Tag: اسدعمر

  • عمران خان نے اسد عمر کو  وزیراعظم آفس طلب کر لیا

    عمران خان نے اسد عمر کو وزیراعظم آفس طلب کر لیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسدعمر کو  وزیراعظم آفس طلب کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے اسد عمر کو اپنے آفس میں طلب کیا ہے، وزیراعظم عمران خان اوراسد عمر کی ملاقات کچھ دیر میں ہوگی.

    خیال رہے کہ آج وفاقی وزیر اسد عمر نے وزارت خزانہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کچھ دیر قبل ایک ٹویٹ کیا، جس میں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں: اسد عمرنے وزارت خزانہ چھوڑدی، کوئی نئی وزارت نہیں لیں گے

    ٹویٹر پیغام میں انھوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل کے عمل میں وزیراعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں۔ تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے سابق وزیر خزانہ کو طلب کر لیا ہے، ملاقات جلد متوقع ہے.

  • آئی ایم ایف سے اختلاف دور ہوگئے ہیں، جلد معاہدہ ہوجائےگا،  وزیرخزانہ اسد عمر

    آئی ایم ایف سے اختلاف دور ہوگئے ہیں، جلد معاہدہ ہوجائےگا، وزیرخزانہ اسد عمر

    پشاور : وزیرخزانہ اسدعمرکاکہناہےکہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اختلافات میں کمی آئی ہے، امید ہے کہ جلدمعاہدہ طے پاجائےگا، کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو، افغانستان میں امن پاکستان کے امن کیلئے ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے پی کے میں تین بڑی چیزیں نظر آتی ہے ، صوبے کو پانی دیا ہے جس سے سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ، کے پی کے میں گیس کے سب سےزیادہ ذخائر ہیں، بہت بڑے پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے، وفاق جو بھی مدد کرسکتا ہے کریں گے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ابھی تک بلوچستان حکومت کے ساتھ کام کیا، کے پی حکومت کے ساتھ بھی کام کرنےکی ضرورت ہے ، تیسرا بڑا شعبہ سیاحت  ہے ، کے پی میں بہت سے علاقے ہیں، جہاں انڈسٹری نہیں لگا سکتے، اگر کسی کو نوکری دینی ہے تو سیاحت کو فروغ دینا ہے ، ملائشیا میں 22 ارب ڈالر سالانہ آمدن ہوتی ہے اور ترکی میں سیاحت سے 44ارب ڈالر کی آمدن ہے۔

    افغانستان میں  امن ہوگاتوپاکستان میں امن آئے گا

    افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اسد عمر نے کہا افغانستان کےامن میں پاکستان کردار ادا کر رہا ہے، افغانستان میں امن آئے گا ، وہاں امن ہوگا تو پاکستان میں امن آئے گا، ایران اور افغانستان کے ساتھ تجارت بڑھانی ہے، باتیں بہت ہوگئیں اب کام شروع کرو، ترکی سے تجارت بڑھانے کے لیے الگ فورم بنارہے ہیں۔

    بھارت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مغرب ومشرقی خطے میں بہترتعلقات،تجارت بڑھانےکی ضرورت ہے، بھارت کا آدھا الیکشن تو پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر ہوتا ہے، بنیادی مسائل حل ہوجائیں تو بھارت سے تجارت سے بہتری آئے گی۔

    آئی ایم ایف سے معاہدے کے بہت قریب آچکے ہیں،کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو

    وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے حوالے سے کہا آئی ایم ایف نے اپنی پوزیشن بدلی ہے، آئی ایم ایف سے معاہدے کےبہت قریب آچکے ہیں اور یقین دلایا کہ کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ دبئی فورم میں وزیراعظم نے اپنے وژن سے متعلق بات کی، پاکستان کو ہم نے ہی اٹھانا ہے، کسی نے باہر سے نہیں آنا، بہتر فیصلے کریں گے تو پاکستان کی معیشت اٹھےگی۔

