Tag: اسرائیلی حملوں

  • ایران میں اسرائیلی حملوں سے کتنے افراد شہید اور زخمی ہوچکے؟

    ایران میں اسرائیلی حملوں سے کتنے افراد شہید اور زخمی ہوچکے؟

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری شدید کشیدگی کے ساتویں روز، اسرائیلی حملوں کے باعث ایران میں کم از کم 639 افراد جاں بحق اور 1,320 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف امریکا میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس کی جانب سے سامنے آیا ہے۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ ایران میں اسرائیلی حملوں سے شہید ہونے والے افراد میں 263 عام شہری اور 154 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ دیگر کی شناخت جاری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار ایران کے اندر موجود مقامی ذرائع اور تنظیم کے اندرونی نیٹ ورک سے تصدیق کے بعد مرتب کیے گئے ہیں۔

    ایران نے جانی نقصان کی باقاعدہ تفصیلات جاری نہیں کی ہیں، تاہم، ایرانی حکام کی جانب سے آخری بار جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 224 افراد کے جاں بحق اور 1,277 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

    ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس کے مطابق زمینی حقائق کے پیش نظر اصل تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے اور کئی علاقوں میں شدید بمباری کی وجہ سے نقصانات کی مکمل معلومات تک رسائی ممکن نہیں۔

    پاسداران انقلاب گارڈ کور (IRGC) کا اہم بیان:

    پاسداران انقلاب گارڈ کور (IRGC) کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر میزائل حملے مسلسل ہوں گے۔

    ایک بیان میں پاسداران انقلاب نے بتایا کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے سیجل میزائل اسرائیل پر فائرنگ کی 12ویں لہر میں استعمال کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ ”مقبوضہ زمینوں ”کے اوپر کے آسمان ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے لیے کھلے ہیں۔

    اس میں کہا گیا ہے کہ ”میزائل حملے مرکوز اور مسلسل ہوں گے اور ہم نے صہیونیوں کے لیے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں۔”

    ایران کا سجیل میزائل ٹھوس ایندھن والا بیلسٹک میزائل ہے۔ سجیل کی حد 2ہزار کلومیٹر اور وزن لے جانیکی صلاحیت 700کلوگرام تک ہے۔

    سجیل میزائل کی لمبائی 18 میٹر ہے اور اسے مکمل طور پر ایران میں تیار کیا گیا ہے۔ سجیل میزائل درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں میں شامل ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اسرائیل پرحالیہ حملوں میں سجیل میزائل استعمال کیے گئے۔

    ایران نے تہران پر کیے گئے حملوں کے ردعمل میں اسرائیل پر میزائل داغے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں جسے روکنے کے لیے دفاعی نظام فعال ہے۔ یہ میزائل تہران پر حملوں کے چند گھنٹے بعد ردعمل میں فائر کیے گئے ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    جمعہ سے ایران پر حملوں کے آغاز سے اب تک گیارہ سو ہدف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جب کہ ایران نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے تل ابیب سمیت مختلف شہروں پر 400 سے زائد میزائل داغے ہیں۔

  • ایران کی اسرائیلی حملوں میں 6 جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق

    ایران کی اسرائیلی حملوں میں 6 جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق

    تہران : ایرانی حکام نے اسرائیلی حملوں میں 6 جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے حملے میں ایران کے 6 سائنسدان شہید ہوئے، شہید ہونے والوں میں عبدالحمید منوچہر، احمد رضا ذوالفقاری، سید امیر حسین فقیہی، مطّلبی‌ زاده، محمد مہدی تهرانچی اور فریدون عباسی شامل ہیں۔

    یہ سائنسدان ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ تھے اور انہیں ملک کے اہم ترین ایٹمی ماہرین میں شمار کیا جاتا تھا۔

    اس کے ساتھ اسرائیلی حملے میں ایرانی آرمی چیف میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی، سینٹرل ہیڈکوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی بھی شہید ہوئے۔

