Tag: اسد عمر

  • کراچی کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے، اسد عمر، مسائل کا حل چاہتے ہیں، خالد مقبول

    کراچی کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے، اسد عمر، مسائل کا حل چاہتے ہیں، خالد مقبول

    اسلام آباد: حکومت اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان مذاکراتی دور ختم ہوگیا، وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کراچی میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی دونوں کا مینڈیٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے، ترقیاتی منصوبے کراچی کا حق ہے، شہر کا معیشت میں اہم کردار ہے، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی ملک کا 89 فیصد ٹیکس دیتا ہے، مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ کشمکش کی بات نہیں دونوں پارٹیاں کراچی کے مسائل کا حل چاہتی ہیں، ایم کیو ایم سے جو بھی بات ہوئی اس میں وزارت کا کوئی مطالبہ نہیں تھا، شروع دن سے آج تک ایم کیو ایم نے وزارتوں کا مطالبہ نہیں کیا۔

    کے ایم کے پاس کراچی کا کنٹرول ہونا چاہئے، خالد مقبول صدیقی

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی پاکستان کے 5 بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے، کے ایم سی کے پاس کراچی کا کنٹرول ہونا چاہئے، وزیراعظم سے ایم کیو ایم پاکستان کے بہت سے مطالبات ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی وفاق کا 65 اور سندھ کا 95 فیصد ریونیو پیدا کرتا ہے، ہمیں اعتراض ہوگا تو کمیٹی نہیں کمٹمنٹ تبدیل ہونے پر ہوگا، کراچی کے شہری ادارے کے پاس فنڈ کا کنٹرول ہونا چاہئے۔

    ایم کیو ایم کے دوستوں سے اچھے ماحول میں بات ہوئی، گورنر سندھ

    گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ کوئی ایسی گتھی نہیں جو سلجھائی نہ جاسکے، ایم کیو ایم کے دوستوں سے اچھے ماحول میں بات ہوئی۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ میڈیا کو ایم کیو ایم پاکستان سے زیادہ وزارت کی فکر ہے۔

  • اشیا کی قیمتوں میں اضافےسے عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے،  اسد عمر

    اشیا کی قیمتوں میں اضافےسے عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ اشیا کی قیمتوں میں اضافےسے عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے ، ن لیگ دورمیں گردشی قرضوں میں جتنا اضافہ ہوا، اسی کاخمیازہ بھگت رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا گندم کی قیمتوں میں اضافے پر وزیراعظم کو بھی شدیدتحفظات ہیں، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہونے پر ایکشن لیاگیا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ افراط زر میں اضافہ کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہونے پرہوئیں، کھانے پینے کی اشیا سستی ہوں گی تو افراط زر بھی نیچے آتانظرآئے گا، اشیا کی قیمتوں میں اضافےسے عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ن لیگ والے گردشی قرضوں کی بات نہ کریں تو بہتر ہے، جتنا اضافہ ن لیگ دورمیں گردشی قرضوں میں ہوااسی کاخمیازہ بھگت رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کوئی شک نہیں کہ مہنگائی سے عوام مشکل میں ہیں، اسد عمر

    گذشتہ روز وفاقی وزیر اسد عمر کاکہنا تھا کہ کوئی شک نہیں کہ مہنگائی سے عوام مشکل میں ہیں، مہنگائی کا جتنا احساس آپ کو ہے اس سے زیادہ وزیراعظم کو ہے، تمام مافیا مل کر ذخیرہ اندوزی اور مہنگائی کررہے ہیں، عمران خان نے کرپشن کے خلاف جہاد کیا ہے، اسی طرح وزیراعظم ذخیرہ اندوزوں کے خلاف جہاد کے لیے تیار ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ پہلا بجٹ تھا جو تحریک انصاف نے بنایا تھا، پہلا ٹینڈر کھلنے کے بعد ان چیزوں پر کام شروع ہوگا، یہ ٹینڈر 8 فروری کو کھل جائے گا پھر کام بھی شروع کردیا جائے گا، 40 کروڑ روپے کے مزید 2 ٹینڈر اگلے دو ماہ میں شروع ہوجائیں گے۔