    انھوں نے مزید کہا نیپرا چیئرمین کے لئے انٹرویو جاری ہیں، ایف بی آر کی جانب سے ہراساں کرنے سے ٹیکس نیٹ نہیں بڑھتا ، چاہتے ہیں ٹیکس کلیکشن میں آسانیاں پیدا کریں، آئندہ بجٹ میں ٹیکس فارم ،ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ آسان ہوگا، منی بجٹ میں آسانیاں پیدا کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا جو چلتا رہےگا۔

    منی بجٹ میں آسانیاں پیداکرنےکاسلسلہ شروع کیاتھاجوچلتارہےگا

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریفنڈزکےطریقہ کارکی منظوری دیدی،جلدریفنڈز ملنا شروع ہوں گے، صوبے کا بینک صوبے میں ہی قرضے فراہم کرے، وزیراعظم پر پشاور کا خاص حق ہے۔

    انھوں نے کہا کپاس کےمعاملے پر ماہرین کو بھی بلایا ہے، کپاس کی پیداوار بہتر کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔

  • ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، وزیرخزانہ اسدعمر

    ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، وزیرخزانہ اسدعمر

    لاہور : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ عوام پر مزید بوجھ ڈالے بغیر ریونیو اہداف پورے کریں گے، ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائے لیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری سرٹیفکیٹ کا آغاز اکیتس جنوری سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ عوام پر مزید بوجھ ڈالے بغیر ریونیو اہداف پورے کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے، حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان فرق کم ہوا ہے، ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے۔

    ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پانچ شعبوں کو گیس اور بجلی کے کم شرح پر بل موصول ہو چکے ہیں اور برآمدی شعبے میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری سرٹیفکیٹ کا آغاز اکیتس جنوری سے ہو گا، جس کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان کریں گے، ان سرٹیفکیٹس سے نہ صرف سمندر پاکستانی ملکی ترقی میں حصہ لیں گے بلکہ ان کو بچت کرنے میں مدد ملے گی۔

    بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری سرٹیفکیٹ کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان کریں گے

    اس سے قبل وزیر خزانہ اسدعمر نے لاہورچیمبر آف کامرس کا دورہ کیا، صنعت کاروں اور تاجروں نے شکایات کے ڈھیر لگادیے، وزیر خزانہ نے ایک ایک سوال کا جواب دیا۔

    اس موقع پر وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ چھوٹی صنعتیں ملکی معیشت اور روزگار کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، موجودہ اسپیشل اکنامک زون کوفعال بنانےکی ضرورت ہے، آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے، معاہدہ وہ ہوگا جو کہ عوام کے حق میں بہتر ہوگا۔

    موجودہ اسپیشل اکنامک زون کوفعال بنانےکی ضرورت ہے

    اسد عمر نے تاجروں اور صنعت کاروں کویقین دلایا رواں سال ٹیکس کے نظام کو عام فہم بنایا جائے گا اور کہا کہ حکومت نے سخت معاشی فیصلے کئے مگر بوجھ عوام پر نہیں ڈالا، صنعتوں کودیاگیا بجلی اور گیس کا ریلیف اب سامنے آئےگا، ملک میں مینوفیکچرنگ کاشعبہ تنزلی کاشکار ہے، آئی ٹی شعبے کیلئے ریفارمز پیکج جلد لایا جائے گا۔

    ان کا مزید کہناتھا کہ نجکاری کی فہرست سے بہت سارےاداروں کونکال دیا ہے ، ایسے ادارے نجکاری فہرست میں شامل ہیں جن پر کام ہوسکتا ہے، نجکاری آسان عمل نہیں اس میں کئی سال لگیں گے، سرمایہ پاکستان کےنام سےفنڈزبنائیں گے،جس کے 11ممبر ہوں گے، نجی شعبےکو بھی سرمایہ پاکستان کے نام سے فنڈز میں نمائندگی دیں گے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کفایت شعاری کے اقدامات کررہے ہیں، پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بہت مواقع ہیں، بجلی کےشعبےمیں اوپن مارکیٹ پرتوجہ دے رہے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بندکرکے دستخط نہیں کریں گے، وزیرخزانہ اسدعمر

    آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بندکرکے دستخط نہیں کریں گے، وزیرخزانہ اسدعمر

    کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بند کرکے دستخط نہیں کریں گے، منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا یوریا پر سبسڈی ختم کرکے زرعی تحقیق کے لیے فنڈز دیں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بند کرکے دستخط نہیں کریں گے۔

    [bs-quote quote=”منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی سیکیورٹی کی بنیاد پر بنی ہے، سابقہ حکومتوں نے الیکشن لڑنے کے لیے قومی خزانے کواستعمال کیا، منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا۔

    اس سے قبل تاجروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا تھا  نیافنانس بل23 تاریخ کوپیش کیاجائےگا، نئے فنانس بل میں کاروبار کی آسانی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے جبکہ حکومتی فیصلوں میں غریب طبقے کو مدنظر رکھاگیا ہے۔

    مزید پڑھیں : منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ خطے میں امن وامان وزیر اعظم کا ویژن ہے، دوست ممالک سے تاریخی سپورٹ ملی، نئے فنانس بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے خوش خبری ہوگی۔

    وزیر خزانہ  نے کہا تھا کہ معیشت کوخارجہ پالیسی کا بنیادی حصہ بنایا ہے، ترکی کے ساتھ اسٹریجک معاہدہ ہوچکا۔ایران اور افغانستان سے بھی ایسےہی تعلقات چاہتے ہیں جبکہ بھارت کی جانب بھی ہاتھ بڑھایا مگر افسوس ان کی جانب سے مثبت جواب نہیں آیا۔

    ا ن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بچت اورسرمایہ کاری کارحجان دنیا کے مقابلے بہت کم ہے، ایسے اقدامات کوماضی میں نہیں دیکھا گیا اس وجہ سے معیشت کونقصان پہنچا، ایسی وجوہات سے ہی گزشتہ سال پاکستان کا تجارتی خسارہ خطرناک حد تک پہنچا۔

  • وزیراعظم کا اقتصادی ٹیم برقرار رکھنے کا فیصلہ، اسدعمرسمیت کوئی رکن تبدیل نہیں ہو گا

    وزیراعظم کا اقتصادی ٹیم برقرار رکھنے کا فیصلہ، اسدعمرسمیت کوئی رکن تبدیل نہیں ہو گا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اقتصادی ٹیم برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،  اسدعمرسمیت معاشی ٹیم کا کوئی رکن تبدیل نہیں ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی اقتصادی ٹیم برقرار رہے گی، وزرا کا قلم دان تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”معاشی ٹیم کی تبدیلیوں کی اطلاعات مخالفین کی سازش ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”نعیم الحق”][/bs-quote]

    وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اےآروائی نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کابینہ کے اراکین کی کارکردگی کاجائزہ لے رہے ہیں، وزیراعظم وفاقی وزر اسے فرداً فرداً ملاقات کریں گے، البتہ معاشی ٹیم کی تبدیلیوں کی اطلاعات مخالفین کی سازش ہے۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری اور زر مبادلہ میں واضح اضافہ ہو رہا ہے، معاشی اعشاریے مثبت ہیں، یقین ہے کہ ورثے میں ملنے والی اقتصادی دشواریاں ہماری ٹیم ہی دور کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم کا فیصلہ ہے کہ نہ تو وزیر خزانہ تبدیل ہوں گے، نہ ہی معاشی ٹیم کا کوئی رکن ہٹایا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: اسد عمر کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں: شیخ‌ رشید کا انکشاف


    واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز سے یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ وزیرخزانہ اسد عمر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا، اگرچہ وزیراطلاعات اور وزیراعظم کے ترجمان اس کی سختی سے تردید کرچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ آج وزیر ریلوے شیخ رشید نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسد عمر کے خلاف سازش ہورہی ہے، وہ بہترین کام کر رہے ہیں۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی کوئی جلدی نہیں، پاکستان کےپاس 2 ماہ کاوقت ہے، دوسرے ذرائع سےبھی قرض مل سکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے امریکی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت ہے تاہم کوئی جلدی نہیں، پاکستان دو ماہ تک پروگرام کا حصول موخر کر سکتا ہے، دوسرےذرائع سےبھی قرض مل سکتاہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے پروگرام کی منظوری آئی ایم ایف کا بورڈ دے گا آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس جنوری میں ہوگا، نومبرکے اغاز میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے۔

