Tag: اسرائیلی فوج

  • نابلس میں اسرائیلی فوجیوں نے 3 فلسطینیوں‌ کو گولیوں سے چھلنی کر دیا

    نابلس میں اسرائیلی فوجیوں نے 3 فلسطینیوں‌ کو گولیوں سے چھلنی کر دیا

    نابلس: فلسطینی شہر نابلس میں اسرائیلی فوجیوں نے 3 فلسطینیوں‌ کو گولیوں سے چھلنی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قابض صہیونی فورسز کی بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فورسز نے نابلس میں چھاپا مار کارروائی کی آڑ میں تین نہتے فلسطینی نوجوانوں کو گولیوں سے چھلنی کر کے شہید کر دیا۔

    اسرائیلی فوج نے تینوں نوجوانوں کو گزشتہ ماہ میں اسرائیل اور برطانیہ کی دوہری شہریت کی حامل ایک خاتون اور اس کی دو بیٹیوں کو حملے کا الزام لگا کر شہید کیا۔

    شہید ہونے والوں میں حسن قطنانی، معاذ المصری، اور ابراہیم جبر شامل ہیں، جن کی شہادت نے فلسطینیوں میں وسیع پیمانے غم و غصے کے جذبات پیدا کر دیے ہیں۔

    اسرائیلی فورسز نے فلسطینی نوجوان کے گھر پر کندھے سے فائر کرنے والا میزائل بھی داغا تھا، سوشل میڈیا پر گھر کی تصاویر وائرل ہوئی ہیں، جن میں خون آلود دیواریں اور گولیوں کے بے شمار خول دیکھے جا سکتے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 سالہ فلسطینی لڑکا شہید

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 سالہ فلسطینی لڑکا شہید

    مقبوضہ بیت المقدس: مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 15 سالہ فلسطینی لڑکا شہید ہوگیا۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے 15 سالہ لڑکے کے پتھر مارنے پر صیہونی فورسز نے محمد ندال سلیم کو گولیوں سے چھنی کر دیا۔

    فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک 15 سالہ فلسطینی کو گولی مار کر شہید جبکہ 2 بچوں کو شدید زخمی کر دیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ محمد ندال سلیم کو قابض اسرائیلی فوجیوں نے پشت پر گولی مارا جس سے وہ موقع پر شہید ہوگیا تاہم زخمی ایک بچے کی حالت تشویشناک ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ 2023 کے آغاز سے اب تک فائرنگ اور تلاشی کے دوران کم از کم 66 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

  • شرپسند وزیر کے بیان کے بعد اسرائیلی فوج کا فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر دھاوا، بچے کو ڈھال بنا لیا

    شرپسند وزیر کے بیان کے بعد اسرائیلی فوج کا فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر دھاوا، بچے کو ڈھال بنا لیا

    رام اللہ: شرپسند اسرائیلی وزیر بیزلیل سموٹریچ کے بیان کے بعد اسرائیلی فوج نے فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول کر چادر اور چار دیواری کی حرمت پامال کر دی، چھاپے کے وقت اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی شخص اور ان کے بچے کو اپنے لیے انسانی ڈھال بنا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، صہیونی فوج نے مغربی کنارے کے شہر اریحا میں فلسطینی عقبات پناہ گزین کیمپ پر چھاپا مارا۔

    اہل کار گھروں میں داخل ہو گئے جس پر اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، اور اسرائیلی فوج نے آنسو گیس کی شیلنگ کر دی۔

    جھڑپوں کے بعد 6 فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیلی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیرِ خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے شرپسندی پر مبنی بیان دیا تھا کہ اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں فلسطینی گاؤں حوارا کو بمباری کر کے ملیا میٹ کر دے۔

    اس نے کہا مغربی کنارے میں فلسطینی گاؤں حوارہ کو بمباری کر کے ملیا میٹ کرنا ہوگا، دوسری جانب امریکا نے اسرائیلی وزیر کے بیان کی شدید مذمت کی ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا کہ ایسے بیانات سے امن کی کوششوں کو مزید نقصان پہنچے گا۔

    نیڈ پرائس نے کہا وزیرِ اعظم نتن یاہو عوامی طور پر اسرائیلی وزیر کے بیان کو مسترد کریں۔

