Tag: اسحاق ڈار

  • نیب کا اسحاق ڈارکےخلاف ضمنی ریفرنس تیارکرنے کا فیصلہ

    نیب کا اسحاق ڈارکےخلاف ضمنی ریفرنس تیارکرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : نیب نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر نوٹسز بھجوا دیئے گئے، اپنی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد فروخت نہیں کر سکتے، اسحاق ڈار کےخلاف ضمنی ریفرنس بھی تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے کے بعد اب نیب نے بھی نواز شریف اور اسحاق ڈار کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرنا شروع کردیا۔

    نیب نے نوازشریف کی رہائش گاہ جاتی امراء اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی لاہور میں رہائش گاہ پر نوٹس بھجوادیا ہے، نیب اہلکاروں نے ان کی گھر کے باہر نوٹس بھی چسپاں کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نوٹسزمیں کہا گیا ہےکہ نوازشریف اوراسحاق ڈار اپنی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد فروخت یا منتقل نہیں کرسکتے۔

    قومی احتساب بیورو کی جانب سے وزیر خزانہ کے اثاثے منجمد اور احتساب عدالت میں پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں۔


    مزید پڑھیں: وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا لندن میں قیام بڑھانے کا فیصلہ


    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کےخلاف ضمنی ریفرنس تیار کرنےکا بھی فیصلہ کرلیا ہے، مذکورہ ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ آمدنی سے زائد اثاثہ جات بنانے پرکیا جائےگا۔


    مزید پڑھیں: نیب کی اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کیلئے درخواست


     نیب کو ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے بیرون ملک سے باہمی قانونی معاونت کا انتظار ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک اور بیرون ملک سے تفصیلات ملنے پراسحاق ڈار کے خلاف مزید ضمنی ریفرنس دائر ہونگے۔

  • اسحاق ڈارمیں ذرا سی بھی شرم ہے توعہدہ چھوڑ دیں‘ شیخ رشید

    اسحاق ڈارمیں ذرا سی بھی شرم ہے توعہدہ چھوڑ دیں‘ شیخ رشید

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار میں تھوڑی سی بھی عزت نفس ہے تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کرکے ملک کی عزت کو نقصان پہنچایا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جرائم کی ماں حدیبیہ پیپرمل اصل جڑہے،انہوں نے کہا کہ یہ شریف خاندان کے نہیں ہمارے اثاثے ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آصف علی زردای کے پیچھے چلنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے، بلاول بھٹو کواختیار ملنے چاہیں۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج شیخ رشید احمد کی نااہلی کیس کے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی تاہم عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے وکیل کی التوا کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔


    شریف خاندان کے بینک اکاؤنٹس منجمد، جائیداد کی منتقلی پر پابندی


    واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے نواز شریف اور ان کے بچوں کے تمام اثاثے منجمد کردیے تھے، اب شریف خاندان بینکوں سے اپنی رقوم نہیں نکال سکتا اور اپنی جائیداد فروخت یا کسی اور کے نام منتقل نہیں کرسکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحق ڈارکے تمام اثاثے منجمد

    اسحق ڈارکے تمام اثاثے منجمد

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحق ڈار کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے نیب کی ٹیم نے ان کے گھر پر چھاپہ بھی مارا، جب کہ ان کی تمام جائیداد کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذوالقرنین حیدر کے مطابق نیب حکام کی جانب سے مختلف شہروں میں اسحق ڈار کی تمام جائیداد کی خریدو وفروخت اور منتقلی پر پابندی کا حکم نامہ جاری کردیا گیا ساتھ ہی بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کردیئے گئے ہیں۔

    نمائندے کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے ایک خط ایل ڈی اے، اسلام آباد اتھارٹی، ڈی ایچ اے سوسائٹی، سینیٹ کی ہاؤسنگ سوسائٹی سمیت مختلف بینکوں کو بھی لکھا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اسحق ڈار کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات کی تحقیقات چل رہی ہے اس لیے ان کی جتنی بھی جائیداد ہے اس کی خریدو فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی جائے۔

