Tag: اسرائیلی آرمی چیف

  • اسرائیل غزہ میں کب تک لڑائی جاری رکھے گا؟ اسرائیلی آرمی چیف کا بڑا اعلان

    اسرائیل غزہ میں کب تک لڑائی جاری رکھے گا؟ اسرائیلی آرمی چیف کا بڑا اعلان

    اسرائیلی آرمی چیف نے اعلان کیا ہے کہ اسیروں کی رہائی تک لڑائی جاری رہے گی، معاہدہ نہ ہوا تو لڑائی بلاتعطل جاری رہے گی۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ 49 اسیر اب بھی غزہ میں موجود ہیں، غزہ میں موجود اسیروں میں صرف 22 زندہ ہیں، آئندہ دنوں میں معاہدے کی کامیابی واضح ہوجائے گی۔

    اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ جنگ بندی صرف اس وقت ممکن ہوگی جب اسیر رہا کیے جائیں گے، جنگ بندی مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ مزید تیز کردی جائے گی۔

    دوسری جانب حماس نے اعلان کیا ہے کہ آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام تک مزاحمت جاری رہے گی، فلسطین کو آزادی ملنے تک ہتھیار ڈالیں گے نہ سر جھکائیں گے، مسلح جدوجہد قومی حقوق کی بحالی تک جاری رہے گی۔

    حماس نے کہا کہ القدس کو دارالحکومت بناکر ایک آزاد ریاست کا قیام کیا جائے، صدر ٹرمپ کے ایلچی کا غزہ کا دورہ محض دکھاوا تھا، حماس نے امریکی ایلچی کی امداد کی پرامن تقسیم کے دعوے کو جھوٹ قرار دے دیا۔

    فلسطینی تنظیم نے کہا کہ اسٹیو وٹکوف کے دورے کا مقصد حقائق چھپا کر عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے، وٹکوف کے بیانات زمینی حقائق سے متصادم، محض جھوٹی پروپیگنڈہ مہم ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/israeli-soldiers-use-silencers-while-shooting-gaza-aid-seekers/

  • اسرائیلی فوج نے حماس کے حملے کو اسرائیل کا نائن الیون قرار دیدیا

    اسرائیلی فوج نے حماس کے حملے کو اسرائیل کا نائن الیون قرار دیدیا

    اسرائیلی فوج کی جانب سے حماس کے حملے کو اسرائیل کا نائن الیون قرار دے دیا گیا، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ بہت سارے سوالات ہیں اور بہت مایوسی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ حماس کی کارروائی 1941کے پرل ہاربر حملے جیسی کارروائی ہے۔

    اسرائیلی آرمی چیف کے مطابق آنے والے دن مزید پیچیدہ اور لڑائی کے دن ہوں گے۔ حالات کو کنٹرول کرنے میں توقع سے زیادہ وقت لگ رہا ہے۔

    واضح رہے کہ لبنان کے مسلح گروپ حزب اللہ نے حماس اسرائیل جنگ میں امریکی مداخلت پر دھمکی آمیز بیان جاری کر کے امریکا کو خبردار کر دیا ہے۔

    حماس کے بعد حزب اللہ بھی اسرائیل کے خلاف جنگ میں شامل ہو گیا ہے، فلسطینی علاقوں پر دہائیوں سے قابض صہیونی فورسز کو حماس کے بعد اب ایک اور محاذ کا بھی سامنا ہے۔

    ترک میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے ترجمان نے سرکاری بیان میں کہا ہے کہ فلسطین یوکرین نہیں ہے۔”اگر امریکا براہ راست مداخلت کرتا ہے تو خطے میں تمام امریکی مقامات مزاحمتی محور کے جائز اہداف بن جائیں گے اور انھیں ہمارے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔“ ترجمان نے مزید کہا ”اس دن کوئی سرخ لکیر باقی نہیں رہے گی۔“

    پینٹاگون کے مطابق امریکا مشرق وسطیٰ میں موجود لڑاکا طیاروں کی تعداد کو بڑھا رہا ہے، طیاروں میں ایف سولہ، ایف پندرہ، ایف تھرٹی فائیو اور اے ٹین شامل ہیں۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا اسرائیل کی مدد کے لیے جنگی بحری بیڑٖے روانہ کر رہے ہیں، اسرائیل کے لوگوں کی حفاظت کی جائے گی۔

    حماس نے رد عمل میں کہا ہے کہ امریکا کے بحری بیڑے ہمیں خوف زدہ نہیں کر سکتے، امریکا کو اپنے اقدام کے نتائج کا ادراک کرنا چاہیے۔