Tag: استعفیٰ

  • گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    لاہور: گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ گزشتہ 3 سال سے بطور گورنر اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے ہائیکورٹ بار میں اپنے استعفے کا اعلان کیا۔

    بار کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قیادت نے اعتماد کر کے عہدہ دیا، پورا اترنے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ بار میرا گھر ہے اور آج پھر اپنے گھر واپس آگیا ہوں، عملی زندگی کا آغاز کالے کوٹ سے کیا تھا، اسے پھر پہن لیا ہے۔

    خیال رہے کہ رفیق رجوانہ کو مئی 2015 میں گورنر پنجاب مقرر کیا گیا تھا۔ ان سے پہلے پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور تھے جو ایک معروف سیاست دان تھے۔

    مزید پڑھیں: محمد رفیق رجوانہ کا سیاسی سفر

    وہ سنہ 1987 میں عدلیہ سے منسلک ہوئے۔1996 میں وہ عدالت عالیہ لاہور میں ملتان بار ایسوسی ایشن کے صدر منتخب ہوئے۔

    سیاست کا آغاز انہوں نے پاکستان مسلم لیگ ن سے کیا اور اسی پارٹی سے وہ دو مرتبہ 1997 اور 2012ء میں رکن سینیٹ پاکستان منتخب ہوئے۔

    رفیق رجوانہ1997 میں رفیق تارڑ کی خالی کی ہوئی نشست پر سینٹ کے رکن منتخب ہوئے اور 2003 تک عہدے پر فائز رہے۔

    سینیٹ میں وہ کمیٹی برائے خارجہ امور، قانون انصاف اور انسانی حقوق، حکومتی ضمانت یافتہ اسکیمیں، نچلی سطح پر اختیارات کی تفویض، سینٹ کی ایوان کمیٹی اور کمیٹی برائے دستور العمل اور مراعات کے رکن بھی رہے۔

    رفیق ایک نامور وکیل اور لا فرم کے مالک بھی ہیں۔ انہوں نے کئی تاریخ ساز کیسز کی پیروی کی ہے جن میں میاں نواز شریف کے متعدد کیسز، میمو گیٹ اور الیکشن کے اخراجات سے متعلق کیسز بھی شامل ہیں۔

  • برطانوی وزیرداخلہ ایمبررڈ نے استعفیٰ دے دیا

    برطانوی وزیرداخلہ ایمبررڈ نے استعفیٰ دے دیا

    لندن : تارکین وطن کی ملک بدری اسکینڈل پربرطانوی وزیر داخلہ ایمبررڈ نے استعفیٰ دے دیا، وزیراعظم تھریسا مے نے استعفیٰ منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایمبررڈ نے گزشتہ ہفتے برطانیہ کی داخلی امورکمیٹی کے سامنے کہا تھا کہ وہ برطانیہ سے ممکنہ طورپربے دخل کیے جانے والے افراد کے کوٹے کی فہرست سے لاعلم ہیں۔

    ایمبررڈ کے انکار پربرطانوی اخبار نے انہی کے ہاتھ سے لکھا میمو شائع کردیا جس میں ایمبر رڈ نے لکھا تھا کہ بے دخل کیے جانے والے افراد کا کوٹہ مختص کردیا گیا ہے۔

    برطانوی اخبارکے انکشاف کے بعد ایمبررڈ نے وزارت داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جسے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے منظورکرلیا۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر اور لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن اور لندن کے میئرصادق خان نے بھی ایمبر رڈ سے استعفی کا مطالبہ کیا تھا۔


    برطانوی وزیردفاع عہدے سے مستعفی

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 2 نومبر کو برطانوی وزیردفاع مائیکل فالن نے خاتون صحافی کو جنسی طور پرہراساں کرنے کے الزام پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔


    برطانوی نائب وزیراعظم ڈیمیئن گرین عہدے سے مستعفی

    واضح رہے کہ 21 دسمبر 2017 کو کمپیوٹر سےغیراخلاقی مواد برآمد ہونے کےاسکینڈل میں ملوث برطانوی نائب وزیراعظم ڈیمیئن گرین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایم کیوایم پاکستان : کامران ٹیسوری نے اپنا استعفیٰ فاروق ستارکو دے دیا