     اس حوالے سے نیب حکام کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کےخلاف کیس چل رہا ہے، لہٰذا ان کی جائیداد نہ تو خریدی جاسکتی ہے اور نہ کسی کو منتقل کی جاسکتی ہے۔

    نیب نے بینکوں کو ہدایت دی ہے کہ اسحق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود تمام رقم کہیں منتقل نہیں ہوسکتی انہیں منجمد کردیا جائے، اگر کسی ادارے نے بھی قانون کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    اطلاعات ہیں کہ بینکوں نے ان کے اکاؤنٹس اور اداروں نے ان کی جائیداد کی فروخت یا کسی اور کو منتقلی پر پابندی عائد کردی ہے۔

    نیب کا خط اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلیا، اسحاق ڈارکی جائیداد ضبط کرنے کی خبر سب سے پہلے اے آر وائی نیوز نےگزشتہ روز نشر کی تھی۔

    نیب نے اسحاق ڈارکے گھر پر چھاپہ نہیں مارا، نوٹس دینے گئے، ترجمان

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نیب کی ٹیم نے اسحاق ڈار کے گھر پر چھاپہ مارا ہے اور ملازمین سے پوچھ گچھ کی ہے، تاہم نیب ترجمان نے خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے گھر چھاپہ نہیں مارا، ان کی رہائش گاہ پر نوٹس دینے گئے تھے۔

    نیب عدالت کی جانب سے آج ہی وارنٹ جاری ہوئے ہیں اور نیب کے تفتیشی افسر کی سربراہی میں دو رکنی ٹیم نے اسی بنیاد پر آج منسٹرز انکلیو میں واقع ان کے گھر پرنوٹس ارسال کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسحاق ڈار اس وقت ملک میں نہیں ہیں، تاہم اطلاعات ہیں کہ اسحاق ڈار نے نیب کی ٹیم کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جلد وطن واپس پہنچیں گے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت نے اثاثہ جات کیس میں وارنٹ گرفتاری وزارت داخلہ کو بھیج دیئے، اسحاق ڈار نے نیب ریفرنس پر ضمانت قبل از گرفتاری کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

     آج بروز بدھ  اسلام آباد کی احتساب عدالت میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زیادہ اثاثے بنانے کے نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں ان کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا گیا، سماعت کے دوران نیب نے وفاقی وزیرِ خزانہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔

    وفاقی وزیرِ خزانہ اور مسلم لیگ ن کے اہم رہنما اسحاق ڈار کی جانب سے ان کے پروٹوکول آفیسر فضل داد احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

    عدالت نے نیب کی درخواست پر پیش رفت کرتے ہوئے اثاث جات کیس میں اسحاق ڈار کے قابلِ گرفتاری وارنٹ جاری کیے اور حکم دیا کہ انہیں 25 ستمبر کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔

    گرفتاری کے احکامات جاری کرنے کے ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار10لاکھ روپےکےمچلکوں کےعوض ضمانت کراسکتےہیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب کے بھیجے گئے وارنٹ گرفتاری وزارت خارجہ کو موصول ہوگئے ہیں، وزارت خارجہ اسحاق ڈار کے لندن کے گھر کے باہر وارنٹ چسپاں کرنے کو یقینی بنائے گی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نیب ریفرنس پر ضمانت قبل از گرفتاری کروانے کا فیصلہ کر لیاہے۔

    نیب نے ریفرنس دائر کردیا


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    مزید پڑھیں:اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کیلئے  بینکوں کو درخواست


    پاناما کیس کا نتیجہ


    یاد رہے کہ 28 جولائی کوسپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے پاناما کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان کے اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب کو حکم دیا تھا کہ وہ 6 ہفتے کے اندر نوازشریف اور ان کے بچوں مریم نواز، حسین نواز، حسن نواز اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرے اور 6 ماہ میں ان پر کارروائی مکمل کی جائے۔

    کیا حکومت کو اسحاق ڈار کے سوا کوئی بندہ نہیں ملا ؟ کامل علی آغا

    علاوہ ازیں سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ وزیرخزانہ ملک میں موجود نہیں این ایف سی پر کیا بات کریں؟ حکومت کی نااہلی ہے کہ ایسا شخص وزیر بنایا گیا جس کےوارنٹ گرفتاری نکلے ہوئے ہیں۔

