Tag: اسد عمر

  • پاکستان میں کرونا ویکسین کے فیز 3 ٹرائلز سے متعلق اہم پیش رفت

    پاکستان میں کرونا ویکسین کے فیز 3 ٹرائلز سے متعلق اہم پیش رفت

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا ویکسین کے فیز 3 ٹرائلز سے متعلق اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، یہ ٹرائلز آئندہ 10 دنوں کے اندر شروع ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں 10 دن میں کرونا ویکسین ٹرائل شروع ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرونا وائرس کے خلاف چین میں تیار کردہ ویکسین کے فیز 3 ٹرائلز میں حصہ لے گا، یہ ٹرائلز دس دنوں میں شروع ہو جائیں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں کرونا ویکسین کے کلینکل ٹرائلز کے ابتدائی 2 مراحل کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں۔ 17 اگست کو ترجمان نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے بتایا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے کرونا ویکسین کے تیسرے کلینکل ٹرائل کی منظوری دے د ی ہے۔

    یہ ویکسین چینی کمپنی کیسینو بائیو اور بیجنگ انسٹیٹیوٹ بائیو ٹیکنالوجی کی تیار کردہ ہے، این آئی ایچ کے مطابق پاکستان میں کرونا ویکسین کا فیز تھری کلینکل ٹرائل پہلی بار ہو رہا ہے، چینی کمپنی روس، چلی، ارجنٹینا اور سعودی عرب میں بھی ویکسین کے ٹرائلز کر رہی ہے۔

    جولائی میں معروف سائنس دان ڈاکٹر عطا الرحمان نے کہا تھا کہ پاکستان اور چین میں فیز مکمل ہونے کے بعد 6 سے 8 ماہ میں ویکسین میسر ہوگی۔

    جب پاکستان میں ڈریپ کی منظوری کے بعد ویکسین ٹرائلز کا فیز ون شروع ہو رہا تھا تو چین میں ویکسین کے فیز ون اور ٹو مکمل ہو چکے تھے، جب کہ فیز تھری کی تیاریاں جاری تھیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دے دیا

    وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دے دیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے قائم کر دہ انکوائری کمیشن کی وجہ سے کے فور منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مراد علی شاہ نے اسد عمر کے 9 ستمبر والے خط کا جواب دے دیا، خط میں انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کے فور منصوبے پر انکوائری کمیشن قائم کیا تھا جس نے کے فور سے متعلق سندھ حکومت سے تفصیلات حاصل کیں، اس کمیشن نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی تجویز دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انکوائری کمیشن کی وجہ سے بھی منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا، دونوں حکومتوں نے طے کیا تھا کہ کے فور منصوبہ وفاقی حکومت مکمل کرے گی، اس لیے فراہمی آب کے میگا منصوبے پر جلد کام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    اسد عمر نے ایک بار پھر کے فور منصوبے پر وزیراعلیٰ کو توجہ دلا دی

    خط میں انھوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت قلت آب دور کرنے کے منصوبے کی فوری تکمیل کی خواہاں ہے، نیسپاک رپورٹ اور ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ میں بتائے گئے نقائص کو دور کیا جائے، کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے ہم پرعزم ہیں۔

    یاد رہے کہ 9 ستمبر کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو خط لکھ کر کے فور اور دیگر منصوبے کا معاملہ اٹھایا تھا، ان کا کہنا تھا ان منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے وفاقی حکومت سنجیدہ ہے اور صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ متعلقہ محکموں کو پی سی ون پر نظر ثانی تیز کرانے کی ہدایات جاری کریں۔

