Tag: اسد عمر

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ہوا، رابطہ کمیٹی نے پیٹرولیم ڈویژن کے مرحوم ملازمین کے خاندانوں کے لیے مین 4 کروڑ 60 لاکھ روپے گرانٹ کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں پرامن بلوچستان کے لیے فنانس منسٹری کی سمری کی منظوری بھی دی گئی۔ پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ کی سمری دی گئی تھی۔

    اقتصادی کمیٹی نے فنانس ڈویژن کی سپلیمنٹری گرانٹ کے فوری اجرا کی منظوری بھی دے دی۔ اجلاس میں وزارت نجکاری کے لیے 1 کروڑ 14 لاکھ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ایئر لائن کی معاونت سمیت گوادر پورٹ اور گوادر فری زون کے لیے ضروری ترامیم پیش کی گئی تھیں۔

    گزشتہ اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات مارکیٹنگ لائسنس کے اجرا کے لیے نئے قواعد وضوابط کے حوالے سے سمری بھی پیش کی گئی جبکہ مائیک تروجابا آئل پائپ لائن منصوبے کا معاملہ زیر غور آیا تھا۔

    دوسری جانب وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے ٹیکس نظام میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بڑے لوگوں کو پکڑیں تو خود بہ خود پیغام پہنچ جائے گا، پیغام جائے گا تو جو ٹیکس نہیں دیتے وہ بھی دینا شروع ہو جائیں گے۔

  • لوگوں کے حق حلال کا پیسا قوم کی فلاح کے لیے استعمال ہونا چاہیے: اسد عمر

    لوگوں کے حق حلال کا پیسا قوم کی فلاح کے لیے استعمال ہونا چاہیے: اسد عمر

    اسلام آباد: وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ انھوں نے فیصلہ کیا ہے آج سے ٹیکس نہ دینے والوں کو صرف ڈاکو نہیں بلکہ مسٹر ڈاکو کہیں گے، ٹیکس نظام سے حکومتی امور چلتے ہیں، عوام ٹیکس ادا کرتے ہیں تو اس کی بہ دولت نظام چلتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیرِ خزانہ نے اسلام آباد میں صفِ اول کے ٹیکس دہندگان کے اعزاز میں ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ جو ٹیکس دینا چاہتا ہے اس کے لیے آسانی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”آج سے ٹیکس نہ دینے والوں کو صرف ڈاکو نہیں مسٹر ڈاکو کہوں گا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#c4153b” author_name=”اسد عمر”][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے ٹیکس نظام میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے، اس وقت صورتِ حال یہ ہے کہ بیٹی کا رشتہ دینے میں اتنے سوال نہیں پوچھے جاتے جتنے ایف بی آر پوچھتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ قومی خزانہ لوٹنے والوں کو ڈاکو نہ کہیں تو اور کیا کہیں، ہم چاہتے ہیں جو چوری کر رہے ہیں وہ پکڑے جائیں، اس میں کوئی سیاست نہیں، بڑے لوگوں کو پکڑیں تو خود بہ خود پیغام پہنچ جائے گا، پیغام جائے گا تو جو ٹیکس نہیں دیتے وہ بھی دینا شروع ہو جائیں گے۔

    اسد عمر نے اپوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ قومی اسمبلی میں گالیاں دینے آتے ہیں، ان کے ٹیکس ریٹرنز دیکھیں تو کوئی سوال پوچھنے کی ضرورت نہیں رہتی، عوام اور غریبوں کا پیسا جائیدادیں بنانے کے لیے استعمال نہیں ہو سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کی ٹیکس چوری میں سہولت دینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی ہدایت

    انھوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ ان کو اگر مغل اعظم بننے کا شوق ہے تو کوئی اور کام کر لیں، بڑی بڑی گاڑیاں چلائیں جا کر مجھے کوئی اعتراض نہیں، لیکن ٹیکس کے پیسے سے سوئٹزرلینڈ اور دبئی میں جائیدادیں بنانے نہیں دیں گے، لوگوں کا حق حلال کا پیسا قوم کی فلاح کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان بھی واضح کر چکے ہیں کہ ٹیکس چور ملک اور قوم کے دشمن ہیں جن کے ساتھ اب کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، ٹیکس چوروں کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔

  • وزیرخزانہ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

    وزیرخزانہ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں معاشی اعداد وشمار اور معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔

    اجلاس کے دوران پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے لیے 83 کروڑ30 لاکھ کے فنڈز کی منظوری دی گئی، فنڈ تنخواہوں اورریٹائرڈ ملازمین کی پنشن پراستعمال ہوں گے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اکنامک زونز سے متعلق بریفنگ دی گئی اور اقتصادی زونز میں ایک ماہ کے اندر بجلی اور گیس کے کنکشن دینے کی ہدایت بھی کی گئی۔

    وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس میں معاشی اعدادوشمار اورمعاملات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 2019 کا ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ بہت آسان بنا دیا جائے گا، ٹیکس جمع کرانے کا آسان طریقہ ایف بی آرچیئرمین کی ترجیحات میں شامل ہے۔

  • دسمبر میں مالیاتی خسارے میں 50 کروڑ ڈالر کمی آئی: اسد عمر

    دسمبر میں مالیاتی خسارے میں 50 کروڑ ڈالر کمی آئی: اسد عمر

    اسلام آباد: وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ دسمبر میں مالیاتی خسارے میں 50 کروڑ ڈالر کمی آئی، امریکی بانڈ مارکیٹ میں پاکستانی بانڈ ایشیائی ملکوں میں ٹاپ پر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ’پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹ‘ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پانچ ماہ کی سب سے اچھی خبر یہ ہے کہ دنیا بھر سے با صلاحیت پاکستانی ملک کے لیے کچھ کرنے کے خواہش مند ہیں۔

    [bs-quote quote=”بڑی کمپنیاں آج پاکستان واپس آ کر کام کرنا چاہتی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد عمر” author_job=”وزیرِ خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ دسمبر میں مالیاتی خسارے میں پچاس کروڑ ڈالر کی کمی آئی، جنوری میں نمبر اس سے بھی بہتر نظر آ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں اوورسیز پاکستانیوں کا کلیدی کردار ہے، اوورسیز پاکستان کا بہت بڑا اثاثہ ہیں، بڑی کمپنیاں آج پاکستان واپس آ کر کام کرنا چاہتی ہیں۔

    وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ’منافع آپ کا اور مستقبل پاکستان کا، یہی چیز مجھے پُر امید کر دیتی ہے، پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹ سے اوورسیز پاکستانیوں اور ملک دونوں کو فائدہ ہوگا۔‘

    انھوں نے کہا ’حکومت کے ساتھ تعاون کرنے والے تمام بینکوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ان شاء اللہ پاکستان کی بینکنگ انڈسٹری اور زیادہ منافع کمائے گی۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی اسکیم ’منافع آپ کا مستقبل پاکستان کا‘ کا افتتاح

    وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ادائیگیوں کے توازن میں خاصی بہتری آئی ہے، قوموں کی زندگی میں مشکل وقت بھی آتا ہے، ہم اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بہت کچھ کر سکتے ہیں۔

  • گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری

    گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی، کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    منظوری کے بعد حکومت 200 ارب روپے کے سکوک بانڈ جاری کرے گی، بانڈ اسلامی بینکوں کے کنسورشیم کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔

    اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس پر ٹیکس چھوٹ سیمت دیگر اہم فیصلے کیے گئے تھے۔ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز ختم کردیں تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں بیگیج اور گفٹ اسکیم کے تحت آنے والی درآمدی گاڑیوں پر ڈیوٹیز فارن ایکس چینج میں اداکرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی جبکہ برآمدات پالیسی اور درآمدات پالیسی میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔

    ای سی سی کی جانب سے دی گئی کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا اور یہ مراعات 30 جون 2019 تک جاری رہے گی۔

    خیال رہے کہ حکومت نے گزشتہ ہفتے اپنا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔

    منی بجٹ میں ٹیکس فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیا، بینکوں پر انکم ٹیکس 39 فی صد سے کم کر کے 20 فی صد کرنے کی تجویز دی گئی، زرعی قرضوں پر بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فیصد کیا گیا، لو انکم ہاؤسنگ کے لیے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39 سے کم کر 20 فیصد کی گئی۔

    بجٹ میں کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فیصد ٹیکس رجیم کو ختم کر دیا گیا، نان فائلر 1300 سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے مگر اس کے لیے ٹیکس بڑھا دیا گیا۔ چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20 سے کم کر کے 5 ہزار کر دیا گیا۔