    وزیرخزانہ بھاگے ہوئے ہیں، اشتہاری قراردیئےجاسکتےہیں، کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ کیا حکومت کو اور کوئی بندہ نہیں ملا اس وزارت کیلئے؟

    انہوں نے پیشکش کی کہ اگرکوئی بندہ نہیں تو ہم حکومت کو شبلی فراز ادھار پر دے سکتے ہیں، یہ سنجیدہ مسئلہ ہے اس کانوٹس لیاجائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نےپاناماکیس فیصلے پرنظر ثانی درخواستیں مسترد کردیں

    سپریم کورٹ نےپاناماکیس فیصلے پرنظر ثانی درخواستیں مسترد کردیں

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما کیس فیصلے کے خلاف شریف خاندان کی جانب سے دائر کی گئی نظرثانی سے متعلق درخواستوں کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے پاناما کیس فیصلے پر نظرثانی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نےنظرثانی درخواستوں پرفیصلہ پڑھ کرسناتے ہوئے کہا کہ نظرثانی کی تمام درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔

    عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی لارجر بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ تمام وکلا نے بھرپورمعاونت کی جس پران کا شکرگزار ہوں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ فیصلےکی تفصیلی وجوہات بعد میں تحریرکی جائیں گی۔


    سلمان اکرم راجہ کے دلائل


    خیال رہے کہ اس سے قبل عدالت عظمیٰ میں کیس کی سماعت کے آغاز پر وزیراعظم کے بچوں کےوکیل سلمان اکرم راجہ دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کیپٹن ریٹائرد صفدر کی بھی وکالت کررہا ہوں۔

    نوازشریف کےبچوں کے وکیل نے کہا کہ کیپٹن ریٹائرد صفدر کے خلاف بھی ریفرنس کا حکم دیا جبکہ ان کا لندن فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں بھی کیپٹن(ر) صفدرکا فلیٹس سے تعلق نہیں بتایا اورٹرسٹ ڈٰیڈپردستخط سے کیپٹن ریٹائرد صفدر فلیٹس کے مالک نہیں بن گئے۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ پردستخط بطور گواہ کیے گئے تھے، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جےآئی ٹی نےکوئی نا کوئی تو کنکشن بنایا ہی ہے۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریماکیس دیے کہ جے آئی ٹی کےمطابق مریم نواز فلیٹس کی بینیفشل مالکہ ہیں،جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کیپٹن (ر) صفدر کا فلیٹس سے تعلق نہیں ہے۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ معاملے پر تفصیلی رائے دینا مناسب نہیں ہوگا جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ براہ راست ریفرنس سے بنیادی حقوق متاثر ہورہے ہیں۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ پرکوئی آبزرویشن اثرانداز نہیں ہونے دیں گے، واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کسی کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے۔

    سابق وزیراعظم کے بچوں کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے فیصلے میں ہردستاویز پر کھل کر رائے دی اور دفاع میں جو گواہ پیش کرنے تھے ان پر بھی رائے دے دی گئی۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جسٹس عظمت سعید اورجسٹس اعجاز افضل نے رائے نہیں دی جس پرجسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں ہم دونوں بھی کھل کر رائے دیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بے نظیرکیس میں عدالت نے رائے دی لیکن ٹرائل پراثراندازنہیں ہوئی۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ فیئرٹرائل اور بنیادی حقوق پرسمجھوتہ نہیں ہوگا،انہوں نے کہا کہ ضمانت کےمقدمات میں بھی لکھتےہیں ٹرائل کورٹ آزادانہ کام کرے گی۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریماکیس دیے کہ جعلی دستاویزات کے معاملے پرعدالت نے کوئی رائے نہیں دی،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ہم تو نظرثانی کی دوسرے فریق سے امید کررہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ آپ ہم پراعتبار کیوں نہیں کرتے،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیا آپ کو بیان حلفی دیں پھر یقین کریں گے۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ آپ جے آئی ٹی پر جرح کرسکتے ہیں، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہم نے فیصلہ لکھنے میں کافی احتیاط سے کام لیا ہے۔


