Tag: اسحاق ڈار

  • ٹیکسوں کی وصولی میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ اسحاق ڈار

    ٹیکسوں کی وصولی میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت آئندہ تین برس میں ٹیکس وصولی میں تین سو ارب روپے کا اضافہ کر ے گی ۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد میں وزارت آئی ٹی کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اپنے خطاب میں اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ حکومت کرپشن کو برداشت نہ کرنے اور پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ پر یقین رکھتی ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملکی اقتصادی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے۔ پاکستان نے عالمی اقتصادی رن وے پر بھاگنا شروع کر دیا۔جلد اڑان بھریں گے۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے کو ہدایت کر دی ہے کہ رواں برس فور جی اور تھری جی کے بقیہ لائسنسوں کی نیلامی کے لئے اقدامات کریں ۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں اقتصادی راہداری سمیت انفراسٹرکچر کی بہرتی کے منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عالمی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے بہترین منافع کما سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہاکہ بچ جانے والے سپیکٹرم کی بھی جلد نیلامی کی جائے گی ۔ گذشتہ دو سال میں معیشت کے استحکام کیلئے کام کیا گیا ،اب اقتصادی صورتحال اس قدر بہتر ہوئی ہے کہ عالمی ادارے پاکستانی معیشت کی بہتری کی گواہی دے رہے ہیں۔

    اس موقع پروزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشہ رحمان کاکہنا تھا کہ رورل ایریاز میں ٹیلی کام سروس پہنچانے کے لیے حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے، اسلام آباد سمیت تمام صوبائی دارالحکومتوں میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک بنائے جائیں گے۔

  • ایم کیو ایم کے استعفے،وزیراعظم نوازشریف سے اسحاق ڈار کی ملاقات

    ایم کیو ایم کے استعفے،وزیراعظم نوازشریف سے اسحاق ڈار کی ملاقات

    اسلام آباد : ایم کیو ایم کے استعفوں کی واپسی کے متعلق وزیر اعظم نواز شریف سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف ایم کیوایم استعفوں سےمتعلق پیش رفت کا جائزہ لینےوزیرخزانہ کے ساتھ سر جوڑکربیٹھ گئے۔

    اس حوالے سے وزیراعظم نے اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارسے اسلام آباد میں اہم ملاقات کی۔

    ذرائع کےمطابق اسحاق ڈار نےایم کیوایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار سے بھی رابطہ کیاہے۔موجودہ سیاسی صورتحال کےسبب ایم کیوایم استعفوں کا معاملہ التواءکا شکارہے۔

    دوسری جانب جےیوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی استعفوں کے معاملے پر وزیراعظم سےملاقات نہیں ہوسکی۔

    فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان جاری تناؤ پر گفتگوکیلئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ملاقات کا وقت مانگ لیا ہے۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈار صحافی کے سوال پر برہم

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار صحافی کے سوال پر برہم

    اسلام آباد: وزیرخزانہ اسحاق ڈارپوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال پر اتنے برہم ہوگئے کہ باہرنکالنے کابھی کہہ دیا۔

     وزیرخزانہ اسحاق ڈار پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں تنقید برداشت نہ کرسکے، وزیر اعظم کےسمدھی اور وزیرخزانہ محمد اسحاق ڈار پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں صحافی پر برس پڑے۔انہوں نے صحافی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’میں بریفنگ دے رہا ہوں یہ آپ‘۔

    صحافیوں کے تابڑ توڑ سوالوں پر وزیر خزانہ کا موڈ خراب ہوگیا،وزیر خزانہ اتنے برہم ہوئے کہ انہوں نے کہا ’اس کو باہر نکالو‘۔

     بجٹ پیش کرتےہوئے وزیر خزانہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے رقم بڑھانے پر پیپلز پارٹی کے اراکین سے تالیوں کی فرمائش بھی کرتے پائےگئے۔

    ڈاکٹرطاہر القادری کا کہنا تھا کہ عوام کی کھال اُتارنے والا بجٹ بنانےوالے اسحاق ڈار تنقیدکاحوصلہ بھی رکھیں۔

  • حکومت نے کُل وفاقی بجٹ کا 53.63 فیصد حصہ قرض کی ادائیگی، دفاع، حکومتی اخراجات پر مختص کردیا

    حکومت نے کُل وفاقی بجٹ کا 53.63 فیصد حصہ قرض کی ادائیگی، دفاع، حکومتی اخراجات پر مختص کردیا

    اسلام آباد: حکومت نے بجٹ مالی سال 2015-16 کے 100 فیصد میں سے چوتھائی حصہ سے زیادہ 28.75 فیصد قرضوں کی ادائیگی کے لئے مختض کئے ہیں ۔

    وفاقی بجٹ مالی سال 2015-16 کے لئے 4،451.3 بلین روبے مختص کئے گئے ہیں جبکہ 1،279.985 بیلین روپے قرضوں کی ادائیگی کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ  دفاعی بجٹ کے لئے 781.162 بیلین روپے ،مختص کئے گئے جس سے مراد حکومت ہر 100 روپے میں سے 17.55 روپے دفاعی شعبے پر خرچ کرے گی۔ درحقیقت فوجیوں کے پینشن کے لئے 174.271 بلین روپے مختص کئے گئے جس سے مراد ہر 100 روپے میں سے 21.4 روپے دفاعی شعبے پر خرچ کئے جائیں گے۔

