Tag: اسرائیلی فضائیہ

  • ریاستی دہشتگرد اسرائیل کی غزہ پر بمباری، مزید 54 فلسطینی شہید

    ریاستی دہشتگرد اسرائیل کی غزہ پر بمباری، مزید 54 فلسطینی شہید

    ریاستی دہشتگرد اسرائیل کی جانب سے غزہ میں دہشتگردی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، اسرائیلی فضائیہ کی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں ظلم کی داستان رقم کرنے کے ساتھ ساتھ ریاستی دہشتگرد اسرائیل نے یمن، لبنان، شام میں بھی بمباری کی۔

    اسرائیلی فضائیہ نے یمنی شہرالحدیدہ کی بندرگاہ، بجل فیکٹری، سیمنٹ پلانٹ سمیت 10 مقامات پر بمباری کی، یمن میں اسرائیل کے حملوں میں 2 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔ شہر دھماکوں سے گونج اٹھا، آگ کے شعلے دور سے دکھائی دیئے۔

    اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے جنگ کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسرائیل غزہ کی 23 لاکھ آبادی کو جنوبی علاقوں میں منتقل کرے گا۔

    واضح رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی اسرائیل نے یمن پر فضائی حملے کیے ہیں جس میں متعدد مقامات نشانہ بنے ہیں۔

    ایکس پر جاری بیان میں اسرائیلی فوج نے آج کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاست اسرائیل کے خلاف حوثی دہشت گرد حکومت کے بار بار حملوں کے جواب میں تھے۔

    بیان میں تل ابیب کے بین گوریون ہوائی اڈے کو کل کے نشانہ بنانے کا خاص طور پر حوالہ نہیں دیا گیا۔

    بیان کے مطابق انہوں نے حدیدہ بندرگاہ پر دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ حدیدہ کے مشرق میں ایک کنکریٹ فیکٹری کو نشانہ بنایا۔

    اس میں کہا گیا ہے کہ یہ فیکٹری حوثیوں کے لیے ایک اہم معاشی وسائل کے طور پر کام کرتی ہے اور اسے سرنگیں اور فوجی انفراسٹرکچر بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حوثی ایرانی رہنمائی اور فنڈنگ کے ساتھ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو نقصان پہنچانے، علاقائی امن کو خراب کرنے اور جہاز رانی کی عالمی آزادی کو متاثر کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    ابھی ابھی تُرک صدر سے غزہ، شام اور یوکرین پر بات ہوئی ہے، ٹرمپ

    ایک دفاعی اہلکار نے حدیدہ پر آج کے حملوں میں امریکی فوج کے حصہ لینے کی تردید کی ہے۔ اہلکار نے اسرائیلی فوج سے مزید سوالات کا حوالہ دیتے ہوئے الجزیرہ کو بتایا کہ امریکی افواج نے آج یمن پر اسرائیلی حملوں میں حصہ نہیں لیا۔

  • اسرائیلی فضائیہ کی دمشق میں صدارتی محل کے قریب بمباری

    اسرائیلی فضائیہ کی دمشق میں صدارتی محل کے قریب بمباری

    اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے شام کے صدارتی محل کے قریب ایک علاقے پر بمباری کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حملے سے قبل اسرائیل نے شامی حکام کو خبردار کیا تھا کہ وہ جنوبی شام میں اقلیتی فرقے کے آباد دیہاتوں کی طرف رخ نہ کریں۔

    آج صبح کے وقت یہ حملہ دارالحکومت دمشق کے قریب دروز اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں اور شامی حکومت کے حامی بندوق برداروں کے درمیان کئی دنوں کی جھڑپوں کے بعد کیا گیا ہے۔ ان جھڑپوں میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے دمشق میں صدر حسین الشارع کے صدارتی محل سے ملحقہ علاقے کو نشانہ بنایا تاہم اس حملے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

