Tag: اسد عمر

  • ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، اسد عمر

    ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، اسد عمر

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، ویکسین لگوانا بہت ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کوویکسین لگنےسےپہلےانفیکشن ہوچکا تھا اور 10 دن کے لگ بھگ قرنطینہ کاعرصہ ہوتا ہے، جو لوگ 2 سے 3 دن رابطے میں رہے، ان کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر بنیادی طور پر برطانیہ سے آئے وائرس کے باعث ہے، یہ وائرس زیادہ آسانی سےپھیلاتاہے، اس قسم کاوائرس ایک شخص کوہوتوپورےخاندان کوہوجاتاہے اور پہلےسےمتاثرہ شخص کودوسری باربھی کوروناہوسکتا ہے۔

    سربراہ این سی او سی نے کہا کہ آج صبح بھی این سی اوسی سےمتعلق اجلاس ہوا، جنوبی افریقہ اوربرازیل سے مسافروں کی آمد پر پابندی لگا رہے ہیں، جنوبی افریقہ اوربرازیل سے آیا کورونا بھی بہت خطرناک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی قسم کا جینوم سیکوئنسنگ سے ہی پتہ چلتاہے، اس وقت ہمارے ہاں 50 فیصد کورونا وائرس برطانوی قسم کا ہے، اس میں کوئی شک ہی نہیں کہ ویکسین مؤثر ہے، ویکسین کے 2 ڈوز لگنے کے بعد ہی خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ تقریباً10دن کاوقت قرنطینہ کاہوتاہے، وزیراعظم اس سے صحت یاب ہوں گے ، پھر دوبارہ ویکسی نیشن کا فیصلہ ہوگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج صبح شفقت محمود سے تعلیمی اداروں کے حوالے سے بات ہوئی، برطانوی قسم کا کورونا کم عمر کے بچوں میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے، جون سے بہت کم عرصے میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے، لوگ بد قسمتی سے احتیاط نہیں کررہے ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ کوروناصورتحال کے مدنظر وزیراعظم نے جلسے نہ کرنے کا فیصلہ کیا، میڈیابھی کورونا سے بچنے کے لیے احتیاط کے پیغام کو آگے بڑھائے، لیکن افسوسناک ہے کہ لوگ اس معاملے پر اپنے لیے فائدے کی کوشش کرتے ہیں۔

    کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ویکسین لگوانابہت ضروری ہے، ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، وزیراعظم عمران خان کو ویکسی نیشن سے قبل انفیکشن ہو چکا تھا۔

  • ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے، حکومتی وزرا کے پشتو میں ٹویٹس

    ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے، حکومتی وزرا کے پشتو میں ٹویٹس

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں بڑا انتشار سامنے آنے پر پشتو میں دل چسپ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’ہاہاہا، ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے‘۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں استعفے نہ دینے کے دو ٹوک مؤقف پر مبنی پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری کے خطاب کے بعد اپوزیشن اتحاد شدید انتشار کی حالت میں آ گیا ہے، جس کا اظہار اجلاس کے بعد ہونے والے پریس کانفرنس میں بھی نہ چھپایا جا سکا۔

    اس صورت حال پر حکومتی وزرا کے دل چسپ ٹویٹس سامنے آ رہے ہیں، مراد سعید نے بے اختیار پشتو میں ٹویٹ کر دیا ہے، انھوں نے لکھا ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے۔ مراد سعید نے مزید لکھا کہ مولانا اسمبلی کے باہر نہیں رہ سکتے، سند یافتہ نا اہل و اشتہاری پاکستان میں نہیں رہ سکتا اور زرداری سندھ حکومت اور اسمبلیوں سے باہر نہیں رہ سکتا۔

    انھوں نے لکھا کہ سیاسی اور انتخابی میدان میں شکست کے بعد ذاتی مفادات کے لیے دیا جانے والا ساتھ ذاتی مفادات ہی کی نظر ہوگیا۔

    پی پی کے استعفوں پر تحفظات، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان

    شہزاد اکبر نے بھی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ زرداری کی سمجھ داری ہے کہ باپ بیٹی کی ذاتی مفاد کی لڑائی سے کنارہ کشی کر لی، ویسے بھی پی پی نظام میں اسٹیک ہولڈر ہے، جب کہ مولانا اور نواز آؤٹ سائیڈر ہیں۔ انھوں نے لکھا اب سزا یافتہ کے پیچھے کون اپنی صوبائی حکومت خراب کرے!

    وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی ٹویٹ میں پشتو زبان کا استعمال کیا، انھوں نے لکھا ’پیپلز پارٹی پارٹی استعفے دینے سے انکاری، مولانا استعفوں کے بغیر لانگ مارچ سے انکاری،.میاں صاحب واپس آنے سے انکاری۔‘ اس کے بعد انھوں نے لکھا ’پی ڈی ایم تباہ دے۔‘

    واضح رہے کہ آج پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں اپوزیشن اتحاد ایک بڑے انتشار کا شکار ہو گیا ہے، اجلاس کے بعد جب مولانا فضل الرحمان پریس کانفرنس میں لانگ مارچ ملتوی کرنے کے مختصر اعلان کے بعد اچانک چلے گئے تو مریم نواز حواس باختہ ہو گئیں، انھوں نے صحافیوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ میں ابھی کھڑی ہوں، تاہم ان کے چہرے پر ہوائیاں اڑ رہی تھیں۔

  • ‘ُُپاک فوج کیلئے آئی کورونا ویکسین ہیلتھ ورکرزکو دینا ایک عظیم فیصلہ ہے’

    ‘ُُپاک فوج کیلئے آئی کورونا ویکسین ہیلتھ ورکرزکو دینا ایک عظیم فیصلہ ہے’

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کیلئے آئی کورونا ویکسین ہیلتھ ورکرزکو دینا ایک عظیم فیصلہ ہے، فیصلہ حکومتی فیصلے سے مطابقت رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاک فوج کیلئےآئی ویکسین ہیلتھ ورکرزکودیناایک عظیم فیصلہ ہے، چین کی پیپلزلبریشن آرمی کی خصوصی کنسائنمٹ پاک فوج کےلیےتھی، پاک فوج کافیصلہ حکومتی فیصلےسےمطابقت رکھتاہے، ویکسین کےسب سے زیادہ حق دارہیلتھ کیئر ورکرزہیں۔

    یاد رہے افواج پاکستان نے قوم کے لئے جذبہ ایثار کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوست ملک چین کی جانب سے دی گئی کورونا ویکسین مسیحاؤں کے نام کردی تھی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے چین کی عطیہ کی گئیں ویکسین قومی ویکسین پروگرام میں دینے کا فیصلہ کیا ہے، ہمارے فرنٹ لائن ورکرز ویکسین کے زیادہ مستحق ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے ہیرو زہیلتھ ورکرز، فرنٹ لائن ورکرز ہیں، ڈاکٹرز،پیرامیڈکس نے فرنٹ لائن پر کورونا کامقابلہ کیا ، چین نے حکومت پاکستان کی طرح مسلح افواج کو بھی ویکسین کا عطیہ دیا ، چین کی جانب سے کورونا ویکسین عطیہ کرنے پر شکرگزار ہیں۔

  • کرونا ویکسین، اسد عمر نے بڑی خوش خبری سنا دی

    کرونا ویکسین، اسد عمر نے بڑی خوش خبری سنا دی

    اسلام آباد: این سی او سی کی کرونا ویکسین حکمت عملی کا سرپرائز آ گیا، کرونا ویکسین کے سلسلے میں کو ویکس کی جانب سے حکومت پاکستان کو خط مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے قوم کو بڑی خوش خبری سنا دی ہے، انھوں نے کہا ہے کہ کو ویکس کی جانب سے آسٹرازینیکا ویکسین کی 1 کروڑ 70 لاکھ ڈوز فراہم کرنے کا خط موصول ہو گیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کرونا ویکسین فروری سے ملنا شروع ہوگی، کو ویکس کی جانب سے 6 ملین ویکسینز مارچ تک مل جائیں گی، جب کہ تمام 17 ملین ڈوزز 2021 کے پہلے نصف میں موصول ہوں گی۔

    اسد عمر نے ٹوئٹ میں لکھا کہ کو ویکس کے ساتھ ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے کا معاہدہ 8 ماہ پہلے کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ پاکستان نے عوام کو کرونا ویکسین مفت فراہم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

    چین سے کرونا ویکسین لانے کے لئے پاک فضائیہ کی خدمات لینے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان نے بھی ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ چینی کمپنی سائنو فارم کی جانب سے 5 لاکھ ویکسین ڈوزز کے علاوہ آسٹرازینیکا کی ویکسین کے تقریباً 70 لاکھ خوراکیں رواں برس کے پہلے چھ ماہ میں مل جائیں گی، اور عوام کو مفت فراہم کی جائیں گی۔

    فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان میں کرونا ویکسینیشن اگلے ہفتے سے شروع ہوگی اور اس کا آغاز فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز سے ہوگا۔

  • عوام احتیاط جاری رکھیں، حکومت کورونا ویکسین کے لئے بھاگ دوڑ میں لگی ہوئی ہے، اسد عمر

    عوام احتیاط جاری رکھیں، حکومت کورونا ویکسین کے لئے بھاگ دوڑ میں لگی ہوئی ہے، اسد عمر

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر پہلی لہرسے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے ، میں لوگوں  سے اپیل کروں گا مزید احتیاط جاری رکھیں، حکومت ویکسین کے لئے بھاگ دوڑمیں لگی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا صورتحال میں مشورے دیے جارہے تھے، مزید سختی کی جائے، کہا جارہا تھا اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف نہ جایا جائے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ادارہ شماریات نے پاکستان کے حوالے سے سروے کیا، جس میں بتایا گیا کہ ساڑھے 5 کروڑلوگ معاوضے کی غرض سے روزگار کیلئے کام کرتےہیں، بہت بڑی تعداد گھریلو خواتین مردوں سے زیادہ محنت کرتی ہیں، کورونا وبا پھیلی ،فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کیا جائے، زیادہ تر کاروباری سرگرمیوں پربندشیں لگیں، 2 کروڑسے زائد لوگ کہتے ہیں کورونا کے دوران انکا روزگار چھن گیا۔

    سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کہا کورونا کی پہلی وبا میں ساڑھے5کروڑمیں سے 2 کروڑ لوگوں کا روزگار ختم ہوا، وزیراعظم کی ہدایت تھی ہم نے فیصلے صحت اور لوگوں کاروزگار دیکھتے ہوئےکرنےہیں، پائلٹ پراجیکٹ،ٹیسٹنگ،قرنطینہ نظام10اپریل کوشروع ہواتھا جبکہ 24 اپریل سے پاکستان میں فل آپریشن شروع ہوچکا تھا۔

    کورونا کی پہلی وبا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث چند ہفتوں میں فیصلے ہوئے، پھر بندشیں ہٹاتے چلے گئے، ہم صورتحال دیکھ کرملک سے کاروباری سیکٹرز کو کھولتے چلے گئے ، تقریباً تمام لوگ اکتوبر تک روزگارمیں واپس آچکے تھے جبکہ کورونا کے دوران تعمیرات میں تیزی سےاضافہ ہوا۔

    اسد عمر نے کہا ہمسایہ ملک بھارت میں کروڑوں لوگ بے روزگارہوگئے، طاقتور ممالک میں دیکھاکروڑوں لوگ نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اوباما چیف ایڈوائزر نے کہا امریکا پاکستان کی طرح فیصلے کرتا تو نقصان سےبچ جاتا۔

    وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ ایسےلوگ جو ٹھیلہ یا کھوکا لگاتے ہیں وہ دیہاڑی دار لوگ تھے، وزیراعظم عمران خان کو ایسے لوگوں کی بڑی فکرتھی، سب سے پہلے ہم نے صنعتیں اورتعمیرات کاسیکٹرکھولا، تعمیرات میں تقریباً80 فیصد لوگوں کاروزگار بند ہوگیا تھا، تعمیرات فوری طورپرکھولنے کا فیصلہ نہ کیا جاتا تو مشکل ہو جاتا، ٹرانسپورٹ پربھی صوبوں سےبحث ہوئی، 70فیصدلوگ ٹرانسپورٹ میں ملازمت کرتےہیں۔

    سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کہا کہ 54فیصدلوگ کہتے ہیں کھانے پینے کی اشیا کے علاوہ باقی خریداری کم کردی، 50فیصد لوگ کہتےہیں نسبتاً کھانے کی سستی چیزخریدنا شروع کردیں، کورونا کے دوران مخیرحضرات علاقوں میں کھانے پینے کا سامان پہنچارہے تھے، کوئی بھوک سے نہیں مررہا مگر گزارے کیلئے زندگی کی جمع پونجی خرچ کررہا ہے، 47فیصد لوگوں نے کہا انہیں اپنی جمع پونجی استعمال کرنا پڑی یا کچھ بیچنا پڑگیا، 30 فیصد لوگوں نے رشتےداروں اور دوستوں سے قرضہ لیکرگزارا کیا، بروقت فیصلے نہ کیے جاتے تو مشکلات میں انتہائی حد تک اضافہ ہوسکتاتھا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےپہلےدن سے کہا کہ ذمہ داری ایک نہیں دوہیں، لوگوں کےجان ،روزگار کو بحال کرنےکیلئے کام کرنا ہے، بل گیٹس ،یواین صدر ہوں یا ڈبلیوایف اوسب نے پاکستان کی تعریف کی۔