  • سندھ کو بے دردی سے لوٹنے والوں کے دن ختم ہونے والے ہیں، اسد عمر

    سندھ کو بے دردی سے لوٹنے والوں کے دن ختم ہونے والے ہیں، اسد عمر

    سیالکوٹ : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ بھٹو کے نام پر سندھ کو لوٹنے والوں کے دن ختم ہونے والے ہیں، پہلی بار پاکستان میں الیکشن ہوا ہے سلیکشن نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سانحہ ساہیوال سے متعلق اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال اور ماڈل ٹاون کےحالات مختلف ہیں۔

    ماڈل ٹاؤن واقعے میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف انصاف کے راستے میں رکاوٹ تھے جبکہ سانحہ ساہیوال میں فوری جے آئی ٹی بنائی گئی اور ذمہ داران کےخلاف فوری کارروائی کی گئی، انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر استعفیٰ انصاف کےتقاضوں کو پورا نہ کرنے پر مانگا گیا تھا، سانحہ متاثرین سالوں تک انصاف مانگتے رہے لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن واقعے کی ایف آئی آر تک نہیں کاٹی گئی بلکہ سانحہ میں ملوث افراد کو مزید ترقیاں دی گئیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حالیہ بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ فکر نہ کریں یہ ملک کبھی نہیں ڈوبے گا، ذوالفقار علی بھٹو کے نام پر سندھ کو لوٹنے والوں کے دن اب جلد ختم ہونے والے ہیں، سندھ کو ڈبونے والوں کا احتساب ہو کر رہے گا، انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کا نام لیے بغیر کہا کہ اب جذباتی نعروں سے آپ بچنے والے نہیں ہیں۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ پہلی دفعہ پاکستان میں الیکشن ہوا ہے سلیکشن نہیں، پی ٹی آئی حکومت کے آنے سے پوری دُنیا کا اعتماد پاکستان پر بحال ہوا ہے۔

    سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے رخ کر رہے ہیں، اعتماد کی وجہ سے ہی دوست ممالک کی طرف سے امداد مل رہی ہے، دوست ممالک کی جانب سے اب تک ڈیڑھ بلین ڈالر کی امداد ملی۔

  • سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں‘ اسد عمر

    لاہور: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کو آسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری معیشت میں اہم کردار رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری کا روزگارفراہم کرنے میں اہم کردارہوتا ہے، صوبے کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کے لیے بہترکام کرسکتے ہیں۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں، موجودہ اکنامک زونزکی بہتری کے لیے بھی کام کرنا ترجیح ہے، اسپیشل اکنامک زونزفعال بنانے کا ایجنڈا ای سی سی میں شامل ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کوآسان بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2019 کا ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ بہت آسان بنا دیا جائے گا، ٹیکس جمع کرانے کا آسان طریقہ ایف بی آرچیئرمین کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹاپ ٹیکس پیئرزکی حوصلہ افزائی کی جائے گی، ٹیکس کی اسکیم پورے پاکستان میں کی جائے گی۔

    اسد عمر نے کہا کہ ٹیکس کی اسکیم پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں کی گئی ہے، ٹیکس کی کامیابی کا دارومدارٹیکس محصولات میں اضافے اورکاروباری طبقے کے لیے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کپاس پاکستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، کاٹن کی پیداوارمیں کمی پاکستان کا معاشی قتل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ رواں سال کے لیے کاٹن کی حکمت عملی ای سی سی ایجنڈے میں شامل ہے، حکمت عملی ترتیب دینے میں وفاق اورصوبے مل کرکام کریں گے۔

  • چین سے مالی معاملات پر معاہدہ طے ہوگیا، اعلان جلد ہوگا:‌ اسد عمر

    چین سے مالی معاملات پر معاہدہ طے ہوگیا، اعلان جلد ہوگا:‌ اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ چین سے مالی معاملات پر معاہدہ طے ہوگیا، اعلان جلد ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار ا نھوں نے خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ادارے دو دو ارب روپے کے ماہانہ خسارے پر چل رہے تھے.