    دوسری جانب عالمی جریدے کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نےروپےکی قدرمیں کمی اورٹیکس پالیسی میں تبدیلی کی شرائط رکھی ہیں، پاکستان کو 12 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں کی کمی کا سامنا ہے، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ساڑھےچار سال کی کم ترین سطح پر ہے پاکستان کو گزشتہ ہفتے سعودی امداد کے 1ارب ڈالر مل گئے ہیں سعودی عرب سے پاکستان کو 3ارب ڈالر ملنے ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج پر اس کی تمام شرائط ماننے سے انکار کردیا تھا اور وزیرخزانہ کو ہدایت جاری کی تھی کہ ٹیکس بڑھانے سمیت دیگر کڑی شرائط نہ مانی جائیں۔

    مزید پڑھیں : بیل آؤٹ پیکج : وزیراعظم کا آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے سے صاف انکار

    واضح رہے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے بعض مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کے بعد اسلام آباد میں جاری مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم ہوگیا تھا، دو ہفتے سے جاری مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کے بدلے سی پیک منصوبوں کی تفصیلات اور شرائط مانگی تھیں۔

    خیال رہے سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر آنے کے بعد زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا تھا اور مجموعی طور پر زرِ مبادلہ کے ذخائر 14 ارب 72 کروڑ ڈالر ہو گئے تھے۔

  • جذباتی تقریروں سے کشکول نہیں توڑے جا سکتے، عملی اقدامات کرناہوں گے،  وزیرخزانہ

    جذباتی تقریروں سے کشکول نہیں توڑے جا سکتے، عملی اقدامات کرناہوں گے، وزیرخزانہ

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پوری قومی نےمل کرمعاشی جہاد شروع کرنا ہے، انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جاسکتے تواب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرناہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا معیشت پربات ن لیگ کےمنہ سےاچھی نہیں لگتی، پاکستان کو35ارب ڈالرتجارتی خسارے کا سامنا ہے، خساروں کے باعث روپے کی قدرمیں کمی ہوئی اور بجٹ خسارہ ن لیگ کےدورہ حکومت کے اختتام تک 6.6 فیصد ہوگیا۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ہم نے بیک وقت آئی ایم ایف اوردوست ممالک سے رابطہ کیا، پارلیمنٹ میں تمام معاملات سے آگاہ کیا، آئی ایم ایف کے وفد کو جلد پاکستان بلایا اور دوست ممالک کے سامنے صورتحال اور اصلاحاتی ایجنڈا رکھا۔

    وزیرخزانہ نے سعودی پیکج کے حوالے سے کہا سعودی عرب نے موخرادائیگیوں کی سہولت 3 سال کیلئے دی ہے، ہر سال تین ارب ڈالر کا تیل پاکستان کو ملے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پریشان نہیں ہونا چاہیے، مارکیٹ اوپرنیچے ہوتی رہتی ہے، گزشتہ12دن میں اسٹاک مارکیٹ میں5ہزارپوائنٹس اضافہ ہوا اور کاروباری حجم17ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا ہے۔

    اسدعمر نے کہا ہم دوست ممالک کو اعتماد میں لے رہے ہیں، سعودی عرب کیساتھ پہلے دورے میں 3ارب ارب ڈالر پر ایم او یو دستخط کیا، 3 سال کیلئے 9 ارب ڈالر کے معاہدے ہوئے، ہم یہ کوشش کررہے کہ ایک ذرائع پر زیادہ توجہ نہ دیں۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، آئی ایم ایف سے کہا ہم آپ سےبیل آؤٹ لیتے ہیں یانہیں ابھی فیصلہ نہیں ہوا، اپوزیشن والے کہتے ہیں ہماری بھی خواہش ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، دوست ممالک کے سامنےمعیشت کی صورتحال رکھی ہے۔

    انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا

    انھوں نے مزید کہا خسارے کے باعث ٹیکس میں اضافہ ہوا اور بیرون ممالک قرضے لینے پڑے، غریبوں کے مسائل حل کر رہے ہیں،ان پر بوجھ نہیں ڈال رہے، سپلیمنٹری بجٹ میں امیروں پر ٹیکس بڑھائےغریبوں کو ریلیف دیا۔