    اسد عمر نے کہا تھا کہ پاکستان میں غربت کی بڑی وجہ صحت کا ناقص نظام ہے، لوگ قرض لے کر علاج کراتے ہیں، غریب خاندانوں کو صحت کارڈ سے 7 لاکھ 20 ہزار سالانہ سہولت دی گئی ہے، دیہی علاقے میں بڑا سرکاری اسپتال بنانے کی بھی منظور مل گئی ہے، 200 بیڈ کا اسپتال تعمیر کیا جائے گا۔

  • ’لاہور پاکستان کا دل ہے، میں یہ نہیں مانتا‘

    ’لاہور پاکستان کا دل ہے، میں یہ نہیں مانتا‘

    کراچی: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ میں یہ نہیں مانتا کہ لاہور پاکستان کا دل ہے۔

    یہ بات انھوں نے کراچی میں منعقدہ ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی، اسد عمر کا کہنا تھا کراچی میرے دل کے قریب ہے، نہیں مانتا کہ لاہور پاکستان کا دل ہے، کراچی پاکستان کا دل بھی ہے اور دماغ بھی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان سے ماضی میں صرف بم دھماکوں کی خبریں جاتی تھی، اب اچھی خبریں دنیا میں جاتی ہیں، اسٹاک مارکیٹ کے لیے رواں اور اگلا سال بہت اچھا ہوگا، سندھ میں بلدیاتی اختیارات پر سپریم کورٹ جا رہے ہیں، عمران خان مجھ سے کہتے ہیں کہ کراچی کے لیے بہت کچھ کرنا ہے.

    اسد عمر نے اپنے ایک ٹویٹ میں گزشتہ روز کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی میں کور کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف سپریم کورٹ میں سندھ کے مقامی حکومت کے نظام کے خلاف اپیل دائر کرے گی کیوں کہ یہ قانون آئین کے مطابق عوام کو مقامی سطح پر سیاسی، انتظامی اور مالی طور پر با اختیار نہیں کرتا۔

    جہاز سے کراچی کی تصویر کھینچنے پر رضا ہارون نے اسد عمر کی کھنچائی کیوں کی؟

    واضح رہے کہ حکومت اور اس کے اتحادیوں میں ناراضی بڑھنے لگی ہے، پنجاب میں ق لیگ اور کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کا تواتر کے ساتھ کہنا ہے کہ ان کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے جا رہے ہیں۔ ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی اپنی وزارت سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے کئی وفود نے ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں لیکن تاحال کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا ہے۔

    گزشتہ ہفتے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے اسد عمر کی ہوائی جہاز سے کھینچی گئی تصویر پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کو کب تک اوپر سے یا اسلام آباد سے بیٹھ کر دیکھیں گے؟

  • کراچی کو جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے،اسد عمر

    کراچی کو جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے،اسد عمر

    کراچی: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ کراچی کو جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے، مشترکہ جدوجہد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وفاقی وزیر اسد عمر نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے کہا کراچی سے متعلق وزیراعظم کے منصوبوں کو ایم کیو ایم کی قیادت سے شیئر کیا، کچھ ایسے معاملات ہیں جن پر توجہ کی ضرورت ہے۔

    شہر قائد سے متعلق اسد عمرکا کہنا تھا کہ و جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے، مشترکہ جدوجہد ہے، کوشش ہے ساتھ مل کر کراچی کے لیے کام کریں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فروری کے پہلے ہفتے میں وزیراعظم کراچی آئیں گے، وزیراعظم کراچی میں منصوبوں کا افتتاح کریں گے، کراچی کے چھوٹے ترقیاتی منصوبے تو جاری ہیں، بڑے ترقیاتی منصوبے جلد شروع ہوں گے۔

    ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی میں انشا اللہ 162 ارب روپے سے زائد کے منصوبے ہوں گے، کراچی میں پانی کا منصوبہ کےفور تاخیر کا شکار ہوا، سندھ حکومت جیسے ہی کےفور پر رپورٹ مرتب کرے گی کابینہ سے منظور کرائیں گے۔

    کے فور سے متعلق اسد عمر کا کہنا تھا کہ منصوبے کی لاگت کم سے کم دو گنا بڑھ چکی ہے، لاگت بڑھنے کے باوجود وفاقی حکومت کے فور منصوبے میں تعاون جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے سب سے بڑے 2مسائل پانی اور ٹرانسپورٹ ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے جو وعدے کیے تھے ان پر لگن سے کام جاری ہے، وزیراعظم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ نوکریاں صرف سرکار دے گی، نوکریاں سرکار میں بھی آتی ہیں اور پرائیوٹ سیکٹر میں بھی آتی ہیں۔

  • ایم کیو ایم کے فیصلے کے بعد گورنر ہاؤس میں اجلاس کا وقت تبدیل

    ایم کیو ایم کے فیصلے کے بعد گورنر ہاؤس میں اجلاس کا وقت تبدیل

    کراچی: ایم کیو ایم کی کراچی بحالی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے معذرت کے فیصلے کے بعد گورنر ہاؤس میں اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں آج ہونے والے کراچی بحالی کمیٹی کے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا، یہ فیصلہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے بعد کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس اب صبح ساڑھے 10 کی بہ جائے دوپہر ڈھائی بجے ہوگا، فیصلے کے مطابق اجلاس سے قبل حکومتی وفد ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات کرے گی، اور انھیں اجلاس میں شرکت کے لیے آمادہ کیا جائے گا۔

    ایم کیوایم کا کراچی بحالی کمیٹی کےاجلاس میں شرکت سے انکار

    ذرایع نے بتایا کہ ایم کیو ایم کی ناراضی کے باعث اجلاس کے شیڈول ٹائم کی تبدیلی پر غور ہوا تھا، اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ اجلاس کا وقت تبدیل کر کے پہلے ایم کیو ایم قیادت سے بات کی جائے، پی ٹی آئی کی کوشش ہوگی کہ ایم کیوایم رہنما اجلاس میں شرکت کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان نے ایک اور سخت فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت کراچی بحالی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ کراچی کی سیاست میں ایک اور ڈرامائی موڑ بھی آ گیا ہے، خالد مقبول صدیقی نے وفاقی کابینہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا، انھوں نے کہا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے، ہمارے پاس ایک ہی وزارت تھی، پی ٹی آئی نے دوسری وزارت کا وعدہ پورا نہیں کیا۔

    اس سے قل وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزیر اسد عمر نے خالد مقبول صدیقی کو فون کر کے کہا کہ آج دوپہر ایک بجے پی ٹی آئی کا وفد بہادر آباد جائے گا، حکومتی وفد کی جانب سے ایم کیو ایم کے تحفظات دور کیے جائیں گے، وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بھی خالد مقبول صدیقی کو ٹیلی فونک یا، گورنر سندھ نے اتحادیوں کے مطالبات کو جائز قرار دے دیا ہے۔

  • جہاز سے کراچی کی تصویر کھینچنے پر رضا ہارون نے اسد عمر کی کھنچائی کیوں کی؟

    جہاز سے کراچی کی تصویر کھینچنے پر رضا ہارون نے اسد عمر کی کھنچائی کیوں کی؟

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی ہوائی جہاز سے کھینچی گئی تصویر پر ان کی کھنچائی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو کب تک اوپر سے یا اسلام آباد سے بیٹھ کر دیکھیں گے؟

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی ہوائی جہاز سے کھینچی گئی تصویر پر انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ رات کو جہاز سے کراچی کی تصویر کھینچی، اسی لیے کراچی کو روشنیوں کا شہر کہتے ہیں۔

    رضا ہارون نے ٹویٹر پر انہیں جواب دیا کہ کراچی کو کب تک اوپر سے یا اسلام آباد سے بیٹھ کر دیکھیں گے؟

