Tag: اسحاق ڈار

  • اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی

    اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پرگواہ عبدالرحمان گوندل کو دوبارہ طلب کرلیا ۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے ہمراہ بیرسٹر ظفراللہ، طارق فضل چوہدری اور رانا افضل کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    استغاثہ کے گواہ عبدالرحمان گوندل نے احتساب عدالت میں بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ میں نجی بینک کا برانچ منیجرہوں، 16 اگست کو نیب نے دستاویزات کے ساتھ طلب کیا۔

    عبدالرحمان گوندل نے کہا کہ 17 اگست کو نیب میں پیش ہوا، نیب کے تفتیشی افسر کو بینک ریکارڈ فراہم کیا اورنیب نے جو ریکارڈ طلب کیا تھا وہ جمع کرا دیا۔

    استعاثہ کے گواہ نے کہا کہ 25 مارچ 2005 کو اسحاق ڈار کابینک اکاونٹ کھولا گیا، انہوں نے کہا کہ 25 مارچ 2005 سے 16 اگست 2017 کی اسٹیٹمنٹ نیب کوفراہم کی۔

    احتساب عدالت میں بینک اکاؤنٹ کی ٹرانزیکشن کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کردیں، ٹرانزیکشن کی تفصیلات عدالت نے ریکارڈ کا حصہ بنا دیں۔

    اسحاق ڈار کی پیشی کے موقع پراحتساب عدالت کے باہرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس اور ایف سی کے اہلکار تعینات ہیں۔


    خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر میں تلخ جملوں کا تبادلہ


    خواجہ حارث نے سماعت کے دوران کہا کہ گواہ ماہر بھی ہے اور سمجھ دار بھی ہے، نیب پراسیکیوٹر کیوں بار بار مداخلت کررہے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آپ ایسے حملے نہ کریں، میں سینئروکیل ہوں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سینئروکیل سے ایسے حملوں کی توقع نہیں کرتا جس پرجج نے ریماکس دیے کہ اچھا اب آپ دونوں لڑچکےتو ہم آگے بڑھیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ دستاویزات گواہ خود پڑھ رہا ہے میں نے خود کوئی مداخلت نہیں کی، گواہ سے سوال کرنا میرا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ گواہ کو کچھ نہ بتائیں۔

    عدالت نے اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس کے کالم آف ریمارکس کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر گواہ ریکارڈ فراہم کرے۔

    عبدالرحمان گوندل نے کہا کہ ریکارڈ کی دستاویزات دو تھیلوں پرمشتمل ہیں جس پر جج نے خواجہ سے کہا کہ کیا آپ 2تھیلوں کا ریکارڈ چیک کر لیں گے؟۔

    اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جو بھی ریکارڈ ہے لے آئیں دیکھ لیں گے۔

    استغاثہ کے گواہ مسعود غنی نے عدالت میں کہا کہ وہ اسلام آباد کے نجی بینک میں ملازم ہیں اور انہوں نے اسحاق ڈارکے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور دیگر ریکارڈ تفتیشی افسرنادرعباس کوریکارڈ جمع کرایا۔

    مسعود غنی نے کہا کہ 10مئی 1990سے بینک سے وابستہ ہوں، اکاؤنٹ کھلوانے کا فارم میری موجودگی میں نہیں بنا۔ انہوں نے کہا کہ اکاؤنٹ فارم سےمنسلک دستاویزات میں نے تیارنہیں کیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران کہا کہ 4 بار گواہ سے ایک ہی صفحےکا پوچھا گیا جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ میں آپ سےنہیں پوچھ رہا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہراساں کرنے والا ماحول نہ بنائیں،جس پراسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ آپ ہیڈلائن بنوانا چاہتے ہیں تو باہر چلے جائیں۔


    وزیرخزانہ اسحاق ڈار چھٹی بار احتساب عدالت میں پیش ‌


    خیال رہے کہ گزشہ سماعت وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ محمد حارث کے بیرون ملک جانے کی وجہ سے ان کی عدم موجودگی کے باعث ملتوی کردی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایکسپورٹرز اسحاق ڈارسے خوش نہیں، ایف پی سی سی آئی

    ایکسپورٹرز اسحاق ڈارسے خوش نہیں، ایف پی سی سی آئی

    کراچی: ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ ایکسپورٹرز وزیر خزانہ اسحاق ڈارسے خوش نہیں، فوج نے ملک میں معیشت کی ترقی کے لیے امن قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ ملک میں سیاسی صورت حال کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچا ہے۔

    ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے انجم وہاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپورٹرز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے خوش نہیں، ایکسپورٹرز کے ریفنڈز وقت پر ادا نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے ایکسپورٹرز مالی مشکلات کا شکار ہوگئےہیں۔

    انہوں نے کہا کہ  ایکسپورٹرز نے وزیر اعظم سے ملاقات میں بجلی اور گیس کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر بجلی کی قیمتیں کم کردی جائیں تو ایکسپورٹ میں اضافہ ممکن ہے جس کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت کم ہوسکتی ہے تاہم ایکسپورٹرز اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ وہ ایکسپورٹ میں کتنا اضافہ کرکے دیں گے، تاجر برادری اور ایکسپورٹرز آئندہ 10 سے 12 روز میں وزیراعظم کو رپورٹ دیں گے۔

    زبیر طفیل نے کہا کہ ملکی معیشت اور سیکیورٹی انتہائی لازم ہے، افواج پاکستان نے ملک میں امن قائم کرنے میں اپنی جانیں قربان کی ہیں، فوج اور رینجرز نے امن قائم کردیا ہے اب نجی شعبے سرمایہ کاری کے ذریعے ملکی معیشت کو ترقی دیں۔

    زبیر طفیل نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کرنسی کی قدر میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ بہت خوش آئند ہے کیونکہ اگر روپے کی قدر میں تبدیلی کی گئی تو اس سے مہنگائی کا طوفان آجائے گا۔

  • احتساب عدالت میں اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت جاری

    احتساب عدالت میں اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت جاری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت شروع ہوگئی، ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکررہے ہیں۔

    احتساب عدالت میں استغاثہ کے 2 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے، اسحاق ڈار کے وکیل کی جانب سے گواہوں پر جرح کی جائے گی۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے آج کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کرتے ہوئے کہا موکل نے کیبنٹ کی میٹنگ میں شرکت کے لیے جانا ہے جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کے لیے بچاؤ کا کوئی کام اہمیت نہیں رکھتا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اگر کوئی بیمار ہو تو استثنیٰ دیا جا سکتا ہے جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ ہمیشہ کے لیے استثنیٰ نہیں مانگ رہے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریماکیس دیے کہ کیبنٹ میٹنگ شروع نہیں ہوئی ،سماعت شروع کریں دیکھتے ہیں، سماعت کے دوران نیب کےگواہ طارق جاوید نے ای میل کا ریکارڈ پیش کردیا جسے عدالت نے گزشتہ سماعت پر مانگا تھا۔

    اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث اورنیب پراسیکیوٹرمیں سماعت کے دوران تلخ جملوں کا تبادلہ، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خواجہ حارث کا کہنا تھا گواہ کوای میل ہی نہیں ملے گا۔

    نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق نے کہا کہ گواہ نےتفصیلات عدالت میں پیش کردی اب وہ عدالت کا وقت ضائع نہ کریں۔

    خواجہ حارث نے کہا آپ بیٹھ جائیں گواہ پر مجھےجرح کرنے دیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ آپ کی توخواہش ہے ہم عدالت سے ہی چلےجائیں، گزشتہ سماعت میں بھی ہمیں کورٹ سےنکالنےکی کوشش کی گئی۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ نیب کےخط میں5 چیزیں مانگی گئیں،ایک جھوٹ چھپانے کے لیے دوسراجھوٹ بولنا پڑتا ہے جس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ بات غلط ہے جھوٹ کی بات نہیں، انہوں نے ای میل مانگی وہ لےآئے ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ گواہ جھوٹ بول رہا ہے جس پر نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ عدالتی حکم پرکراچی ہیڈآفس سے ریکارڈ منگوا کرپیش کردیا۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ 12بجکر45 منٹ پرطلب تفصیلات12بجکر53منٹ پربھجوا دی، کیا یہ درست ہے؟ جس پر گواہ طارق جاوید نے کہا کہ یہ بات درست نہیں ہے۔

