Tag: استعفیٰ

  • بسمہ معروف نے کپتانی سے استعفیٰ دینے کے بعد کیا کہا؟

    بسمہ معروف نے کپتانی سے استعفیٰ دینے کے بعد کیا کہا؟

    پاکستان ویمنز ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دینے کے بعد بسمہ معروف نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے۔

    قومی  ویمنز کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا کہ قومی ٹیم کی قیادت کرنا میرے لیے کسی بھی بڑے اعزاز سے کم نہیں ہے۔

    بسمہ معروف کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ اب تبدیلی کی ضرورت ہے اور نئی اور نوجوان کپتان کو تیار کرنے کا صحیح وقت ہے۔

    بسمہ معروف پاکستان ویمنز ٹیم کی قیادت سے مستعفی، وجہ کیا ہے؟

    سابق کپتان نے کہا کہ میں ٹیم اور نئی آنے والی کپتان کی ہر طرح سے مدد، رہنمائی اور حمایت کے لیے ہمیشہ حاضر رہوں گی، پاکستان زندہ باد۔

    واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے پاکستان ویمنز ٹیم کی کپتان بسمہ معروف کا استعفیٰ قبول کرلیا ہے۔

  • کرس ہپکنز نیوزی لینڈ کے نئے وزیر اعظم نامزد

     نیوزی لینڈ کی خاتون وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن کے استعفے کے بعد لیبر ایم  پی کرس ہپکنز کو نیوزی لینڈ کے نئے وزیرِاعظم نامزد کر دیئے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ میں قدیم مقامی نسل ماوری سے تعلق رکھنے والے وزیرِ اعظم کے انتخاب کیلئے دباؤ دیکھا گیا جس کے بعد ملک کے وزیرِاعظم کیلئے کرس ہپکنز کے علاوہ وزیرِ انصاف کیری ایلن اور وزیر امیگریشن مائیکل ووڈ کے نام زیرِ غور تھے۔

    تاہم نیوزی لینڈ کے نئے وزیرِاعظم  کیلئے لیبر ایم پی کرس ہپکنز کو نامزد کر لیا گیا ہے جنہیں اس عہدے پر براجمان ہونے کیلئے اتوار کو ایوان میں لیبر پارٹی کی جانب سے باضابطہ توثیق کے بعد نیوزی لینڈ کا نیا وزیرِاعظم مقرر کیا جائے گا۔

    جیسنڈا 7 فروری کو باضابطہ طور پر اپنا استعفی گورنر جنرل کنگ چارلس 3 کو  پیش کریں گی جس کے بعد اگر کرس ہپکنز کو ایوان نمائندگان کی جانب سے حمایت حاصل ہوئی تو گورنر جنرل انہیں وزیرِ اعظم مقرر کریں گے۔

    واضح رہے کہ 19 جنوری کو نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ الیکشن لڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

     

  • برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے استعفیٰ دے دیا

    برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے استعفیٰ دے دیا

    لندن: برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق پریتی پٹیل نے نئی پارٹی قیادت کے انتخاب کے بعد ہوم سکریٹری کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا، پریتی پٹیل نے بورس جانسن کو خط لکھ کر اپنے استعفے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    پریتی پٹیل نے مستعفی ہونے کا فیصلہ اس وقت کیا جب لِز ٹرس نے رشی سناک کو شکست دی اور برطانیہ کی وزارت عظمیٰ کا منصب حاصل کر لیا۔

    بھارتی نژاد پریتی پٹیل نے لز ٹرس کو ملک کا نیا لیڈر منتخب ہونے پر مبارک باد بھی دی۔ لِز ٹَرس برطانیہ کی تیسری خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئی ہیں۔

    ادھر لز ٹرس آج برطانیہ کی وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گی، پریتی پٹیل نے اپنے خط میں کہا کہ وہ نئی وزیر اعظم کی حمایت کریں گی۔

    ’لز ٹرس‘ برطانیہ کی نئی وزیراعظم منتخب

    لز ٹرس نے پارٹی لیڈر منتخب ہونے کی دوڑ میں اپنی ہی پارٹی کے رشی سوناک کو شکست دی ہے، لِز ٹرس نے 81 ہزار 326 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ ان کے حریف رشی سوناک نے 60 ہزار 399 ووٹ حاصل کیے۔

    بورس جانسن نے 7 جولائی کو اسکینڈلز کی وجہ سے وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

