Tag: اسرائیلی حملے

  • لبنان پر اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ کے چچا شہید

    لبنان پر اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ کے چچا شہید

    بیروت: لبنان کے دارالحکومت پر وحشیانہ اسرائیلی بمباری میں حسن نصر اللہ کے چچا شہید ہو گئے ہیں۔

    لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی کی وحشیانہ بمباری سے لبنان کا دارالحکومت بیروت گونج اٹھا، اسرائیلی طیاروں نے 2 گھنٹوں تک بیروت پر بم برسائے، بیروت ایئرپورٹ کے ایک حصے پر بھی بم گرنے سے دھماکا ہوا۔

    مشرقی لبنان کی وادی بیکا اور بعلبک شہر کے علاقوں پر رات بھر اسرائیلی فضائی بمباری میں 40 افراد شہید اور 53 زخمی ہوئے، حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ کے چچا بھی شہید ہوئے۔

    لبنان کی سرحد پر زمینی لڑائی میں ایک اسرائیلی فوجی بھی مارا گیا ہے، جب کہ حزب اللہ نے تل ابیب کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی بیس پر ڈرون حملہ کیا۔ حزب اللہ کا کہنا تھا کہ حملہ آور ڈرونز کے جھنڈ نے پہلی بار تل ابیب کے جنوب میں اسرائیلی فوج کے بِلو اڈے کو نشانہ بنایا ہے، جب کہ اسرائیل کے شمالی بندرگاہی شہر حیفہ میں ایک بحری اڈے پر دوبارہ حملہ کیا گیا ہے۔

    امریکا نے ایٹمی صلاحیت والا ہولناک ’منٹ مین تھری‘ میزائل کامیابی سے داغ دیا

    اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شمال مشرقی لبنان کے بعلبک علاقے اور دریائے لیطانی کے شمال میں واقع دیگر علاقوں میں تقریباً 20 اہداف پر اسرائیلی فضائی حملوں میں حزب اللہ کے تقریباً 60 کارکن مارے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے لبنان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,050 افراد شہید اور 13,658 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی حملے کے اشارے چند گھنٹے پہلے ہی مل گئے تھے: ایران

    اسرائیلی حملے کے اشارے چند گھنٹے پہلے ہی مل گئے تھے: ایران

    ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے اسرائیل کے حملے سے چند گھنٹے قبل ہی انہیں اشارے موصول ہوگئے تھے۔

    فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عباس عراقچی نے کہا جب حملہ ہوا تو ایران ضروری اقدامات کر چکا تھا، ہم فوجی حکام سے رابطے میں تھے اور مختلف فریقین کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ بھی کیا لیکن اسرائیل کے حالیہ حملے کا جواب دینے کا حق حاصل ہے۔

    امریکی نیوز ویب سائٹ ایکشیئس کے مطابق اسرائیل نے اپنے حملے سے قبل ایران کو پیغام بھیجا اور اسے کسی جوابی کارروائی کے خلاف خبردار کیا تھا۔

    اسرائیل کے حملے کے بعد کی صورتحال پر غور کیلئے آج سلامتی کونسل کا اجلاس ہورہا ہے، اجلاس بلانے کی درخواست ایران نے الجزائر، چین اور روس کے تعاون سے کی تھی۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے  26 اکتوبر کو علی الصبح تہران، شیراز اور کرج پر فضائی حملہ کیا جس میں ایران کے چار فوجی ملک کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے پاسداران انقلاب کےکم از کم 3 میزائل اڈوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل نے تہران کےقریب امام خمینی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے ایس300 ڈیفنس کو نشانہ بنایا تھا۔
    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی ڈرونز نے تہران کے مضافات میں پارچن ملٹری بیس کوبھی نشانہ بنایا، تہران میں ڈرون فیکٹر ی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
  • اسرائیلی حملے میں ایران کے آئل ٹرمینل کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ

    اسرائیلی حملے میں ایران کے آئل ٹرمینل کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ

    اسرائیلی حملے میں ایران کے سب سے بڑے آئل ٹرمینل کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ممکنہ اسرائیلی حملے کے خطرے کے پیش نظر ایران کے وزیر برائے تیل محسن پاک نژاد نے آج صبح جزیرے خارک میں ملک کے اہم آئل ٹرمینل کا دورہ بھی کیا۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوجی ترجمان کہہ چکے ہیں کہ تہران کے میزائل حملے کا جواب مناسب وقت پر دیا جائے گا، جبکہ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل جوابی حملے میں ایران کی تیل تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیل کی ایلیٹ فورسز کے 25 سے زائد افسران اور فوجیوں کو ہلاک جبکہ 130سے زائد کو زخمی کیا ہے۔