    حدیبیہ پیپر مل ریفرنس میں شیخ رشید کے دلائل


    حدیبیہ پیپرمل کیس میں شیخ رشید کی جانب سے دلائل کے آغاز پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کیا حدیبہ ملزکی اپیل سےمتعلق تحریری حکم جاری ہوا۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ نیب نے عدالت میں کہا ایک ہفتے میں اپیل دائر کریں گے،نیب نے بغیر پوچھے کہا تھا اپیل دائر کریں گے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ کہنا چارہے ہیں کہ اپیل دائر نہیں ہورہی، جس پر شیخ رشید نےجواب دیا کہ نیب چیئرمین نے کہا اپیل دائر نہیں کریں گے۔

    پراسیکیوٹر نیب نے عدالت عظمیٰ میں کہا کہ چیئرمین نیب نے اپیل دائر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ حدیبیہ کیس سے ہی فلیٹس سمیت تمام مقدمات نکلے،حدیبہ کیس تمام جرائم کی ماں ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر بھی حکومت اپنی مرضی کا لگاتی ہےجبکہ ہاری ہوئی پارٹی نہیں چاہتی کہ ان کے کیس کھلیں۔

    عدالت عظمیٰ میں نیب نے ایک ہفتے میں اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرادی، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دوران سماعت ریماکس دیے کہ 3 رکنی بنچ کے خلاف درخواستیں اب غیرمؤثر ہوگئیں۔

    انہوں نے کہا کہ کیا آپ بھی ان کو سننے پر اصرارکریں گے،جس پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ 3 رکنی بینچ کے خلاف درخواستوں کو سننے کی ضرورت نہیں رہی۔

    سپریم کورٹ میں نیب کی یقین دہانی پرعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درخواست نمٹا دی گئی۔


    جے آئی ٹی دستاویزات کےمطابق نوازشریف نے تنخواہ وصول کی‘ سپریم کورٹ


    واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پرپاناما کیس فیصلے پر نظرثانی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریماکس دیے تھے کہ دستاویزات کہتی ہیں کہ نوازشریف نے ملازم کی حیثیت سے تنخواہ وصول کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس فیصلہ : شریف خاندان کی نظرثانی درخواستیں سماعت کے لیےمنظور

    پاناما کیس فیصلہ : شریف خاندان کی نظرثانی درخواستیں سماعت کے لیےمنظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے شریف خاندان اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی پاناماکیس فیصلے میں نظرثانی کی اپیلیں 12 ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر کردیں۔

    تفصیلات کے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کی پاناماکیس فیصلے میں نظرثانی کی درخواستوں کی سماعت جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں عدالت کا تین رکنی بینچ کرے گا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے نظرثانی درخواستوں میں سپریم کورٹ سے 28 جولائی کے فیصلے اور اس پر مزید عمل درآمد کو روکنے کی استدعا کی تھی۔


    نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں


    نواشریف کی جانب سے دائر درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جس بنیاد پر نوازشریف کو نااہل کیا گیا، درخواست میں شامل نہیں تھا، اثاثے ظاہر نہ کرنے سے متعلق متعلقہ فورم موجود ہے۔


    نوازشریف کے بچوں نے بھی پاناماکیس کا فیصلہ چیلنج کردیا


    نوازشریف کے بعد ان کے بچوں حسن،حسین اور مریم نواز نے بھی پاناما فیصلے پر نظرثانی اپیل دائر کی تھی، سابق وزیر اعظم کے بچوں نے بھی فیصلے تک حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔


    نیب نے شریف خاندان اوراسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کردیے


    یاد رہے کہ گزشتہ روزنیب نے نااہل سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسز دائر کردیے تھے۔


    پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    واضح رہے کہ 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور وزیرخزانہ سمیت شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس دائر کا حکم دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • نیب نے شریف خاندان اوراسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کردیے

    نیب نے شریف خاندان اوراسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کردیے

    اسلام آباد: قومی احتساب بیور نے نااہل سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسز دائر کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے۔

    قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف کے خلاف 3 ریفرنسز میں نیب کی سیکشن 9 اے لگائی گئی ہے۔ نیب سیکشن 9 اے غیر قانونی رقوم، تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔

    نیب راولپنڈی نے 9 اے کی تمام 14 ذیلی دفعات کو شامل کیا ہے اور سیکشن 9 اے کی دفعات کی سزا 14 سال قید مقرر ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عوامی نمائندوں کے لیےسزا کےبعد عمربھرکی نا اہلی ہوتی ہے۔ مریم نوازپرجعلی دستاویزات دینے پرالگ سے شیڈول 2 کاحوالہ دیا گیا ہے۔

    نوازشریف کی صاحبزادی کے خلاف تحقیقات کونقصان پہنچانے کی دفعہ31 اے بھی شامل ہے اور ان کے خلاف الزام کے جرم میں 3 سال قید کی سزا ہے۔

    قانونی طور پر ریفرنس فائل ہونے کے بعد ملزم کو کم از کم ایک بار احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش ہونا لازم ہے، جس کے بعد وہ ذاتی طور پر پیش ہونے سے استثنیٰ کی درخواست کرسکتا ہے۔


    نیب لاہور کی شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور اثاثے منجمد کرنے کی سفارش


    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں نیب لاہور نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنس نیب ہیڈ کوارٹرز بھجوایا تھا، ریفرنس میں نوازشریف اوران کے بچوں کے اثاثے ضبط کرنے اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش بھی کی گئی تھی۔


    پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    یاد رہے کہ 28 جولائی کوسپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے پاناما کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان کے اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب کو حکم دیا تھا کہ وہ 6 ہفتے کے اندر نوازشریف اور ان کے بچوں مریم نواز، حسین نواز، حسن نواز اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرے اور 6 ماہ میں ان پر کارروائی مکمل کی جائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • نیب نےآج نوازشریف ‘ اہل ِ خانہ اوراسحاق ڈارکوطلب کرلیا

    نیب نےآج نوازشریف ‘ اہل ِ خانہ اوراسحاق ڈارکوطلب کرلیا

    لاہور: نیب نے ایون فیلڈ لندن فلیٹس کی تفتیش کے کیس میں نواز شریف، مریم نواز، حسن نواز اور حسین نواز،کیپٹن صفدر جبکہ اسحاق ڈار کو آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے تفتیش کے لیے آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو(نیب) نے ایون فیلڈ لندن فلیٹس کی تفتیش کے سلسلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف مریم نواز، کیپٹن صفدر، حسن نواز اور حسین نواز کو آج طلب کرلیا۔


    اسحاق ڈار کو نیب میں طلبی کا تیسرا سمن جاری


    دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نیب نےآمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق تفتیش کے لیے آج طلب کررکھا ہے۔


    پاناما کیس : نوازشریف اوران کے بچے دوسری پیشی پر بھی نہ آئے


    نیب نے 20 اگست کو سابق وزیراعظم اور ان کے بچوں حسن نواز، حسین نواز، مریم نواز، اور داماد کیپٹن صفدرکو ایون فیلڈ فلیٹس کیس کی تفیتیش کے لیے طلب کیا تھا لیکن شریف خاندان کی جانب سے کوئی بھی فرد پیش نہیں ہوا تھا۔


    نظر ثانی کی اپیل پر فیصلے تک شریف خاندان کا نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ


    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں نیب کو شریف حاندان کی جانب سے نوٹس موصول ہوا تھا کی ابھی پاناما کیس نظر ثانی کی اپیل جاری ہے لہذا ان کے خاندان کا کوئی بھی فرد پیش نیب میں پیش نہیں ہوسکتا۔


    پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی


    یاد رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔


    نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں


    اس سے قبل 15 اگست کو سابق وزیر اعظم نوازشریف نے پانامہ کیس میں نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، نواز شریف کی جانب سے فیصلے پر نظرثانی کی تین درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔


    پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کے فیصلے میں نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے لیے نا اہل قرار دیتے ہوئے شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 6 ہفتوں میں نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔ 

