Tag: اسرائیلی فوجی

  • اسرائیلی فوجی غزہ میں بچوں پر وڈیو گیم کی طرح گولیاں برسا رہے ہیں، برطانوی ڈاکٹر کا ہولناک انکشاف

    اسرائیلی فوجی غزہ میں بچوں پر وڈیو گیم کی طرح گولیاں برسا رہے ہیں، برطانوی ڈاکٹر کا ہولناک انکشاف

    برطانوی ڈاکٹر نے ہولناک انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوجی غزہ میں بچوں پروڈیوگیم کی طرح گولیاں برسارہے ہیں،۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری گزشتہ روز بھی جاری رہی، مزید ایک سوسولہ افراد شہید ہوگئے، جن میں امداد کے منتظر اڑتیس فلسطینی بھی شامل ہیں۔

    غزہ میں برطانوی ڈاکٹر نے ہولناک انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوجی امدادی مراکز میں بچوں پر گولیاں چلا رہے ہیں، ہفتے کے دنوں کے لحاظ سے جسم کے مختلف حصوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    خان یونس کے ناصر اسپتال میں کام کرنے والے سرجن پروفیسر نک مینارڈ نے بتایا میں نے اور میرے ساتھیوں نے بچوں کے جسموں پر زخموں کے واضح نشان دیکھے ہیں، جن میں مختلف دنوں میں جسم کے کچھ حصوں جیسے سر، ٹانگیں یا دیگراعضا کونشانہ بنایا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک دن سب بچوں کے پیٹ میں گولی لگنے کے زخم ہوں گے، دوسرے دن سب کے سر پر یا گردن پر گولیوں کے زخم ہوں گے، اگلے دن بازوؤں یا ٹانگوں پرگولیوں کےزخم ہوں گے، یہ ایسا ہی ہے جیسے کوئی کھیل کھیلا جا رہا ہو، کہ وہ آج سر، کل گردن، پرسوں جسم کے نازک اعضا کو گولی مارنے کا فیصلہ کر رہے ہیں۔

    خیال رہے قابض فوج نے شمالی غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر کئی پونڈ وزنی بم برسائے اور ان پر ٹینکوں سے اندھادھند گولیاں چلائیں۔

    خان ہونس میں بھی اسرائیلی حملے میں سات افراد شہید ہوئے، جن میں پانچ سال کا بچہ بھی شامل ہے۔

    عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے براہ راست فائرنگ کی، غزہ میں داخل ہونے والے اقوام متحدہ کے امدادی قافلے پربھی فائرنگ کی گئی۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے پچیس ٹرکوں پرمشتمل قافلہ جیسے ہی اسرائیل سے داخل ہوا تو اسے شدید فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا۔

    غزہ کا محاصرہ بدستور جاری ہے، امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کا کہناہے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں بھوک سے اٹھارہ افراد نے دم توڑ دیا، ان میں نومولود سمیت دو بچے بھی شامل ہیں۔

  • حماس کا اسرائیلی فوجیوں پر اچانک کاری وار، نیتن یاہو پر پیر کی رات بھاری گزری

    حماس کا اسرائیلی فوجیوں پر اچانک کاری وار، نیتن یاہو پر پیر کی رات بھاری گزری

    غزہ: شمالی غزہ میں حماس کے اچانک حملے میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک جب کہ ایک افسر شدید زخمی ہو گیا ہے، اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس حملے پر پیر کی شب کو ’’انتہائی مشکل‘‘ قرار دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق تین اسرائیلی فوجی شمالی غزہ میں لڑائی میں مارے گئے، چوتھا شدید زخمی ہو گیا، حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ جدید میدانی حربوں سے دشمن کو روزانہ حیران کر رہی ہے۔

    آئی ڈی ایف نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مارے گئے فوجیوں کا تعلق 401 ویں آرمرڈ بریگیڈ کی 52 ویں بٹالین سے تھا، فوجی ٹینک میں سوار تھے، جس پر حماس کے جنگجوؤں نے ٹینک شکن راکٹ حملہ کر دیا تھا۔

