Tag: اسحٰق ڈار

  • احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس کی سماعت

    احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس کی سماعت

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت کے دوران گواہ محمد عظیم پر جرح کی گئی۔ سماعت کو 16 مئی تک ملتوی کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں وکیل صفائی قاضی مصباح نے گواہ محمد عظیم پر جرح کی۔

    گواہ کا کہنا تھا کہ 2001 سے 2004 تک بینک میں ڈیٹا ان پٹ آفیسر رہا، اس کے بعد بطور سپروائزر کام سر انجام دیا۔ اسحٰق ڈار کی ٹرانزیکشن کی دستاویزات نیب، پھر عدالت میں پیش کیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیٹمنٹ آف اکاؤنٹ میں نے نہیں بنائی بلکہ کمپیوٹرجنریٹڈ تھی۔ ٹرانزیکشن کی تاریخ یاد نہیں۔ میں نے اسٹیٹمنٹ آف اکاؤنٹ کو دیکھ کر اس میں انٹریز کیں۔

    مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار ریفرنس، گواہ شیر خان کا بیان قلمبند

    گواہ کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر کے خط میں ٹرانزیکشن کی تفصیلات نہیں مانگی گئیں۔ تفتیشی افسر نے بینک ٹرانزیکشن کی تفصیلات زبانی مانگی تھیں۔ تفتیشی افسر نے 17 اگست 2017 کو زبانی تفصیلات دینے کا کہا۔ نیب کی تفتیشی افسر نے 16 اگست 2017 کو 2 خط لکھے۔

    گواہ نے بتایا کہ دونوں خطوط عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیے گئے۔ 6 نومبر 2003 کو لوکل بل سے 4 لاکھ 89 ہزار 100 اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹ میں آئے۔ رقم بینک الفلاح ایل ڈی اے برانچ لاہور میں منتقل ہوئی۔

    گواہ سے سوال کیا گیا کہ اگر یہ کہا جائے کہ رقم اختر عزیز حنیف نے جاری کی ہے تو آپ کیا کہیں گے؟ جس پر گواہ نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ رقم اختر عزیز حنیف نے جاری کی۔

    انہوں نے بتایا کہ 3 مئی کو 3 لاکھ کی رقم اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی، بینک الفیصل کا اکاؤنٹ تھا، اکاؤنٹ کس کا تھا یہ یاد نہیں۔

    گواہ سے سوال پوچھا گیا کہ کیا 3 لاکھ کی رقم ہجویری اکاؤنٹ سے آئی؟ جس پر گواہ نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    وکیل نے سوال کیا کہ کیا 23 دسمبر 2008 کو ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں 3 لاکھ منتقل ہوئے جس پر گواہ نے کہا کہ میرے ریکارڈ کے مطابق 30 دسمبر کو اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹ سے 3 لاکھ نکالے گئے۔ ’رقم ہجویری ٹرسٹ یا کسی اور کو جاری ہونے کا علم نہیں‘۔

    اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس کی مزید سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی گئی۔ گواہ محمد عظیم پر جرح مکمل نہ ہوسکی۔

    عدالت نے گواہ کو اسحٰق ڈار سے متعلق ریکارڈ ساتھ لانے کا حکم دے دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف سپریم کورٹ نے درست فیصلہ دیا: فواد چوہدری

    اسحٰق ڈار کے خلاف سپریم کورٹ نے درست فیصلہ دیا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اسحٰق ڈار کے خلاف سپریم کورٹ نے درست فیصلہ دیا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ مثبت پیش رفت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ اسحٰق ڈار کے خلاف سپریم کورٹ نے درست فیصلہ دیا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت ہی عدالتی فیصلوں کا مذاق اڑا رہی ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ مثبت پیش رفت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قانون مزید مضبوط ہوگا۔ مسلم لیگ ن نے گھناؤنا مذاق کیا ہے، عدالتوں کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔ ’سب کو معلوم تھا کہ اسحٰق ڈار سینیٹ انتخابات کے لیے اہل نہیں تھے پھر بھی ن لیگ نے انہیں ٹکٹ دیا‘۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے آج اسحٰق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت عبوری طور پر معطل کردی ہے۔

