Tag: اسرائیلی فوج

  • اسرائیل کی القدس اور الشفا اسپتالوں  کے قریب بمباری ،  عمارتیں لرز اٹھیں

    اسرائیل کی القدس اور الشفا اسپتالوں کے قریب بمباری ، عمارتیں لرز اٹھیں

    غزہ : اسرائیلی فوج نے غزہ کے دو بڑے اسپتالوں کے قریب بمباری کی ، صہیونی فوج نے القدس اسپتال کے20 میٹر قریب حملہ کیا ، جس سے اسپتال کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور دھواں پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں کو نشانے پر رکھ لیا، اسرائیلی فورسزنے غزہ کےسب سےبڑے الشفااسپتال کے قریب بمباری کی ، اسپتال میں ہزاروں زخمیوں اورسیکڑوں خاندانوں نے پناہ لے رکھی ہے

    صہیونی فوج نے القدس اسپتال کے 20 میٹر قریب بھی فضائی حملہ کیا ،جس سے اسپتال کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، دھواں پھیل گیا، بارود کی بُو اور دھوئیں سے زخمیوں اور پناہ لینے والوں کا دم گُھٹنے لگا۔

    حملے سے آئی سی یو اور انکیوبیٹر وارڈ میں بھی دھواں بھرگیا، القُدس اسپتال میں میں چودہ ہزار افراد موجود ہیں، بچوں اور عورتوں سے کوریڈور بھرے ہوئے ہیں جبکہ القدس اسپتال کی طرف آنے والے راستے بھی بمباری میں تباہ ہوگئے ہیں۔

    تازہ حملوں میں ساڑھے چار سوعمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ، مسلسل بمباری اورامدادی سامان کی ترسیل بند ہونے کے باعث قحط کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔

    ہفتے کے روز بلیک آؤٹ کے بعد بند ہونے والی انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس جزوی طورپربحال ہوگئی ہے۔

    خیال رہے ۔سات اکتوبر سے جاری سیہونی فورسز کی غزہ پر گولہ باری کے نتیجے میں شہدا کی تعداد آٹھ ہزار سے تجاوز کر گئی، تین ہزار تین سو سے زائد بچے بھی شہداءمیں شامل ہیں اور زخمیوں کی تعداد بیس ہزار سےاوپر چلی گئی ہے۔

  • حزب اللہ کی اسرائیلی فوج پر ایک اور حملے کی تیاری

    حزب اللہ کی اسرائیلی فوج پر ایک اور حملے کی تیاری

    اسرائیلی فوج اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان جاری کشیدگی شدت اختیار کرگئی ہے، فوجی ٹھکانوں پر حملے کے جواب میں حزب اللہ نے بھی تیاری کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں دارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی حزب اللہ نے کل بروز پیر اسرائیل کی حدود میں واقع فوجی چوکی العباد پر حملے کا اعلان کردیا۔

    حزب اللہ کے ٹیلی گرام پیج پر اس موضوع سے متعلق ویڈیو مناظر اور تحریری بیان جاری کیا گیا ہے۔

    ویڈیو مناظر کے مطابق العباد فوجی چوکی پر اسرائیل کے کیبل والے اور وائرلیس نیٹ ورک میں خفیہ خبریں سُننے والے اور سگنل خراب کرنے والے سامان، ریڈارز اور کیمرہ سسٹم پر مشتمل مرکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور لبنان سرحد پر 8 اکتوبر سے وقتاً فوقتاً اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

    حملوں میں حزب اللہ کے 46 اراکین سمیت اسلامی جہاد تحریک کے 6، حماس کے 3، حزب اللہ کی حمایت یافتہ سنّی مزاحمتی بریگیڈ کے 2 اراکین اور ایک اخباری رپورٹر سمیت 4 شہری شہید ہو چکے ہیں۔

    لبنان کی طرف سے کئے گئے حملوں کے نتیجے میں 3 اسرائیلی فوجی اور ایک اسرائیلی شہری ہلاک ہو گیا ہے۔