    ہلاک فوجیوں کی شناخت 21 سالہ اسٹاف سارجنٹ شوہم مناہیم، 20 سالہ سارجنٹ شلومو یاکر شریم، اور 19 سالہ سارجنٹ یولی فیکتور کے ناموں سے ہوئی ہے، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کی شب کو بھاری قرار دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا پوری اسرائیلی قوم بکتر بند بریگیڈ کے ہلاک شدگان کا سوگ منا رہی ہے۔


    چرچ رہنماؤں اور سفارتکاروں کا اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ


    ادھر اسرائیل کے اپوزیشن رہنما اور ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ یائیر گولان نے فوجیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری نیتن یاہو پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’’ایک نہ ختم ہونے والی سیاسی جنگ کے نئے نتائج ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا ایک بار پھر نیتن یاہو فوجیوں کو بیچ رہا ہے اور ان کے خون کو اس لیے بہنے دے رہا ہے تاکہ وہ اقتدار کی کرسی پر ایک دن اور بیٹھ سکے۔

  • غزہ میں مزاحمت کاروں کا  حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی

    غزہ میں مزاحمت کاروں کا حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی

    غزہ: شمالی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی واصل جہنم ہوگیا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق مزاحمت کاروں کے حملے میں اسرائیلی فوج کی ایک آرمرڈ بریگیڈ کا 19 سالہ اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا، حملے میں ٹینک کمانڈر سمیت 2 فوجی شدید زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں ہی ایک دوسرے حملے میں کمانڈو بریگیڈ کے ایگوز یونٹ کا ایک فوجی شدید زخمی ہوا۔

    دوسری جانب حماس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی نئی موصولہ امریکی تجاویز پر غور شروع کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان فی الوقت غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، تاہم حماس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آخری جنگ بندی کی پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    حماس نے آفیشل ٹیلی گرام پیج پر ایک بیان میں کہا مصر اور قطر کے ذریعے موصول پیشکشں پر غور کر رہے ہیں اور ایسی ڈیل کے خواہاں ہیں جو جنگ کا خاتمہ کرے اور اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا یقینی بنائے۔

    حماس نے اب تک نئے معاہدے پر رضامندی کا اظہار نہیں کیا ہے، صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ ساٹھ روزہ جنگ بندی کے لیے درکار شرائط مان لی ہیں۔

    امریکی ٹی وی سی بی ایس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسرائیلی حکام غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، ٹرمپ کے اس اعلان کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، سے پٹی میں امیدیں بڑھ گئی ہیں۔

    تاہم ادھراسرائیلی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، نیتن یاہو نے کہا اسرائیل حماس کو مکمل طور پر ختم کرے گا، ہم ماضی میں واپس نہیں جا رہے، یہ سب ختم ہو چکا۔ خیال رہے کہ صدرٹرمپ سے ملاقات کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم پیر کوواشنگٹن پہنچیں گے۔

    غزہ میں حالات معمول پر لانے کے لیے حماس کو ہتھیار ڈالنا ہوں گے، امریکا

    اسرائیلی فورسز نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں کم از کم 111 فلسطینیوں کو جان سے مار دیا ہے، اور امداد کے متلاشیوں اور خیموں میں پناہ لینے والے بے گھر افراد کو نشانہ بنایا۔ امریکا اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) سائٹس پر کھانے کے پارسل کے انتظار میں صرف پانچ ہفتوں کے دوران 600 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

  • فلسطینی مزاحمت کاروں سے فائرنگ کا تبادلہ، اسرائیلی فوجی ہلاک

    فلسطینی مزاحمت کاروں سے فائرنگ کا تبادلہ، اسرائیلی فوجی ہلاک

    فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک اسرائیلی فوجی جہنم واصل ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جینن میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی میڈیا نے ہلاک ہونے والے فوجی کی شناخت 20 سالہ لیام ہازی کے طور پر کی ہیجبکہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہونے والے 5 فوجیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

    دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے سربراہ محمد ضیف و دیگر اعلیٰ کمانڈرز کی شہادت کی تصدیق کر دی۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حماس فوجی ونگ کے سربراہ محمد ضیف گزشتہ سال اسرائیل سے جنگ کے دوران غزہ پٹی میں شہید ہوگئے تھے۔

    اسرائیل نے اگست میں کہا تھا کہ اس نے پچھلے مہینے محمد ضیف کو شہید کیا لیکن حماس نے تصدیق نہیں کی تھی۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ محمد ضیف 7 اکتوبر 2023 حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں میں سے ایک تھے جس میں 1,200 شہری ہلاک اور 251 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

    سربراہ القسام بریگیڈ کو شہید یحییٰ سنوار کے نائب کے طور پر دیکھا جاتا تھا جو گزشتہ سال فرنٹ لائن پر اسرائیلی فوجیوں سے مقابلہ کرتے ہوئے محافظوں سمیت خالق حقیقی سے جا ملے۔

    حماس رہنما ابو عبیدہ نے ان کے علاوہ نائب فوجی کمانڈر مروان عیسیٰ کی شہادت کی بھی تصدیق کی جبکہ شہادت پانے والوں میں کمانڈر غازی ابو تما، رائدتھابت اور خان یونس بریگیڈ کے کمانڈر رافع سلامہ بھی شامل ہیں۔

    اسرائیل نے 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا

    فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے اسرائیل کی تمام جیلیں خالی ہونے تک جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

  • غزہ میں کیپٹن سمیت 5 اسرائیلی فوجی واصل جہنم

    غزہ میں کیپٹن سمیت 5 اسرائیلی فوجی واصل جہنم

    غزہ کی شمالی پٹی میں حماس کے ساتھ جھڑپ کے دوران 5 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، اسرائیل نے بھی فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کی شمالی پٹی میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہوئے، جن میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق آج صبح غزہ کی شمالی پٹی میں ایک حملے میں 5 فوجی ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والے فوجیوں میں ایک کیپٹن اور 4 سارجنٹ شامل ہیں، مارے جانیوالے تمام فوجی نحال بریگیڈ کے ریکی یونٹ میں تعینات تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران 4 اسرائیلی فوجی مارے گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ کے ایک علاقے میں سڑک کے کنارے نصب بم دھماکے کے نتیجے میں 4 اسرائیلی اہلکار ہلاک ہوئے، بیت حنون میں ہونے والے دھماکے میں 5 اسرائیلی فوجی بھی زخمی ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) نے اہلکاروں کے مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فوجیوں کو حماس کی جانب سے دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں بھی دیگر فوجی ہلاک اور زخمی بھی ہوئے۔

    حماس کا غزہ فائر بندی مذاکرات سے متعلق اہم بیان

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی گاڑی گزرنے کے دوران سڑک پر زور دار بم دھماکا ہوا تھا۔ اقوام متحدہ کے صحت کے ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی میں 46,537 افراد ہلاک ہوئے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

  • غزہ، حماس نے 2 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کردیا

    غزہ، حماس نے 2 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کردیا

    شمالی غزہ میں حماس کے حملے میں 2 اسرائیلی فوجی اپنے انجام کو پہنچ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حماس کے راکٹ حملے میں اسرائیلی ٹینک بھی تباہ ہو گیا۔

    حماس کے حملے میں مارے گئے اسرائیلی فوجیوں میں سارجنٹ میٹیو یاکوف پرل اور سارجنٹ کیناؤ کاسا شامل ہیں۔

    شمالی غزہ میں 6 جنوری کو بھی 2 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف زمینی کارروائی اور پٹی کے ساتھ سرحد پر کارروائیوں میں مرنے والے فوجیوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے۔

    اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی کا معاہدہ بہت قریب ہے جس سے غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوسکے گی۔

    پیرس میں اپنے فرانسیسی ہم منصب جین نول بیروٹ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی میں ہم جنگ بندی اور یرغمالیوں کے حوالے سے ایک معاہدے کے بہت قریب ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل اور حماس تحریک کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔

    قطری وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ غزہ جنگ بندی کے مذاکرات تکنیکی سطح پر جاری ہیں اور وفود قاہرہ اور دوحہ میں مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ بعد میں اسرائیل نے فلسطین کی غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے حوالے سے حماس پر نئے الزامات لگائے تھے۔

    اسرائیلی ڈرون حملے میں فلسطینی بچے شہید

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے حماس کو جنگ بندی میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایڈن بار ٹال نے کہا کہ کسی معاہدے پر پہنچنے کا واحد راستہ تحریک حماس پر دباؤ ڈالنا ہے۔

  • فلسطینی بچوں اور خواتین کو مارنے والے صہیونی فوجی ’ذہنی عذاب‘ میں مبتلا، سی این این کی رپورٹ

    فلسطینی بچوں اور خواتین کو مارنے والے صہیونی فوجی ’ذہنی عذاب‘ میں مبتلا، سی این این کی رپورٹ

    فلسطینی بچوں اور خواتین کو مارنے والے صہیونی فوجی ’ذہنی عذاب‘ میں مبتلا ہو گئے ہیں، اس حوالے سے سی این این کی ایک چشم کشا رپورٹ سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سی این این کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی اہلکار شدید ذہنی تناؤ کا شکار رہنے لگے ہیں، غزہ میں کیے گئے مظالم واپس جانے والے صہیونی فوجیوں کے اعصاب پر طاری ہو گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نہتے فلسطینی بوڑھوں، بچوں اور خواتین کو نشانہ بنانے والے صہیونی فوجیوں کو احساسِ جرم نے گھیر لیا ہے، اور وہ نفسیاتی مریض بن گئے ہیں، اور خود کشی کرنے لگے ہیں، یہ فوجی غزہ سے تو نکل آئے لیکن غزہ ان کے ذہنوں سے نہیں نکل سکا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ سے واپس گھروں کو جانے والے اسرائیلی فوجیوں میں خود کشیوں کا رجحان تیزی سے پنپ رہا ہے، اور وہ دوبارہ غزہ جانے کے لیے کسی قیمت تیار نہیں ہیں، واپس آنے والے ان فوجیوں میں ایک تہائی سے زیادہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہو گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق احساسِ جرم اُن کے دل و دماغ کو گھیرے ہوئے ہے، نہتے شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کی شہادت کا کریڈٹ لینا اب انھیں سوہانِ روح محسوس ہو رہا ہے۔

    حزب اللہ کی اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر بمباری، شہر میں‌ ایمرجنسی نافذ

    سی این این کے مطابق 40 سالہ ایلیران مزرہی چار بچوں کا باپ تھا، جو حماس کے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ میں تعینات ہوا، جب چھ ماہ بعد وہ لوٹا تو اس کے خاندان کے مطابق وہ ’پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PTSD)‘ کا شکار ہو گیا، اسے دوبارہ غزہ بھیجا جا رہا تھا لیکن اس نے خود کشی کر لی۔ اس کی ماں جینی مزرہی نے کہا ’’وہ غزہ سے نکل آیا، لیکن غزہ اس سے نہیں نکلا، اور وہ بعد از جنگ کے صدمے سے مر گیا۔‘‘

    اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ ان ہزاروں فوجیوں کی دیکھ بھال کر رہی ہے، جو جنگ کے دوران صدمے کی وجہ سے پی ٹی ایس ڈی یا ذہنی امراض میں مبتلا ہیں۔ یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ کتنے لوگ اپنی جانیں لے چکے ہیں، کیوں کہ اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) نے کوئی سرکاری اعداد و شمار فراہم نہیں کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے حماس کے حملوں کے بعد ایک سال کے عرصے میں غزہ میں 42,000 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے، اور اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

    اسرائیل نے اب جنگ لبنان تک پھیلا دی ہے، اور اسرائیلی فوجی مزید خوف زدہ ہو گئے ہیں، غزہ میں چار ماہ تک خدمات انجام دینے والے ایک IDF طبیب نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے سی این این کو بتایا ’’ہم میں سے بہت سے لوگ لبنان میں دوبارہ جنگ کے لیے بھیجے جانے سے بہت خوف زدہ ہیں، ہم میں سے بہت سے لوگ اس وقت حکومت پر بھروسہ نہیں کرتے۔‘‘