    اسدعمر نے بتایا چین کا دورہ کرنےجارہےہیں، ہمارا ہدف پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لاناہے، پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی کیساتھ پاک چین تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے، چین بھی اس معاملے پر ہمارے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا چینی کمپنیوں کیساتھ شراکت پیدا کرنے کی کوشش کررہےہیں، کوشش کر رہے ہیں، چینی مصنوعات کیساتھ پاکستانی مصنوعات بھی جائیں۔

    نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے

    انھوں نے مزید کہا بیل آؤٹ کے بغیر معاشی بحران سےنہیں نکل سکتے، پیپلزپارٹی اورن لیگ سے بھی تجاویز لیں گے، کشکول سب توڑنا چاہتے ہیں، جذباتی تقریروں سے کچھ نہیں ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جا سکتے تو اب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کیلئے روزگاربھی اس وقت بڑا چیلنج ہے، نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کسانوں کیلئے ٹیوب ویل پر بجلی کی قیمت آدھی کریں گے ، صرف ایس ایم سی سیکٹر سے 5 سال میں 20 لاکھ نوکریاں ملیں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چین معاشی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر مدد کررہا ہے ، سی پیک کو ہم نے اگلے مرحلے میں لے کر جانا ہے ، سی پیک کا بڑا مقصد پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے۔

    اسدعمر نے کہا پوری قومی نے مل کر معاشی جہاد شروع کرنا ہے، احسن اقبال کی تجاویز کو سنجیدہ لیتا ہوں ،سب سے مشاورت کریں گے۔

  • شریفوں کیخلاف امریکی اخبار کا انکشاف آف شور اسکینڈل جیسا ہے، نیب تحقیقات کرے، اسدعمر

    شریفوں کیخلاف امریکی اخبار کا انکشاف آف شور اسکینڈل جیسا ہے، نیب تحقیقات کرے، اسدعمر

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ وال اسٹریٹ جرنل کے انکشاف کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔ یہ آف شور اسکینڈل کا معاملہ ہے، آئی ایم ایف کی تکلیف دہ شرط نہیں مانیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی خبر کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیئں۔

    خبر میں آف شور اسکینڈل کا معاملہ ہے، نیب سب سے بڑا تحقیقاتی ادارہ ہے وہی تحقیقات کرے گا، نیب یا ایف آئی اے جس سے چاہیں تحقیقات کراسکتے ہیں۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان چین کے دورے پر جا رہے ہیں، دورہ چین میں کے الیکٹرک کی فروخت کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا، کک بیکس پر ہونے والی ڈیل پی ٹی آئی کو کسی صورت قبول نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یو اے ای میں ابراج گروپ کے خلاف تحقیقات کا علم ہے، ابراج گروپ کے الیکٹرک کو شنگھائی الیکٹرک کو دینا چاہتا ہے، شرائط دیکھیں گے پھر کےالیکٹرک کی فروخت کا فیصلہ ہوگا۔

    اگر کک بیکس پر ڈیل ہورہی ہے تو یہ غلط ہوگا۔ کک بیکس پر ہونے والی ڈیل پی ٹی آئی کو قبول نہیں، نوید ملک کے بارے میں جانتا ہوں وہ نواز شریف کے بہت قریب ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں اسدعمر نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے5سال گزر گئے اور پی آئی اے کی کارکردگی ٹھیک نہ ہوئی تو مجھ سے سوال ہوگا، ایس ای سی پی میں نواز حکومت کے تعینات چیئرمین کو ہٹا دیا گیا،200بلین ڈالرز کی خبر کے پیچھے اسحاق ڈار کا دعویٰ تھا۔

    اسحاق ڈارکی 200ارب ڈٖالر کی بات درست نہیں تھی، میرے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے جواب دیا تھا،200ارب ڈالر کے معاملے پر بیرسٹر شہزاد اکبر بہترجواب دے سکتےہیں۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم7نومبر کو مذاکرات کیلئے پاکستان آرہی ہے، حکومت صرف آئی ایم ایف پر انحصارنہیں کررہی، اس کے علاوہ دوسرے آپشنز پربھی کام کررہے ہیں، ہم آئی ایم ایف کی تکلیف دہ شرط نہیں مانیں گے، آئی ایم ایف کی وہ شرط بھی نہیں مانیں گے جس کا معیشت سے تعلق نہ ہو۔