  • نیب نےآج نوازشریف ‘ اہل ِ خانہ اوراسحاق ڈارکوطلب کرلیا

    نیب نےآج نوازشریف ‘ اہل ِ خانہ اوراسحاق ڈارکوطلب کرلیا

    لاہور: نیب نے ایون فیلڈ لندن فلیٹس کی تفتیش کے کیس میں نواز شریف، مریم نواز، حسن نواز اور حسین نواز،کیپٹن صفدرجبکہ اسحاق ڈار کوآمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے تفتیش کے لیے آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے ایون فیلڈ لندن فلیٹس کی تفتیش کے سلسلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف مریم نواز، کیپٹن صفدر، حسن نواز اور حسین نواز جبکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کوآمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے تفتیش کے لیے بھی آج طلب کرلیا۔

    نیب لاہور نے 10 بجے نوازشریف اور ان کے بچوں سمیت اسحاق ڈار کو تفتیش کے لیے طلب کررکھا ہے۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل بھی نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اوران کے بچوں کو طلب کیا تھا تاہم شریف خاندان کا کوئی بھی فرد نیب کے سامنے پیش نہیں ہوا تھا۔


    نظر ثانی کی اپیل پر فیصلے تک شریف خاندان کا نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ


    بعدازاں نیب کو شریف حاندان کی جانب سے نوٹس موصول ہوا تھا کی ابھی پاناما کیس نظر ثانی کی اپیل جاری ہے لہذا ان کے خاندان کا کوئی بھی فرد پیش نیب میں پیش نہیں ہوسکتا۔

    واضح رہے کہ نیب کی جانب سے پیشی کے نوٹس دو روز قبل جمعے کے روز جاتی عمرا رائے ونڈ بھجوائے گئے تھے جو وصول کرلیے گئے تھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • اسحاق ڈارکے بیان حلفی سے کئی ٹرانزیکشنزکاعلم ہوا، سپریم کورٹ

    اسحاق ڈارکے بیان حلفی سے کئی ٹرانزیکشنزکاعلم ہوا، سپریم کورٹ

    اسلام آباد : پاناما عملدرآمد کیس میں تین رکنی بینچ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے بیان حلفی کے ذریعے معافی مانگی اور اسی سے ہمیں کئی ٹرانزیکشنز کا علم ہوا، جےآئی ٹی کو نیب اور ایف آئی اے کے اختیارات حاصل تھے، اسحاق ڈارسے آمدنی پوچھی تو استحقاق مانگ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے موقع پروزیرخزانہ کے وکیل طارق حسن نےعملدرآمد بینچ کے سامنےدلائل دیئے۔

    طارق حسن نے کہا کہ مقدمہ ٹرائل کی طرف جارہا ہے، جےآئی ٹی رپورٹ میڈٰیا فرینڈلی ہے، میرےموکل اسحاق ڈار کو بلاوجہ گھسیٹا گیا۔

    وزیرخزانہ کے وکیل کے دلائل پر جسٹس اعجازالااحسن نے کنکشن بتادیا، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ گلف اسٹیل ملز میں اسحاق ڈاراور ان کے بیٹے کا نام شامل ہے، ہل میٹل سے بھی وزیرخزانہ کا کنکشن بنتا ہے۔ اسحاق ڈار نے بیان حلفی کے ذریعے معافی مانگی اوربیان حلفی سے ہی کئی ٹرانزیکشنز کا علم ہوا۔

    وکیل طارق حسن نے جےآئی ٹی پر مینڈیٹ سے تجاوزکا الزام لگایا تو جسٹس عظمت شیخ نےریمارکس دیئے کہ کیا ڈیٹا اکھٹا کرنے کے بعد ٹیم خاموش بیٹھ جاتی؟ نتائج تو دینے ہی تھے۔


    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کی جمع شدہ دستاویزات میں ناقابل یقین ثبوت شامل


    وزیرخزانہ کے وکیل نے تین رکنی بینچ سے سوال کیا کہ جےآئی ٹی نے اسحاق ڈار کو مجرم کیوں تصور کیا؟ جسٹس اعجاز افضل نے وزیرخزانہ کے وکیل سے پوچھ لیا کہ کیا اسحاق ڈار کاہل میٹل کےقیام میں کوئی کردارنہیں تھا؟

