Tag: اسحاق ڈار
-
وزیرخزانہ نے ایف بی آر کادورہ کیا، ادارے کی کارکردگی کاجائزہ
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پارلیمنٹرینز کی ٹیکسٹ ڈائریکٹری کابھی جائزہ لیا۔اس موقع پروزیرخزانہ اسحاق ڈار کوبتایا گیا کہ ٹیکسٹ ڈائریکٹری پندرہ فروری کوجاری کردی جائے گی۔
ایف بی آرکی ابھی تک سولہ فی صد کی محصولات کی شرح تسلی بخش رہی، حکومت کاچوبیس سوستاون کاٹیکس ہدف حاصل کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی، اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ نے اس موقع پربریفنگ دی۔
اس موقع پرایس آراو کلچر کے خاتمے کیلئے وزیرخزانہ نے کوششیں تیز کرنے کاحکم دیدیا۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ ایف بی آر ابھی تک دس سواکتیس ارب روپے کے محصولات اکٹھے کرچکا،اس میں مزیدبہتری لائی جائے گی۔
-
وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے امریکی سفیر رابن رافیل کی ملاقات
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے امریکی سفیر رابن رافیل نے ملاقات کی، ملاقات میں دونوں ممالک میں باہمی تعاون اور رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے امریکی سفارتکار رابن رافیل نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک امریکا ورکنگ گروپ اجلاس کےایجنڈےپر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ممالک میں باہمی تعاون سمیت رابطے بڑھانے پراتفاق کیا گیا۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ توانائی کاحل حکومت کی اولین ترجیح ہے اور گردشی قرضے کی ادائیگی سےبجلی کی پیداوارمیں سترہ سو میگاواٹ اضافہ ہوا۔ امریکی سفیر رابن رافیل نے پاکستانی سرحدوں پر سہولتوں اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری پر امداد دینے کی یقین دہانی کرائی۔
-
اسٹیل مل کی بحالی کابیل آؤٹ پیکج تیسری بارمسترد
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نےاسٹیل مل کی بحالی کیلئے پیش کئےجانے والےبیل آؤٹ پیکج کو تیسری باربھی مسترد کردیا۔تاہم وزارت خزانہ کوملازمین کی پینتالیس دن کی تنخواہ دینےکیلئے ڈیڑھ ارب روپےجاری کرنےکی منظوری دے دی ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں چئیرمین نجکا ری کمیشن اوروزارت صنعت کواسٹیل مل کیلئےنیابیل آؤٹ پیکج بنانےکی ہدایت کی گئی۔ اسٹیل مل ملازمین کی 45 روز کی تنخواہ دینے کیلئے وزارت خزانہ کو کہا گیا ہے۔
پاکستان اسٹیل کےہزاروں ملازمین گزشتہ تین ماہ سےتنخواہوں سےمحروم ہیں جبکہ اسٹیل مل تقریباً بند پڑی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نےافغانستان کوروپےمیں برآمدات کی سہولت ختم کرنے کی منظوری بھی دی کیونکہ اس سےپاکستان کو ایک ارب ڈالرکا نقصان ہورہا تھا۔
اینگروفرٹیلائزرکومخصوص مدت کیلئےرعایتی نرخ پرگیس فراہم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ کمیٹی کے مطابق حکومت یوریا کھاد کے ہرتھیلے پر741 روپے کی سبسڈی دے رہی ہے اور اب ملک بھر میں یوریا کھاد کی بوری یکساں قیمت 1786 روپے میں فروخت ہوگی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں قادرپورگیس فیلڈسےلیبرٹی پاورپلانٹ کو گیس فراہم کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔
-
ہ منی لانڈرنگ کے قوانین میں اصلاحات کرکے ان کو مزید بہتر بنانے کی ضروت ہے، اسحاق ڈار
یہ بات انہو ں نے ساتویں نیشنل ایگزیکیٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران کہی۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ان سے وابستہ اہلکاروں کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے تاکہ دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے رقم کی فراہمی کو موثر طریقے سے روکا جاسکے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جنرل کمیٹی اس کام کے لیے منصوبے بنائے اور طے شدہ منصوبوں کے مطابق نفاذ کرے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ بین الاقوامی اور غیرسرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کا آنے والا نیا قانون غلط عناصر تک رقوم کی ترسیل کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کی اینٹی منی لانڈرنگ اور کاوٴنٹر ٹیررسٹ فنانسنگ میں مسلسل بین الاقوامی طریقہ کار کو سامنے رکھتے ہوئے بہتری لائی جارہی ہے۔