    طارق جاوید نے کہا کہ 12بجکر45 منٹ پربھیجی گئی ای میل کاجواب 2 گھنٹےبعد دیا جبکہ ہیڈ آفس کے ساتھ ای میلزکے تبادلےکا ریکارڈ پیش کردیا ہے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ اس کےعلاوہ اورکوئی ای میل نہیں، نیب کے16 اگست کے خط کی کاپی بھی عدالت میں پیش کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ خط کی کاپی والیم 15 کےصفحہ 8 پرموجود ہے۔

    طارق جاوید نے کہا کہ ریفرنس سے منسلک خط اورآج پیش کی گئی کاپی میں فرق نہیں ہے۔ انہوں نےکہا کہ میرے سامنے کوئی اکاؤنٹ نہیں کھولا گیا جبکہ جن بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات پیش کیں وہ میں نے نہیں کھولے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ گواہ کمپنی قانون کےماہرنہیں ہیں جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ میں ان کے پیش کیے گئے ریکارڈ کی بات کررہا ہوں، اگرآنکھیں بند کرکے ریکارڈ پیش کیا ہےتوبتا دیں۔

    طارق جاوید نے کہا کہ کہ میں نےصرف اکاؤنٹس کی بینک ریکارڈ سےتصدیق کی،فرسٹ ہجویری مضاربہ کی دستاویزات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام دستاویزات نہیں پڑھیں صرف سرسری جائزہ لیا۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ مضاربہ کمپنیوں کا ریکارڈ پیش کیامگرنہیں جانتا کیسے کام کرتی ہیں، نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ کوئی کمپنی کیسے کام کرتی ہے یہ بتانا کسی بینک افسرکا کام نہیں، یہ ایس ای سی پی کے بتانےکا کام ہے۔


    احتساب عدالت میں اسحاق ڈارکےخلاف سماعت12 بجے تک ملتوی


    اس سے قبل آج عدالت میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث کے معاون قوسین فیصل نے اسحاق ڈار کے استثنیٰ کے حوالے سے عدالت میں درخواست جمع کرائی تھی۔

    اسحاق ڈار کے وکیل کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو وزارت کے امور چلانے کےلیے استثیٰ دیا جائے تاہم عدالت نے درخواست خارج کردی۔

    درخواست مسترد ہونے کے بعد خواجہ حارث کے معاون قوسین فیصل نے عدالت کو بتایا کہ استثیٰ کی استدعا دوبارہ کی جائے گی جس پر جج محمد بشیر نے ریماکس دیتےہوئے کہا کہ استثیٰ پر بات خواجہ حارث کی موجودگی میں ہوگی۔

    اسحاق ڈار کی پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس اور ایف سی کے اہلکار تعینات ہیں۔


    احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع


    خیال رہے کہ احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت پر استغاثہ کے دو گواہان طارق جاوید اور شاہد عزیز نے عدالت کے سامنے اپنے بیانات قلمبند کروائے تھے۔ طارق جاوید نجی بینک کے افسر جبکہ شاہد عزیز نیشنل انسویسٹمنٹ ٹرسٹ کے افسر ہیں۔

    اس سے قبل 3 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم کے خلاف ان کی دائر کردہ درخواست مسترد کردی تھی۔ وزیر خزانہ نے احتساب عدالت کے اقدام کو چیلنج کیا تھا۔


    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 27 ستمبر کواحتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع، سماعت ختم

    احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع، سماعت ختم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں اثاثہ جات ریفرنس کی 8 گھنٹے طویل سماعت ختم ہوگئی۔ آج سماعت میں اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروائی گئیں جبکہ احتساب عدالت نے گواہ مسعود غنی کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔ سماعت کے دوران استغاثہ کے دو گواہان طارق جاوید اور شاہد عزیز نے عدالت کے سامنے اپنے بیانات قلمبند کروائے۔ طارق جاوید نجی بینک کے افسر جبکہ شاہد عزیز نیشنل انسویسٹمنٹ ٹرسٹ کے افسر ہیں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ بے نامی دار کو نوٹس ہونا چاہیئے، بے نامی دار کو علم تو ہو کہ اس کی جائیداد زیر بحث ہے۔

    اسحٰق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی جائیداد نہیں ہے، اگر ایسے شواہد ملیں تو آپ بلا لیں۔