    حکومت کے حامی شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کا یہ حملہ دمشق شہر سے نظر آنے والی پہاڑی پر ’پیپلز پیلس‘ کے قریب کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ میں موجود 59 یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں لیکن اس جنگ کا بنیادی مقصد دشمن کو شکست دینا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ایک یرغمالی کی ماں نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سے میرا مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے‘۔

    یرغمالیوں کے اہلخانہ کی نمائندگی کرنے والے فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی حکومت کی ’اولین ترجیح‘ ہونی چاہیے مگر ایسا نہیں ہے۔

    یرغمالیوں کے لواحقین اور ان کے حامی گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت غزہ میں جنگ بندی کے ایسے معاہدے پر پہنچے جو تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔

    پاک بھارت کشیدگی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا عندیہ

    مگر نیتن حکومت بہانے تلاش کرکے غزہ پر مسلسل بمباری کررہی ہے اور اپنے اقتدار کو مزید طول دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

  • غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائیہ کا حملہ

    غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائیہ کا حملہ

    غزہ کی پٹی کے وسطی حصے میں نصیرات کیمپ کے مغرب میں ایک ساحلی سڑک پرگزشتہ روز اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کیا، جس کے باعث 4 فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق طبی عملے نے اس سے پہلے بتایا تھا حملے میں ایک لڑکا جان سے گیا ہے، تاہم بعد میں کہا گیا کہ زخمی ہونے والے شخص کو بچا لیا گیا۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ انسپیکشن روٹ سے باہر شمالی غزہ کی جانب بڑھنے والی ایک مشکوک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    اسرائیلی فوج نے حملے کے اثرات یا ہلاکتوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا تاہم کہا ’کسی بھی صورتحال کیلیے تیار ہیں، آئی ڈی ایف کسی بھی فوری خطرے کو ناکام بنانے کیلیے کوئی بھی ضروری کارروائی جاری رکھے گی۔‘

    اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائیہ کا یہ حملہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع ہونے میں ایک دن باقی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے فلسطینیوں قیدیوں کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ قید کے دوران انھیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    رہا فلسطینی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم بہت تکلیف سے گزرے، روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا، اسرائیلی فوجیوں کی کوشش ہوتی تھی کہ ہم جیل میں ہی مرجائیں، کھانے کیلئے تین دن بعد سوکھی روٹی دی جاتی تھی، روزانہ مارا پیٹا جاتا تھا۔

    اسرائیلی فوجیوں کے بہیمانہ تشدد کے حوالے سے رہا فلسطینی قیدی نے بتایا کہ تشدد کے دوران زخمی فلسطینیوں کا علاج نہیں کیا جاتا تھا۔

    غزہ جنگ بندی کے بعد حماس نے 183 فلسطینیوں کے بدلے 3 اسرائیلی اسیران کو رہا کردیا ہے، فلسطینیوں کی رہائی جنگ بندی معاہدے کے تحت چوتھے تبادلے میں ہوئی، رہافلسطینیوں میں 73 طویل عرصے سے قید اور عمرقید کی سزا کاٹ رہے تھے۔

    رہا 183 فلسطینیوں میں سے 111 کو 7 اکتوبر 2023 کے بعد حراست میں لیا گیا تھا، رہا فلسطینیوں میں 7 ایسے بھی شامل ہیں جنھیں مصر کے راستے ملک بدر کیا گیا ہے۔

    سید حسن نصراللہ اور ہاشم صفی الدین کی نماز جنازہ اور تدفین کہاں ہوگی؟ اعلان ہوگیا

    فلسطینی قیدی گروپ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں 4 ہزار 500 قیدی موجود ہیں، فلسطینی قیدی گروپ نے بتایا کہ رہا فلسطینیوں میں بھوک، بیماری کے آثار اور تشدد کے نشانات ہیں، بدترین اسرائیلی تشدد کا شکار رہا ہونے والے کئی فلسطینیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • اسرائیلی فضائیہ کی لبنان کے ہوٹل پر بمباری، 3 صحافی شہید

