Tag: اسد عمر

  • آئی ایم ایف کے پاس جاکر اصلاحات لائیں گے، اسد عمر

    آئی ایم ایف کے پاس جاکر اصلاحات لائیں گے، اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ایک آپشن دیوالیے کا اور دوسرا آئی ایم ایف پروگرام لینے کا ہے، دیوالیہ ہوتے ہیں تو روپے کی قدر بہت کم ہوجائے گی، آئی ایم ایف کے پاس جاکر اصلاحات لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر میں کاروبار بڑھ رہا ہے، حکومتی وسائل وہاں لگائیں گے جہاں روزگار پیدا ہو، حکومتی کوشش ہے کمزور طبقے پر بوجھ نہ ڈالا جائے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی ٹیم اچھی ہے یا بری ذمہ داری حکومت کی ہے، ایمنسٹی اسکیم آئی تو پبلک آفس ہولڈر کے لیے نہیں ہوگی، 7 ماہ میں ڈالر 105 سے 127 روپے تک گیا، 19 ہزار ارب کے خسارے کے باعث ڈالر کی قدر بڑھی۔

    مزید پڑھیں: حکومت بجٹ سے پہلے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائے گی، اسد عمر

    انہوں نے کہا کہ گراس روٹ پر سب سے مشکل کام اصلاحات ہوتا ہے، تعلیم کے شعبے اور پولیس میں بہتری لائے ہیں، صحت کے شعبے میں مشکلات آئیں مگر بہتری بھی ہوگی۔

    اسد عمر نے کہا کہ معاشی بحالی کی طرف بڑھے ہیں آہستہ آہستہ بہتری آئے گی، جون کے بجٹ میں اکنامی سیکٹر سے مثبت صورت حال سامنے آئے گی، معیشت 7 فیصد پر نہیں ہوگی تو 20 لاکھ نوکریاں بھی پیدا نہیں ہوں گی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ سمندر سے تیل نکالنے کے منصوبے پر کام جاری ہے، زیر سمندر ڈرلنگ ایک ہائی رسک آپریشن ہے، زیر سمندر 3500 میٹر تک ڈرلنگ ہوچکی ہے، 5000 میٹر ڈرلنگ کے بعد تیل ذخائر کے حجم کا اندازہ ہوگا، اگر زیر سمندر تیل نکل آیا تو بہت بڑی دریافت ہوگی۔

  • پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے: وزیر خزانہ

    پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اسد عمر کا کہنا تھا کہ امیر لوگ ہی پاکستانی معیشت کے فیصلے کرتے رہے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیزمخالف پارٹی کے ہیں، مگر ان کا مداح ہوں، معیشت کے فیصلے تھیوری کی بنیاد پر ہیں، تجربات کی بنیاد پرنہیں، پاکستان میں ریسرچ مقامی سطح پرنہیں کی جارہی، معیشت کے لئے وقتی فیصلے نہیں کرنا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    وزیر خزانہ نے کہا کہ غیر ضروری ودہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کرنے کی تجویز زیرغور ہے، پراپرٹی کے کاروبار میں اصلاحات کی ضرورت ہے، پراپرٹی کے کاروبارمیں نہ پرافٹ کاپتاچلتا ہےنہ ہی ٹرانزکشنز کا، ایک سطح سے زیادہ آمدنی والوں کو اضافی ٹیکس دینا چاہیے، غیرمعمولی منافع کمانے والی کمپنیوں پرمزید ٹیکسز لگنے چاہییں، آئی ٹی کی مدد سے انڈر انوائسنگ کا مسئلہ ختم ہو سکتا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ چین، دبئی سے سستی اشیائے درآمد کو آئی ٹی کے ذریعے چیک کیا جا سکتا ہے، زر مبادلہ ذخائر 1 ارب ڈالر، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب ماہانہ ہوں، اس غیرمعمولی صورتحال میں مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، کرپٹ لوگوں کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے، میثاق معیشت کےسب سےاچھاپلیٹ فارم سینیٹ، اسمبلی کی کمیٹی ہیں۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں 19 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا، اجلاس میں 19 رکنی ایجنڈے سمیت وفاقی کابینہ کے فیصلوں پرعمل کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سماجی تحفظ اورغربت کے خاتمے کے ڈویژن کے قیام، پی آئی اے کے نئے چیف ایگزٹیو افسرکی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس کے ایجنڈے میں وژن ایئرکے ڈومیسٹک اورانٹرنیشنل لائسنس کی مدت میں اضافے اور پاکستان ملائیشیا کے آڈیٹرجنرل کے آفسزکے درمیان یادداشت کی توثیق شامل ہے۔

