Tag: اسحاق ڈار

  • اسحاق ڈار نےعطاء الحق قاسمی سے تعلقات کی تردید کردی

    اسحاق ڈار نےعطاء الحق قاسمی سے تعلقات کی تردید کردی

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نےعطاء الحق قاسمی سے تعلقات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا سابق ایم ڈی پی ٹی وی کی تقرری میں کوئی کردار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار نے عطاء الحق قاسمی کی تعیناتی سے متعلق سپریم کورٹ کوای میل کی ہے جس میں انہوں نے سابق ایم ڈی پی ٹی وی سے تعلقات کی تردید کردی۔

    اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عطاء الحق قاسمی کے لیے 18لاکھ تنخواہ مقررکی نہ کوئی کردارادا کیا، لاکھوں روپے تنخواہ مقرر کرنے والے سے جواب مانگا جائے۔

    رجسٹرارسپریم کورٹ کوبھیجی گئی ای میل میں اسحاق ڈار نے موقف اختیار کیا ہے کہ بیماری کے باعث سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے قاصر ہوں۔

    خیال رہے کہ رواں ہفتے 9 جولائی کو سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو عدالت میں 3 روز میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں، وہ نہیں آتے تو انٹر پول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے دوران سماعت ریمارکس دیے تھے کہ نواز شریف اور مریم نواز کوسزا دی وہ پھر بھی واپس آ رہے ہیں۔

    ایم ڈی پی ٹی وی تقرری کیس کا فیصلہ محفوظ

    واضح رہے کہ رواں سال 26 فروری کوعطاء الحق قاسمی کی بطورایم ڈی پی ٹی وی تقرری کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری ، گرفتاری کے لیے انٹرپول کو درخواست

    اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری ، گرفتاری کے لیے انٹرپول کو درخواست

    اسلام آباد :اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس میں اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ  وزارت داخلہ کی منظوری کے بعداسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کردیئے ہیں، جبکہ  گرفتاری کے لیے انٹرپول کو درخواست دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،  جس سلسلے میں اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے،  وزارت داخلہ نے اسحاق ڈار طلبی کیس میں جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری کردیے گئےہیں، وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد ریڈ وارنٹ جاری کیے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار کا پاسپورٹ منسوخ کیا گیا ہے۔

    جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسحاق ڈارکا پاسپورٹ منسوخ ابھی تک نہیں کیا گیا، انٹرپول کی جانب سے کارروائی کا انتظار ہے، پاسپورٹ کی تنسیخ کو واپس نہ آنے کا جواز بنایا جا سکتا ہے۔

    جسٹس سردارطارق مسعود نے استفسار کیا کہ کیا مفرور ملزم کی جائیداد ضبطگی کی کارروائی کی ہے، اٹارنی جنرل نے جواب میں کہا ملزم کی جائیداد ضبط کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔

    دوسری جانب وزارت داخلہ نے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ کے اجراء کی منظوری دے دی، جس کے بعد  ان کے ریڈ وارنٹ جاری کردیئے ہیں جبکہ  گرفتاری کے لیے انٹرپول کو درخواست دے دی گئی ہے اور انہیں انٹرپول کے ذریعے ہی وطن واپس لایا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار نہیں آتے تو ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے اور انٹرپول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے، چیف جسٹس


    یاد رہے 9 جولائی کو چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کیس میں اسحاق ڈار کو عدالت میں 3 روز میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار ملک کی سب سے بڑی عدالت کو خاطر میں نہیں لارہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے اسحاق ڈار کی پیشی یقینی بنانے کے لیے وزارت داخلہ اور اٹارنی جنرل کو حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں، کوئی بھی ان کو پکڑ کرپیش کرسکتا ہے،اگر اسحاق ڈار نہیں آتے تو ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے اور انٹرپول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا اسحاق ڈار کو 3 روز میں پیش ہونے کا حکم

    سپریم کورٹ کا اسحاق ڈار کو 3 روز میں پیش ہونے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو عدالت میں 3 روز میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ، چیف جسٹس نے کہا کہ کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں، وہ نہیں آتے تو انٹر پول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کو بلایا تھاکدھر ہیں وہِ؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ اسحاق ڈار نہیں آرہے ۔

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار عدالت کے بلانے پر نہیں آئے، ہم ان کا پاسپورٹ منسوخ کردینگے اور اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری کرنے پر بھی غور کریں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار کے وکیل کو بلا کر پوچھیں وہ کیوں نہیں آئے، اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے جو کرنا پڑا کریں گے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے وزارت داخلہ کے حکام کو سپریم کورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کے دوران وقفہ کردیا۔