    جس کے بعد امیرحبیب اللہ سیاری کوقائم مقام آرمی چیف اوربریگیڈیر جنرل احمد واحدی کو پاسداران انقلاب کا عبوری سربراہ مقرر کر دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل اور امریکا کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، بریگیڈئیر جنرل ابوالفضل

    یاد رہے اسرائیل نے ایران پرحملہ کرکے جنگ کا آغاز کردیا، تہران دھماکوں کی آوازسے گونج اٹھا، اسرائیلی فوج نے دو سو طیاروں نے سو مقامات کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی کے حملوں میں تہران سمیت دیگر شہروں میں رہائشی عمارتوں میں آگ لگ گئی اور تہران میں کئی منزلہ عمارت منہدم ہوگئی، جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    بعد ازاں ایرانی مسلح افواج کے ترجمان کا کہنا تھا اسرائیل کے ساتھ امریکا کو بھی حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، دشمن نے ایران پر حملہ کرکے سنگین غلطی کی ہے، ایران بھرپورجواب دے گا، اب دشمن ایران کے جواب کا انتظار کرے۔

  • آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت

    آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت

    آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے کو مشرق وسطٰی کیلئے ممکنہ طور پر تباہ کن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کے بعد عالمی برادری کا ردعمل آنا شروع ہو گیا۔

    آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، کیوی وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے کہا اسرائیلی حملوں پر تشویش ہے اور یہ حملے مشرق وسطٰی کیلئے ممکنہ طور پر تباہ کن ہے۔

    آسٹریلوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور ایران کی بڑھتی ہوئی کشیدگی پریشان کن ہے، اس سے خطہ مزید عدم استحکام کا شکار ہوگا۔

    آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ان پانچ ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے دو اسرائیلی وزراء پر سفری و مالی پابندیاں عائد کیں۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل نے ایران پر فضائی حملہ کردیا

    یاد رہے اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کی جوہری و فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

    حملے میں ایران کے آرمی چیف جنرل محمدباقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی شہید ایران کے سابق سربراہ قومی سلامتی علی شمخانی شہید ہوئے۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے تہران میں پاسداران انقلاب کے صدردفتر کو نشانہ بنایا، جس میں جوہری سائنسدان فریدون عباسی اورمحمدمہدی بھی شہید ہوگئے۔

    اسرائیلی فضائی حملے میں تہران میں کئی منزلہ عمارت منہدم ہوگئیں اور کئی عمارتوں سےآگ کے شعلے بلند ہورہے ہیں، حملوں سے متعدد رہائشی علاقے متاثر ہوئے ہیں، رہائشی عمارت پرحملے میں 5 افراد شہید اور 20 زخمی ہوئے۔

    اسرائیلی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ ایران پر حملوں کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا، ایران بھر میں درجنوں مقامات پر حملہ کیا ہے، ایرانی جوہری پروگرام اسرائیل کے لئے خطرہ ہے۔

  • پاکستان کی  اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کی مذمت

    پاکستان کی اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کی مذمت

    اسلام آباد : پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا اسرائیل نے ایران کی خود مختاری اور علاقائی سلامتی کی خلاف ورزی کی۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران پر آج صبح اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتا ہے، اسرائیلی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی خود مختاری اور علاقائی سلامتی کی خلاف ورزی کی، اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں علاقائی امن اورسلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔

    اسرائیلی حملوں کےنتیجےمیں غیر مستحکم خطہ مزید خطرناک صورتحال سے دو چار ہوگا، اسرائیل موجودہ کشیدہ صورتحال اورتنازع کے پھیلاؤ کا مکمل ذمہ دار ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل امن اور سلامتی کے حوالے سے کردار ادا کرے اور اسرائیل کےمجرمانہ رویے کے خاتمے کیلئے اقدامات کرے، بین الاقوامی برادری کو علاقائی امن اور سلامتی کی بحالی کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔

    یاد رہے آج علی الصبح اسرائیل نے ایران پر فضائی حملہ کردیا ، صہیونی فورسز نے ایران کے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا۔

