Tag: استعفیٰ

  • وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی ہو گئے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھیج دیا ہے۔

    شہزاد اکبر نے لکھا امید ہے عمران خان کی قیادت میں احتساب کا عمل جاری رہے گا، میں پارٹی سے منسلک رہوں گا اور قانون سے متعلق خدمات دیتا رہوں گا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہزاد اکبر کے استعفے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت زیادہ دباؤ میں کام کیا، مافیا سے مقابلہ کرنا کبھی بھی آسان نہیں تھا، آپ نے جس طرح کام کیا اور کیسز کو نمٹایا وہ قابل تعریف ہے، مزید اہم کام اب آپ کا انتظار کر رہا ہے۔

  • فردوس نقوی کا اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان

    فردوس نقوی کا اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان

    کراچی: پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے اپنی اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فردوس شمیم نقوی نے آج منگل کو سندھ اسمبلی میں رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں رکنیت سے احتجاجاً مستعفی ہو رہا ہوں۔

    سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسمبلی میں کل جو کیا گیا تھا وہ احساس دلانے کے لیے کیا گیا، اسمبلی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں یہ عوام اور ممبران کی ہے، کل انھوں نے اسپیشل برانچ کےغنڈے بلاول ہاؤس سے بھجوائے، اس افسوس کے عالم میں فردوس شمیم نے استعفیٰ دیا، فردوس شمیم صاحب عمران خان کے پرانے ساتھی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اراکین کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا تھا تو وہ اچانک چارپائی اور بستر لے آئے، جس نے اسمبلی کی کارروائی کو مذاق بنا دیا، اور جگ ہنسائی کا سبب بنا۔

    سندھ اسمبلی میں چارپائی لانے کا معاملہ: اسپیکر کا بڑا فیصلہ

    سیکریٹری سندھ اسمبلی عمر فاروق نے بتایا کہ اسمبلی اسٹاف نے چارپائی اندر لے جانے سے روکنے کی بھرپور کوشش کی تھی، لیکن پی ٹی آئی اراکین زبردستی چارپائی اندر لے آئے۔

    آج اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے ایوان میں چارپائی لانے والے ارکان اسمبلی کے داخلے پر پابندی لگا دی، جن میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بلال احمد سمیت سعید احمد، رابستان، ارسلان تاج، محمد علی عزیز، عدیل احمد، شاہ نواز جدون، اور راجہ اظہر خان شامل ہیں۔

     

  • فردوس شمیم نقوی  نے اپنا استعفیٰ اسپیکر سندھ اسمبلی کو جمع کرادیا

    فردوس شمیم نقوی نے اپنا استعفیٰ اسپیکر سندھ اسمبلی کو جمع کرادیا

    کراچی : فردوس شمیم نقوی نے اپنا استعفیٰ اسپیکر سندھ اسمبلی کو جمع کرادیا اور کہا حلیم عادل شیخ نئے قائد حزب اختلاف ہوں گے، انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے اپنا استعفیٰ آج اسپیکر سندھ اسمبلی کو جمع کرادیا اور کہا بطور اپوزیشن لیڈر سندھ اپنا استعفیٰ پیش کرتا ہوں، استعفےکی کاپی کچھ روز قبل وزیراعظم کو بھی واٹس ایپ کی تھی۔

    فردوس شمیم کا کہنا تھا کہ لیڈر اپوزیشن کی ذمہ داری مجھے میری قیادت نے دی تھی ، حلیم عادل شیخ نئے قائد حزب اختلاف ہوں گے انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔

    یاد رہے فردوس شمیم نقوی نے قائد حزب اختلاف کی نشست سےاستعفےکا اعلان کیا تھا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ نئے قائد حزب اختلاف ہوں گے تاہم ایم کیو ایم نے حلیم عادل کی نامزدگی پرتحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    خیال رہے فردوس شمیم نقوی کو وفاق میں اہم ذمے داری دیے جانے کا امکان ہے۔