    ایم کیوایم پاکستان : کامران ٹیسوری نے اپنا استعفیٰ فاروق ستارکو دے دیا

    اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر کامران ٹیسوری نے اپنا استعفیٰ فاروق ستار کو پیش کردیا ان کا کہنا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات کاحصہ نہیں بنوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ میں اختلافات کی وجہ بننے والے کامران ٹیسوری نے بڑا فیصلہ کرلیا، متحدہ کے ڈپٹی کنوینئر کامران ٹیسوری نے اپنا استعفیٰ پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کو بھیج دیا ہے۔

    میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اس وقت اسلام آباد میں ہوں، فاروق ستار سے 4 دن سے رابطے میں نہیں ہوں، کافی دنوں سے یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ میں فاروق ستار کے فیصلوں پر اثر انداز ہورہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ غلط تاثرکی وجہ سے گزشتہ دنوں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اسلام آباد آگیا تھا، لہٰذا اب میں نے اپنا استعفیٰ پارٹی کے سربراہ کو پیش کردیا ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار ہی میرے سربراہ ہیں وہ جو فیصلہ کریں گے مجھے منظور ہوگا، انہوں نے کہا کہ میں انٹرا پارٹی انتخابات کا حصہ بھی نہیں بنوں گا۔


    مزید پڑھیں: رابطہ کمیٹی چار سینیٹرز کے نام دے دے، فاروق ستار کا اپنے امیدواروں سے دستبرداری کا اعلان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

     

  • مشاہد حسین سید نے ن لیگ میں شمولیت اختیارکرلی

    مشاہد حسین سید نے ن لیگ میں شمولیت اختیارکرلی

    لاہور: مشاہد حسین سید نے مسلم لیگ ق کو خیر باد کہتے ہوئے دوبارہ مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق مشاہد حسین سید نے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی دعوت پررائے ونڈ میں ان کی رہائش گاہ پر نوازشریف سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں مریم نواز، وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور سینیٹرپرویز رشید بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف نے مشاہد حسین سید کو واپس پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی۔

    مشاہد حسین سید نے نوازشریف کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے پارٹی میں شمولیت پرآمادگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد میں مسلم لیگ ن کا ہراول دستہ ہوں گے۔

    اس موقع پرمشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان کے استحکام، دفاع تعمیروترقی کے لیے نوازشریف نے تاریخی کامیابیاں حاصل کیں جبکہ ملک کی سلامتی، ملک کی سالمیت جمہوریت کی بالادستی سے مشروط ہیں۔

    دوسری جانب مشاہد حسین سید کے ترجمان کے مطابق انہوں نے مسلم لیگ ق سے استعفیٰ دیتے ہوئے پارٹی صدر چوہدری شجاعت حسین کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا ہے۔

    خیال رہے کہ پرویز مشرف کے دور میں مشاہد حسین سید نے مسلم لیگ ن کو خیرباد کہہ کرمسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کی تھی اور اسی جماعت سے منسلک تھے۔

    مسلم لیگ ق نے گزشتہ سال دسمبر میں پارٹی کے نظم وضبط کی خلاف ورزی پرسینیٹرمشاہدحسین سید کو ایوان بالا میں پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے ہٹا دیا تھا۔

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل انہیں مسلم لیگ ق کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • وزیراعظم کا وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کومستعفی ہونےکا مشورہ

    وزیراعظم کا وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کومستعفی ہونےکا مشورہ

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نوازشریف کی مشاورت سے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کو مستعفی ہونے کی تجویز دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کا اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بلوچستان میں سیاسی بحران کے حل کے لیے کوئٹہ پہنچے تھے جہاں ان کے طلب کیے گئے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے اراکین ملاقات کے لیے نہیں آئے۔


    ثنااللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی


    واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج شام 4 بجے ہوگا جہاں منحرف اراکین وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان تحریک انصاف کا وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سےمستعفی ہونےکامطالبہ

    پاکستان تحریک انصاف کا وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سےمستعفی ہونےکامطالبہ