    تہران نے اسرائیلی جارحیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ دفاعی نظام نے اسرائیلی ڈرونز مار گرائے، اسرائیل کو ردِعمل کا سامنا کرنا پڑے گا، اسرائیلی حملوں میں دو ایرانی فوجی شہید ہوئے۔

  • اسرائیل کا بیروت پر تیسرا بڑا حملہ : 22 شہری شہید

    اسرائیل کا بیروت پر تیسرا بڑا حملہ : 22 شہری شہید

    اسرائیلی فوج نے لبنان میں اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں، دارالحکومت کے اہم علاقے الضاحیہ میں حزب اللہ کے گڑھ پر میزائلوں سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 22 افراد کی شہادت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ میں حزب اللہ کے گڑھ کے علاوہ دارالحکومت کے قلب میں دو علاقوں النویری اور البسطا میں رہائشی محلوں کو نشانہ بنایا ہے۔

    مذکورہ حملے میں کم از کم 22 افراد شہید اور 117 زخمی ہوئے ہیں، گزشتہ شب ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد بیروت کی فضا میں دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔

    Israeli air strike

    واضح رہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران میں اسرائیل نے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ کو جو حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔

    23ستمبر کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 1200 سے زیادہ لبنانی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 12 لاکھ سے زیادہ افراد نقل مکانی کرگئے۔ یہ تعداد سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق اسکول کی پناہ گاہ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 28افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    اقوام متحدہ کی امن فوج یونفیل کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے بارہا جنوبی لبنان میں ان کی پوزیشنز پر بھی فائرنگ کی ہے، جس سے دو امن فوجی زخمی ہوئے۔

    اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ کے مشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ایک سنجیدہ پیش رفت ہے، اور یونیفل اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور املاک کی حفاظت اور سیکورٹی کی ضمانت ہونی چاہیے اور یہ کہ اقوام متحدہ کے احاطے کی ناقابل تسخیریت کا ہر وقت احترام کیا جانا چاہیے۔

    امن فوجیوں پر کوئی بھی جان بوجھ کر حملہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ زخمی امن فوجیوں میں سے ایک کو قریبی شہر ٹائر کے اسپتال لے جایا گیا جب کہ دوسرے کا جائے وقوعہ پر ہی علاج کیا گیا۔

    اسرائیلی افواج نے خان یونس میں چار فلسطینیوں اور جبالیا مہاجر کیمپ میں تین فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے جبکہ شمالی غزہ میں اقوام متحدہ کو اسکول اور اسپتال بند کرنے پر مجبور کرنے والے محاصرے کو6 دن گزر چکے ہیں۔

  • حزب اللہ ’’لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا‘‘

    حزب اللہ ’’لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا‘‘

    لبنان میں حزب اللہ پر ہونے والے اسرائیلی حملوں سے متعلق سینئر تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار برائے مشرق وسطیٰ امور منصور جعفر نے لبنان اور اسرائیل کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

    انہوں نے بتایا کہ گریٹر اسرائیل کے ایجنڈے پر کام شروع کردیا گیا ہے لیکن اسرائیل جو چاہ رہا ہے وہ غزہ میں کسی حد تک تو ممکن ہے لیکن لبنان میں اس کو اپنے ارادوں میں کامیابی ملنا مشکل ہے کیونکہ لبنان کے پیچھے مغربی طاقتیں اور گلف ریاستوں کے مفادات ہیں اور وہ اسے اسرائیل کے ہاتھوں کبھی غیر مستحکم نہیں ہونے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ حماس کی طرز کی جماعت نہیں بلکہ لبنان کی ایک طاقتور جماعت ہے اور وہ وہاں کی سیاست میں کنگ میکر کی حیثت رکھتی ہے۔

    حسن نصراللہ کی شہادت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ایک منظم جماعت ہے حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد بھی ان کے قدم نہیں لڑکھڑائے اور انہوں نے اس دن بھی اسرائیل پر 65 کے قریب میزائل اور راکٹ فائر کیے۔

    منصور جعفر نے بتایا کہ سال 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والی جنگ میں آخر کار 45 روز بعد اسرائیل اقوام متحدہ میں جاکر جنگ بندی کرانے پر مجبور ہوگیا تھا۔