    گواہ طارق جاوید نے عدالت میں کہا کہ سبہ 1999 سے البرکہ بینک سے وابستہ ہوں، نیب نے بینک کے ذریعے مجھے بلایا اور بینک نے مجھے نیب میں پیش ہونے کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ اسحٰق ڈار کی تصدیق شدہ بینک تفصیلات نیب کو فراہم کردیں جبکہ 17 اگست کو ایک اکاؤنٹ کی تفصیلات لے کر نیب گیا۔


    اسحٰق ڈار کی فرد جرم کے خلاف درخواست عدالت میں مسترد


    سماعت میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی اہلیہ کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کروادی گئیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ اکاؤنٹ 14 اکتوبر2000 کو کھولا گیا اور اکاؤنٹ میں 2006 کے بعد کوئی ٹرانزیکشن نہیں ہوئی۔ نیب کے وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ جمع کروائی گئی دستاویزات کے کچھ خالی صفحات پر نمبرنگ کی گئی۔

    اسحٰق ڈار کے وکیل نے کہا کہ کچھ صفحات پڑھنے کے قابل نہیں اوربعض کی ترتیب غلط ہے جس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ کچھ صفحات جو دستاویزات کا حصہ نہیں بن سکے وہ جمع کروا دیں گے۔

    نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا کہ پیش کی گئی دستاویزات کو بطورشہادت استعمال کیا جاسکتا ہے جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ دستاویزات تصدیق شدہ نہیں، بطورشہادت استعمال نہیں کی جاسکتیں۔

    گواہ طارق جاوید نے کہا کہ ہجویری مضاربہ کے اکاؤنٹس 3 افراد عبدالرشید، نعیم محبوب اور ندیم بیگ آپریٹ کر رہے تھے۔ نیب کو بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کردی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہجویری ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی دے دیں۔ پہلا اکاؤنٹ تبسم اسحٰق ڈار، دوسرا ہجویری مضاربہ جبکہ تیسرا اکاؤنٹ ہجویری ہولڈنگ پرائیویٹ کے نام پر کھولا گیا۔


    وزیرخزانہ اسحٰق ڈار پرفرد جرم عائد


    خواجہ حارث نے کہا کہ پیش کی گئیں دستاویزات گواہ نے تیار کیں نہ اس کی تحویل میں ہیں۔ اسحٰق ڈار کے وکیل نے کہا کہ دستاویزات پر اعتراض ہے یہ دستاویزات تو کوئی بھی تیار کرسکتا ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بیشر نے ریمارکس دیے کہ ایسی بات نہیں یہ بینک کی دستاویزات ہیں۔

    اسحٰق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے استغاثہ کے گواہ طارق جاوید سے سوال کیا کہ جب آپ نیب کے پاس پیش ہوئے تو بیان ریکارڈ ہوا؟ جس پر طارق جاوید نے کہا کہ 17 اگست 2017 کو نیب میں میرا کوئی بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔

    طارق جاوید نے کہا کہ تفتیشی افسر نے 30 اگست2017 کو میرا بیان ریکارڈ کیا، تفتیشی افسر سے کوئی بات نہیں چھپائی۔ انہوں نے کہا کہ میری ڈیوٹی تھی نیب کو مقدمے کے دستاویزات فراہم کروں۔

    استغاثہ کے گواہ طارق جاوید نے کہا کہ تفتیشی افسر کو نہیں بتایا کہ بینک اکاؤنٹ 3 افراد آپریٹ کر رہے ہیں، تفتیشی افسر کو بتایا اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ پر برانچ آپریشن مینیجر نے دستخط کیے۔ طارق جاوید نے کہا کہ ٹرانزیکشن تفصیل پر دستخط کی بات تفتیشی افسر کو بتائی۔

    بعد ازاں مینیجر قومی سرمایہ کاری ٹرسٹ شاہد عزیز بطور گواہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    انہوں نے بیان دیا کہ اسحٰق ڈار نے اگست ستمبر 2015 میں 12 کروڑ کی سرمایہ کاری کی، جنوری2017 میں اسحٰق ڈار نے اپنی رقم واپس لے لی۔

    شاہد عزیز کے مطابق اسحٰق ڈار کو ساڑھے 3 کروڑ روپے منافع کے ساتھ رقم دی گئی یعنی مجموعی طور پر اسحٰق ڈار کو ساڑھے 15 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ اسحٰق ڈار نے یہ رقم بینک الفلاح لاہور میں جمع کروادیں، ان اکاؤنٹس کی مصدقہ نقول جمع کروادی ہیں۔

