Tag: استنبول

  • ماسکو : ترکی نے روس سے طیارہ گرانے پر معافی مانگ لی

    ماسکو : ترکی نے روس سے طیارہ گرانے پر معافی مانگ لی

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے،شامی سرحد پر روسی طیارے کو گرائے جانے کے واقعے پر روس سے معافی مانگ لی.

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر کے ترجمان دیمیتری پیسکوو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ولادی میر پیوٹن کو رجب طیب اردگان کا پیغام ملا،جس میں انہوں نے واقعے پر معذرت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے پائلٹ کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کی ہے.

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں ترکی نے مبینہ طور پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر شامی سرحد پر روسی جنگی طیارہ ’سو 24‘ مار گرایا تھا.

    *روس نے طیارہ گرانے پر ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کردیں

    روس نے طیارے گرائے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترکی سے معافی کا مطالبہ کیا تھا،تاہم معافی نہ مانگے جانے پر روس نے دوطرفہ تجارتی اور سیاحتی تعلقات ختم کردیے تھے.

    واضح رہے اس سے قبل ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا تھا کہ روس سے تعلقات سے متعلق کئی حوالوں سے پیشرفت ہوئی ہے،تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا تھا.

  • استنبول میں بم دھماکہ، 7 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق

    استنبول میں بم دھماکہ، 7 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق

    استنبول: ترکی کے شہر استنبول میں ایک پولیس بس کے قریب دھماکے میں 7 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دھماکہ ضلع ویزنیجیلر میں ہوا۔ دھماکے میں 36 افراد زخمی بھی ہوئے۔ دھماکے کا ہدف پولیس کی بس تھی۔ دھماکے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

    ترکی میں پولیس اسٹیشن کے قریب دھماکہ، 13 افراد زخمی *

    انقرہ میں کار بم دھماکہ، 18 افراد جاں بحق *

    دھماکے میں چند قریبی عمارتوں اور قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ تاحال کسی نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

    ترکی کی شامی علاقے میں داعش کے خلاف کارروائی، 55 دہشت گرد ہلاک *

    واضح رہے کہ ترکی شام اور عراق میں داعش کے خلاف کارروائیوں میں اتحادیوں کا ساتھی ہے جس کے باعث ترکی بھی دہشت گردی کے نشانے پر آچکا ہے۔ رواں برس ترکی کے مختلف شہروں میں کئی بم دھماکے ہوچکے ہیں جن میں پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد جاں بحق و زخمی ہوچکے ہیں۔

  • خاندانی منصوبہ بندی مسلمانوں کے لئے نہیں،ترک صدر

    خاندانی منصوبہ بندی مسلمانوں کے لئے نہیں،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان کاعوام سے خطاب میں کہنا تھا کہ مسلمان خاندان خاندانی منصوبہ بندی کےطریقوں کومت اپنائیں،اور ترکی کی آبادی میں اضافے کویقینی بنائیں.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے سرکاری ٹیلی ویژن پر خطاب کے دوران ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ مسلمان خاندانوں کو خاندانی منصوبہ بندی اور مانع حمل طریقوں کا استعمال نہیں کرنا چاہیے.

    ترک صدررجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے جانیشنوں کی تعداد کو دگنا کریں گے.

    استنبول میں خطاب کے دوران ذمہ دار خواتین پڑھی لکھی مستقبل کی ماؤں سے رجب طیب اردگان کا کہا کہ وہ مانع حمل ادویات استعمال نہ کریں اور ترکی کی آبادی میں اضافے کو یقینی بنائیں.

    رجب طیب اردگان کا کہناتھا کہ ”لوگ خاندانی منصوبہ بندی کی بات کرتےہیں تاکہ آبادی کنٹرول کی جاسکے،انہوں نے کہا کہ مسلمان خاندان اس کو سمجھ اور قبول نہیں کرسکتا”

    واضح رہے کہ ترک صدر کا عالمی خواتین کے دن پر کہنا تھا کہ ”ایک عورت کے لیے ماں کا درجہ سب سے بڑھ کر ہے”.

  • استنبول میں کار بم دھماکہ، 8 افراد زخمی

    استنبول میں کار بم دھماکہ، 8 افراد زخمی

    استنبول : ترکی کےشہر استنبول میں کاربم دھماکے کےنتیجےمیں آٹھ افراد زخمی ہوگئے جبکہ ایک خاتون کی حالت تشویش ناک ہے.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں فوجی بیرکس کے قریب کار بم دھماکہ کیاگیا، دھماکے کے نتیجے میں آٹھ افراد زخمی ہوگئے. استنبول کے گورنر نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کو ہونے والے دھماکے میں فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس میں پانچ فوجی اہلکار اور تین شہری زخمی ہوگئے، جبکہ ایک خاتون کی حالت تشویش ناک ہے.

