Tag: استنبول

  • ترکیہ میں روس یوکرین مذاکرات کے تیسرے دور میں معمولی پیش رفت ہی ہو سکی

    ترکیہ میں روس یوکرین مذاکرات کے تیسرے دور میں معمولی پیش رفت ہی ہو سکی

    استنبول: ترکیہ میں روس یوکرین مذاکرات کا تیسرا دور مکمل ہو گیا، دونوں ممالک نے مزید قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا۔

    روئٹرز کے مطابق روس اور یوکرین نے بدھ کے روز استنبول میں امن مذاکرات کے ایک مختصر اجلاس میں قیدیوں کے مزید تبادلے پر تبادلہ خیال کیا، تاہم فریقین جنگ بندی کی شرائط اور اپنے رہنماؤں کی ممکنہ ملاقات سے بہت دور رہے۔

    یوکرین کے چیف مندوب رستم عمروف نے صرف 40 منٹ تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد کہا کہ ’’ہم نے انسانی بنیادوں پر پیش رفت کی ہے، دشمنی کے خاتمے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ ترکیہ میں روس یوکرین مذاکرات کا تیسرا دور مکمل ہو گیا ہے، وفود کی سطح پر بات چیت سے پہلے روسی یوکرینی وفود کے سربراہان نے ون آن ون ملاقات کی، دونوں ممالک کے درمیان مزید قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق ہوا، اور وہ عام شہریوں اور فوجیوں کا تبادلہ کریں گے۔


    ٹرمپ نے جوہری توانائی کاروبار کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا


    روس نے زخمیوں کو نکالنے، لاشوں کی واپسی اور جنگ بندی کی تجویز بھی دی، دونوں ممالک نے گفتگو میں روسی اور یوکرینی صدور کی ملاقات کو ترجیح قرار دیا، یوکرینی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ امن کے لیے روس کو تعمیری رویہ اختیار کرنا ہوگا۔

    ملاقات کے بعد یوکرینی مندوب رستم عمروف نے کہا کہ کیف نے اگست کے اختتام سے قبل ولودیمیر زیلنسکی اور ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ملاقات کی تجویز پیش کی تھی، اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے روس کے پاس موقع ہے کہ وہ اپنا تعمیری انداز واضح کر سکے۔‘‘

    دوسری طرف روس کے چیف مندوب ولادیمیر میڈنسکی نے کہا کہ رہنماؤں کی ملاقات کا مقصد ایک معاہدے پر دستخط کرنا ہونا چاہیے، نہ کہ ہر چیز پر شروع سے بات کرنا۔ انھوں نے ماسکو کی طرف سے 24-48 گھنٹے کی مختصر جنگ بندی کے مطالبے کی تجدید کی تاکہ لاشوں کی بازیافت کو ممکن بنایا جا سکے۔ جب کہ یوکرین کا کہنا ہے کہ وہ فوری اور طویل جنگ بندی چاہتا ہے۔

  • استنبول کے میئر کی گرفتاری کیخلاف مظاہرے پھوٹ پڑے، 37 افراد گرفتار

    استنبول کے میئر کی گرفتاری کیخلاف مظاہرے پھوٹ پڑے، 37 افراد گرفتار

    ترکیہ میں استنبول کے گرفتار میئر اکرم امام اوغلو سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر 37 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میئر اکرم امام اوغلو کے حامیوں نے ترکیہ کی سڑکوں، یونیو رسیٹیز کیمپس اور ٹرین اسٹیشنز پر بھی حکومت مخالف مظاہرے کیے، مظاہرین  نے اکرم امام اوغلو کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

     رپورٹ کے مطابق ترک وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری سے متعلق اشتعال انگریز اور نفرت پھیلانے پر مبنی سوشل میڈیا پوسٹس کرنے پر 37 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    طیب اردوان کے سیاسی حریف بدعنوانی کے الزام میں گرفتار

    دوسری جانب استنبول کے گرفتار میئر امام اوغلو نے عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی حراست کا حکم دینے پر ترک حکومت کی جانب سے عدالتوں کے غلط استعمال کے خلاف موقف اختیار کرے۔