    اپنے ٹویٹ میں رضا ہارون نے لکھا کہ نیچے اتریں اور اس بدحال شہر کو ترقیاتی اسکیموں و وفاقی بجٹ میں جائز حق دیں یعنی 10 فیصد لازمی ہر سال، اور ہنگامی بنیادوں پر کم از کم وہ 162 ارب روپے جو وزیر اعظم کا اعلان ہے۔

    جواب میں اسد عمر نے انہیں کہا کہ رضا بھائی زمین پر ہی کر رہے ہیں، آپ بھی آجائیں مل کر کام کرتے ہیں۔ شہر کی ترقی میں سیاست آڑے نہیں آنے دیں گے۔

    اسد عمر نے کہا کہ یکم جنوری کو کراچی کے وفاقی منصوبوں کا جائزہ لیا تھا جو وزیر اعظم کے 162 ارب پیکج کا حصہ ہیں اور رفتار تیز کرنے کے فیصلے کیے تھے۔ کل ان فیصلوں کی فالو اپ میٹنگ ہے۔

    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل ہی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے تاہم حکومت سے تعاون مسلسل جاری رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کراچی کی آبادی 3 کروڑ ہے، حکومت کے مطابق کراچی نے 89 فیصد ٹیکس دیا ہے، تمام ناانصافیوں کے باوجود کراچی 65 فیصد ریونیو دے رہا ہے۔ کراچی 89 فیصد ٹیکس دے رہا ہے تو پورا پاکستان کیا کر رہا ہے؟

  • وفاقی حکومت کا کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کا اعلان

    وفاقی حکومت کا کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت کراچی ترقیاتی منصوبوں کے لیے اپنےحصے کے فنڈز فراہم کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر سے خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی گئی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پیکج کے ترقیاتی منصوبوں پر کام سے درپیش مشکلات کا بھی ازالہ کیا جائے گا، حکومت کراچی ترقیاتی منصوبوں کے لیے اپنے حصے کے فنڈز فراہم کر رہی ہے۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کے مطابق وزیراعظم پانی کی فراہمی کے لیے کے4 منصوبوں کی تکمیل کے خواہاں ہیں، کے فور منصوبے کی پراگریس سے متعلق سندھ حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی سرکلر ریل سے متعلق تصفیہ طلب امور حل کیے جائیں گے، ناردرن بائی پاس اور ریلوے فریٹ کاریڈور منصوبے بھی ترجیح ہیں۔

    وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے وفد نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت کے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔

  • ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، اسد عمر

    ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، میئرکراچی بااختیار ہوتے تو کہیں زیادہ تیزی سے کام ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وفاق کے کراچی میں منصوبوں کا معائنہ کریں گے، وفاقی منصوبے کے لیے فوکل پرسن کا کردار بھی واضح کیا گیا تھا، گرین لائن پراجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے مزید فنڈز درکار تھے۔

    اسد عمر نے کہا کہ کے فور منصوبے کو جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے، کراچی میں پانی بحران کے پیش نظرکے فور وقت کی ضرورت ہے، نیسپاک نے’’کے فور‘‘منصوبے پر دوبارہ ڈیزائننگ کا کام مکمل کرلیا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں وفاقی منصوبوں کو فنڈز فراہم کردیے گئے ہیں، سکھر حیدرآباد موٹروے کے لیے پبلک پرائیوٹ اتھارٹی نے کام شروع کردیا ہے، وزیراعظم جلد کراچی کا دورہ کر کے منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ایم ایل ون، ناردرن بائی پاس اور لیاری ایکسپریس وے کے منصوبوں پر بات ہوئی، سکھر سے حیدرآباد موٹروے پر 200 ارب روپے لاگت آئے گی، حکومت کے وسائل محدود ہیں اسی لیے نجی شعبے کی شراکت داری ضروری ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ جمہوری نظام میں سیاست ہر پارٹی کا حق ہے، کراچی، سندھ کےعوامی مسائل پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، پہلے کہا جاتا تھا کہ پی ٹی آئی کراچی سے ایک سیٹ بھی نہیں جیتے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، میئرکراچی بااختیار ہوتے تو کہیں زیادہ تیزی سے کام ہوتا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان بار بار کہتے ہیں کہ اسد کراچی کے لیے کچھ کرنا ہے، کراچی کےعوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اپوزیشن ٹھیک کہتی ہے کہ 2020 تبدیلی کا سال ہے، پی پی اور مولانا فضل الرحمان نے ملک میں ترقی کبھی دیکھی نہیں ہے، 2020میں ملک میں ترقی ہوگی تو یہ ان کے لیے واقعی تبدیلی ہوگی۔

