Tag: اسرائیلی بربریت

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری، مزید 132 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری، مزید 132 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اسپتالوں، اسکول اور گھروں پر شدید بمباری سے کل سے اب تک مزید 132 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید 134 فلسطینی شہید ہوگئے، 7 اکتوبر سے اب تک شہدا کی تعداد 24 ہزار سے تجاوز کر گئی، خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی قابض فوج سے جھڑپیں جاری ہیں۔

    اسرائیلی فورسز کی مغربی کنارے میں کارروائیوں میں 5 فلسطینی شہید، 5 زخمی ہوگئے جبکہ دو گھروں کو مسمار کردیا گیا، نابلس کی یونی ورسٹی سے متعدد طلبا کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ جنوبی غزہ میں جاری فوجی آپریشن خاتمے کے قریب ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی قیادت فلسطینی کریں گے۔

    عراق میں پاسداران انقلاب کے حملے، داعش کے متعدد دہشتگرد ہلاک

    اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی رہتے ہیں اس لیے مستقبل میں فلسطینی ہی اس پر حکومت کریں گے۔

  • امریکی صحافی نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کا آنکھوں دیکھا حال بتادیا

    امریکی صحافی نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کا آنکھوں دیکھا حال بتادیا

    غزہ میں جنگ کے بعد پہلی غیر ملکی صحافی نے غزہ کا دورہ کیا اور غزہ میں اسرائیل کی خود ساختہ جنگ کا آنکھوں دیکھا احوال دنیا سے بیان کر دیا۔

    امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹر کلیریسا وارڈ متحدہ عرب امارات کی میڈیکل ٹیم کے ساتھ غزہ پہنچیں اور  بتایا کہ غزہ کی تباہی پریشان کن اور تکلیف دہ ہے۔

    امریکی صحافی نے کہا کہ غزہ میں ہولناکیاں جاری ہیں اور ہم تو بہت آرام دہ صورتحال میں ہیں، غزہ کے لوگوں کی تکلیفوں کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے، اسپتال بچوں اور خواتین سے بھرے ہوئے ہیں۔

    غزہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے امریکی خاتون رپورٹر کی آواز بھر آئی، ان کا کہنا تھا اسپتال میں داخل زخمیوں کے جسم بری طرح جھلسے ہوئے ہیں، اسپتال میں موجود چھوٹے اور یتیم بچوں کو یہ بھی معلوم نہیں کہ جنگ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی فورسز نے غزہ میں سفاکانہ بمباری شروع کر رکھی ہے جس میں اب تک 18ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ 55ہزار کے قریب افراد زخمی ہیں، شہدا اور زخمیوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

  • مغربی کنارے میں اسرائیلی بربریت سے مزید 19 فلسطینی شہید

    مغربی کنارے میں اسرائیلی بربریت سے مزید 19 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں مظالم ڈھانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، مغربی کنارے میں 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 19 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 176 تک پہنچ گئی ہے۔

    علاوہ ازیں غزہ میں تل الحوا کے علاقے میں القدس اسپتال کے اطراف اسرائیل فوج کی جانب سے شدید بمباری کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید ہو گئے۔ فلسطینی ہلالِ احمر کا کہنا ہے کہ اسپتال میں عملہ، مریض اور 14 ہزار سے زیادہ بے گھر افراد موجود ہیں۔

    دوسری جانب حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے سیاسی مشیر طاہرال نونو کا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل سے جنگ بندی سے متعلق ابھی کوئی معاہدہ نہیں ہوا، تاہم بات چیت جاری ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس عہدیدار نے اپنے بیان میں اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

    جبکہ ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کا کہنا ہے کہ اسرائیل شمالی غزہ میں روزانہ 4 گھنٹے کے لیے جنگ بندی کرے گا، جزوی جنگ بندی سے یرغمالیوں کی رہائی میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ جزوی جنگ بندی کا عمل آج سے ہی شروع ہوگا، اسرائیل روزانہ تین گھنٹے پہلے جنگ بندی کے وقت کا تعین کرے گا۔

  • اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، شہید بچوں کی تعداد 3500 سے تجاوز کرگئی

    اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، شہید بچوں کی تعداد 3500 سے تجاوز کرگئی

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ شہید بچوں کی تعداد ساڑھے 3ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے باعث ساڑھے 3 ہزار سے زائد بچے شہید ہوچکے ہیں، 1000ہزار سے زائد بچوں کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

    بچوں کے حقوق کے لیے سرگرم عالمی تنظمیم ‘سیو دی چلڈرن’ کے مطابق صرف 24 روز میں مرنے والے غزہ کے بچوں کی تعداد گزشتہ 4 سال میں دنیا بھر میں جنگ زدہ علاقوں میں ہلاک بچوں سے کہیں زیادہ ہے۔

    غزہ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بمباری سے اب تک 32 طبی مراکز غیر فعال اور 25 ایمبولینس ناکارہ ہوچکی ہیں۔ غزہ کے واحد کینسر اسپتال کے قریب بھی بمباری کی گئی، غزہ پر اسرائیلی بمباری سے طبی عملے کے 124 ارکان شہید ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں افراتفری کاذمہ دار ہے، غزہ کی صورت حال انسانی المیہ ہے۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے مسائل کی جڑ امریکا اوراس کی پالیسیاں ہیں، یہ بات سب جانتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں افراتفری کون چاہتا ہے اور اس کا فائدہ کس کو ہے۔

    روسی صدر نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا فائدہ اٹھارہے ہیں، بیگناہ لوگوں کے قتل عام کو کسی صورت جائز قرار نہیں دیا جاسکتا، تنازع کا واحد حل صرف فلسطینی ریاست کا قیام ہے اور کچھ نہیں۔

    روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی صورت حال کو انسانی المیہ قرار دیا۔

  • غزہ جنگ : جاپانیوں کی بڑی تعداد اسرائیل کیخلاف سڑکوں پر

    غزہ جنگ : جاپانیوں کی بڑی تعداد اسرائیل کیخلاف سڑکوں پر

    ٹوکیو : غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کیخلاف مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اب جاپان کے شہری بھی بے گناہ فلسطینیوں کی حمایت میں سراپا احتجاج ہیں۔

    جاپان کی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے تقریباً ایک ہزار مظاہرین نے گزشتہ روز ٹوکیو کے ایچی گائیا ڈسٹرکٹ میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب جمع ہو کر غزہ پر بمباری کے خلاف احتجاج کیا۔

    عرب نیوز کی رپوٹ کے مطابق مظاہرین نے قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں شہریوں پر بمباری پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔

    جاپان

    مظاہرین میں شامل ایک فلسطینی خاتون نے بتایا کہ ان کے خاندان کے کئی افراد جو غزہ میں قیام پذیر تھے، اسرائیلی بمباری میں مارے گئے ہیں اور وہ غزہ میں جنگ بندی دیکھنا چاہتی ہے۔

    مظاہرے میں شامل انڈونیشیائی، بنگلہ دیشی، پاکستانی، مراکشی، ترک اور ازبک کیونٹیز کے باشندوں نے ’اسرائیل دہشت گرد‘ کے نعرے لگائے۔

    مظاہرہ

    واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں اب تک آٹھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت ہوچکی ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

  • فلسطینی شہداء کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی، مسجد بلال بن رباح بھی شہید

    فلسطینی شہداء کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی، مسجد بلال بن رباح بھی شہید

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھمنے میں نہیں آرہا، 24 ویں روز بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث شہداء کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق خوفناک اسرائیلی بمباری کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے دیرالبلا کی مسجد بلال بن رباح شہید ہوگئی۔

    اسرائیل نے غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے قریب بھی بم برسا دیے، القدس اسپتال کی جانب آنے والے راستوں کو تباہ کردیا، مسجد کے ساتھ بے گھروں کی پناہ گاہ بنے مکانات بھی کھنڈر بن گئے۔