    گزشتہ روز صیہونی فورسز کے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے فوجی ٹھکانوں پر تازہ حملے میں 41 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    حملے کے بعد ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی اسرائیل پر راکٹ داغے جانے کے جواب میں کی گئی ہے، گزشتہ رات لبنان سے اسرائیل پر 2 راکٹ داغے گئے تھے۔

    ترجمان اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ لبنان سے کیے گئے حملے کو ہمارے ڈیفنس سسٹم نے ناکام بنایا، لبنان کی جانب سے اسرائیلی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کی یادگار کو بھی  تباہ کردیا

    اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کی یادگار کو بھی تباہ کردیا

    جنین : اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کی یادگار کو تباہ کردیا ، فلسطینی صحافی شیرین کو اسرائیلی فوج نے گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جنین میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کی یادگار کو تباہ کردیا ، اسرائیلی فوج کے بلڈوز نے فلسطینی صحافی کے جنین پناہ گزین کیمپ میں یادگار کو تباہ کیا۔

    فلسطینی صحافی شیریں کو11 مئی 2002کواسرائیلی فوج نےگولی مارکرشہیدکردیاتھا اور صحافی کو قتل کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کو سزا دینے سے انکار کردیا تھا۔

    یاد رہے فلسطین کے اٹارنی جنرل نے الجزیرہ کی مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی تھی۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ الجزیرہ کی مقتول صحافی ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر گولی ماری تھی۔

    الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے 26 مئی کو اعلان کیا تھا کہ اس نے اس معاملے میں انصاف کے لیے ایک قانونی ٹیم تشکیل دی ہے جو دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) سے رجوع کرے گی۔

  • اسرائیلی فوج کا  حماس کے 5 کمانڈروں کو شہید کرنے کا دعوی

    اسرائیلی فوج کا حماس کے 5 کمانڈروں کو شہید کرنے کا دعوی

    یروشلم : اسرائیلی فوج نے حماس کے پانچ کمانڈروں کو شہید کرنے کا دعوی کر دیا، شہید ہونے والوں میں حماس کے انٹیلی جنس ڈائریکٹرکے نائب شادی بارود اور خان یونس میں حسن عبداللہ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورس نے حماس کے پانچ کمانڈروں کو شہید کرنے کا دعوی کر دیا، اسرائیل کے وزیرِ دفاع یواو گیلنٹ نے اسرائیلی کو بہادر قرار دیتے ہوئے کہ اگلے پچھتر سال اس جنگ پر منحصر ہیں۔

    یواو گیلنٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے حماس کے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے نائب سربراہ شادی بارود، خان یونس میں حسن عبداللہ کو شہید کیا جبکہ رات گئے بمباری میں دراج تُفح بٹالین کے مزید تین کمانڈرز شہید ہوئے ، جن میں بریگیڈ کے سربراہ رِفات عباس،نائب ابراہیم ، جنگی امورکے سربراہ طارق معروف شامل ہیں۔

    صیہونی فورس کے مطابق یہ تینوں کمانڈرز گزشتہ کئی دہائیوں سے حماس سے وابستہ تھے، ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ دراج تُفح بٹالین حماس کے غزہ سٹی بریگیڈ کا حصہ ہے، دراج تُفح بٹالین کو حماس کی سب سے اہم بریگیڈ سمجھا جاتا ہے۔

    دوسری جانب حماس نے فوری طور پر اسرائیلی دعوی کی تصدیق نہیں ہے۔

  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں بڑی زمینی کارروائی کا دعویٰ

    اسرائیلی فوج کا غزہ میں بڑی زمینی کارروائی کا دعویٰ

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر ٹینکوں، بلڈوزر وں سے دھاوا بولنے کا دعویٰ سامنے آرہا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رات بھر زمینی کارروائی میں درجنوں ٹینکوں سے گولا باری کی گئی اور متعدد عمارتوں کو بلڈوز کردیا گیا۔

    اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ زمینی کارروائی کے دوران حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔اسرائیلی فوج اسے اب تک کی سب سے بڑی زمینی کارروائی قرار دے رہی ہے۔

    اسرائیل نے ویڈیو کے ساتھ جاری بیان میں کہا کہ چھاپہ مار کارروائی کے بعد ٹینک واپس اسرائیلی علاقے میں داخل ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر کی جانے والی بمباری کے باعث مزید 800 فلسطینی شہید ہوگئے، جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد 6654 تک پہنچ گئی ہے، 19ہزار سے زائد زخمی ہیں، جبکہ اسپتالوں میں سہولتیں ختم ہو چکی ہیں۔

    اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 2500 بچے بھی شہید ہوچکے ہیں، جبکہ 1600 افراد لاپتہ ہیں، جن کے حوالے سے کچھ معلوم نہیں کہ وہ کہاں ہیں؟

    اس کے علاوہ غزہ میں الجزیرہ ٹی وی کے بیوروچیف وائل الدحدوح کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں پورا خاندان شہید ہوگیا ہے، شہید ہونے والوں میں اہلیہ، بیٹا اور سات سالہ بیٹی شامل ہیں۔

    وحشی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد میں ہر گزرتے دن کیساتھ اضافہ ہورہا ہے۔

    الجزیرہ ٹی وی کے غزہ میں بیوروچیف کی رہائش گاہ پر اسرائیلی فضائی حملہ ہوا، حملے میں اُن کی اہلیہ، ہائی اسکول میں پڑھنے والا بیٹا اور سات سالہ بیٹی شہید ہوگئی۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق الجزیرہ چینل کے نمائندے کا خاندان النصیریہ کے پناہ گزین کیمپ میں موجود تھا۔

    خاندان کی شہادت کے بعد الجزیرہ چینل کے نمائندے کی شہید ننھی بیٹی کو گود میں اٹھائے اسپتال سے نکلنے اور شہید بیٹے کی میت کو دیکھنے کی ویڈیوز وائرل ہورہی ہے۔

  • اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے، 70 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے، 70 فلسطینی شہید

    غزہ : اسرائیلی فوج نے غزہ پر تازہ حملوں کے دوران مزید 70 فلسطینیوں کو شہید کردیا، جس کے نتیجے میں درجنوں بے گناہ شہری شہید ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کہ حماس حکام نے کہا کہ شمالی غزہ میں اتوار کی رات کو اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60 افراد شہید ہوگئے۔

    میڈیا آفس نے بیان میں کہا کہ پیر کی صبح اسرائیلی فوج کی جانب سے کیے گئے نئے حملوں میں 10 افراد شہید ہوگئے جس کے بعد اتوار کی رات سے اب تک شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد70 ہو گئی ہے۔

    اسرائیلی فوج نے کہا کہ انہوں نے 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 320 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے پیر کو غزہ پر فضائی حملوں کے دوران پناہ گزینوں کے کیمپ کے قریب ایک مکان کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے،اس سے قبل صیہونی طیاروں نے رات کو حزب اللہ کے فوجی اہداف کو بھی نشانہ بنایا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کے طیاروں نے لبنان میں حزب اللہ کے دو سیلز اور ان کے دیگر اہداف کو بھی نشانہ بنایا جس میں ایک کمپاؤنڈ اور ایک چوکی بھی شامل ہے۔

    فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے حملے غزہ کی پٹی کے مرکز اور شمال پر مرکوز تھے۔ شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے قریب ایک مکان پر حملے میں متعدد فلسطینی شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔غزہ میں صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیل کی دو ہفتوں کی بمباری میں چار ہزار 600افراد شہید ہو چکے ہیں۔

  • حماس نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں داخل ہوتے ہی پسپا کردیا

    حماس نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں داخل ہوتے ہی پسپا کردیا

    غزہ : اسرائیلی فوج کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش ناکام ہوگئی، اسرائیلی فوجی غزہ میں داخل ہوتے ہی حماس کی فائرنگ کی زد میں آگئے۔

    قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے واپس بھاگ کر اپنی جان بچائی، اسرائیلی فوجیوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگجوؤں کے جال میں پھنس گئے تھے۔

    دوسری جانب اس حوالے سے تفصیلات بیان کرتے ہوئے حماس ترجمان نے بتایا کہ خان یونس کے قریب اسرائیلی زمینی حملے کو پسپا کردیا گیا ہے۔

    اسرائیل

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تقریباً ایک گھنٹہ قبل اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش کی تاکہ غزہ اور اسرائیل کے درمیان باڑ کی مرمت کی جاسکے۔

    پٹی میں داخل ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی فلسطینیوں کے بنائے ہوئے جال میں پھنس گئے، حماس کی جانب سے گھات لگانا اسرائیلی فوجیوں کے لیے مشکل مرحلہ تھا۔

    اس حکمت عملی سے اسرائیلی فوجی براہ راست فلسطینی جنگجوؤں کی فائرنگ کی زد میں آگئے اور اپنی جان بچانے کیلئے واپس چلے گئے۔

    حماس کی قسام بریگیڈز کے مطابق اسرائیلی فوجی اپنا ٹینک اور بلڈوزر چھوڑ کر بھاگ نکلے، ایک اسرائیلی ٹینک اور2 بلڈوزر بھی تباہ کردیے، دراندازی کرنے والی اسرائیلی فوج سے بہادری سے مقابلہ کیا۔

  • اسرائیلی فوج کا القدس اسپتال خالی کرنے کا الٹی میٹم ، نتائج بھگتنے کی دھمکی

    اسرائیلی فوج کا القدس اسپتال خالی کرنے کا الٹی میٹم ، نتائج بھگتنے کی دھمکی

    غزہ : اسرائیلی فوج نے القدس اسپتال کو خالی کرنے کاالٹی میٹم دیتے ہوئے نتائج بھگتنے کی دھمکی دے دی، القدس اسپتال میں آٹھ ہزاربےگھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر بمباری پندرہویں دن بھی جاری ہے، صیہونی فورسز کی جارحیت انتہا کو پہنچ گئی۔

    اسرائیلی فوج نے القدس اسپتال کو خالی کرنے کاالٹی میٹم دے دیا اور دھمکی دی ہے اسپتال خالی کرو ورنہ نتائج بھگتنا ہوگا، القدس اسپتال میں آٹھ ہزاربےگھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

    اسرائیلی جارحیت میں شہدا کی تعداد اکتالیس سو سے تجاوز کرگئی ہے اور غزہ کھنڈربن چکا ہےم جابجا خون میں لت پت لاشیں اور زخمی پڑے ہیں۔

    غزہ رات بھر دھماکوں سے گونجتا رہا، جس سے مزید تیس فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ چوبیس گھنٹےمیں تین سوباون فلسطینی شہید ہوئے۔

    غزہ والوں پر دو ہفتوں سے پانی بند ہے، شہرمیں بجلی معطل ہے اور کھانے پینے کی چیزیں ختم ہورہی ہیں، محاصرے نے فلسطینیوں کی زندگی جہنم بنادی ہے۔

    دوسری جانب سربراہ عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی فوج کے القدس اسپتال کو خالی کرنے کے احکامات تشویشناک قرار دے دیے۔

    ڈبلیوایچ او کا کہنا تھا کہالقدس اسپتال میں اس وقت 400 سے زیادہ مریض زیرعلاج ہے اور 12 ہزار سے زیادہ بے گھر شہریوں کا مسکن ہے، مریضوں سے بھری اسپتال کو محفوظ طریقے سے خالی کرنا ممکن نہیں ہے، عام شہریوں اور مریضوں کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔

