Tag: اسحاق ڈار

  • اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت 8 مئی تک ملتوی

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت 8 مئی تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت 8 مئی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ جے آئی ٹی نے سب کے بیانات ریکارڈ کیے، صدر نیشنل بینک سعید احمد کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ نیب، ایف آئی اے، ایف بی آرسمیت دیگراداروں سے ریکارڈ جمع کیا گیا، سعید احمد نے اپنے نام پر مختلف بینکوں میں اکائونٹس ہونے کی تردید کی۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ سعید احمد نےغیر ملکی بینک میں اکاؤنٹ کا اعتراف کیا، بینک اکاؤنٹ اسحاق ڈارکی ہدایت پرکھولا گیا، بینک اکاؤنٹ کا مقصد قرضے حاصل کرنا، کاروبار کوسہولت دینا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اسحاق ڈار کا بیان قلم بند کیا، دوران تفتیش معلوم ہوا 92 سے 2008 تک اسحاق ڈارکے اثاثے 91 گنا بڑھے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ اسحاق ڈاراپنے بیان میں اثاثوں میں اضافے سے متعلق وضاحت نہ دے سکے، سعید احمد نے جے آئی ٹی کے سامنے اکاؤنٹس کے حوالے سے انکار نہیں کیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ پیسوں کے بچاؤ کے لیے ہجویری مضاربہ کے نام سے بھی اکاؤنٹس کھولے گئے، اسحاق ڈار کے کہنے پر سعید احمد نے ملزم محمد نعیم کو چیک بک دیں۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ ملزم نعیم احمد ہجویری مضاربہ کا ملازم رہا ، اکاؤنٹس میں ٹرانزیکشنز سے سعید احمد نے انکار کیا تھا۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت 8 مئی تک ملتوی کردی۔

  • انٹرپول نے اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے لیے مزید دستاویزات مانگ لیں

    انٹرپول نے اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے لیے مزید دستاویزات مانگ لیں

    اسلام آباد : انٹرپول نے سابق وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے اجراءکے لئے مزید دستاویزات طلب کرلیں، جس کے بعد وزارت داخلہ کی نیب کو مطلوبہ دستاویزات کی فراہمی کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرپول نے سابق وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے اجراءکےلئے مزید دستاویزات طلب کرلیں، اس سلسلے میں وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے ۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے حکم پر وزارت داخلہ نے سینیٹر اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کی منظوری دی تھی اور اس کےلئے نیب کی طرف سے ارسال کیا گیا ریفرنس انٹرپول کو بھیج دیا گیا تھا۔

    وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو ملزم کے ریڈوارنٹ کے اجراءکےلئے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق انٹرپول نے سینیٹر اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے اجراءکےلئے فراہم کی گئی دستاویزات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مزید دستاویزات طلب کرلی ہیں اور اس حوالے سے باضابطہ طور پر ایک خط وزارت داخلہ کو بھجوایا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے انٹرپول کے خط کی روشنی میں نیب کو مطلوبہ دستاویزات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے تا کہ ملزم کے ریڈ وارنٹ کے اجراءکو یقینی بناتے ہوئے انہیں برطانیہ سے پاکستان لایا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : نیب نے نواز شریف کے بیٹوں اور اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کردیں

    یاد رہے فروری میں نیب ذرائع کا کہنا تھا بیرون ملک فرار شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز، داماد عمران علی یوسف، اسحاق ڈار اور سابق چیف جسٹس افتخار  چودھری کے داماد مصطفیٰ امجد سمیت مفرور ملزمان کو وطن واپس لانے کے لیے نیب نے ایک بار پھر انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب کے تمام بیوروز کو ہدایات جاری کر رکھی تھیں ، جس پر فرار ملزمان کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

  • ’اسحاق ڈار کو ملکی معیشت کا ٹھیکہ دیا جائے‘ ، حماد اظہر کی سابق وزیر خزانہ پر سخت تنقید

    ’اسحاق ڈار کو ملکی معیشت کا ٹھیکہ دیا جائے‘ ، حماد اظہر کی سابق وزیر خزانہ پر سخت تنقید