    کورونا کی دوسری لہر سے متعلق انھوں نے کہا کہ آج کل برطانیہ یا دوسرےممالک میں جتنےکیسز ہیں شاید 2020میں بھی نہ تھے، کورونا کی دوسری لہرپہلی لہرسےبھی زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے، نومبرکے آخری ہفتےمیں جب کیسزمیں تیزی نظرآئی تو فیصلے کئے گئے، فیصلہ کیا ان ایریازکولاک ڈاؤن کریں جہاں کیسزبڑھ رہےہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کےاسپتالوں میں روزانہ نئےمریض کوروناکی وجہ سےآرہےتھے، دسمبرکے پہلے ہفتے میں کورونا کے مریض تیزی سے آنا شروع ہوئی، دسمبرکے دوسرے ہفتے میں کورونا کے مریض آکسیجن پرمنتقل ہوئے، دوسرے ہفتےمیں 313مریض وینٹی لیٹر پر تھے۔

    سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے بتایا کہ نومبرکےآخری ہفتےمیں بندشوں کےفیصلےکیےگئے، دسمبرکے پہلے ہفتےمیں دوسری لہرمیں تیزی سے اضافہ ہوا، دسمبرکےدوسرے ہفتے میں کیسزمیں کمی آناشروع ہوگئی، حکومت نےبروقت فیصلے کئے میڈیا نے آگاہی میں بھرپور مدد کی ، میں لوگوں سے اپیل کروں گا مزید احتیاط جاری رکھیں۔

    کورونا ویکسین کے حوالے سے اسد عمر نے کہا کہ حکومت ویکسین کے لئے بھاگ دوڑمیں لگی ہوئی ہے، چین سے ویکسین کے حوالے سے بات چیت شروع ہوگئی ، فرنٹ لائن ورکرز کیلئے جلد از جلد ویکسین آجائے گی تاہم ویکسین آنے کچھ وقت لگے گا۔

  • نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں: اسد عمر

    نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم نے بات چیت کرنے سے کبھی انکار نہیں کیا، اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ عمران خان مستعفی ہوں جو نہیں ہو سکتا، نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں کیا، اسد عمر نے کہا اپوزیشن عمران خان سے استعفیٰ نہیں لے سکتی، نواز شریف کی خواہش ہے کہ سسٹم گر جائے لیکن ایسا ہونے نہیں دیں گے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن کے استعفے آ جاتے ہیں تو ضمنی الیکشن آئینی ذمہ داری ہے، نواز شریف کی تو پوری کوشش ہے لیکن دیکھنا ہوگا اپوزیشن میں استعفے دے کر کون کون سیاسی خود کشی چاہتا ہے۔

    اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے الیکشن ریفارمز کیے تو اپوزیشن کو بلایا لیکن وہ نہیں آئے، کرونا سے متعلق میں نے اپوزیشن رہنماؤں کو بلایا وہ نہیں آئے، مفاہمت کے لیے وہ تیار ہیں جن کے پاس فیصلہ سازی کا اختیار ہی نہیں، اس وقت فیصلہ سازی کا اختیار فضل الرحمان، نواز شریف اور مریم نواز کے پاس ہے۔

    اسد عمر نے کہا میرے خیال میں پیپلز پارٹی استعفے دینے کی بے وقوفی نہیں کرے گی، وہ کسی سزا یافتہ شخص جو الیکشن بھی نہیں لڑ سکتا کے کہنے پر استعفے نہیں دے گی، نواز شریف کو معلوم ہے سسٹم نہیں چلتا تو انھیں ہی فائدہ ہوگا۔

    جلسوں سے متعلق ان کا کہنا تھا اپوزیشن کو بھی پتا ہے کہ جلسوں سے حکومت نہیں گرتی، نواز شریف جو کر رہے ہیں اس میں ان کی ذات کے لیے پوری منطق موجود ہے، ن لیگ کے لیے فیس سیونگ بنتی ہے تو قیادت شہباز شریف کی طرف جائے گی، ان کے بعد قیادت بیٹے حمزہ کی طرف جائے گی، لیکن نواز شریف کی کوشش ہے قیادت ان کی فیملی میں جائے، یعنی مریم کی طرف۔