    اسرائیلی فضائیہ کی لبنان کے ہوٹل پر بمباری، 3 صحافی شہید

    لبنان میں اسرائیلی فوج کی درندگی کا سلسلہ جاری ہے، جنوبی لبنان کے ہوٹل پر اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں 3 صحافی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حسبیہ کے علاقے میں نہ تو انخلا کے احکامات تھے اور نہ کوئی وارننگ دی گئی مگر اس کے باوجود اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کرکے 3 صحافی شہید کردیے۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے کو خالی کرنے کا کہا گیا ہے، جبکہ حزب اللہ نے ایک جھڑپ کے دوران 5 اسرائیلی فوجیوں کو واصل جہنم کردیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی فورسز نے جبالیہ کیمپ پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں 150 افراد شہید جبکہ 10عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

    اسرائیلی فورسز نے کمال عدوان اسپتال پر بھی دھاوا بول دیا، اسپتال ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ بچوں اور مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

    حزب اللہ کے ساتھ جھڑپ میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک

    فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل شمالی غزہ میں بدترین قتل عام کررہا ہے، اسرائیلی طیاروں نے خان یونس پر بھی وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں 28 فلسطینی شہید ہوگئے۔

  • اسرائیلی فضائیہ کا لبنان کے رفیق حریری اسپتال پر حملہ، 13 شہید

    اسرائیلی فضائیہ کا لبنان کے رفیق حریری اسپتال پر حملہ، 13 شہید

    لبنان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بیروت میں واقع ‘رفیق حریری اسپتال کے نواح میں رات کے وقت اسرائیلی فضائیہ نے بمباری کی، جس کے نتیجے میں 13افراد شہید اور 57 زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے رات کے وقت بیروت پر فضائی حملے کیے جن میں جنہّ میں واقع رفیق حریری سرکاری ہسپتال کے گرد و نواح کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں ایک بچے سمیت 13 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں میں سے 7 کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ اسپتال کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی بہیمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں تباہ حال فلسطینیوں کو اپنے پیاروں کو دفنانے کیلئے کفن تک نہیں مل رہا۔

    بے گناہ فلسطینی عوام پر پے سر پے اسرائیلی حملوں میں مزید شہادتوں کا سلسلہ جاری ہے، شہیدوں کو دفنانے کیلئے تابوت اور کفن کم پڑ گئے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے درجنوں افراد کی لاشیں سڑکوں اور ملبے تلے بکھری پڑی ہیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر منیر البرش کا کہنا ہے کہ بہت سے زخمی ہماری آنکھوں کے سامنے دم توڑ چکے ہیں اور ہم ان کے لیے کچھ نہیں کر سکے، انہوں نے لوگوں سے کوئی بھی کپڑا عطیہ کرنے کی اپیل کردی۔

    غزہ میں شہادتوں سے متعلق آسٹریلوی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    اسرائیل فوج نے گزشتہ48گھنٹوں میں ایک سو پندرہ فلسطینیوں کو شہید کردیا جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں جنہیں طبی امداد کی فراہمی کیلئے بھی سہولیات میسر نہیں۔صہیونی فورسز نے شمالی غزہ کوچھاؤنی بنادیا۔ امداد کی ترسیل بند اور خوراک اور دوائیں ختم ہوچکی ہیں۔

  • اسرائیلی فضائیہ کی دوسرے روز بھی غزہ پر بمباری، فلسطینی کمانڈر سمیت 24 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فضائیہ کی دوسرے روز بھی غزہ پر بمباری، فلسطینی کمانڈر سمیت 24 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی فضائیہ کی دوسرے روز بھی غزہ پر بمباری جاری رہی، آج صبح فلسطینی کمانڈر سمیت دو دنوں میں مجموعی طور پر 24 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطینی علاقے غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فضائیہ بمباری دوسرے روز بھی جاری رہی، جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں علی الصبح بمباری سے اسلامی جہاد کے رہنما علی حسن غالی شہید ہو گئے۔

