Tag: استعفیٰ

  • وزیر اعظم کے معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا اپنے عہدے سے مستعفی

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا اپنے عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور میڈیا یوسف بیگ مرزا نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور میڈیا یوسف بیگ مرزا (وائی بی ایم) اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ یوسف بیگ مرزا نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا۔

    یوسف بیگ مرزا نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا ہے۔

    یوسف بیگ مرزا کو گزشتہ برس دسمبر میں وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے امور میڈیا مقرر کیا گیا تھا۔ وہ کئی نجی چینلز میں کلیدی عہدوں پر قائم رہے۔

    وائی بی ایم 9 سال تک پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) بھی رہ چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سرکاری ٹی وی میں کئی اصلاحات کیں۔

    رواں برس جولائی میں انہیں قومی ادارہ احتساب (نیب) کی جانب سے طلب کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آئیں۔ نیب کی جانب سے کی گئی انکوائری میں یوسف بیگ مرزا سے متعلق ہوش ربا انکشافات سامنے آئے تھے۔

    نیب کے مطابق وائی بی ایم کو ہر 3 سال بعد قواعد کے برعکس پھر 3 سال کے لیے ایم ڈی لگایا جاتا رہا، انہوں نے 9 سال میں 2335 افراد کو پی ٹی وی میں بغیر اشتہار اور ٹیسٹ بھرتی کیا۔

    نیب کے مطابق یوسف بیگ نے میرٹ کے برخلاف من پسند افراد کو بھاری معاوضے اور مراعات بھی دیں۔ ان کے دور میں 50 ملازمین کو مبینہ طور پر بغیر اشتہار اور ریگولر پے اسکیل میں رکھا گیا۔

    نیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوسف بیگ مرزا نے من پسند افراد کو گروپ ایوارڈز سے نوازا، اس اقدام سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے مبینہ طور پر نجی پروڈکشن سے بنے ہوئے ڈرامے بھی خریدے حالانکہ پی ٹی وی کے پاس تجربہ کار اور تربیت یافتہ پروڈیوسرز موجود تھے۔

  • وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    کراچی: جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حکومت کی جانب سےکوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی رہنما کنول شوزب نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا دھرنا صرف ان کی خواہشات پر مبنی تھا، مولانا جن لوگوں کو لے کر آئے ان کو کچھ پتہ ہی نہیں تھا، مولانا نے ساتھ آنے والوں کو استعمال کیا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ پلان بی میں تمام طبقوں کو شامل کیا گیا ہے، پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    واضح رہے کہ 13 نومبر کو جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں 14 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آگے کا لائحہ عمل یہ ہوگا کہ کارکن شہروں میں نہ بیٹھیں تاکہ لوگ پریشان نہ ہوں، اگلے دھرنے شہروں کے اندر نہیں قومی شاہراہوں پر ہوں گے۔

  • مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی کے ارکان نے قائمہ کمیٹیوں سے اسعفیٰ دے دیا ہے، لیگی ارکان نے اپنے استعفے پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیے۔

    خیال رہے کہ پی ایم ایل این نے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنانے پر گزشتہ روز اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کا یہ فیصلہ ایک اہم موقع پر آیا ہے جب نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالے جانے کا معاملہ تقریباً حل ہو گیا ہے تاہم ضمانتی بانڈز کی شرط تسلیم نہ کرنے پر پر ن لیگ اَڑی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کے 70 ارکان قائمہ کمیٹیوں کے ممبرز ہیں، 67 ارکان کے استعفے پارٹی کے پاس گزشتہ روز ہی جمع کرا لیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کو4 ہفتےکیلئےبیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ن لیگ سلمان رفیق و دیگر ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر سخت نالاں ہے، قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ میں بھی شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے اس کیس میں وفاقی حکومت کو 18 نومبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ سرکاری وکیل نے جواب داخل کرانے کے لیے عدالت سے مہلت کی استدعا کی۔

    سرکاری وکیل نے جج کے استفسار پر بتایا کہ اسمبلی سیشن جمعہ کو شروع ہو رہا ہے، اگلا سیشن 13 دسمبر کو ہوگا۔