    حزب اللہ نے گزشتہ روز ٹیلی گرام پلیٹ فارم پر جاری ایک بیان میں 24 گھنٹوں کے دوران جنوبی لبنان کے دیہاتوں میں گھسنے والی اسرائیلی افواج کے ساتھ اپنے تصادم کے نتائج کا جائزہ پیش کیا۔

    رپورٹ کے مطابق ترجمان نے اپنے بیان میں گذشتہ چند دنوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے جواب میں اسرائیلی فوج کے اعلیٰ درجے کے 25 سے زائد افسران اور فوجیوں کی ہلاکت اور 130 سے زائد کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    حزب اللہ ترجمان کا کہنا ہے کہ ان میں سے کچھ ہلاکتوں کو اسرائیل نے تسلیم کیا ہے اور آنے والے دنوں میں پتہ چل جائے گا کہ اس نے کتنی ہلاکتوں کو چھپایا ہے۔

    اسرائیل پر کامیاب حملہ، ایرانی کمانڈر کیلیے اعلیٰ فوجی اعزاز

    حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں کی چھاؤنیوں، فوجی مقامات اور لبنانی سرحد کے قریب بستیوں کو توپ خانے کے گولوں، میزائلوں اور بھاری مشین گنوں سے مسلسل نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا۔

  • لبنان پر اسرائیلی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کا بڑا فیصلہ

    لبنان پر اسرائیلی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کا بڑا فیصلہ

    تازہ اسرائیلی حملوں کے باعث لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں نے گشت کا عمل روک دیا ہے، حملوں کی شدت کی وجہ سے اہلکاروں کے کام میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی آرٹلری اور ٹینکوں کی لبنان میں شدید گولہ باری کی وجہ سے گشت کا عمل روک دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں تعینات امن دستے، جن کی تعداد 10ہزار سے زائد ہے، 1978 سے وہاں موجود ہیں اور 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد ان کا کردار مزید مضبوط ہوا۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفان دجارک نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ہمارے یونفیل بلیو ہیلمٹس اپنے علاقے میں موجود ہیں لیکن لڑائی کی شدت ان کی نقل و حرکت اور ان کے مقررہ کاموں کو انجام دینے کی صلاحیت میں رکاوٹ بن رہی ہے۔”

    حال ہی میں ہونے والی شدید لڑائی سے پہلے بھی کئی امن دستوں کے اہلکار اسرائیل اور لبنان کی حزب اللہ تحریک کے درمیان ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ لبنان پر اسرائیل نے زمینی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا، جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینک اور آرٹلری کے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ جنوبی لبنان میں دراندازی پر لبنانی فوج نے بھی اسرائیل پر جوابی حملے شروع کردیئے ہیں۔

  • لبنان پر اسرائیلی بمباری، فرانس اور کینیڈا کا بڑا بیان سامنے آگیا

    لبنان پر اسرائیلی بمباری، فرانس اور کینیڈا کا بڑا بیان سامنے آگیا

    اسرائیل غزہ کو قبرستان میں تبدیل کرنے کے بعد وہی پالیسی لبنان میں دہرا رہا ہے جبکہ ایسے میں فرانس اور کینیڈا کی جانب سے بھی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مخالفت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اوٹاوا میں مشترکہ پریس کانفرس میں فرانس کے صدر ایمونول میکرون نے کہا لبنان کو ایک اور غزہ بنے نہیں دیا جا سکتا، لبنانی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، تمام ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں۔

    اس موقع پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے نتائج تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں، عالمی برادری کو خطے میں جنگ بندی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام غزہ سے نہیں نکلیں گے البتہ غاصب اسرائیل غزہ سے ایک دن ضرور نکلے گا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ کا ایک سینٹی میٹر علاقہ بھی لینے نہیں دیں گے فلسطین ہمارا وطن ہے ہم چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام غزہ سے نہیں نکلیں گے فلسطین ہمارا وطن ہے ہمارے باپ دادا کی زمین ہے فلسطین ہمارا ہے اور ہمارا ہی رہے گا لیکن غاصب اسرائیل غزہ سے ایک دن ضرور نکلے گا۔

    محمود عباس کا کہنا تھا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر مظالم کی دنیا ذمہ دار ہے، نیتن یاہو نے امریکی کانگریس کو گمراہ کیا، نیتن یاہو نے جھوٹ بولا کہ غزہ میں کوئی بچہ نہیں مرا، 15ہزار سے زائد بچوں کو اسرائیل نے نہیں تو کس نے مارا؟

    عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیراعظم کا جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو ہتھیار بھیجنا بند کریں بچوں اور خواتین کا قتل عام بند کرو فلسطینیوں کی نسل کشی بندکرو۔

  • غزہ کے اسپتال پر دوبارہ حملہ : اسرائیلی حملوں میں 61 فلسطینی شہید

    غزہ کے اسپتال پر دوبارہ حملہ : اسرائیلی حملوں میں 61 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں، صبح سے اب تک صہیونی فوج نے 61 فلسطینی شہید کردیے، جبالیہ کیمپ، صابرہ اور زیتون میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ بمباری کی۔

    غزہ جنگ کی تازہ ترین صورتحال کے مطابق آج شمالی غزہ کے سب سے بڑے شہر میں ایک اسپتال پر بھی دوبارہ حملہ کیا گیا ہے، اسرائیلی حملوں میں کم از کم 61 فلسطینی شہید ہوئے فلسطینی صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جنین شہر کا محاصرہ تاحال جاری ہے اور اسرائیلی افواج کی جانب سے کی جانے والی فوجی کارروائی کے نتیجے میں فلسطینی باشندے خوراک، پانی، بجلی اور انٹرنیٹ جیسی بنیادی ضروریات سے محروم تاحال ہیں، یہ مغربی کنارے میں دہائیوں کی سب سے شدید فوجی کارروائی ہے۔

    مجموعی طور پر غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 40,691 افراد ہلاک اور 94,060 زخمی ہو چکے ہیں جبکہ حماس کے حملوں میں 7 اکتوبر کو اسرائیل میں تقریباً 1,139 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • غزہ :  اقوام متحدہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں بھارتی میزائلوں کا استعمال

    غزہ : اقوام متحدہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں بھارتی میزائلوں کا استعمال

    غزہ : اقوام متحدہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں بھارتی میزائلوں کا استعمال کیا گیا ، جس میں 40 معصوم فلسطینی شہید جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غزہ پراسرائیلی حملوں کا سب سے بڑا حامی بھارت ہے، جو مودی کی مسلمان دشمنی کا ثبوت ہے ۔

    گزشتہ رات فلسطین میں قائم یو این کے نصریت میں پناہ گزین کیمپ پراسرائیلی فوج نےبمباری کی، اسرائیلی بمباری کے نتیجےمیں چالیس معصوم فلسطینی شہید جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    بھارتی ساختہ میزائل سے کیمپ کو نشانہ بنایا، جو میزائل پر لگے”میڈ ان انڈیا”لیبل سے واضح ہے۔

    جنوری 2024 میں بھارتی دفاعی کمپنی نےاسرائیل کوگولہ باروداوردھماکاخیزمواد فراہم کیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی کمپنی میونیشنزانڈیالمیٹڈ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی دوسری بر آمدگی زیر غور ہے۔

    رواں سال بھی اڈانی گروپ کے ڈرون بھارت سے اسرائیل بھیجےگئے تھے، جو غزہ میں استعمال کیےگئے۔

    بھارت اسرائیل کا یہ گٹھ جوڑ دنیا کو ایک خطرناک جنگ میں دھکیل رہا ہے، غزہ سے شروع جنگ پورے خطے کو لپیٹ میں لے گی، جو گریٹر اسرائیل کے ایجنڈے کیلئے ناگزیر ہے۔

  • رفح میں اسرائیلی حملے تیز، حماس کی کارروائیوں میں درجنوں اسرائیلی فوجی زخمی

    رفح میں اسرائیلی حملے تیز، حماس کی کارروائیوں میں درجنوں اسرائیلی فوجی زخمی

    اسرائیلی فوج نے غزہ اور رفح میں حملے تیز کردیئے ہیں جبکہ فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی اسرائیلی فوج سے شدید جھڑپوں میں 50 اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے ڈرون حملے سے اسرائیلی ٹینک بھی تباہ کردیا، رفح میں اقوام متحدہ کی گاڑی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی ڈرائیور شہید اور غیر ملکی امدادی اہلکار زخمی ہوگیا۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کے باعث شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 35 ہزار 34 تک پہنچ گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی پر 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والے اسرائیلی فوج کے حملوں میں جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد بڑھ کر 35 ہزار 34تک پہنچ گئی ہے۔

    غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے 219 دنوں سے جاری حملوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

    بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ میں فلسطینی شہریوں پر متعدد حملے کئے، گزشتہ روز ہونے والے حملوں میں جاں بحق ہونے والے 63 افراد کی لاشوں اور114 زخمیوں کو اسپتالوں میں پہنچایا گیا۔