    وحشیانہ اسرائیلی کارروائیوں میں اب تک 24 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 5 خواتین اور 5 بچے بھی شامل ہیں، شہدا میں فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے متعدد رہنما بھی شامل ہیں، جب کہ حملوں میں زخمیوں کی تعداد 64 ہو چکی ہے۔

    اسرائیلی فورسز نے ایک بیان میں کہا کہ انھوں نے جمعرات کی صبح غزہ کے جنوبی خان یونس میں ایک عمارت پر فضائی حملے میں راکٹ یونٹ کے ایک کمانڈر کو نشانہ بنایا۔ فلسطینی اسلامی جہاد کے مطابق شہید رہنما علی غالی راکٹ لانچ یونٹ کے کمانڈر تھے۔

  • غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے گزشتہ شب مقبوضہ غزہ میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی میں واقع اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی ہے تاہم اسرائیل کی فضائی کارروائی کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    اسرائیلی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب کی جانے والی کارروائی فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی سرحد پر کیے جانے والے احتجاجی مظاہرے کے نتیجے میں کی گئی تھی۔

    دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بمباری میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم جمعے کے روز احتجاجی مطاہرے کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زخمی ہوگیا۔

    اسرائیلی فورسز نے بیان میں کہا ہے کہ احتجاج کے دوران فلسطینیوں شہریوں کی جانب سے سرحدی باڑ پر دھماکا خیز مواد پھینکا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے متعدد دھماکا خیز ڈیوائسز سرحدی باڑ پر پھینکی تھی جس کے جواب میں اسرائیلی فورسز نے غزہ کے شمالی حصّے میں حماس کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی کی ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بے دریغ‌ فائرنگ، 2 فلسطینی نوجوان شہید

    یاد رہے کہ  اسرائیلی فورسز نے صیہونی ریاست کے ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ کرکے دو فلسطینی نوجوانوں کو شہید جبکہ درجنوں کو زخمی کردیا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کی نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ، دو نوجوان شہید

    غاضب صیہونی ریاست کے خلاف ہر جمعے فلسطینی غزہ بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہیں، یہ سلسلہ گذشتہ سال 30 مارچ سے چلا آرہا ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق ہفتہ وار احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک اسرائیلی فوج 300 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے، جبکہ ہزاروں زخمی بھی ہوئے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال نو فروری کو صیہونی فوج کی فائرنگ سے 14 سالہ حسن ایاد شلبی سینے میں گولی لگنے کے باعث موقع پر ہی شہید ہوگیا تھا جبکہ 17 سالا حمزہ محمد اشتوی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید تھا۔

  • اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی

    اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی

    غزہ : صیہونی افواج کی جمعرات کے روز غزہ میں واقع عمارت پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی زخمی ہوگئے، متاثرہ عمارت میں ثقافتی مرکز اور دفاتر قائم تھے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں واقع ایک کثیر المنزلہ عمارت پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 18 فلسطینوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں جس بلڈنگ کو نشانہ بنایا گیا ہے اس میں مختلف دفاتر اور کلچرل سینٹر قائم تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ عمارت پر بمباری کے بعد اسرائیلی حکام کی جانب سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ کثیر المنزلہ عمارت پر فضائی حملے کرنے سے قبل غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی حدود میں راکٹ داغا گیا تھا جو اسرائیل کے جنوبی شہر بیر شیبہ سے متصل میدان میں گرا تھا تاہم فلسطینی مسلح گروہوں کے داغے گئے راکٹ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی افواج نے فلسطین کی مزاحمت پسند تنظیم حماس کے 150 ٹھکانوں کو فضائی بمباری میں نشانہ بنایا ہے جو اسرائیلی ریاست پر داغے گئے 180 میزائلوں کا رد عمل تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کے جیٹ طیاروں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی پر درجنوں فضائی حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں حاملہ خاتون اور اس ایک سالہ بیٹی سمیت تین افراد شہید ہوگئے تھے۔

