بھارت میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں تمام ملزمان کے بری ہونے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے جان بوجھ کر ناقص تفتیش کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ٹویٹر پر لکھا، مالیگاؤں دھماکے کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ دھماکے میں چھ نمازی شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔ انہیں ان کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ دانستہ طور پر ناقص تفتیش/استغاثہ ملزمان کو بری کرنے کا ذمہ دار ہے۔
اویسی کا کہنا تھا کہ دھماکے کے 17 سال بعد عدالت نے تمام ملزمان کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کردیا۔ کیا مودی اور فڑنویس کی حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اسی طرح اپیل کریں گی جس طرح انہوں نے ممبئی ٹرین دھماکوں کے ملزمین کی بریت پر روک مانگی تھی؟
1. The Malegaon blast case verdict is disappointing. Six namazis were killed in the blast and nearly 100 were injured. They were targeted for their religion. A deliberately shoddy investigation/prosecution is responsible for the acquittal.
2. 17 years after the blast, the Court…— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) July 31, 2025
انہوں نے کہا کہ کیا مہاراشٹر کی سیکولر سیاسی جماعتیں احتساب کا مطالبہ کریں گی؟ ان 6 لوگوں کو کس نے مارا؟
بھارتی طیارے میں فسادی نے مسلم مسافر کو تھپڑ مار دیا، ویڈیو وائرل
اویسی نے کہا کہ یاد ہے 2016 میں اس کیس کی اس وقت کی پراسیکیوٹر روہنی سالیان نے عوامی طور پر کہا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ وہ ملزم کے تئیں نرم رویہ اختیار کریں۔
اویسی کا مزید کہنا تھا کہ این آئی اے اور اے ٹی ایس افسران کو ان کی ناقص تفتیش کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا؟ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں جواب معلوم ہے۔ یہ مودی حکومت ہے جو دہشت گردی کے خلاف سخت ہے۔ دنیا یاد رکھے گی کہ انہوں نے دہشت گردی کے ملزم کو رکن اسمبلی بنایا۔