  • کراچی منصوبوں پر کام کا انتظار کر رہا ہے، اسد عمر

    کراچی منصوبوں پر کام کا انتظار کر رہا ہے، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کراچی منصوبوں پرکام انتظارکررہاہے، ایک دوسرےکیخلاف ڈرامے بازی پریس کانفرنسز کا کوئی فائدہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی منصوبوں پر کام کا انتظار کر رہا ہے، اب اس طرح سیاست مزید نہیں چلے گی،ایک دوسرے کیخلاف ڈرامے بازی پریس کانفرنسز کا کوئی فائدہ نہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ گراونڈ کے اوپر جاکر کام کرنے کی ضرورت ہے،توجہ ہٹانے والی فضول بحث، کام نہ کرنے کی باتیں ہوتی ہیں، آپ کام نہیں کرنا چاہتے تو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ مان لیا کہ ساڑھے سات سو ارب ہے ان کا لیکن کام بھی کل سے شروع کرو، اگر سب پرانے منصوبے ہیں تو زمین  پر کام کتنا ہوا ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ کراچی سےمتعلق ہماری طرف سےبحث ختم ہوچکی ہے، کراچی سےمتعلق ہماری  بحث ہوتی تومنصوبوں کااعلان کیوں کرتے، وفاق کی جانب سےمنصوبوں کااعلان کردیاگیاہے، سندھ حکومت750 ارب روپےکہاں سےلائےگی، حالیہ کراچی پیکج میں پہلےاعلان کردہ135ارب شامل ہیں۔

    انھوں نے کہا تھا کہ موجودہ قوانین کے ساتھ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کافائدہ نہیں، سندھ حکومت کوپیسےہی نہیں دینے تو نیت  سےفرق نہیں پڑتا،کراچی پیکج سےمتعلق ایک باقاعدہ ڈرافٹ بناچکےہیں، میٹنگ میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہاوفاق زیادہ پیسہ خرچ کرے گا تو تاثر غلط جائے گا، وفاق سندھ حکومت کےبجائےوفاق کےماتحت اداروں کوپیسہ دے گا۔

  • این سی او سی کی محرم میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت

    این سی او سی کی محرم میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے محرم میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے صوبوں کو اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزیر حماد اظہر اور ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی شرکت کی، جب کہ صوبائی حکام نے ویڈیو لنک پر کرونا صورت حال سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی، اور این سی او سی کو ملک بھر میں مجالس اور جلوسوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

    این سی او سی نے ہدایت کی کہ مجالس اور جلوسوں میں حفاظتی خطوط یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں، اور اس سلسلے میں مذہبی فرقوں، علمائے کرام اور اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔

    اجلاس میں اسد عمر نے کوئٹہ، اسلام آباد اور لاہور میں ایس او پیز پر سختی سے پابندی کو سراہا، انھوں نے محرم کی مجالس اور جلوسوں میں عوام کے حفاظتی طرز عمل کی تعریف کی، اور صوبوں کو ہدایت کی کہ محرم میں ایس او پیز کی سختی سے نگرانی کی جائے۔

    محرم الحرام ، پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں الرٹ جاری، عملے کی چھٹیاں منسوخ

    اسد عمر نے کہا وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے صحت کے رہنما اصولوں کو یقینی بنایا جائے، مجالس کے داخلی راستوں پر ماسک، سینی ٹائزر اور اسکینرز لازم کیے گئے ہیں، ایس او پیز کے ساتھ سماجی فاصلوں کا خیال برقرار رکھنا بھی اہم ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہ کسی بھی قسم کی کوتاہی کی صورت میں کرونا صورت حال بگڑ سکتی ہے، عوام کے تعاون سے ہی اس وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

    دریں اثنا، صوبائی چیف سکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے این سی او سی کو اقدامات سے آگاہ کیا اور بریفنگ میں کہا کہ صوبائی انتظامیہ کی مرکزی توجہ محرم کے حوالے سے انتظامات پر مرکوز ہے۔

  • تعمیراتی صنعت کھلنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، اسد عمر

    تعمیراتی صنعت کھلنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، اسد عمر

    کراچی: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک میں کروڑوں لوگ ایسے ہیں جن کے پاس اپنی چھت نہیں ہے، تعمیراتی صنعت کھلنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تعمیراتی شعبے کو بہت اہمیت دی جارہی ہے، وزیراعظم خود تعمیراتی شعبے کی اسکیم کو دیکھ رہے ہیں، جو معاملات پہلے ہوجانے چاہئے تھے وہ اب ہورہے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ ہر شخص کا حق ہے کہ اس کا اپنا گھر ہو، پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی کا سامنا ہے، تعمیراتی شعبہ وہ ہے جہاں سب سے زیادہ روزگار پیدا کیا جاسکتا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ امید ہے آباد اس سلسلے میں اپنے ممبر اور دوسروں کو بھی آمادہ کرے گی، جولائی میں سیمنٹ کے ڈیٹا سے پتا چلتا ہے کہ کام شروع ہوگیا ہے۔

