Tag: اسرائیلی بمباری

  • غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی اسلام موحارب عابد شہید

    غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی اسلام موحارب عابد شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی وحشی پن کے نتیجے میں ایک اور فلسطینی صحافی اسلام موحارب عابد شہید ہوگئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز القدس الیوم سیٹلائٹ چینل سے وابستہ خاتون صحافی اسلام موحارب عابد اسرائیلی بمباری میں جام شہادت نوش کرگئیں۔

    میڈیا آفس نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل منظم انداز میں صحافیوں کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ اسرائیلی بربریت کی داستان دنیا کے سامنے بے نقاب نہ ہوسکے۔

    بیان میں عالمی صحافتی تنظیموں اور فیڈریشنز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ میں صحافیوں پر ہونے والے جرائم کے خلاف آواز بلند کریں۔

    دوسری جانب اسپین کے شہر بارسلونا کی بندرگاہ سے غزہ متاثرین کی امداد کے لیے کشتیوں پر مشتمل فلوٹیلا روانہ ہوگیا۔

    ان امدادی کشتیوں کا ہدف 7 سے 8 دنوں میں غزہ تک امداد پہنچانا ہے، سمندری راستے سے غزہ تک امدادی سامان پہنچانے کی یہ سب سے بڑی اور تیسری کوشش ہے۔

    غزہ کی طرف روانہ ہونے والے فلوٹیلا میں درجنوں کشتیوں پر مشتمل ہے اور اس میں دنیا کے مختلف ممالک سے انسانی حقوق کے کارکنان شامل ہیں۔

    مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی خفیہ کھدائی کی ویڈیو لیک

    جس میں سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی مشہور ماحولیاتی کارکن گریتا تھنبرگ ایک مرتبہ پھر غزہ جانے والے جہاز میں دیگر انسانی حقوق کے رہنماؤں کے ساتھ شامل ہوگئی ہیں۔

    بارسلونا کی بندرگاہ پر غزہ جانے والی کشتیوں کو روانہ کرنے کے لیے ہزاروں افراد جمع ہوئے، جن میں سے اکثر کے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھا اور وہ‘فری فلسطین’اور‘یہ جنگ نہیں بلکہ نسل کشی ہے’کے نعرے لگا دیے۔

  • اسرائیلی بمباری کے دوران سائیکل پر بھاگتے فلسطینی نوجوان کی ویڈیو وائرل

    اسرائیلی بمباری کے دوران سائیکل پر بھاگتے فلسطینی نوجوان کی ویڈیو وائرل

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں ایک فلسطینی نوجوان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جو اسرائیلی بمباری سے بچنے کے لئے سائیکل پر بھاگ کر اپنی جان بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    الجزیرہ کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے بعد ایک عمارت زمیں بوس ہو جاتی ہے۔ اس دوران ایک ایک فلسطینی نوجوان اپنی سائیکل پر اس جگہ سے گزر رہا ہوتا ہے اور ملبے سے بچنے کی کوشش کرتا ہے، مگر شدید بمباری کے نتیجے میں وہ سائیکل سے نیچے گر جاتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ویڈیو کے اگلے حصے میں ہر طرف دھواں چھا جاتا ہے اور نوجوان کی حالت واضح نہیں ہو پاتی۔

    رپورٹس کے مطابق یہ حملہ شمالی غزہ کے علاقے ابو اسکندر میں کیا گیا تھا، تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ متاثرہ نوجوان محفوظ رہا یا زخمی ہو گیا۔

    رپورٹس کے مطابق یہ ویڈیو فلسطینی عوام کی مشکلات اور اسرائیلی جارحیت کی شدت کو دنیا کے سامنے لانے کا ذریعہ بن گئی اور سوشل میڈیا پر شدید ردِ عمل کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 72 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ایک پناہ گزین اسکول پر وحشیانہ بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    نیدرلینڈز میں غزہ کے شہید بچوں کے حق میں منفرد احتجاج

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بھی حملہ ہوا۔ اتوار کو اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر 72 فلسطینی شہید ہوئے۔

  • غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری، مزید 31 فلسطینی شہید

    غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری، مزید 31 فلسطینی شہید

    غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 31 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ البلد میں شدید فضائی حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں مزید 31 فلسطینی شہید ہوگئے۔ صیہونی فوج کے طیاروں نے غزہ میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 92 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی جانب سے غزہ کی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری سے 31 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

    دوسری جانب نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی اور متعدد اداکاروں، کھلاڑیوں اور ڈاکٹروں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں برطانیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والے جرائم میں اپنی شرکت ختم کردے۔

    اس خط پر نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے علاوہ برطانیہ کی مشہور اداکارہ جوڈی ڈینچ نے بھی دستخط کیے ہیں جو جیمز بونڈ فلموں میں M کا کردار ادا کرنے کے لیے معروف ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا حزب اللّٰہ کے انفرااسٹرکچر سائٹ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    خط میں تحریر کیا گیا ہے کہ جب تک برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی نہیں روکی جائے گی، غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن نہیں بنائی جا سکتی۔

  • غزہ میں امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی بمباری، 58 فلسطینی شہید

    غزہ میں امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی بمباری، 58 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی بمباری سے کم از کم 58 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، شہید ہونے والوں میں اکثریت خوراک کے لیے قطار میں کھڑے شہریوں کی تھی۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طبی ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خان یونس، رفح، دیر البلح، اور غزہ شہر میں متعدد علاقوں پر بمباری کی گئی، اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی لاشوں کو اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق خان یونس کے ناصر اسپتال میں 35 شہداء کی میتوں کو منتقل کیا گیا جن میں سے 27 افراد کو رفح میں امدادی مرکز کے قریب گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ الشفا اسپتال کو 14، الاقصیٰ شہدا اسپتال کو 6، اور العربی اہلی اسپتال کو 3 لاشیں موصول ہوئیں۔

    طبی عملے کا کہنا ہے کہ جورا کے علاقے میں ایک اسرائیلی ڈرون حملے میں کم از کم 4 افراد شہید ہوئے، جب کہ دیر البلح میں ایک اور حملے میں 3 افراد جان سے گئے۔

    دوسری جانب غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) نے جانی مور – جو اسرائیل کی کٹر حمایت کرنے والے امریکی انجیلی بشارت کے رہنما ہیں – کو اپنا نیا ایگزیکٹو چیئرمین مقرر کیا ہے۔

    مور غزہ میں فاؤنڈیشن کے کام کی بات کرتے رہے ہیں اور امداد کی تقسیم کے مقامات کے قریب اسرائیلی حملوں کی تردید کرتے رہے ہیں، جن میں درجنوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    ایسے خدشات پائے جاتے ہیں کہ GHF کو غزہ کے اندر فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور انہیں علاقہ چھوڑنے پر مجبور کرنے کے لیے ایک گاڑی کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    فروری میں، جانی مور نے غزہ سے تمام فلسطینیوں کو نکالنے اور انکلیو کو مشرق وسطی کے رویرامیں تبدیل کرنے کے ٹرمپ کے منصوبے کی تعریف کی تھی۔

    مور نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا تھا کہ صدر ٹرمپ ہمیشہ جنگ کو اس کی انسانی قیمت کی نظر سے دیکھتے ہیں، اور وہ تخلیقی طور پر سوچتے ہیں – کبھی بھی روایتی حکمت کے پابند نہیں ہوتے۔ وہ جنگیں روک کر امن قائم کرتے ہیں۔

    غزہ میں جنگ بندی، سلامتی کونسل میں قرارداد پر آج ووٹنگ کا امکان

    غزہ میں امدادی مرکز پر امداد کے متلاشی فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 27 فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ 184 زخمی ہوئے۔