    اسحٰق ڈار نے ن لیگ کے ٹکٹ پر اپنی غیر موجودگی میں پنجاب سے سینیٹ کی جنرل اور ٹیکنو کریٹ نشست پر الگ الگ کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے تاہم 12 فروری کو الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے۔

    بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے اسحٰق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا اسحٰق ڈار کے خلاف دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس کی سماعت 30مارچ تک ملتوی

    اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس کی سماعت 30مارچ تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس میں شریک ملزمان پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس سے متعلق سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔

    کیس میں نامزد شریک ملزمان پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ نیشنل بینک کے صدر سعید احمد خان کا حاضری سے 2 روز کا استثنیٰ منظور کرلیا گیا۔

    ملزمان کو آئندہ سماعت پر 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا گیا۔ کیس کی مزید سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سماعت میں عدالت نے اسحٰق ڈار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کا حکم برقرار رکھا تھا۔

    اس سے قبل 20 مارچ کو سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں ملزم سعید احمد کی ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست عدالت نے مسترد کردی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 26 فروری کو نیب نے اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد خان سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کے حکم پر پارک اکھاڑ کر سڑک بنا دی گئی، چیف جسٹس برہم

    اسحٰق ڈار کے حکم پر پارک اکھاڑ کر سڑک بنا دی گئی، چیف جسٹس برہم

    لاہور: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے زبانی احکامات پر ان کے گھر کے باہر سڑک کھلی کرنے کے لیے پارک کی اراضی استعمال کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر کی زبان جیسے ہی ہلتی ہے آپ لوگ غلام بن جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سابق وزیر خزانہ اور نو منتخب سینیٹر اسحٰق ڈار کی رہائش گاہ کے لیے پارک اکھاڑ کر سڑک بنانے کے معاملے پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے زاہد اختر سے استفسار کیا کہ کس کے کہنے پر پارک کو اکھاڑ کر سڑک بنائی گئی؟ جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پارکنگ کے لیے سڑک کھلی کرنے کی درخواست کی تھی۔

    عدالت نے سوال کیا کہ کیا سابق وزیر خزانہ نے تحریری طور پر درخواست دی تھی؟ ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ زبانی طور پر فون کر کے سڑک بنانے کے لیے کہا گیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ سیاسی لوگوں کے غلام بن کر رہ گئے ہیں، کس طرح کے افسر ہیں؟ وزیر کی زبان ہلانے پر پارک کو اکھاڑ دیا۔ ملازمت بچانے کے لیے کسی حد تک بھی جاسکتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ڈی ایل ڈی اے کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اس کی سزا بھگتنی ہوگی۔ یہاں اقربا پروری نہیں چلنے دوں گا۔ آپ کے خلاف نیب کے قوانین کے تحت کارروائی ہونی چاہیئے۔

    بنچ کے استفسار پر ڈی جی ایل ڈی زاہد اختر نے بتایا کہ سڑک بنانے پر 1 کروڑ 50 لاکھ لاگت آئی۔

    عدالت نے کہا کہ تمام اخراجات آپ کو اپنی جیب سے ادا کرنے ہوں گے۔

    ڈی جی ایل ڈی اے زاہد اختر نے غیر مشروط معافی مانگی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ معافی کا وقت گزر گیا۔ انہوں نے حکم دیا کہ تحریری طور پر بتائیں کہ پارک کتنے رقبہ پر محیط تھا، اور حلف نامے کے ساتھ تمام ریکارڈ پیش کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پر سماعت

    اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پر سماعت

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت میں عدالت نے شریک ملزمان کی فرد جرم آج عائد نہ کرنے کی درخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت میں شریک ملزمان نے فرد جرم آج عائد نہ کرنے کی درخواست کی جس پر فیصلہ محفوظ کیا گیا۔

    احتساب عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا کہ 700 سے زائد صفحات مبہم ہیں، جائزہ لینے کے لیے وقت دیا جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق کا کہنا تھا کہ یہ درخواست تاخیری حربے کے لیے پیش کی گئی۔ ایف آئی آر، پولیس رپورٹ، گواہوں کے بیانات کی کاپیاں فراہم کی گئیں۔ عربی زبان کی 2 دستاویزات ان سے متعلق نہیں۔

    انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ملزمان کی درخواست خارج کرے۔

    بعد ازاں عدالت نے ملزمان نعیم محمود اور منصور رضا کے نیب دستاویز پر اعتراضات مسترد کرتے ہوئے ملزمان کی درخواست خارج کردی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں عدالت نے کہا تھا کہ ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر کے آج ہی فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی جائے گی۔

    جس پر ملزم سعید احمد خان کے وکیل نے کہا کہ فرد جرم عائد ہونے میں کافی رکاوٹیں ہیں، ریفرنس کی نقول تقسیم کرنے کے بعد اس کا جائزہ لینے کے لیے وقت دیا جائے۔

    بعد ازاں دستاویزات صدر نیشنل بینک سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا کے حوالے کر دی گئیں۔ عدالت نے کہا تھا کہ ملزمان پر فرد جرم آئندہ سماعت پر عائد کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات: تحریک انصاف کا اسحٰق ڈار کے کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے کا فیصلہ

    سینیٹ انتخابات: تحریک انصاف کا اسحٰق ڈار کے کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات کے لیے اسحٰق ڈار کے کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کہتے ہیں کہ اسحٰق ڈار سمیت جنرل سیٹ اور ٹیکنو کریٹ کی نشستوں کو چیلنج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اشتہاری ہے، اس کے خلاف منی لانڈرنگ اور کرپشن جیسے مقدمات ہیں، تحریک انصاف اسحٰق ڈار سمیت جنرل سیٹ اور ٹیکنو کریٹ کی نشستوں کو چیلنج کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اسحٰق ڈار کے جعلی دستخطوں سے کاغذات جمع کروائے گئے ہیں، ہم ان کاغذات کو چیلنج کرنے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کریں گے کہ 1984 قانون شہادت کے تحت اسحٰق ڈار کو طلب کریں اور وکلا کی موجودگی اور اپنے سامنے اسحٰق ڈار کے کاغذات نامزدگی پر دستخط کروائیں۔

    محمود الرشید نے کہا کہ اسحٰق ڈار کے کاغذات نامزدگی پر جعل سازی کی گئی، وہ اہم کیسز میں مطلوب ہے، اپنی وزارت سے استعفے کے باوجود حکومت سینیٹ میں اسحٰق ڈار کی نمائندگی چاہتی ہے، نیب سے درخواست ہے کہ وہ حرکت میں آئے اور ایکشن لے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ عابد باکسر کے معاملے پر ہائی کورٹ کی سطح پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔ بیسیوں بے گناہ لوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارا گیا، انکوائری کی جائے تاکہ پتہ چلے کہ ان بے گناہ لوگوں کے قتل کے پیچھے کن لوگوں کا ہاتھ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت

    اسحٰق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی جس میں استغاثہ کے گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔ سماعت 26 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی احتساب عدالت اسلام آباد میں سماعت ہوئی۔

    آج کی سماعت میں گواہ علی اکبر نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا۔ علی اکبر نے اپنے بیان میں کہا کہ نیب لاہور نے 17 اگست 2017 کو نوٹس دیا جس میں اسحٰق ڈار اور خاندان کی جائیداد کی تفصیلات مانگی گئی۔

    ان کے مطابق اسٹنٹ کمشنر رائے ونڈ کی حیثیت سے اگست 2017 میں ریکارڈ لے کر ریکارڈ تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوا۔

    گواہ نےاسحٰق ڈار کی اہلیہ کی اراضی کی تفصیلات عدالت میں پیش کی۔ اسحٰق ڈار کی اہلیہ تبسم کےنام 2 کنال 19 مرلے کا پلاٹ ہے۔

    گواہ علی اکبر نے 1984 سے 1988 تک کی اراضی کی تفصیلات بھی پیش کی جبکہ جمع بندی اور انتقال کی اصل دستاویزات کے ساتھ مصدقہ نقول بھی پیش کی گئیں۔

    احتساب عدالت میں دوسرے گواہ نیاز صبہانی اور تیسرے گواہ عبید کا بیان بھی ریکارڈ کرلیا گیا۔ چوتھے گواہ قابوس عزیز کا بیان قلمبند نہ ہوسکا۔

