Tag: اسرائیلی بمباری

  • شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیلی بمباری، پومپیو کا نیتن یاہو کو فون

    شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیلی بمباری، پومپیو کا نیتن یاہو کو فون

    واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کو ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب سے درپیش خطرے سے دفاع کا حق حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے محکمہ خارجہ نے اطلاع دی کہ وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے اور ان سے شام میں ایران کے قدم جمانے اور اس سے اسرائیل اور اس کے ہمسایوں کو درپیش خطرے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔

    اسرائیلی فوج نے دمشق کے نواح میں ہفتے کی شب ایرانی اہداف پر حملہ کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اسرائیل پر ایران کے ایک یقینی ڈرون حملے کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹویٹر پر صہیونی فوج کے لڑاکا طیاروں کے حملے کو ایک بڑی آپریشنل کوشش قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے شام کے سرحدی علاقے میں ایران سپاہ پاسداران انقلاب کے کیمپ پر حملہ کرکے بڑی تعداد میں جنگی سازو سامان کو تباہ کردیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں نے اسرائیل نے 18 برس بعد عراق پر بھی فضائی حملہ کیا تھا، اسرائیل نے عراق پر کیے گئے حملے سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ اس نے عراق میں موجود ایران کے ایک خفیہ اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ۔

  • اسرائیل غزہ پر ٹوٹ پڑا، درجنوں مقامات پر زبردست بم باری

    اسرائیل غزہ پر ٹوٹ پڑا، درجنوں مقامات پر زبردست بم باری

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں عروج پر ہیں، غزہ کی پٹی پر 35 سے زائد مقامات پر اسرائیلی فورسز نے درجنوں فضائی حملے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی دفاعی افواج نے کہا ہے کہ گزشتہ روز غزہ کی پٹی سے اسرائیلی علاقوں میں اندازاً 70 راکٹس اور مارٹر گولے فائر کیے گئے جو 2014 کی جنگ کے بعد سے ایک بڑا حملہ ہے۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ مذکورہ حملوں کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی افواج سے لڑنے والے گروہوں حماس اور اسلامی جہاد کے اہداف پر فضائی حملے کیے گئے، حملوں میں سرحدی سرنگ کو بھی نشانہ بنایا گیا جو مجاہدین کے زیر استعمال تھی۔

    اسرائیل کی دفاعی افواج نے کہا کہ ان کے آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم نے آنے والے 25 میزائلوں کو روکا، یہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی پر سب سے بڑا حملہ تھا۔

    مجاہدین کے حملوں کا نتیجہ


    دوسری طرف حماس نے کہا ہے اگر اسرائیل سیز فائر کرتا ہے تو اسے بھی قبول ہے، حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیا نے ایک بیان میں کہا کہ منگل کے روز زبردست مقابلے کے بعد آخر کار مصالحتی کوششیں نظر آنے لگی ہیں، امید ہے کہ جلد ہم غزہ کی پٹی پر سیز فائر کی مفاہمت کی طرف لوٹ سکیں گے۔

    حماس کے نمائندے کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے آگے مزاحمت کرنے والے دونوں گروہ یعنی حماس اور اسلامی جہاد سیز فائر کے لیے مخلص ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ قابض اسرائیل بھی سیز فائر کرے تاہم اسرائیل کی طرف سے اس پر کوئی بیان جاری نہیں ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  غزہ سے زخمیوں کو لے کرفلسطینی جہازاسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ

    واضح رہے کہ اسرائیلی سرحد پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں کو اسرائیلی اسنائپرز نے بے دردی سے نشانہ بناتے ہوئے 100 سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جس پر عالمی برادری نے بھی اسرائیل کی مذمت کی۔

    سمندری محاصرہ توڑنے کی کوشش


    دوسری طرف گزشتہ روز فلسطینیوں نے کشتیوں میں سوار ہو کراسرائیل کی گیارہ سالہ پرانی سمندری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کی جسے اسرائیلی فورسز نے اندھا دھند فائرنگ کرکے ناکام بنا دیا۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں:  امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    فلسطینیوں کے جہاز میں 25 مریض، طالب علم اور کچھ سماجی رہنما سوار تھے، خیال رہے کہ اسرائیل نے 2006 سے 20 لاکھ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی میں محصور کیا ہوا ہے اور ان کے باہری دنیا سے رابطے پر پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔

    مجاہدین کے حملوں پر امریکی نیند بھی ٹوٹ گئی


    ادھر اسرائیلی مظالم کے خلاف مزاحمت کرنے والی قوتوں کے حملے پر امریکا بھی ہڑ بڑا کر جاگ اٹھا ہے، اس نے فوری طور پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    یہ ہنگامی اجلاس آج منعقد ہونے کا امکان ہے، جس میں غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی طرف پھینکے جانے والے مارٹر اور راکٹس پر بحث کی جائے گی۔

    اسے بھی پڑھیں:  فلسطین میں اسرائیلی فوج امریکا کی ایما پر جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے: او آئی سی

    امریکی سفیر نکی ہیلی نے غزہ سے ہونے والے حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان حملوں میں سے سب سے بڑا حملہ تھا جو ہم 2014 سے دیکھتے آرہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو اس پر سخت غصے کا اظہار کرنا چاہیے کیوں کہ ان حملوں میں براہ راست بے گناہ اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، اس کے لیے فلسطینی لیڈرشپ کا احتساب کرنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غزہ: امدادی کارروائیاں شروع ، یورپی ممالک کا امداد کا اعلان

    غزہ: امدادی کارروائیاں شروع ، یورپی ممالک کا امداد کا اعلان

    غزہ : تین روزہ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد امدادی تنظیموں کی جانب سے امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔

    تین دن کی جنگ بندی سے غزہ کے باسیوں نے سکھ کا سانس لیا، اسرائیل کے وحشیانہ حملے رکنے کے بعد غزہ میں معمول کی زندگی بحال ہوئی ہے۔ بازاروں میں لوگوں کا ہجوم ہے، اسرائیلی بمباری سے تباہ حال غزہ میں کھانے پینے کی اشیا، دواؤں اور پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    مخلتف علاقوں میں عورتیں، بچے اورمرد قطاروں میں لگے پانی حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں، امدادی تنظیموں نے غزہ میں دواؤں اوردیگرضروریات زندگی کی فراہمی کا کام شروع کردیا ہے۔

    جرمنی، فرانس، برطانیہ اوردیگرممالک نے غزہ کے لئے امداد کا اعلان کیا ہے، فرانس ڈیڑھ کروڑ ڈالرز، جرمنی تقریبا سوا کروڑ ڈالرز اور برطانیہ ایک کروڑ  پاؤنڈز سے زیادہ غزہ میں زخمیوں کے علاج معالجے اور انفرااسٹریکچر کی بحالی کے لئے فراہم کرے گا۔

  • غزہ:اسرائیلی بمباری 7بچوں سمیت نو افراد شہید

    غزہ:اسرائیلی بمباری 7بچوں سمیت نو افراد شہید

    غزہ : اسرائیلی بمباری سے سات بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے نو افراد شہید ہوگئے، عمارت کے ملبے سے سولہ لاشیں نکال لی گئیں، چودہ دن میں پانچ سو تیرہ فلسطینیوں کےخون سے اسرائیل کی پیاس نہ بجھ سکی۔

    اسرائیلی حملوں نے غزہ کے گلی کوچوں کو خاک و خون میں نہلا دیا، گذشتہ روز غزہ کے علاقے شجائیہ میں اسرائیلی بمباری نے قیامت برپا کردی، عورتوں اور بچوں سمیت سو سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کی شہادت کے باوجود عالمی ضمیرخاموش ہے، انسانی حقوق کے دعوے دارفلسطینیوں کا قتل عام بند کرانے کے لئے زبانی مذمت سے آگے نہ بڑھ سکے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے غزہ میں فلسطینیوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کا ظالمانہ اقدام قرار دیا ہے، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر نے اقوام متحدہ سے غزہ کے سلسلے میں ذمہ داری پوری کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اسرائیلی سفیرکا کہنا ہے کہ امن کی بحالی کے لئے حماس خود کو غیرمسلح کرے۔

    امریکا کی جانب سے وزیر خارجہ جان کیری کو مصر روانہ کیا گیا ہے تاکہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے پیشرفت ممکن بنائی جاسکے، اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے افسوسناک بیان جاری کیا گیا، جس میں ان کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں پر افسوسں ہے تاہم قتل عام کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا اور اسرائیلی فوج اپنی کاروائیاں جاری رکھے۔

