Tag: اسرائیلی آبادکار

  • چرچ رہنماؤں اور سفارتکاروں کا اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    چرچ رہنماؤں اور سفارتکاروں کا اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    رام اللہ: فسلطین میں چرچ رہنماؤں اور سفارتکاروں نے اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اعلیٰ چرچ رہنماؤں اور دنیا کے مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی آباد کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    حالیہ ہفتوں میں آباد کاروں کے حملوں میں شدت آنے کے بعد چرچ کے سرکردہ رہنماؤں اور سفارت کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے مسیحی اکثریتی قصبے طیبہ کا دورہ کیا۔ برطانیہ، روس، چین، جاپان، اردن اور یورپی یونین سمیت 20 سے زائد ممالک کے نمائندے پیر کو مغربی کنارے کے گاؤں کا دورہ کرنے والے مندوبین میں شامل تھے۔

    رپورٹس کے مطابق صہیونی آباد کاروں کی طرف سے طیبہ میں ایک چرچ کے قریب آگ لگانے کے واقعے کے بعد جب فلسطینی کمیونٹی نے مدد کے لیے اسرائیلی حکام کو فون کیے تو ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔


    مدرسے کے طلبہ کی فوج میں بھرتی پر یہودی مذہبی جماعت نے نیتن یاہو حکومت چھوڑ دی


    مقبوضہ بیت المقدس میں چرچ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ان آبادکاروں کو جواب دہ ٹھہرایا جائے جنھیں اسرائیلی حکام کی طرف سے سہولت اور تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔

    آبادکاروں نے نہ صرف فلسطینی زمینوں پر مویشی چرائے بلکہ کئی گھروں کو آگ لگا دی اور علاقے میں ایک اشتعال انگیز بورڈ بھی لگایا جس پر لکھا تھا کہ تمھارا یہاں کوئی مستقبل نہیں ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق چرچ رہنما صہیونی آباد کاروں کے ان حملوں کو منظم اور نشانہ بنا کر کیے گئے حملے قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آباد کار اپنے مویشیوں کو اس علاقے میں فلسطینی اراضی پر چرانے کے لیے لائے اور کئی گھروں کو آگ لگا دی۔

  • امریکا نے تشدد میں ملوث اسرائیلی تنظیم ’امانا‘ پر پابندیاں لگا دیں

    امریکا نے تشدد میں ملوث اسرائیلی تنظیم ’امانا‘ پر پابندیاں لگا دیں

    واشنگٹن: امریکا نے پیر کے روز اسرائیلی آبادکاروں کی تنظیم ’امانا‘ پر پابندیاں عائد کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا امریکا میں امانا کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں، یہ تنظیم اب کسی قسم کا لین دین نہیں کر سکتی۔

    امریکی محکمہ خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر یہ وضاحت بھی کی ہے کہ امریکا میں ’امانا‘ تنظیم اور اس کے ذیلی ادارے ’بنیانی بار امانا‘ پر پابندیاں اس لیے لگائی ہیں کہ وہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں ملوث افراد اور آبادکاری کی سرگرمیوں کی مالی مدد اور معاونت کر رہے تھے۔

    اسرائیلی میڈیا نے اس پر رد عمل میں کہا ہے کہ ٹرمپ کے جیتنے کے بعد بائیڈن انتظامیہ کا اس طرح کا اقدام غیر مؤثر ثابت ہوگا، کیوں کہ وہ اسے واپس لینے کا اعلان کر سکتے ہیں، تاہم اس طرح کی پابندیوں میں امریکا کی پیروی کرنے والے دیگر مغربی ممالک کو اس سے مزید شہ ملے گی۔

    تارکین وطن امریکی تاریخ کی بڑی بے دخلی کے لیے تیار ہو جائیں، فوج بھی استعمال ہوگی

    پابندیاں عائد ہونے کے بعد امریکا میں قائم اسرائیلی بینک اور دیگر ادارے اس تنظیم کو سروسز فراہم نہیں کر سکیں گے، امریکی شہری اور تنظیمیں بھی اس کو چندہ نہیں دے سکیں گی۔

    واضح رہے کہ ’امانا‘ پر الزام ہے کہ اس نے آبادکاری چوکیوں کو قرضے اور مالی مدد فراہم کی، اس سے قبل ’میٹاریم‘ فارم پر بھی اسی بنا پر امریکی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، امریکی ٹریژری کے مطابق تنظیم اپنی مالی مدد اور انفراسٹرکچر کو مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کو بڑھانے اور فلسطینی زمینوں کو ضبط کرنے کے لیے بھی استعمال کرتی ہے۔

    مغربی کنارے پر 1967 سے اسرائیل نے قبضہ کر رکھا ہے، 7 اکتوبر 2023 سے قبل سے ہی مغربی کنارے میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا تھا، تاہم 7 اکتوبر کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد مغربی کنارے میں پر تشدد کارروائیاں مزید تیز ہو گئیں، فلسطینیوں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سینکڑوں فلسطینی ان آباد کاروں کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