    اجلاس میں انڈین پریمیئرلیگ کے میچزدکھانے پرمکمل پابندی لگائے جانے کا امکان ہے ، رواں سال موبائل کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید کے لیے پالیسی بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اسد عمر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن کے 3 ارکان کی تعیناتی کی توثیق اور یواے ای کے ساتھ رینوبل توانائی کے فروغ پرتعاون کی یادداشت کا جائزہ بھی شامل ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیرمیں بے ضابطگیوں کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا، فاٹا کے بجٹ اوردیگرفنڈزکی خیبرپختونخوا کومنتقلی کا فیصلہ کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

  • پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کے ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ پاکستان میں 40 فیصد ٹیکس امپورٹ پر وصول کی جاتی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس پر قانون بنا دیا گیا، رولز بھی بن گئے۔ قانون میں ترامیم کردیں، ایف بی آر کا ڈیٹا ماہرین کے ساتھ شیئر ہو سکتا ہے۔ مہنگائی میں کوئی شک نہیں جب ملک اس نہج پر ہو۔ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک رسک مد نظر رکھتے ہوئے نئے تجربات کرے، ہم دنیا سے 30 سے 40 سال پیچھے رہ گئے ہیں۔ سائبر سیکیورٹی کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری کی جائے۔ جدید ٹیکنالوجی کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چوروں کا ڈیٹا حاصل کرنا دنیا کا سب سے مشکل کام ہوگیا ہے، معیشت میں بہتری کے لیے نئی چیزیں متعارف کروانی چاہئیں۔ دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کا اچھا اور برا دونوں طرح کا استعمال ہو رہا ہے۔ امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کی ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ سعودی عرب کے 3 بلین اور چین کے 2.1 بلین ڈالر آچکے ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ 10 سے 14 اپریل تک آئی ایم ایف کی میٹنگ واشنگٹن میں ہوگی، پاکستان کی ایکسپورٹ ایک بلین ڈالر بڑھے گی۔ ایم ایل ون پروجیکٹ پر چین سے بات چل رہی ہے۔ کیبنٹ میں جتنے بھی فیصلے کیے کابینہ کی رضا مندی ان میں شامل تھی۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کافی قریب آگئے ہیں، جاری کھاتوں کا خسارہ کم کرنے سے آئی ایم ایف کے قریب آئے، ایف بی آر کا خسارہ کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے آئی ایم ایف کا تعلق نہیں۔ ’ہم نے ڈھانچاتی اصلاحات کرنا ہیں‘۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت کل اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں 19 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس میں 19 رکنی ایجنڈے سمیت وفاقی کابینہ کے فیصلوں پرعمل کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سماجی تحفظ اورغربت کے خاتمے کے ڈویژن کے قیام، پی آئی اے کے نئے چیف ایگزٹیو افسرکی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس کے ایجنڈے میں وژن ایئرکے ڈومیسٹک اورانٹرنیشنل لائسنس کی مدت میں اضافے اور پاکستان ملائیشیا کے آڈیٹرجنرل کے آفسزکے درمیان یادداشت کی توثیق شامل ہے۔

    اجلاس میں انڈین پریمیئرلیگ کے میچزدکھانے پرمکمل پابندی لگائے جانے کا امکان ہے ، رواں سال موبائل کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید کے لیے پالیسی بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اسد عمر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن کے 3 ارکان کی تعیناتی کی توثیق اور یواے ای کے ساتھ رینوبل توانائی کے فروغ پرتعاون کی یادداشت کا جائزہ بھی شامل ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیرمیں بے ضابطگیوں کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا، فاٹا کے بجٹ اوردیگرفنڈزکی خیبرپختونخوا کومنتقلی کا فیصلہ کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