  • اپنے شہداء کو کہاں دفنائیں؟ فلسطینی سفیر کی بے بسی

    اپنے شہداء کو کہاں دفنائیں؟ فلسطینی سفیر کی بے بسی

    قاہرہ : اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں روزانہ شہید ہونے والے بے گناہ فلسطینیوں کو دفنانے کیلئے بھی کوئی جگہ نہیں ہے۔

    یہ بات مصر میں فلسطین کے سفیر دیاب اللوح نے پرید کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے بتایا کہ غزہ میں اب تک 12 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں، انہیں اپنے پیاروں کی لاشوں کو دفنانے کی جگہ بھی میسر نہیں 30ہزار مکانات اور 14 سسپتالوں کو تباہ کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی سفیر نے کہا کہ قاہرہ میں اسرائیلی حملوں میں پیشرفت سے آگاہ کرنے کے لیے منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیاب اللوح نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال بہت سنگین ہے۔

    فلسطینی سفیر

    ہمارے پاس مرنے والوں کی لاشوں کو دفنانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی مداخلت اور مزید قتل و غارت گری مچانے سے گریز کرنے کے حوالے سے بھی خبردار کیا۔

    فلسطینی سفیر نے غزہ کی پٹی کو خوراک اور طبی سامان کی فراہمی اور امداد کے داخلے کو یقینی بنانے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداریوں کو فوری اور فوری کھولنے کا مطالبہ کیا۔

    واضح رہے جنگ کے 9 روز میں 2500 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ سے زیادہ شہریوں کو پانی ختم ہونے کے خطرے کا سامنا ہے۔ یہ صورتحال زندگیوں کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔

  • اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 424 ہوگئی

    اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 424 ہوگئی

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینی عوام پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 424 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

    ہفتے کی صبح حماس کی جانب سے غزہ سے اسرائیل پر 7000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑگئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کیے گئے، جن میں صیہونی فوجیوں سمیت 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے جب کہ سیکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے ہیں۔

    فلسطین

    عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کے حملے کے جواب میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 424 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جب کہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 2300 سے تجاوز کر چکی ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس سال مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں کم از کم 676 فلسطینی جاں بحق ہوئے اور گزشتہ روز سے اب تک کم از کم 424 افراد شہید ہوچکے ہیں۔

     Israeli attacks

    اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں میں 78 خواتین اور 41 بچے بھی شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعداد 121 سے زائد ہے۔

    خیال رہےکہ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ میں عام فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے محصور غزہ میں دواؤں اور بنیادی ضروری اشیاء کی پہلے ہی قلت ہے اور موجودہ صورت حال میں حالات مزید دگرگوں ہوگئے ہیں۔

  • غزہ پر اسرائیلی  حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 113 جاپہنچی، 31 بچے شامل

    غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 113 جاپہنچی، 31 بچے شامل

    غزہ : اسرائیل کے جاری فضائی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 113 ہوگئی ، جن میں 31 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 600 افراد زخمی بھی ہوئے ۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے ، غزہ کی پٹی پر جاری فضائی حملوں میں گذشتہ چار روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 113 ہوگئی ہے ، جن میں 31 بچے شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ میں حماس کے تحت وزارت صحت کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے جن میں سے درجنوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں واقع القدس اور شیخ جراح میں فلسطینی شہری آبادی پر حملے کئے۔

    خیال رہے سعودی عرب کی درخواست پراو آئی سی نے اتوار کے روز ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں تمام ممالک کے اراکین کو شرکت کی دعوت دی گئی ، او آئی سی کی جانب سے طلب کیے جانے والے ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی بربریت اور فلسطین کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ جمعۃ الوداع کے روز سے اسرائیلی فوج فلسطینیوں میں ظلم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے، اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ میں نماز ادائیگی کے لیے جمع ہونے والے نمازیوں کو منتشر کرنے کے لیے بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا، جس میں بچوں اور خواتین سمیت درجنوں زخمی اور گرفتار بھی ہوئے۔