    اسی طرح وفاقی بجٹ مالی سال 2015-16 میں حکومتی اخراجات کے لئے 326.331 بلین روپے مختص کئے گئے ہیںجس سے مراد ہر 100 روپے میں سے 7.33 روپے حکومت اپنے اخراجات پر خرچ کرے گی۔

    تمام تر معلومات کے مطابق حکومت کُل وفاقی بجٹ مالی سال 2015-16 کا  53.63 فیصد قرضوں کی ادائیگی ، دفاعی اخراجات اور حکومتی اخراجات پر خرچ کرے گی۔

  • حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے، اسحاق ڈار

    حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ خکومت  نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے ، ان خیالات  کا  اظہارانہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اجلاس  میں آئندہ مالی سال 2015-16ء کے بجٹ سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ روز مرہ کے استعمال کی اشیائے ضروریہ پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ مجموعی معیشت کی بہتری کیلئے حوصلہ افزاء مراعات لائے گا۔ بجٹ کے نتیجہ میں عوام پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی ترقی پر مبنی کوششوں کا اعتراف کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس امیروں پر لگایا گیا ہے غریبوں پر نہیں، اور موجودہ ٹیکس معیشت  کو مضبوط کرے گا، انہوں نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے حکومت نے 102 ارب روپے مختص کئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تمام شعبوں کیلئے ترقی کے مواقع ہوں گے۔ ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے صنعتوں کو مراعات دی جائیں گی جبکہ آئندہ بجٹ میں ملازمتوں کے مواقع بڑھانے کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان ریجن میں آٹے پر ساڑھے چھ ارب روپے کی سبسڈی نہیں اٹھائی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت  نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پینشن میں ساڑھے سات فیصد اضافہ کیا ہے، اور موبائل فونز پر سیلز  ٹیکس  واپس لے لیا گیا ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں مردم شماری کیلئے بھی رقم مختص کی گئی ہے، جو سال 2016-17 میں کرائی جائے گی۔

  • اقتصادی سروے: موبائل فون استعمال کرنے والوں کی تعداد 13کروڑ 49 لاکھ تک پہنچ گئی

    اقتصادی سروے: موبائل فون استعمال کرنے والوں کی تعداد 13کروڑ 49 لاکھ تک پہنچ گئی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اقتصادی سروے  2014 -2015 پیش کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کام سیکٹر سے متعلق مندرجہ ذیل معلومات پیش کیں ۔

    جولائی سے دسمبر 2014  مدت کے دوران ٹیلی کام کمپنیز نے 299 ارب کی آمدنی حاصل کی۔

    آبادی کی ٹیلی ڈینسٹی میں 75.2 فیصد بہتری آئی ہے۔

    تھری جی اور فور جی کی نیلامی سے 1،790 ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے ۔

    جولائی سے دسمبر 2014 کے دوران ٹیلی کام سیکٹر نے قومی خزانے میں 73.22 ارب کا حصہ ڈالا ہے۔

    مارچ 2015 کے اختتام تک سیلولر موبائل صارفین کی تعداد 13 کروڑ 49 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

  • حکومت معاشی ترقی کا5.1 فیصد ہدف حاصل نہ کر سکی، اسحاق ڈار

    حکومت معاشی ترقی کا5.1 فیصد ہدف حاصل نہ کر سکی، اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نےاعتراف کیا ہے کہ حکومت معاشی ترقی کا5.1فیصد ہدف حاصل نہ کر سکی، اسحاق ڈار نے کہا کہ روپے کی قدر میں اضافے سے مہنگائی میں کمی آئی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں اقتصادی سروے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہی، تفصیلات کے مطابق اقتصادی شرح نمو کا ہدف 5.1 فیصد تھا، جو محض 4.24 فیصد رہی جبکہ زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف بھی حاصل نہ کیا جا سکا۔

    زویر خزانہ نے کہا کہ عالمی منڈی میں تمام اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، اور پاکستان میں مہنگائی کم ہوکر سنگل عدد  تک آگئی ہے.

