اسلام آباد: پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ منظور ہو گیا، 51 سے 100 فی صد شیئرز فروخت ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ منظور کر لیا گیا۔
منصوبے کے مطابق پی آئی اے کے 51 سے 100 فی صد شیئرز فروخت کرنے کی منظوری دی گئی ہے، اجلاس میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری سے قومی خزانے پر بوجھ کم ہوگا۔
انھوں نے نجکاری کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پی آئی اے کی مکمل صلاحیتیں اجاگر ہو سکیں، اس کی نجکاری کا فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا ہے، نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نجکاری کے بعد پی آئی اے کا انتظامی کنٹرول بھی منتقل ہوگا۔
واضح رہے کہ 14 مارچ 2025 کو خبر دی تھی کہ عارف حبیب گروپ، ٹبا گروپ کے وائی بی ہولڈنگ، اور ایک اور گروپ نے پی آئی اے خریدنے میں دل چسپی ظاہر کی ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی خریداری کے لیے تینوں گروپوں کی اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق تینوں گروپوں نے اپنی شرائط پر پی آئی اے کی خریداری میں دل چسپی ظاہر کی، گروپس نے شرط عائد کی ہے کہ ایف بی آر، پی ایس او، ایوی ایشن کے اربوں کے واجبات حکومت اپنے ذمے لے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے پی آئی اے کی نجکاری جولائی تک کرنے کا ہدف دیا ہے۔
نیویارک : نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات میں عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی جانب سے تعاون کا یقین دلایا۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں اسحاق ڈار نے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی جانب سے تعاون کایقین دلایا اور کہا کہ پاکستان عالمی امن مشن سمیت یواین چارٹرکی حمایت کرتا ہے۔
نائب وزیراعظم نے ملاقات میں تنازع کشمیرکواجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کی قراردادوں کےمطابق مسئلہ کشمیرکاحل چاہتا ہے۔
نائب وزیراعظم نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان القدس الشریف بطور دارالحکومت آزاد خودمختار فلسطینی ریاست کےقیام کاحامی ہے۔
انھوں نے افغانستان کی جانب سے کراس بارڈر ٹیررازم پر تشویش کا اظہار کیا۔
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہا۔
دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نیتن یاہو کے حالیہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، یہ بیان اشتعال انگیز اور سوچا سمجھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کےغیرذمہ دارانہ بیان کی شدید مذمت کی گئی ہے، اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا بیان اشتعال انگیز اور سوچا سمجھا ہے، ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا پاکستان سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی سے کھڑا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نیتن یاہو نے فلسطینیوں کو سعودی عرب میں ریاست قائم کرنے کی تجویز دی۔
ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے غیرمتزلزل موقف کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش افسوسناک ہے، فلسطینی کاز سے وابستگی غلط انداز میں پیش کرنا انتہائی افسوسناک ہے، فلسطینیوں کو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی آزاد ریاست کا ناقابل تنسیخ حق حاصل ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نے کہا کہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس شریف ہو، فلسطینیوں کو آبائی وطن سے بےگھر یا منتقل کرنے کی کوئی بھی تجویز ناقابل قبول ہے۔
دفترخارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی بیان فلسطینیوں کے حق خود ارادیت، آزاد ریاست کے جائزحقوق کو مجروح کرتاہے۔