  • صدر بولیویا نے آرمی چیف کے مشورے پر استعفیٰ دے دیا

    صدر بولیویا نے آرمی چیف کے مشورے پر استعفیٰ دے دیا

    سوکرے: وسطی جنوبی امریکا کے ملک بولیویا کے صدر نے آرمی چیف کے مشورے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بولیویا کے صدر ایوو مورالس عوامی احتجاج کے باعث اور آرمی چیف کے مشورے پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں، صدر بولیویا طویل عرصے سے صدارت کے عہدے پر براجمان رہے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بد حال معیشت، کرپشن اور بے روزگاری کے خلاف بولیویا میں دو ہفتوں سے مظاہرے جاری تھے، مظاہرین صدر مورالس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے، عوامی احتجاج کے پیش نظر آرمی چیف نے بھی صدر بولیویا کو ملک میں امن و استحکام کے لیے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا، صدر کے مستعفی ہونے کے بعد قومی پرچم لہراتے ہزاروں افراد نے جشن منانا شروع کر دیا ہے۔

    ایوو مورالس تقریباً 14 سال تک برسراقتدار رہے، تاہم 20 اکتوبر کے الیکشن کے بعد اپوزیشن نے شدید احتجاج شروع کر دیا تھا، ان کا الزام تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، جس کی تصدیق ایک بین الاقوامی آڈٹ نے بھی کی، جس کے بعد صدر کو آرمی چیف کمانڈر ولیم کالیمن کے مشورے پر مستعفی ہونا پڑا۔

    سوشلسٹ لیڈر مورالس نے ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ وہ ملک کے مفاد میں استعفیٰ دے رہا ہے، اپوزیشن سے اپیل ہے کہ وہ میرے اتحادیوں کے گھروں پر حملے اور انھیں جلانا بند کر دے۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ انتخابات کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کے دوران تین افراد ہلاک جب کہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔

  • نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا، گورنر پنجاب

    نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا، گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کا مطالبہ نوگو ایریا ہے، نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے اپنے پیغام میں کہا کہ وزیراعظم اور حکومت عوامی مینڈیٹ کے مطابق مدت پوری کرے گی، عوامی خدمت کا مشن جاری رہے گا۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے استعفے اور نئے انتخابات کا مطالبہ نوگو ایریا ہے، نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا۔


    چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اپوزیشن نے جو وقت احتجاج کے لیے چنا ہے وہ مناسب نہیں ہے، اس وقت حکومت کی توجہ کشمیری عوام کی آواز عالمی دنیا تک پہنچانے پر ہے۔

    چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج کی سمت حکومت کی جانب ہے، چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ معاملات سنجیدگی سے حل ہوناچاہیے، ہم نے جو فیصلے کیے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور رہبر کمیٹی کے درمیان ڈیڈ لاک ابھی تک برقرار ہے جس کو ختم کرنے کے لیے چوہدری برادران اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

  • مولانا کو اندازہ ہوگیا ہے کہ وہ غلط مطالبات کر رہے ہیں، عثمان ڈار

    مولانا کو اندازہ ہوگیا ہے کہ وہ غلط مطالبات کر رہے ہیں، عثمان ڈار

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ مولانا کو اندازہ ہوگیا ہے کہ وہ غلط مطالبات کر رہے ہیں، حکومت کی کوشش ہے کہ صورت حال کو جلد معمول پر لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ مولانا کو اندازہ ہوگیا ہے کہ وہ غلط مطالبات کر رہے ہیں۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ دھرنے سے پہلے بھی ایک معاہدہ تھا اس کی بھی پاسداری کرنی ہے، استعفے کا مطالبہ غیرآئینی ہے انہیں مذاکرات کی ٹیبل پر آنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے حکومتی اور رہبر کمیٹیاں حتمی نتیجے پرپہنچ جائیں گی، امید ہے دھرنے کے شرکا جمعہ گھروں کی مساجد میں ادا کریں گے۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ صورت حال کو جلد معمول پر لایا جائے، مولانا نے لچک دکھائی ہے تو حکومت پرامید ہے۔

    مارچ والوں کو وزیراعظم کا استعفیٰ کسی صورت نہیں ملے گا، علی محمد خان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر مملکت علی محمد خان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ والوں کو وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ کسی صورت نہیں ملے گا، ہم نے مارچ والوں کو پورے پاکستان میں کہیں نہیں روکا۔

    علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیراعلیٰ پنجاب بھی جے یو آئی ف کا مارچ روک سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا، وزیراعظم عمران خان نے سب کو ہدایت دی تھی کہ مارچ والوں کو آنے دیں۔

