Tag: اسد عمر

  • وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

    وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مختلف منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاسکو کے ذخائر میں موجود 2 لاکھ ٹن گندم پولٹری ایسوسی ایشن کو فروخت کرنے کی منظوری دی گئی۔

    پاسکو پولٹری ایسوسی ایشن کو گندم 1300 روپے فی من فروخت کرے گا۔

    اجلاس میں اسٹیل مل کے وفات پانے والے ملازمین کو پراویڈنٹ، گریجویٹی اور دیگر بقایا جات دینے کی منظوری دے دی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے طور خم بارڈر کے راستے افغانستان سے کاٹن درآمد کرنے کی بھی اجازت دے دی، افغانستان سے درآمد کاٹن کے لیے این پی پی او سے فائٹو سینٹری کا سرٹیفکیٹ لانا لازمی ہوگا۔

    اس سے قبل ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر خزانہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے لیے خصوصی پیکج کی منظوری دی تھی۔

    اجلاس میں برٹ رسم گیس فیلڈ سے سوئی سدرن کو 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور ڈھوڈک گیس فیلڈ سے 120 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سوئی ناردن کو دینے کی منظوری بھی دی گئی تھی۔

  • پالیسیوں پر عمل درآمد اور ٹیکس گزاروں کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں، اسد عمر

    پالیسیوں پر عمل درآمد اور ٹیکس گزاروں کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ٹیکس گزاروں کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں، پاکستان آمدن بڑھا کر معاشی مشکلات کم کرسکتا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل ذیلی گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، گورنر اسٹیٹ بینک نے قومی شمولیاتی اسٹریٹیجی پر بریفنگ دی۔

    گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اسٹریٹیجی سے ہر شخص کو ڈیجیٹل رسائی فراہم کی جائے گی، چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروبار کرنے والوں کو سروسز دی جائیں گی۔

    اجلاس میں ایف بی آر کی جانب سے بھی ٹیکس سسٹم پر وزیر خزانہ کو بریفنگ دی گئی، ایف بی آر عہدیدار کا کہنا تھا کہ ٹیکس پالیسی ایڈہاکزم کا شکار ہے جس کی وجہ سے وصولیاں کم ہیں، ان پالیسیوں سے معاشی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے، ٹیکس پالیسی اور ایڈمنسٹریشن کو الگ الگ کردیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے، اور ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائیاں بھی تیز کی جارہی ہیں، اس کے علاوہ وفاق اور صوبوں میں ٹیکس پالیسی میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے ہدایت دی کہ قومی شمولیاتی اسٹریٹیجی پر عمل درآمد تیز کیا جائے، ٹیکس پالیسیوں پر عمل درآمد کرکے ٹیکس گزاروں کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں، پاکستان آمدن بڑھا کر معاشی مشکلات کم کرسکتا ہے اور ٹیکسوں کے نظام میں شفافیت پیدا کی جائے۔

  • ملک فوری بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ خزانہ

    ملک فوری بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قوم کو خوش خبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ادائیگیوں میں توازن کے بحران سے نکل آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ادائیگیوں کا کوئی بحران نہیں رہا، ملک فوری بحران سے نکل چکا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا بحران بھی ٹل گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر، اگست اور ستمبر میں 1.5 ارب ڈالر ہوا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد عمر” author_job=”وفاقی وزیرِ خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا کہ معیشت کی سمت میں تبدیلی آئی ہے، سعودی عرب نے 6 ارب ڈالر دیے، مزید ذرائع سے بھی رقم آئی، اب حکومت کی توجہ طویل المیعاد استحکام پر مرکوز ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں آئے، باقی 3 ارب ڈالر سالانہ پیٹرول کی شکل میں ملیں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر ہوا ہے، جب کہ اگست اور ستمبر میں 1.5 خسارہ ہوا ہے، بیلنس آف پیمنٹ کا فوری بحران ختم ہو گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  دورہ چین مفید رہا، دوطرفہ تعلقات مستحکم کرنے میں مدد ملی، شاہ محمود قریشی


    وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہم ملک میں روزگار، صنعت اور زراعت کو ترقی دے رہے ہیں، پچھلی حکومت قرضے لے کر ریزرو بڑھاتی تھی، ہم ایکسپورٹ میں بہتری لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ 9 نومبر کو بیجنگ میں اہم میٹنگ ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک اور فنانس سیکریٹری میٹنگ میں شرکت کے لیے بیجنگ جا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیرِ خزانہ نے آج دورۂ چین کے بعد دفترِ خارجہ میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

  • کوشش کریں گے چین کے ساتھ طویل مدتی معاہدے طے پا جائیں: وزیر خزانہ

    کوشش کریں گے چین کے ساتھ طویل مدتی معاہدے طے پا جائیں: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ کوشش کریں گے چین کے ساتھ طویل مدتی معاہدے طے پا جائیں، پاکستان کو درپیش اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دورہ اہم ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین سے متعلق وزیر خزانہ اسد عمر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کا اتنہائی اہم دورہ کرنے جا رہے ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں تجارت بڑھانے کے لیے بات چیت ہوگی، امدادی پیکج کیا ہوگا اس حوالے سے حتمی نہیں کہا جا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے چین کے ساتھ طویل مدتی معاہدے طے پا جائیں، پاکستان کو درپیش اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دورہ اہم ہوگا۔ تعلیم، صحت اور روزگار سے متعلق اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چین کو سعودی عرب کی سی پیک میں شراکت داری پر آگاہ کیا جا چکا ہے، چین کو سعودی عرب کی سی پیک میں بطور پارٹنر شمولیت پر اعتراض نہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج 5 روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر اور دیگر وفاقی وزرا فیصل واوڈا، شیخ رشید اور علی زیدی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان اور گورنر سندھ کے بھی چین جانے کا امکان ہے۔ وزیر اعظم کا دورہ چین یکم نومبر سے 5 نومبر تک جاری رہے گا۔

  • نج کاری کمیٹی کا اجلاس، اہم اداروں کی فوری نج کاری کا فیصلہ

    نج کاری کمیٹی کا اجلاس، اہم اداروں کی فوری نج کاری کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیرِ خزانہ اسد عمر کی زیرِ صدارت کابینہ کی نج کاری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں نج کاری بورڈ کی کئی اداروں کی فوری نج کاری سے متعلق متعدد تجاویز منظور کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ نج کاری کمیٹی کے اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں، نج کاری کا عمل کئی مراحل میں طے کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نج کاری کو مؤخر کرنے کا فیصلہ برقرار” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع نے بتایا کہ قومی ایئر لائن (پی آئی اے) اور اسٹیل ملز کی نج کاری کو مؤخر کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔

    ذرائع کابینہ نج کاری کمیٹی کے مطابق ایس ایم ای بینک کی نج کاری اوّلین ترجیح ہوگی، پہلے مرحلے میں فرسٹ ویمن بینک کی نج کاری ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ہاؤسنگ بلڈنگ فنانس کارپوریشن (ایچ بی ایف سی) کی فوری نج کاری کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ او جی ڈی سی ایل (آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی) کے شیئرز کی فروخت کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  نجکاری کمیشن بورڈ نے 5 سالہ نجکاری پلان کی منظوری دے دی


    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں میں لاکھڑا پاور کی نج کاری بھی ترجیحی فہرست میں شامل ہے، جب کہ پی آئی اے کے ہوٹل بھی نیلام کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل نج کاری کمیشن بورڈ نے 5 سالہ نج کاری پلان کی منظوری دے دی ہے، پہلے مرحلے میں 15 سے 20 سرکاری اداروں کی نج کاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا: اسد عمر

    اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ صنعتوں کے لیے بجلی پر 78 پیسے اضافہ کیا جا رہا ہے، اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزرا اسد عمر، فواد چوہدری اور عمر ایوب نے نیوز کانفرنس کی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کئی بار بجلی کے معاملے کو دیکھا، ہم نے بوجھ عوام پر نہیں ڈالنا تھا اس لیے فیصلے میں دیر ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بجلی کی مد میں 453 ارب کا خسارہ ہوا، اس سال خسارے کا تخمینہ 450 ارب روپے کا تھا۔ ’ہر صورت میں خسارے کا بوجھ عوام پر پڑنا تھا‘۔