    اسلام آباد : : پاکستان تحریک انصاف نے گلگت بلتستان میں بڑھتے ہوئے احتجاج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے گلگت بلتستان میں ساتویں روز جاری احتجاج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 10اضلاع سےعوام سرد موسم میں مارچ کررہے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ گلگت بلتستان کےمعاملے پرغیرسنجیدگی کامظاہرہ ہورہا ہے، گلگت بلتستان پاک چین راہداری منصوبے کا کلیدی حصہ ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ بھارتی لابی کی خوشنودی کے لیے صورت حال گھمبیربنائی جارہی ہے جبکہ حکومتی عدم دلچسپی اورغیرسنجیدہ پن سے زندگی ٹھپ ہوچکی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعلیٰ سارے کام کاج چھوڑکراسلام آبادمیں بیٹھےہیں، انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کےعوام کی مشکلات پرغورکیا جاناچاہیے۔


    گلگت بلتستان میں ٹیکسزکےنفاذ کےخلاف ہڑتال ساتویں روز بھی جاری


    واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں ٹیکسز کے نفاذ کے خلاف انجمن تاجران، ٹرانسپورٹر اور شہریوں کی ہڑتال مسلسل ساتویں روز جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    جہانگیر ترین نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ سے اپنی نا اہلی کا فیصلہ آنے کے بعد پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر خان ترین نے سیاست میں نئی روایت قائم کردی۔ سپریم کورٹ سے فیصلہ اپنے خلاف آنے پر پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ نئی آئینی ترمیم کے تحت وہ اپنا سیاسی عہدہ برقرار رکھ سکتے تھے۔

    جہانگیر ترین نے استعفیٰ عمران خان سے ملاقات کے بعد دیا۔ جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ امید رکھتا ہوں عمران خان میرا استعفیٰ قبول کریں گے۔ عمران خان اور میں نے سخت احتساب کا سامنا کیا، دونوں سرخرو ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نااہلی تکنیکی بنیادوں پر ہوئی، سیاسی زندگی و تحریک انصاف پر فخر ہے، عمران خان کی قیادت اور دوستی اثاثہ ہے جو برقرار رہے گی۔ عمران خان کو وزیر اعظم دیکھنے کی خواہش ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی دائر کردہ درخواست پر عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو اہل جبکہ جہانگیر ترین کو نا اہل قرار دیا تھا۔

    حنیف عباسی کی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ دونوں رہنماؤں نے اپنے اثاثے چھپائے لہٰذا انہیں نا اہل قرار دیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم لندن کے 4 رہنما پارٹی سے علیحدہ

    ایم کیو ایم لندن کے 4 رہنما پارٹی سے علیحدہ

    کراچی: ایم کیو ایم لندن کے رہنماء بابر غوری اور شمیم صدیقی کے بعد سینئر رہنماء امبر خان اور ڈاکٹر ندیم احسان نے بھی پارٹی رکنیت سے استعفے دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عزیزآباد میں ہونے والے واقعے کے بعد علی الصباح بابر غوری اور شمیم صدیقی نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا بعد ازاں سینئر رہنماء امبر خان اور ڈاکٹر ندیم نے بھی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی۔

    اس موقع پر امبر خان کا کہنا تھا کہ کل جو کچھ یادگارِ شہدا پر ہوا اُس کا بے حد افسوس ہے، یہ لوگ صرف اپنی سیاست کررہے ہیں اور میں دوغلی سیاست کا حصہ نہیں رہ سکتی۔

    بانی ایم کیو ایم کے پولیٹیکل ایڈوائزر ڈاکٹر ندیم احسان نے بھی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے بانی متحدہ کے نظریے کو غلط قرار دیا اور کہا کہ میں مزید کام نہیں کرسکتا۔

    ذاتی وجوہات کے باعث سیاست سے علیحدہ ہورہا ہوں، بابر غوری 

    بابرغوری کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم لندن سے ذاتی وجوہات کے باعث استعفیٰ دے رہا ہوں، متحدہ ایک ہی ہے جو لندن میں ہے، ایم کیو ایم پاکستان کا کبھی حصہ نہیں رہا۔

    انہوں نے کہا کہ سب کو انتخابات لڑنے کی آزادی ہونی چاہیے، مہاجر محرومی کا شکار ہیں اگر ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کا انضمام ہوجاتا تو بہت اچھا ہوتا، میں ابھی فی الحال کسی گروپ یا پارٹی میں شامل نہیں ہورہا۔