تجویز بین الاقوامی قانون، یواین قراردادوں اور انصاف کےاصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستان مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے سعودی عرب اور عالمی برادری سے مل کر کام کرتا رہےگا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ نیتن یاہو کے اشتعال انگیز بیان کی مذمت کرے، امن عمل کو نقصان پہنچانے کی مسلسل کوششوں کیلئے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
اسلام آباد: رواں برس 11 مارچ کو وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے والے سینیٹر اسحاق دار نے 2024 میں کل 22 غیر ملکی دورے کیے، جن میں سعودی عرب کے 5، ایران کے 3، اور چین کے 2 دورے شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رواں برس گیارہ مارچ کو وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے والے اسحاق ڈار کو 28 اپریل کو نائب وزیر اعظم بھی مقرر کیا گیا تھا، 2024 میں اسحاق ڈار نے کل بائیس غیر ملکی دورے کیے۔
انھوں نے عرب ممالک میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن اور مصر کے دورے کیے، وزیر خارجہ نے سب سے زیادہ 5 دورے سعودی عرب کے کیے، اکتوبر میں وہ وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا حصہ نہیں تھے، اکتوبر میں دورہ قطر کے دوران بھی وہ وزیر اعظم کے ہمراہ نہیں تھے۔
رواں برس اسحاق ڈار نے ایران کے 3 دورے کیے، پہلا دورہ سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی تعزیت جب کہ دوسرا دورہ ایران جولائی میں ایرانی صدر کی حلف برداری کے موقع پر تھا، وزیر خارجہ نے ای سی او کے سلسلے میں ایران کا تیسرا دورہ کیا۔
2024 میں اسحاق ڈار 2 مرتبہ چین گئے، مئی میں انھوں نے 5 ویں پاک چین وزرائے خارجہ تزویراتی مزاکرات کے لیے چین کا دورہ کیا، جب کہ جون میں اسحاق ڈار وزیر اعظم کے دورہ چین کا حصہ تھے، 2024 میں انھوں نے امریکہ کا واحد دورہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس جب کہ واحد دورہ برطانیہ ستمبر میں کیا۔
2024 میں وزیر خارجہ نے وسطی ایشیائی ممالک کے کل 4 دورے کیے، مئی میں جمہوریہ کرغیز، جولائی میں تاجکستان اور قازقستان اور نومبر میں آذربائیجان کے دورے کیے، مئی میں کرغیزستان میں مقامی افراد و غیر ملکی طلبہ کے درمیان جھڑپوں کے بعد کرغیز جمہوریہ کا دورہ کیا۔
نومبر میں کوپ 29 کے سلسلے میں وزیر خارجہ وزیر اعظم کے ہمراہ باکو گئے، وزیر خارجہ نے مئی میں بنجول، گیمبیا اور دسمبر میں قاہرہ مصر، اور افریقی ممالک کے دورے کیے، اکتوبر 2024 میں اسحاق ڈار جزائر سیموا کا سرکاری دورہ کرنے والے پہلے پاکستانی راہنما بن گئے جو کہ دولت مشترکہ سربراہان مملکت اجلاس کے لیے تھا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہمارا 2018 کا مینڈیٹ واپس کریں ہم 2024 کا کردیتے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلے 2018 کا حساب دیں کس نے الیکشن جیتا اور کس نے جتوایا، میرا ساتھ میثاق جمہوریت پر کسی نے نہیں دیا اب اپوزیشن میں آئے تو میثاق جمہوریت یاد آگئی۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کے مینڈیٹ پر بات کرنی ہے تو پہلے 2018 کا حساب دیں، ہمیں ہمارا 2018 کا مینڈیٹ واپس کریں، ہم 2024 کا واپس کردیتے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر بھی آپ کی ہی مرضی کا لگا، 2 غلط مل کر ایک صحیح نہیں بن سکتے، آج میڈیا اتنا آگے جاچکا ہے کہ سب کے سامنے سب کچھ ہے، ایک جماعت کو 2018 کے الیکشن کا اتنا فائدہ ہوا کہ سینیٹ میں بھی اکثریت ملی، ہمیں چاہیے کہ ہم مل کر ایسی چیزیں کریں جس کا فائدہ آنے والی نسل کو ہو۔
سینیٹر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کہہ رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف سیاسی مقدمات ہیں جو عدالت میں ہیں ریلیف ملتا ہے تو لے لیں، پی ٹی آئی دور میں ڈی جی نیب اور بشیر میمن کو بلوا کر مقدمات بنوائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ مفاہمت پر یقین رکھنے والا ہوں، 8 فروری انتخابات کا معاملہ عدالت میں ہے، یہ کہا جائے کہ مینڈیٹ کسی اور کو دیا گیا ہے تو پھر2018 میں کیا ہوا تھا، موجودہ حکومت نے کسی کے خلاف مقدمات کے لیے نہیں کہا، کسی کے پاس ثبوت ہے تو لائیں میں وزیراعظم سے بات کروں گا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ احتجاج کے لیے ڈی چوک کیوں چنا گیا کوئی اور جگہ کیوں نہیں، بانی پی ٹی آئی کو بہت سے کیسز میں ریلیف بھی ملا ہے، دعویٰ کررہا ہوں موجودہ حکومت نے کوئی سیاسی مقدمہ نہیں بنوایا۔