    دوبارہ ایم ڈی پی ٹی وی تقرری کیس کی سماعت کا اآغاز ہوا تو چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود اسحاق ڈار پیش نہیں ہو رہے، ملک کی سب سے بڑی عدالت کو خاطر میں نہیں لارہے۔

    چیف جسٹس نے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وزارت خارجہ کے ساتھ ان کی وطن واپسی یقینی بنائیں، ایک شخص اگر باہر چلاگیا ہے تو ہماری معاونت کریں، ہم آئین اور قانون کے تحت کیا کرسکتے ہیں؟ کیا ہم ان کا پاسپورٹ منسوخ کرسکتے ہیں ؟ انکی عدم حاضری پر توہین عدالت کارروائی بھی شروع کر سکتے ہیں۔

    سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو عدالت میں 3 روز میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کوسزا دی وہ پھر بھی واپس آ رہے ہیں، اسحاق ڈار سینیٹر ہیں پھر بھی بھاگ رہے ہیں، ان کی سینیٹ رکنیت تو معطل کر دی تھی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے اسحاق ڈار کی پیشی یقینی بنانے کے لیے وزارت داخلہ اور اٹارنی جنرل کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں، کوئی بھی ان کو پکڑ کرپیش کرسکتا ہے،اگر اسحاق ڈار نہیں آتے تو ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے اور انٹرپول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔

    گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ کی جانب سے عطاء الحق قاسمی کی بطور ایم ڈی پی ٹی وی تقرری کیس کا فیصلہ  محفوظ کرلیا تھا جو  آج  9 جولائی کو سنایا جانا  ہے، چیف جسٹس نے کہا  تھا کہ سابق ایم ڈی پی ٹی وی کو دیئے گئے 27 کروڑ روپے کے اخراجات کا جواز پیش کرنا ہوگا، اخراجات کس مد میں ہوئے اس کا آڈٹ کروانا ہوگا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عطا الحق قاسمی کے عہدے پر اٹھنے والے اخراجات کا آڈٹ کروا لیتے ہیں،  ایک ہفتے کے دوران آڈٹ کے حدود و قیود طے کرلیں اور آڈٹ کروانے کا ٹرم آف ریفرنس دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکی سینیٹ کی رکنیت معطل، الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن جاری

    اسحاق ڈارکی سینیٹ کی رکنیت معطل، الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت معطل کرکے حکم نامہ جاری کردیا، یہ اقدام سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی عدالتوں میں خود کو بیمار ظاہر کرنے والے سابق وفاقی وزیرخزانہ اور سینیٹر اسحاق ڈار اب سینیٹر نہیں رہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ان کی سینیٹ کی رکنیت کو معطل کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ان کی رکنیت معطل کی۔

    یاد رہے کہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں مسلسل عدم حاضری پر احتساب عدالت نے انہیں اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں بار بار بلانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت عبوری طور پر معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 26 فروری کو نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد خان سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بیمار اسحاق ڈار کی لندن میں پھرتیاں، ویڈیو سامنے آگئی

    علاوہ ازیں عدالت سے مبینہ طور پر  بیماری کا بہانہ کرکے راہ فرار اختیار کرنے والے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار لندن میں نواز شریف کے ہمراہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت کیلئے بذات خود  اسپتال تشریف لائے تھے، اس موقع پر وہ میڈیا کو دیکھ کر چھپنے کا ناکام کوشش بھی کرتے رہے تاہم وہ کیمرے کی آنکھ سے نہ بچ پائے۔

    مزید پڑھیں: نیب کا اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے آخری حد تک جانے کا فیصلہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کی واپسی: ریڈ وارنٹ قانون کے مطابق جاری کریں گے، وفاقی وزیر قانون

    اسحاق ڈار کی واپسی: ریڈ وارنٹ قانون کے مطابق جاری کریں گے، وفاقی وزیر قانون

    لاہور: وفاقی وزیر قانون و اطلاعات  بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے ریڈ وارنٹ قانون کے مطابق جاری کیے جائیں گے۔

    لاہور ہائی کورٹ آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن ہر صورت اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے، حکومت اس حوالے سے اقدامات کررہی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کے ا التواءکا کوئی جواز نہیں ،پرامن ، صاف، شفاف بروقت انتخابات کا یقین دلاتے ہیں، پرامن انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے جو بھی مسائل ہے انہیں ہر حد تک جاکر حل کریں گے۔