    انہوں نے اپنے وکلاء کے ذریعے بھیجے گئے ایک پیغام میں ایکس پرلکھا کہ میں ہزاروں معزز، اخلاقی پراسیکیوٹرز اور ججوں سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ آپ کو کھڑے ہو کر عدلیہ میں موجود ان افراد کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے جو عدلیہ کو برباد کر رہے ہیں، پوری دنیا کے سامنے ہمیں رسوا کر رہے ہیں، اور ہماری ساکھ کو تباہ کر رہے ہیں ۔

    واضح رہے کہ سیکولر ریپبلکن پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اکرم امام اوغلو کو ترک صدر طیب اردوان کے سب سے مضبوط سیاسی حریفوں میں شمار کیا جاتا ہے، انہیں گزشتہ روز بدعنوانی اور دہشت گرد گروہ کی مدد کرنے کا الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

  • استنبول میں بھارتی اداکار پر حملہ

    استنبول میں بھارتی اداکار پر حملہ

    ترکیہ کے شہر استنبول میں چھٹیاں گزارنے والے بھارتی اداکار پر حملہ کردیا گیا، مشہور سیاحتی مقام گالاٹا ٹاور کے قریب یہ واقعہ پیش آیا۔

    بالی ووڈ فلموں کے اداکار اشوتھ بھٹ پر ایک ڈاکو نے حملہ کیا، بھارتی ذائع ابلاغ کو انٹرویو دیتے ہوئے اداکار نے بتایا کہ اتوار کی شام کو ترکیہ کے بیوگلو ضلع میں مشہور سیاحتی مقام گالاٹا ٹاور کی طرف چلتے ہوئے ان پر حملہ کیا گیا۔

    اشوتھ بھٹ نے مزید کہا کہ استنبول میں جیب کتروں کے بارے میں تو انھیں بتایا گیا تھا، تاہم اس کے باوجود توقع نہیں تھی کہ انھیں پرتشدد حملے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بھارتی اداکار نے بتایا کہ ’میں گالٹا ٹاور کی طرف چل رہا تھا جب ایک آدمی میرے قریب آیا، اس کے ہاتھ میں ایک زنجیر تھی، اس سے پہلے کہ میں سمجھ پاتا کہ کیا ہورہا ہے، اس نے میری پیٹھ پر زنجیر سے وار کیا۔

    وہ شخص میرا بیگ چھیننے کی کوشش کر رہا تھا، شاید اس کے پیچھے کوئی گینگ تھا، تاہم وہ مجھ سے مزاحمت کرنے کی توقع نہیں کر رہے تھے۔

    اس دوران ایک ٹیکسی ڈرائیور نے گاڑی روکی اور ترکی میں کچھ کہا اور پھر وہ بھاگ گیا جبکہ ڈرائیور نے مجھے فوراً پولیس کے پاس جانے کو کہا۔

    اشوتھ نے مزید کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ میرے ساتھ ایسا کچھ ہوا، خاص طور پر ایسے سیاحتی علاقے میں، لوگ فلمیں دیکھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ترکی میں سب کچھ رومانوی سا ہے لیکن ایسا نہیں، ویسے بھی اگر ہم جرائم کو رپورٹ نہیں کریں گے، تو یہ واقعات بڑھیں گے۔

  • استنبول جانے والی پرواز پر مسافر سے 420 گرام ہیروئن برآمد

    استنبول جانے والی پرواز پر مسافر سے 420 گرام ہیروئن برآمد

    اسلام آباد: ایئرپورٹس سیکیورٹی فورس نے استنبول جانے والی ایک پرواز پر مسافر سے 420 گرام ہیروئن برآمد کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اے ایس ایف عملے نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایک کارروائی کے دوران استنبول جانے والی پرواز پر ایک مسافر سے 420 گرام ہیروئن برآمد کر لی۔

    مسافر ایلچکیو سباسٹین نے ہیروئن بیگ کی تہ میں مہارت سے چھپا رکھی تھی، تاہم اے ایس ایف کے عملے نے سامان کی تلاشی کے دوران منشیات برآمد کر کے اسمگلنگ کی کوششں ناکام بنا دی۔

    ترجمان اے ایس ایف کے مطابق ملزم کو ابتدائی تفتیش کے بعد برآمد شدہ منشیات سمیت مزید قانونی کارروائی کے لیے اے این ایف حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے، اے این ایف نے مسافر کے پیٹ میں بھی منشیات سے بھرے کیپسول موجود ہونے کا انکشاف کیا۔

