Tag: استنبول

  • استنبول: بپھری بلی کا خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر مردوں اور کتوں پر حملہ

    استنبول: بپھری بلی کا خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر مردوں اور کتوں پر حملہ

    استنبول: ترکی کے شہر استنبول کی مارکیٹ کے باہر غصے سے بپھری بلی نے مردوں اور کتوں پر حملہ کردیا حیرت انگیز طور پر بلی نے خواتین اور بچوں پر اٹیک نہیں کیا۔

    میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ استنبول کے علاقے بیرام پاسا کے شاپنگ مال کے قریب ایک بلی خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر مردوں اور کتوں پر حملہ کررہی ہے جبکہ شہری اس کو ہٹاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

    مذکورہ علاقے کے رہائشی کا کہنا ہے کہ بلی عام طور پر بہت ہی نارمل ہوتی ہے سمجھ نہیں آیا وہ مردوں اور کتوں پر حملہ آور کیوں ہورہی ہے۔

    پڑوسی علی ایدن کے مطابق بلی نے چند روز قبل ہی بچے دئیے ہیں اور اسے خطرہ ہے کہ شہری انہیں نقصان نہ پہنچائیں لہٰذا اپنے بچوں کو بچانے کے لیے وہ اس طرح کا عمل کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگلی بلی نہیں ہے وہ یہاں اکثر موجود ہوتی ہے اور ہم بلی اور اس کے بچوں کو غذا فراہم کرتے ہیں اور اس لیے گھر کے دروازے کھول دیتے ہیں۔

    ایک اور شہری بیرل گین اسٹرک کا کہنا تھا کہ میں نے دیکھا کہ بہت سے لوگ اسے لاتیں ماررہے ہیں اور وہ اکثر مردوں اور کتوں پر اٹیک کررہی ہے ہو سکتا ہے بلی کسی صدمے سے دوچار ہے۔

    ایسے یکسل کا کہنا تھا کہ میں نے بلی کو کسی خاتون پر حملہ کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔

    رپورٹ کے مطابق استنبول میں آوارہ بلیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور تقریباً 30 ہزار بلیاں اس شہر میں موجود ہیں، سردی ہو یا گرمی یہاں کے رہائشی بلیوں کی دیکھ بال کرتے ہیں اور انہیں غذا فراہم کرتے ہیں

  • او آئی سی کا ہنگامی اجلاس: شاہ محمود قریشی ترکی پہنچ گئے

    او آئی سی کا ہنگامی اجلاس: شاہ محمود قریشی ترکی پہنچ گئے

    استنبول: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے لیے ترکی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی آج صبح او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے لیے استنبول ایئرپورٹ پہنچے جہاں پاکستانی سفیرسائرس قاضی نے ان کا استقبال کیا۔

    شاہ محمود قریشی اوآئی سی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کریں گے اوراسلاموفوبیا سے متعلق مسلم دنیا کے سامنے موقف پیش کریں گے۔ وزیرخارجہ ترکی اورایران کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں نیوزی لینڈ میں دو مساجد پر دہشت گرد حملے اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈے کی بنیاد پرتشدد میں اضافے سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کی صدارت ترکی کے وزیرخارجہ میولوت چاوش اوغلو کریں گے۔

    اجلاس میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اسلامو فوبیا کے باعث پیش خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور ہرقسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تنظیم کی کوششوں کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔

    نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • استنبول : فتح اللہ گولن تعلق کا الزام، تین سو ترک فوجیوں کی گرفتاریوں کے وارنٹ جاری

    استنبول : فتح اللہ گولن تعلق کا الزام، تین سو ترک فوجیوں کی گرفتاریوں کے وارنٹ جاری

    استنبول : ترک حکام نے فتح اللہ گولن کے ساتھ تعلق اور فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں مزید 300 فوجیوں کی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک حکومت نے سنہ 2016 میں صدر رجب طیب اردوگان کے خلاف ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے مبینہ قائد فتح اللہ گولن کے ساتھ کے شبے میں 3 کرنلز، 8 میجرز اور لیفٹیننٹ سمیت 295 حاضر سروس فوجیوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

    ترک پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ پولیس نے فتح اللہ گولن نیٹ ورک سے منسلک مسلح افواج کے اہلکاروں و افسران کی فون کالز کی تحقیقات کے بعد رات 1 بجے گرفتاریوں کا آغاز کیا تھا تاہم ابھی حراست میں لیے گئے اہلکاروں کی تعداد نہیں منظر عام پر نہیں لائی گئی۔

