Tag: استعفیٰ

  • گھوٹکی الیکشن میں مخالف امیدوار کی حمایت، پی پی کے ایم پی اے سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ

    گھوٹکی الیکشن میں مخالف امیدوار کی حمایت، پی پی کے ایم پی اے سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ

    سکھر: گھوٹکی ضمنی الیکشن میں پی پی امیدوار کی کام یابی کے بعد اہم فیصلے کیے گئے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے پی پی کے ایم پی اے سردار علی نواز مہر سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے گھوٹکی ضمنی انتخابات کے بعد پارٹی کی مقامی سطح پر اہم فیصلے کیے ہیں، صوبائی اسمبلی کے رکن سردار علی نواز مہر سے استعفیٰ لیا جائے گا۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں کو احکامات جاری کر دیے، ایم پی اے نے ضمنی الیکشن میں مخالف امیدوار کی حمایت کی تھی۔

    ڈسٹرکٹ کونسل گھوٹکی کے چیئرمین حاجی خان مہر سے بھی استعفیٰ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈی سی چیئرمین نے بھی پیپلز پارٹی کے مخالفت امیدوار کو سپورٹ کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  گھوٹکی: این اے 205 ضمنی انتخاب، سردار محمد بخش مہر نے میدان مار لیا

    تاہم استعفوں کے بعد خالی ہونے والی نشستوں سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سردار علی نواز خان عرف راجہ خان مہر پی ایس 21 گھوٹکی سے صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔

    علی نواز خان نے سوشل میڈیا پر عل الاعلان اپنے ان دوستوں اور گھوٹکی کے عوام کا شکریہ ادا کیا ہے جنھوں نے پی پی کے مخالف آزاد امیدوار کو ووٹ دیا، ان کا کہنا تھا کہ ہار جیت مقدر سے ہوتی ہے۔

  • چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی طرف سے چیئرمین سینیٹ کو حمایت کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ سے استفعے کے مطالبے پر صادق سنجرانی نے اتحادی جماعتوں کی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کے بعد مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    فاٹا کے آزاد اراکین کی جانب سے بھی چیئرمین سینیٹ کی حمایت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    اتحادی جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو گزشتہ کئی دنوں میں ہونے والی ملاقاتوں میں استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    خیال رہے کہ آج اپوزیشن سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی ہے، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط ہیں، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی۔

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائے گی، چیئرمین کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، جس کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہوگی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دیا جائے گا، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین عہدے پر نہیں رہیں گے۔

  • مولانا کا اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار، اپوزیشن کو استعفوں کی تجویز

    مولانا کا اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار، اپوزیشن کو استعفوں کی تجویز

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر اپوزیشن کو اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز دے دی، ادھر اپوزیشن جماعتوں نے انھیں اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پرانی خواہش مولانا فضل الرحمان کی زبان پر پھر آ گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن قیادت سے ملاقاتوں میں انھوں نے اسمبلی سے استعفوں کی تجویز دی۔

    دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے کا مشورہ دیا تاہم انھوں نے اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار کر دیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ تاریخ میں تبدیلی کی تجویز ن لیگ، پیپلز پارٹی اور اے این پی نے دی، تاہم مولانا نے کہا کہ اراکین کو دعوت نامے ارسال کر دیے گئے ہیں اس لیے اب یہ ممکن نہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے کہ اے پی سی 26 جون ہی کو صبح 11 بجے ہوگی، جب کہ اپوزیشن جماعتیں بجٹ اجلاس میں بحث کے باعث تاریخ کی تبدیلی چاہتی تھیں۔

    ادھر مولانا نے تجویز دی کہ اپوزیشن جماعتیں ارکان سے استعفے جمع کر لیں، اپوزیشن ارکان سے استعفے لے کر حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ استعفوں کے آپشن کو آخری ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اپوزیشن قیادت نے فضل الرحمان کو پارٹیوں میں مشاورت کی یقین دہانی کرائی، ذرایع نے بتایا کہ اپوزیشن کی اے پی سی میں استعفوں کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

  • اگر میرے جانے سے معیشت بہتر ہوتی ہے تو یہ بہترین فیصلہ ہے: استعفے کے بعد اسد عمر کا پہلا انٹرویو

    اگر میرے جانے سے معیشت بہتر ہوتی ہے تو یہ بہترین فیصلہ ہے: استعفے کے بعد اسد عمر کا پہلا انٹرویو