  • لائبہ خان کی ترکیہ میں سیرو تفریح کی تصاویر وائرل

    لائبہ خان کی ترکیہ میں سیرو تفریح کی تصاویر وائرل

    شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ لائبہ خان کی ترکیہ میں سیرو تفریح کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ لائبہ خان نے تصاویر شیئر کیں جس میں انہیں استنبول میں خوشگوار موڈ میں دیکھا جاسکتا ہے۔

    لائبہ خان نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’میٹھی باتیں تیری دل لے گئیں میرا۔‘

    انہوں نے چند گھنٹوں قبل یہ تصاویر شیئر کیں جسے ہزاروں کی تعداد میں مداح دیکھ چکے ہیں اور اس پر تعریفی کمنٹس بھی کررہے ہیں۔

    اداکارہ سوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتی ہیں اور اکثر اپنی تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں جسے ان کے مداح بھی پسند کرتے ہیں۔

    لائبہ خان نے اس سے قبل بھی تصاویر شیئر کی تھیں جو وائرل ہوگئی تھیں۔

    لائبہ خان اے آر وائی ڈیجیٹل کے متعدد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں جن میں کیسی تیری خود غرضی، انگنا، مقدر کا ستارہ ودیگر شامل ہیں۔

  • بیوی نے شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا

    بیوی نے شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا

    استنبول : ترکیہ میں خاتون نے اپنے شوہر کو غیر ازدواجی تعلقات رکھنے پر بالکونی سے نیچے پھینک دیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ ترکیہ کی ریاست بورصہ میں پیش آیا جہاں خاتون نے اپنے شوہر کو غیر ازدواجی تعلقات رکھنے پر پہلے بالکونی سے نیچے پھینکا اور پھر چھری کے وار کرکے قتل کرنے کی کوشش کی۔

    رپورٹ کے مطابق بالکونی سے نیچے گرنے کی وجہ سے اس شخص کے سر، پاؤں اور ہاتھوں پر گہرے زخم آئے ہیں جس کے بعد اہل محلہ نے نہایت زخمی حالت میں خاتون کے شوہر کو اسپتال منتقل کیا۔

    تاہم متاثرہ شخص کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے، اہل محلہ نے بتایا کہ پہلے ان کے فلیٹ سے ہمیں جھگڑنے کی آوازیں آرہی تھیں اور پھر کسی کے گرنے کے زور دار آواز آئی، باہر دیکھا تو ایک شخص نیچے زمین پر گرا ہوا تھا۔

    اس پورے واقعے کی ویڈیو ایک پڑوسی نے اپنے کیمرے میں قید کرلی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بیوی چھری لے کر اپنے شوہر کے پاس موجود ہے اور اسے مارنے کی کوشش کرتی ہے تاہم اس وقت تک وہاں پہنچنے والے ہمسائیوں نے بچالیا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی، دوسری جانب زیر گردش ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ایک بحث چھیڑ دی ہے، جس میں بہت سے لوگوں نے اس واقعے پر صدمے اور غصے کا اظہار کیا ہے۔

  • ویڈیو: میکڈونلڈز پر دنیا بھر میں ’چوہا حملے‘ جاری، ایک اور واقعہ

    ویڈیو: میکڈونلڈز پر دنیا بھر میں ’چوہا حملے‘ جاری، ایک اور واقعہ

    استنبول: غزہ میں نہتے شہریوں کو ہزاروں کی تعداد میں قتل کرنے والی صہیونی ریاست کی حمایت کرنے پر فوڈ چین میکڈونلڈز پر دنیا بھر میں ’چوہا حملے‘ جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر برمنگھم کے دو میکڈونلڈز ریسٹورنٹس اور ڈنمارک کے شہر اوڈینس کے ریسٹورنٹ کے بعد اب ترکیہ کے شہر استنبول میں بھی ایک ریسٹورنٹ میں ناراض نوجوان نے اندر گھس کر چوہے چھوڑ دیے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان شہری نے بین القوامی فوڈ چین میکڈونلڈز کے ریسٹورنٹ میں گتے کے ڈبے میں بند چوہے چھوڑ دیے۔

    فلسطینی نوجوان کے چوہے چھوڑنے پر ریسٹورنٹ میں موجود لوگ حیران رہ گئے، نوجوان نے اسرائیل مخالف نعرے بھی لگائے اور وہاں سے نکل گیا۔