    اسحٰق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے نیب کے گواہ پر جرح کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا سرمایہ کاری میں ریکارڈ کے مطابق بے قائدگی پائی گئی جس پر نیب گواہ نے کہا کہ ہمارےریکارڈ کے مطابق کوئی بے قائدگی نہیں پائی گئی۔

    وکیل اسحٰق ڈار نے کہا کہ سرمایہ کاری کرنا تو کوئی غیر قانونی کام نہیں۔ انہوں نے دریافت کیا کہ سرماریہ کاری پر منافع ٹیکس کاٹ کر دیا گیا؟ جس پر نیب گواہ شاہد عزیز نے مثبت جواب دیا۔

    گواہ شاہد عزیز نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 3 فارمز اصلی موجود تھے ان کی نقول فراہم نہیں کیں، کراچی سے آنے والی نقول نیب کو فراہم کیں۔ جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ اصل دستاویز، اور عدالت میں پیش کی گئی فوٹو کاپی میں فرق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اصل دستاویز میں بعد میں تبدیلی کی گئی، یہ بہت بڑا فراڈ ہے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ پہلے لاہور لکھا تھا پھر اسلام آباد لکھا گیا، پھر دوبارہ کاٹ کر لاہور لکھا گیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے ایک اور گواہ مسعود غنی کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔ کیس کی مزید سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

    احتساب عدالت میں 8 گھنٹے تک طویل تفتیش کے بعد وزیر خزانہ اسحٰق ڈار بھی واپس روانہ ہوگئے۔

    سماعت سے قبل احتساب عدالت کے اطراف پولیس اور ایف سی کے 200 اہلکار تعینات کیے گئے اور عدالت جانے والے غیر ضروری راستے بند کردیے گئے جبکہ مسلم لیگ ن کے کارکنان کو عدالت کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ میڈیا نمائندگان اور وزرا کو بھی خصوصی اجازت نامہ دکھانے کے بعد ہی اندر جانے کی اجازت دی گئی۔

    وزیر خزانہ اسحٰق ڈار وکیل خواجہ حارث کے ہمراہ عدالت میں موجود رہے جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز، بیرسٹر ظفر اللہ، انوشہ رحمٰن سمیت طارق فضل چوہدری بھی احتساب عدالت میں موجود تھے۔

    یاد رہے کہ 3 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے اسحٰق ڈار پر فرد جرم کے خلاف ان کی دائر کردہ درخواست مسترد کردی تھی۔ وزیر خزانہ نے احتساب عدالت کے اقدام کو چیلنج بھی کیا تھا۔

    احتساب عدالت نے 27 ستمبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تواسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • احتساب کےنام پرقوم کےساتھ مذاق کیا جارہا ہے‘ دانیال عزیز

    احتساب کےنام پرقوم کےساتھ مذاق کیا جارہا ہے‘ دانیال عزیز

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈارکا نام کا پاناما پیپرزمیں کہیں بھی نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصل کاغذات جمع کرائے گئے کاغذات سے مطابقت نہیں رکھتے جبکہ جمع کرائے522 صفحات میں سے ہرصفحے پراعتراض لگا ہے۔

    دانیال عزیز نے کہا کہ کسی کی پٹیشن میں بھی اسحاق ڈارکا نام نہیں ہے، صرف عمران خان کی ایک پٹیشن میں حدیبیہ کیس کا نام ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈاراوردیگرکےخلاف ایک سیاسی کیس چلایاجارہاہے، ہم عدالت کے سامنےسر جھکاتے اور فیصلوں پرعمل کرتے ہیں۔

    وفاقی وزیر دانیال عزیز نے کہا کہ پاناما پیپرزمیں اوربھی بہت سے لوگوں کے نام ہیں، جماعت اسلامی کی پٹیشن میں پاناماپیپرزکے دیگرلوگوں کا نام تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسا کھیل کھیلا گیا کہ نوازشریف کا کیس سنا گیا باقی چھوڑے گئے، احتساب کےنام پرقوم کےساتھ مذاق کیا جارہا ہے۔


    شریف خاندان کےخلاف کیسزمیرٹ پرچلیں گے‘ چیئرمین نیب


    واضح رہے کہ گزشتہ روزچیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی اپنے بیان میں کہا کہ شریف خاندان کے خلاف کیسز میرٹ پرچلیں گے تمام کیسز کو خود مانیٹر کروں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارسب سے بڑا معاشی دہشت گرد ہے، سراج قاسم تیلی