  • وزیر داخلہ پنجاب نے پریس کانفرنس میں چوہدری مسعود کا استعفیٰ لہرا دیا

    وزیر داخلہ پنجاب نے پریس کانفرنس میں چوہدری مسعود کا استعفیٰ لہرا دیا

    لاہور: وزیر داخلہ پنجاب نے پریس کانفرنس میں چوہدری مسعود کا استعفی لہرا دیا، انھوں نے پیسے دینے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ استعفیٰ تو اپریل میں دیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ پنجاب عطا تارڑ نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی رکن چوہدری مسعود کا استعفی لہرا دیا، تاہم یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ چوہدری مسعود کا استعفیٰ تاحال پارٹی چیئرمین عمران خان اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کو موصول نہیں ہوا ہے، اس لیے استعفے سے متعلق سوال اٹھ گئے ہیں۔

    عطا تارڑ نے استعفیٰ لہرا کر مسعود مجید سے متعلق خبر کی تصدیق کر دی ہے، اے آر وائی نیوز چوہدری مسعود کے ترکی جانے کے ثبوت بھی سامنے لے آیا ہے، ترکی میں ارکان کو ٹھہرانے کے لیے ہوٹل بُک کیے گئے ہیں، رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کہتے ہیں کہ مسعود مجید نامی ایم پی اے کو پیسے دے کر ترکی پہنچایا گیا۔

    ادھر عطا تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا پی ٹی آئی ارکان کو پیسے نہیں دیے، مسعود مجید نے اپریل میں ہی استعفیٰ دے دیا تھا، پی ٹی آئی والوں کو اپنے ہی رکن اسمبلی کا پتا نہیں، کسی کو پیسے دینا ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

    تحریک انصاف کے ایم پی اے چوہدری مسعود کے ترکی جانے کے ثبوت سامنے آگئے

    واضح رہے کہ مسعود مجید نے 3 اپریل بروز اتوار کو ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو استعفے پر مبنی خط لکھا تھا، جس میں انھوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت میں کچھ حلقوں کی جانب سے ان کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، ایسے حالات میں پرفارم نہیں کر سکتا، PP-257 کا نمائندہ ہوتے ہوئے میرا شعور مجھے اصولوں کے خلاف جانے کی اجازت نہیں دیتا اس لیے میرا استعفیٰ منظور کیا جائے۔

    دوسری طرف اے آر وائی نیوز چوہدری مسعود کے ترکی جانے کے ثبوت سامنے لے آیا ہے، چوہدری مسعود صبح 3 بج کر 27 منٹ پر لاہور سے استنبول کے لیے روانہ ہوئے، ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق چوہدری مسعود ترکش ایئر لائن کی پرواز ٹی کے سیون ون فائیو سے روانہ ہوئے۔

    ’اللہ گواہ ہے پی ٹی آئی کے کسی رکن کو آفر نہیں کی‘

    فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عطا تارڑ فون کر کے ہمارے ایم اپی ایز خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایم پی ایز کو کہہ رہے ہیں آپ بس بیرون ملک چلے جائیں۔

  • 2 سال ورک فرام ہوم کے بعد دفتر بلانے پر 800 ملازمین مستعفی

    2 سال ورک فرام ہوم کے بعد دفتر بلانے پر 800 ملازمین مستعفی

    نئی دہلی: بھارت میں گزشتہ 2 سال سے گھر سے کام کروانے والی ایک کمپنی نے ملازمین کو واپس دفتر بلایا تو 800 ملازمین نے استعفیٰ دے دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ایک ٹیک کمپنی کے تقریباً 8 سو سے زائد ملازمین گزشتہ 2 ماہ کے اندر ورک فرام ہوم ختم ہونے پر دوبارہ دفتر بلائے جانے پر نوکری سے مستعفی ہوچکے ہیں۔

    ان ملازمین نے رضا کارانہ طور پر استعفیٰ دیا کیونکہ وہ کرونا وائرس کے بعد سے پچھلے دو سال سے گھر سے کام کرنے کے بعد دفتر واپس نہیں جانا چاہتے تھے۔

    وائٹ ہیٹ جونیئر نامی کمپنی (جو کوڈنگ سیکھنے کا ایک پلیٹ فارم ہے) کی جانب سے گھر سے کام ختم کرنے کی پالیسی کا اعلان 18 مارچ کو ایک ای میل میں کیا گیا تھا جس میں دور دراز کے ملازمین کو ایک ماہ کے اندر دفتر واپس آنے کو کہا گیا تھا۔