    میکڈونلڈز میں احتجاجاً فلسطینی پرچم والے چوہے چھوڑ دئیے گئے

    اس سے قبل برمنگھم کے دو ریسٹورنٹس میں ایک نوجوان نے اسرائیلی بربریت پر ناراضی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اشتعال میں چوہے چھوڑ دیے تھے، پولیس نے بلال حسین نامی 32 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا تھا، ڈنمارک میں بھی ایک نوجوان کو چوہے چھوڑنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

  • ’’اگر دنیا ایک ملک ہوتی تو استنبول اس کا دارالحکومت بنتا!‘‘

    ’’اگر دنیا ایک ملک ہوتی تو استنبول اس کا دارالحکومت بنتا!‘‘

    ایشیاء اور یورپ کے سنگم پر واقع قسطنطنیہ (موجودہ استنبول) دنیا کے اہم اور عظیم ترین شہروں میں شمار ہوتا تھا جس کی ثقافتی اور جغرافیائی اہمیت کے پیشِ نظر فرانس کے مشہور حکم ران نپولین نے کہا تھا: ’’اگر پوری دنیا ایک ملک ہوتی تو استنبول اس کا دارالحکومت بنتا۔‘‘

    یہاں ہم قسطنطنیہ کے مختصر حالات کے عنوان سے علّامہ شبلی نعمانی کے سفر نامے سے اقتباس پیش کررہے ہیں جو آپ کی دل چسپی کا باعث بنے گا۔ علّامہ شبلی نعمانی 1914ء میں وفات پاگئے تھے۔ یہ سفرنامہ ایک صدی پہلے رقم کیا گیا تھا۔

    کہتے ہیں کہ دنیا کا کوئی شہر قسطنطنیہ کے برابر خوش منظر نہیں ہے۔ اور حقیقت یہ ہے کہ منظر کے لحاظ سے اس سے زیادہ خوش نما ہونا خیال میں بھی نہیں آتا۔ اسی لحاظ سے اس کی بندر گاہ کو انگریزی میں گولڈن ہارن یعنی سنہری سینگ کہتے ہیں۔ کہیں کہیں عین دریا کے کنارے پر عمارتوں کا سلسلہ ہے اور دور تک چلا گیا ہے۔ عمارتوں کے آگے جو زمین ہے۔ وہ نہایت ہموار اور صاف ہے۔ اس کی سطح سمندر کی سطح کے بالکل برابر ہے۔ اور وہاں عجیب خوش نما منظر پیدا ہو گیا ہے۔

    شہر کی وسعتِ تمدن کا اس اسے اندازہ ہوسکتا ہے کہ خاص استنبول میں پانچ سو جامع مسجدیں، ایک سو اکہتّر حمام، تین سو چونیتیس سرائیں، ایک سو چونسٹھ مدارس، قدیم پانچ سو مدارس، جدید بارہ کالج، پینتالیس کتب خانے، تین سو پانچ خانقاہیں، اڑتالیس چھاپے خانے ہیں۔ کاروبار اور کثرتِ آمدورفت کی یہ کیفیت ہے کہ متعدد ٹراموے گاڑیاں، بارہ دخانی جہاز، زمین کے اندر کی ریل، معمولی ریلیں، جو ہر آدھ گھٹنے کے بعد چھوٹتی ہیں، ہر وقت چلتی رہتی ہیں۔ اور باوجود اس کے سڑکوں پر پیادہ پا چلنے والوں کا اس قدر ہجوم رہتا ہے کہ ہر وقت میلہ سا معلوم ہوتا ہے۔

    غلطہ اور استنبول کے درمیان جو پل ہے، اس پر سے گزرنے کا محصول فی شخص ایک پیسہ ہے۔ اس کی روزانہ کی آمدنی پانچ چھ ہزار روپے سے کم نہیں ہے۔