  • غزہ: اسرائیلی فضائیہ کی اسکول پر بمباری ، 22 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی فضائیہ کی اسکول پر بمباری ، 22 فلسطینی شہید

    غزہ :عالمی برادری اسرائیلی جارحیت نہ رکواسکی، غزہ میں اسکول پر بمباری سے بائیس نہتے فلسطینی جان کی بازی ہار گئے، مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چھ فلسطینی مظاہرین شہید ہوگئے، اٹھارہ روز میں ایک سو اسی بچوں سمیت آٹھ سو سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    اسرائیلی درندگی عروج پر ہے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی قرارداد جوتے کی نوک پر رکھ دی، صیہونی فوج نے بیت جنون میں اقوام متحدہ کے اسکول میں پناہ لینے والوں کو بھی نہ چھوڑا، اقوام متحدہ کے زیر انتظام چلنے والے اسکول پر بھی بم گرا دیئے، جہاں ایک ہزار سے زائد فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی ۔

    اسکول پر بمباری سے بائیس فلسطینی پناہ گزین لقمہ اجل بن گئے جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے، اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کا کہنا ہے کہ اسکولوں پر حملے برداشت نہیں کئے جاسکتے ۔

    اسرائیلی بمباری اور ٹینکوں کی شیلنگ سے غزہ میں دو اسپتال ،اورایک ہزار سے زائد گھر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں دواؤں اور خوراک کی کمی کا بھی سامنا ہے، دوسری جانب اب تک بتیس اسرائیلی فوجی بھی مارے جا چکے ہیں۔

  • اسرائیلی جارحیت کا ساتواں روز،شہید فلسطینیوں کی تعداد174ہوگئی

    اسرائیلی جارحیت کا ساتواں روز،شہید فلسطینیوں کی تعداد174ہوگئی

    غزہ : فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ نہ تھم سکا،  اسرائیلی بربریت کا سلسلہ ساتویں روز میں داخل ہوگیا، اسرائیلی بمباری میں ایک سو چوہتر فلسطینی شہید اور بارہ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔مشرقی پٹی پر فضائی حملوں کے بعد زمینی کارروائیوں کا آغاز بھی کردیا گیا۔

     نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی بربریت رکنے کا نام نہیں لے رہی، غزہ میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں ساتویں روز بھی جاری ہیں،تازہ حملوں میں اسرائیلی فضائیہ نے غزہ میں تین مختلف مقامات کونشانہ بنایا، اسرائیل کی شمالی غزہ کو خالی کرنے کی دھمکی کے بعد ہزاروں فلسطینی مرد ،عورتوں اور بچوں کو بے سروسامانی کی حالت میں گھربارچھوڑ کرامدادی کیمپوں میں منتقل ہونا پڑا۔

    اسرائیل نے زمینی کاروائی سے قبل خبردار کیا ہے کہ فلسطینی اپنے گھربار چھوڑدیں، اسرائیلی انتباہ کے بعد چار ہزار سے زائد فلسطینی شمالی غزہ میں اپنے گھر بار چھوڑ کر دوسرے علاقوں کی طرف نقل مکانی کرچکے ہیں جبکہ مزید ہزاروں افراد کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔

    سات روزمیں غزہ میں ایک ہزار سے زائد مقامات اسرائیلی بمباری سے ملبے کا ڈھیربن گئے ہیں، ایک سو سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کے برعکس کوئی اسرائیلی زخمی تک نہیں ہوا، اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے خلاف عالمی برادری بدستور خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ اس رویے کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ غیرمعینہ مدت تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

     ایک طرف غزہ پربمبوں کی بارش ہور ہی ہےتو دوسری طرف اقوام متحدہ اور امریکا زبانی جمع خرچ میں مصروف ہیں، بان کی مون نے اسرائیلی دہشت گردی پرصرف اظہار تشویش ہی کیا ہے جبکہ امریکی وزیرخارجہ نےاسرائیلی وزیراعظم کوفون کرکے محض حملوں پرتشویش کا اظہار کیا۔