    دوسری جانب ترک پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے 59 شہروں میں باغیوں کے خلاف کیے گئے آپریشن کے دوران مسلح افواج کے ڈیڑھ سو فوجیوں کو حراست میں لیا۔

    واضح رہے کہ فتح اللہ گولن کئی برسوں سے خود ساختہ طور پر امریکا میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان پر سنہ 2016 میں دستوری حکومت کا تختہ الٹنے اور مسلح افواج کے اہلکاروں و افسران کو حکومت کے خلاف بڑھکانے کا الزام ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں اب تک 55 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ اب تک ڈیڑھ لاکھ افراد کو ملازمت سے برطرف کیا جاچکا ہے۔

  • ترکی میں ہزاروں افراد مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے

    ترکی میں ہزاروں افراد مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے

    انقرہ: ترکی کے شہر استنبول میں مہنگائی اور افراط زر کی شرح میں اضافے کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سخت سیکیورٹی اقدامات کے بیچ ہونے والے احتجاج میں مظاہرین نے بینروں میں فرانس میں جاری پیلی جیکٹ تحریک کی جانب بھی اشارہ کیا۔

    پبلک سیکٹر کے ملازمین کی کنفیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کی جانب سے منعقد کیے جانے والے احتجاجی مظاہروں میں ترکی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے افراد نے شرکت کی۔

    مظاہرین نے روزگار، روٹی اور آزادی کے نعرے لگائے، مظاہرین نے بینرز پر بحران ان کے لیے اور سڑکیں ہمارے لیے ہیں، تحریر کررکھا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ پندرہ سالوں کے مقابلے میں مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور افراط زر کی شرح 25.24 فیصد رہی۔

    مزید پڑھیں: امریکا، ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم فروخت کرے گا، مذاکرات جاری

    واضح رہے کہ گزشتہ پیر کے روز جنوب مشرقی شہر دیار بکر میں بھی ہزاروں افراد نے مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، اس احتجاج کی کال بھی پبلک سیکٹر کے ملازمین کی کنفیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کی جانب سے دی گئی تھی۔

    امریکا کے ساتھ سفارتی کشیدگی کے بعد سے مقامی کرنسی کی قیمت میں گراوٹ کے سبب گزشتہ چند ماہ کے دوران ترکی میں اقتصادی صورت حال کافی بگڑ گئی ہے جبکہ انقرہ کی پالیسیوں کو بھی مسترد کردیا گیا ہے۔

  • جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سیکیورٹی کیمروں سے’چھیڑ چھاڑ‘ کی کوشش کی گئی: ترک اخبار

    جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سیکیورٹی کیمروں سے’چھیڑ چھاڑ‘ کی کوشش کی گئی: ترک اخبار

    استنبول : ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کو چھپانےکے لیے سعودی عرب کے قونصل خانے کی انتظامیہ نے سیکیورٹی کیمروں کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک حکومت کی حمایتی صباح نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ دو اکتوبر کو جس دن جمال خاشقجی کو قتل کیا گیا، اس دن قونصل خانے کے اسٹاف نے کیمروں کو بند کرنے کی کوشش کی ، نیوز ایجنسی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ قونصل خانے نے باہر قائم پولیس چیک پوسٹ کے کیمرے کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کی تھی۔

    دعویٰ کیا جارہا ہے کہ چھ اکتوبر کو قونصل خانے کا ایک اسٹاف ممبر سیکیورٹی چیک پوسٹ میں گیا اور اس نے ویڈیو سسٹم تک رسائی حاصل اور ڈیجیٹل لاک کوڈ سسٹم میں ڈالا، تاہم اس سے کیمروں نے اپنا کام بند نہیں کیے بلکہ ویڈیو دیکھنے تک بھی رسائی بند کردی۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کا اعتراف کرچکا ہے تاہم ابھی تک ان کی لاش کے حوالے سے کوئی بات حتمی طور پر سامنے نہیں آئی ہے کہ آیا اس کا کیا کیا گیا؟ خاشقجی کے بیٹوں نے سعودیہ سے اپنی والد کی میت کی حوالگی کا مطالبہ بھی کررکھا ہے ۔ اطلاعات ہیں کہ ان کی لاش کے ٹکڑے کرکے کسی کیمیکل کے ذریعے اسے تلف کردیا گیا ہے۔