  • اسپیکر صاحب آپ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے ہیں، اسد عمر

    اسپیکر صاحب آپ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے ہیں، اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ اسپیکرصاحب آپ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے ہیں، اپنے فائدے پر کہتے ہیں رول میں لکھا ہوا ہے دیکھ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے شاہد خاقان عباسی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پراپنی رائے دہرانے کی ضرورت نہیں ہے، اپنے فائدے پر کہتے ہیں رول میں لکھا ہوا ہے دیکھ لیں، جب رول پسند نہیں آتا کہتے ہیں ماضی میں کیا ہوتا تھا دیکھ لیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ جوبات کر رہے ہیں دہرے معیار کی بات کر رہے ہیں، اپنے کرتوت بھول کر جمہوریت کے درس دیتے ہیں، رانا ثنااللہ اپنے حلقے سے ہار گئے دوسرے منتخب ہو کر آئے ہیں، اپوزیشن دہرا معیار اپنانا چاہتی ہے۔

    اس سے قبل شاہد خاقان عباسی نے الزام عائد کیا کہ جب اسپیکر قومی اسمبلی رکاوٹ بن جائے تو پیچھے کیا رہ جائے گا، میں عدالت کے فیصلے پراسمبلی میں آیا ہوں جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ آپ کی درخواست پر پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔

  • ڈیجیٹل اکانومی تک ایلیٹ کلاس کے ساتھ نچلے طبقے کی رسائی ضروری ہے: اسد عمر

    ڈیجیٹل اکانومی تک ایلیٹ کلاس کے ساتھ نچلے طبقے کی رسائی ضروری ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر نے ملک میں ڈیجیٹل اکانومی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایلیٹ کلاس کے ساتھ ساتھ نچلے طبقے کی بھی ڈیجیٹل اکانومی تک رسائی ہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسد عمر اسلام آباد میں منعقدہ ایس ڈی پی آئی ڈیجیٹل کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے سوشل سیکٹر ریسرچ میں ایس ڈی پی آئی کا کردار قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے پیمانے پر بھی سرمایہ کاری سے ملکی ترقی میں کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم گورننس کے احتساب کی بات کرتے ہیں تو پھر ہمارے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا کردار زیادہ اہم ہو سکتا ہے، جدید ٹیکنالوجی کے دور میں سب کو معلوم ہوتا ہے حکومت کیا کر رہی ہے، ہمیں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو مزید خود مختار بنانا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈیجیٹل اکانومی پاکستان کے لیے ایک انتہائی اہم چیز ہے، اس تک ایلیٹ کلاس کے ساتھ نچلے طبقے کی بھی رسائی ہونی چاہیے، ڈیجٹلائزیشن کے ذریعے معاشی سرگرمیوں کو مانیٹر کیا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر کے سلسلے میں کافی پیش رفت ہو چکی ہے، پاکستان ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کو بھی فروغ دے رہا ہے، اس سلسلے میں ڈیجیٹل پاکستان پالیسی کی منظوری بھی دی گئی تھی، جس کا مقصد انفارمیشن ٹیکنالوجی سروس انڈسٹری کے لیے ترجیحی پالیسیاں پیش کرنا اور پاکستان کے لیے ایک ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام بنانا تھا۔