Tag: استور

  • 2 دن بعد اپنے جلسے سے مقبوضہ کشمیر کو واضح پیغام دیں گے: بلاول بھٹو

    2 دن بعد اپنے جلسے سے مقبوضہ کشمیر کو واضح پیغام دیں گے: بلاول بھٹو

    استور: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج ہم نے مل کر کشمیر کی آواز بننا ہے اور واضح پیغام بھیجنا ہے، ہم 2 دن بعد اپنے جلسے سے مقبوضہ کشمیر کو واضح پیغام دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری آج گلگت بلتستان کے ضلع استور میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ بھارت نے ہمارے کشمیری بہن بھائیوں پر تاریخی حملہ کیا، یہ حملہ پوری مسلم امہ اور اقوام متحدہ پر کیا گیا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ کشمیر پر کوئی بھی پاکستانی سمجھوتا کرنے کے لیے تیار نہیں، دو دن بعد اپنے جلسے سے مقبوضہ کشمیر کو واضح پیغام دیں گے، ہر پاکستانی کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ گلگت بلتستان کو جو بھی حقوق ملے وہ ہماری حکومت نے دیے، آپ اطمینان رکھیں پیپلز پارٹی کی حکومت آنے والی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کی آزادی بلاول بھٹو کا مشن ہے: آصف زرداری

    انھوں نے کہا کہ جمہوریت پر یقین نہ رکھنے والے کشمیر کے لیے بھی بات نہیں کر سکتے، ن لیگ کے ساتھ ہمارے نظریاتی اختلافات ہیں، مگر ہماری ثقافت ہے کہ ہم خواتین کی عزت کرتے ہیں، ہمیں ڈرایا نہیں جا سکتا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کارکن ہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم کشمیریوں کے لیے آواز بلند کریں۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا آج میں پاکستان کے سب سے خوب صورت علاقے استور میں اپنے کارکنوں کے ساتھ موجود ہوں، میں آپ سے اس رشتے کو جوڑوں گا جو رشتہ آپ کا شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر کے ساتھ تھا۔

  • بلاول بھٹو کا دشوار گزار پہاڑی راستوں پرسفر، دیوسائی استور پہنچ گئے

    بلاول بھٹو کا دشوار گزار پہاڑی راستوں پرسفر، دیوسائی استور پہنچ گئے

    استور: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اسکردو سے براستہ دیوسائی استور پہنچ گئے، راستے میں جگہ جگہ ان کا پر جوش استقبال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے دورے کے موقع پر آج بلاول بھٹو زرداری دشوار گزار راستوں پر سفر کرتے ہوئے استور پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ عید گاہ کے مقام پر پارٹی کنونشن سے خطاب کریں گے۔

    دیوسائی کے راستے استور کے سفر کے دوران جگہ جگہ ان کا پر جوش استقبال کیا گیا، بلاول بھٹو نے دیوسائی میں بڑا پانی کے مقام پر مختصر قیام بھی کیا۔

    سفر کے دوران پی پی چیئرمین کا چیلم، داس کھیرم، نوگام اور گوری کوٹ پر کارکنوں نے پُر تپاک استقبال کیا، داس کھیرم میں بلاول بھٹو نے کارکنوں سے ہاتھ ملایا اور گلے ملے، بچوں سے بھی ہنستے ہوئے مصافحہ کرتے رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مودی ہندوتوا کا نظریہ رکھتا ہے، اسے ویزا تک نہیں ملتا تھا: بلاول بھٹو

    گزشتہ روز بلاول بھٹو نے پیپلز پارٹی بلتستان ڈویژن ضلع اسکردو کے عہدے داران سے ملاقات کی تھی، پی پی چیئرمین نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی وجہ سے ملک میں اسلامی جمہوری نظام ہے، اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنا پڑا تو پورا گلگت بلتستان میرے ساتھ ہوگا۔

    پی پی چیئرمین 22 اگست کو اسکردو اور 24 اگست کو گھانچے میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

  • استور میں امریکی شہری نے 90 ہزار ڈالر میں مارخور شکار کرلیا

    استور میں امریکی شہری نے 90 ہزار ڈالر میں مارخور شکار کرلیا

    اسکردو: گلگت بلتستان کے ضلع استور میں امریکی شہری نے 90 ہزار ڈالر دے کر مارخور کا شکار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری جنگلات آصف اللہ خان نے کہا ہے کہ اس سیزن کا یہ آخری مارخور شکار کیا گیا، اس سے پہلے گلگلت بلتستان کے مختلف علاقوں میں تین اور مارخور کے شکار ہوچکے ہیں۔

    سیکریٹری جنگلات نے بتایا کہ جوٹیال گلگلت میں ایک لاکھ 10 ہزار ڈالر، دوسرا بونجھی استور میں ایک لاکھ ڈالر جبکہ تیسرا حراموش گلگلت میں ایک لاکھ 5 ہزار ڈالر میں مارخور شکار کیا گیا۔

    آصف اللہ خان نے کہا کہ شکار سے حاصل ہونے والی رقم کا 20 فیصد حکومت کو جاتا ہے جبکہ بقیہ 80 فیصد وہاں کی کمیونٹی کو دیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: گلگت بلتستان: امریکی شہری نے ایک لاکھ 10 ہزار ڈالر میں مارخور شکار کر لیا

    واضح رہے کہ مارخور شکار کرنے والے امریکی شہری برائن کنسل بارلن نے پرمٹ کی مد میں ایک لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالر یعنی (ایک کروڑ 52 لاکھ پاکستانی روپے) ریکارڈ فیس ادا کی تھی جو کہ پرمٹ کی مد میں اب تک کی سب سے زیادہ رقم ہے۔

    یاد رہے کہ 13 جنوری کو گلگت میں امریکی شہری نے قانونی شکار کے تحت 1 لاکھ ڈالر فیس کے عوض مارخور شکار کیا تھا، یہ پہلا ہنٹنگ ٹرافی ایوارڈ تھا، خیال رہے کہ مارخور کے شکار کے لیے سالانہ صرف چار پرمٹ جاری کیے جاتے ہیں۔

    مارخور جنگلی بکرے کی قسم کا ایک پہاڑی بکرا اور پاکستان کا قومی جانور ہے۔ ہمالیہ، قراقرم، ہندو کش اور کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں میں پائے جانے والے اس جانور کو اپنی نسل مٹنے کے خطرے کا سامنا ہے۔

    اس وقت دنیا بھر میں اس کی پانچ اقسام ہیں جن میں سے تین اقسام پاکستان میں پائی جاتی ہیں، جنھیں سلیمان مارخور، کشمیر مارخور اور استور مارخور کہا جاتا ہے، استور مارخور کا مسکن گلگت کے علاقے ہیں۔