    بھارتی فوجی کو اس کے سُسر نے موت کی نیند سُلا دیا

    بیان کے مطابق ملبے کے نیچے اور سڑک کے کنارے موجود لاشوں تک طبی ٹیمیں اور سول ڈیفنس کے اہلکار اسرائیلی فورسز کی رکاوٹوں کے باعث نہیں پہنچ سکے۔

  • غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، شہداء کی تعداد 21 ہزار 500 سے تجاوز کرگئی

    غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، شہداء کی تعداد 21 ہزار 500 سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، نصائرت کیمپ، خان یونس اور رفح سمیت دیگر علاقوں پر بمباری سے مزید کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے، شہدا کی مجموعی تعداد 21 ہزار 507 سے تجاوز کر گئی جبکہ 55 ہزار 915 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی افواج کی جانب سے طے شدہ راستے پر سفر کے باوجود اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کے امدادی قافلے کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

    امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ایڈ چیف مارٹن گریفتھس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے امدادی رضاکاروں پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    بین الاقوامی تنظیم ہلال احمر کی جانب سے خان یونس کے علاقے میں رہائشی عمارت پر حملے کے بعد زخمی بچوں کو طبی امداد کیلئے ایمبولینسوں میں منتقل کرنے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

    دوسری جانب کانگریس کو نظر انداز کرتے ہوئے بائیڈن حکومت نے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے کے لئے اسرائیل کو مزید ڈیڑھ سو ملین ڈالر مالیت کے گولہ بارود اور دیگر متعلقہ فوجی سامان بیچنے کی منظوری دیدی۔

    رپورٹ کے مطابق ہنگامی صورتحال کو بنیاد بناتے ہوئے امریکی حکومت نے اسرائیل کو 147 اعشاریہ پانچ ملین ڈالر کا اسلحہ بیچنے کی منظوری دی۔

    امریکی حکومت نے اسی شق کی بنیاد پر رواں ماہ آغاز میں 120 ایم ایم ٹینکوں کے 14 ہزار گولے بیچنے کی بھی منظوری دی گئی تھی۔

    بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یہ گولہ بارود 7 اکتوبر سے جاری فلسطینیوں کے خلاف بمباری میں استعمال کے لیے بیچا جارہا ہے۔ ابتدائی طور پر 96 ملین ڈالر مالیت کے اسلحے کا تخمینہ لگایا گیا تھا جسے اب مزید بڑھا دیا گیا ہے۔

    امریکا کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف جنگ طویل عرصے تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

  • غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے جاری ہیں، فلسطین کے اس محصور شہر پر گزشتہ 78 دنوں سے صہیونی فورسز کی جانب سے بمباری ہو رہی ہے، اور گزشتہ 2 روز میں مزید 390 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران غزہ پر وحشیانہ صہیونی بمباری کے نتیجے میں مزید 734 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں، جبالیہ میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے 16 فلسطینی شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں منیر البروش زخمی اور بیٹی شہید ہو گئی، خان یونس کے رہائشی علاقے میں بمباری سے تین فلسطینی شہد اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 53 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے العودے اسپتال کے قریب بمباری کی جس میں متعدد فلسطینی شہید ہو گئے، بمباری سے انڈونیشیا اسپتال کا بڑا حصہ منہدم ہو گیا، انتظامیہ بڑے پیمانے پر شہادتوں کا خدشہ ظاہر کر رہی ہے۔

    ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل فوجی کارروائی سے غزہ میں امداد کی تقسیم میں بڑی رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی حالیہ قرارداد میں غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد میں اضافے کا مطالبہ کیا، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ’غزہ میں دستیاب امداد ضرورت کا صرف دس فی صد ہے۔‘

    فلسطینیوں کے حق میں دنیا بھر میں احتجاج اور ریلیاں بھی نکالی جا رہی ہیں، یمن میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا، عمان میں اسرائیلی کے خلاف سیکڑوں افراد نے ریلی میں شرکت کی، مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کے باہر اسرائیلی حمایت کے خلاف احتجاج کیا۔ کینیڈا کے شہر وینکوور میں بھی آزاد فلسطین کے نعروں کی گونج رہی۔

    لندن میں ہزاروں شہریوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج کیا، برسلز میں شہریوں نے امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا، واشنگٹن میں صدر بائیڈن کی بچوں کے اسپتال آمد پر احتجاج کیا گیا، فلسطین کی آزادی کے پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہے۔