    قابوس عزیز کو جس دن ریکارڈ ترتیب دیا گیا، اس سے اگلے دن ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کی ہجویری ٹرسٹ کے منجمد اکاؤنٹ فعال کرنے کی درخواست

    اسحٰق ڈار کی ہجویری ٹرسٹ کے منجمد اکاؤنٹ فعال کرنے کی درخواست

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے وکیل کے ذریعے احتساب عدالت میں ایک اور درخواست دائر کرتے ہوئے ہجویری ٹرسٹ کے منجمد اکاؤنٹ فعال کرنے کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے رائے ونڈ روڈ پر ہجویری ٹرسٹ کے نام سے قائم اسحٰق ڈار کی جائیداد کے اکاؤنٹس نیب کی جانب سے منجمد کردیے گئے تھے۔

    مذکورہ ٹرسٹ کے اکاؤنٹس کی بحالی کے لیے اسحٰق ڈار نے وکیل کے ذریعے احتساب عدالت میں ایک اور درخواست دائر کردی ہے۔

    اسحٰق ڈار کی درخواست پر سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    درخواست کے مطابق ہجویری ٹرسٹ یتیموں کا ادارہ ہے جس میں 93 یتیم بچے رہتے ہیں۔ اکاؤنٹ بحال نہ کیا گیا تو ادارہ بند کرنا پڑے گا۔

    اسحٰق ڈار کی درخواست پر احتساب عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ 18 جنوری کو جواب جمع کروا دیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ اسحٰق ڈار ایک بار پھر غیر حاضر رہے جس کے بعد اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سماعت پر ملزم اسحٰق ڈار عدالت میں پیش نہیں ہوئے، وہ اس وقت علاج کی غرض سے بیرون ملک ہیں۔

    گزشتہ سماعت پر اسحٰق ڈار نے نمائندے کے ذریعے ٹرائل جاری رکھنے کی درخواست کی تھی جس کے بارے میں وکیل کا کہنا تھا کہ بھجوائی گئی پاور آف اٹارنی کی وزرات خارجہ سے تصدیق کروائی جا رہی ہے۔

    وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ اسحٰق ڈار کی انجیو گرافی ہو چکی ہے، ایکو ہونا باقی ہے جس کے لیے ایک نئے ڈاکٹر سے رجوع کیا گیا ہے۔

    وکیل عائشہ حامد کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا نمائندہ ہی اسحٰق ڈار کی بھی نمائندگی کرے گا۔ اسحٰق ڈار نے ظافر خان ترین کو نمائندگی کے لیے مقرر کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    تاہم تمام دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت نے اسحٰق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر پہلے فیصلہ محفوظ کیا بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو مسترد کردیا۔

    عدالت نے اسحٰق ڈار کے ضامن کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا تھا جبکہ اسحٰق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی برقرار رکھے گئے تھے۔

    اسحٰق ڈار نے عدالت میں حاضری یقینی بنانے کے لیے 50 لاکھ مچلکے جمع کروا رکھے ہیں تاہم عدالت کا کہنا ہے کہ ضامن نے ملزم کو پیش نہ کیا تو 50 لاکھ ضمانتی مچلکے ضبط ہوجائیں گے۔

    تاہم آج کی سماعت میں ایک بار پھر غیر حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔

    اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی مزید سماعت 21 نومبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسحٰق ڈار کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    حکم نامے کے تحت وزیر خزانہ کے 20 لاکھ روپے کے مچلکوں پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے ہیں۔

    احتساب عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسحٰق ڈار کی واپسی نہ ہونے سے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہوئی، تفتیشی افسر اسحٰق ڈار کی میڈیکل رپورٹ کی تصدیق کرائے۔

    احتساب عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر کے مطابق اسحٰق ڈار کے لیے پاکستان کا سفر کرنا محفوظ نہیں، میڈیکل رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ اسحٰق ڈار آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو 50 لاکھ کے ضمانتی مچلکے ضبط ہوں گے۔ تمام گواہ موجود ہیں لیکن ملزم اسحٰق ڈار غیر حاضر ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