Tag: اسرائیلی سفیر

  • پریانکا گاندھی پر اسرائیلی سفیر کی تنقید، کانگریس رہنماؤں کا سخت ردعمل

    پریانکا گاندھی پر اسرائیلی سفیر کی تنقید، کانگریس رہنماؤں کا سخت ردعمل

    اسرائیل کو آئینہ دیکھانے پر کانگریسی رہنما پریانکا گاندھی کو تنقید کا نشانہ پر کانگریسی رہنماؤں پاون کھیڑا اور گورو گوگوئی نے بھارت میں تعینات اسرائیلی سفیر رووین آزار کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    کانگریسی رہنما پاون کھیڑا نے ایکس پر لکھا کسی ملک کا سفیر برسرِ اقتدار رکنِ پارلیمنٹ پر اس انداز میں تنقید کرے، یہ ’ناقابلِ برداشت اور غیر معمولی‘ ہے۔

    کانگریسی رہنما کا کہنا تھا کہ جس ملک پر دنیا نسل کشی کے الزامات عائد کر رہی ہے، اس کے سفیر کا موجودہ رکنِ پارلیمنٹ کو نشانہ بنانا بھارتی جمہوریت کی توہین ہے۔

    ایک اور رکن گورو گوگوئی نے بھی اسرائیلی سفیر کے بیان کو پارلیمانی استحقاق کی سنگین خلاف ورزی دیا، پریانکا گاندھی نے کہا تھا اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے، بھارتی حکومت کا اس تباہی پر خاموش رہنا شرمناک ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں اسرائیل کے سفیر ریوین آزر نے پریانکا گاندھی کے بیان کو شرمناک قرار دیا تھا، ریوین آزر کا حالیہ بیان بھارت پر اسرائیلی اثر و رسوخ کی واضح جھلک ہے، بھارت اور اسرائیل کے درمیان صرف دفاعی یا تکنیکی تعاون نہیں بلکہ نظریاتی ہم آہنگی کا گٹھ جوڑ بھی واضح ہوگیا۔

    مودی کے نئے بھارت میں اسرائیلی سفیر ’’وائسرائے‘‘ کی حیثیت رکھنے لگا ہے۔ اسرائیلی سرپرستی اور دباؤ پر مبنی پالیسیوں پر بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں۔

  • ایران کے حملوں نے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا، سابق اسرائیلی سفیر

    ایران کے حملوں نے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا، سابق اسرائیلی سفیر

    اسرائیل کے سابق سفیر مائیکل اورین نے کہا ہے کہ ایران کے حملوں  نے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    سابق اسرائیلی سفیر  نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے حملوں سے اسرائیل میں عمارتیں لرز رہی ہیں، جوابی حملوں نے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا، انہوں نے کہا کہ ایران کے میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کے آئرن ڈوم کام نہ کرسکے۔

    اسرائیلی فوجی بریفنگ چھوڑ کر بھاگ نکلے

    ایران کے حملوں کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان پریس بریفنگ درمیان میں چھوڑ کر بھاگ نکلے،، وارننگ سائرن بجتے ہی اسرائیل فوجی ترجمان نے بریفنگ درمیان میں ہی روک دی۔

    علاوہ ازیں ایران کے حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ایران نے شہری علاقوں پر میزائل حملہ کرکے ریڈ لائن عبور کی ہے۔

    ایک خبر کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ امریکا ایرانی میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کی مدد کررہا ہے۔

    دوسری جانب ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس شروع کردیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ سعودی ولی عہد اور امریکی صدر میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے اس موقع پر دونوں شخصیات کی جانب سے علاقائی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا

    عرب میڈیا کے مطابق خطے میں ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے سلامتی اور قیام امن کے حصول کی اہمیت پر زور دیا، رپورٹ کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد فلسطینی علاقوں میں جشن منایا گیا۔

  • اسرائیل  نے بھارت کے پاکستان پر حملے کی حمایت کردی

    اسرائیل نے بھارت کے پاکستان پر حملے کی حمایت کردی

    نئی دہلی : اسرائیلی سفیر  رووین آزار نے بھارت کے پاکستان پر حملے کی حمایت کردی اور کہا بھارت کے آپریشن سندور کے حامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ ایک بار پھر سامنے آگیا، بھارتی میڈیا کی جانب سے کہا گیا کہ ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر رووین آزار سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں بھارت کے پاکستان پر حملے کی حمایت کردی اور کہا بھارت کےآپریشن سندور کے حامی ہے۔

