Tag: اسرائیلی حملے

  • اسرائیلی حملے میں شہید صحافی انس الشریف کی دل  چھو لینے والی وصیت وائرل

    اسرائیلی حملے میں شہید صحافی انس الشریف کی دل چھو لینے والی وصیت وائرل

    غزۃ : الجزیرہ کے معروف صحافی انس جمال الشریف کی دل کو چھو لینے والی وصیت سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس میں لکھا اگر وہ شہید ہوجائیں تویہ پیغام عوام تک پہنچایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی درندگی کا نشانہ بننےوالے الجزیرہ کے معروف صحافی انس جمال الشریف کا دل کو چھو لینے والا ’’آخری وصیت نامہ‘‘ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

    انس الشریف طویل عرصے سے غزہ سے رپورٹنگ کر رہے تھے، اپنے عوام کے دکھ اور مزاحمت کو دنیا تک پہنچاتے رہے، اکثر گولیوں اور بمباری کے سائے تلے لیکن خطرات سے آگاہ ہونے کے باوجود انہوں نے ایک آخری پیغام تیار کیا تھا، جسے وہ اپنی ’’وصیت‘‘ کہتے تھے، تاکہ شہادت کی صورت میں دنیا تک پہنچایا جا سکے۔

    انس نے اپنی وصیت چھ اپریل کو اس مقصد سے لکھی تھی جس میں انہوں نے دنیا کو فلسطین کا پیغام دیتے ہوئے پکارا: "غزہ کو مت بھولنا”۔

    یہ پیغام ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر بمباری کے بعد شیئر کیا گیا، جس کا آغاز ان الفاظ سے ہوا "یہ میری وصیت اور میرا آخری پیغام ہے۔ اگر یہ الفاظ آپ تک پہنچیں تو سمجھ لیں کہ اسرائیل مجھے قتل کرنے اور میری آواز خاموش کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ سب سے پہلے، آپ پر اللہ کا سلام اور رحمت ہو۔”

    انس الشریف نے لکھا: "اللہ جانتا ہے کہ میں نے اپنی پوری طاقت اور کوشش اپنی قوم کا سہارا اور آواز بننے میں لگا دی، جب سے میں نے جبالیا کیمپ کی گلیوں میں آنکھ کھولی۔ میری خواہش تھی کہ اللہ مجھے زندگی دے تاکہ میں اپنے خاندان کے ساتھ اپنے اصل شہر، مقبوضہ عسقلان (المجدل) واپس جا سکوں، مگر اللہ کی مرضی سب پر غالب ہے۔”

    انہوں نے اپنے کرب و جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے کہا "میں نے درد کو ہر صورت میں جیا، کئی بار دکھ اور نقصان کا ذائقہ چکھا، مگر کبھی بھی سچ کو بگاڑنے یا چھپانے سے گریز نہیں کیا تاکہ اللہ ان پر گواہ ہو جو خاموش رہے، جو ہمارے قتل پر راضی ہوئے اور جن کے دل ہمارے بچوں اور عورتوں کے کٹے پھٹے جسم دیکھ کر بھی نہ پسیجے۔”

    اپنے پیغام میں انہوں نے دنیا کو وصیت کی "میں آپ کے سپرد کرتا ہوں فلسطین کو جو عالم اسلام کا تاج ہے، ہر آزاد انسان کی دھڑکن ہے۔ میں آپ کے سپرد کرتا ہوں اس کی معصوم اور مظلوم اولاد کو، جو کبھی خواب نہ دیکھ سکی اور نہ سکون و امن میں جی سکی۔ زنجیروں کو اپنی آواز خاموش نہ کرنے دیں، سرحدوں کو آپ کو روکنے نہ دیں۔ اس سرزمین اور اس کے عوام کی آزادی تک پل بنے رہیں۔”