    او آئی سی نے بھی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ اسرائیل کو بے لگام چھوڑ دیا گیا ہے، اسرائیلی جرائم پر خاموشی نے مظالم میں اضافہ کیا۔

  • اسرائیلی فوج کا شرمناک اعتراف

    رام اللہ: اسرائیلی فوج نے شرم ناک اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے فلسطینی شہری کو ’بلا وجہ‘ قتل کیا۔

    عرب نیوز کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے فوجیوں کے ہاتھوں گولی لگنے سے شہید ہونے والے فلسطینی شہری سے انھیں کوئی دھمکی یا خطرہ لاحق نہیں تھا، اور اسے جان سے نہیں مارنا چاہیے تھا۔

    رپورٹ کے مطابق 15 جنوری کو رامون سے تعلق رکھنے والے 46 سالہ احمد کحلہ کو مقبوضہ مغربی کنارے میں سلواڈ کے قریب اسرائیلی فوجی چوکی کے پاس گردن میں گولی مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ احمد کحلہ کو اس لیے گولی ماری گئی تھی کیوں کہ وہ ہاتھ میں چاقو لیے اپنی گاڑی سے باہر نکلا اور فوجیوں پر وار کرنے کے ارادے سے ان کی جانب لپکا۔

    تاہم واقعے کے وقت اپنے والد کے ساتھ موجود 20 سالہ بیٹے قوسئی نے بتایا کہ ’’ہماری گاڑی چوکی پر روکی گئی اور ایک فوجی نے گرینیڈ فائر کیا جو گاڑی کی چھت سے ٹکرا گیا۔‘‘

    قوسئی کے مطابق ایک فوجی افسر نے میرے والد پر مرچوں کا سپرے بھی کیا اور انھیں گاڑی سے نکالا اس سے پہلے کہ وہ کوئی بات کرتے یا وجہ پوچھتے ایک فوجی نے انھیں گولی مار دی۔

    بعد ازاں فوج کی جانب سے تحقیقات سے پتا چلا کہ فلسطینی شہری کا چاقو سے حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

    دوسری طرف شہید احمد کحلا کے خاندان نے بین الاقوامی فوجداری کی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے تاکہ یہ معاملہ عالمی سطح پر اجاگر ہو اور مزید فلسطینیوں کو بلاوجہ قتل ہونے سے بچایا جا سکے۔

  • اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 2 بھائیوں سمیت 5 فلسطینی نوجوان شہید، 8 زخمی

    اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 2 بھائیوں سمیت 5 فلسطینی نوجوان شہید، 8 زخمی

    رام اللہ: اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 2 بھائیوں سمیت 5 فلسطینی نوجوان شہید جب کہ 8 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں دو بھائیوں سمیت پانچ فلسطینی شہید اور آٹھ زخمی ہو گئے۔

    رام اللہ میں قابض اسرائیلی فوج نے دو بھائیوں 21 سالہ ظافر عبدالرحمان اور 22 سالہ جواد عبدالرحمان کو گولیاں مار کر بے دردی سے قتل کر دیا۔

    ایک اور واقعے میں سفاک اسرائیلی فوج نے بیت امر میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا، جسے اسپتال لے جایا گیا تاہم زیادہ خون بہہ جانے کے باعث نوجوان جاں بر نہ ہو سکا۔

    بیت المقدس میں بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا، فائرنگ کے بعد علاقے میں اشتعال پھیل گیا۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، 30 زخمی

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، 30 زخمی

    نابلس: اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے ایک اور فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیل فوج کی فلسطینیوں پر فائرنگ سے 18 سالہ فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا، جب کہ 30 زخمی ہو گئے۔

    فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ جمعرات کی صبح جھڑپوں میں کم از کم 30 فلسطینی زخمی ہوئے، جن میں سے چار کو اسرائیلی فوج نے براہ راست گولیاں ماریں، جن میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    فلسطینی طبی ماہرین نے شہید ہونے والے نوجوان کی شناخت اٹھارہ سالہ وسیم نصر خلیفہ کے نام سے کی ہے، جو مغربی کنارے کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ بلاتہ سے تھا۔