    دوسری جانب سابق وفاقی وزیر شمیم صدیقی نے اے آروائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی پالیسی سے اختلاف پر مستعفی ہورہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ لندن سے آنے والے خطابات کی زبان مناسب نہیں ہے اس سے مہاجرقوم کو نقصان ہورہا ہے۔

    یاد رہے کہ ایم کیو ایم کی مخلوط حکومت میں بابرغوری وزیرپورٹ اینڈ شپنگ تھے اور ان کے دور میں کراچی پورٹ ٹرسٹ میں 900 سے زائد غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • زاہد حامد کے استعفی کی کاپی اے آر وائی نیوز کوموصول

    زاہد حامد کے استعفی کی کاپی اے آر وائی نیوز کوموصول

    اسلام آباد : مستعفی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان اور پارٹی قیادت کو کئی بار استعفے کی پیشکش کی لیکن اسے قبول کیا گیا تاہم اب یہ پیشکش قبول کرلی گئی ہے جس پر قیادت کا شکرگذار ہوں.

    ان خیالات کا اظہار مستعفی وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے وزیراعظم پاکستان کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں کیا جو کہ قبول کرکے زاہد حامد کو عہدے سے سبکدوش کردیا گیا ہے جس کے بعد مطاہرین نے بھی فیض آباد کا دھرنا ختم کردیا.

    اے آر وائی نیوز کو زاہد حامد کے استعفے کی کاپی موصول ہو گئی ہے جس میں انہوں نے واضح طور پر حکومت کو اپنے استعفے کی پیشکش کا زکر کیا ہے لیکن نہ جانے کن وجوہات کی بناء پر وزیراعظم نے ان کے استعفے کی پیشکش کو قبول نہیں کیا تھا.

    انہوں نے اپنے استعفیٰ میں لکھا کہ راسخ العقیدہ مسلمان اور عاشق رسول ہوں اور ختم نبوت پر کامل یقین رکھتا ہوں چنانچہ اس قانون یا حلف نامے میں تبدیلی کے حوالے سے سوچ بھی نہیں سکتا.

    انہوں نے اپنے استعفے میں مزید کہا کہ استعفیٰ دینے کی پیشکش کو بلآخر قبول کرنے پر قیادت کا مشکور ہوں جو کہ میں نے خالص ملکی مفاد اور امن وامان کی بحالی کے لئے پیش کیا تھا.

    زاہد حامد نے اپنے استعفیٰ میں موقف اختیار کیا کہ انتخابی اصلاحات بل وزارت قانون نہیں بلکہ پارلیمانی کمیٹی نے تیار کیا تھا جب کہ سینیٹ میں حافظ حمداللہ نے ترمیم کی حمایت کی تھی لیکن سینیٹ میں اپوزیشن نے ترمیم کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا.

    تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سابق وزیر قانون زاہد حامد اگر بہت پہلے ہی استعفیٰ کی پیشکش کرچکے تھے جس کے بعد بحران کو قابو کیا جا سکتا تھا تو پھر اس معاملے کو طول دینا ناقابل فہم اور حکومتی بد نیتی کا اظہار ہے.

  • وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے زاہد حامدکا استعفیٰ منظورکرلیا

    وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے زاہد حامدکا استعفیٰ منظورکرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے زاہد حامد کا استعفیٰ منظورکرلیا، زاہد حامد نے گزشتہ رات وزیرقانون کے عہدے سےاستعفیٰ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا، زاہد حامد نے گزشتہ روزرضا کارانہ طورپروزیراعظم کو استعفیٰ پیش کیا تھا۔

    وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک کے درمیان معاملات طے پاگئے اور دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوگیا۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    معاہدے کے مطابق 6 نومبر کے بعد سے مذہبی جماعت کےگرفتار کارکنوں کو 3 دن میں رہا کیا جائے گا اور ان کے خلاف مقدمات بھی ختم کیے جائیں گے۔


    وفاقی وزیرقانون زاہد حامد اپنےعہدے سےمستعفی


    خیال رہے کہ گزشتہ روز زاہد حامد نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف سے بھی اہم ملاقات کی تھی۔

    واضح رہے کہ فیض آباد انٹرچینج پر دھرنے کے خلاف سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران مظاہرین سے جھڑپوں میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق اور 188 افراد زخمی ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