  • بلاول بھٹو کا وفاق سے فنڈ نہ ملنے کا بیان فقط سیاسی اعتراض ہے: اسد عمر

    بلاول بھٹو کا وفاق سے فنڈ نہ ملنے کا بیان فقط سیاسی اعتراض ہے: اسد عمر

    لاہور: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ عوام دوست ہونا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار  اسدعمر نے قومی مالیاتی ایوارڈ کا اجلاس ختم ہونے پر کیا۔ انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کا وفاق سے فنڈ نہ ملنے کا بیان سیاسی اعتراض ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ قومی مالیاتی ایوارڈ بجٹ سے پہلےتشکیل نہیں پا سکے گا، آئندہ بجٹ پچھلے مالیاتی ایوارڈ کے مطابق ہی بنے گا۔

    وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق مالیاتی ایوارڈ سے متعلق مذاکرات بڑے خوش آئند رہے، کسی صوبے کی جانب سے ٹھوس اعتراضات نہیں آئے، نویں مالیاتی کمیشن میں صوبوں کاحصہ کم نہیں کیا جائے گا، آئین میں صوبوں کاجوحصہ درج ہے اسے کم نہیں کیا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا کہ مالیاتی کمیشن میں ردو بدل کی باتیں سیاسی ہیں، سابقہ حکومتوں کے دورمیں بھی ٹیکس وصولی کم رہی، این ایف سی ایوارڈکی تشکیل آئی ایم ایف سےمشروط نہیں۔

    مزید پڑھیں: آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیے بہت بڑی خوشخبریاں ہیں، وزیر خزانہ اسد عمر

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ2 بلین ڈالر کم ہوکرفروری میں395 ملین پرآگیا، 25 ہزارروپے کی منتقلی پر ٹیکس کی خبریں سفید جھوٹ ہیں، نان فائلرپرٹیکس لگےگافائلرپرکوئی ٹیکس نہیں۔

    اس موقع پر ان سے سوال کیا گیا کہ آئندہ بجٹ عوام دوست ہوگا،عوام دوست بجٹ کے حوالے سے ہر کسی کی اپنی تشریح ہے، میں سمجھتا ہوں بجٹ عوام دوست ہی ہونا چاہیے۔

  • بجلی چوروں کے کنکشن منقطع کر دیے جائیں: وزیر خزانہ اسد عمر

    بجلی چوروں کے کنکشن منقطع کر دیے جائیں: وزیر خزانہ اسد عمر

    اسلام آباد: کابینہ کمیٹی نے بجلی چوروں کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہدایت کر دی ہے، وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ بجلی چوروں کے کنکشن منقطع کر دیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ اسد عمر کی زیرِ صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کمیٹی نے بجلی چوروں کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہدایت کی۔

    کمیٹی نے وزارت پٹرولیم سے گیس چوری پر رپورٹ بھی طلب کر لی، وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ گیس کمپنیاں اپنے نقصانات کی ماہانہ رپورٹ پیش کریں۔

    اسد عمر نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ بجلی چوروں کے کنکشن منقطع کر دیے جائیں، بجلی چوری کے قانون پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔

    وزیرِ خزانہ نے کہا کہ گیس نقصانات پورا کرنے کے لیے دونوں کمپنیاں حکمت عملی تیار کریں، دونوں کمپنیاں مشترکہ حکمت عملی قائم کردہ ٹاسک فورس کو پیش کریں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ دورمیں بجلی چوری روکنے کے لیے موثرپالیسی مرتب نہیں کی گئی‘ عمرایوب

    دریں اثنا، اجلاس میں آئی پی پیز کی تجزیاتی رپورٹ بھی پیش کی گئی، وزیرِ خزانہ کو بریفنگ میں کہا گیا کہ 7 میں سے 5 آئی پی پیز کی تجزیاتی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے اور اس رپورٹ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیرِ توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ ن لیگ کے دور میں پاور سیکٹر کے لیے غلط فیصلے لیے گئے جس سے بہت نقصان پہنچا، یکم جون 2013 کو گردشی قرضوں کا حجم 884 ارب روپے تھا، مئی 2018 تک گردشی قرضوں کا حجم 1190 ارب روپے ہو گیا۔