    [bs-quote quote=”معیشت سےمتعلق جوخطرےکی گھنٹی بج رہی تھی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ حکومت معیشت کو صحیح سمت میں لے جانے کے لئے اقدامات کررہی ہے، 21 کروڑ افراد کی معیشت میں بہتری کے لئے وقت درکار ہے،2019 کے فنانسنگ گیپ کو کم کرنے کے لئے اقدامات کر لیے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایکسپورٹ کم اور امپورٹ کہیں زیادہ ہے، یہ فرق بڑھتا جا رہا ہے، معیشت ترقی اس وقت کرتی ہے، جب سرمایہ کاری ہوتی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بھی تیزی سے گر رہے تھے، مرکزی بینک کے اقدامات سے بھی صورت حال میں بہتری آئی ہے.

    انھوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے بنیادی روڈ میپ اپنایا ہے، گھٹنے نہیں ٹیکیں گے، چین سے فنانسنگ ایگریمنٹ پر بات ہوئی ہے، آئی ایف سی کے ساتھ 25سال تک کام کرتارہا ہوں، انتہائی غلط تصورہے کہ آئی ایف سی سےقرضے مفت میں ملتے ہیں، غیرت مند 21کروڑ عوام کاملک ہے ،آزادفیصلے کریں گے ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔

    مزید پڑھیں: منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    اسدعمر نے کہا کہ اکنامک ریفارمز کا جو بل پیش کیا، وہ معیشت کی بہتری کا آغاز ہے، سرمایہ کاری کو فروغ اور معیشت کی بہتری کے لئے اکنامک ریفارمز بل پیش کیا، پاکستان میں نوجوانوں کو وہ مواقع نہیں مل رہے جو دیگر ممالک میں ہیں، پاکستان تین بنیادی خساروں سے نکل نہیں پارہا.

    ان کا کہنا تھا کہ 12 ارب روپے کے نہیں بلکہ صرف ایک ٹیکس لگایا ہے، صرف 1800سی سی سے اوپر گاڑیوں پر ٹیکس بڑھایا گیا ہے، معیشت سےمتعلق جوخطرےکی گھنٹی بج رہی تھی، وہ رک گئی ہے، اسٹاک مارکیٹ میں کمی ڈرائیونگ روم کی حدتک ہےزمینی حقائق سےتعلق نہیں، کسی قسم کی گھبراہٹ نہیں ،اعدادوشمار سے ہم سب واقف ہیں۔

  • منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    اسلام: پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے اپنا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کردیا،  بجٹ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان بھی موجود تھے.

    تفصیلات کے مطابق بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ بجٹ نہیں، معاشی اصلاحات  اور صنعتی پیداوار  بڑھانے کا پیکج ایوان میں پیش کررہا ہوں، آج ایک اہم کام کے لئے ایوان میں جمع ہوئے ہیں۔

    آخری آئی ایم ایف پروگرام

    انھوں نے کہا کہ ایسی معیشت چاہتے ہیں، جہاں آئی ایم ایف کے پاس آخری بار جائیں، چاہتے ہیں کبھی یہ سننے کو نہ ملنے کے پچھلی حکومت نے معیشت تباہ کردی، امیر اور غریب میں فرق کم کرنا آئین، پارلیمنٹ کی ذمے داری ہے، جو پوری نہیں ہوئی، آئی ایم ایف سے ایسی مدد لیں‌ گے کہ عوام پر بوجھ نہیں آئے۔ خود انحصاری اور مشکل کا سفر طے کرنا ہے۔

    بہتری کے ابتدائی آثار

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کا خسارہ کم ہوگیا ہے،  برآمدات کچھ بڑھ گئی ہیں، در آمدات کم ہوئی ہیں، جب تک اخراجات میں توازان نہیں ہوگا ہم بہتری نہیں لاسکتے، سرمایہ کاری اس وقت تک بڑھ سکتی ہے، جب ملک میں سیونگ ہوگی، یہ لوگ سیونگز 10.4فیصد پر چھوڑ کر گئے جو دنیا میں سب سے کم ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اگلا الیکشن آئے گا، تو  عمران خان کی حکومت کو  الیکشن خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہماری 5 سال کی حکومت کی محنت کا رنگ نظرآرہا ہوگا، ترقی کی شرح میں سب سے زیادہ تیزی 2022سے نظرآئے گی، ہم اپنے آپ کو زبان سے خادم اعلیٰ نہیں بولتے خود کو سمجھتے ہیں۔ 

    ٹیکسز  میں کمی اور قرضہ حسنہ اسکیم

    اسد عمر نے کہا کہ چھوٹے سرمایہ کاروں کو  بینکوں سے قرضہ ملے گا، تو روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، بینکوں پر انکم ٹیکس 39فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کرنے کی تجویز ہے، زرعی قرضوں پربھی بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فیصد کیا جارہا ہے۔