    قہوہ خانے نہایت کثرت سے ہیں۔ میرے تخمینہ میں چار پانچ ہزار سے کم نہ ہوں گے۔ بعض بعض نہایت عظیم الشان ہیں جن کی عمارتیں شاہی محل معلوم ہوتی ہیں۔ قہوہ خانوں میں ہمیشہ ہر قسم کے شربت اور چائے قہوہ وغیرہ مہیا رہتا ہے۔ اکثر قہوہ خانے دریا کے ساحل پر اور بعض عین دریا میں ہیں جن کے لیے لکڑی کا پل بنا ہوا ہے۔ قہوہ خانوں میں روزانہ اخبارات بھی موجود رہتے ہیں۔ لوگ قہوہ پیتے جاتے ہیں اور اخبارات دیکھے جاتے ہیں۔ قسطنطنیہ بلکہ ان تمام ممالک میں قہوہ خانے ضروریات زندگی میں محسوب ہیں۔ میرے عرب احباب جب مجھ سے سنتے تھے کہ ہندوستان میں اس کا رواج نہیں تو تعجب سے کہتے تھے: "وہاں لوگ جی کیونکر بہلاتے ہیں۔” ان ملکوں میں دوستوں کے ملنے جلنے اور گرمی صحبت کے موقعے یہی قہوہ خانے ہیں۔

    افسوس ہے کہ ہندوستانیوں کو ان باتوں کا ذوق نہیں۔ وہ جانتے ہی نہیں کہ اس قسم کی عام صحبتیں زندگی کی دل چسپی لے لیے کس قدر ضروری ہیں۔ اور طبیعت کی شگفتگی پر ان کا کیا اثر پڑتا ہے۔ دوستانہ مجلسیں ہمارے ہاں بھی ہیں جس کا طریقہ یہ ہے کہ کسی دوست کے مکان پر دو چار احباب کبھی کبھی مل بیٹھتے ہیں لیکن اس طریقہ میں دو بڑے نقص ہیں۔ اوّل تو تفریح کے جلسے پُرفضا مقامات میں ہونے چاہییں کہ تازہ اور لطیف ہوا کی وجہ سے صحتِ بدنی کو فائدہ پہنچے۔دوسرے سخت خرابی یہ ہے کہ یہ جلسے پرائیوٹ جلسے ہوتے ہیں اس لیے ان میں غیبت، شکایت اور اسی قسم کی لغویات کے سوا اور کوئی تذکرہ نہیں ہوتا۔ بخلاف قہوہ خانوں کے جہاں مجمعِ عام کی وجہ سے اس قسم کی باتوں کا موقع نہیں مل سکتا۔ قسطنطنیہ اور مصر میں، مَیں ہمیشہ شام کے وقت دوستوں کے قہوہ خانوں میں بیٹھا کرتا تھا۔ لیکن میں نے سوائے کبھی اس قسم کے تذکرے نہیں سنے۔ تفریح اور بذلہ سنجی کے سوا وہاں کوئی ذکر نہیں ہوتا تھا۔ اور نہ ہو سکتا تھا۔

    قسطنطنیہ کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اگر کسی کو یورپین اور ایشیائی تمدن کی تصویر ایک مرقع میں دیکھنی ہو تو یہاں دیکھ سکتا ہے۔ کتب فروشوں کی دکانوں کی سیر کرو تو ایک طرف نہایت وسیع دکان ہے۔ سنگِ رخام کا فرش ہے۔ شیشہ کی نہایت خوبصورت الماریاں ہیں۔ کتابیں جس قدر ہیں مجلّد اور جلدیں بھی معمولی نہیں بلکہ عموماً مطلا و مُذَہَّب۔ مالکِ دکان میز کرسی لگائے بیٹھا ہے۔ دو تین کم سن، خوش لباس لڑکے اِدھر اُدھر کام میں لگے ہیں۔ تم نے دکان میں قدم رکھا۔ ایک لڑنے نے کرسی لا کر سامنے رکھ دی۔ اور کتابوں کی فہرست حوالہ کی۔ قیمت فہرست میں مذکور ہے۔ اس میں کمی بیشی کا احتمال نہیں۔

    دوسری طرف سڑک کے کنارے چبوتروں پر کتابوں کا بے قاعدہ ڈھیر لگا ہے۔زمین کا فرز اور وہ بھی اس قدر مختصر کہ تین چار آدمی سے زیادہ کی گنجائش نہیں۔ قیمت چکانے میں گھنٹوں کا عرصہ درکار ہے۔