    این سی او سی سے متعلق انھوں نے بات کرتے ہوئے کہا سیاسی لیڈرز کی جانب سے ہی احتیاط نہیں کی جا رہی، یہ ٹھیک ہے کہ این سی او سی میں بڑے اجتماعات پر پابندی پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا، سندھ نے بڑے اجتماعات پر پابندی کی مخالفت کی تھی، این سی او سی اجلاس میں اپوزیشن نہیں آ رہی تھی، اسپیکر اسمبلی نے بلایا تو کمیٹی ماننے سے ہی انکار کر دیا۔

    فیٹف بل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فیٹف بل پر اپوزیشن نے بلیک میل کیا اور این آر او مانگا، مفتاح اسماعیل تو اس میٹنگ میں موجود ہی نہیں تھے جس کی بات وہ کر رہے ہیں، اپوزیشن نے نیب ترامیم کی جو تجاویز دی تھیں اس پر ہم ہی نہیں مانے تھے، مفتاح کو کسی نے کچھ بتایا جس پر انھوں نے ایسا بیان دیا، مفتاح نے تاثر پر کہا کہ وزرا مان گئے تھے لیکن عمران خان نہیں مانے۔

  • بلدیاتی انتخابات میں لاڑکانہ سے پی ٹی آئی ہی جیتے گی، اسد عمر کا دعویٰ

    بلدیاتی انتخابات میں لاڑکانہ سے پی ٹی آئی ہی جیتے گی، اسد عمر کا دعویٰ

    لاڑکانہ: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں لاڑکانہ سے پی ٹی آئی ہی جیتے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے انصاف ہاؤس لاڑکانہ میں اے آر وائی نیوز سے گفگو کرتے ہوئے کہا کہ معلوم نہیں پیپلزپارٹی بلدیاتی الیکشن کروائے گی بھی یا نہیں، بلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں تو لاڑکانہ سے پی ٹی آئی ہی جیتے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کو کچھ نہیں مل رہا، چند خاندانوں کی دولت بڑھ رہی ہے، سندھ میں زرداری حکومت کے دن ختم ہوتے جارہے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ تین صوبائی اسمبلیوں نے متفقہ طور پر کالا باغ ڈیم کیخلاف قرارداد منظور کیں، فی الحال کالا باغ ڈیم پر کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ماضی میں سندھ میں کام نہیں کرایا، سندھ کا دورہ کرکے وزیراعظم کی ہدایت پر ان علاقوں کے لیے اسکیم بنائیں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں جاری تنظیمی رشہ کشی کا مطلب ہے کہ پی ٹی آئی کی کشتی آگے بڑھتی نظر آرہی ہے، کوئی بھی شخص ڈوبتی ہوئی کشتی میں سوار نہیں ہوتا۔

    اسد عمر نے کہا کہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر احساس پروگرام سے غریب افراد کی مدد کی، جب غریبوں میں پیسے بانٹ رہے تھے تو تب وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کورونا پھیلے گا، اب ان کو ملتان میں کورونا وائرس پھیلنے کا ڈر نہیں ہے، اپوزیشن اس وقت صرف کورونا پر سیاست کررہی ہے۔

  • وینٹی لیٹرز پر کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے: اسد عمر

    وینٹی لیٹرز پر کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15 دن میں وینٹی لیٹرز پر کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، 4 ماہ کے بعد پہلی مرتبہ کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 50 سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ گزشتہ 15 دن میں وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، پشاور اور ملتان میں 200 کراچی میں وینٹی لیٹرز پر 148 فیصد مریض بڑھے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ لاہور میں 114 اور اسلام آباد میں وینٹی لیٹرز پر 65 فیصد مریض بڑھے، ملتان میں کرونا وائرس مریضوں کے وینٹی لیٹر استعمال میں 70 فیصد اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ 4 ماہ کے وقفے کے بعد پہلی مرتبہ ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 50 سے زائد ہوگئی، کل 59 کوویڈ کے مریض انتقال کر گئے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو پیغام ہے کہ کرونا وائرس خدشہ نہیں بلکہ انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انتہائی ضروری ہے کہ قوم یکجا ہو کر پھر سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرے تاکہ ہم لوگوں کی صحت کی بھی حفاظت کریں اور لوگوں کے روزگار کو بھی بچا سکیں۔