    کاروباری اکاؤنٹس ہولڈر کو سال میں صرف 2 بار ودھ ہولڈنگ ٹیکس تفصیلات دے گا، چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20سے کم کر کے 5 ہزار کر رہے ہیں، 5ارب روپے کی قرضہ حسنہ اسکیم لارہے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈرنگ ٹیکس ختم کیا جارہا ہے، کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فیصد ٹیکس رجیم کو ختم کررہے ہیں، فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جارہا ہے۔  خام مال کی درآمد پر کچھ پر ٹیکس ختم اور کچھ پر کم کررہے ہیں، ہماری اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری لانے پر توجہ ہے،

    کم آمدنی والے طبقے کے لیے گھر

    اسد عمر نے غریب طبقے کے لیے گھروں کی تعمیر کی ضمن میں مراعات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لو انکم ہاؤسنگ کے لئے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39سے کم کر20فیصد کررہے ہیں۔ 

    کن شعبوں میں انکم ٹیکس سے استثنی ہوگا؟

    انھوں نے کہا کہ  اخبارات کے لئے نیوز پرنٹ کی درآمدی ڈیوٹی ختم کر دی، گرین فیلڈ منصوبوں میں سرمایہ کاری پر 5سال انکم ٹیکس استثنیٰ ہوگا، شمسی توانائی میں سرمایہ کاری پر 5 سال تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، یکم جولائی سے نان بینکنگ کمپنی کا سپر ٹیکس ختم کیاجارہاہے، کارپوریٹ انکم ٹیکس پر سالانہ ایک فیصد کمی کی شرح کو برقراررکھا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج پر ہم نے بڑی کہانیاں سنی ہیں، پچھلے 3ہفتے میں اسٹاک ایکسچینج انڈیکس میں 3000پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔اسٹاک ایکس چینج ممبرز پرعائد ایڈوانس ٹیکس ختم ہوگیا ہے۔

    کن اشیا پر محصولات میں اضافہ ہوا؟

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ نان فائلر 1300سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے، مگر ٹیکس بڑھا رہے ہیں، 1800سی سی سےزائد گاڑیوں پرڈیوٹی بڑھاکر25 فیصد کردی گئی۔

    سستے موبائل فونز پر ٹیکسز کم

    انھوں نے کہا کہ موبائل فون کی امپورٹ پر ڈیوٹی اور ٹیکس اسٹرکچرکو سادہ کر دیا ہے،  موبائل فون پر 3مختلف ٹیکس کوضم کرکے ایک کر دیا گیا ہے، سستے موبائل فونز پر ٹیکس کی شرح کم، مہنگے فونز پر ٹیکس کم نہیں کیا جا رہا ایکسپورٹرز کے لئے پرامزری نوٹ اسکیم لا رہے ہیں۔

    اپوزیشن پر تنقید

    اپنی تقریر میں  وزیر خزانہ نے  اپوزیشن کے احتجاج اور نعرے بازی کوآڑے ہاتھوں لیا۔ انھوں نے کہا کہ  میرےدائیں جانب کھڑے لوگ بتائیں، یہ معیشت کو کہاں چھوڑ کر گئے تھے، معاشی ماہرین نے دو سال پہلے کہا کہ ہم خطرے کی طرف بڑھ رہے ہیں، حکومت اپنی اصلاح کرتی ، مگر انھیں صرف الیکشن نظر آرہا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کو عوام کی فکر نہیں تھی، ایک الیکشن خریدنے کی کوشش کی گئی، ماضی کی حکومت نے 900 ارب روپے سے زائد کا خسارہ بڑھا دیا گیا، بجلی کے نظام ٹھیک کرنے والے اس کی تباہی لے کرآئے جو کبھی نہیں ہوئی تھی۔

    اسدعمر نے کہا کہ گیس کے نظام میں خسارہ ن لیگ حکومت نے ڈیڑھ سو ارب روپے پرپہنچا دیا، ن لیگ حکومت نے اسٹیل مل، پی آئی اے اور ریلوے کا خسارہ بڑھا دیا، یہ لوگ ڈھائی سے تین ہزار ارب روپے کا مقروض کرکے چلے گئے ہیں، ماضی میں اسحاق ڈار جھوٹ کاپلندہ سناتے تھے، کاش ان کا ضمیر جاگ جائے۔