  • غزہ کی قیادت اور القدس کے ترجمان سمیت 400 سے زائد شہید

    غزہ کی قیادت اور القدس کے ترجمان سمیت 400 سے زائد شہید

    یروشلم / قاہرہ : غزہ میں ہونے والی اسرائیلی بربریت تاحال جاری ہے، صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 400 سے زائد افراد شہید ہوگئے، جن میں غزہ کی اہم قیادت بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق حملوں میں شمال سے جنوب تک گھروں اور خیموں پر بمباری کی گئی اور اسرائیلی ٹینکوں نے سرحدی علاقے سے گولہ باری کی۔

    گزشتہ رات کی اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والی غزہ کی قیادت میں جو اہم شخصیات شامل ہیں ان میں عصام الدعالیس، وزیرِاعظم غزہ۔ مشیر احمد حتہ، نائب وزیرِ انصاف۔ میجر جنرل محمود ابو وفا، نائب وزیرِ داخلہ۔ میجر جنرل بہجت ابو سلطان، ڈائریکٹر داخلی سیکیورٹی ایجنسی۔ اور حماس کے سیاسی بیورو کے رکن ابو عبیدہ الجماسی شامل ہیں۔

    Hammas

    عرب میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے النصیرات میں اسرائیلی حملے میں القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ، ان کی اہلیہ اور ان کے خاندان کے متعدد افراد شہید ہوگئے۔

    القدس بریگیڈ کے ترجمان ’ابو حمزہ‘ کی شناخت خفیہ تھی اور وہ اکثر فوجی یونیفارم میں ملبوس اور سیاہ کوفیہ سے چہرہ چھپائے منظرعام پر آتے تھے۔

    hamza
    فلسطینی میڈیا کی جانب سے جاری کی گئی ابو حمزہ کی تصویر

    غزہ میں فلسطینی صحت کے حکام کے مطابق ایک ہی دن میں 404 افراد شہید ہوئے اور تقریباً 550فلسطینی زخمی ہوئے جو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ شہادتوں میں سے ایک ہے۔

    غزہ شہر کی رہائشی 65 سالہ خاتون رابعہ جمال نے بتایا کہ یہ ایک عذاب کی رات تھی ایسا محسوس ہوا جیسے پہلے والی جنگ کا دن تھا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے، حماس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے مستقل معاہدے کی کوششوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

    دوسری جانب اس سے قبل ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ انہوں نے خود حملے کا حکم دیا کیونکہ حماس نے جنگ بندی کی مدت میں توسیع کے لیے پیش کردہ تجاویز کو مسترد کر دیا تھا، اور فوجی کارروائی میں اضافہ کا عہد کیا تھا۔

  • اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جنگ نہیں ظلم ہے، پوپ فرانسس

    اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جنگ نہیں ظلم ہے، پوپ فرانسس

    ویٹیکن سٹی : عیسائیوں کے معروف روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے غزہ میں ہونے والی اسرائیلی بمباری کو جنگ نہیں ظلم قرار دیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس نے غزہ میں ایک ہی خاندان کے سات بچوں کو بمباری کرکے قتل کرنے کی اسرائیلی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    ویٹی کن سٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے اسرائیلی بمباری کو بے رحمی اور وحشت سے تشبیہ دی، انہوں نے کہا کہ انہوں نے کل اپنے وعدے کے مطابق پیٹریاک کو یروشلم سے غزہ نہیں جانے دیا بلکہ بچوں پر بمباری کر دی میں سمجھتا ہوں کہ یہ جنگ نہیں بلکہ یہ ظلم ہے۔

    88سالہ پوپ فرانسس نے اس سے قبل بھی غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم حالیہ ہفتوں کے دوران انہوں نے اس حوالے سے اپنے مؤقف کو زیادہ سختی سے پیش کیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے معمول کی کارروائی کے دوران جبالیہ میں ایک گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 7 بچوں سمیت دس افراد شہید ہوگئے۔ ان بچوں میں سے سب سے بڑے مقتول بچے کی عمر چھ سال تھی، باقی اس سے بھی چھوٹے تھے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پوپ فرانسس کا حالیہ بیان مایوس کُن ہے کیونکہ اس کا سچ سے تعلق نہیں، وہ اسرائیلی جنگ سے واقف نہیں۔

    روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ نے غزہ میں اپنی جارحیت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے پوپ فرانسس نے ان سب کو نظر انداز کرنے کا انتخاب کیا ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک 45 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد بے گناہ بچوں اور خواتین کی ہے اور اسرائیلی فوج اپنی بربریت جاری رکھتے ہوئے غزہ پر اپنے وحشیانہ حملے کررہی ہے۔

  • اسرائیلی بمباری سے 200 سے زائد لبنانی بچے شہید، یونیسیف کی ہوشربا رپورٹ

    اسرائیلی بمباری سے 200 سے زائد لبنانی بچے شہید، یونیسیف کی ہوشربا رپورٹ

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دو ماہ کے درمیانی عرصے میں لبنان میں اسرائیلی بمباری سے 200 سے زائد بچے شہید ہوئے۔

    اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی کے آغاز کے بعد سے پچھلے دو ماہ کے دوران اب تک تقریباً یومیہ بنیادوں پر تین بچے ہلاک ہو رہے ہیں۔

    یونیسف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے پورے ملک میں بمباری مہم تیز کر دی ہے۔ اقوام متحدہ نے تشدد روکنے کے لیے اسرائیل سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔

    ترجمان جیمز ایلڈر نے جنیوا سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان میں 2 ماہ سے بھی کم عرصے میں 200 سے زائد بچوں کی شہادت کے باوجود ایک پریشان کن رجحان ابھر رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ رجحان اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ان شہادتوں کے ساتھ ان افراد کی طرف سے لاتعلقی کا برتاؤ جاری ہے، جو ایسے تشدد روکنے کی صلاحیت اور طاقت رکھتے ہیں۔

    یونیسف کے ترجمان نے خبردار کیا کہ غزہ کی طرح، لبنان کے بچوں پر ہونے والے بھیانک اثرات کے باوجود اثر و رسوخ رکھنے والی طاقتیں اس تشدد کو روکنے کے لیے کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھا رہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کے بچوں کے لیے یہ خوفناک حقیقت ایک خاموش معمول بنتی جا رہی ہے۔ایلڈر نے پچھلے 10 دنوں کے دوران لبنان میں کم از کم چھ ایسے حملوں کا ذکر کیا جن میں زیادہ تر بچے اپنے خاندانوں کے ساتھ ہلاک ہوئے۔

    اسرائیلی فوج کے غزہ میں وحشیانہ حملے جاری

    علاوہ ازیں اسرائیلی فوج کے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں اور اسپتالوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں، گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ان وحشیانہ حملوں میں مزید 50 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب لبنان پر بھی اسرائیلی بمباری جاری ہے جس میں حزب اللّٰہ کے اہم کمانڈر علی دویک سمیت متعدد افراد شہید ہوگئے۔ جنوبی لبنان میں ڈرون حملے میں ایک اسرائیلی فوجی بھی مارا گیا۔

    اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب اور شمالی علاقوں میں حزب اللّٰہ کے راکٹ حملوں میں ایک خاتون ہلاک جبکہ 12سے زائد اسرائیلی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

  • غزہ جنگ میں کتنی شہادتیں اور نقصانات ہوئے؟ افسوسناک رپورٹ

    غزہ جنگ میں کتنی شہادتیں اور نقصانات ہوئے؟ افسوسناک رپورٹ

    حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ غزہ جنگ میں اب تک کم از کم 40,738افراد جاں بحق ہوچکے ہیں, جنگ کا11واں مہینہ جاری ہے۔

    وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ تعداد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی 47 اموات bhi شامل ہیں جبکہ سات اکتوبر سے شروع ہونے والی اس جنگ میں زخمیوں کی تعداد 94,154ہوگئی ہے۔

    فلسطین سرکاری میڈیا آفس نے غزہ جنگ میں ہونے والے نقصانات اور تباہی کی تازہ تفصیلات جاری کردیں۔

    مسلسل 330ویں روز غزہ کی پٹی پر قابض اسرائیل کی طرف سے امریکی اور مغربی مدد سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ میں ہونے والے نقصان اور تباہی کی تازہ تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