    انہوں نے کہا کہ جب وزیرخزانہ نے کچھ نہیں کیا تو پھرآپ پریشان کیوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی میں پیشی کی ریکارڈنگ موجود ہے عدالت اس کی تصدیق بھی کرسکتی ہے۔

  • شریف برادران اوراسحاق ڈاراپنے عہدے سے مستعفی ہوں، عمران خان

    شریف برادران اوراسحاق ڈاراپنے عہدے سے مستعفی ہوں، عمران خان

    ،اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ صرف نواز شریف نہیں بلکہ شہباز شریف ایاز صادق اور اسحاق ڈاربھی مستعفی ہوں کیونکہ یہ لوگ بھی منی لانڈر ہیں، منی لانڈرنگ کرنے والوں نے اپنے لوگوں کو اداروں کا سربراہ بنایا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کے خزانے پر ایک منی لاڈرنگ کرنے والے شخص کو بٹھایا گیا، جے آئی ٹی رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ قطری شہزادے کا خط اور اس کے بیانات فراڈ تھے۔ دبئی جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے تصدیق کی ہے کہ قطری شہزادے کےپاس کوئی پیسہ نہیں گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکرکا کام ہوتا ہے کہ ایوان کا تقدس برقرار رکھے، لیکن ایاز صادق نے نوازشریف کے بجائے میرےخلاف ریفرنس بھیج دیا، اسپیکر ایازصادق بھی فوری طور پر عہدے سے استعفیٰ دیں

    عمران خان نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کی بینفشل مالک مریم نواز ہیں اس کی تصدیق شدہ دستاویزات مل گئیں ہیں جو چیزیں منظر عام پرآئیں ان لوگوں نے اس کوتسلیم ہی نہیں کیا، شریف خاندان نےصرف عدالت میں معاملات تسلیم کیے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حسین نواز اور مریم نواز کے درمیان ٹرسٹ کا معاملہ بھی فراڈ ثابت ہوا، سپریم کورٹ میں جعلی کاغذاتجمع کرائے گئے جو جرم ہے، ایس ای سی پی جو قوم کےپیسوں کا تحفظ کرتا ہے وہ ادارہ مجرموں کو بچارہا تھا، جے آئی ٹی نے وہ کام نہیں کیا جو باقی اداروں نے شریف خاندان کیلئے کیا۔

    عمران خان نے کہا کہ اگر نواز لیگ نے لوگ باہر نکالے تو پھرہم اپنے لوگ باہرنکالیں گے، یہ جو دھمکیاں دے رہے ہیں کچھ کرکے تو دکھائیں، پھر دیکھیں، عدالت مجھ سےجوبھی دستاویزات مانگے گی میں پیش کروں گا، جمائما نے15سال پرانی دستاویزات بھی بھیج دی ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی ممبران کو شواہد لانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، رپورٹ میں دوسرے ممالک کے اداروں کی رپورٹس ہیں۔

    لیگی وزراء کل ٹی وی پر بیٹھ کر یہ کہہ رہے تھے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو نہیں مانتے، قوم ان کی شکلیں دیکھ لےیہ سب مجرم ہیں، جس جے آئی ٹی پر مٹھائی تقسیم کی گئی اب اس کی رپورٹ تسلیم نہیں کررہے، مجرم کی حمایت کرنے والے بھی مجرم ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزراء جےآئی ٹی کی رپورٹ تو پڑھیں اس کے بعد اس پر بات کریں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اب حکمرانوں کا گھر اڈیالہ جیل ہوگا، قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کوجیل میں ہونا چاہئیے، نواز شریف، شہبازشریف اوراسحاق ڈار کے بچے کیسے ارب پتی بن گئے؟ الزامات والد اور بچوں پرڈال دیئے، نواز شریف خود مظلوم بنے ہوئے ہیں، موٹوگینگ کو شرم سے ڈوب جانا چاہئیے۔

    عمران خان نے کہا ہے کہ شہبازشریف نے3شوگرمل ایسے علاقےمیں لگائیں جہاں قانونی طور پر اجازت نہیں تھی، شہبازشریف نےاپنےخاندان کوفائدہ پہنچانےکیلئےیہ اقدام کیا، اس غیر قانونی اقدام پر شہبازشریف کےخلاف ریفرنس بھیج رہےہیں۔