    اسد عمر نے کہا کہ نیپرا کا کام ہے تجزیہ کرنا اور قیمتوں کی تجویز دینا ہے، نیپرا نے 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافے کی تجویز دی۔ کابینہ نے بجلی کے فی یونٹ پر اوسطاً ایک روپے 27 پیسے اضافے کی منظوری دی ہے۔ تمام تخمینہ اگست میں حکومت کے آنے سے پہلے لگایا جا چکا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ 300 یونٹ سے کم ایک کروڑ 76 لاکھ صارفین استعمال کرتے ہیں۔ ان کے لیے بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ 300 سے 700 یونٹ تک بجلی کے استعمال میں 10 فیصد جبکہ 700 یونٹ سے اوپر 15 فیصد اضافہ کیا گیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ 95 فیصد تجارتی استعمال میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ زراعت میں ٹیوب ویل پر 10 روپے 35 پیسے فی یونٹ تھے۔ 2 لاکھ 75 ہزار ٹیوب ویل پر 5 روپے 35 پیسے کے نرخ سال بھر جاری رکھیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ صرف برآمدات میں اضافہ کر کے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔ گیس اور بجلی کے نرخ میں کمی اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی ہوئی ہے۔ امید ہے برآمدی سیکٹر سے وابستہ صنعتیں بہتر مقابلہ کرسکیں گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صنعتوں کے لیے بجلی پر 78 پیسے اضافہ کیا جا رہا ہے، اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ اپوزیشن اور دیگر کی جانب سے بڑی مہنگائی کی باتیں سنی ہیں، حکومت کے آنے کے بعد پیٹرول اور ڈیزل سستا ہوا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ایل پی جی کے برآمدی ٹیکس کو کم کر کے 10 فیصد پر لائے، تباہ حال ادارے چھوڑے گئے، ہمیں اپنی برآمدات بڑھانی ہیں۔ 140 ارب اس سال بجلی چوری اور لائن لاسز میں کمی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اسی بنیاد پر بجلی کے نئے نرخ طے کیے ہیں۔

    وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان کا نظریہ ہے کہ غریب کا خیال رکھنا ہے۔ نیپرا نے جو تجویز دی وہ اعداد و شمار کی بنیاد پر تھی۔ سال کے 6 سے 7 ارب روپے کارکردگی سے نکالیں گے۔ پیسوں کی وصولی کے لیے تمام صوبوں میں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی کیبل لگائیں گے جس میں کنڈا نہیں لگ سکے گا۔ بجلی چوری روکنے کے لیے ہر ٹرانسفارمر پر ایک میٹر لگائیں گے۔ ٹرانسمیشن اور ترسیلی لائنوں کے لیے کوئی محنت نہیں کی گئی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی چوری روک کر 280 ارب روپے سالانہ بچا سکتے ہیں۔ 47 ارب کی بجلی کی گنجائش موجود ہے لیکن استعمال نہیں کر سکتے۔ ایک سے ڈیڑھ سال میں بجلی کا گردشی قرضہ غلط فیصلوں سے بڑھا۔ ’ہم تقسیم کار کمپنیوں اور ان کی صلاحیتوں کو دیکھ رہے ہیں‘۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اسپیس پروگرام سے متعلق ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ 2022 سے پاکستان سے پہلا خلا نورد چین کے تعاون سے جائے گا۔ آگے چل کر خود خلا نورد بھیجے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران کو سرکاری پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ این ٹی ایس اور امتحان لینے والی سروسز کا معیار ایک جیسا نہیں رہا۔ امتحان لینے والی سروسز کا معائنہ کر کے اس پر مؤثر طریقہ کار بنایا جائے گا۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے مزید بتایا کہ چین سے تجارت، سرمایہ کاری اور زرعی تحقیق میں مدد لیں گے۔ ہم مالی پیکج سمیت ایک مربوط پروگرام پر کام کر رہے ہیں۔ ’ہم نے یوٹیلٹی اسٹورز ختم کرنے کا نہیں فعال کرنے کا کہا‘۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہم سے کوئی مطالبہ نہیں کیا، سعودی عرب سے ہمارا رشتہ حکومتوں کا نہیں لوگوں کا ہے۔ سعودی عرب نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔

  • معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں، اسد عمر

    معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں، اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ توانائی سیکٹر میں بہت زیادہ نقصانات ہوئے ہیں جس سے معیشت بیٹھ گئی ہے، معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ کے شفاف نظام کے لیے ماہرین سے تجاویز مانگی ہیں، صنعت، ایکسپورٹ میں بہتری آنے سے لوگ سرمایہ کاری کریں گے، ابھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے۔

    [bs-quote quote=”ہر ادارے کا علاج اس کی نجکاری نہیں ہوتا ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”اسد عمر”][/bs-quote]

    وزیر خزانہ نے کہا کہ حالیہ اقدامات سے ایکسپورٹ میں اضافہ اور امپورٹ میں کمی آئی ہے، اگر صنعت اور ایکسپورٹ میں بہتری آئے گی تو لوگ سرمایہ کاری کریں گے، خسارے میں چلنے والے اداروں کے فنڈز سے متعلق جلد فیصلہ ہوگا، پالیسیوں پر عملدرآمد کے لیے اچھے افسر نہیں ہوں گے تو تبدیلی نہیں آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ کے شفاف نظام کے لیے ماہرین سے تجاویز مانگی ہیں جبکہ پی آئی اے، اسٹیل مل نجکاری ہونی ہوتی تو گزشتہ حکومت کرچکی ہوتی، ہر ادارے کا علاج اس کی نجکاری نہیں ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں: اسد عمر

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک کریں گے تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، پاکستان کے لئے بیل آؤٹ پیکیج ناگزیر ہے۔

    اسد عمرکا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے بھی 18 بار آئی ایم ایف پروگرام میں جاچکا ہے۔

  • ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں: وزیر خزانہ

    ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں: وزیر خزانہ

    کراچی: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں، پاکستان سب سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ محدود وسائل میں نظام کو لے کر چلنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برآمدی پیکج بہت اہمیت کا حامل ہے۔ معاشی صورتحال سے بخوبی واقف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ پیکج بہت اہمیت کا حامل ہے، ٹیکس ریفنڈنگ کے لیے نیا نظام سامنے لا رہے ہیں، ایف بی آر کی درخواست ہے ان کی بھی فورس بنائی جائے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف محصولات میں اضافہ ہے۔ پاکستان سب سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ محدود وسائل میں نظام کو لے کر چلنا ہے۔ پنجاب میں انڈسٹری کے لیے گیس کی قیمت کم کی۔

    انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم پر ٹیکس کم کیے ہیں، خام تیل کی قیمت 47 ڈالر سے 80 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔ ’جی آئی ڈی سی ختم نہیں کر سکتا لیکن اس پر مشاورت ہوسکتی ہے‘۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے لیے دو شعبے بہت اہمیت کے حامل ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر ٹیکسوں کا نفاذ اہم معاملہ ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں ہر چیز شفاف ہے، پنجاب میں ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے گیس کی قیمت کم کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی کا اہم جزو معاشی گروتھ ہوناچاہیئے۔ اسٹیٹ بینک میں تمام بینکوں کے حکام کے ساتھ اجلاس کیا۔ بینکوں کی جانب سے مختلف شعبوں کو فنڈنگ کی فراہمی پر بات کی۔ برآمد اور روزگار کی فراہمی ایس ایم ای سیکٹر کے بغیر مشکل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے بینکوں کی قرض دینے کی صلاحیت ملکی ضرورت سے کم ہے، بینک صلاحیت پیدا کردیں تو ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ 2 ہزار ارب کیش ٹو ڈپازٹ ریشو ایڈجسٹ کر کے حاصل کر سکتے ہیں، ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ فنڈ پر کاروباری طبقہ مشاورت سے فیصلہ کرلے۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی میں پہلی ترجیح ہماری معاشی ضرورت پوری کرنا ہے۔ رواں ہفتے وزیر اعظم کے ساتھ جا رہا ہوں واپس آ کر ریفنڈ پلان بنائیں گے۔ حوالہ ہنڈی کو کنٹرول کرلیا تو ملک سے پیسہ جانا بند ہوجائے گا۔

  • آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں: اسد عمر

    آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں: اسد عمر

    کراچی : وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ٹرانسپرنسی لائیں گے،  آخری بار آئی ایم ایف کےپاس جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیرخزانہ اسدعمر نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا دورہ کیا اور چیئرمین، ایم ڈی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں شرکا نے اپنے مسائل سے متعلق وزیرخزانہ اسد عمر کو آگاہ کیا جس پر انہوں نے مسائل کی یقین کے حل کی یقین دہائی کرائی۔

    اس موقع پراسدعمر نے کہا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ٹرانسپرنسی لائیں گے، اسٹاک مارکیٹ میں بہترین گروتھ ہے، بہترین نتائج کے لیے محنت جاری رکھیں گے۔

    وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ کاروبارمیں اتارچڑھاؤآتے رہتے ہیں پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ یہ آخری موقع ہے، جب ہم آئی ایم ایف کےپاس جارہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اگر فوری توجہ نہیں دی گئی ،تو ہم دیوالیہ ہوجائیں گے، حکومت کی پہلی ترجیح قرضوں کی ادائیگی اورخزانہ بھرنا ہے، سرمایہ ہوگاتو منصوبےب ھی مکمل ہوں گے اورترقی بھی ہوگی۔

    معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک ہوگا تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، اسد عمر

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ معیشت کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک کریں گے تو روپے کی قدر مستحکم ہوگی، پاکستان کے لئے بیل آؤٹ پیکیج ناگزیر ہے۔

    اسد عمرکا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے بھی 18 بار آئی ایم ایف پروگرام میں جاچکا ہے۔

  • پاکستان میں جلد پے پال سروس شروع کی جائے گی: اسد عمر

    پاکستان میں جلد پے پال سروس شروع کی جائے گی: اسد عمر

    اسلام آباد: تحریک انصاف کی حکومت کے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئندہ چار ماہ میں پے پال یا اس سے ملتا جلتا آن لائن پیمنٹ پلیٹ فارم جلد ہی پاکستان میں روشناس کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت جانتی ہے کہ پاکستان میں با صلاحیت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد فری لانسنگ شعبے سے وابستہ ہے اور وہ ماہانہ کثیر زرمبادلہ بیرون ملک سے پاکستان لاتے ہیں، ان ان کا کہنا تھا کہ ان نوجوانوں کی محنت کا صلہ محفوظ بنانے کے لیے پے پال یا ایسی کسی سروس کا ہونا ضروری ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں باصلاحیت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو گھر بیٹھے ماہانہ لاکھوں ڈالر کما کر ملک میں لاسکتی ہے لیکن انہیں بیرون ملک مقیم کلائنٹس سے لین دین کے لیے پے پال جیسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارتِ آئی ٹی کو اس سلسلے میں احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ آئندہ چار مہینے میں پے پال کی انتظامیہ کو قائل کیا جائے کہ وہ پاکستان جیسی وسیع مارکیٹ کو نظر انداز نہ کرے اور یا تو یہاں کام شرو ع کرے یا اس جیسا کوئی پلیٹ فارم تشکیل دینے میں مدد فراہم کرے۔

    یاد رہے کہ آن لائن دنیا میں پے پال کو رقم کی لین دین کے حوالے سے ایک اہم مقام حاصل ہے۔ اس سروس کو تقریباً دو دہائیوں سے آن لائن رقوم کی ترسیل کا اہم طریقہ مانا جاتا ہے اور اس کے کروڑوں صارفین دنیا بھر کے درجنوں ممالک میں پھیلے ہوئے ہیں۔اس سروس کے ذریعے دنیا کے کسی بھی کونے میں رقم کی ترسیل نہایت آسان اور محفوظ طریقے سے کی جاسکتی ہے تاہم بد قسمتی سے یہ سروس اب تک پاکستان میں میسر نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ ماضی کی حکومتوں نے بھی پے پال کو پاکستان میں کام کرنے کی دعوت دی لیکن اس کے ساتھ کسی معاہدے کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہے ہیں۔