    کرونا وبا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ایس او پیز کا خیال اسپتالوں اور مساجد میں رکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بڑے فلاحی ادارے کراچی سے شروع ہوئے، کراچی کے اندر فلاحی کام جتنا میمن کمیونٹی کرتی ہے شاید ہی کوئی اور کرتا ہو۔

    ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ آج بھی وزیر اعلیٰ سندھ سے میٹنگ ہوئی ہے، پیر سے شہر کے تین بڑے نالوں پر کام ترجیحی بنیادوں پر شروع ہوگا۔

  • کراچی میں 2 ہفتوں کے دوران منصوبے شارٹ لسٹ کر کے کام شروع کر دیا جائے گا: اسد عمر

    کراچی میں 2 ہفتوں کے دوران منصوبے شارٹ لسٹ کر کے کام شروع کر دیا جائے گا: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر نے کراچی کے مسائل کے حوالے سے کہا ہے کہ سیاست چلتی رہے گی، کراچی کے مسئلےحل کرنا چاہتے ہیں، کراچی میں تیزی سے کام کے لیے 2 ہفتے کا ٹاسک رکھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں تیزی سے کام شروع کرنے کے لیے 2 ہفتے کا ٹاسک رکھا گیا ہے، دو ہفتے کے دوران منصوبوں کو شارٹ لسٹ کر کے کام شروع کیا جائے گا، چند منصوبوں کی لیڈ وفاق اور چند کی سندھ حکومت کے پاس ہوگی۔

    اسد عمر نے کہا کہ آج کراچی کے 6 مسئلے ایسے ہیں جن پر اتفاق رائے ہوا ہے، سب سے پہلے پینے کے پانی کا مسئلہ حل کرنا ہے، سیوریج کے پانی، کچرا اٹھانے کا کام بھی کرنا ہے، نالوں سے تجاوزات کا خاتمہ اور سڑکوں کو ٹھیک کرنا ہے، شہر میں ٹرانسپورٹ کو بہتر بنانے پر بھی اتفاق رائے ہوا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ منصوبوں کی فنانسنگ سے متعلق بھی مشاورت کی جائے گی، 2 ہفتے کے دوران طے کیا جائے گا کہ کون سے منصوبے اہم ہیں، 2 ہفتے کے اندر کراچی سے متعلق جامع منصوبہ بندی سامنے آ جائے گی۔

    کراچی کے مسائل پر اسلام آباد میں ایک اور بڑی بیٹھک

    انھوں نے کہا کہ سیاست بھی چلتی رہے گی، قانون کے مطابق احتساب بھی ہوتا رہے گا، لیکن ملک کی ترقی کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے، وفاق اور صوبائی حکومت میں اتفاق رائے ہوگا تو کام آگے چلے گا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ لوگوں کے مسائل جلد سے جلد حل کرنا چاہتے ہیں، سندھ حکومت کے ساتھ سیاسی اختلافات ہیں لیکن ترقیاتی کام میں سیاست نہیں ہوگی، بارشوں کے باعث مسائل پیدا ہوئے تو چیئرمین این ڈی ایم اے کو بھیجا گیا، جب دوبارہ بارشیں ہوئیں تو عوام نے دیکھا زیادہ مسائل نہیں ہوئے، کراچی منی پاکستان ہے، جس پر توجہ دینا زیادہ ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں آج ایک وفد کے ساتھ ملاقات ہوئی، جس میں سندھ حکومت کے ساتھ 6 سیکٹرز میں مل کر کام کرنے پر اتفاق ہوا ہے، کراچی سے متعلق منصوبے بنے ہوئے ہیں لیکن ان پر کام نہیں ہو رہا، طے ہوا کہ ساتھ بیٹھ کر ان منصوبوں پر کام کیا جائے، اس سلسلے میں 6 رکنی کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ہفتے کے روز کراچی میں ایک اور ملاقات ہوگی۔