    تاہم کمپنی کو معلوم ہوا ہے کہ تقریباً 800 ملازمین نے دفتر واپس آنے کے بجائے استعفیٰ دے دیا جبکہ توقع کی جارہی ہے کہ آنے والے مہینوں میں مزید ملازمین مستعفی ہوجائیں گے۔

    استعفیٰ دینے والے ملازمین میں سے ایک کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کا وقت کافی نہیں تھا، کچھ ساتھیوں کے بچے ہیں جبکہ کچھ کے بوڑھے اور بیمار والدین ہیں، ہمیں دوسرے کام بھی ہیں، اتنے کم وقت میں ملازمین کو واپس بلانا درست نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کو دفتر میں واپس بلانے کی پالیسی اس لیے جاری کی گئی تاکہ کام کرنے والے خود ہی استعفیٰ دے دیں کیوں کہ کمپنی واضح طور پر خسارے میں چل رہی تھی، مارکیٹ میں اپنا نام خراب کیے بغیر اپنے اخراجات کو کم کرنے کے لیے یہ کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھرتی کے وقت، ملازمین کو ان کی ملازمت کے مقام کے بارے میں بتایا گیا تھا، وائٹ ہیٹ جونیئر کے ممبئی اور بنگلور میں دفاتر ہیں، تاہم دو سال تک گھر سے کام کرنے کے بعد ملازمین کا خیال تھا کہ مہنگے شہر میں رہنے کے اخراجات کو برداشت کرنے کے لیے ان کی تنخواہوں کو بڑھانے پر نظر ثانی کی جانی چاہیئے تھی۔

  • چیئرمین واپڈا عہدے سے مستعفی

    چیئرمین واپڈا عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے استعفیٰ دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ وہ موجودہ حکومت کے ساتھ کام نہیں کر سکتے۔

    چیئرمین واپڈا لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم شہباز شریف کو بھیج دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مزمل حسین نے کہا ہے کہ وہ موجودہ حکومت کے ساتھ کام نہیں کر سکتے۔

    چیئرمین واپڈا مزمل حسین کے دور میں 2.6 کھرب کے منصوبوں پر کام شروع کیا گیا، مزمل حسین کے دور میں شروع کیے گئے 75 فیصد منصوبے سیلف فنانس کے تھے۔

    دیامر، بھاشا، مہمند، داسو اور دیگر 7 ڈیمز مزمل حسین کے دور میں شروع ہوئے۔

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ لیفٹننٹ جنرل (ر) مزمل حسین باصلاحیت اور پیشہ ور شخصیت ہیں، ہمارے دور میں ان کو حکومت کی پوری حمایت حاصل تھی۔

    انہوں نے کہا کہ مزمل حسین کا عہدہ چھوڑنا افسوسناک ہے۔

  • صدر مملکت نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا استعفیٰ منظور کر لیا

    صدر مملکت نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا استعفیٰ منظور کر لیا

    کراچی: صدر مملکت عارف علوی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا استعفیٰ منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا استعفیٰ منظور کر لیا، نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی قائم مقام گورنر سندھ ہوں گے، آغا سراج کو قائمقام گورنر مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن اسمبلی سیکریٹریٹ کو موصول ہو گیا۔

    دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطرفی کی سمری پر فیصلہ ہونے تک وہ اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔

    صدر کی گورنر پنجاب کو عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹا دیا تھا، تاہم چیمہ نے اپنی برطرفی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم کے پاس مجھ کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں ہے، یہ اختیار صرف صدر مملکت کے پاس ہے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ مجھے عہدے سے ہٹانے کے لیے وزیر اعظم پہلے ایک سمری بھیجیں گے، جسے صدر نوٹیفائی کریں گے، جب تک صدر ڈی نوٹیفائی نہیں کرتے میں گورنر رہوں گا۔