اسلام آباد: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی بلاول بھٹو سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اسحاق ڈار کا رویہ معذرت خواہانہ تھا۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے لیے رابطہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کی جانب سے پی پی چیئرمین کو ایک بار پھر تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی جلد ملاقات کی یقین دہانی کرائی، جب کہ ان کے اصرار پر بلاول بھٹو نے ایک اور موقع دینے پر آمادگی ظاہر کی۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے اسحاق ڈار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پیپلز پارٹی کے صبر کا مزید امتحان نہ لے، حکومت پیپلز پارٹی کے تحفظات اور شکایات فوری دور کرے، مجھ پر اپنی جماعت کا شدید دباؤ ہے،۔
انھوں نے کہا حکومت کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی ملاقاتوں کا شوق پورا کر لے، کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی ناکامی پر وزیر اعظم سے بات کروں گا۔ واضح رہے کہ حکومت اور پی پی کی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی ملاقات تاحال طے نہیں ہوئی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر سپریم کورٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا اسحاق ڈار نالائق آدمی ہے، چین کیساتھ تعلقات بگاڑنا نا لائقی ہے، حکومت کی ساکھ ختم ہوچکی معیشت نہیں سنبھل رہی۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوگی، آئین و قانون کی بالادستی کیلئے احتجاج جاری رکھیں گے، بانی پی ٹی آئی نے کہا چھبیسویں ترمیم کو قبول نہیں کریں گے۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی کسی غیر ملکی وفد سے ملاقات نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ ہی قانون کی بالادستی کی ضامن ہے، عدلیہ آزاد ہوگی تو قانون کی بالادستی قائم ہوسکتی ہے۔
فیصل چوہدری نے مزید بتایا کہ بانی نے ملاقاتوں میں رکاوٹ پر توہین عدالت کی درخواست دائرکرنے کی ہدایت کی ہے، بانی پی ٹی آئی کو 30 دن سے اخبار نہیں دیا گیا اور ٹی وی بھی واپس نہیں کیا گیا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میری اپیل ہے پی ٹی آئی ملک کے مفاد میں 15 اکتوبر کی کال کینسل کرے، ابھی دیر نہیں ہوئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 15اکتوبر کی کال کینسل کرے کیونکہ یہ ان کے بھی مفاد میں ہے، ابھی دیر نہیں ہوئی ان کو اپنی غلطی کو درست کرنا چاہیے 15 اکتوبر کی کال واپس لیں۔
فلسطین سے متعلق کانفرنس میں بھی پی ٹی آئی نے شرکت نہیں کی جو بہت عجیب لگا، ان دو دنوں کے سوا کسی نے احتجاج یا دھرنا دینا ہے تو بہت وقت پڑا ہے، کئی سال بعد پاکستان بڑے ایونٹ کی میزبانی کررہاہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ملکی سیاست کیلئے اچھا نہیں ،ایک پارٹی وہی کام کررہی ہے جو2014میں کیاتھا، کسی پارٹی نے احتجاج کرنے ایس سی او اجلاس کے بعد کرلے۔
ایس سی او کی میزبانی سے پاکستان کےعوام کا نام بلند ہوگا، ایک سیاسی جماعت سیاسی مقاصد کیلئے ایس سی او کوناکام بنانے کی کوشش کررہی ہے، ریاست پر حملہ کرکے ایک سیاسی جماعت نے ریڈ لائن کراس کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او کے سربراہ اجلاس کے شرکا کا خیرمقدم کرنے کیلئے تیار ہے، ایس سی او اجلاس میں رکن ممالک کے سربراہ، مبصر اور مندوبین شریک ہونگ، شاندار میزبانی کی ذمہ داری احسن طریقےسے نبھائیں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارتی وزیرخارجہ کی طرف سے دوطرفہ ملاقات کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، میزبان ہونے کے ناطے ہماری ٹریننگ یہی ہے کہ ہر ایک کو عزت دینی چاہیے، چاہے کسی بھی ملک سے کوئی معزز مہمان آئے ہمیں ویلکم کرناچاہیے۔