    گیس کی قیمت میں اضافے پر اسدعمر نے کہا کہ کمپنیوں کو بند ہونے سے بچانے کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ کیا گیا،2017میں برینٹ آئل کی قیمت37ڈالر تھی اور ڈالر105روپے کا تھا،آج برینٹ آئل کی قیمت81ڈالر ہے، ڈالر اسٹیٹ بینک کے فیصلے کی وجہ سے بڑھا ہے، سینٹرل بینک کرنسی کے ریٹ کو کنٹرول کرتا ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مجھے ایک دن پہلے بتایا کہ ہم یہ کر رہے ہیں، میں اسی رات کو وزیراعظم کو گورنر اسٹیٹ بینک کاپیغام دیا،اچھے فیصلے کروں یابرے لیکن عوام سے جھوٹ نہیں بولوں گا۔

    ملکی فیصلے معیشت کی بنیاد پر کرنے چاہئیں ،سیاست پر نہیں، درآمدات میں اضافے کی وجہ زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی آتی رہی، زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔

  • قومی اسمبلی : کھسیانی بلی کے محاورے پر اسدعمر کا شہباز شریف کو کرارا جواب

    قومی اسمبلی : کھسیانی بلی کے محاورے پر اسدعمر کا شہباز شریف کو کرارا جواب

    اسلام آباد : سابق خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اپوزیشن لیڈر تو بن گئے لیکن بلند بانگ دعوؤں کی عادت اب بھی نہ گئی، قومی اسمبلی کے فلور پر بجلی کے بحران کو ختم کرنے کا دعویٰ دہرا دیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ اگر آج ملک میں بجلی ہے تو یہ نواز شریف ہی کی مرہون منت ہے، وزیر خزانہ سچ بتا دیتے کہ ملک سے مسلم لیگ نون ہی کی حکومت نے اندھیرے ختم کیے ہیں۔

    اس موقع پر وزیر خزانہ اسد عمر کی مسکراہٹ دیکھ کر کہا کہ دوست میری بات کی تائید کر رہے ہیں یا کھسیانی بلی کھمبا نوچے کی بات کر رہے ہیں۔

    جواب میں وزیر خزانہ نے حساب فوری چکتا کردیا اسد عمر نے کہا لگتا ہے شیرسکڑ کر بلی رہ گئی ہے اسی لئے آج اپوزیشن کو بلی یاد آرہی ہے، اس جواب پر وزیراعظم عمران خان بھی مسکرا اٹھے اور ڈیسک بجا کراسد عمر کو داد دی۔

  • ملکی تاریخ میں سارے مقدمات ڈیل کے ذریعے ختم ہوئے، اسدعمر

    ملکی تاریخ میں سارے مقدمات ڈیل کے ذریعے ختم ہوئے، اسدعمر

    اسلام آباد : پوری قوم کومیاں نوازشریف کی کرپشن کا پتہ چل چکا ہے امید ہے کہ بہت جلد پانامہ کیس کا فیصلہ آئے گا۔ میمو کیس کے موقع پر سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کو مدت ملازمت میں توسیع ملی۔ ۔پاکستان کی تاریخ میں سارے مقدمات ڈیل کے ذریعے ختم کردیئے جاتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کرپشن اور ڈیل سے متعلق ایم کیو ایم کے رہنما طاہرمشہدی نے کہا کہ میں نے سی پیک کے حوالے سے سینٹ میں ایک تجویز دی تھی کہ اس منصوبے کے لئے مختص رقم کا چالیس فی صد آپ لوگ کھا لیں باقی ساٹھ فی صد عوام کی مفاد میں خرچ کریں لیکن لگتا ہے کہ سیاسی اشرافیہ اس کے لئے بھی تیار نہیں۔