    اسرائیلی سفیر کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے دفاع کے لیے ہندوستان کے حق کی حمایت کرتا ہے، دہشت گردوں کو یہ جان لینا چاہیے کہ بے گناہوں کے خلاف ان کے گھناﺅنے جرائم سے بچنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔“

    دوسری جانب بھارت کے بزدلانہ حملوں پر دنیا بھر کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے اور دوست ملک بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔

    امریکی صدر نے حملےکو شرمناک قرار دیا جبکہ ترکیہ اور آزربائیجان نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا پاکستانی شہریوں اورانفراسٹرکچرپر حملوں سے جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

    ایران اور بنگلہ دیش نے صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا، دونوں ملکوں سے پرسکون رہنےکامطالبہ کیا۔

    انڈونیشین وزارت خارجہ نے کہا فریقین بحران کے حل کے لیے بات چیت کو ترجیح دیں جبکہ روس کا کہنا تھا کہ پاک بھارت فوجی تصادم پر گہری تشویش ہے، اختلافات پرامن طریقے سے حل کریں۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس نےبھارتی جارحیت پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی تصادم کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

  • صہیونیت کی انتہا، سابق سفیر نے پوپ فرانسس کی تدفین میں عدم شرکت کا مطالبہ کر دیا

    صہیونیت کی انتہا، سابق سفیر نے پوپ فرانسس کی تدفین میں عدم شرکت کا مطالبہ کر دیا

    تل ابیب: صہیونی عزائم کتنے نفرت انگیز ہیں، اس کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کے سابق سفیر نے مشورہ دیا ہے کہ اسرائیل کو پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔

    الجزیرہ کے مطابق اٹلی میں اسرائیل کے سابق سفیر ڈرور ایدار نے آنجہانی پوپ فرانسس پر یہود دشمنی کا الزام لگا دیا ہے، اور اسرائیلی حکومت سے پوپ کی آخری رسومات میں شرکت نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اٹلی میں 2019-2022 تک ایلچی کے عہدے پر فائز ایدار نے اسرائیل کے عبرانی اخبار ماریو کو انٹرویو میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ فرانسس نے ’’ہم پر نسل کشی کا الزام لگایا‘‘ اور ’’غزہ کے بچوں کے بارے میں بات کی، ہمارے بچوں کے بارے میں نہیں۔‘‘ ایدار نے مزید کہا کہ پوپ ’’دنیا میں یہود دشمنی کی لہر میں اضافے کے لیے ذمہ دار ہیں۔‘‘

    پوپ غزہ

    سابق اسرائیلی سفیر نے 1939 اور 1958 کے درمیان کیتھولک چرچ کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دینے والے پیوس دوازدہم (Pius XII) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پوپ صرف ان سے یہود دشمنی میں ہم پلہ ہیں، جنھوں نے کہا تھا کہ وہ ہولوکاسٹ کے دوران ’خاموش‘ رہے تھے۔


    اسرائیل میں سیاسی قتل ہو سکتا ہے، یہودی یہودیوں کو ماریں گے، یائر لاپڈ


    ادھر ویٹیکن میں اسرائیل کے سابق سفیر نے بھی اسی طرح کی تنقید کی ہے، 2021-2024 تک خدمات انجام دینے والے رافیل شوٹز نے کہا کہ فرانسس نے اسرائیل کے خلاف حملوں کو ’’نظر انداز‘‘ کیا اور غزہ میں فلسطینیوں کا دفاع کر کے ہمیں تکلیف پہنچائی۔

    فلسطین میں پوپ فرانسس کی موت پر سوگ


    واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینی پوپ فرانسس کی موت پر سوگ منا رہے ہیں، جنھوں نے جاری جنگ کے دوران علاقے میں چھوٹی عیسائی برادری کے ساتھ قریبی اور مسلسل ویڈیو رابطہ رکھا تھا۔ پوپ نے فلسطینی عوام کے مصائب پر خاموش نہ رہنے کا انتخاب کیا، غزہ پر اسرائیلی جارحیت پر تنقید کی۔

    21 اپریل 2025 کو غزہ شہر کے ہولی فیملی چرچ میں آنجہانی پوپ فرانسس کے لیے پادریوں کے ارکان نے جمع ہو کر دعا کی، غزہ سے سامنے آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچے بھی ان کے حق میں دعا کر رہے ہیں۔