    صباح نیوزایجنسی نے کچھ عرصے قبل دعویٰ کیا تھا کہ ’حکومتی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا اور بعد ازاں لاش کے ٹکڑے کر کے 5 بریف کیسوں میں رکھا گیا تھا۔ یہ بریف کیس سعودی حکام اپنے ہمراہ سعودی عرب سے لائے تھے۔

    اخبار کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ حکام نے مزید بتایا کہ یکم اکتوبر کی رات ریاض سے استنبول پہنچنے والے 15 سعودی حکام میں سے مہر مرتب، صلاح اور طہار الحربی نے صحافی کے قتل میں کلیدی کردار ادا کیا اور انہی سعودی حکام نے صحافی کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کیے تھے۔

    یاد رہے کہ مہر مرتب سعوی ولی عہد محمد بن سلمان کے معاون خصوصی ہیں جب کہ صلاح سعودی سائنٹیفک کونسل برائے فرانزک کے سربراہ ہیں اور سعودی آرمی میں کرنل کے عہدے پر فائز ہیں۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ صحافی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث تیسری اہم شخصیت طہار الحربی کو شاہی محل پر حملے میں ولی عہد کی حفاظت کرنے پر حال ہی میں لیفٹیننٹ سے سعودی شاہی محافظ کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔

    اس سے قبل برطانوی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ برطانیہ کی خفیہ ایجنسی کو امریکی اخبار سے منسلک صحافی و کالم نویس کے سعودی سفارت خانے میں سفاکانہ قتل سے تین ہفتے قبل ہی اغواء کی سازش کا علم ہوگیا تھا۔

    خفیہ ایجنسی نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ جمال خاشقجی کو سعودی عرب کے شاہی خاندان کے کسی اہم فرد کی جانب سے ریاست کی جنرل انٹیلیجنس ایجنسی کو اغواء کرکے ریاض لانے کے احکامات دئیے گئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی جمال خاشقجی سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کے یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے تاہم سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے انہیں پہلے ہی سفارت خانے میں بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوغان کا اصرار ہے کہ سعودی عرب بتائے کہ جمال کے قتل کا حکم کس نے صادر کیا تھا؟، ساتھ ہی وہ مصر ہے کہ قاتلوں پر استنبول کی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے ۔ یاد رہے کہ سعودی عرب میں اس کیس کے حوالے سے اعلیٰ سطح پر گرفتاریاں دیکھنے میں آئی ہیں اور متعدد اہم افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

  • ترک صدر نے مستقبل کے سب سے بڑے ایئرپورٹ کا افتتاح کردیا

    ترک صدر نے مستقبل کے سب سے بڑے ایئرپورٹ کا افتتاح کردیا

    انقرہ: ترک صدر طیب اردوان نے استنبول کے تیسرے ایئرپورٹ کا افتتاح کردیا جو مستقبل میں دنیا کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہوگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے استنبول کے تیسرے ایئرپورٹ کا افتتاح کردیا، تقریب میں صدر عارف علوی سمیت دیگر ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔

    طیب اردوان نے ترکی کے قیام کی 95 ویں سالگرہ کے موقع پر استنبول کے تیسرے ایئرپورٹ کا افتتاح کیا تاہم ایئرپورت کا تعمیراتی کام جاری رہے گا اور 2028 تک یہ دنیا کا سب سے مصروف ترین ہوائی اڈہ بن جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق 12 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والا ایئرپورٹ ایشیا، یورپ اور افریقی ممالک کو استنبول سے منسلک کردے گا اور عالمی گزر گاہ بن جائے گا جس سے تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

    نئے ایئرپورٹ کے منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں 2021 تک سالانہ 9 کروڑ مسافروں کی گنجائشش ہوگی جو بڑھتے ہوئے 2023 تک 15 کروڑ اور پھر 2028 تک 20 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

    واضح رہے کہ اس وقت مصروف ترین ایئرپورٹ اٹلانٹا کا ہے جہاں 10 کروڑ 40 لاکھ مسافروں کی گنجائش ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس ایئرپورٹ پر فی الحال چند ہی پروازیں آئیں گی تاہم آئندہ برس یہ ایئرپورٹ اتاترک ایئرپورٹ کی جگہ لے گا اور معمول کی پروازوں کی آمدورفت جاری رہے گی۔

  • پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں، عارف علوی

    پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں، عارف علوی

    استنبول : صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں، ہمارے گہرے برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہیں۔