    ڈاکٹرز ود آوٹ بارڈرز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسپتال زخمیوں سے اور مردہ خانے لاشوں سے بھرے پڑے ہیں، شمالی غزہ کا علاقہ کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان جاری کشیدگی شدت اختیار کرگئی ہے، فوجی ٹھکانوں پر حملے کے جواب میں حزب اللہ نے بھی تیاری کرلی ہے۔

    لبنان کی حزب اللہ نے آج سے اسرائیل کی حدود میں واقع فوجی چوکی العباد پر حملے کا اعلان کردیا ہے، حزب اللہ کے ٹیلی گرام پیج پر اس موضوع سے متعلق ویڈیو مناظر اور تحریری بیان جاری کیا گیا ہے۔

    ویڈیو مناظر کے مطابق العباد فوجی چوکی پر اسرائیل کے کیبل والے اور وائرلیس نیٹ ورک میں خفیہ خبریں سُننے والے اور سگنل خراب کرنے والے سامان، ریڈارز اور کیمرہ سسٹم پر مشتمل مرکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • اسرائیلی بربریت سے اب تک 8ہزار فلسطینی شہید

    اسرائیلی بربریت سے اب تک 8ہزار فلسطینی شہید

    غزہ : اسرائیلی فوج کے غزہ پر بری، بحری اور فضائی حملے بدستور جاری ہیں، اب تک اسرائیلی بربریت سے 8 ہزار فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔

    ٹینکوں اور بھاری توپ خانے سے نہتے فلسطینی شہریوں کو خون میں نہلادیا گیا ہے، اسرائیل ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا اس نے اقوام متحدہ کی قرارداد کو بھی ہوا میں اڑا دیا۔

    تازی ترین اطلاعات کے مطابق صیہونی فورسز کی جانب سے نہتے شہریوں پرشدید آج بھی شدید بمباری کی گئی،زمینی، فضائی اور بحریہ کی بمباری سے مزید 300سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    اس حوالے سے فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حملوں میں شہداء کی تعداد 8ہزار تک جاپہنچے ہے جن میں 3600 سے زائد بچے اور 1800سے زائد خواتین شامل ہیں۔

    اسرائیلی فوج کے حملوں میں 22 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جبکہ 940 بچوں سمیت 1650فلسطینی لاپتہ ہیں۔

    غزہ پر اسرائیل کی حالیہ شدید ترین بمباری کے نتیجے میں انٹرنیٹ و مواصلاتی نظام تباہ ہو گیا اور وہاں پھنسے ہوئے 23 لاکھ لوگوں کا باقی دنیا کے ساتھ رابطہ بالکل منقطع ہو گیا ہے۔

    دریں اثناء ٹیکنالوجی کمپنی سربراہ ایلون مسک نے غزہ پٹی میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف اداروں کو بذریعہ سیٹلائٹ، انٹرنیٹ فراہم کرنے کا اعلان کیا تاہم اسرائیل نے اس کی مخالفت کی ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری، شہداء کی تعداد 6 ہزار سے متجاوز

    غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری، شہداء کی تعداد 6 ہزار سے متجاوز

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بمباری کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جس کے باعث معصوم شہریوں، بچوں، خواتین سمیت شہداء کی تعداد 6 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ میں فلسطینی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے شہداء کی تعداد 6 ہزار 55 تک پہنچ چکی ہے، جن میں 50 فیصد سے زائد بچے اور خواتین شامل ہیں۔

    اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے درجنوں ارکان شہید ہوچکے ہیں، غزہ کے 35 میں سے 12 اسپتالوں نے کام بند کردیا ہے، 72 میں سے 46 طبی مراکز غیر فعال ہوچکے ہیں۔

    گزشتہ روز رفح کراسنگ سے امدادی سامان کے 20 ٹرکوں کی غزہ میں منتقلی نہیں ہوسکی، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اب امدادی سامان کے ٹرک آج داخل ہوسکیں گے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایندھن نہ ملا تو آج غزہ کے اسپتال بند ہوجائیں گے، صاف پانی کی فراہمی بھی بند ہوجائے گی۔