انھوں نے کہا کہ ایس سی او سیکریٹری جنرل میڈیا کو کانفرنس کے بارے میں بریف کریں گے، چین کےوزیراعظم پاکستان کا دوطرفہ دورہ بھی کرینگے، چین کے وزیراعظم ایس سی او اجلاس سے ایک دن قبل تشریف لائیں گے۔
وزیراطلاعات عطاتارڑ، چیف کمشنر، وزارت داخلہ و خارجہ کی ٹیم بہترین کام کررہی ہیں، سوشل اکنامک کلچر اور انسانی حقوق کے معاملات بھی ایس سی او ایجنڈے میں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان 21-20 سے مستقل ممبر نہیں ہے وہ بطور مبصر شرکت بھی نہیں کررہا ہے، افغانستان کو دعوت 21-20 سے پالیسی چلی آرہی ہے اس کی بنیاد پر ہی نہیں دی گئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم ایسا کوئی موقع نہیں چھوڑتی کہ فلسطین، لبنان کی بات نہ ہو، پائیدار طریقے کیلئے خطے میں امن و استحکام ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ ن لیگ کی ویب سائٹ پر جاکر منشور پڑھ لیں تو پتہ چل جائیگا کیا کیا وعدے کیے، وہ لوگ کہاں ہےجو کہا کرتے تھے پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہے، ایس سی او کانفرنس ختم ہو تو اس کے بعد مزید ایونٹ بھی ہوں گے۔
پاکستان کے عالمی سطح پر تنہائی کے مفروضے دم توڑ گئے، غزہ، لبنان میں بربریت کے ایجنڈے پر او آئی سی ہیڈ کی میٹنگ ہوسکتی ہے، جس طرح کشمیر ہماری ترجیح ہے اسی طرح غزہ بھی ہماری ترجیح ہے۔
اسلام آباد : نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاک سعودی عرب اسٹریٹیجک شراکت داری نئےدورمیں داخل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک سعودی عرب اسٹریٹیجک شراکت داری نئے دور میں داخل ہوگئی ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کیساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، اقتصادی بحالی کے ایجنڈے کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
انھوں نے بتایا پاکستان کی معیشت پائیدارترقی کی راہ پرگامزن ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول موجود ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی آزادی اور خودمختاری کیلئے ہمہ وقت تیار ہے، سعودی وفد کا دورہ پاکستان باہمی شراکت داری کا عکاس ہے، پاکستان سعودی قیادت کو نہایت عزت اوراحترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کیا جا رہا ہے، آئی ٹی سیکٹر میں بھی بہتری آرہی ہے اور مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، پاکستان جلد دنیا کی 24 ویں مضبوط معیشت بن کر ابھرے گا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اورسعودی عرب ہرمشکل میں ایک دوسرے کیساتھ رہے، پاکستان سعودی عرب کوکان کنی کےشعبےمیں سرمایہ کاری کی دعوت دیتاہے، پاکستان میں آئی ٹی کاشعبہ عالمی سرمایہ کاروں کوراغب کررہا ہے۔
اپنے خطاب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاک سعودی بزنس فورم میں دونوں ممالک نے تعاون بڑھانے کا عزم کیا ہے اور پاکستان سعودی عرب کی خود مختاری اور سالمیت کیلئے پرعزم ہے، زراعت، افزائش حیوانات کے شعبے اور قابل تجدید توانائی کے منصوبے سعودی سرمایہ کاری کیلئے کھلے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ہماری ترجیح میکرواکنامک استحکام ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی توجہ صرف معیشت پر ہے، پاکستان کے زرمبادلہ کی مد میں سعودی عرب نے قابل ذکر مدد کی۔
اسلام آباد : نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ کہا جاتاہے کہ کچھ ناراض لوگ ہیں جوپہاڑوں پرجاکربیٹھتےہیں ناراضگی کے نام پردہشت گردی کی اجازت کسی کونہیں دی جاسکتی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں یوتھ کنونشن کا انعقاد کیا گیا ، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی نوجوان بےپناہ صلاحیتوں سےمالامال ہیں، نوجوان ہمارےملک کامستقبل ہیں، پاکستان کےبہتراورمضبوط وژن کیلئےنوجوانوں کاکرداربہت اہم ہوگا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تعلیم ہماری اہم ترین ترجیحات میں شامل ہے، نوجوان تعلیم کےدستیاب مواقع سےبھرپورفائدہ اٹھائیں، نوجوان اتحاداوررواداری کوفروغ دیں،فرقےاورلسانیت سےدوررہیں، ایک ہی مقصدکیلئےکام کریں اوروہ مقصدپاکستان ہے۔