  • آئی ایم ایف مشن چیف پاکستان پہنچ گے، وزیرخزانہ سے اہم ملاقات ہوگی

    آئی ایم ایف مشن چیف پاکستان پہنچ گے، وزیرخزانہ سے اہم ملاقات ہوگی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف ارنسٹو ریمریز پاکستان پہنچ گے، وہ وزیرخزانہ اسد عمر سے اہم ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسدعمر سے ملاقات سمیت آئی ایم ایف مشن چیف اسٹیٹ بینک اور حکومت کی اقتصادی ٹیم سے بھی ملیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں آئی ایم ایف سے متوقع مالی پیکج پر بات چیت کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج پربات چیت آخری مرحلے میں ہے، ممکنہ بیل آؤٹ پیکج پراختلافات میں کمی آئی ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حتمی معاہدہ مذاکرات کے بعد ہوگا، اب تک بیل آؤٹ پیکج پر کوئی بھی رقم طے نہیں پائی، آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد سے قبل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایشیا پیسیفک گروپ بھی پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    بیل آؤٹ پیکج : آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف 26مارچ کو پاکستان آئیں گے

    اسد عمر نے کہا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مشن کو حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے اٹھائے گئے سخت اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

  • ملیشیا سے 5 منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر لیے: وزیر خزانہ

    ملیشیا سے 5 منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر لیے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملیشیا سے 5 منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر لیے ہیں، دونوں ممالک کے مابین بینکوں کی شاخیں کھولنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملیشیا سے 5 منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر لیے ہیں، ملیشیا نے جے ایف 17 طیاروں کی خریداری میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملیشیا نے پاکستان کو دفاعی نمائش میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ پاکستان دفاعی نمائش میں جے ایف 17 طیاروں کی نمائش کرے گا۔ پاکستان ٹینک شکن میزائل برآمد کرنے کے معاہدے پر جلد عمل کرے گا۔

    اسد عمر کے مطابق ملیشیا نے پاکستان سے گوشت اور چاول خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، دونوں ممالک کے مابین بینکوں کی شاخیں کھولنے پر بھی اتفاق ہوا۔ پاکستان سیاحت کے شعبہ میں ملیشیا کے تجربات سے مستفید ہوگا۔

    یاد رہے کہ ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد تین روزہ دورے پر گزشتہ روز پاکستان پہنچے تھے، وزیر اعظم عمران خان نے نور خان ایئر بیس پر ان کا شانداراستقبال کیا، مہاتیر محمد کو اکیس توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

    وزیر اعظم عمران خان اور ان کے ملیشین ہم منصب کی ون آن ون ملاقات بھی ہوئی، دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات میں مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان اور ملیشین وزیر اعظم کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوں گے جس میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے جبکہ وزیر اعظم عمران خان ملیشین ہم منصب کو ظہرانہ بھی دیں گے۔

    صدر مملکت عارف علوی آج ملیشین وزیر اعظم کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیں گے جبکہ انہیں ’نشان پاکستان‘ ایوارڈ بھی پیش کیا جائے گا۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس: اسد عمر اور فواد چوہدری کے درمیان تلخ کلامی کیوں ہوئی؟

    وفاقی کابینہ اجلاس: اسد عمر اور فواد چوہدری کے درمیان تلخ کلامی کیوں ہوئی؟

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وفاقی وزرا میں تلخ کلامی کی خبر سامنے آئی ہے.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس پانچ گھنٹے جاری رہا، جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے.

    البتہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اجلاس میں وزیر خزانہ اسدعمر اور وزیر اطلاعات فوادچوہدری کےدرمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے.

    ذرائع کے مطابق اسدعمر نے پیپلزپارٹی کی قیادت کومناسب جواب نہ دینے پر فواد چوہدری سے ناراضی ظاہر کی، اس کے جواب میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ میں آپ کی ہدایت پر کام نہیں کرسکتا.

    کابینہ اجلاس کے دوران ایک وفاقی وزیر کی بیرون ملک روانگی پر بھی تنقید ہوئی. وزیراعظم نے وزرا، وفاقی سیکریٹریز کو بیرون ملک دورے محدود کرنے کا حکم دیا.

    مزید پڑھیں: گیس صارفین کو اضافی ڈھائی ارب روپے واپس کیے جائیں گے، فواد چوہدری

    البتہ بعد ازاں فواد چوہدری نے اپنے پریس کانفرنس میں اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسدعمربھائیوں کی طرح ہے، کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی۔

    وزیر اطلاعات نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کہ  اجلاس کے آغاز میں نیوزی لینڈ کے شہدا کیلئے فاتحہ کی گئی، کابینہ نے نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے۔