    اسحاق ڈارسب سے بڑا معاشی دہشت گرد ہے، سراج قاسم تیلی

    کراچی : کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر سراج قاسم تیلی نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار سب سے بڑا معاشی دہشت گرد ہے، تاجربرادری فوری استعفے کا مطالبہ کرے، پوری دنیا ہم پر ہنس رہی ہے کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد بھی اسحاق ڈاروزیرخزانہ ہیں۔

    وائس چیئرمین بی ایم جی ہارون فاروقی کی جانب سے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف مضبوط قرارداد منظور کرنے کی تجویز پر اتفاق کرتے ہوئے سراج قاسم تیلی نے کہا کہ کے سی سی آئی کو مکمل اتفاق رائے سے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے فوری استعفے کا مطالبہ کرنا چاہئیے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرکرپشن کے کیس میں فرد جرم عائد کی جاچکی ہے اور وہ ملک میں اقتصادی بحران پیدا کرنے کے پوری طرح ذمہ دار ہیں۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    سراج قاسم تیلی نے کہا کہ ساری دنیا ہم پر ہنس رہی ہے کہ ان کے موجودہ وزیرخزانہ پر کرپشن کیس میں فرد جرم عائد کیا جا چکا ہے لہٰذا اسحاق ڈار کو فوری طور پر اس وقت تک کے لیے مستعفی ہو جانا چاہئے جب تک کیس کا فیصلہ نہیں ہوجاتا۔


    مزید پڑھیں: وزیرخزانہ اسحاق ڈار دیانت داراوردین دارشخص ہیں، سعدرفیق 


    انہوں نے سی پیک منصوبے پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے دونوں جانب جیت کی صورتحال پیدا ہونے کہ امکانات نظر نہیں آرہے جو صرف چائنا کے لئے تجارتی لحاظ سے قابل قبول ہے جبکہ پاکستان کو صرف انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لحاظ سے فائدہ ہوگا، اس منصوبے سے پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو بہت زیادہ نقصان متوقع ہے۔

  • شاہ محمود قریشی کا اسحاق ڈار سےاستعفےکا مطالبہ

    شاہ محمود قریشی کا اسحاق ڈار سےاستعفےکا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کو فی الفورعہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار پارٹی اورملکی معیشت کےمفاد میں فوری مستعفی ہوں۔

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈارپرفرد جرم عائد ہونا بہت بڑی پیشرفت ہے،انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈارکو صفائی پیش کرنے کا موقع ملے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ستم ظریفی ہے بانی ایم کیوایم آج نوازشریف کےحق میں بیان دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی۔


    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    خیال رہے کہ آج احتساب عدالت کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد کردی گئی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا۔


    نوازشریف پرفرد جرم 2 اکتوبرکوعائد کی جائے گی


    واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کے لیےاحتساب عدالت نے 2 اکتوبر کی تاریخ دی تھی جبکہ حسن، حسین اور مریم نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں گرفتار کرکے 2 اکتوبرکو پیش کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکوحاضری سےاستثنیٰ نہیں دیا گیا‘ طارق فضل چوہدری

    اسحاق ڈارکوحاضری سےاستثنیٰ نہیں دیا گیا‘ طارق فضل چوہدری

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائےکیڈ ڈاکٹرطارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت عدالتوں کا سامنا کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرمملکت برائےکیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹے میں فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی ہے۔

    طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار پر فردجرم عائد کی گئی ہے جبکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس کی سماعت 4 اکتوبرتک ملتوی کردی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی استدعا کو نہیں سنا گیا اور عدالتوں کے فیصلوں کو ریفرنس کے طور پر پیش کیا گیا۔

    وزیرمملکت برائےکیڈ کا کہنا تھا کہ 4 اکتوبر کو گواہان کو طلب کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ کل 28 گواہان ہیں اگلی پیشی پر2 گواہان کو طلب کیا گیا ہے جن کا تعلق لاہور سے ہے اوردونوں بینک کے افسران ہیں۔

    طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو حاضری سے استثنیٰ نہیں دیا گیا۔


    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    خیال رہے کہ آج احتساب عدالت کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد کردی گئی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا۔