    انس الشریف نے اپنے بچوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا:”میں آپ کے سپرد کرتا ہوں اپنی بیٹی شم کو، جو میری آنکھوں کا نور ہے، مگر میں اسے ویسا بڑا ہوتا نہ دیکھ سکا جیسا خواب تھا۔ میں آپ کے سپرد کرتا ہوں اپنے بیٹے صلاح کو، جس کے ساتھ زندگی کا سفر کرنے اور سہارا دینے کی خواہش ادھوری رہ گئی۔”

    انہوں نے اپنی والدہ، اہلیہ اور خاندان کا ذکر کرتے ہوئے کہا "میں آپ کے سپرد کرتا ہوں اپنی ماں کو، جن کی دعاؤں نے مجھے اس مقام تک پہنچایا اور اپنی شریکِ حیات، اُم صلاح (بیان) کو، جن سے جنگ نے مجھے طویل دنوں اور مہینوں کے لیے جدا رکھا۔”

    اپنے آخری الفاظ میں انس الشریف نے کہا "اگر میں مروں تو اپنے اصولوں پر ثابت قدم رہتے ہوئے مروں۔ میں اللہ کے سامنے گواہی دیتا ہوں کہ میں اس کے فیصلے پر راضی ہوں، اس سے ملاقات کا یقین رکھتا ہوں اور جانتا ہوں کہ جو کچھ اللہ کے پاس ہے، وہ سب سے بہتر اور دائمی ہے۔”

    انہوں نے اپنے پیغام کا اختتام ان الفاظ سے کیا "غزہ کو مت بھولنا… اور مجھے اپنی مخلص دعاؤں میں یاد رکھنا۔”

    یاد رہے غزہ حکام اور الجزیرہ کے مطابق 28 سالہ انس الشریف، الجزیرہ کے دیگر چار صحافیوں اور ایک معاون کے ہمراہ مشرقی غزہ شہر کے الشفا اسپتال کے قریب ایک خیمے پر اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئے۔

  • پاکستان کی شام پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، بین الاقوامی قانون کے احترام کا مطالبہ

    پاکستان کی شام پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، بین الاقوامی قانون کے احترام کا مطالبہ

    نیویارک(18 جولائی 2025): پاکستان نے شام پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے، پاکستان نے شامی خود مختاری اور بین الاقوامی قانون کے احترام کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے شام کی صور تحال پر بیان میں کہا کہ اسرائیل کی مسلسل خلاف ورزیاں بے لگامی کی علامت ہیں۔

    عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے بے لگامی اور جوابدہی کے فقدان کا نتیجہ ہیں، اسرائیل شام، غزہ، لبنان ودیگر ریاستوں کی خود مختاری پامال کررہا ہے۔

    پاکستان کے مستقل مندوب نے کہا کہ اسرائیلی حملے شامی ریاستی اداروں کو کمزور کررہے ہیں، اسرائیل کی مداخلت تعمیرِ نو ومفاہمتی کوششوں کو نقصان پہنچارہی ہے۔

    عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ شام کو اس وقت جارحیت نہیں، حمایت کی ضرورت ہے، پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ شام کی قومی تعمیر نو کیلئے عالمی حمایت ناگزیر ہے، پاکستان شامی عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔

  • اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر کے زخمی ہونے کا انکشاف

    اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر کے زخمی ہونے کا انکشاف

    تہران(13 جولائی 2025): گزشتہ ماہ جنگ کے دوران ایران پر اسرائیلی حملے کے دوران ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے زخمی ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔

    ایران کی سرکاری میڈیا فارس نیوز کے مطابق یہ حملہ 16 جون کو تہران کی عمارت پر ہوا  تھا جہاں سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس جاری تھا۔

    رپورٹ کے مطابق اجلاس میں ایرانی صدر پزشکیان، اسپیکر پارلیمنٹ محمد باقر قالیباف، عدلیہ کے سربراہ محسنی ایجیئی اور دیگر اعلیٰ حکام اس اجلاس میں شریک تھے، عمارت کے داخلی اور خارجی راستوں پر چھ میزائل داغے گئے، جن کا مقصد حکام کے نکلنے کا راستہ بند کرنا تھا۔