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ان کے وزارت چھوڑنے سے ملک کی معیشت بہتر ہوتی ہے تو پھر یہ بہترین فیصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق استعفے کے فوراً بعد اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں پہلا انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’میرے وزارت چھوڑنے سے معیشت بہتر ہوتی ہے تو بہترین فیصلہ ہے، وقت بتائے گا کہ اس فیصلے سے معیشت بہتر ہوئی یا نہیں۔‘

    انٹرویو کے دوران اس سوال پر کہ کیا آپ کو کارکردگی کی وجہ سے ہٹایا گیا، اسد عمر نے جواب دیا کہ ’اور کیا ہو سکتا ہے۔‘

    [bs-quote quote=”سوال: کیا آپ کو کارکردگی کی وجہ سے ہٹایا گیا؟
    جواب: تو اور کیا ہو سکتا ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    اسد عمر نے کہا کہ استعفے کے سلسلے میں وزیر اعظم سے ان کی بات چیت رات کو شروع ہوئی تھی تاہم ملاقات صبح ہوئی، وزارت سے ہٹائے جانے کی باتیں پہلے سے تھیں مگر حتمی طور پر کل رات پتا چلا، وزیر اعظم سے ابتدائی بات چیت واٹس ایپ پر ہوئی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پچھلے 8 ماہ سے جتنا کام کیا ہے اس سے بہت تھکاوٹ محسوس کر رہا تھا، وزارت خزانہ مشکل کام ہے روزانہ کی ورزش کا بھی وقت نہیں ملتا تھا، مجھے 2 بار پارٹی کا سیکریٹری جنرل بننے کا کہا گیا لیکن میں نے منع کر دیا، جب عمران خان سے استعفے کی بات سنی تو اپنا اسٹریس لیول نیچے آتا دکھائی دیا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا ’میں نہ تو مایوس ہوں نہ ہی غصے میں، استعفے کی خبر خود دینا چاہتا تھا، عمران خان سے بھی کہا، لیڈر شپ میں پسند نا پسند پر فیصلے نہیں ہوتے، عثمان بزدار اور میرا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، وہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں، وزیر اعظم نے دو سے تین نام بتائے تھے کہ یہ تبدیلی کر رہے ہیں، حفیظ شیخ کے ساتھ بہت کام کیا ہے نفیس انسان ہیں، بہ طور وزیر خزانہ کبھی یہ احساس نہیں ہوا کہ ہم یہ کیا کر رہے ہیں۔‘

    [bs-quote quote=”عثمان بزدار اور میرا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، وہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں۔” style=”style-8″ align=”right”][/bs-quote]

    ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہو سکتا ہے آئی ایم ایف جانا میری وزارت چھوڑنے کی وجہ بنی ہو، امریکی سیکریٹری آئی ایم ایف کو تنبیہہ کر رہا تھا کہ پیسا چین کا قرض ادا کرنے کے لیے استعمال نہ ہو، آئی ایم ایف کے ساتھ نومبر اور آج کے معاہدے میں واضح فرق ہے، آج کا معاہدہ عوام اور پاکستان کے لیے بہتر ثابت ہوگا۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 2 سال بعد عمران خان نے دوبارہ بلایا تو صورت حال دیکھیں گے، انکار کسی چیز سے نہیں مگر اپنے پروفیشنل ازم سے ہٹ کر کام کرنے کو تیار نہیں، ہوسکتا ہے کہ نئے وزیر خزانہ کے کہنے پر ایک نئی معاشی ٹیم آئے، اگر یہ کہا جائے کہ میری پوری ٹیم میں سب قابل تھے تو ایسا نہیں تھا۔

    انھوں نے کہا ہم نے جو کام کیے کچھ اچھے ہوئے کچھ کے نتائج نہیں ملے، پارٹی میں اگر کسی نے اختلاف کیا تو میں نے کبھی مڑ کر بھی نہیں پوچھا، آئی ایم ایف کہتا تھا پاکستانی معیشت کے اتنے خطرناک حالات پہلے نہیں تھے، ہماری حکومت آنے کے بعد معیشت میں واضح اہداف کے اندر بہتری نظر آئی۔

    [bs-quote quote=”ہو سکتا ہے آئی ایم ایف جانا میری وزارت چھوڑنے کی وجہ بنی ہو، امریکی سیکریٹری آئی ایم ایف کو تنبیہہ کر رہا تھا کہ پیسا چین کا قرض ادا کرنے کے لیے استعمال نہ ہو۔” style=”style-8″ align=”center”][/bs-quote]