    اسی طرح پیشہ و صنعت کی دکانیں دونوں نمونہ کی موجود ہیں۔ عام صفائی اور زیب و زینت کا بھی یہی حال ہے۔ غلطہ کو دیکھو تو یورپ کا ٹکڑا معلوم ہوتا ہے۔ دکانیں بلند اور آراستہ۔ سڑکیں وسیع اور ہموار۔ کیچڑ اور نجاست کا کہیں نام نہیں۔ بخلاف اس کے استنبول میں جہاں زیادہ تر مسلمانوں کی آبادی ہے۔ اکثر سڑکیں ناصاف اور بعض بعض جگہ اس قدر ناہموار کہ چلنا مشکل۔

    اس شہر میں آ کر ایک سیاح کے دل میں غالباً جو خیال سب سے پہلے آتا ہو گا۔ وہ یہ ہو گا کہ اس عظیم الشان دارالسلطنت کے دو حصّوں میں اس قدر اختلافِ حالت کیوں ہے؟ چنانچہ میرے دل میں سب سے پہلے یہی خیال آیا۔ میں نے اس کے متعلق کچھ بحث و تفتیش کی۔ باشندوں کے اختلافِ حالت کا سبب تو میں نے آسانی سے معلوم کر لیا۔ یعنی مسلمانوں کا افلاس اور دوسری قوموں کا تموّل۔ لیکن سڑکوں اور گزر گاہوں کی ناہمواری و غلاظت کا بظاہر یہ سبب قرار نہیں پا سکتا تھا۔ اس لیے میں نے ایک معزز ترکی افسر یعنی حسین حسیب آفندی پولیس کمشنر سے دریافت کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری میونسپلٹی کے ٹیکس بہت کم ہیں۔ بہت سی چیزیں محصول سے معاف ہیں۔ لیکن غلطہ میں یورپین سوداگر خود اپنی خواہش سے بڑے بڑے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ اس لیے میونسپلٹی اس رقموں کو فیاضی سے صرف کرسکتی ہے۔ مجھے خیال ہوا کہ یہ وہی غلطہ ہے۔ جس کی نسبت ابنِ بطوطہ نے نجاست اور میلے پن کی سخت شکایت کی ہے۔ یا اب ان کو صفائی و پاکیزگی کا یہ اہتمام ہے کہ اس کے لیے بڑے بڑے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ صفائی اور خوش سلیقگی آج کل یورپ کا خمیر بن گیا ہے۔ یہاں کی عمارتیں ہندوستان کی عمارتوں سے بالکل جدا وضع کی ہیں۔ مکانات عموماً منزلہ، چو منزلہ ہیں۔ صحن مطلق نہیں ہوتا۔ عمارتیں تمام لکڑی کی ہیں۔ بڑے بڑے امرا اور پاشاؤں کے محل بھی لکڑی ہی کے ہیں۔ اور یہی سبب ہے کہ یہاں اکثر آگ لگتی ہے۔ کوئی مہینہ بلکہ ہفتہ خالی نہیں جاتا۔ کہ دو چار گھر آگ سے جل کر تباہ نہ ہوں۔ اور کبھی کبھی تو محلّے کے محلّے جل کر خاکِ سیاہ ہو جاتے ہیں۔ آگ بجھانے کے لیے سلطنت کی طرف سے نہایت اہتمام ہے۔ کئی سو آدمی خاص اس کام پر مقرر ہیں۔ ایک نہایت بلند منارہ بنا ہوا جس پر چند ملازم ہر وقت موجود رہتے ہیں کہ جس وقت کہیں آگ لگتی دیکھیں، فوراً خبر کریں۔ اس قسم کے اور بھی چھوٹے چھوٹے منارے جا بجا بنے ہوئے ہیں۔ جس وقت کہیں آگ لگتی ہے فوراً توپیں سر ہوتی ہیں اور شہر کے ہر حصّے کے آگ بجھانے والے ملازم تمام آلات کے ساتھ موقع پر پہنچ جاتے ہیں۔ ان کو حکم ہے کہ بے تحاشہ دوڑتے جائیں۔ یہاں تک اگر کوئی راہ چلتا ان کی جھپٹ میں آ کر پس جائے تو کچھ الزام نہیں۔ میں نے لوگوں سے دریافت کیا کہ پتھر کی عمارتیں کیوں نہیں بنتیں۔ معلوم ہوا کہ سردی کے موسم میں سخت تکلیف ہوتی ہے اور تندرستی کو نقصان پہنچتا ہے۔