  • کراچی کے مسائل پر اسلام آباد میں ایک اور بڑی بیٹھک

    کراچی کے مسائل پر اسلام آباد میں ایک اور بڑی بیٹھک

    کراچی: شہر قائد کے مسائل پر اسلام آباد میں ایک اور بڑی بیٹھک ہوئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی اہم ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مسائل کے سلسلے میں آج اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر اسد عمر سے خصوصی ملاقات کی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم رہنما امین الحق، وفاقی وزیر علی زیدی، چئیرمین این ڈی ایم اے جنرل محمد افضل، سعید غنی اور ناصر حسین شاہ بھی شامل تھے۔

    اس اجلاس میں کراچی کے معاملات پر کوآرڈینیشن کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا، یہ کمیٹی وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے پل کا کردار ادا کرے گی۔

    بڑی خبر، ایک دوسرے کی شدید مخالف جماعتیں کراچی کے لیے ایک ہو گئیں

    ذرایع کے مطابق کوآرڈینیشن کمیٹی کراچی کے مسائل کے حل کے لیے اپنی تجاویز بھی پیش کرے گی۔

    واضح رہے کہ کراچی کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور پی ایس پی ایک پیج پر آ گئے ہیں، کراچی کی بحالی، معاشی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے تینوں جماعتوں نے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے اتوار کو ہونے والی ایک اہم بیٹھک میں مل کر کام کرنے، مشترکہ حکمت عملی بنا کر آگے بڑھنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق کیا تھا۔

  • اسد عمر کی کوویڈ19 کا پھیلاؤ روکنے کے تمام اقدامات پر عمل کی ہدایت

    اسد عمر کی کوویڈ19 کا پھیلاؤ روکنے کے تمام اقدامات پر عمل کی ہدایت

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے کوویڈ19 کا پھیلاؤ روکنے کے تمام اقدامات پر عمل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا صوبے، متعلقہ حکام کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرمیں اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، صوبائی حکام نے ویڈیو لنک پر این سی او سی اجلاس میں شرکت کی۔

    اجلاس میں محرم کے دوران صحت کے تحفظ کےاقدامات پربریفنگ دی گئی، بریفنگ میں کہا گیا کہ طویل مشاورت کے بعد گائیڈ لائنز پر مشتمل پلان آف ایکشن ترتیب دیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کوویڈ19 کا پھیلاؤ روکنے کے تمام اقدامات پر عمل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا صوبے، متعلقہ حکام کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ شمالی علاقہ جات میں موبائل ٹیسٹنگ کیمپس کا انعقاد اور شمالی علاقہ جات میں سیاحوں کی اسپاٹ ٹیسٹنگ یقینی بنائی جائے، حکمت عملی کےتحت ملک میں27 ٹارگٹڈ لاک ڈاؤن ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ایس او پیزکی خلاف ورزی پر کارروائی، جرمانوں سمیت تمام اقدامات کیے جائیں، ملک بھر میں ماسک اور سماجی فاصلے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، ٹی ٹی کیو کے تحت ملک بھر میں 27 ٹارگٹڈ لاک ڈاؤن جاری ہیں۔