    مزید: بیمار اسحاق ڈار کی لندن میں پھرتیاں، ویڈیو سامنے آگئی

    بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کے لیے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، کسی بھی اشتہاری شخص کو لانے کےلیے قانونی طریقے سے ریڈ وارنٹ جاری کیے جاتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں قانون کو دیکھتے ہوئے اسحاق ڈار کے وارنٹ جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان پانی ضائع کرنے والا ملک ہے میرا خیال ہے کالا باغ ڈیم بننا چاہیے مگر اس حوالے سے جن لوگوں کو خدشات ہیں انہیں بھی دور کرنا چاہیے، سولر اور ونڈ انرجی سے بجلی کے بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بیمار اسحاق ڈار کی لندن میں پھرتیاں، ویڈیو سامنے آگئی

    بیمار اسحاق ڈار کی لندن میں پھرتیاں، ویڈیو سامنے آگئی

    لندن:  پاکستانی عدالتوں میں اپنے آپ کو بیمار ظاہر کرنے والے سابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کلثوم نواز کی عیادت کے بعد میڈیا سے بچ کر بھاگنے میں ناکام رہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز لندن میں نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو شروع کی تو  پاکستانی عدالتوں میں بیماری کا بہانہ کرنے والے اسحاق ڈار نے اسی موقع کو غنیمت جانا اور وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی۔

    خاموشی سے اسحاق ڈار سیڑھیوں سے اترے اور میڈیا کے نما ئندوں کو نواز شریف کی جانب متوجہ پاکر راہ فرار اختیار کی  اور خا موشی سے سڑک کی راہ لی لیکن کیمرے کی آنکھ نے اس سارے منظر کو محفوظ کرلیا۔

    ہارلے اسٹریٹ کلینک کے باہر موجود صحافی نے سابق وفاقی وزیر خزانہ کی صحت دریافت کی تو انہوں نے جواب نہیں دیا۔ واضح رہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب عدالت میں مقدمات زیر سماعت ہیں اور انہوں نے حاضری سے استشنیٰ کے لیے بیماری کا سرٹیفیکٹ جمع کرایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تھری جی، فور جی لائسنس کی بولیوں میں‌ بڑا گھپلا، ن لیگ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    تھری جی، فور جی لائسنس کی بولیوں میں‌ بڑا گھپلا، ن لیگ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: ن لیگ کے دور میں تھری جی اور فور جی لائسنس کی بولیوں میں‌ فکسنگ کا بڑا انکشاف ہوا ہے.

    تفصیلات کے مطابق تھری اور فورجی لائسنس کے اجرا میں بدعنوانی کی نیب تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے. نیب نے اسحاق ڈار اورانوشہ رحمان کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا.

    سابق چیئرمین پی ٹی اےاسماعیل شاہ، ممبر ٹیلی کام مدثر حسین، شبیراحمد کے خلاف بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    ایف آئی اے نے اسحاق ڈار اور انوشہ رحمان کی 5 سالہ سفری تفصیلات نیب کو سونپ دیں، سابق چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ کی بھی تفصیلات نیب کو فراہم کر دی گئی ہیں.

    یاد رہے کہ نیب نے تھری، فور جی لائسنس اسکینڈل میں ایف آئی اے سے مدد لی تھی، ابتدائی تفتیش میں ٹیلی کام کمپنیز کو مخصوص قیمت پر لائسنس دینے کا پتا چلا تھا.

    واضح رہے کہ 2014 میں پی ٹی اے نے وزارت آئی ٹی کے مشورے پرتھری، فورجی لائسنس کی نیلامی کا عمل شروع کیا تھا، ٹیلی کام کمپنیز، پی ٹی اے، وزارت آئی ٹی نے شفاف بولی کےعمل کو براہ راست متاثر کیا تھا.

    ذرایع کے مطابق قومی خزانے کو بھاری نقصان، جب کہ ٹیلی کام کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا اور اس ضمن میں‌ ڈاکٹر اسماعیل شاہ نے سابق وزیر مملکت انوشہ رحمان سے ہدایات وصول کیں.


    براڈ بینڈ صارفین کی تعداد تین فیصد سے بڑھ کر 38 فیصد ہوگئی، انوشہ رحمان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • اسحاق ڈار8مئی کو ذاتی حیثیت میں لازمی پیش ہو جائیں، سپریم کورٹ

    اسحاق ڈار8مئی کو ذاتی حیثیت میں لازمی پیش ہو جائیں، سپریم کورٹ

    اسلام آباد : چیف جسٹس سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو ذاتی حیثیت میں آٹھ مئی کو طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ واپس نہ آئے تو بیرون ملک گرفتار بھی ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سینیٹ الیکشن میں اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی۔

    سینیٹ اہلیت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اسحاق ڈار کے وکیل سے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کہاں ہیں؟ انہیں لے کر آئیں، جواب میں ملزم کے وکیل سلمان بٹ نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے اسحاق ڈار کو چھ ہفتے مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے، چھبیس اپریل کو ان کا دوبارہ چیک اپ ہوگا۔