    دوسری جانب فلسطینیوں کی حمایت میں بیان دینے پر اسرائیل نے سیکریٹری جنرل یواین سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد اردن نے سلامتی کونسل میں انتونیوگوتریس کے تبصرے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان لوگوں سے بات کرنے کا کوئی جواز یا فائدہ نہیں ہے جو اسرائیل کے شہریوں اور یہودیوں کے خلاف ہونے والے بدترین مظالم پر ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں بس کوئی الفاظ نہیں ہیں۔سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے خطاب میں فلسطینیوں کی 56سالہ گھٹن کا ذکر کیا تھا۔

  • فلسطینیوں کے قتل عام پر دنیا کا غم وغصہ بڑھنے لگا،  دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے

    فلسطینیوں کے قتل عام پر دنیا کا غم وغصہ بڑھنے لگا، دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے

    واشنگٹن : فلسطینیوں کے قتل عام پر دنیا کا غم وغصہ بڑھنے لگا، دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہے، جس میں مظاہرین غزہ پر اسرائیلی مظالم بند کرانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسپتال پر اسرائیلی بربریت کے خلاف دنیا بھر کے لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ، جگہ جگہ احتجاج جاری ہے۔

    سراپاء احتجاج مظاہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین کی نسل کشی کر رہا ہے، امریکہ کے مخلتف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں ، کیپیٹل ہل میں یہودیوں نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین نے کانگریس کی عمارت کے اندرونی حصےمیں دھرنا دیا تو کیپٹل پولیس نے دھرنا ختم کرانے کیلئےمظاہرین کوگرفتار کرلیا۔

    شکاگو اور نیویارک میں ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ کے باہر بھی ہزاروں افراد نہتے معصوم فلسطینیوں کے حق میں باہر نکل آئے۔

    فرانس میں اسرائیل مخالف ریلی میں پولیس نے مظاہرین میں شامل ایک خاتون پر حملہ کر دیا جبکہ فرانسیسی عدالت نے فلسطین کے حق میں مظاہروں پر عائد مکمل حکومت پابندی معطل کردی، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کہ مقامی انتظامیہ کیس ٹو کیس فیصلہ کرے۔

    عراقی دارالحکومت بغداد میں مظاہرین غیر ملکی سفارتی زون میں گھس گئے جبکہ برطانیہ، یونان،کینیڈا اور کیوبا سمیت پیرو میں بھی مظاہرین عالمی برادری سے غزہ پر اسرائیل مظالم بند کرانے کا مطالبہ کرتے رہے۔

  • قبلہ اول میں اسرائیلی بربریت جاری، 2 اور نوجوان شہید کر دیے

    قبلہ اول میں اسرائیلی بربریت جاری، 2 اور نوجوان شہید کر دیے

    مغربی کنارہ: قبلہ اول میں اسرائیلی بربریت جاری ہے، اسرائیلی فورسز نے 2 اور فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں الگ الگ واقعات میں دو فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔

    وزارت صحت نے جمعے کے روز بتایا کہ ایک 14 سالہ نوجوان عادل ابراہیم داؤد کو شمالی مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ میں گولی مار دی گئی اور دوسرے 17 سالہ نوجوان مہدی لدادویہ کو رام اللہ کے قریب المزرعہ الغربیہ گاؤں میں گولی ماری گئی۔

    اسرائیلی فورسز نے زخمی ہونے والے نوجوان کو طبی امداد دینے پر پیرامیڈکل اسٹاف کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جمعہ کے روز قلقیلیہ کے قریب معمول کی سرگرمیاں کر رہی تھی، جب ایک مشتبہ شخص نے فورسز پر آتش گیر مادے سے بھری بوتل پھینک دی، جس کا جواب میں اس پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔

    فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے اطلاع دی ہے کہ علاقے میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، المزرعہ الغربیہ میں عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسرائیلی آباد کاروں کے ساتھ تصادم کے دوران رہائشیوں پر فائرنگ کی جس سے ایک 17 سالہ فلسطینی پیٹ میں گولی لگنے سے شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