Tag: اسحاق ڈار

  • اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق کی درخواست پر جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    نیب کے تفتیشی افسر نے اسحاق ڈارکی بحق سرکار ضبط جائیداد کی تفصیل عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ 18 دسمبر 2017 کو اکاؤنٹس، گاڑیاں، شیئرز اور جائیداد ضبط کی گئی تھی جب کہ 14 دسمبر 2017 کو عدالت نے جائیداد قرقی کا حکم دیا تھا، جائیداد قرقی کے 6 ماہ بعد متعلقہ صوبائی حکومت عدالتی احکامات پر جائیداد قرق کرسکتی ہے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے حوالے سے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کل صبح 9 بجے سنائیں گے۔

    احتساب عدالت نے جائیداد کی قرقی کیلئےنوٹس کی تعمیلی رپورٹ مانگ رکھی تھی۔

    گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کی جائیدادکی تفصیلات پیش کی گئی تھیں، ، جس کے مطابق ملزم اسحاق ڈار کے دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسیڈیز گاڑی ہیں جبکہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت بھی ہے۔

    اسحاق ڈار کے گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور چار پلاٹس ہیں جبکہ اسلام آباد میں بھی چار پلاٹس ہیں جبکہ اسحاق ڈاراور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں تین لینڈکروزر گاڑیاں ہیں۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش

    پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کے پاس دو مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی بھی ہے، اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد میں بینک اکاؤنٹس ہیں جبکہ دونوں کی ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں چونتیس لاکھ تریپن ہزار کی سرمایہ کاری ہے۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ اور احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ اسحاق ڈار نیب کو مطلوب ہیں، نیب اور عدالت اسحاق ڈار کو مفرور قرار دے چکی ہے۔

    نیب کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، ملزم بیماری کا بتا کر بیرون ملک گیا اور وہاں روز مرہ سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے رہا ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسحاق ڈار کی کچھ جائیداد ضبط کی جا چکی ہے اور کچھ جائیداد اس عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، عدالت اسحاق ڈار کی باقی جائیداد سے متعلق بھی حکم نامہ جاری کرتے ہوئے متعلقہ اضلاع کے ریونیو آفیسرز کو نمائندے مقرر کرے اور قرق جائیداد فروخت کر کےرقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔

    خیال رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے

    نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے، جس میں انہیں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔

  • فلیگ شپ ریفرنس اور اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی سماعت آج ہوگی

    فلیگ شپ ریفرنس اور اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس اور سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی سماعت احتساب عدالت میں آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اڈیالہ جیل سے ضمانت پر رہا نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ کی سماعت ہوگی جب کہ نیب کی درخواست پر اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی بھی آج ہی سماعت ہوگی۔

    نواز شریف کے کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کریں گے، جب کہ اسحاق ڈار کے کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کریں گے۔

    نواز شریف اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد تیسری بار احتساب عدالت میں پیش ہوں گے، دوسری طرف نیب کے مطابق سابق وزیرِ خزانہ جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، ملزم بیماری کا بتا کر بیرون ملک مقیم ہو گئے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  العزیزیہ ریفرنس : جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسر بطورشواہد پیش نہیں کرسکتے‘ عائشہ حامد


    فلیگ شپ ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا اپنا بیان قلم بند کرائیں گے، 27 ستمبر کو بھی نواز شریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے، اس سے قبل کی سماعت میں نواز شریف کے وکیل نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر جرح مکمل کرلی تھی۔

    اسحاق ڈار کے کیس میں نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق درخواست پر دلائل دیں گے، گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کی جائیداد کی تفصیلات پیش کی گئی تھیں، احتساب عدالت نے جائیداد قرقی کے لیے نوٹس کی تعمیلی رپورٹ مانگ رکھی ہے۔

  • احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش

    احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات میں پیش کردی گئی، جس کے بعد فاضل جج نے جائیداد قرقی کے عدالتی نوٹسز کی تعمیلی رپورٹ پیر کو طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق کی درخواست پر جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    عدالت نے اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔

    پراسیکیوٹر نیب نے کہا مقررہ وقت تک اعتراض نہ آئے توجائیداد فروخت کی جا سکتی ہے، جائیداد قرق کرنے کے6ماہ بعد تک ملزم رجوع کر سکتا ہے، ملزم کی جانب سے ابھی تک کوئی اعتراض نہیں آیا، فروخت کے بعد بھی پیش ہونے پر عدالت حقوق فراہم کر سکتی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم کی کچھ جائیدادیں لاہور اور اسلام آباد میں بھی ہیں، جو پراپرٹیز عدالتی دائرہ کار میں نہیں آتیں، اس سے متعلق حکم دیا جائے۔

    وقفے کے بعد اشتہاری ملزم اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کے لئے نیب کی درخواست پر سماعت میں ملزم کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات پیش کر دی گئیں، جس کے مطابق ملزم اسحاق ڈار کے دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسیڈیز گاڑی ہیں جبکہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت بھی ہے۔

    اسحاق ڈار کے گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور چار پلاٹس ہیں جبکہ اسلام آباد میں بھی چار پلاٹس ہیں جبکہ اسحاق ڈاراور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں تین لینڈکروزر گاڑیاں ہیں۔

    پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کے پاس دو مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی بھی ہے، اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد میں بینک اکاؤنٹس ہیں جبکہ دونوں کی ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں چونتیس لاکھ تریپن ہزار کی سرمایہ کاری ہے۔

    فاضل جج نے جائیداد قرقی کےعدالتی نوٹسز کی تعمیلی رپورٹ پیر کو طلب کر لی۔

    گذشتہ روز احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کی جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کی تھی۔

    مزید پڑھیں : جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    یاد رہے نیب کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، ملزم بیماری کا بتا کر بیرون ملک گیا اور وہاں روز مرہ سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے رہا ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسحاق ڈار کی کچھ جائیداد ضبط کی جا چکی ہے اور کچھ جائیداد اس عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، عدالت اسحاق ڈار کی باقی جائیداد سے متعلق بھی حکم نامہ جاری کرتے ہوئے متعلقہ اضلاع کے ریونیو آفیسرز کو نمائندے مقرر کرے۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے، جس میں انہیں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔

  • اسحاق ڈارکے گرد گھیرا مزید تنگ، جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    اسحاق ڈارکے گرد گھیرا مزید تنگ، جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    اسلام آبادد: اسحاق ڈارکے گرد گھیرا مزید تنگ ہوگیا، نیب نے سابق وزیر خزانہ کی پاکستان میں موجود جائیداد فروخت کرنے کی عدالت سے اجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق علاج کے بہانے پاکستان سے مفرور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے. اسحاق ڈار کی جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی.

    کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوگی. احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کل اس اہم کیس کی سماعت کریں گے.

    عدالت نے کل نیب سے دلائل طلب کرلیے، نیب پراسیکوٹرعمران شفیق کل درخواست پردلائل دیں گے.

    مزید پڑھیں: برطانوی حکومت نے اسحاق ڈارکو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی

    یاد رہے کہ گذشتہ روز احتساب عدالت میں جج محمد بشیر سابق وزیرخزانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت کی تھی. اس موقع پر مقدمے میں نامزد ملزمان سعید احمد، منصور رضا اور نعیم محمود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ کیس کی سماعت کے دوران بیماری کو بنیاد بنا کر بیرون ملک چلے گئے تھے، مگر عدالت کے متعدد بار طلب کیے جانے پر بھی وہ واپس نہیں لوٹے.

  • اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس پر سماعت جاری

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس پر سماعت جاری

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہورہی ہے، مقدمے میں نامزد ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز بدھ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر ، سابق وزیرخزانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔ اس موقع پر مقدمے میں نامزد ملزمان سعید احمد، منصور رضا اور نعیم محمود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران ملزم سعید احمد کے وکیل حشمت نے گواہ محسن امجد سے جرح کرتے ہوئے سوال کیا کہ جوتفصیلات آپ نےدیں ان میں سےپہلااکاؤنٹ کب کھولاگیا؟۔ جواب میں گواہ کا کہنا تھا کہ پہلااکاؤنٹ28دسمبر1994میں کھولاگیا، 16مارچ2006میں فارن اکاؤنٹ بندہواتھا۔

    وکیل حشمت نے سوال کیا کہ اکاؤنٹ میں آخری ٹرانزیکشن کب ہوئی تھی جس کے جواب میں گواہ محسن کا کہنا تھا کہ آخری ٹرانزیکشن 28 اگست 1995 میں ہوئی تھی۔ جس پر وکیل نے سوال کیا کہ اکاؤنٹس سےمتعلق بینک اسٹاف کی انویسٹی گیشن ہوئی تھی؟ ۔ گواہ کا جواب نفی تھا جس پر وکیل نے کہا کہ فرض کرسکتےہیں5اکاؤنٹس میں کوئی وائیلیشن نہیں ہوئی، جس پر گواہ کا موقف تھا کہ اسے نہیں پتا لہذا وہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    دستخط کے حوالے سے وکیل نے سوال کیا کہ پاسپورٹ اور اکاؤنٹ فارم پردستخط مشترک نہیں،یہ بات آپ کو کب پتہ چلی۔ جواب میں گواہ کا کہنا تھا کہ جب آپ نےدکھایااسی دن پتہ چلا۔ وکیل حشمت نے مزید سوال کیا کہ آپ نےاپنےسینئرزکوآگاہ کیااور اس پرکوئی ایکشن لیا گیا ؟، تو گواہ محسن کا کہنا تھا کہ بتایا تھالیکن کوئی ایکشن نہیں لیاگیا۔

    وکیل نے مزید سوال کیا کہ جب دستخط مشترک نہیں تویہ کہاجاسکتاہے5اکاؤنٹ جعلی ہیں۔ جس پر گواہ کا کہنا تھا کہ ہم نےکبھی نہیں کہاکہ یہ اکاؤنٹس جعلی ہیں۔ مزید سوال کیا گیا کہ دوسرےاکاؤنٹ اوپننگ فارم پرجودستخط ہیں وہ اصل ہیں یاجعلی، جس پر گواہ کا کہنا تھا کہ اکاؤنٹ اوپننگ کیلئےجوشناختی کارڈدیاگیااس سےدستخط ملتےہیں۔

    اس سوال پر نیب کے پراسیکیوٹر عمران شفیق نے اعتراض کیا کہ یہ سوالات مذکورہ گواہ سے متعلق نہیں ہیں۔ سماعت ابھی جاری ہے۔

  • سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    اسلام آباد : وزارت خارجہ نے اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیئے، یہ اقدام وقت مقررہ پر سفارتی پاسپورٹ واپس نہ کرنے کی وجہ سے اٹھا یا گیا۔

      تفصیلات کے مطابق آمدنی سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاسپورٹ منسوخ کردیئے ہیں۔

    قانون کے مطابق اسحاق ڈار اپنا عہدہ چھوڑنے کے30 دن کے اندر سفارتی پاسپورٹ واپس کرنے کے پابند تھے تاہم پاسپورٹ مقررہ مدت میں واپس نہ کرنے پر دونوں کے پاسپورٹ منسوخ کر دیئے گئے۔

    اس حوالے سے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے منسوخی سے لندن میں موجود اسحاق ڈار برطانیہ کے باہر سفر نہیں کرسکتے تاہم وہ برطانیہ میں سیاسی پناہ لے سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کو واپس لانے کے لئے انٹرپول سے بھی رابطہ کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو ہر صورت واپس لانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی‘ چیف جسٹس

    خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا ہے۔

    قومی احتساب بیورو نے اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

  • اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی‘ چیف جسٹس

    اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے۔

    اٹارنی جنرل نے سماعت کے آغاز پر عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ بیرون ملک سے ملزمان کو لانے کے 2 طریقے ہیں، ایک یہ کہ انٹر پول کے ذریعے اسحاق ڈارکوواپس لایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ دوسرا طریقہ یہ کہ ملک کے ساتھ ملزمان کے تبادلے کا معاہدہ ہو، موجودہ حکومت اس ضمن میں کوشاں ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ نیب نے ابھی تک کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کیے۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اسحاق ڈارکے معاملے میں اٹارنی جنرل نے مزید وقت مانگا ہے، عدالت 10 دن کی مہلت دیتی ہے۔

    نمائندہ وزارت خارجہ نے بتایا کہ وزرات خارجہ نے عدالتی حکم پرانٹر پول سے رابطہ کیا، انٹرپول نے کہا ان کا کاؤنٹرپارٹ نیب اورایف آئی اے ہی رابطہ کرے۔

    عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے اور نیب بتائیں کہ انہوں نے کیا کیا جس پر ایف آئی اے کے نمائندے نے بتایا کہ ہم نے فوری طورپرریڈ وارنٹ کے لیے انٹر پول کولکھ دیا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پاسپورٹ خارج کر دیں تووہ سیاسی پناہ لیتے ہیں تو لے لیں، اسحاق ڈار کو چک ایسی پڑی ہے کہ معاملہ ہی چکا گیا ہے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ وزارت داخلہ سے پوچھ کر بتائیں پاسپورٹ منسوخی کی کیا گنجائش ہے، ایک پاکستانی شہری جو اشتہاری ہے جسے سپریم کورٹ نے طلب کررکھا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ وہ کہتا ہے میں نے آنا ہی نہیں ہے۔

  • نیب کی درخواست پر اسحاق ڈار کا پاسپورٹ بلاک کردیا

    نیب کی درخواست پر اسحاق ڈار کا پاسپورٹ بلاک کردیا

    اسلام آباد : حکومت پاکستان نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری ملزم اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے سابق وزیر خزانہ کا پاسپورٹ بلاک کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا ہے۔

    قومی احتساب بیورو نے اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    نیب کی جانب سے جاری ریڈ وارنٹ میں برطانیہ کے ایون فیلڈ ہاؤس پارک لین 16 اے اور سابق وفاقی وزیرخزانہ کے دبئی میں موجود دوسرے گھر ای 144 ہجویری ویلا ایمریٹس ہل کے گھر کا ایڈریس لکھا ہوا ہے۔

    انٹرپول کی مدد سے اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے لیے جاری ہونے والے ریڈ وارنٹ میں سابق وفاقی وزیر خزانہ کے جسمانی خدوخال کی تفصیلات بھی درج کی گئی ہیں۔

    قبل ازیں وزارت داخلہ نے نیب کی درخواست پر اسحاق ڈار کی گرفتاری اور وطن واپسی کے لیے ریڈوارنٹ جاری کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے لیے انٹرپول کو بھی خط ارسال کیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری


    خیال رہے عدالت نے اسحاق ڈار کو وطن واپسی کے لیے کئی بار مہلت دی مگر وہ اپنی صفائی دینے کے لیے حاضر نہ ہوئے۔

    یاد رہے کہ 14 جولائی کو اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق ہونے والی کیس کی سماعت میں اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری کردیے گئے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا تھا کہ کیا اسحاق ڈار کا پاکستانی پاسپورٹ منسوخ کیا گیا؟

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اسحاق ڈارکا ابھی تک پاسپورٹ منسوخ نہیں کیا گیا کیونکہ ملزم اس کے بعد واپس نہ آنے کا جواز  پیش کرسکتا ہے، ہمیں انٹرپول کی جانب سے کارروائی کا انتظار ہے۔


    ویڈیو دیکھیں: بیمار اسحاق ڈار کی لندن میں پھرتیاں، ویڈیو سامنے آگئی


    یاد رہے 9 جولائی کو جسٹس ثاقب نثار نے اسحاق ڈار کی پیشی یقینی بنانے کے لیے وزارت داخلہ اور اٹارنی جنرل کو حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار ملک کی سب سے بڑی عدالت کو خاطر میں نہیں لارہے، وہ مفرور ہیں، کوئی بھی ان کو پکڑ کرپیش کرسکتا ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر اسحاق ڈار نہیں آتے تو ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے اور انٹرپول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔

  • نیب نے اسحاق ڈاراور انوشہ رحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    نیب نے اسحاق ڈاراور انوشہ رحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کینسر ہے، جسے جڑ سےاکھاڑ پھینکنا ضروری ہے۔

    چیئرمین نیب کے مطابق ادارہ یکساں  احتساب کی پالیسی پر سختی سےعمل پیرا ہے، بلا تفریق احتساب کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرائض کی انجام دہی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ کرپشن فری پاکستان کے لئے بھرپور کاوشیں جاری ہیں۔

    قبل ازیں چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں بیرون ملک غیرقانونی طریقے سے رقوم منتقل کرنے کی انکوائری کی منظوری دی گئی.

    اس اہم اجلاس میں‌اسحاق ڈار، انوشہ رحمان، سابق سیکریٹری اسماعیل شاہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرفور جی ٹیکنالوجی کا ٹھیکا غیر قانونی طو رپر دینےکاالزام ہے۔

    اجلاس میں 1.1 کھرب اثاثوں کےالزام پرپاکستانی سرمایہ کاروں کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی، ساتھ ہی قواعد وضوابط کے برعکس 480 ارب کی ادائیگی پرحکومتی عہدے داروں کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا۔

    نیب نے میسرز ایز گارڈ نائن لمیٹڈ ایگری ٹیک کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی۔ انکوائری کی منظوری مبینہ بدعنوانی کی شکایت پر دی گئی۔

    چیئرمین نیب کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں‌ ایم ڈی پنجاب پروونشل کوآپریٹوبینک لیاقت درانی و دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پر مبینہ طور پر100 ملین کی غیرقانونی سرمایہ کاری کا الزام ہے.


    نیب افسران 2اور اہلکار ایک دن کی تنخواہ ڈیمز فنڈ میں عطیہ دیں گے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کری

  • ایف آئی اے کا اسحاق ڈار کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کو خط

    ایف آئی اے کا اسحاق ڈار کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کو خط

    اسلام آباد: وزارت داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے نے اسحاق ڈار کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کو خط لکھ دیا ، جس میں انٹرپول سے اسحاق ڈار کی برطانیہ سے گرفتاری میں مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے نیب کی درخواست پر اسحاق ڈار کی بیرون ملک گرفتاری کیلئے ریڈوارنٹ کے اجرا کی منظوری دے دی۔

    وزارت داخلہ کی ہدایت پرایف آئی اے نے اسحاق ڈار کی گرفتاری کے لئے انٹرپول کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں انٹرپول سے اسحاق ڈار کی برطانیہ سے گرفتاری میں مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

    انٹرپول کو بجھوائے گئے خط کے ساتھ اسحاق ڈار کو احتساب عدالت کی طرف سے اشتہاری قرار دینے سمیت ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری اور اثاثہ جات ریفرنس کی تفصیلات بھی منسلک ہیں۔

    خیال رہے اسحاق ڈار عدالت کے کئی بار بلانے پر نہ آئے۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری


    گذشتہ ہفتے اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت میں اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری کردیے ہیں، وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد ریڈ وارنٹ جاری کیے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار کا پاسپورٹ منسوخ کیا گیا ہے۔

    جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارکا پاسپورٹ منسوخ ابھی تک نہیں کیا گیا، انٹرپول کی جانب سے کارروائی کا انتظار ہے، پاسپورٹ کی تنسیخ کو واپس نہ آنے کا جواز بنایا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے 9 جولائی کو جسٹس ثاقب نثار نے اسحاق ڈار کی پیشی یقینی بنانے کے لیے وزارت داخلہ اور اٹارنی جنرل کو حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار ملک کی سب سے بڑی عدالت کو خاطر میں نہیں لارہے، وہ مفرور ہیں، کوئی بھی ان کو پکڑ کرپیش کرسکتا ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر اسحاق ڈار نہیں آتے تو ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے اور انٹرپول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