    وزیر خزانہ نے نئے مالی سال کے لئے جی ڈی پی کا ہدف سات فیصد رکھنے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ میں کمی نہیں کی جائے گی۔

    ، ان کا کہنا تھا کہ بیس ماہ میں بیس ارب اٹھارہ کروڑ ڈالر کی اشیاء برآمد کی گئیں، پہلے دس ماہ کے دوران بیرونی سرمایہ کاری میں دس فیصد کمی آئی۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ اس وقت اسٹیٹ بینک کے پاس گیارہ ارب 65 کروڑ ڈالر کے اثاثے ریزرو ہیں، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور حکومت میں دو سال کے دوران اسٹاک ایکسچینج میں 70 فیصد اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک معاشی طور پر جون 2013 کی نسبت بہتری کی جانب گامزن ہے، فی کس آمدنی 1384 سے بڑھ کر 1514 ڈالر تک ہوگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد معاشی صورتحال میں بیتری آئی ہے۔ اقتصادی جائزے کے مطابق صنعتی شعبے میں ترقی کی شرح 6اعشاریہ8 فی صد کی بجائے 3اعشاریہ6 فی صد ریکارڈ کی گئی۔

    مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ترقی کی شرح 6اعشاریہ9 فی صد کی بجائے 3اعشاریہ2فی صد رہی۔ بڑی صنعتوں کی شرح افزائش 7 فی صد ہدف کے مقابلے میں2اعشاریہ4فی صد رہی۔

    بجلی کی پیداوار اور گیس کی تقسیم کی شرح ترقی 1اعشاریہ9فی صد رہی جبکہ ہدف5اعشاریہ5فی صد تھا۔قومی بچت اور سرمایہ کاری واحد شعبہ ہے جس میں شرح نمو جی ڈی پی کا 14اعشاریہ5 فی صد رہی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ درآمدات کی شرح میں تین فیصد اور برآمدات کی شرح میں 1.6 فیصد کمی ہوئی، بڑی صنعتوں کی ترقی کی شرح 3.28 فیصد رہی، جبکہ تعمیرات  کے شعبے میں ترقی کی شرح سات فیصد رہی۔

  • بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے، نواز شریف

    بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے، نواز شریف

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف نے آئندہ بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی ہدایت کر دی ہے، وزیراعظم کی صدارت میں ن لیگ کے سینٹ اور قومی اسمبلی اراکین کی پارلیمنٹری پارٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔

    اجلا س میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ائندہ مالی سال کے بجٹ کی تفصیلات سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کر نا حکومت کی ذمے داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بجٹ کو عوام دوست بنایا جائے اور عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھ کر ائندہ بجٹ کا اعلان کیا جائے، اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ نے بجٹ سے متعلق مختلف تجاویز پیش کیں۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اراکین کو یقین دلایا کہ اراکین کی تجاویز کو مد نظر رکھ کر بجٹ ترتیب دیا جائے گا انہوں نے اس حوالے سے اراکین کی تجاویز کا خیر مقدم کیا۔

  • پیٹرول کی قیمت میں ساڑھےتین روپے اضافہ کا اعلان

    پیٹرول کی قیمت میں ساڑھےتین روپے اضافہ کا اعلان

    کراچی : رمضان اوربجٹ سے پہلے حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرادیا۔ پیڑول کی قیمتوں میں ساڑھےتین روپے اضافہ کردیا گیا۔

    اوگرا نے پیڑول کی قیمت میں چھ روپے انیس پیسے اضافے کی تجویز دی تھی، تفصیلات کے مطابق مہنگائی کے مارے عوام پر پیٹرول بم گرادیا گیا ۔

    بجٹ میں حکومت کی جانب سے ریلیف کے منتظر عوام کو پہلے ہی ہیوی ڈوزدے کرمہنگے بجٹ کیلئے تیار کردیا گیا، وزیرخزانہ اسحاق ڈارنےپیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں اضافے کااعلان کردیا۔

    رمضان کی آمد سے قبل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا اثر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں پر ہوگا۔ جس سے عوام کی مشکلات اور بھی بڑھ جائیں گی۔

    وزیرخزانہ  کاکہنا ہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم قیمتوں میں چھ روپے انیس پیسے اضافے کی سمری دی تھی ۔ واضح رہے کہ حکومت پیٹرول پرچھ ارب روپے کی سبسڈی بھی دے رہی ہے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا بجلی کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا بجلی کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: بجلی کی قیمتوں میں ملنے والا ریلیف حکومت سے برداشت نہیں ہوا اور اس نے بجلی کے اوسط اور فیول ایڈجسمنٹ کی مد مین ہونے والی کمی عوام تک نہ منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

     وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی دو سمریاں پیش کیے جو فورا منظور کرلی گئیں، ان سمریوں کے تحت صارفعین کے اوسط بجلی کے ٹیرف کو موجودہ سطح پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

     نیپرا کی جانب سے صارفعین کے اوسط بجلی کے ٹیرف میں 2 روپے سے لے کر 3 روپے پچاس کمی متوقع تھی، جو اس فیصلے کے بعد نہیں ہوگی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں ہونے والی کمی اب 300 یونٹس سے کم بجلی استعمال کرنے والے اور زرعی صارفعین کو نہیں ملے گا۔

     وزارت پانی و بجلی کے حکام نے بتایا کہ 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفعین کو بجلی پہلے ہی ریاعتی نرخوں پر مل رہی ہے، حکومت کو ان اقدامات سے بجلی کی سبسڈی کی مد میں 100 ارب روپے کی بچت ہوگی، اجلاس مین رمضان میں چینی پر 3 سے 5 روپے فی کلو سبسڈی دینے اورخریف کی فصل کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار ٹن یوریا درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