    عینی شاہدین نے بتایا کہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی افواج مقبرہ یوسف پر جانے والے یہودی عبادت گزاروں کی حفاظت کے لیے پہنچیں، اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینیوں نے فائرنگ کی تھی، تاہم اسرائیلی فوج نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ وہ اس واقعے کی جانچ کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی شمالی شہر نابلس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔

    ادھر جھڑپوں کے واقعے کے چند گھنٹے بعد رام اللہ میں اسرائیلی فورسز نے 7 فلسطینی این جی اوز پر دھاوا بول کر انھیں سیل کر دیا، صہیونی فورسز سارا سامان اٹھا کر ساتھ لے گئیں۔

  • اسرائیلی فوج کے ہاتھوں خاتون صحافی کے قتل پر الجزیرہ کا عالمی عدالت جانے کا اعلان

    اسرائیلی فوج کے ہاتھوں خاتون صحافی کے قتل پر الجزیرہ کا عالمی عدالت جانے کا اعلان

    دوحہ : الجزیرہ نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں خاتون صحافی کے قتل پر عالمی عدالت جانے کا اعلان کرتے ہوئے ڈوزیئر کی تیاری شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اسرائیلی فوج کی گولی سے ہلاک ہونے والی خاتون صحافی شیریں عاقلہ کے قتل پر جرائم کی عالمی عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا۔

    ادارے نے عالمی عدالت میں جمع کرانے کے لیے ڈوزیئر کی تیاری شروع کردی ہے، گزشتہ سال مئی میں بھی غزہ میں الجزیرہ کے دفتر پر اسرائیلی بمباری اور اس کے نتیجے میں دفتر کی مکمل تباہی کو بھی عالمی عدالت میں اٹھایا جائے گا۔

    یاد رہے فلسطین کے اٹارنی جنرل نے الجزیرہ کی مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی تھی۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ الجزیرہ کی مقتول صحافی ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر گولی ماری تھی۔

    فلسطینی اٹارنی جنرل نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ واضح تھا کہ اسرائیلی قابض فوج میں سے ایک نے ایک گولی چلائی تھی جو صحافی شیریں ابو عاقلہ کو براہ راست اس کے سر میں لگی جب وہ بھاگنے کی کوشش کر رہی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ صحافی کو اس وقت گولی کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے ہیلمٹ اور ایسا لباس پہن رکھی تھی جس پر واضح طور پر لفظ پریس لکھا ہوا تھا۔

    الخطیب کے مطابق ابو عاقلہ کی موت کے بعد نابلس میں کیے گئے پوسٹ مارٹم اور فرانزک معائنے سے معلوم ہوا کہ انہیں پیچھے سے گولی ماری گئی تھی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھی کیونکہ اسرائیلی فورسز صحافیوں کے گروپ پر گولیاں چلا رہی تھیں۔

  • اسرائیلی فوجیوں کی کار پر اندھا دھند فائرنگ، کئی فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوجیوں کی کار پر اندھا دھند فائرنگ، کئی فلسطینی شہید

    نابلس: اسرائیلی فوجیوں نے نابلس میں ایک کار پر اندھا دھند فائرنگ کرکے 3 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں تین فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا ہے، واقعے پر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق مقتولین کی شناخت اشرف مبسلات، ادھم مبروکہ اور محمد دخیل کے نام سے ہوئی ہے۔

    وفا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے شمالی شہر میں کار پر فائرنگ کی، ایجنسی کی طرف سے شیئر کی گئی فوٹیج کے مطابق کار گولیوں سے چھلنی تھی۔

    عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ متعدد اسرائیلی اسپیشل فورسز اہل کاروں نے شہر کے المخفیہ علاقے کی طرف جانے والی ایک کار میں سوار شہریوں پر اچانک اندھا دھند گولیاں برسانا شروع کیا۔

    فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے ان ہلاکتوں کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے جب کہ فلسطینی اتھارٹی کابینہ نے اسے "گھناؤنا جرم” قرار دے دیا ہے۔

    وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکومت اور وزیر اعظم نیفتالی بینیٹ کو مکمل طور پر اور براہ راست اس جرم کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

    بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی ظلم اور جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی ان مجرمانہ کارروائیوں پر پردہ ڈال رہی ہے، اور اسرائیلی قابض فورسز کو فلسطینیوں کے خلاف اپنی کھلی جنگ جاری رکھنے کی ترغیب دے رہی ہے۔

  • غباروں سے ‘حملے’ پر جوابی کارروائی، اسرائیلی فوج کی فلسطینی شہر پر بمباری

    غباروں سے ‘حملے’ پر جوابی کارروائی، اسرائیلی فوج کی فلسطینی شہر پر بمباری

    غزہ: اسرائیلی فوج نے فلسطین کے شہر خان یونس میں فضائی حملے کیے ہیں، یہ حملے فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی علاقے میں چھوڑے گئے آتش گیر غباروں کے جواب میں کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر موجود حماس کے ایک علاقے پر فضائی حملے کیے ہیں، اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ حملے منگل کو اسرائیلی علاقے میں بھیجے گئے آتش گیر غباروں کی جوابی کارروائی کے طور پر کیے گئے۔

    اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ لڑاکا طیاروں نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں حماس کی راکٹ تیار کرنے والی ورکشاپ کے ساتھ ساتھ حماس کے فوجی کمپاؤنڈ کو بھی نشانہ بنایا، تاہم یہ حملے ایک شہری علاقے میں کیے گئے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق حماس کے سینکڑوں حامیوں نے گزشتہ روز پیر کو غزہ میں ریلی نکالی تھی، اس دوران فلسطینیوں نے 6 فلسطینی قیدیوں کی جیل توڑنے کی خوشی میں اسرائیلی علاقے کی طرف آتش گیر غبارے چھوڑے تھے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل ایک مضبوط اسرائیلی جیل سے چھ فلسطینی قیدی راتوں رات سرنگ کھود کر جیل سے بھاگ نکلے تھے، اسرائیل میں کئی دہائیوں میں اپنی نوعیت کا جیل توڑنے کا یہ ایک بڑا واقعہ تھا۔ جس کے بعد اسرائیل نے ملک کے شمال اور مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کر رکھی ہے اور قیدیوں کی تلاش منگل کو بھی جاری رہی۔

    جیل سے فلسطینی فرار، اسرائیلیوں کے ہوش اڑ گئے

    اسرائیل کی حراست سے فرار ہونے والے قیدیوں کو اپنے قومی مقصد کا ہیرو سمجھنے والے بہت سے فلسطینیوں نے سوشل میڈیا پر اس فرار کا جشن منایا۔

  • پاکستان نے فلسطین میں اسرائیلی فوج کی بمباری کی مذمت کر دی

    پاکستان نے فلسطین میں اسرائیلی فوج کی بمباری کی مذمت کر دی

    اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ فلسطین میں نہتے شہریوں پر اسرائیلی افواج کی جانب سے بم باری کی مذمت کر دی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے فلسطین میں اسرائیلی فوج کی بم باری کی مذمت کی ہے، عالمی برادری فلسطین میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا بھی نوٹس لے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کا مستقل بنیادوں پر حل چاہتا ہے، اسرائیلی افواج معصوم فلسطینیوں پر بم باری کر رہی ہیں، جس سے کئی معصوم فلسطینی شہید ہوئے۔

    واضح رہے کہ فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی افواج کے حملوں میں شدت آ گئی ہے، رہایشی علاقوں پر بم باری میں 32 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، غزہ میں بے رحم صہیونی فورسز آبادیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، فورسز کی جانب سے فضائی حملے بھی جاری ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیلی فورسز کے حملوں میں تیزی، فلسطینی شہدا کی تعداد 32 ہو گئی

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورسز کے حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کی حریت پسند اسلامی جہاد کے اہم کمانڈر بہا ابوالعطا کے گھر کو اس وقت فضائی حملے کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہم راہ گھر میں موجود تھے۔ اس حملے میں سپریم رہنما بہا ابوالعطا اور ان کی اہلیہ موقع ہی پر شہید ہو گئے تھے جب کہ 4 بچے اور ایک ہمسایہ زخمی ہوئے تھے۔