    واضح رہے پاکستان تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی سےاستعفیٰ طلب کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ فردوس شمیم نقوی کی بہ طور اپوزیشن لیڈر کارکردگی بہتر نہیں تھی جس پر ان سے استعفیٰ طلب کیا گیا ہے، ان کے متنازع بیانات سے بھی مسائل پیدا ہوئے جبکہ کچھ ایم پی ایز کو فردوس شمیم نقوی سے سخت رویے کی بھی شکایات تھیں۔

  • پی ڈی ایم رہنماؤں کے استعفوں سے متعلق بیانات پر بابر اعوان کا رد عمل

    پی ڈی ایم رہنماؤں کے استعفوں سے متعلق بیانات پر بابر اعوان کا رد عمل

    اسلام آباد: مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پی ڈی ایم رہنماؤں کے استعفوں سے متعلق بیانات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پی ڈی ایم کی سہ فریقی چکر بازی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر بابر اعوان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے استعفوں کے بیانات کو سہ فریقی چکر بازی قرار دے دیا۔

    انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے استعفے مانگتے ہیں، لیکن جے یو آئی پہلے خود استعفے دے پھر دوسروں سے مانگیں۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت چھوڑ کر استعفوں کی بات ہو تو پی ڈی ایم مؤقف سنجیدہ ہو سکتا ہے، ن لیگ کے مفرور سینیٹر نے استعفٰی نہیں دیا تو اور کون دے گا، مفرور لیگی پارلیمنٹیرینز تو استعفے دیں۔

    ادھر پی ڈی ایم کا سر براہی اجلاس 8 دسمبر کو اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ہے، اس اجلاس کے لیے پارٹی رہنماؤں سے تجاویز مانگ لی گئی ہیں، اجلاس میں بیک ڈور رابطوں کے لیے مشترکہ ٹیم تشکیل دینے پر مشاورت متوقع ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ استعفے دینے، لانگ مارچ یا پھر مذاکرات کا فیصلہ اجلاس ہی میں ہوگا، پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ بے مقصد تنقید بڑھ رہی ہے اس لیے اب اجلاس میں نئی حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    ذرایع نے بتایا کہ اختر مینگل اور محمود اچکزئی کو الفاظ کا چناؤ بہتر کرنے کا بھی مشورہ دیا جائے گا۔

  • معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے بھی استعفیٰ دے دیا

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے بھی استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی استعفیٰ دے دیا، ذرایع نے کہا ہے کہ وہ ادویات کی قیمتوں کے معاملے پر الزام کی زد پر تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے پر انکوائری کی ہدایت کی تھی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ میں عمران خان کے کہنے پر پاکستان آیا تھا، ایمان داری اور محنت سے کام کیا ہے، پاکستان کے لیے کام کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے۔

    وزیر اعظم کی معاون خصوصی تانیہ ایدروس نے استعفیٰ دے دیا

    انھوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے معاون خصوصی کےعہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، میں مطمئن ہوں کہ ایسے وقت میں عہدہ چھوڑا جب پاکستان میں کرونا کم ہو رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ایک ہی دن میں وزیر اعظم عمران خان کے 2 معاونینِ خصوصی عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں، اب سے کچھ ہی دیر قبل ڈیجیٹل پاکستان کی سربراہ تانیہ ایدروس نے بھی ٹویٹ کے ذریعے خبر دی تھی کہ انھوں نے استعفیٰ دے دیا ہے، تانیہ ایدروس کی کمپنی ڈیجیٹل پاکستان کے خلاف بھی انکوائری چل رہی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے پر انکوائری کی ہدایت کی تھی، ڈاکٹر ظفر مرزا ادویات کی قیمتوں کے معاملے پر الزام کی زد میں تھے، ظفر مرزا نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے کے معاملے پر استعفیٰ دیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا ٹویٹ میں کہنا ہے کہ وہ معاون خصوصی کے کردار پر منفی تنقید کی وجہ سے مستعفی ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام بہتر صحت کی سہولتوں کے مستحق ہیں، شعبہ صحت میں بہتری کے لیے مخلصانہ کاوشیں کیں، انشاءاللہ بہتر نظام صحت کے باعث کرونا سے جلد چھٹکارا حاصل کرلیں گے۔