    لاہور: وزیر مملکت برائے خزانہ حماد اظہر نے کہا ہے کہ مفرور اور اشتہاری ملزم اسحاق ڈار ملکی معیشت کا ٹھیکہ مانگ رہے ہیں انہیں چاہیے کہ پاکستان آکر عدالتوں کا سامنا کریں۔

    اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حماد اظہر نے اسحاق ڈار کے حالیہ بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’مفرور اور اشتہاری شخص معیشت کا ٹھیکہ مانگ رہا ہے اُسے کس چیز کا ٹھیکہ دیا جائے‘ْ

    اُن کا کہنا تھا کہ جو آج ہماری حکومت اور ملکی کی صورتحال پر تنقید کررہے ہیں انہوں نے ہی غلط اعداد و شمار پیش کر کے ملکی معیشت تباہ کی۔ حماد اظہر نے اسحاق ڈار کو مشورہ دیا کہ وہ واپس پاکستان آئیں اور اپنے خلاف چلنے والے مقدمات کا سامنا کریں۔

    دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ نے ایوان میں مضحکہ خیز قرار داد جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ ملک کو معاشی بحران سے نکالنا وزیر خزانہ اسد عمر کے بس کی بات نہیں ہے۔

    انہوں نے قرارداد میں مطالبہ کیا کہ معاشی مسائل حل کرنے کے لیے خزانہ کا محکمہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ٹھیکے پر دیا جائے۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے روزِ اول سے ہی تحریک انصاف کی حکومت پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ ملکی معیشت تباہ حالی کا شکار ہورہی ہے اور حکومت کوئی اقدامات نہیں کررہی۔

  • نیب  نے نواز شریف کے بیٹوں اور اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کردیں

    نیب نے نواز شریف کے بیٹوں اور اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کردیں

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز، داماد عمران علی یوسف، اسحاق ڈار اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے داماد مصطفیٰ امجد سمیت مفرور ملزمان کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کر دیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کا کہنا ہے بیرون ملک فرار ہونے والے ملزمان کو واپس لانے کے لیے نیب نے ایک بار پھر انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب کے تمام بیوروز کو ہدایات جاری کر رکھی ہیں، جس پر فرار ملزمان کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

    ذرائع نے کہا آئندہ چند روز میں نیب وازرت داخلہ کے ذریعے انٹرپول سے باقاعدہ رابطہ کرے گا۔

    بیرون ملک فرارافراد میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف، بیٹے سلمان شہباز اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے داماد مصطفیٰ امجد شامل ہیں جبکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے بھی نیب کے اشتہاری ہیں۔

    خیال رہے احتساب عدالت وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادوں کو اشتہاری قرار دے کر ان کے دائمی وارنٹ جاری کرچکی ہے جبکہ اس سے قبل نیب کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی دونوں ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

  • اسحاق ڈار کی وطن واپسی پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسحاق ڈار کی وطن واپسی پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد :سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے  اسحاق ڈار کی وطن واپسی پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لئے حکومت نے کچھ عملی اقدامات نہیں کیے، صرف برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کو خطوط لکھے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پرنسپل انفارمیشن آفیسر سے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار,فواد حسن فواد ، پرویز رشید اور عطا الحق قاسمی سے پیسوں کی ریکوری کیوں نہیں ہوئی۔

    جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ریکوری کی میعاد ابھی تک ختم نہیں ہوئی، دو ماہ کل پورے ہوئے، آج سب کو ریکوری کا نوٹس جاری کریں گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا اسحاق ڈار ابھی تک واپس نہیں آئے، نیب ابھی تک اسحاق ڈار واپس نہ لا سکا، جس پر وکیل نیب نے بتایا اسحاق ڈار کی واپسی کے ایکسٹرا ڈیشن کاعمل شروع ہے اور ان کی جائیداد ضبط کر لی گئی ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جائیدادضبط کرنےکےمعاملےکو2ماہ گزرچکےہیں، اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے نیب نے برطانوی حکومت کو خط لکھنا تھا، ان کی واپسی کے لئے عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے صرف خط لکھے جا رہے ہیں ۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا اس معاملے پر دفتر خارجہ نے کوئی کردار ادا کیا ہو ، جس پر نمائندہ وزرات خارجہ نے جواب دیا کہ دفتر خارجہ نے برطانوی سینٹرل اتھارٹی کو خط لکھ دیا ہے، ان کا جواب ابھی آنا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار کی واپسی پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی ، معلوم نہیں اسحاق ڈار کب تک وہاں بیٹھے رہیں گے، عدالت نے خط کے جواب کا انتظار کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔

    یاد رہے 5 جنوری کو سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے سے متعلق کیس کو سماعت کیلئے مقرر کرتے ہوئے اٹارنی جنرل، وزارت داخلہ، خزانہ، خارجہ اور اطلاعات کونوٹسزجاری کئے تھے جبکہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار، نیب اورایف آئی اے کو بھی نوٹس جاری کئے۔

    مزید پڑھیں: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    واضح رہے اسحاق ڈارکی وطن واپسی کے لئے وزارت خارجہ نے برطانوی ہائی کمیشن کو خط لکھا تھا، جس پر برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کی تھی۔

    بعد ازاں قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے سابق وزیر خزانہ اور مفرور ملزم اسحاق ڈار گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں مقیم ہیں اور سپریم کورٹ کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے ، جس کے بعد سپریم کورٹ نے ان کی جائیداد قرق کرنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے جبکہ اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔

  • میری لندن یا دنیا میں کہیں بھی پراپرٹی یا بینک اکاؤنٹ نہیں، اسحاق ڈار

    میری لندن یا دنیا میں کہیں بھی پراپرٹی یا بینک اکاؤنٹ نہیں، اسحاق ڈار

    لندن: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میری لندن یا دنیا میں کہیں بھی پراپرٹی یا بینک اکاؤنٹ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میری لندن یا دنیا میں کہیں بھی پراپرٹی یا بینک اکاؤنٹ نہیں ہے، کمر کی شدید تکلیف میں مبتلا ہوں، ڈاکٹر نے سرجری تجویز کی ہے، ہارلے اسٹریٹ کلینک کو شریف فیملی کی ملکیت قرار دینے والے آج شرمندہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں میں اضافہ ہوا، روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر ساڑھے تین ہزار ارب کا قرضہ چڑھ گیا، روپے کی قدر میں کمی سے 95 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

    [bs-quote quote=” روپے کی قدر میں کمی سے 95 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”اسحاق ڈار”][/bs-quote]

    اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے کینیڈا، اٹلی کی معیشت کو پیچھے چھوڑ کر جی 20 میں شامل ہونا تھا، ڈیمز کے لیے بجٹ میں 101 ارب روپے مختص کیا تھا۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط ہونا ہوگا، نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا اور شہباز شریف کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گاڑیاں اور جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔

    احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اسحاق ڈارکی قرق جائیداد نیلام کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو ہے، صوبائی حکومت کو اختیار ہے جائیدادیں نیلام کرے یا اپنے پاس رکھے۔

    اس سے قبل نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

  • اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس، سماعت12دسمبر تک ملتوی

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس، سماعت12دسمبر تک ملتوی

    اسلام آباد : اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت نیب پراسیکیوٹر کی عدم پشی کے باعث سماعت12دسمبر تک ملتوی کردی گئی، تفتیشی افسر نادر عباس نے اسحاق ڈار کی اہلیہ کی درخواست پر جواب جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت ہوئی اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق استعفیٰ دینے کے باعث پیش نہیں ہوئے ان کی جگہ ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کچھ وقت دینے کی استدعا کی جس پر احتساب عدالت نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کی استدعا منظور کرلی۔

    علاوہ ازیں اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے خلاف اہلیہ کی درخواست پر تفتیشی افسر نادر عباس نے اسحاق ڈار کی اہلیہ کی درخواست پر جواب جمع کرادیا، بعد ازاں احتساب عدالت میں ریفرنس پر سماعت12دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے 2 اکتوبر کو احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گاڑیاں اور جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 نومبرتک ملتوی

    احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اسحاق ڈارکی قرق جائیداد نیلام کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو ہے، صوبائی حکومت کو اختیار ہے جائیدادیں نیلام کرے یا اپنے پاس رکھے۔

    اس سے قبل نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

  • برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کردی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کردی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ  اسحاق ڈارکی وطن واپسی کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کردی ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اسحاق ڈار کا وطن واپس نہ آنے میں بیماری کا ایشو کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کردی ہے۔

    سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ برطانیہ پاکستان میں ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ ہوگیا ہے، برطانوی وزارت داخلہ نے ستائیس سوالوں پرمشتمل سوالنامہ بھیجا ، یہ سوالنامہ نیب کے حوالے کردیا ہے، نیب نے ان سوالوں کےجواب دینے ہیں، سوالوں کے جواب کے بعد بر طانوی وزارت داخلہ فیصلہ کرے گا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا اسحاق ڈارکا وطن واپس نہ آنے میں بیماری کا ایشوکم ہے،، اسحاق ڈارکہتےہیں جب انصاف ملے گا تب پاکستان آؤں گا، لیکن پاکستان میں تو عدالتیں انصاف کررہی ہیں، پتہ نہیں ان کے نزدیک انصاف کا کیا معیارہے؟ ٹھیک ہےاس معاملے پرایک مہینے کا وقت تو لگ ہی جائے گا۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ طویل فاصلے پر بیٹھ کرانصاف نہیں ہوسکتا، جس کے بعد کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے اسحاق ڈارکی وطن واپسی کے لئے وزارت خارجہ نے برطانوی ہائی کمیشن کو خط لکھا تھا اور برطانوی جواب سے سپریم کورٹ کو آگاہ کرنا تھا، عدالت کی جانب سے اٹارنی جنرل، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری خزانہ، اور پراسیکیوٹر نیب کو نوٹس جاری کرکے طلب کیا گیا تھا جبکہ ڈی جی ایف آئی اے اور اسحاق ڈار کو بھی نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

    خیال رہےآمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس کے اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے تاہم اہل خانہ کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواست کی تردید سے گریز بھی کیا گیا تھا۔

    واضح رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    قومی احتساب بیورو نے اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے تو عدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔

    سابق وزیر خزانہ اور مفرور ملزم اسحاق ڈار گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں مقیم ہیں اور سپریم کورٹ کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے ، جس کے بعد سپریم کورٹ نے ان کی جائیداد قرق کرنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے۔

  • اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 نومبرتک ملتوی

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 نومبرتک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پرسماعت 9 نومبرتک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پرسماعت کی۔

    ضمنی ریفرنس کے شریک ملزمان کمرہ عدالت میں موجود ہیں، سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد اور وکیل تاحال عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ وکیل قاضی مصباح استغاثہ کے گواہ طارق جاوید پر جرح کی۔

    سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرگئی، عدالت نے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پرسماعت 9 نومبرتک ملتوی کردی۔

    اسحاق ڈارکی گاڑیاں اورجائیداد نیلام کرنے کا حکم

    یاد رہے 2 اکتوبر کو احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گاڑیاں اور جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔

    احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اسحاق ڈارکی قرق جائیداد نیلام کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو ہے، صوبائی حکومت کو اختیار ہے جائیدادیں نیلام کرے یا اپنے پاس رکھے۔

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کررکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

  • اسحاق ڈار کو واپس لانے کے معاملے پر کام کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    اسحاق ڈار کو واپس لانے کے معاملے پر کام کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    لندن: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے معاملے پر کام ہو رہا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. شہزاد اکبر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ اسحاق ڈار کو واپس لایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیرقانونی طریقے سے بنائی گئی جائیدادوں کی تحقیقات ہوگی، پاکستانیوں کی لوٹی ہوئی دولت واپس لے جانے کے لیے برطانیہ مکمل تعاون کرے گا.

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ بھی جلد ممکن ہوگا، اس ضمن میں کام کر رہے ہیں.

    انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے بعد معاہدے کی حتمی منظوری ہوگی، برطانیہ اور دبئی سے جائیدادوں کی تفصیلات مل رہی ہیں. ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے گی.

    مزید پڑھیں: ملزم اسحاق ڈارہیں، میری ملکیت والا گھر ضبط نہیں کیا جاسکتا ،اہلیہ اسحاق ڈار

    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار برطانیہ میں پناہ لینے کیلئے سیاسی آڑ نہیں لے سکتے، شہزاد اکبر

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کررکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

    یاد رہے کہ  گذشتہ دونوں شہزاد اکبر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسحاق ڈار برطانیہ میں سیاسی پناہ لینے کیلئے سیاسی آڑ نہیں لے سکتے ۔