  • عہدے کی تمنا نہیں، ہمیشہ عمران خان کا ساتھ نبھاؤں گا: عثمان بزدار

    عہدے کی تمنا نہیں، ہمیشہ عمران خان کا ساتھ نبھاؤں گا: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ عہدے کی تمنا نہیں، ہمیشہ وزیر اعظم عمران خان کا ساتھ نبھاؤں گا، وزارتیں آنی جانی چیز ہیں، اصل چیز پارٹی اور عوام سے کمٹمنٹ ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو استعفیٰ پیش کر دیا ہے، وزارت اعلیٰ کا منصب عمران خان اور عوام کی امانت ہے۔ ملک و قوم اور پارٹی کے مفاد میں استعفیٰ دیا ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ استعفے کی منظوری کے بعد وزارت اعلیٰ چھوڑ دوں گا، وزیر اعظم عمران خان کا سپاہی ہوں اور سپاہی رہوں گا۔ عمران خان میرے قائد ہیں، ان کے ہر حکم پر لبیک کہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا، عہدے کی تمنا نہیں، ہمیشہ وزیر اعظم عمران خان کا ساتھ نبھاؤں گا، وزارتیں آنی جانی چیز ہیں، اصل چیز پارٹی اور عوام سے کمٹمنٹ ہوتی ہے۔

    عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ محض عوام کی خدمت کے لیے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالا، عوامی خدمت کے ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر عمران خان کا ساتھ نبھائیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سردار عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا ہے، وزیر اعظم نے چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • پی ٹی آئی سندھ تنظیمی اختلافات، عہدے داران کے استعفوں کی لائن لگ گئی

    پی ٹی آئی سندھ تنظیمی اختلافات، عہدے داران کے استعفوں کی لائن لگ گئی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف سندھ میں تنظیمی اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں، پی ٹی آئی سندھ کابینہ کی تشکیل کے اعلان کے ساتھ ہی استعفوں کی لائن بھی لگ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پی ٹی آئی کی صوبائی کابینہ اور ضلعی عہدیداران کا نوٹفیکیشن جاری ہوا تھا، اس کے بعد متعدد پی ٹی آئی عہدے دار اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نائب صدر کے عہدے سے مستعفی ہوئے، علی جونیجو بھی نائب صدر کے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ میرپورخاص ڈویژن سے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے اکبر علی پلی نے بھی استعفیٰ بھجوا دیا ہے، اکبر علی پلی کو گزشتہ روز عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

    سابقہ ریجنل صدر سکھر ریجن اور موجودہ نوٹیفیکیشن میں سینئر نائب صدر سندھ سید طاہر شاہ نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے، طاہر شاہ سید خورشید شاہ کے مقابلے میں الیکشن لڑے تھے اور 47,000 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    استعفوں کے متن میں لکھا گیا ہے کہ مصروفیت کے سبب عہدے کی ذمہ داری پوری نہیں کر پائیں گے، تاہم ایک کارکن کے طور پر خدمات کی انجام دہی جاری رکھیں گے۔

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ مستعفی ارکان کو سندھ کے صدر علی زیدی کی پالیسی سے اختلاف ہے، واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔

  • شہزاد اکبر نے استعفیٰ کیوں دیا؟ معاون  خصوصی شہباز گل کا جواب

    شہزاد اکبر نے استعفیٰ کیوں دیا؟ معاون خصوصی شہباز گل کا جواب

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے آج اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیا، اس سلسلے میں معاون خصوصی شہباز گل سے پوچھے گئے سوال کا واضح جواب نہ آ سکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جب شہباز گل سے سوال کیا گیا کہ شہزاد اکبر نے استعفیٰ کیوں دیا؟ تو انھوں نے کہا شہزاد اکبر یا تو کام کر کے تھک گئے ہوں گے یا انھیں کوئی اور اچھا موقع مل رہا ہو گا۔

    شہباز گل کا کہنا تھا ہو سکتا ہے موجودہ ذمہ داری سے وہ خود خوش نہ ہوں، بہت سے امکانات ہیں، اس بارے میں بہتر رائے شہزاد اکبر خود دے سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا استعفیٰ قبول ہو گا یا نہیں، اس کا فیصلہ وزیر اعظم کریں گے۔

    تاہم شہباز گل نے انکشاف کیا کہ شہزاد اکبر کو پارٹی میں اہم ذمہ داری ملنے والی ہے، وہ سیاسی طور پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں جا رہے ہیں۔

    دوسری طرف ایک ٹوئٹ میں معاون خصوصی نے یہ بھی بتایا کہ شہزاد اکبر نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ وکالت کے کیریئر کو زیادہ وقت دینا چاہتے ہیں، شہزاداکبر پی ٹی آئی کی جماعتی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے رہیں گے، اور ہم ان کے اس نئے سفر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