    میڈیا دفتر نے گزشتہ روز اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ قابض فوج نے پچھلے سال سات اکتوبر کے بعد غزہ میں3,537 بار اجتماعی قتل عام کیا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 50,691فلسطینی شہید اور لاپتہ ہوئے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان میں سے 40,738 شہداء کی لاشیں نکالی گئیں اور انہیں دفن کیا گیا جب کہ 10ہزار سے زائد تا حال لاپتہ ہیں۔

    غزہ جنگ کے مزید اعداد و شمار یہ ہیں۔

    شہید بچوں کی تعداد 16ہزار673 ہے جبکہ 115شیر خوار بچے پیدا ہوئے اور نسل کشی کی جنگ میں ان میں سے 36نومولود شہید ہوئے

    رپورٹ کے مطابق 36بچے قحط کے نتیجے میں شہید ہوئے۔ خواتین شہداء کی تعداد 11ہزار 269ہے۔ طبی عملے کے 885کارکن شہید ہوئے۔

    سول ڈیفنس کے 82شہداء اور172صحافی شہید ہوئے، اس کے علاوہ 7ہسپتالوں کے اندر قابض فوج کے ہاتھوں قتل عام کے بعد اجتماعی قبریں بنائی گئیں۔ان 7 اجتماعی قبروں سے 520 فلسطینی شہداء کو نکالا گیا۔

    اسرائیلی حملوں میں 94,060زخمی ہوئے،69%زخمی بچوں اور خواتین پر مشتمل ہیں177پناہ گاہیں تباہ ہوئیں جنہیں "اسرائیلی” فوج نے نشانہ بنایا۔

    17ہزار بچے یتیم جو اپنے والدین میں سے ایک یا دونوں سے محروم ہوچکے۔ ساڑھے تین لاکھ بچے غذائی قلت اور خوراک کی کمی کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کی تمام کراسنگ 116 دنوں سے بند ہیں، 12ہزار زخمیوں کو علاج کے لیے بیرون ملک سفر سے محروم کیا گیا۔ 10ہزار کینسر کے مریض موت کے حالات سے دوچار ہیں۔

    3ہزار مختلف امراض کے مریض جنہیں بیرون ملک علاج سے محروم کردیا گیا۔1,737,524افراد نقل مکانی کے نتیجے میں متعدی بیماریوں سے متاثر ہوئے۔

    بے گھر ہونے کی وجہ سے ہیپاٹائٹس انفیکشن کے 71,338کیسز سامنے آئے۔ تقریباً 60ہزار حاملہ خواتین صحت کی دیکھ بھال کی کمی کی وجہ سے خطرے میں ہیں۔

    3لاکھ 50ہزار دائمی مریضوں کو دواؤں کی قلت کا سامنا ہے، نسل کشی کی جنگ کے دوران غزہ کی پٹی سے 5ہزار فلسطینی عقوبت خانوں میں قید ہیں۔

    شعبہ صحت کے 310اہلکاروں کو گرفتار کرکے مقدمات قائم کیے گئے جبکہ 36 صحافیوں کی گرفتاری کے واقعات بھی سامنے آئے۔

    غزہ کی پٹی میں اب تک دو ملین سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں، 200 سرکاری ہیڈ کوارٹر اسرائیلی بمباری میں تباہ ہوگئے۔

    122اسکول اور یونیورسٹیاں مکمل طور پر تباہ جبکہ 334اسکول اور یونیورسٹیاں جزوی طور پر تباہ کی گئیں۔

    110سائنسدانوں، یونیورسٹیوں کے پروفیسرز اور محققین کو شہید کیا گیا، اس کے علاوہ 610مساجد مکمل شہید جبکہ 214مساجد جزوی طور پر تباہ کی گئیں۔

    اسرائیلی بمباری میں 3 چرچ اور ڈیڑھ لاکھ ہاؤسنگ یونٹ مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں 80ہزار مکانات تباہ یا ناقابل رہائش ہیں اور دو لاکھ مکانات جزوی طور پر تباہ ہوئے۔