    اسرائیلی فوج نے غزہ کو صحافیوں کے لیے بند کر رکھا ہے، لیکن وہاں لڑنے والے اسرائیلی فوجیوں نے CNN کو بتایا کہ انھوں نے ایسی ہولناکیوں کا مشاہدہ کیا ہے، جسے بیرونی دنیا کبھی بھی صحیح معنوں میں نہیں سمجھ سکتی۔

  • ویڈیو: اسرائیلی فوجی الجزیرہ کے دفتر میں گھس گئے، عملے کو بیورو چھوڑنے پر مجبور کر دیا

    ویڈیو: اسرائیلی فوجی الجزیرہ کے دفتر میں گھس گئے، عملے کو بیورو چھوڑنے پر مجبور کر دیا

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی فورسز نے صحافتی اقدار کی دھجیاں اڑا دیں، مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کے دفاتر پر دھاوا بول کر دفتر کو 45 دنوں کے لیے بند زبردستی بند کرا دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق شہر رام اللہ میں صہیونی فوجیوں نے الجزیرہ کے دفتر میں گھس کر نشریات میں خلل ڈالا اور بیورو چیف کو دھمکایا، اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کو آئندہ پینتالیس روز کے لیے کام بند رکھنے کی وارننگ دے دی۔

    بھاری ہتھیاروں سے لیس، نقاب پوش اسرائیلی فوجی زبردستی اس عمارت میں داخل ہوئے جہاں الجزیرہ کا بیورو ہے، اتوار کو علی الصبح نیٹ ورک کے مقبوضہ مغربی کنارے کے بیورو چیف ولید العمری کو 45 دن کی بندش کا حکم دے دیا۔

    بیورو چیف کے مطابق الجزیرہ کے عملے کو رام اللہ بیورو چھوڑنے پر مجبور کیا گیا، العمری نے کہا کہ اسرائیلی فوجی دستاویزات، آلات اور دفتری املاک کو ضبط کرنے کے لیے ایک ٹرک لے کر آئے تھے۔

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے آج صبح لبنان میں 110 مقامات پر حملے

    صہیونی فوج نے دفتر کے علاقے منارا راؤنڈ اباؤٹ کو گھیر لیا تھا، اور انھوں نے فائرنگ کی اور آنسو گیس فائر کیے، فلسطینی صحافیوں کی تنظیم نے اسرائیلی اقدام کی شدید مذمت کی، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ الجزیرہ کا دفتر ’دہشت گردی کی حمایت‘ پر بند کیا جا رہا ہے۔

    بیورو چیف کا کہنا تھا کہ انھیں اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے حکم نامہ دیا گیا ہے جو قانونی ٹیم کو حوالے کر دیا گیا ہے، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ایک اسرائیلی جنرل نے کیا ہے، جب کہ باقی تفصیلات اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹر میں دی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ علاقہ مقبوضہ مغربی کنارے کا A علاقہ ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ فلسطینی اتھارٹی کے مکمل کنٹرول میں ہے۔ لیکن اسرائیلی فوج جس طرح چاہے آتی اور جاتی ہے۔ یہاں راتوں رات چھاپے مارے جاتے ہیں، اور فلسطینیوں کو مارا جاتا ہے، شہری انفراسٹرکچر کو تباہ کیا جاتا ہے، اس لیے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ الجزیرہ کا دفتر مقبوضہ مغربی کنارے میں ان اسرائیلی دراندازیوں کا اگلا شکار تھا۔

    فلسطین نیشنل انیشیٹو کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ برغوتی کے مطابق الجزیرہ کے دفتر کی بندش سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کسی بھی ایسی آواز کو دبانا چاہتا ہے جو فلسطینی سرزمین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی حقیقت کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے اور الجزیرہ کے ساتھ کام کرنے والے صحافیوں سمیت تقریباً 170 صحافیوں کو قتل کر دیا ہے جب کہ دیگر کو قید اور تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