    نوازشریف پرفرد جرم 2 اکتوبرکوعائد کی جائے گی


    واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کے لیےاحتساب عدالت نے 2 اکتوبر کی تاریخ دی تھی جبکہ حسن، حسین اور مریم نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں گرفتار کرکے 2 اکتوبرکو پیش کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد

    اسلام آباد :احتساب عدالت نےآمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈارپرفرد جرم عائد کردی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بیشر نے فرد جرم کے نکات پڑھ کرسنائے جس پراسحاق ڈار نے آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے الزام کو غلط قرار دے دیا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میرے تمام اثاثے آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں جبکہ مجھ پرعائد الزامات بے بنیاد ہیں جنہیں عدالت میں ثبوتوں کے ذریعے ثابت کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا اورالزامات کا دفاع کروں گا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد ان کے وکلا نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے موکل پرفرد جرم عائد ہوچکی ہے اس لیے انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔


    اسحاق ڈارکوحاضری سےاستثنیٰ نہیں دیا گیا‘ طارق فضل چوہدری


    نیب کے وکلا نے اسحاق ڈار کے وکلا کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کی،عدالت نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہ سناتے ہوئےسماعت 4 اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہان کو طلب کرلیا جبکہ اسحاق ڈارکو بھی آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا۔

    خیال رہے کہ ناجائزاثاثہ جات کیس میں پیشی کے لیے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارآج احتساب عدالت پہنچے توطارق فضل چوہدری، انوشہ رحمان، اور بیرسٹرظفراللہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    اسحاق ڈار کو دروازہ بند ہونے کے باعث انہیں باہرانتظار کرنا پڑا جس کے باعث وہ واپسی اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے تاہم کچھ دیر بعد وہ عقبی دروازے سے عدالت میں داخل ہوئے۔

    اس موقع پرعدالت کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور احاطہ عدالت کو مکمل طور پرسیل کردیاگیا ہے جبکہ میڈیا کے نمائندوں کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

    عدالت نے ملزم پر فرد جرم عائد کرنے کے بعد ضابطے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے نیب کو الزامات ثابت کرنے کا حکم دیا جس پر نیب حکام نے 28 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرادی تاہم ان گواہان کے نام سامنے نہیں آسکے جو عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہیں۔


    وزیرخزانہ اسحاق ڈاراحتساب عدالت میں پیش


    یاد رہے کہ دو روز قبل احتساب عدالت نے سماعت پرملزم اسحاق ڈار کو 23 والیم پرمشتمل ریفرنس کی نقول فراہم کی گئی تھی۔

    اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے اسحاق ڈار اور اور ان کے اہل خانہ کے831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصرمدت میں 91 گناہ بڑھے اور ان سب کا ٹرائل کرپشن الزامات کے تحت کیا جائے گا۔


    نوازشریف پرفرد جرم 2 اکتوبرکوعائد کی جائے گی


    واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کے لیےاحتساب عدالت نے 2 اکتوبر کی تاریخ دی تھی جبکہ حسن، حسین اور مریم نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں گرفتار کرکے 2 اکتوبرکو پیش کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈوب مرنےکا مقام ہےکہ اسحاق ڈارابھی تک وزیر ہیں‘ شیخ رشید

    ڈوب مرنےکا مقام ہےکہ اسحاق ڈارابھی تک وزیر ہیں‘ شیخ رشید

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ خزانے کے وزیر پر کیس چل رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز سےبات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اس کیس میں اسحاق ڈار پر سب سے زیادہ پریشر ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ڈوب مرنے کامقام ہے کہ اسحاق ڈار ابھی تک وزیر ہیں،افسوس کی بات ہے کہ خزانے کے وزیر پر کیس چل رہا ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس سے زیادہ جمہوری نظام کی کیا رسوائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی اس قدر تضحیک دیکھ کرشرم آتی ہے۔


    شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالناچاہیے‘ شیخ رشید


    یاد رہے کہ گزشتہ روز عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالناچاہیے ان لوگوں نے صرف ایل این جی میں 2 ارب کی کرپشن کی۔


    اسحاق ڈارمیں ذرا سی بھی شرم ہے توعہدہ چھوڑ دیں‘ شیخ رشید


    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کےباہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار میں تھوڑی سی بھی عزت نفس ہے تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