    رواں برس مئی میں وزیر اعظم عمران خان نے بھارت سے ادویات برآمد کرنے کے معاملے پر ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کر دی تھی، ڈاکٹر ظفر مالی اور انتظامی سمریوں کی منظوری کے بغیر احکامات جاری کرتے رہے تھے، وزیر اعظم نے لائف سیونگ ڈرگز کی آڑ میں بھارت سے معمول کی دوائیں اور وٹامنز درآمد کرنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم بھی دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 18 اپریل 2019 کو وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ میں رد و بدل کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کو معاون خصوصی برائے قومی صحت مقرر کیا تھا، جب کہ 23 اپریل کو انھوں نے امور قومی صحت کا چارج سنبھالا تھا۔

  • وزیر اعظم کی معاون خصوصی تانیہ ایدروس نے استعفیٰ دے دیا

    وزیر اعظم کی معاون خصوصی تانیہ ایدروس نے استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس نے استعفیٰ دے دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے ان سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی تانیہ ایدروس مستعفی ہو گئی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ دہری شہریت کے مسئلے پر ان پر سوالات اٹھائے جا رہے تھے جس کی وجہ سے انھوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تانیہ ایدروس نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ میری دہری شہریت پر سوال اٹھائے گئے، مجھ پر ہونے والی تنقید ڈیجیٹل پاکستان کے وژن پر اثر انداز ہو رہی تھی، عوامی مفاد مد نظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم کو استعفیٰ پیش کرتی ہوں، تاہم میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ ملک کی خدمت کرتی رہوں گی۔

    دوسری طرف ذرایع کا کہنا ہے کہ تانیہ ایدروس نے ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کو ایس ای سی پی میں بہ طور پرائیویٹ کمپنی رجسٹرڈ کروایا تھا، وزیر اعظم نے اس معاملے پر تحقیقات کروائیں تو تانیہ ایدروس انکوائری میں تسلی بخش جواب نہ دے سکیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں تانیہ ایدروس نے کہا کہ رواں سال کے آغاز سے آپ کی خدمت میرے لیے باعث عزت رہی ہے، مجھ پر آپ کے اعتماد کی بحالی کے لیے میں آپ کی شکر گزار ہوں۔

    انھوں نے لکھا کہ میں صرف ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرنے کے مقصد کے ساتھ واپس پاکستان آئی تھی، یہ ایک ایسا تصور ہے کہ جس کا ہمیشہ آپ نے ذکر کیا اور میں نے اسے پھیلایا، میں پاکستانی ہوں اور ہمیشہ رہوں گی۔

    دریں اثنا، تانیہ ایدروس کے استعفے کی وجوہ سامنے آ گئی ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ تانیہ ایدروس کے خلاف فنڈنگ سے متعلق تحقیقات جاری تھیں، ان کے خلاف ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کی فنڈنگ سے متعلق تحقیقات ہوئی تھیں، جس پر وہ اطمینان بخش جواب نہ دے سکی تھیں۔

    ذرایع کے مطابق وزیر اعظم نے تسلی بخش جواب نہ دینے پر تانیہ ایدروس سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گوگل کی سینئر پاکستانی ایگزیکٹو تانیہ ایدروس نے گزشتہ برس 5 دسمبر کو وزیر اعظم عمران خان کے ڈیجیٹل پاکستان کے منصوبے کے لیے گوگل سے استعفیٰ دے دیا تھا، گوگل سے مستعفی ہونے کے بعد وہ سنگاپور سے پاکستان پہنچی تھیں۔

  • پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز مستعفی

    پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز مستعفی

    لاہور: پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دے دیا، مستعفی ہونے ڈاکٹرز میں میو اسپتال کے 14 اور جناح اسپتال کے 7 ڈاکٹرز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دے دیا، ہیلتھ کیئر میڈیکل ایجوکیشن نے ڈاکٹرز کے مستعفی ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

    میو اسپتال کے 14، جناح اسپتال کے 7، چلڈرن اسپتال لاہور کے 6 اور ڈی جی خان اسپتال کے 4 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دیا۔

    ان کے علاوہ لاہور جنرل اسپتال کے 3، الائیڈ اسپتال فیصل آباد، سول اسپتال بہاولپور، یکی گیٹ اسپتال، سروسز اسپتال اور لیڈی ایچی سن کے 2، 2 ڈاکٹرز مستعفی ہوئے۔

    کوٹ خواجہ سعید، شاہدرہ ٹیچنگ، گوجرانوالہ ٹیچنگ اسپتال اور میاں منشی اسپتال کے 1، 1 ڈاکٹر نے استعفیٰ دیا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر ملک بھر کے ڈاکٹرز حفاظتی سامان اور سہولیات مہیا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ڈاکٹرز کو 1 ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب کے ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے میں کرونا وائرس کی شرح سب سے زیادہ ہے، 20 فیصد ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفیشنلز کرونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں طبی عملے کے 2 ہزار 940 ٹیسٹ کروائے گئے جس کے بعد طبی عملے کے 562 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

  • فروغ نسیم نے وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ کیوں دیا؟

    فروغ نسیم نے وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ کیوں دیا؟

    اسلام آباد : فروغ نسیم نے وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی درخواست پر جسٹس قاضی فائزعیسٰی ریفرنس پر وفاق کی نمائندگی کا فیصلہ کیا ، کسی کیخلاف ذاتی عناد نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فروغ نسیم نے مستعفی ہونےکے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ بطور وزیرقانون عہدے سے استعفیٰ دے دیاہے، قانون کے خلاف کبھی کچھ نہیں کیا۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی درخواست پر وفاق کی نمائندگی کا فیصلہ کیا ، جسٹس قاضی فائزعیسٰی ریفرنس میں وفاق کی نمائندگی کروں گا، جسٹس قاضی فائزعیسٰی، بارکونسل یا کسی کیخلاف ذاتی عناد نہیں۔

    سابق وزیر قانون نے مزید کہا کہ مقدمے میں صرف بطور عدالتی معاون پیش ہوں گا، میرے دل میں عدلیہ،معزز جج صاحبان کیلئےعزت واحترام ہے، بطور وزیر ہمیشہ قرآن وحدیث، آئین کی روشنی میں فیصلے کئے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم مستعفی ہوگئے

    یاد رہے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم مستعفی ہوگئے تھے اور اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کوبھجوا دیا تھا۔

    خیال رہے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سےمتعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کل ہوگی، اٹارنی جنرل خالد جاوید نے حکومتی کی نمائندگی سےمعذرت کی تھی اور عدالت نے پیشی کیلئے فروغ نسیم کو لائسنس بحال کرانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے نومبر 2019 میں بھی فروغ نسیم نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سپریم کورٹ میں مدت ملازمت سے متعلق کیس کی پیروی کرنے کے لیے وفاقی وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • مصر میں ڈاکٹرز کے اجتماعی استعفے

    مصر میں ڈاکٹرز کے اجتماعی استعفے

    قاہرہ: مصر میں المنیرۃ جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں نے اجتماعی استعفے دے دیے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت کی لاپرواہی و ہٹ دھرمی کے باعث طبی عملہ سخت خطرات کا شکار ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مصر میں المنیرۃ جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں نے اجتماعی استعفے دے کر پورے ملک کو حیرت میں ڈال دیا، ڈاکٹروں نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے استعفے پیش کیے۔