    انھوں نے کہا رام اللہ میں الجزیرہ کا دفتر فلسطینیوں کی سیکیورٹی اور سول انتظامیہ کے تحت ایریا اے میں آتا ہے، اسرائیل کو قانونی طور پر ایریا A یا B میں کسی بھی دفتر کو بند کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، اس سے پتا چلتا ہے کہ اسرائیل نے اب مؤثر طریقے سے مغربی کنارے پر مکمل طور پر دوبارہ فوجی قبضہ کر لیا ہے۔

  • امریکا نے سابق اسرائیلی فوجی کے داخلے پر پابندی لگادی

    امریکا نے سابق اسرائیلی فوجی کے داخلے پر پابندی لگادی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ماورائے عدالت قتل میں ملوث مجرم سابق اسرائیلی فوجی سارجنٹ پر ویزا پابندی عائد کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سارجنٹ ایلور ازاریا پر پابندیاں ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہونے پر لگائی گئی ہیں۔

    اسرائیلی سارجنٹ ایلور ازاریا نے سال 2016میں زخمی فلسطینی شہری عبدالفتاح الشریف کو شہید کردیا تھا۔

    سارجنٹ کو اسرائیلی عدالت نے قتل عام کا مجرم قراردیا لیکن صرف18ماہ کی سزا سنائی گئی، اسرائیلی سارجنٹ کو18ماہ کی سزا کے بعد پھر4ماہ کی سزا سنائی گئی۔ رہائی کے کئی ماہ بعد اس نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسے اس واقعے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ واضح طور پر کہا ہے کہ مذکورہ اسرائیلی سارجنٹ سمیت اس کے خاندان کا کوئی بھی فرد امریکا نہیں آسکتا۔

    واضح رہے کہ غاصب اسرائیلی فوج کو جہاں بھی فلسطینیوں پر ظلم و ستم کرنے کا موقع ملتا ہے وہ انسانیت سوز کارروائیوں سے گریز نہیں کرتی۔

    گزشتہ دنون بھی اسرائیل نے سیف زون قرار دیے گئے المواسی پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی ہے جس میں 86 فلسطینی شہید اور 289 زخمی ہوئے تھے۔

    شہید ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، شاطئی کیمپ پر بھی نماز پڑھتے فلسطینیوں پر بمباری کی گئی جس سے 15 شہید ہوگئے۔

     

  • چوہے نے اسرائیلی فوجیوں میں بھگدڑ مچا دی، شرمناک ویڈیو وائرل

    چوہے نے اسرائیلی فوجیوں میں بھگدڑ مچا دی، شرمناک ویڈیو وائرل

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں بربریت کے بد ترین مظاہرے کرنے والی اسرائیلی فوج کی بزدلی پر مبنی ایک شرمناک ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے اسرائیلی فوجیوں کی بزدلی کو طشت از بام کر دیا ہے، یہ ویڈیو غزہ کی ایک عمارت کی ہے جس میں حماس کے جانبازوں کے خلاف اسرائیلی فوجی چھاپا مار کارروائی کر رہے تھے۔

    لیکن ایک چوہے نے وہ کر دکھایا جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، ہزاروں فلسطینیوں کو نہایت بے دردی سے قتل کرنے والے اسرائیلی فوجی محض ایک چوہا اوپر سے گرنے پر ایسے سر پٹ بھاگے کہ نئی شرمناک داستان رقم ہو گئی۔

    صہیونی فوجی غزہ میں ایک عمارت میں جیسے ہی داخل ہوئے، اوپر جانے والی سیڑھیوں پر پہنچ کر وہ ابھی اوپر جانے کے لیے قدم اٹھا ہی رہے تھے کہ اچانک چھت سے ایک چوہا نیچے آ گرا۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چوہا گرتے ہی سب فوجیوں کے اوسان اس طرح خطا ہو گئے، جیسے حماس کے سپاہیوں نے کوئی ہینڈ گرنیڈ پھینک دیا ہو، صرف یہی نہیں، آؤ دیکھا نہ تاؤ، اسرائیلی فوجی ادھر ادھر بھاگ کھڑے ہوئے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by İnsanlardan bir insan (@ilnamsonos)