    غزہ سے بڑے پیمانے پرنقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی حملوں کی شدت سے لاشوں اورزخمیوں کو اسپتال پہنچانے والی ایمبولینسز کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

  • غزہ پر اسرائیلی بمباری، شہید فلسطینیوں کی تعداد188ہوگئی

    غزہ پر اسرائیلی بمباری، شہید فلسطینیوں کی تعداد188ہوگئی

    غزہ :اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے بے گناہ فلسطینیوں کی تعداد ایک سو نواسی ہوگئی ہے اور چودہ سو افراد زخمی ہیں، حماس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی مصری پیش کش مسترد کردی ہے جبکہ اسرائیل کی کابینہ نے جنگ بندی کی منظوری دے دی ہے۔

    غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل اب تک غزہ پر ایک ہزار سے زائد حملے کرچکے ہے، جس میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بارہ سو سے زائد ہوگئی ہے، غزہ میں امن کی بحالی کے لئے حماس اور اسرائیل میں ثالثی کی مصری پیش کش کو حماس نے مسترد کردیا ہے۔

    حماس کا کہنا ہے کہ کسی ٹھوس معاہدے کے بغیر جنگ بندی نہیں کریں گے، جنگ روک کر مذاکرات نہیں کئے جا سکتے، اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ کے اجلاس میں مصر کی جنگ بندی کی تجویز کی منظوری دے دی گئی۔

    مصر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے لئے ثالثی کی پیش کش کا مقصد غزہ میں کھانے پینے کی اشیا اور دوائیں فراہم کرنا ہیں، اسرائیلی دھمکی کے بعد ہزاروں فلسطینی اپنا گھر بار چھوڑ کر امدادی کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبورہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ نہتے فلسطینیوں کے خلاف آپریشن غیرمعینہ مدت تک جاری رہے گا۔

  • اسرائیلی جارحیت کا ساتواں روز،شہید فلسطینیوں کی تعداد174ہوگئی

    اسرائیلی جارحیت کا ساتواں روز،شہید فلسطینیوں کی تعداد174ہوگئی

    غزہ : فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ نہ تھم سکا،  اسرائیلی بربریت کا سلسلہ ساتویں روز میں داخل ہوگیا، اسرائیلی بمباری میں ایک سو چوہتر فلسطینی شہید اور بارہ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔مشرقی پٹی پر فضائی حملوں کے بعد زمینی کارروائیوں کا آغاز بھی کردیا گیا۔

     نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی بربریت رکنے کا نام نہیں لے رہی، غزہ میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں ساتویں روز بھی جاری ہیں،تازہ حملوں میں اسرائیلی فضائیہ نے غزہ میں تین مختلف مقامات کونشانہ بنایا، اسرائیل کی شمالی غزہ کو خالی کرنے کی دھمکی کے بعد ہزاروں فلسطینی مرد ،عورتوں اور بچوں کو بے سروسامانی کی حالت میں گھربارچھوڑ کرامدادی کیمپوں میں منتقل ہونا پڑا۔

    اسرائیل نے زمینی کاروائی سے قبل خبردار کیا ہے کہ فلسطینی اپنے گھربار چھوڑدیں، اسرائیلی انتباہ کے بعد چار ہزار سے زائد فلسطینی شمالی غزہ میں اپنے گھر بار چھوڑ کر دوسرے علاقوں کی طرف نقل مکانی کرچکے ہیں جبکہ مزید ہزاروں افراد کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔

    سات روزمیں غزہ میں ایک ہزار سے زائد مقامات اسرائیلی بمباری سے ملبے کا ڈھیربن گئے ہیں، ایک سو سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کے برعکس کوئی اسرائیلی زخمی تک نہیں ہوا، اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے خلاف عالمی برادری بدستور خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ اس رویے کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ غیرمعینہ مدت تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

     ایک طرف غزہ پربمبوں کی بارش ہور ہی ہےتو دوسری طرف اقوام متحدہ اور امریکا زبانی جمع خرچ میں مصروف ہیں، بان کی مون نے اسرائیلی دہشت گردی پرصرف اظہار تشویش ہی کیا ہے جبکہ امریکی وزیرخارجہ نےاسرائیلی وزیراعظم کوفون کرکے محض حملوں پرتشویش کا اظہار کیا۔