    اپنی فیس بک پوسٹس میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہمارا ساتھی کارولید یحییٰ کرونا وائرس سے متاثر ہو کر چل بسا اس کے باوجود ہمیں حفاظتی سہولتیں نہیں دی جا رہی ہیں۔

    المنیرۃ جنرل اسپتال کے ڈائریکٹر اشرف شفیع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کے اجتماعی استعفے ابھی تک نہیں ملے، اسپتال میں معمول کے مطابق کام چل رہا ہے۔

    ادھر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کرونا وائرس کی وبا سے متاثرین کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے ساتھ ہٹ دھرمی والا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزارت نے پی سی آر کے حوالے سے جو فیصلے کیے ہیں اور ڈاکٹروں کے آئسولیشن کے حوالے سے جو ہدایات جاری کی ہیں ان کی وجہ سے اب تک 18 سے زائد ڈاکٹر اور طبی عملے کے افراد وائرس سے متاثر ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں، ڈاکٹر ولید یحییٰ کا کیس آخری تھا۔

    ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ وزارت طبی عملے کو وائرس سے بچنے کے لیے حفاظتی لوازمات فراہم کرنے کے سلسلے میں ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اسی وجہ سے وائرس طبی عملے میں پھیلتا چلا جارہا ہے۔ بہت سارے ایسے ڈاکٹروں کو ایسی ذمہ داریاں دی گئی ہیں جن کا ان کے اسپیشلائزیشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    علاوہ ازیں طبی عملے کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ٹریننگ دی جارہی ہے اور نہ ہی اس کا کوئی واضح پروٹوکول اپنایا جارہا ہے۔

    ڈاکٹروں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایک طرف تو ہمارے جائز مطالبات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جارہا ہے اور دوسری جانب ہمیں زبان کھولنے پر محکمہ جاتی کارروائی اور سیکیورٹی فورس کی دھمکی دی جارہی ہے۔

    ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسپتالوں میں تنفس کے مریض کثیر تعداد میں لائے جا رہے ہیں اور علاج کے حوالے سے کوئی و اضح حکمت عملی ترتیب نہیں دی گئی ہے جس سے اسپتال مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔

  • خالد مقبول صدیقی نے استعفیٰ کیوں دیا ؟ فاروق ستار نے بڑی وجہ بتا دی

    خالد مقبول صدیقی نے استعفیٰ کیوں دیا ؟ فاروق ستار نے بڑی وجہ بتا دی

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ نیب گرفتاریوں سےبچنےکیلئےوزارت سےاستعفےکاٹوپی ڈرامہ کیاگیا ، فروغ نسیم ایم کیوایم ہےیانہیں فیصلہ کریں اورجرات کامظاہرہ کرتے ہوئے سینیٹر شپ سے استعفیٰ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پارٹی میں نئے لوگوں کو آنے دیں، متحدہ کو صحیح معنوں میں متحدہ بنائیں، نہ یہ متحدہ ہے اورنہ ایم کیوایم پاکستان ہے ، یہ چوں چوں کی مٹی ہے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مزید گروپوں میں ایم کیو ایم کی تقسیم جاری ہے، جو کرپشن اورکک بیکس کھایا ہے اسکو قائم رکھنا ہے ، نیب کے تحت گرفتاریوں کاعمل شروع ہونے والا تھا، نیب گرفتاریوں سےبچنے کیلئے وزارت سے استعفے کا ٹوپی ڈرامہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوادیا

    فروغ نسیم کے حوالے سے رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ فروغ نسیم ایم کیوایم ہےیانہیں فیصلہ کریں، فروغ نسیم اخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں اورسینیٹر شپ سے استعفیٰ دیں۔

    یاد رہے 12 جنوری کو ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے استعفی کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے دوسرے ہی روز 13 جنوری کو وفاقی وزیر اسد عمر ایم کیو ایم پاکستان کو منانے بہادرآباد گئے تھے تاہم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنا فیصلہ واپس لینے سے صاف انکار کردیا تھا اور پھر 16 جنوری کو اپنا استعفی بھی وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کردیا تھا۔