    یہ پڑھیں: ایران امریکا سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر مشروط طور پر آمادہ

    ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دھماکوں کے بعد متاثرہ منزل کی بجلی منقطع ہو گئی تھی، عمارت سے نکلنے کے دوران صدر پزشکیان سمیت کچھ حکام کو ہلکی چوٹیں آئیں، خاص طور پر ان کی ٹانگ میں معمولی زخم آیا۔

    جبکہ چند روز پہلے ایرانی صدر پزشکیان نے امریکی میزبان ٹکر کارلسن کو ایک انٹرویو میں حملے کی تصدیق کی اور کہا تھا کہ اسرائیل نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔

  • ایران پر اسرائیلی حملے میں خاتون کراٹے چیمپئن شہید

    ایران پر اسرائیلی حملے میں خاتون کراٹے چیمپئن شہید

    تہران: حالیہ اسرائیلی حملے میں ایرانی صوبے لرستان سے تعلق رکھنے والی معروف کراٹے کھلاڑی ہیلینا غولامی شہید ہوگئیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق معروف کراٹے کھلاڑی ہیلینا غولامی کی شہادت کی تصدیق ایرانی کراٹے فیڈریشن نے کرتے ہوئے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والی غولامی نہ صرف کراٹے کی ماہر کھلاڑی تھیں بلکہ انہیں نوجوانوں کے لیے ایک رول ماڈل کے طور پر بھی جانا جاتا تھا، ان کی شہادت پر ایران بھر میں کھیلوں سے وابستہ حلقوں میں سوگ کی فضا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کیخلاف 13 جون 2025 کو جارحیت کا آغاز کیا تھا، یہ حملے اس وقت کیے گئے جب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام اور یورینیم افزودگی سے متعلق نئے معاہدے پر مذاکرات کئے جارہے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں اب تک کم از کم 224 افراد شہید ہوچکے ہیں، جن میں 74 خواتین اور بچے شامل ہیں، جبکہ وزارت صحت نے زخمیوں کی تعداد 1,800 سے زائد بتائی ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا بڑا بیان:

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا ایران پر اسرائیلی حملوں میں امریکا کی شمولیت کے بعد پہلا بیان منظر عام پر آگیا ہے، صہیونی دشمن کو سخت سزا دینے کا اعادہ کرلیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایرانی سپریم لیڈر نے اپنے فارسی زبان کے اکاؤنٹس سے پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے اسرائیل کو سخت سزا دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اُنہوں نے ’آپریشن مڈ نائٹ ہیمر‘ پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سزا جاری ہے۔

    ایران کے وزیر خارجہ کا روس پہنچنے پر اہم بیان سامنے آگیا

    آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ صہیونی دشمن نے سنگین غلطی کی ہے، ایک بڑا جرم کیا ہے۔ اسے سزا ملنی چاہیے اور اسے اب سزا دی جائے گی۔

  • ایران کا اسرائیلی حملے کے بعد جوہری مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ

    ایران کا اسرائیلی حملے کے بعد جوہری مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ

    تہران: امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیلی حملے کے بعد جوہری مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    امریکی اخبار ’دی ہِل‘ کے مطابق ایران نے باضابطہ طور پر امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات سے دست برداری کا اعلان کر دیا ہے، یہ فیصلہ ایرانی جوہری اور فوجی اہداف پر اسرائیل کے بڑے پیمانے پر فضائی حملوں کے بعد آیا ہے۔

    اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور ایران کے جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو عمان میں شروع ہونا تھا، اب ایرانی رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ تہران کا چھٹے مذاکراتی دور میں شرکت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ عمان نیوز ایجنسی اور ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ مذاکرات غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیے گئے ہیں۔

    عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی نے حملوں کے بعد سوشل پلیٹ فارم X پر پوسٹ میں کہا ’’ایران پر اسرائیل کا یک طرفہ حملہ غیر قانونی، بلاجواز اور علاقائی استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔‘‘ انھوں نے لکھا ’’میں اس کی مذمت کرتا ہوں اور عالمی برادری پر زور دیتا ہوں کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرنے کے لیے اکٹھے ہوں اور ہم آواز ہو کر کشیدگی میں کمی اور سفارت کاری کی حمایت کریں۔‘‘


    ایران پر حملے سے قبل امریکا نے اسرائیل کو کون سے میزائل دیے؟ برطانوی میڈیا نے بھانڈا پھوڑ دیا


    واضح رہے کہ جوہری مذاکرات کا مقصد 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنا تھا، جس کے تحت ایران کو اپنی جوہری سرگرمیاں محدود کرنی تھیں اور اس کے بدلے اس پر پابندیوں میں نرمی کی جانی تھی، اس معاہدے سے امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ 2018 میں نکل گئی تھی۔

    ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انھوں نے 2 ماہ قبل تہران کو مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا۔ ٹرمپ نے لکھا کہ ایران کو میز پر آ جانا چاہیے تھا، آج 61 واں دن ہے، میں نے انھیں بتایا تھا کہ کیا کرنا ہے لیکن وہ نہیں کر سکے۔ اب ان کے پاس شاید دوسرا موقع ہے!

    دریں اثنا، ڈنمارک کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ایران سے مذاکرات کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ روسی صدر پیوٹن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے رابطے کیے ہیں، روسی صدر نے کہا ایٹمی پروگرام سے متعلق مسائل کو سفارتکاری سے حل کیا جانا چاہیے۔

    ایرانی صدر نے صدر پیوٹن کو پیغام پہنچایا کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کرنا چاہتا، ہم ہمیشہ ایٹمی ہتھیاروں کے مخالف رہے ہیں، اور بین الاقوامی اداروں کو بھی یقین دہانیاں دینے کو تیار ہیں۔

  • اسرائیلی حملے کے بعد  ایران نے انتقام کی علامت ’سرخ جھنڈا‘ لہرا دیا

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے انتقام کی علامت ’سرخ جھنڈا‘ لہرا دیا

    تہران : اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے انتقام کی علامت ’سرخ جھنڈا‘ لہرا دیا اور کہا اسرائیل سے انتقام لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے ایران پر حملوں کے بعد ایرانی حکومت نے قم کی مسجد پر سرخ جھنڈا لہرا دیا ، جو علامتی اعلان جنگ سمجھا جاتا ہے۔

    اسرائیل کے ایران کے ‘جوہری اور فوجی مقامات’ پر حملے میں آرمی چیف اور پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت دو سینئر جوہری سائنسدانوں کی شہادت کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

    واضح رہے شہر قم اہل تشیع کے لیے مقدس شہر سمجھا جاتا ہے، اس کی مشہور جمکرن مسجد پر جھنڈا لہرانے کی وڈیو ایرانی پریس ٹی وی کے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ہے۔

    یاد رہے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو حملے کی سخت سزا ملے گی، اسرائیل سخت سزا کا انتظار کرے۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا اسرائیل نے راتوں رات حملہ کرکے آج اپنے لیے ایک تلخ اور تکلیف دہ تقدیر پر مہر ثبت کر دی ہے، اسرائیلی حکومت کو اب سنگین نتائج کیلئے تیار رہنا چاہیے۔

  • اسرائیلی حملے کے  بعد ایران  کا جوابی وار

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران کا جوابی وار

    تہران : ایران نے جوابی وار کرتے ہوئے اسرائیل پر 100 ڈرونز سے حملہ کردیا ، اسرائیلی فوج کی جانب سے ایرانی حملے کی تصدیق کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر 100 ڈرونز سے حملہ کردیا