  • اسرائیلی سفیر کی زبان پھسل گئی، پریس کانفرنس میں ’بد نما سچ‘ باہر آ گیا

    اسرائیلی سفیر کی زبان پھسل گئی، پریس کانفرنس میں ’بد نما سچ‘ باہر آ گیا

    کینبرا: فلسطینی محصور شہر غزہ میں ایک عرصہ سے ظلم کا بازار گرم رکھنے والی صہیونی ریاست نے 7 اکتوبر کے بعد ایک اور قیامت ڈھا دی ہے، اور اب تک ساڑھے 8 ہزار شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے، جن میں ساڑھے 3 ہزار بچے بھی شامل ہیں، تاہم اس کے باوجود اسرائیل خود کو متاثرہ فریق کہنے کا ڈھونگ رچا رہا ہے۔

    کہا جاتا ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، اور سچ کو سات پردوں میں بھی چھپایا نہیں جا سکتا، ایسا ہی اس وقت بھی ہوا جب آسٹریلیا میں اسرائیلی سفیر امیر میمون نے چند دن قبل ایک پریس کانفرنس میں اسرائیلی جھوٹ سے پردہ ہٹا دیا، دوران تقریر ان کی زبان پھسل گئی اور انھوں نے بہت اطمینان سے کہا ’’ہم متاثرین نہیں ہیں!‘‘

    آسٹریلیا کے نیشنل پریس کلب میں اسرائیلی سفیر امیر میمون نے آسٹریلوی صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دیے، انھوں نے پوری ڈھٹائی کے ساتھ فلسطینی قتل عام سے متعلق جھوٹ بولا، ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ان کی زبان سے یہ ’بدنما سچ‘ نکلا ’’ہم متاثرین نہیں ہیں۔‘‘

    لیکن چند ثانیے تؤقف کے بعد انھوں نے کہا ’’معذرت خواہ ہوں، ہم متاثرین ہیں، جارحیت کرنے والے نہیں۔‘‘

    امیر میمون نے کہا میں بھی پریشان ہوں سات اکتوبر کے بعد سے ایسا لگتا ہے کہ پوری دنیا ہماری بجائے دوسری طرفی متوجہ ہے، لوگ یہ تجویز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اخلاقی مساوات بھی کوئی چیز ہے، لیکن اخلاقی مساوات جیسی کوئی چیز نہیں۔

    دو ہفتے قبل غزہ کی پٹی میں العہلی عرب اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں 500 کے قریب فلسطینی شہید ہو گئے تھے، ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی سفیر نے ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ حماس اموات کے سلسلے میں غلط بیانی کر رہی ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق اس حملے میں صرف 50 لوگ مارے گئے تھے۔

  • بھارت میں اسرائیلی سفیر کے گھر کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    بھارت میں اسرائیلی سفیر کے گھر کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت میں اسرائیلی سفارت خانے اور سفیر کے گھر کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی کے بعد دہلی میں انٹیلیجنس ان پٹ ملنے پر دہلی میں واقع اسرائیلی سفارت خانے اور سفیر کے گھر پر پہرہ سخت کر دیا گیا ہے۔

    الرٹ ملنے کے بعد دہلی پولیس متحرک ہو گئی ہے، اسرائیل یا اس کی ثقافت سے متعلق ہر چیز پر سخت پہرہ لگا دیا گیا ہے، پولیس نے پہاڑ گنج میں واقع یہودیوں کے مذہبی مقام چباد ہاؤس پر بھی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا۔

    حماس کے جانبازوں نے اسرائیل کو تگنی کا ناچ نچا دیا، سو فوجیوں سمیت 1000 اسرائیلی ہلاک

    رپورٹس کے مطابق غزہ کی پٹی اور اسرائیل میں جنگ کے حالات جب بھی پیدا ہوتے ہیں تو بھارت میں ماضی میں کچھ ناخوش گوار واقعات کے سبب اسرائیل سے وابستہ مقامات پر سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا جاتا ہے۔

    2012 میں نئی دہلی کے علاقے میں واقع اسرائیلی سفارت خانے کی گاڑی کو بم سے اڑا دیا گیا تھا، اس کے بعد 29 جنوری 2021 کو اسرائیلی سفارت خانے کے قریب آئی ای ڈی دھماکا کیا گیا تھا۔

  • آدابِ مجلس نہیں جانتے تو نکل جاؤ، اسرائیلی سفیر کو یو این اجلاس سے باہر نکال دیا گیا

