Tag: اسرائیلی فوج کے حملے

  • غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے، ایک دن میں 32 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے، ایک دن میں 32 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تباہ کن بمباری میں مزید 32 فلسطینی شہید ہوگئےجبکہ درجنوں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک روز میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 32 ہوگئی، جنوبی غزہ کے خان یونس شہر میں اسرائیلی ڈرون حملے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔

    خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ بھڑک اٹھی جس سے 11 افراد جُھلس کر موقع پر ہی شہید ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج نے تلکرم میں فلسطینیوں کے گھروں پر حملے شروع کردیے، فوجیوں نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور نقل مکانی پر مجبور کیا۔ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں پولیو مہم بھی ملتوی کر دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ مغربی غزہ سٹی میں گھر پر فضائی حملے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد شہید ہو ئے، جبکہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں جنگی طیاروں کے حملے میں 3 عام شہری، جن میں 2 بچیاں بھی شامل تھیں لقمہ اجل بن گئے۔

    مزید پڑھیں : غزہ کے 6 لاکھ بچوں کے معذور ہونے کا خدشہ

    دوسری جانب اردن اور مصر نے اسرائیل اور حماس میں 5 سے 7 سال جنگ بندی کی نئی تجاویز پیش کردیں جب کہ منصوبے میں اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔

    اسرائیل کی جانب سے 18 ماہ پہلے شروع ہونے والی جنگ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 51 ہزار 266 ہوگئی ہے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت و بربریت سے زخمی فلسطینیوں کی تعداد 1 لاکھ 16 ہزار 991 ہوگئی ہے۔

     

  • امریکا کا  مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کے حملے پر ردعمل آگیا

    امریکا کا مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کے حملے پر ردعمل آگیا

    واشنگٹن : امریکا نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کے حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا مقدس مقامات کے تقدس کا خیال رکھا جائے ، اسٹیٹیس کو کو خطرے میں ڈالنے والا کوئی یکطرفہ اقدام قبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل بریفنگ کے دوران بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز کی پُر تشددکارروائیوں پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی مقامات کےتقدس کاخیال کیاجائے۔

    ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ اسٹیٹس کوکوخطرےمیں ڈالنےوالاکوئی بھی یکطرفہ اقدام امریکاکوقبول نہیں، امریکا سمجھتا ہے کہ تاریخی اسٹیٹس کو برقرار رکھنا ہی بہتر ہوگا۔

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ اس حوالے سے اسرائیل اورفلسطین دونوں سےرابطےمیں ہیں۔

    اس سے قبل امریکا نے سلامتی کونسل کو اسرائیل کیخلاف مذمتی اعلامیہ جاری کرنے سے روک دیا تھا ، مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے کے بعد سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس بلایا گیا تھا، مجوزہ مذمتی اعلامیے میں مسجد اقصیٰ پر اسرئیلی پولیس کے چھاپوں کی مذمت کی جانی تھی تاہم سلامتی کونسل کا اعلامیہ جاری کرنے کے لیے تمام ارکان کا متفق ہونا ضروری ہوتا ہے۔

    خیال رہے صیہونی فوج نے مسجدِ اقصیٰ میں نمازیوں پر حملہ کر کے اسے میدان جنگ بنادیا تھا،اسرائیلی فوجی دندناتے ہوئے مسجد کے اندر داخل ہوئے اور عبادت میں مصروف لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    قابض اسرائیلی فوج کےساتھ جھڑپوں میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے جبکہ تین سو سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا ، اسرائیل نےغزہ،مغربی کنارے ،نابلوس اور ہیبرون میں فائرنگ کی اور زہریلے گیس بم بھی پھینکے تھے۔