انھوں نے کہا کہ تعلیم دنیامیں مضبوط ترین ہتھیارہے، کہاجاتاہےکہ کچھ ناراض لوگ ہیں جوپہاڑوں پرجاکربیٹھتےہیں، ماں کیساتھ کوئی ناراضگی نہیں ہوتی، مطالبات اورتحفظات ہوسکتےہیں لیکن دہشت گردی کاجوازنہیں۔
وزیر خزانہ نے واضح کیا ناراضگی کےنام پر دہشت گردی کی اجازت کسی صورت نہیں نہیں دی جاسکتی، ناراضی کےنام پردہشت گردی کسی صورت قبول نہیں، آپ اپنے مطالبات حکومت کوپیش کریں،دہشت گردی نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اتحادمیں طاقت ہےنفرت اورتقسیم کومستردکردیں، نوجوان ہرقسم کی انتہاپسندی اوردہشت گردی کومستردکردیں، کسی بھی خوشحال قوم کی بنیادتعلیم پرہوتی ہے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ ہماری حکومت نوجوانوں اورطلبہ کیلئےہرقسم کی سپورٹ کیلئےتیارہے، قیادت صرف اقتدارکےعہدوں پر فائز رہنے کا نام نہیں، قیادت عوام کےمسائل حل کرنے،قوم کےبہترمستقبل کیلئےجدوجہدکانام ہے اور توقع رکھتاہوں ہمارےنوجوان قوم کی بہتری کیلئے انتھک محنت کریں گے۔
انھوں نے بتایا کہ ایس آئی ایف سی کااہم پہلوہمارےنوجوانوں کوبااختیاربنانابھی ہے، ایس آئی ایف سی نوجوانوں کومختلف شعبوں میں لانے کیلئے کرداراداکررہی ہے اور مختلف شعبوں سےجوڑنےکیلئےبھی کرداراداکررہی ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کوایسےلیڈرزکی ضرورت ہےجوملکی مفادکیلئےدیانتداری سےکام کریں، نیک نیتی کیساتھ ملک کے لیے کام کرینگے تو اس میں ثواب بھی ہوگا۔
انھوں نے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ قوم کیلئےقربانیاں دینےوالوں کویادرکھیں، وہ قومی کبھی ترقی نہیں کرتی جو اپنے ہیروز کو بھول جاتی ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایٹمی دھماکوں کےبعدفیصلہ کیاتھاپاکستان میزائل قوت بھی بنے، معلوم تھاایٹمی دھماکےکرینگےتومغربی دنیا سے سخت پابندیاں آئیں گی، دسمبر1998میں ثمرمبارک مند میرےپاس آئے، میں وزیرخزانہ تھااوراقتصادی پابندیاں بھی تھیں، ثمرمبارک مندنےکہامیزائل پروگرام شروع کریں گے توکتنےوقت میں فنڈزملیں گے، ڈاکٹرثمرمبارک مندکوکہاکہ میزائل پروگرام کیلئے2سال میں فنڈزدوں گا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ثمرمبارک مندحیران ہوگئےکہ دوسال میں اتنی بڑی رقم کیسےدیں گے، ثمرمبارک مندکوکہاں فنڈزکہیں سےجمع کر کے میزائل پروگرام کیلئےدینگے، اس وقت کےآرمی چیف نےفون کرکےکہافنڈزکیسےجمع ہوسکیں گے، میں نےجواب دیاپیٹ پرپتھرباندھ لیں گےلیکن میزائل پروگرام کیلئےفنڈز دیں گے اور الحمدللہ آج پاکستان ایٹمی قوت کیساتھ میزائل قوت ہےجس سےدنیازیادہ ڈرتی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمارےسامنےچیلنجزبہت ہیں اوریہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں، ماضی میں جوبھی چیلنجزآئےان کابھرپورسامناکیاہے، دشمن قوتیں آج پاکستان کومیلی آنکھ سےنہیں دیکھ سکتیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ دشمن ایسےحالات میں ملک کےاندرشورش کوپیداکرتاہے، پاکستان کاایٹمی قوت ہونادشمن ممالک کوقبول نہیں، دشمن ممالک چاہتےہیں کہ پاکستان کوکسی طرح گرایاجائے، کوآپ کامیزائل اورایٹمی قوت ہوناقبول نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے47ویں معیشت کوواپس جی20کی طرف لیکرجاناہے، ہم نےیوتھ کوامپاورکرناہےہیلتھ سیکٹرکوہائی لیول پر لیکر جانا ہے، اس ملک کیساتھ جوغداری،زیادتی کرتاہےاللہ اس سےحساب پوراکرلیتا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ زراسوچیں مجیب الرحمان اورانکےبچوں کیساتھ کیاہوا، میراایمان نےپاکستان مسلم امہ کولیڈکرےگا، ہمیں پاکستان کو معاشی قوت بناناہے، وزیراعظم دن رات پاکستان کومعاشی قوت بنانےمیں لگےہوئےہیں ، اگرہم ملکرکوشش کریں گےتوبہت جلدہم معاشی قوت بن جائیں گے۔