-
وفاقی وزیرخزانہ کی زیر صدارت میں اعلی سطحی اجلاس میں پاک افغان تجارت کا جائزہ
اجلا س کو بتایا گیا کہ سال دوہزار بارہ تیرہ میں پاک افغان تجارت کا حجم دو اعشاریہ تین ارب ڈالر رہا۔ اس میں وہ تجارت بھی شامل ہے جو پاکستانی روپے میں کی جاتی ہے ۔ یہ مقدار مجموعی تجارت کا پچاس فیصد ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ تجارت کے عوض افغانستان کو ادائیگی اب پاکستانی کرنسی میں نہیں کی جائے گی اور سترہ مارچ دوہزار چودہ سے تجارت کا مروجہ طریقہ اپنایا جائے گا۔ تاہم برآمدکندگان کو اپنے موجودہ معاہدوں کو پورا کرنے کے لیے دو ماہ کا وقت دیا جائے گا۔
-
وفاقی وزیرخزانہ مختلف وزارتوں اور سیکرٹریز پر برہم
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار مختلف وزارتوں اور سیکرٹریز پر برہم ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ وزارتوں کے بارے میں خبریں چلنے پر انھیں وضاحت دینا پڑتی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارتوں کے حوالے سے خبریں چلتی ہیں تو انھیں وضاحت کرنا پڑتی ہے، اس بارے میں متعلقہ وزارتیں چوبیس گھنٹے کے اندر ہر سوال کا جواب دیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سیکرٹریز اجلاس میں غلط سمریاں لے کر آتے ہیں اور باہر جا کر سیاست کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ستمبر دوہزار سولہ کے بعد پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط کا پابند نہیں ہوگا۔
وزیر خزانہ نے یوریا کی قیمتوں میں فی بیگ ایک سو پچاس روپے اضافے کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کھاد کی کمپنیوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اسحاق ڈار نے وزارت پیٹرولیم کو عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کا موازنہ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے لکی سیمنٹ کو چار کروڑ ڈالر واپس جمع کرنے کی ہدایت کی ہے، جو اس نے کونگو میں سیمنٹ پلانٹ لگانے کیلئے لی تھی، اجلاس میں پٹ کوک بھارت سے واہگہ کے ذریعے درآمد کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
-
وفاقی وزیر خزانہ مختلف وزارتوں کے سیکرٹریز پر برس پڑے
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار مختلف وزارتوں اور سیکرٹریز پر برس پڑے ان کا کہنا تھا وزارتوں کے حوالے سے خبریں چلتی ہیں وضاحت مجھے دینا پڑتی ہیں۔
اقتضادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے کہا کہ وزارتوں کے حوالے سے خبریں چلتی ہیں وضاحت مجھے دینی پڑتی ہے متعلقہ وزارتیں چوبیس گھنٹے کے اندر ہر سوال کا جواب دیں ۔سرکاری امور میں قوائد و ضوابط پر عمل کریں ۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سیکرٹریز اجلاس میں غلط سمریاں لے کر آتے ہیں اور باہر جا کر سیاست کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ستمبر دوہزار سولہ کے بعد پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط کا پابند نہیں ہوگا۔
-
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وفاقی کابینہ کومعاشی صورتحال پر بریفنگ
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی تباہ حال معاشی صورتحال کا سبب دو ہزار سات کی عالمی کساد با زاری کو قرار دیا۔
سابقہ حکومت میں خراب معاشی حالت کی وجہ عالمی بحران تھا، اسحاق ڈار ایک ایسی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، جو پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں معاشی حالات کی تمام تر خرابی کا ذمہ دار اس کی ناقص پالیسیوں کو قرار دیتے رہے، لیکن آج اسحاق ڈار نے صا ف نہ سہی ڈھکے چھپے الفاظ میں سچ کسی حد تک اگل ہی دیا۔
اسحا ق ڈار کا یہ بھی کہنا تھا کہ دو ہزار سات کے معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے دنیا کو پانچ سال لگے، انہوں کے یہ راز بھی افشا کیا کہ کسی ملک کی معاشی تباہی ایک دن میں نہیں آتی اس میں برسوں لگتے ہیں، سیاست کے داو پیچ، الزامات، جوابی الزامات اپنی جگہ لیکن اسحاق ڈار کے اس اعتراف نے یہ با ت ضرور ثابت کردی کہ قوم کو ماضی میں سچ نہیں بتایا گیا۔