    آب و ہوا یہاں کی نہایت عمدہ ہے۔ جاڑوں میں سخت سردی پڑتی ہے اور کبھی کبھی برف بھی گرتی ہے۔ گرمیوں کا موسم جس کا مجھ کو خود تجربہ ہوا، اس قدر خوش گوار ہے کہ بیان نہیں ہوسکتا۔ تعجب ہے کہ ہمارے یہاں کے امراء شملہ اور نینی تال کی بجائے قسطنطنیہ کا سفر کیوں نہیں کرتے! پانی پہاڑ سے آتا ہے۔ اور نہایت ہاضم اور خوش گوار ہے۔

  • استنبول میں ایک ماہ کی متوقع بارشیں 6 گھنٹے میں برسنے کا نتیجہ

    استنبول میں ایک ماہ کی متوقع بارشیں 6 گھنٹے میں برسنے کا نتیجہ

    انقرہ: ترکی کے شہر استنبول میں ایک ماہ کی متوقع بارشیں 6 گھنٹے میں برس گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ کے شمال مغربی علاقوں میں شدید بارشیں اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے، مختلف حادثات میں 7 افراد ہلاک اور 31 زخمی ہو گئے۔

    استنبول میں ایک ماہ کی متوقع بارشیں چھ گھنٹے میں برس گئیں، جس سے رہائشی علاقے پانی میں ڈوب گئے، اور شہر کی سڑکیں دریا بن گئیں، گاڑیاں ریلوں میں بہہ گئیں، ایک جگہ سیلابی ریلا کنٹینرز تک بہا لے گیا، اور میٹرو اسٹیشن میں بھی پانی داخل ہو گیا، بارشوں سے شدید متاثرہ علاقوں مں امدادی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

    یونان اور بلغاریہ میں بارشوں اور سیلاب سے حادثات کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، دوسری جانب برازیل میں بھی سیلاب سے پر سو تباہی پھیلی نظر آ رہی ہے، جہاں مخلتف حادثات میں 31 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، ریو گرانڈے ریاست کا بڑا حصہ ملیا میٹ ہو گیا، اور سینکڑوں مکانات تباہ ہو گئے، لاجیڈو اور روکاسیلز شہر بھی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔

    موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات دنیا بھر میں سامنے آ رہے ہیں، امریکا، برطانیہ، آسٹریا اور نیدرلینڈز میں گرمی نے دیرے ڈال لیے ہیں، کئی ملکوں میں گرمی نے اگلے پچھلے سب ریکارڈ تور دیے، انسان، چرند پرند سب ہی گرمی سے ہلکان ہیں، دوسری جانب اسپین میں بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، جہاں نظامِ زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے، اور یونان میں جنگلاتی آگ بھی تاحال قابو میں نہیں آ سکی ہے۔

  • لاہور اور اسلام آباد سے استنبول پی آئی اے کا کامیاب ترین روٹ بن گیا

    لاہور اور اسلام آباد سے استنبول پی آئی اے کا کامیاب ترین روٹ بن گیا

    کراچی: لاہور اور اسلام آباد سے استنبول پی آئی اے کا کامیاب ترین روٹ بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کے ترکش ایئر کے ساتھ کوڈ شیئرنگ جوائنٹ وینچر سے پی آئی اے کے ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہو گیا ہے۔

    پی آئی اے نے لاہور اور اسلام آباد سے استنبول سیکٹر سے 2 ارب روپے سے زائد ریونیو حاصل کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور اور اسلام آباد سے استنبول کے لیے تقریبا ایک ماہ میں 38 ہزار ٹکٹیں فروخت ہوئیں۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کو ٹکٹوں کی فروخت سے 2 ارب 14 کروڑ روپے سے زائد کا ریونیو اکھٹا ہوا۔

    پی آئی اے استنبول کے لیے ہفتہ وار 6 پروازیں آپریٹ کر رہا ہے، لاہور سے استنبول کے لیے پروازوں کا آغاز 15 نومبر سے کیا گیا تھا۔

    پی آئی اے ترکش ایئر لائن کوڈ شیئرنگ کے ذریعے اپنے مسافروں کو 28 ممالک جن میں امریکا، برطانیہ اور یورپ کے مختلف ممالک شامل ہیں، پہنچا رہی ہے۔