  • اسرائیلی فوج نے ایک اور شہر خالی کرنے کا حکم دے دیا

    اسرائیلی فوج نے ایک اور شہر خالی کرنے کا حکم دے دیا

    اسرائیلی فوج نے لبنانی شہر کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے، یہ اعلان لبنان کے ساتھ سرحد پر حزب اللہ کے جنگجوؤں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے بعد کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تھوڑی دیر پہلے شہر کریات شمونہ کے میئر کو فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے، اس منصوبے کا انتظام مقامی اتھارٹی، وزارتِ سیاحت اور وزارتِ دفاع کریں گے۔

    7اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے مسلح افراد کے حملہ کے بعد سے لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ اور اتحادی فلسطینی گروہوں نے اسرائیل کے ساتھ کئی دنوں سے سرحد پار فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق مذکورہ حملے میں کم از کم 1,400 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

    حماس کے زیرِانتظام وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی پٹی میں 3,700 سے زیادہ فلسطینی جوابی اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بنیادی طور پر عام شہری ہیں۔

    اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اس کی افواج حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں کیونکہ سرحد پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

    فوج نے جمعے کے اوائل میں کہا، "آئی ڈی ایف (اسرائیلی دفاعی افواج) نے حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف متعدد حملے کیے جن میں مشاہداتی چوکیاں بھی شامل ہیں۔”

    "اس کے علاوہ آئی ڈی ایف کے لڑاکا طیاروں نے تین دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جنہوں نے اسرائیل کی طرف ٹینک شکن میزائل داغنے کی کوشش کی۔”

    اسرائیلی حکام شمالی سرحد کے پار کمیونٹیز کو مستقل طور پر خالی کر رہے ہیں کیونکہ گوریلا فوجی اور ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں بڑی تعداد میں علاقے میں داخل ہو رہی ہیں۔

    شیعہ مسلم حزب اللہ تحریک لبنان کا واحد مسلح گروہ تھا جو 1975-1990 کی خانہ جنگی کے بعد غیر مسلح نہیں ہوا۔ اس گروہ نے آخری بار 2006 میں اسرائیل کے ساتھ ایک بڑا تنازع لڑا تھا۔

  • اسرائیلی فوج نے گرجا گھر بھی تباہ کردیا

    اسرائیلی فوج نے گرجا گھر بھی تباہ کردیا

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں بربریت کی انتہا کرتے ہوئے مسیحی عبادت گاہوں کو کو بھی نہ بخشا، چرچ میں پناہ لینے والے بے گناہ فلسطینیوں کو مارنے کیلئے اسے تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ میں انسانیت سوز کارروائیاں جاری ہیں، جس کے نتیجے میں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادتوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ شہر میں واقع ’گریک آرتھوڈاکس سینٹ پورفیریئس کے احاطے پر اسرائیلی فوج نے حملہ کیا جس میں بڑی تعداد میں لوگ شہید اور زخمی ہوگئے، اس گرجا گھر میں متعدد فلسطینی شہریوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔

    حماس کے زیرانتطام چلنے والی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جمعرات کو غزہ کے ایک چرچ کے احاطے میں پناہ لیے متعدد بے گھر افراد اسرائیل کے ایک حملے میں ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایس) نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس کے جنگی طیاروں نے ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا ہے جو اسرائیل کی جانب راکٹس اور مارٹر گولے فائر کر رہا تھا۔

    آئی ڈی ایف کے حملے کے نتیجے میں علاقے میں موجود ایک گرجا گھر کی دیوار کو نقصان پہنچا۔ ہمیں ہلاکتوں کی رپورٹس کے بارے میں علم ہے۔ اس واقعے کو دیکھ رہے ہیں۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کی وجہ سے گرجا گھر کو نقصان پہنچا ہے اور ایک قریبی عمارت بھی تباہ ہوگئی ہے، زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سینٹ پور فیریئس کا شمار غزہ کے پرانے گرجا گھروں میں ہوتا ہے جو اب بھی عبادت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ دی آرتھوڈاکس پیٹریارکیٹ آف جیروشلم‘کی انتظامیہ نے چرچ کے احاطے پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