    چیف جسٹس نے وکیل سے کہا کہ آپ نے عدالت آخری حکم نامہ پڑھا ہے؟ ان سے بات کر کے جواب دیں کہ اسحاق ڈار کب آئیں گے، کل آئیں گے یا پرسوں؟ ہم رات آٹھ بجے تک بیٹھے ہیں۔

    وقفے کے بعد بھی وکیل نے یہ ہی جواب دیا کہ اسحاق ڈار بہت بیمار ہیں، چیف جسٹس نے میڈیکل سرٹیفکیٹ مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وہ اتنے لمبے عرصے سے بیمار نہیں ہوسکتے، واپس آئیں حفاظتی ضمانت دیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ایک قانون شہری کی گرفتاری کا بھی ہے، مفرور ملزم کو کوئی بھی شہری گرفتار کرسکتا یا کراسکتا ہے۔
    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ جو بھی ہے وہ آئندہ ہفتے وطن واپس آجائیں، زندگی میں کچھ کام دلیری سے بھی کرنے پڑتے ہیں، اسحاق ڈار واپس نہ آئے تو بیرون ملک گرفتار بھی ہو سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: اشتہاری قراردینے سے آئینی حقوق ختم نہیں ہوتے، اسحاق ڈار کا عدالت میں جواب

    انہوں نے کہا کہ ابھی وزیراعظم لندن گئے تھے تو اسحاق ڈارنے وزیراعظم سے ملاقات کی، وزیراعظم کو شاید اس قانون کا پتہ نہیں کہ وہ بیرون ملک جاکر ایک مفرور ملزم سے ملاقات کرتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت8 مئی تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • اشتہاری قراردینے سے آئینی حقوق ختم نہیں ہوتے، اسحاق ڈار کا عدالت میں جواب

    اشتہاری قراردینے سے آئینی حقوق ختم نہیں ہوتے، اسحاق ڈار کا عدالت میں جواب

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اشتہاری شخص کے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرواتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اشتہاری قراردینے سے بنیادی آئینی حقوق ختم نہیں ہوتے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سپریم کورٹ میں اشتہاری شخص کے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق جواب جمع کرادیا ۔

    انہوں نے جواب میں کہا ہے کہ انتخابات کیلئے اہلیت کا معیار آرٹیکل62میں دیا گیا ہے، جس کے تحت اشتہاری قراردینے سے بنیادی آئینی حقوق ختم نہیں ہوتےاور اشتہاری قرار دینا آرٹیکل62کے تحت اہلیت ختم نہیں کرتا۔

    اسحاق ڈار کا رہنما پیپلزپارٹی کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اشتہاری قراردینے کےخلاف اپیل زیر التواء ہے، درخواست میں اٹھائے گئے نکات الیکشن سے پہلےاٹھائے جاسکتے ہیں لہٰذا پیپلزپارٹی رہنما کی درخواست خارج کی جائے۔

    جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی اپیلیں ہائیکورٹ سے بھی خارج ہوئیں، الیکشن سے پہلے کے اعتراضات انتخابات کے بعد نہیں اٹھائے جاسکتے اور درخواست گزار نے الیکشن کے بعد متعلقہ فورم سے رجوع بھی نہیں کیا، درخواست گزار معاملے میں متاثرہ فریق نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی

    اسحاق ڈار نے جواب میں کہا ہے کہ اعتراضات بینک اکاؤنٹ کے حوالے سے عائد کیے گئے تھے، ریٹرننگ افسر نے کاغذات مسترد کیے جس کیخلاف اپیل دائر کی تھی، اپیل میں دونوں نشستوں کیلئے کاغذات نامزدگی درست قرار پائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • اثاثہ جات ریفرنس: نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم کی کارروائی کل تک ملتوی

    اثاثہ جات ریفرنس: نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم کی کارروائی کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک تینوں ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ ہائی کورٹ کے فیصلےکی کاپی نہ ملنے پرفردجرم عائد نہ ہوسکی۔

    عدالت نے ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزم سعید احمد کے وکیل کی سماعت کل تک ملتوی کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ڈیڑھ بجے تک ملتوی کی۔

    صدرنیشنل بینک سعید احمد کی طرف سے 10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کرائے گئے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کل تک ملتوی کردی

    آپ لوگوں کوبھی مزہ آتاہے روزآتے ہوئے، مچلکے جمع نہیں کرائے تو جیل بھیج دوں گا، جج

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت کے جج نے ملزمان سے استفسار کیا تھا کہ آپ لوگوں کو بھی مزہ آتا ہے روزآتے ہوئے، آتے ہی فرد جرم عائد نہ کرنے کی استدعا کردیتے ہیں۔ ملزمان نے جواب دیا تھا کہ ہم لاہورسے آتے ہیں کافی مشکل ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال 26 فروری کو نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد خان سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