  • چند ہزار لوگ وزیراعظم سے استعفیٰ ہرگز نہیں لے سکتے، شوکت یوسفزئی

    چند ہزار لوگ وزیراعظم سے استعفیٰ ہرگز نہیں لے سکتے، شوکت یوسفزئی

    پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ چند ہزارلوگ وزیراعظم سے استعفیٰ ہرگز نہیں لے سکتے، حکومت کے فیصلے سڑکوں پر نہیں ہوتے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ قومی اداروں پرتنقید انتہائی افسوس ناک ہے، فضل الرحمان، اپوزیشن رہنما قومی اداروں پر تنقید نہ کریں۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ قوم پر جب بھی مشکل وقت آیا پاک فوج نے ذمہ داری پوری کی، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوج نے خون کا نذرانہ دیا۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پارلیمانی سسٹم کے ذریعے وزیراعظم بنے، چند ہزار لوگ وزیراعظم سے استعفیٰ ہرگزنہیں لے سکتے۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ فضل الرحمان بتائیں ان کا کون سا مینڈیٹ چوری ہوا ہے؟ معاہدے کی پاسداری نہ کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا۔

    ایک سیٹ جیتنے والے بھی کہہ رہے ہیں استعفیٰ دیں، شوکت یوسفزئی

    اس سے قبل گزشتہ روز وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک سیٹ جیتنے والے بھی استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں، آپ نے کہا تھا دھاندلی ہوئی یہ نہیں کہا کہاں دھاندلی ہوئی ہے۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا کام مودی کا خوش کرنا تھا، یہ تو کہتے تھے 15 لاکھ لوگ لے کر آئیں گے، ان سے پوچھیں کتنے لوگ لے کر آئے ہیں۔

  • وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں: بلاول بھٹو کا عجیب و غریب دعویٰ

    وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں: بلاول بھٹو کا عجیب و غریب دعویٰ

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اپوزیشن اس بات پر متفق ہے کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی، سیاسی جماعتیں مل کر کام کریں تو مسائل کا حل نکال سکتی ہیں، وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں پمز اسپتال میں آصف زرداری کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمیں اختلافات کے باوجود مل کر کام کرنا چاہیے، امید ہے کہ دھرنے سے متعلق اے پی سی کے معاہدے پر سب قائم رہیں گے، جمہوری طریقے سے مارچ چلتا رہا تو امید ہے سب خیریت رہے گی، حکومت نے غیر جمہوری طریقہ اپنایا تو ہم بھی لائحہ عمل طے کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا جمہوریت مذاق بن چکا ہے، ایسی صورت حال میں ہم احتجاج کے لیے مجبور ہیں، حکومت کے اقدامات کے پیش نظر جمہوری قوتیں بھی انتہائی قدم اٹھا رہی ہیں، ابھی تو یہ سفرشروع ہوا ہے، بہت کچھ ہونے والا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے اپنے والد کی صحت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آصف زرداری کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں، یہ ان کا حق ہے، انھیں جیل میں طبی سہولتیں نہیں دی گئیں، ہمیں آصف زرداری کی مکمل ٹیسٹ رپورٹ دکھائی جائیں، اس بات پر مطمئن ہیں کہ وہ اسپتال میں ہیں۔

    بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا ڈاکٹرز کی جو سہولت نواز شریف کو دی گئی ہے ہمیں بھی دی جائے، ہم نے ابھی تک کوئی فیملی ڈاکٹر میڈیکل بورڈ میں شامل نہیں کیا، حکومتی ڈاکٹرز اور جیل کے ڈاکٹر پر انحصار کر رہے ہیں جو دباؤ میں آ سکتے ہیں، آصف زرداری کو طبی سہولتوں سے متعلق عدالتی حکم پر عمل ہونا چاہیے۔

    انھوں نے شکوہ کیا کہ نواز شریف کو سزا ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا، آصف زرداری کے خلاف ابھی کیس چل رہا ہے پھر بھی گرفتار کیا گیا، ہم سے آئینی، جمہوری اور قانونی حق بھی چھینے جا رہے ہیں، ہماری قیادت اور ن لیگی قیادت کی جانوں کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے۔

  • معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا مستعفی ہوگئے

    معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا مستعفی ہوگئے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر مستعفی ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ ذاتی وجوہات کی بنیاد پر استعفیٰ دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ میں فخریہ طور پر کہہ سکتا ہوں کہ ہم نے ایک ایسا ماحول تشکیل دینے کے لیے بھرپور کوششیں کیں جس میں پولیو کا خاتمہ اولین ترجیح ہو۔