    اناطولیہ کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نےدھماکے پر تحقیقات کا آغاز کردیا.

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک کھڑی گاڑی میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا، جب فوجی گاڑی وہاں سے گزری توگاڑی کو ریموٹ کنٹرول سے اُڑادیاگیا.

    دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج کے لیئے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا. دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسسز کی جانب سے علاقے کی ناکہ بندی کرکے تحقیقات کا آغاز کردیاگیا.

  • جی 20 گروپ کا 2روزہ سربراہی اجلاس آج سے شروع ہوگا

    جی 20 گروپ کا 2روزہ سربراہی اجلاس آج سے شروع ہوگا

    استنبول: ترکی میں جی ٹوئنٹی ممالک کا دو روزہ سربراہی اجلاس آج سے شروع ہور ہا ہے،اجلاس کے پیش نظرملک بھرمیں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئےہیں۔

    اجلاس میں امریکا،برطانیہ،کینڈا،برازیل،فرانس اوربھارت سمیت بیس رکن ممالک شرکت کریں گے،چین کےصدر شی جن پنگ،آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرن بل اوربھارتی وزیراعظم نریندرمودی سمیت کئی ممالک کےرہنماترکی پہنچ چکےہیں ۔

    فرانسیسی صدرملک میں ہونے والی بدترین دہشتگردی کےباعث اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے،جی ٹونئنٹی کانفرنس میں شام میں جاری خانہ جنگی،تارکین وطن کے بحران اوردہشتگردی کےخلاف جنگ کےامورزیربحث آئیں گے۔

  • انقرہ: انٹرنیٹ کے استعمال پر محدود پابندیوں کےخلاف احتجاج

    انقرہ: انٹرنیٹ کے استعمال پر محدود پابندیوں کےخلاف احتجاج

    ترکی میں حکومت کی جانب سے انٹر نیٹ کے استعمال پر محدود پابندیاں عائد کرنے کے خلاف عوام سراپا احتجاج بن گئے۔

    انٹرنیٹ کےاستعمال پرمحدودپابندیاں عائدکرنےکا بل ترک پارلیمنٹ میں بحث کے لئے پیش کردیا گیا۔ حکومت کیجانب سے مجوزہ بل میں کہا گیا ہےکہ انٹرنیٹ کے استعمال پر محدود پابندی کا مقصد نوعمر بچوں کو اس کے مضر اثرات سے محفوظ رکھنا ہے تاہم ترک عوام نے حکومت کی اس دلیل کو رد کرتے ہوئے مجوزہ بل کے خلاف شدید احتجاج شروع کر دیا ہے۔

    استنبول کے مشہور تقسیم اسکوائر پر ترک نوجوانوں کا جم غفیر حکومت کے اس فیصلے کےخلاف جمع ہوگیا اور شدید احتجاج کیا۔

    احتجاج کے دوران مظاہرین نے پلےکارڈزاٹھارکھےتھے۔ مظاہرین کومنتشرکرنےکیلئے پولیس نے آنسوگیس کےشیل فائرکئے اورلاٹھی چارج کیاجس میں متعددمظاہرین زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیاہے۔
       

  • استنبول:لاکھوں افراد کا حکومت کے خلاف مظاہرہ

    استنبول:لاکھوں افراد کا حکومت کے خلاف مظاہرہ

    ترکی میں کرپشن کے الزامات میں وفاقی وزراء کے ملوث اور مستعفی ہونے کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی بحران میں شدت آرہی ہے، استنبول میں لاکھوں افراد حکومت کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں اور مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    ترکی میں سیاسی بحران اس وقت سامنے آیا تھا جب کرپشن کے الزامات میں ملوث ہونے پر تین وفاقی وزراء مستعفی ہوگئے تھے، دوسری جانب ترک عوام کا وزیراعظم اردگان سے استعفے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہاہے۔

    استنبول کے لاکھوں شہریوں نے ہونے والے حکومت مخالف مظاہرے میں بڑی تعداد میں شرکت کی اور وزیراعظم سے استعفی کا مطالبہ کیا، تاہم وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جبتک عوام انکے ساتھ ہیں وہ اقتدار کی کرسی پر براجمان رہیں گے۔