    اسد عمر نے کہا ’عمران خان نے مجھ سے کہا آپ سے فیصلوں میں مشورہ کرتا ہوں، میں نے جواب دیا اب بھی مشورہ لے سکتے ہیں کس نے منع کیا، میرا کابینہ میں ہونا بالکل بھی ضروری نہیں ہے، میں نہیں بتا سکتا کہ حکومت میں میرا کردار کتنا فعال ہوگا، میں اب بھی پارٹی اور حکومت کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں، وزارت خزانہ چھوڑی ہے مگر سیاست چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے 8 ماہ پورے ہو رہے ہیں، معیشت سے متعلق بلاول بھٹو کا بیان سیاسی ہے، ن لیگ اور پی پی کے پہلے 8 ماہ سے ہمارے 8 ماہ بہت بہتر ہیں، زیادہ تراعداد و شمار کے مطابق ہم نے بہتر کارکردگی دکھائی۔

    ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اسمبلی میں یہ نہیں کہا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم نہ دیں بلکہ تجاویز دی تھیں، ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے لوگوں کو سسٹم میں لانا چاہتے تھے، ایسی اسکیم سے اخلاقی نقصان ہی ہونا تھا جس کے بعد بھی لوگ ٹیکس نیٹ سے باہر رہتے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اس وقت حکومت پر اپوزیشن کا دباؤ کم اپنی توقعات کا دباؤ زیادہ ہے، پی ٹی آئی حکومت انشاء اللہ 5 سال پورے کرے گی، 5 سے 6 لوگ ایسے ہیں جو پکا حکومت کے 5 سال تک رہیں گے، سب کو تکلیف ہے کہ میں کسی کیمپ میں کیوں نہیں ہوں، میرا صرف ایک ہی کیمپ ہے اور وہ عمران خان کیمپ ہے۔

  • سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خرطوم : سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی ملک سوڈان میں صدر عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹے جانے، ان کی گرفتاری اور ملک میں رات کا کرفیو لگائے جانے کے باوجود ہزاروں افراد نے خرطوم میں فوج کے کمانڈ ہیڈ کوارٹر کے باہر دھرنا دے رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تین ماہ سے جاری احتجاجی مظاہرے کے نتیجے میں عمر البشیر کی حکومت ختم ہونے باوجود سوڈان میں سیاسی صورتحال تاحال بحران کا شکار ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عود بن عوف نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا، وزیر دفاع عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوڈان میں مظاہرین مظاہرین سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اقتدار شہریوں (سویلین حکومت) کو منتقل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    مزید پڑھیں : کرفیو کے باوجود سوڈان میں فوج کے کمانڈ ہیڈ کوارٹر کے باہر دھرنا جاری

    سوڈان کی مسلح افواج کی طرف سے تمام شہریوں پر زور دیا گیاہے کہ وہ کرفیو کی پابندی یقینی بنائیں، فوج نے کرفیو کی پابندی نہ کرنے کے خطرناک نتائج سے پر بھی خبردار کیا گیا ہے،مسلح افواج کی طرف سے کرفیو کا اعلان شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے، شہریوں کو احتجاج کا حق ہے مگر انہیں کرفیو کے اوقات میں اس کی پابندی کرنا ہوگی۔

    عرب ٹی وی کے مطابق عینی شاہدین نے بتایاکہ مسلح فواج کی طرف سے رات کا کرفیو لگانے کے باوجود ہزاروں افراد کا دھرنا جاری رہا،عینی شاہدین نے بتایا کہ مظاہرین رات پر امن، انصاف اور آزادی کے نعرے لگاتے رہے. فوج کی طرف سے مظاہرین کو منتشر ہونے کے احکامات ملنے کے باوجود مظاہرین نے مسلسل چھٹی رات دھرنے میں گزاری۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر وزیر اطلاعات فیاض چوہان مستعفی

    وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر وزیر اطلاعات فیاض چوہان مستعفی

    لاہور:  وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حکم پر صوبائی وزیر اطلاعات فیاض چوہان مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیاض الحسن چوہان کے ہندو برادری سے متعلق متنازع بیان کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے انھیں استعفیٰ دینے کی ہدایت کی، وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو آج ہی ایکشن لینے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد یہ کارروائی عمل میں آئی۔

    وزیر اعظم کی ہدایت


    وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس نوع کا کوئی بھی بیان قابل قبول نہیں.

    وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ  کسی بھی مذہب کی دل آزاری قبول نہیں ہوگی۔ وزیراعظم نے تمام وفاقی اورصوبائی وزراکو ایسےمعاملات پرمحتاط رہنےکی ہدایت کی ہے۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب کا موقف


    ترجمان وزیر اعلیٰ  پنجاب شہباز گل نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے فیاض الحسن چوہان سے ملاقات کی ، جس کے بعد انھوں نے عہدے سے مستعفیٰ ہونےکافیصلہ کیا۔ 

    شہباز گل کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے واضح کیا ہے کہ ایسے بیان کی اجازت نہیں دےسکتےجس سے اقلیتی برادری کو تکلیف ہو۔

    مزید پڑھیں: وزیراطلاعات پنجاب نے ہندوبرادری سے متعلق بیان پر معذرت کرلی

    تجزیہ کاروں کے مطابق صمصام بخاری کو  پنجاب کا نیا وزیراطلاعات بنائے جانے کا امکان قومی امکان ہے، البتہ کوئی اور نام بھی سامنے آسکتا ہے.

    یاد رہے کہ وزیر اطلاعات پنجاب ابتدا ہی سے اپنے بیانات کے باعث تنازعات کا شکار رہے. ماضی میں‌ بھی انھیں‌ ایک اداکارہ سے متعلق اپنے غیر محتاط بیان پر معافی مانگنی پڑی تھی.

  • سلمان اقبال ٹی 10 لیگ کی صدارت سے مستعفی ہوگئے

    سلمان اقبال ٹی 10 لیگ کی صدارت سے مستعفی ہوگئے

    کراچی : اے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک  کے سربراہ اور سی ای او سلمان اقبال نے ٹی 10 لیگ کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیٹ ورک کے صدراورسی ای او سلمان اقبال  نے ٹی 10 لیگ کی صدارت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ باقاعدہ اسٹرکچر کی کمی کے سبب مزید اس عہدے پر نہیں رہ سکتا۔

    سلمان اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ لیگ کے معاملات میں عدم شفافیت، غیرپیشہ وارانہ امور اور باقاعدہ اسٹرکچر کی کمی کے باعث صدارت کے عہدے پرکام جاری نہیں رکھ سکتا۔

    سی ای او اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا کہنا تھا کہ ٹی 10 لیگ میں شمولیت اختیار کرنے کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے کچھ کرسکیں۔

    سلمان اقبال کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی کہ ٹی 10 لیگ کے باعث پاکستانی کرکٹرز کا فائدہ ہو، تاہم لیگ کے موجودہ معاملات منفی سمت میں جا رہے ہیں، ایسی صورت حال میں پاکستانی کرکٹرز کوغیرملکی قوتوں کے لیے استعمال ہونے نہیں دے سکتے۔

    سی ای او اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا مزید کہنا تھا کہ ایسی نجی کرکٹ لیگزمیں نگرانی کا باقاعدہ انتظام ہونا چاہیے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی سی سی کو ایسی کرکٹ لیگز کی نگرانی کے لیے معاملات اپنے ہاتھ میں لینا چاہیے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی اکنامک ایڈوائزی کونسل سے ایک اور ممبر کا استعفیٰ

    وزیراعظم عمران خان کی اکنامک ایڈوائزی کونسل سے ایک اور ممبر کا استعفیٰ

    اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان کی اقتصادی مشاورتی کونسل سے ایک اور رکن پروفیسر عمران رسول نے بھی کونسل سے علیحدگی اختیار کرلی اور کہا بھاری دل سے عہدہ چھوڑ رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقتصادی مشاورتی کونسل سے میاں عاطف کو الگ کرنے کے فیصلے پر ایک اور ممبر نے استعفیٰ دے دیا۔

    عمران رسول نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کونسل سے استعفے کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ ’’میں بھاری دل کے ساتھ اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کونسل چھوڑنے کے بعد بھی پاکستان کیلئے مالیاتی امور پر مشورہ دیتا رہوں گا۔

    اس سے قبل حکومت نے شدید تنقید کے بعد عاطف میاں کو اکنامک ایڈوائزری کونسل سے ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد عاصم خواجہ نے احتجاجاََ رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔

    عاصم خواجہ کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ میں نے اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے دیا ہے، یہ فیصلہ میرے لیے بہت تکلیف دہ اور افسردہ کن تھا۔