    آدابِ مجلس نہیں جانتے تو نکل جاؤ، اسرائیلی سفیر کو یو این اجلاس سے باہر نکال دیا گیا

    نیویارک: اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر جلعاد أردان کو جنرل اسمبلی میں ایرانی صدر کے خطاب کے دوران رکاوٹ ڈالنے کی کوشش مہنگی پڑ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکیورٹی اہلکاروں نے منگل کو اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تقریر پر احتجاج کرنے کے لیے جنرل اسمبلی ہال سے باہر نکالنے کے فوراً بعد حراست میں لے لیا۔

    ابراہیم رئیسی جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے کہ جلعاد أردان نے ان کی تقریر کے دوران خلل ڈالتے ہوئے شور شرابا کیا، اور پوسٹر لہرایا، جسے ویڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے، تاہم ایرانی صدر نے اسرائیلی سفیر کی حرکت کا نوٹس لیے بغیر سکون سے تقریر جاری رکھی۔

    اسرائیلی سفیر کی حرکت پر فوری طور پر سیکیورٹی کو طلب کیا گیا، جس نے انھیں حراست میں لے کر اسمبلی سے باہر نکال دیا، اسرائیلی سفیر کو جنرل اسمبلی اجلاس سے نکالنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں تھا کہ سفیر کو کیوں حراست میں لیا گیا تھا، تاہم بعد میں انھیں رہا کر دیا گیا۔

  • مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی پراردن میں اسرائیلی سفیر کی طلبی، احتجاج ریکارڈ

    مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی پراردن میں اسرائیلی سفیر کی طلبی، احتجاج ریکارڈ

    عمان :اردن کی حکومت نے یہودی آباد کاروں، قابض صہیونی فوج اور پولیس کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ کی مسلسل ہونے والی بے حرمتی پراسرائیل سے سخت احتجاج کیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اردن میں تعینات اسرائیلی سفیر کو وزارتِ خارجہ کے دفترمیں طلب کرکے حرم قدسی کی مسلسل بے حرمتی اور یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز کارروائیوں پراحتجاج کیا گیا۔

    اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان سلمان القضانے ایک بیان میں کہا کہ وزارت خارجہ کے سیکرٹری جنرل زید اللوز نے اسرائیلی سفیر کوطلب کر کے انہیں اپنے احتجاج اور موقف سے آگاہ کیا۔

    اسرائیلی سفیر کو ایک احتجاجی مراسلہ دیا گیا اور کہا گیا کہ وہ فوری طورپر یہ مراسلہ اپنی حکومت تک پہنچائے اور اس پرعمل درآمد کرائے۔

    اردن نے واضح کیا کہ حرم قدسی اور مسجد اقصیٰ کے تاریخی، اسلامی اور عرب تشخص کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی، عمان نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کی روز مرہ کی بنیاد پر جاری بے حرمتی کا سلسلہ بند کرائے، القدس اور قبلہ اول کے تاریخی، آئینی اور دینی تشخص کے حوالے سے طے پائے معاہدوں پرعمل درآمد کرے۔

    سفیان سلمان القضاءنے کہا کہ اسرائیلی سفیر پرواضح کیا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کا 144 دونم حصہ صرف مسلمانوں کے لیے عبادت کی جگہ ہے، اس میں یہودی آبادکاروں کا داخلہ مذہبی اشتعال انگزی ہے۔

    اردنی وزارت خارجہ نے فلسطینی نمازیوں کے لیے مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کرنے کے اقدام اور فلسطینیوں پر قبلہ اول میں نماز اور عبادت پرقدغنوں کی شدید مذمت کی اور فلسطینیوں پرعاید کی گئی تمام پابندیاں ختم کرنے اور مسجد اقصیٰ کے امور میں مداخلت سے باز رہنے کا مطالبہ کیا۔

    درایں اثناءاردن کے وزیرخارجہ ایمن الصفدی نے بھی مسجد اقصیٰ پر صہیونی یلغار کی شدید مذمت کی ،انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ اسرائیل کو قبلہ اول کی بے حرمتی سے روکے۔

    ایمن الصفدی نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کےتاریخی اسٹیس کو نقصان پہنچانے کے خطرناک نائج سامنے آئیں گے،یورپی ممالک کے سفیروں سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ القدس اور مسجد اقصیٰ کے تاریخی اور قانونی تشخص کو پامال کرنے کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں اور اس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پرعاید ہوگی۔