    اسرائیلی فوج کی جانب سے ایرانی ڈرون حملے کی تصدیق کردی گئی۔

    اسرائیلی فوج کا بتانا تھا کہ ایران میں 100 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور 200 طیاروں سے ایران پر حملے کیے گئے۔

    یاد رہے آج صبح اسرائیل نے ایران پرفضائی حملہ کیا تھا ، تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کواسرائیل نے نشانہ بنایا تھا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل نے ایران پر فضائی حملہ کردیا

    ایران کے سرکاری میڈیا نے اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی ایران کی جوہری ایجنسی کےسابق ڈائریکٹرفریدون عباسی اورآزادیونیورسٹی کےسربراہ محمد مہدی تہرانچی کی شہادت کی تصدیق کردی۔

    ایرانی قیادت کا اعلیٰ ترین سیکیورٹی اجلاس جاری ہے اور ملک بھر میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل اور امریکا کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، بریگیڈئیر جنرل ابوالفضل

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں سے متعدد رہائشی علاقے متاثر ہوئے ہیں اور ایران کی فضائی حدود پروازوں کیلئے بند کردی گئیں۔

    روسی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فضائی حملے میں تہران میں واقع کئی منزلہ عمارت منہدم ہوگئی۔

    واضح رہے اسرائیل نے گزشتہ روزایران پر حملے کی دھمکی دیتے ہوئے امریکی اور یورپی حکام کو بھی آگاہ کر دیا تھا۔

  • غزہ کی خوبصورت مسجد کی اسرائیلی حملے سے قبل اور بعد کی تصاویر وائرل

    غزہ کی خوبصورت مسجد کی اسرائیلی حملے سے قبل اور بعد کی تصاویر وائرل

    غزہ کی بندرگاہ پر واقع ایک خوبصورت مسجد کی اسرائیلی حملے قبل اور بعد کی تصاویر سامنے آئیں جن میں مسلم ورثے کی تباہی کے اثرات کو ظاہر کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع کے مطابق یہ خوبصورت مسجد جو اب ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکی ہے کبھی عبادت اور امن کی جگہ تھی، جس کے درمیان ایک سنہری فانوس لٹکا ہوا تھا۔

    فرش پر قالین بچھے تھے، اور ہر طرف نفیس طرز تعمیر تھی۔ وہی جگہ جہاں فلسطینی نماز پڑھنے اور قرآن مجید کی تلاوت کرنے جمع ہوتے تھے، اب اس کے گنبد اور دیواریں گر چکی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اب یہ مسجد غزہ میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کے لیے پناہ گاہ میں تبدیل ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی تباہ کن کارروائیاں، ہلاکتیں اور تباہیاں ناقابل برداشت سطح پر ہیں۔

    اپنے ایک جاری بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ غزہ کا 80 فیصد علاقہ فلسطینیوں کے لیے نو گو زون بن چکا ہے۔

    انتونیوگوتریس نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیل کی ظالمانہ جنگ کے سب سے ظالم مرحلے سے گزر رہے ہیں، فلسطینیوں کو بھوکا رکھا جارہا ہے، بنیادی ضروریات سے محروم کیا جارہا ہے۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ میں حیران ہوں کہ فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم کو دیکھ کر بھی دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کسی ایسی امدادی اسکیم کاحصہ نہیں بنے گا جوانسانی اصولوں پرنہ ہو، امداد کا محفوظ، تیز اور تسلسل سے داخلہ نہ ہوا تو مزید اموات ہوں گی۔

    اسرائیل سیاستدانوں کے فوجی وردی پہننے پر پابندی کیوں لگا رہا ہے؟

    غزہ میں خوراک، طبی امداد پہنچانے کی محدود کوشش جاری ہے، اشد ضرورت کے باوجود اسرائیل امداد پر غیرضروری پابندی لگارہا ہے۔