    گذشتہ روز حکومت کی جانب سے ماہر معاشیات عاطف میاں کو اکنامک ایڈوائزری کونسل سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، میاں عاطف نے کونسل کی رکنیت چھوڑ دی اور استعفیٰ حکومت کو بھجوادیا تھا۔

    وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا تھا عاطف میاں کی اقتصادی مشاورتی کمیٹی سے نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا، حکومت علماء اور تمام معاشرتی طبقات کو ساتھ لے کر ہی آگے بڑھنا چاہتی ہے، ایک نامزدگی سے مختلف تاثر پیدا ہوتا ہے تو یہ مناسب نہیں۔

    سینیٹرفیصل جاوید نے بھی معاملے پر پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ عاطف میاں مستعفی ہونے پر رضا مند ہوگئے ہیں، ان کے متبادل کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    خیال رہے چند روز قبل ہی وزیراعظم عمران خان نے 11 افراد پر مشتمل اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے تھی، جس میں ماہرین تعلیم، ماہرین اقتصادیات اور ترقی کے ماہرین کو شامل کیا گیا تھا۔

  • نو منتخب صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی نشست سے استعفیٰ دے دیا

    نو منتخب صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی نشست سے استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد : منتخب صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی نشست سے استعفیٰ دے دیا، عارف علوی کراچی کے حلقے این اے 247  سے  رکن قومی اسمبلی  منتخب ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق نو منتخب صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی نشست سے استعفیٰ دے دیا، ڈاکٹرعارف علوی نے استعفیٰ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو بھجوا دیا ہے۔

    ملک میں ہونے والے عام انتخابات میں نو منتخب صدر عارف علوی کراچی کے حلقے این اے 247 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    گذشتہ روز صدارتی انتخاب میں  پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوئے تھے، عارف علوی نے 212 ووٹ حاصل کئے، مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار فضل الرحمان کو131ووٹ ملے جبکہ پیپلزپارٹی کے اعتزازاحسن 81 ووٹ حاصل کر سکے۔

    نو منتخب صدر عارف علوی 9 ستمبر کو صدر کا حلف اٹھائیں گے ، چیف جسٹس ثاقب نثار عارف علوی سے حلف لیں گے۔

    مزید پڑھیں : عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے

    صدر مملکت منتخب ہونے کے بعد عارف علوی کا کہنا تھا صرف تحریک انصاف کا نہیں، پوری قوم کا صدر ہوں، اللہ میری مدد کرے، عمران خان اور اتحادی جماعتوں کا شکریہ، میری کامیابی کارکنوں کی محنت اور جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

    عارف علوی کا کہنا تھا کہ غریب کے پاس چھت، روٹی، کپڑا دیکھنا چاہتا ہوں، روزگار اور صحت کی سہولت سب کو دینے کا وعدہ کرتا ہوں، اپوزیشن کوحلف برادری تقریب میں دعوت دیں گے، پروٹوکول کم کریں گے لیکن سکیورٹی اقدامات ضروری ہیں، حضرت عمرجیسا پروٹول ممکن نہیں۔

  • سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نےایم کیوایم کوخیرباد کہہ دیا

    سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نےایم کیوایم کوخیرباد کہہ دیا

    کراچی : سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے ایم کیو ایم پاکستان کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے حلقہ این اے 243 کے ضمنی انتخاب سے قبل ہی متحدہ قومی موومنٹ کو خیرباد کہہ دیا۔

    سابق رکن قوم اسمبلی نے گزشتہ روز اپنا استعفیٰ ایم کیو ایم کنوینئر خالد مقبول صدیقی کو بھجوایا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی اسے شیئر کیا۔

    علی رضا عابدی نے ٹویٹرپراستعفے کی تصویر شیئر کی اور اپنے پیغام میں لکھا کہ پارٹی چھوڑنے کی وجہ ذاتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی نے این اے 243 پرضمنی انتخاب کے لیے نظرانداز کیے جانے پردل برداشتہ ہوکراستعفیٰ دیا۔

    فیصل سبزواری کپتان کی نشست پرالیکشن لڑیں گے

    یاد رہے کہ تین روز قبل متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے این اے 243 سے الیکشن لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات 2018 میں کراچی کے حلقہ این اے 243 کی نشست پرموجودہ وزیراعظم عمران خآن نے کامیابی حاصل کی تھی اور اب اس نشست پر14 اکتوبرکو ضمنی الیکشن ہوگا۔