    اس سوا ل پر کہ ترقیاتی فنڈز میں سے کتنا فی صد خرچ ہوتا ہے اور کتنا فیصد کرپشن کا شکار ہوتا ہے، اس پر طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ صرف پندرہ سے پچیس فی صد خر چ ہوتا ہے باقی 75سے 85 فیصد خرد برد ہوتے ہیں ۔ جب کرپشن کی رقم کو کہیں چھپانے کے لئے جگہ نہیں ملتی تو یہ صاحب اقتدار لوگوں کے گھروں اور بیکریوں سے نکلتے ہیں۔

    تجزیہ نگارامجد شعیب کا کہنا تھا کہ جب آپ کسی کے احسان مند ہوں تو آزادانہ فیصلے نہیں کرتے پرویز مشرف کے معاملے میں بھی یہی ہوا عربوں کے ان پر احسانات تھے اس لئے وہ بھی آزادانہ فیصلے نہ کرسکے۔ اسد عمر نے کہا کہ پہلا این آر او پرویز مشرف اور میاں نواز شریف کے درمیان ہو اتھا جب 2000میں میاں نواز شریف کو جدہ جانے کی اجازت دی گئی حالانکہ مشرف خود سمجھتے تھے کہ نواز شریف مجرم تھے پھر بھی انہیں باہر جلاوطن کردیا۔

    مشرف کے خلاف چلنے والے سنگین غداری کے مقدمے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کرنل مشہدی نے کہا حکمران ایلیٹ کے درمیان ڈیل ہوتی رہی ہیں۔ ججوں ، جرنیلوں اور سرمایہ داروں کے لئے کوئی قانون نہیں اس کے برعکس غریب اپنی پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے ڈبل روٹی بھی چورے کریں تو ان کے لئے قانون حرکت میں آتا ہے، ان کو دس دس سال سزائین دی جاتی ہے ۔ اس کے برعکس پانچ ارب روپے غبن کرنے والوں کو پرٹوکو ل دیاجاتاہے۔

    انہوں نے طنزیہ کہا پاکستان میں قانون سے بچنے کے لئے پانچ ارب سے زیادہ کی کرپشن کرنی چاہئے۔ امجد شعیب نے کہاکہ وزیر داخلہ چودھری نثار اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے کر اپنی جان چھڑانا چاہتے تھے ۔ جس کے لئے وزیر اعظم بھی راضی ہوگئے جب مشرف کو لینے جہاز پاکستان آئے تو وزیر اعظم اپنی بات سے مکر گئے جس کی وجہ سے چودھری نثاراور وزیر اعظم کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے اور وہ ایک ماہ تک دفتر نہیں آئے ۔آخر کار اسی گروہ نے مشرف کو باہر جانے کی اجازت دی تھی لیکن اب ایسا کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ ازجلد نمٹا نا ہوگا۔

    امجد شعیب نے کہا کہ ڈان لیکس وزیر اعظم ہاﺅس سے لیک ہوا ہے تو اس کی تحقیق بھی وہا ں ہی ہونی چاہئے۔ کلبوشن سمیت پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت آئی ایس آئی وزارت خارجہ کو دیئے کئی ماہ گزرچکے ہیں لیکن وزارت خارجہ اسے آگے نہیں بھیج رہا۔

    حکمران طبقہ ذاتی مفادات کی خاطر قومی مفادات کب تک داﺅ پر لگاتا رہے گا ؟کے جواب میں طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ جب تک ہماری ساری قیادت تبدیل نہیں ہوگی جب تک ہمارے تصور اور سیاسی نظام میں تبدیلی نہیں آئے گی جب تک ہمارا جمہوری نظام ترقی نہیں کرے گا۔

    امجد شعیب نے کہا کہ جب تک سیاسی لیڈر شپ اپنے لیڈروں کو خدا سمجھتے رہے ہیں جب تک ان کے ذہن میں یہ بات رہے کہ ملک کی بجائے انہیں ٹاپ لیڈر شپ کی وفاداری کرنی ہے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ جب تک عوام میں بادشاہوں کے خلاف حقارت پیدا نہیں ہوگی اس وقت تک حکمران طبقہ اپنی مفادات کے لئے ملکی مفادات کو داﺅ پر لگاتا رہے گا۔