    سیکریٹری جنرل یواین انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں جس امداد کی اجازت دی گئی وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی حملے سے گھر میں آگ لگ گئی، 11 فلسطینی جھلس کر شہید

    غزہ میں اسرائیلی حملے سے گھر میں آگ لگ گئی، 11 فلسطینی جھلس کر شہید

    دہشت گرد اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، غزہ میں اسرائیلی حملے سے گھر میں آگ لگ گئی، 11 فلسطینی جھلس کر شہید ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جاری، آج صبح سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28 ہوگئی، طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ صبح سے غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں پر ہونے والی اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    نیوز ایجنسی کے مطابق دو الگ الگ اسرائیلی حملوں میں وسطی غزہ کے علاقے نصیرات اور غزہ سٹی میں کم از کم چار فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    غزہ کے 6 لاکھ بچوں کے معذور ہونے کا خدشہ

    طبی ذرائع نے تصدیق کی کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے نصیرات پناہ گزین کیمپ میں لوگوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا جس میں دو لڑکیوں سمیت تین شہری شہید ہوئے۔

    اسرائیل کی جانب سے 18 ماہ پہلے شروع ہونے والی جنگ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 51 ہزار 266 ہوگئی ہے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت و بربریت سے زخمی فلسطینیوں کی تعداد 1 لاکھ 16 ہزار 991 ہوگئی ہے۔

    خبرایجنسی نے بتایا کہ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق شہدا کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد ہے، غزہ میڈیا آفس کے مطابق ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو شہید تصور کیا جارہا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/new-israel-gaza-ceasefire-plan-proposed-hamas-source-tells-bbc/

  • غزہ میں رات بھر اسرائیلی حملے، 5 بچوں سمیت 12 فلسطینی شہید

    غزہ میں رات بھر اسرائیلی حملے، 5 بچوں سمیت 12 فلسطینی شہید

    غزہ میں رات بھر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری رہا، جس کے نتیجے میں پانچ بچوں سمیت 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جبالیہ میں گھر پر بمباری کی، جس کے باعث چھ ماہ کے بچے سمیت والدہ بھی شہید ہوگئیں، جنوبی غزہ میں رہائشی عمارت اور نصیرات میں مہاجرین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے رفح کے گھروں پر ڈرون حملے کئے گئے، اسرائیلی ٹینک خان یونس تک پہنچ گئے، بیت لاحیہ میں فائرنگ سے متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔

    مصر نے جنگ بندی کیلئے نیا منصوبہ حماس اور اسرائیل کو پیش کردیا، جس کے مطابق پانچ اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے عارضی جنگ بندی اور غزہ میں امداد کی بندش کھولی جائے گی۔

    دوسری جانب حزب اللہ کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ گروپ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے پُرعزم ہے۔

    وادی بیکا میں حزب اللہ کے ایک عہدیدار حسین النمر نے لبنانی ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نومبر میں نافذ ہونے والی جنگ بندی کی اسرائیلی خلاف ورزیوں سے نمٹے۔

    لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق النمر نے کہا ہے کہ ہم حکمت کے تحت اسرائیلی دشمن کے ساتھ جنگ بندی کے لیے پرعزم ہیں، نہ کہ کمزوری کی پوزیشن سے۔

    پچھلے ہفتے، اسرائیل نے لبنان بھر میں درجنوں فضائی حملے کیے جس میں کم از کم آٹھ افراد مارے گئے۔

    اسرائیلی سرحدی شہر میٹولا کی طرف راکٹ داغے گئے تھے جس پر حزب اللہ نے راکٹ حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

    امریکا کی یمن میں حوثیوں کے 17 مقامات پر شدید بمباری

    النمر نے کہا کہ ”راکٹوں کے مشتبہ حملے نے اسرائیلی دشمن کو لبنان پر حملہ کرنے کا بہانہ فراہم کیا، حالانکہ اسے کسی ’بہانے‘ کی ضرورت نہ بھی ہو۔