    انہوں نے کہا کہ جلد ہی ایک کال سینٹر کا بھی افتتاح کیا جانے والا ہے جو پولیو ویکسین کے حوالے سے لوگوں کو معلومات فراہم کرسکے گا۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت ایسی پوزیشن پر کھڑا ہے جب پولیو کا خاتمہ ہمیشہ کے لیے ممکن ہے۔

    خیال رہے کہ بابر بن عطا کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا ہے جب اینڈ پولیو پاکستان نے ملک میں 72 پولیو کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 53 ہوگئی ہے۔ 8 کیسز سندھ میں، 6 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت بے تحاشہ پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں بھی توسیع کرچکا ہے۔

  • روس میں تعینات امریکی سفیر نے استعفیٰ دے دیا

    روس میں تعینات امریکی سفیر نے استعفیٰ دے دیا

    ماسکو/واشنگٹن : امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سفیر ہنٹس مین کی تبدیلی کا فیصلہ صدر ٹرمپ اور ولادی میر پوٹن کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کےلئے امریکا کے سفیر جان ہنٹس مین جونیئر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں،ہنٹس مین نے اپنا استعفیٰ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھجوایا ہے جس میں انہوں نے دو طرفہ تعلقات کے اس مشکل ترین دور میں روس میں سفیر کی ذمہ داری سونپنے اور بھروسا کرنے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    امریکی سفیر نے کہا ہے کہ ان کا استعفیٰ 3 اکتوبر سے موثر ہوگا،جان ہنٹس مین کے استعفے سے قبل امریکا کی قومی سلامتی کونسل میں روس سے متعلق امور کی نگران فیونا ہِل نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اطلاعات ہیں کہ وہ رواں ماہ ہی اپنا عہدہ چھوڑ دیں گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ان استعفوں کا مطلب ہے کہ ٹرمپ حکومت کو ایک ساتھ ہی روس سے متعلق اپنے دو اہم ترین عہدے داروں کا متبادل ڈھونڈنا ہوگا۔یہ تبدیلیاں ایسے وقت ہوں گی جب امریکہ اور روس کے تعلقات کشیدہ ہیں اور ارکانِ کانگریس صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے روس کے خلاف سخت تعزیرات عائد کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    روس کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے جان ہنٹس مین کے استعفے پر اپنے ردِ عمل میں کہا کہ وہ ایک پیشہ ور سفارت کار تھے لیکن امریکہ کے داخلی سیاسی معاملات کی وجہ سے وہ اس قابل نہیں ہوسکے کہ روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مکمل طور پر پروان چڑھا سکیں۔

    امریکی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ہنٹس مین کی تبدیلی کا فیصلہ گزشتہ ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں کیا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق گفتگو کے دوران دونوں رہنماﺅں نے اتفاق کیا تھا کہ امریکہ کو روس میں نیا سفیر تعینات کرنے کی ضرورت ہے لیکن دونوں رہنماﺅں کی گفتگو کے دورانہنٹس مین کے متبادل کے طور پر کوئی نام زیرِ غور نہیں آیا تھا۔

    ہنٹس مین نے 2007ءمیں روس میں امریکی سفیر کی ذمہ داری سنبھالی تھی،ری پبلکن جماعت سے تعلق رکھنے والے ہنٹس مین جونیئر ریاست یوٹاہ کے گورنر تھے جب انہیں صدر براک اوباما نے 2009ءمیں چین میں امریکہ کا سفیر نامزد کیا تھا۔

    چین میں سفارت کی ذمہ داری سونپے جانے سے ایک سال قبل ہی وہ مسلسل دوسری مدت کے لیے یوٹاہ کے گورنر منتخب ہوئے تھے تاہم انہوں نے صدر اوباما کی جانب سے سفیر نامزد کیے جانے کے بعد گورنر شپ چھوڑ دی تھی۔

    اطلاعات ہیں کہ جان ہنٹس مین اپنی آبائی ریاست واپس لوٹنے اور ایک بار پھر ریاست کے گورنر کا انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    جان ہنٹس مین اس سے قبل 1990ءکے اوائل میں سنگاپور میں امریکا کے سفیر بھی رہ چکے ہیں جبکہ سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں انہوں نے امریکہ کے نائب نمائندہ برائے تجارت کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دی تھیں۔