    انھوں نے کہا کہ علی بابا 40 چور معاشی دہشت گردی کرکے چلے گئے ، یہ لوگ مریض کو آئی سی یو میں ہارٹ فیلئر پرچھوڑ کر گئے ، جنھوں نے الیکشن خریدنے کی کوشش کی انھیں عوام نے گھر بھیج دیا، عوام کے پیسوں کی جس نے حفاظت کی وہ دو تہائی اکثریت سے جیت کر آگئے۔

    اسد عمر نے کہا کہ  مخالفین بائیس سال نعرے لگاتے رہے، عمران خان نہیں رکا،نعرے لگانے سے آپ کا گلا بیٹھ جائے گا، مگر عمران خان نہیں رکیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں غریبوں کے لیے گھر بنانے ہیں، جس کے لئے ہم مراعات دے رہے ہیں، چھوٹے گھروں پر بینک قرض آمدنی کا ٹیکس 39 سے کم کرکے 20 فیصد کررہے ہیں۔

  • اپوزیشن جماعتوں کااتحاد، پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اپوزیشن جماعتوں کااتحاد، پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی کے وفاقی وزیرخزانہ سےشکوہ کیا کہ آپ بڑی محنت کررہے ہیں تاہم زمینی حقائق بھی دیکھنے ہوں گے۔

    اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے بعد وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرپی ٹی آئی ارکان کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے ، اجلاس میں سیاسی صورتحال اوراپوزیشن اتحادپرحکومتی حکمت عملی طےکی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پر تحریک انصاف بھی میدان میں آنے کو تیار ہے ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر قومی اسمبلی اجلاس سے قبل وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے معاشی صورتحال پر بریفنگ دی اور اقتصادی صورت حال اور منی بجٹ پر اراکین کو اعتماد میں لیا۔

    وزیر خزانہ نے اقتصادی صورتحال پر حکومتی بیانیہ اراکین کے سامنے رکھا جبکہ ملکی سیاسی صورت حال اور اپوزیشن اتحاد پر حکومتی حکمت عملی طے کی گئی۔

    خیال رہے وزیراعظم نے پی ٹی آئی ممبران کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

    پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی


    دوسری جانب پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی کے وفاقی وزیرخزانہ سےشکوہ کیا کہ ، آپ بڑی محنت کررہےہیں تاہم زمینی حقائق بھی دیکھنے ہوں گے، ارکان اسمبلی اور وفاقی وزرا کے مابین روابط کا فقدان ہے۔

    ذرائع کے مطابق چیف وہیپ عامر ڈوگر بھی وفاقی وزراکےرویے سے نالاں نظر آئے ، عامرڈوگر نے کہا ارکان وزرا سے ملاقات، بریفنگ کے لیے وقت مانگتے ہیں، وزراکی سنجیدگی یہ ہےآج اجلاس میں بھی شرکت نہ کی۔

    اجلاس میں تجویز دی گئی کہ وزرا اپنے چیمبرز اور دفاتر میں ارکان سےمسلسل رابطہ یقینی بنائیں جبکہ جنوبی پنجاب، فیصل آباد ڈویژن کے ارکان نے بھی وزرا سے شکوہ کیا کہ جب سےحکومت میں آئےہیں پارٹی سطح پررابطےختم کردیےگئے۔

    اپنے دفتر اور کام کو پورا وقت دے رہا ہوں، آپ کی امیدوں اور حکومتی اہداف کو ضرور پورا کروں گا، اسد عمر

    اس موقع پر اسد عمر نے کہا کہاجاتاہےوزیر خزانہ مصروف آدمی ہے، پارٹی نےجب کہامیں بریفنگ کےلیےحاضرہوا، اپنے دفتر اور کام کو پورا وقت دے رہا ہوں، آپ کی امیدوں اور حکومتی اہداف کو ضرور پورا کروں گا۔

    شاہ محمودقریشی نے وزر اکے ساتھ ارکان کے مسلسل رابطےکی یقین دہانی کرائی جبکہ پرویز خٹک نے کہا ہفتےمیں ایک روزہروزیر ارکان کوبریف کرےگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز اپوزیشن رہنماؤں کےاجلاس کے بعدصحافی کےسوال پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ اتحاد ہوگیا، اجلاس میں پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں میں توسیع کی مخالفت کر دی اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