    یہ بات انہوں نیوز ایجنسی اور مقامی  روزنامہ کے نمائندوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، صدر مملکت نے کہا کہ ترکی مسلم دنیا کا اہم ترین ملک ہے، پاک ترک عوام کے گہرے برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہیں۔

    امن اور استحکام کیلئے دونوں ملکوں نے بےپناہ کاوشیں کیں، پاکستان کو دہشت گردی کے ناسور نے بہت نقصان پہنچایا، دہشت گردی کے باعث70ہزار انسانی جانوں، اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

    صدر نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بےپناہ قربانیاں دیں، دنیا کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دونوں ممالک کی کوششوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔

    ڈاکٹرعارف علوی نے بتایا کہ حکومت کم آمدنی والے طبقے کیلئے50لاکھ گھروں کے منصوبے پرکام کررہی ہے اس سلسلے میں ہم ہاؤسنگ کے شعبے میں ترک تجربات سے استفادہ چاہتے ہیں، پاکستان دنیا بھر کے ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔

  • سلطنت عثمانیہ کے دور کے قسطنطنیہ کی سیر کریں

    سلطنت عثمانیہ کے دور کے قسطنطنیہ کی سیر کریں

    

    سلطنت عثمانیہ سنہ 1299 سے 1922 تک قائم رہنے والی مسلمان سلطنت تھی جس کے حکمران ترک تھے۔ یہ سلطنت تین براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔

    سنہ 1453 سے 1922 تک اس عظیم سلطنت کا دارالخلافہ قسطنطنیہ تھا جسے آج استنبول کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

    تاہم اس شہر کی پہچان صرف یہی نہیں۔ قسطنطنیہ سنہ 330 سے 395 تک رومی سلطنت اور 395 سے 1453 تک بازنطینی سلطنت کا دارالحکومت بھی رہا۔

    اس شہر بے مثال کی بنیاد 667 قبل مسیح میں یونان کی توسیع کے ابتدائی ایام میں ڈالی گئی۔ اس وقت شہر کو اس کے بانی بائزاس کے نام پر بازنطین کا نام دیا گیا۔ 330 عیسوی میں قسطنطین کی جانب سے اسی مقام پر نئے شہر کی تعمیر کے بعد اسے قسطنطنیہ کا نام دیا گیا۔

    قسطنطنیہ کی فتح کی بشارت حضور اکرم ﷺ نے دی تھی۔ حضور ﷺ نے فرمایا تھا، ’تم ضرور قسطنطنیہ کو فتح کرو گے، وہ فاتح بھی کیا باکمال ہوگا اور وہ فوج بھی کیا باکمال ہوگی‘۔

    حضور اکرم ﷺ کی اس بشارت کے باعث قسطنطنیہ کی فتح ہر مسلمان جرنیل کا خواب تھی۔

    قسطنطنیہ پر مسلمانوں کی جنگی مہمات کا آغاز حضرت عثمان غنی ؓ کے زمانے سے ہوا تھا تاہم ان میں کوئی خاص کامیابی نہ مل سکی۔

    بالآخر ترک سلطان مراد دوئم کا ہونہار بیٹا سلطان محمد قسطنطنیہ فتح کرنے کے نکلا اور کام کو ممکن کر دکھایا۔ قسطنطنیہ کی فتح نے سلطان محمد فاتح کو راتوں رات مسلم دنیا کا مشہور ترین سلطان بنا دیا۔

    سلطان نے اپنے دور میں قسطنطنیہ میں 300 سے زائد عالیشان مساجد تعمیر کروائیں جن میں سے سلطان محمد مسجد اور ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ مسجد بہت ہی مشہور ہیں۔

    فتح کے بعد قسطنطنیہ کو اسلامبول، یعنی اسلام کا گھر، کا نام دیا گیا جو بعد میں استنبول کہلایا جانے لگا۔

    آج ہم تاریخ کے صفحات سے آپ کو قسطنطنیہ کی کچھ نادر تصاویر دکھانے جارہے ہیں۔ یہ تصاویر سلطنت عثمانیہ کے بالکل آخری ادوار کی ہیں جنہیں بہت حفاظت کے ساتھ بحال کر کے دوبارہ پیش کیا گیا ہے۔


    قسطنطنیہ کی ایک گلی


    بندرگاہ کے مناظر


    دریائے باسفورس


    فوارہ سلطان احمد


    مسجد یلدرم بایزید


    مسجد ینی کیمی جو سلطان کے والد سے منسوب ہے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • استنبول : فلسطین کی تازہ صورتحال پر او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس

    استنبول : فلسطین کی تازہ صورتحال پر او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس

    استنبول : فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تنظیم تعاون اسلامی (اوآئی سی) کا غیر معمولی اجلاس شروع ہوگیا، اجلاس کی صدارت ترک صدررجب طیب اردگان جبکہ پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ کی موجودہ صورتحال پر غور کے لیے ترکی کی میزبانی میں او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس جاری ہے، رجب طیب اردگان کی زیرصدارت استنبول میں ہونے والے اہم اجلاس میں اٹھارہ ممالک کے سربراہان سمیت اڑتالیس اسلامی ملکوں کے نمائندے شریک ہیں، پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کر رہے ہیں۔

    ترکی کے صدر طیب اردوان نے اجلاس کے افتتاحی خطاب میں فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے، امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    او آئی سی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام پراسرائیل کا احتساب ہونا چاہئے، ہمیں اسرائیل کے خلاف کھڑا ہوکر یہ ثابت کرنا ہوگا کہ دنیا میں ابھی انسانیت زندہ ہے، اسرائیل نے فلسطین میں جو کیا وہ سراسر بدمعاشی، ظلم اور ریاستی دہشت گردی ہے۔

    طیب اردوان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے فوری اقدامات کئےجائیں، جب تک ہم اپنے حقوق خود نہیں لیں گے کوئی ہمیں نہیں دے گا، صرف مذمتی قراردادیں فلسطینیوں کے قتل عام اور اسرائیلی قبضے کو ختم نہیں کرسکتیں، پوری دنیا کے مسلمان اسرائیل کیخلاف عملی اقدام کی طر ف دیکھ رہے ہیں۔

    فلسطینی وزیر اعظم رامی حمداللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی آزادی کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، اقوام متحدہ فلسطینیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے، اقوام متحدہ اسرائیل کےجنگی جرائم کی تحقیقات کرے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ اسرائیلی مظالم پر اقوام متحدہ کا خصوصی سیشن بلایاجائے اور اسرائیل کے خلاف سیاسی و معاشی اقدامات اٹھائے جائیں۔

    واضح رہے کہ فلسطین میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ، غزہ کی پٹی پر فلسطینیوں نے مظاہرے کیے، پاکستان میں بھی یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا، نمازجمعہ کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • وزیر اعظم کل او آئی سی اجلاس میں  شرکت کے لیے استنبول جائیں گے

    وزیر اعظم کل او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لیے استنبول جائیں گے

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کل فلسطین پر ترک صدر کی جانب سے بلائے گئے او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے لیے استنبول جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اسرائیل کی فلسطینیوں پر مظالم اور قتل عام کی مذمت کرتا ہے، پاکستان کو امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے پر تحفظات ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کے معاملے پر دو ریاستی حل نکالا جائے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کو مدنظر رکھا جائے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے حوالے سے پالیسی بیان میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہورہا ہے، دوسری طرف لائن آف کنٹرول پر مسلسل خلاف ورزیوں پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا ہے، خیال رہے کہ بھارت نے 15 مئی کو تتہ پانی سیکٹرپرگولہ باری کی جس میں ایک پاکستانی شہری شہید ہوا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے نہتے شہریوں پر گولہ باری پر احتجاج کیا ہے، رواں سال اب تک بھارتی فوج نے تقریباً ایک ہزار بار ایل او سی کی خلاف ورزی کی، جس میں 24 شہری شہید اور 107 زخمی ہوچکے ہیں۔

    یہ پڑھیں :  فلسطین کی سنگین صورت حال سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

    پاکستان نے عالمی برادری سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے، بریفنگ میں کہا گیا کہ بھارت نے حریت قیادت کو بھی غیر قانونی طور پر حراست میں لے رکھا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، ترک صدر

    ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب پر حوثی باغیوں کے میزائل حملوں کی بھی مذمت کی ہے، ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران اور پی فائیو معاہدے کی حمایت کرتا رہا ہے تاہم ایران پر یک طرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں:  بھارتی آرمی چیف کے مکروہ عزائم، کشمیریوں کا قتل عام جاری رکھنے کا اعلان

    ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈاکٹر مہاتیر بن محمد کو ملائشیا کا وزیر اعظم بننے پر مبارک باد دی ہے۔ کرنل جوزف کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ وہ سفارتی استثنیٰ کے تحت واپس چلے گئے، مجھے اس سلسلے میں دیت کے معاملے کا علم نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