  • یہ نہ سمجھا جائے کہ پاکستان مکمل طورپر کورونا سے محفوظ ہے، اسد عمر

    یہ نہ سمجھا جائے کہ پاکستان مکمل طورپر کورونا سے محفوظ ہے، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیراسدعمر کا کہنا ہے کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ پاکستان مکمل طورپر کورونا سے محفوظ ہے، کورونا وائرس بالکل بھی ختم نہیں ہوا، اب ہم مائیکرو لاک ڈاؤن کی طرف جارہے ہیں، جس میں ان علاقوں کے بجائے مخصوص عمارت یا جگہ پر لاک ڈاؤن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسدعمر نے این سی اوسی میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس بالکل بھی ختم نہیں ہوا، پاکستان میں کورونا سے  78ہزار سے زائد اموات کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا، اپریل میں کورونا سے نمٹنے کے لیے ایک جامع منصوبہ بنایا گیا، وطن عزیز میں گزشتہ روز کورونا سے 15اموات ہوئیں، کہاں 78ہزار اموات کا خدشہ اور کہاں 15اموات۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہمارےلیے15افرادکاموت کاشکاربننابھی افسوسناک ہے، ایک لاکھ سےمتاثرہ افراد تک مؤثرنظام کے ذریعےپہنچے، این سی اوسی کی ٹیم تمام صوبوں میں جاکرٹریننگ کرارہی ہے، ابھی یہ کہنے کی پوزیشن میں نہیں کہ کوروناختم ہوگیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کووباکی کمی کےساتھ کم کرتے گئے ، بھارت نے 6ہفتے مکمل لاک ڈاؤن لگایا اس کی صورتحال سامنے ہے، اب ہم مائیکرو لاک ڈاؤن کی طرف جارہے ہیں، ان علاقوں کے بجائے مخصوص عمارت یا جگہ پر لاک ڈاؤن ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بل گیٹس نے بھی کہا پاکستان نے بہت زبردست کام کیا جبکہ یواین صدر بھی کہہ رہےہیں کہ پاکستان سے سیکھاجائے، عوام کی بڑی تعداد کے تعاون کی وجہ سے مثبت نتیجہ سامنےآیا، میڈیا نے تاریخی طریقے سے عوام تک کورونا کے خلاف پیغام پہنچایا۔

    اسد عمر نے کہا کہ ملک میں اسوقت20اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن ہے، پاکستان میں 100میں سے 3سے کم فیصدکم کیسز آرہےہیں اور بنگلادیش میں 100میں سے 23 فیصد کے قریب کیسزآرہے ہیں جبکہ ایران میں آبادی کےتناسب سے20فیصدپاکستان سےزیادہ اموات ہوئیں،اسدعمر

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نسبت دیگرممالک میں کوروناکیسز بڑھ رہے ہیں، یہ نہ سمجھا جائے کہ پاکستان مکمل طورپر محفوظ ہے ،احتیاط نہ کرنے پر کورونا کا پھیلاؤ بڑھ بھی سکتا ہے ، عوام احتیاط کریں گے تو انشااللہ پاکستان میں بہتری نظرآئیں گی۔

    انھوں نے مزید کہا کورونا پھیلا تو ہماری ایکسپورٹ اور ہماری ریونیو میں 40فیصد سے زائد کمی سامنےآئی، 40فیصدمحصولات،ایکسپورٹ کم ہونےکامطلب ہے یہ لوگوں کی آمدنی ہے، غریب طبقے کیساتھ سفید پوش لوگوں کوبھی مشکلات کا سامنا ہے۔

  • محرم الحرام ، اسد عمر نے کورونا کیسز بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا

    محرم الحرام ، اسد عمر نے کورونا کیسز بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے محرم ضابطہ اخلاق اور گائیڈلائنز پر عمل نہ کرنے پر کورونا کیسز بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے اور کہا گائیڈ لائنز انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرکااجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزرانورالحق قادری،اعجازشاہ نے شرکت کی جبکہ آزادکشمیر،جی بی سمیت صوبائی حکام ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

    اجلاس میں محرم الحرام میں کوروناسےبچاؤکےحفاظتی اقدامات پرغور کیا گیا، وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ محرم کے ضابطہ اخلاق، گائیڈ لائنز انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، محرم ضابطہ اخلاق اور گائیڈلائنز پر عمل نہ کرنے پر کورونا کیسز بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ مختلف شعبہ جات سےمنسلک افرادکی ٹیسٹنگ وٹریکنگ کی ضرورت ہے۔

    گذشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاتھا کہ پاکستانی لوگ یہ نہ سمجھیں کوروناختم ہوگیا ہے، احتیاط لازمی کریں، کورونا کے پھیلاؤ میں دوبارہ اضافہ ہوسکتا ہے ابھی خطرہ ٹلا نہیں ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ مسجدوں میں نماز اور تراویح کی اجازت دی تھی جواچھاتجربہ رہا، بازاروں کےمقابلےمیں مساجدمیں زیادہ ایس اوپیزکاخیال رکھا گیا، اب محرم الحرام میں بھی ایس اوپیز بنائیں گے، عاشورہ کے بعد کورونا کے نمبرز دیکھے جائیں گے پھر کوئی فیصلہ ہوگا۔