    یاد رہے کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 2 ہزار 665 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 59 مریض جاں بحق ہوگئے۔

    ملک میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 173 ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 36 ہزار 683 ہے، اب تک کرونا وائرس سے 7 ہزار 662 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 29 ہزار 828 ہوگئی ہے۔

  • پشاور میں 202 کورونا مریضوں کی حالت تشویشناک ، 18افراد وینٹی لیٹرز

    پشاور میں 202 کورونا مریضوں کی حالت تشویشناک ، 18افراد وینٹی لیٹرز

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے پشاورمیں202مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ 18افرادوینٹی لیٹرزپرہیں، ہم اس وقت محفوظ ہوں گے جب لوگ احتیاط کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ پشاورمیں گزشتہ روز کورونا کیسز کی مثبت شرح13.39 فیصدرہی، 202مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ 50افراد کم آکسیجن پرجبکہ134 کوزیادہ آکسیجن دی جارہی ہے جبکہ 18افرادوینٹی لیٹرزپرہیں ، گزشتہ روز 14 مریض تشویشناک حالت میں آئے، ہم اس وقت محفوظ ہوں گے جب لوگ احتیاط کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئےکہا ن لیگ کی حکومت نے آزادکشمیرمیں2ہفتےمکمل لاک ڈاؤن کااعلان کردیا، پی پی کی سندھ حکومت نےکراچی کے4اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کردیا، دونوں جماعتوں کااصرارہےکہ پشاورجلسہ ضرورہو گا، دوغلےپن کی اس سے واضح مثال نہیں مل سکتی۔

    ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے2013میں پشاورکی4اور2018میں5سیٹ جیتی، انشااللہ اگلےالیکشن میں بھی یہی ہونا ہے، پشاورعمران خان کاشہرہے، اپوزیشن جلسہ کرکےعوام کی صحت،روزگارکوخطرےمیں ڈالناچاہتی ہے، اپوزیشن والے شاید پشاور کے عوام سے بدلہ لینا چاہتے ہیں۔

  • نوجوان نیشنل یوتھ کونسل کا ممبر بننے کیلئے کونسی ویب سائٹ پر اپلائی کرسکتے ہیں؟ اسد عمر نے بتادیا

    نوجوان نیشنل یوتھ کونسل کا ممبر بننے کیلئے کونسی ویب سائٹ پر اپلائی کرسکتے ہیں؟ اسد عمر نے بتادیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے نوجوان نیشنل یوتھ کونسل کی رکنیت کیلئے کامیاب جوان کی ویب سائٹ سے اپلائی کریں، 50بہترین قابل نوجوانوں کو منتخب کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے ملک بھر کے نوجوانوں کے نام پیغام میں کہا کہ نوجوانوں کو خوشخبری دینا چاہتا ہوں وزیراعظم نے ساری جدوجہد نوجوانوں کےبہترمستقبل کیلئےکی ہے، وزیراعظم نے نیشنل یوتھ کونسل قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یوتھ کونسل کی سربراہی وزیراعظم عمران خان خود کریں گے۔

    ملک بھر سے 50 نوجوانوں کا انتخاب کیا جائے گا ، نوجوان وزیراعظم سے ملکر پالیسیاں تشکیل دیں گے ، جو ان کی ضرورت ہے، پاکستان بننے ،عمران خان کی جدوجہد میں نوجوانوں نے اہم کردار ادا کیا۔

    یوتھ کونسل کا سلیکشن پراسس شفاف اور میرٹ کی بنیادپرکیاجارہاہے، نوجوان کامیاب جوان کی ویب سائٹ سےاپلائی کریں، 50بہترین قابل نوجوانوں کوکونسل رکنیت کیلئے منتخب کیا جائے گا۔

    یاد رہے حکومت نے نوجوانوں سے یوتھ کونسل میں شمولیت کے لیے کوائف طلب کئے تھے،اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے نوجوانوں کے نام ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ وزیر اعظم نے یوتھ کونسل میں نوجوانوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، ملکی نوجوان اب عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر سکیں گے، نوجوانوں کو عالمی پلیٹ فارمز پر مسائل کے حق میں وکالت کا موقع دیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نیشنل یوتھ کونسل کے پلیٹ فارم سے آگے بڑھیں، پاکستان کا مثبت تشخص دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے، کونسل کو نوجوانوں کی ترقی کے لیے پالیسی سازی میں شامل کیا جائے گا۔