    قابض فوج نے 82ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد غزہ کی پٹی پر گرایا۔ 34ہسپتالوں کو غیر فعال کردیا گیا۔ صحت کے 80 مراکز تباہ اور 162 صحت کے اداروں نشانہ بنایا گیا۔

    اب تک131 ایمبولینسوں کو تباہ کیا گیا، 206آثار قدیمہ اور ورثے کے مقامات بمباری میں تباہ3ہزار130 کلومیٹر بجلی کا نیٹ ورک تباہی ہوا

    34سہولیات، کھیل کے میدان اور جمز تباہ700پانی کے ٹینک تباہ ہوئے،نسل کشی کی اس جنگ میں غزہ میں مجموعی طور پر اب تک 33 ارب ڈالر کے براہ راست نقصانات ہوئے

  • خان یونس میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری میں 81 فلسطینی شہید

    خان یونس میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری میں 81 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی فورسز کے مشرقی خان یونس میں وحشیانہ حملے آج تیسرے دن بھی جاری رہے، اسرائیلی بمباری سے بچنے کے لیے بھاگنے والے درجنوں فلسطینی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں وزارت صحت نے کہا ہے کہ مشرقی خان یونس پر اسرائیلی حملے کے آغاز کے بعد سے کم از کم 81 فلسطینی شہید اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

    فضائی حملے اور توپ خانے کی گولہ باری صہیونی فوج کی جانب سے انخلا کے حکم کے چند منٹ بعد شروع ہوئی ہے، انخلا کے نئے حکم سے غزہ میں فلسطینی شہری دفاع کے مطابق 4 لاکھ سے زیادہ فلسطینی متاثر ہوئے ہیں۔

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں اب تک کم از کم 39,006 افراد شہید اور 89,818 زخمی ہو چکے ہیں۔

    یو این ادارے UNRWA کے سربراہ فلپ لزارینی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے اتوار کے روز غزہ شہر جانے والے اقوام متحدہ کے قافلے پر گولیاں چلائیں، حالاں کہ اس نقل و حرکت کو اسرائیلی حکام کی جانب سے منظور کیا گیا تھا۔ ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے UNRWA پر پابندی لگانے اور اسے ’دہشت گرد تنظیم‘ قرار دینے کے لیے تین بل منظور کر لیے ہیں۔

    دوسری طرف اردن کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی یہ حرکتیں ’’ایجنسی کو مارنے، اسے سیاسی طور پر قتل کرنے کی کوشش‘ کے مترادف ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ امریکا کے موقع پر امریکا میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں صحافیوں کے قتل اور پریس تک رسائی پر نیتن یاہو پر دباؤ ڈالیں۔

  • جنگ بندی قرارداد کے بعد بھی اسرائیلی بمباری جاری، مزید 8 فلسطینی شہید

    جنگ بندی قرارداد کے بعد بھی اسرائیلی بمباری جاری، مزید 8 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی جانب سے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد منظور ہونے کے بعد بھی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیلی فورسز نے رہائشی عمارت پر بمباری کرکے مزید 8 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز نے رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس کے باعث 8 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ دیر البلاح میں گھرپر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 3 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں 8 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 37 ہزار 127 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی امریکی قرارداد منظور کرلی گئی ہے، روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرنے کے لیے امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد منظور کرلی۔

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 8ماہ بعد جنگ بندی کی قرارداد منظور کی گئی، ووٹنگ کے عمل میں 14 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ روس نے حصہ نہیں لیا۔

    قرارداد میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھی یہ قرارداد منظور کرلے اور دونوں فریق بغیر کسی تاخیر کے قرارداد پر عمل کریں۔

    قرارداد کے مطابق دونوں متحارب فریق بات چیت کریں گے اور اس دوران جنگ بندی جاری رہے گی، ذرائع کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی اس تجویز کا مسودہ امریکی صدر جوبائیڈن نے منظور کیا تھا۔

    اس حوالے سے حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو روک رہا ہے۔

    القسام بریگیڈ نے اہم بیان جاری کردیا

    امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے کہا کہ حماس کو جنگ بندی کا ایک اور موقع دے رہے ہیں، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک37ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