Tag: اسرائیلی فوج

  • فلسطینی مارٹر گولے کے جواب میں اسرائیلی فوج کا ایک اور حملہ

    فلسطینی مارٹر گولے کے جواب میں اسرائیلی فوج کا ایک اور حملہ

    تل ابیب : اسرائیلی فوج نے غزہ پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے مارٹر گولے کے جواب میں ایک نیا فضائی حملہ کیا ہے اور اس میں حماس کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اس حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ غزہ پٹی سے اسرائیلی علاقے کی جانب ایک مار ٹر گولا داغا گیا تھااس کے جواب میں اسرائیلی دفاعی فورسز کے طیارے نے غزہ پٹی کے شمال میں حماس کی ایک فوجی چوکی کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مارٹر گولا ایک کھلے میدان میں گرا تھاجس کے باعث کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ۔

    عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی ڈرون نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع البریج مہاجر کیمپ میں حماس کی تنصیبات پر میزائل داغا مگر اس حملے میں کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    اسرائیل میں 17 ستمبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل انتہا پسند وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے حکم پر صہیونی فوج نے غزہ ، شام اور لبنان پر بیک وقت فضائی حملے شروع کررکھے ہیں۔

    نیتن یاہو ان انتخابات میں کامیابی کے لیے انتہا پسند یہود کی حمایت کے خواہاں ہے اور یہ حمایت انھیں حماس ایسے مزاحمت کار گروپوں کے خلاف سخت فوجی کارروائی کی صورت ہی میں مل سکتی ہے۔

  • غزہ میں صہیونی فورسز کی فائرنگ سے 5 فلسطینی شہید

    غزہ میں صہیونی فورسز کی فائرنگ سے 5 فلسطینی شہید

    مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین میں صہیونی فورسز کی جارحیت جاری ہے، غزہ میں سرحد کے قریب صہیونی فورسز نے فائرنگ کر کے 5 فلسطینی شہید کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فورسز کی فائرنگ سے غزہ میں پانچ فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کر لیا ہے، صہیونی فورسز نے ہیلی کاپٹر اور ٹینک سے بم باری بھی کی۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ان پر مسلح افراد کی جانب سے تین راکٹ فائر کیے گئے تھے۔

    صیہونی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی عمریں چوبیس سے تیس سال کے درمیان تھیں۔

    ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاھیا کے شمال مغربی مقامات پر اسرائیلی جنگی ہیلی کاپٹروں نے متعدد اہداف پر بمباری کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شمالی غزہ میں اسرائیلی ہیلی کاپٹروں کی متعدد اہداف پر بمباری

    اسرائیلی فوج کا دعویٰ تھا کہ غزہ سے داغے گئے تین میزائلوں میں سے دو کو دفاعی نظام کے ذریعے ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی فضا میں تباہ کر دیا گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کا ایک گروپ شمالی غزہ کی سرحد سے دراندازی کی کوشش کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ صہیونی فوج نے 10 اگست کو بھی چار فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا، جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ وہ سرحد عبور کر رہے تھے۔

    گزشتہ روز فلسطین میں غزہ پٹی میں ہفتہ وار احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج سے تصادم کے دوران ایک فلسطینی شہید جب کہ 30 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 4 فلسطینی نوجوان شہید

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 4 فلسطینی نوجوان شہید

    غزہ: فسلطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت تھم نہ سکی، فورسز کی فائرنگ سے 4 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔ فلسطین کی وزارت صحت نے نوجوانوں کی شہادت کی تصدیق کردی۔

    اسرائیل نے تین روز قبل مغربی کنارے پر مزید 2300 غیرقانونی مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دی تھی۔

    اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پرفائرنگ، 98 افراد زخمی

    اس سے قبل گزشتہ ماہ فسلطین میں قابض اسرائیلی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے 98 افراد زخمی ہوگئے تھے، مظاہرین گریٹ مارچ آف ریٹرن کے تحت ریلی میں شریک تھے۔

    فلسطینیوں کی جانب سے گزشتہ 30 برس سے اسرائیل کو فلسطین کا قبضہ چھوڑ کر واپس جانے کے لیے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور ہرجمعے کو مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جب 1948 میں فلسطین کے وسیع علاقے میں قبضہ کیا گیا تو متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد غزہ پہنچی تھی جو موجودہ اسرائیل میں اپنی جائیدادیں اور زمینیں چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

  • اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پرفائرنگ، 98 افراد زخمی

    اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پرفائرنگ، 98 افراد زخمی

    غزہ: فسلطین میں قابض اسرائیلی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے 98 افراد زخمی ہوگئے، مظاہرین گریٹ مارچ آف ریٹرن کے تحت ریلی میں شریک تھے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کی غزہ پٹی میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے ہفتہ وار احتجاج کے دوران اسرائیلی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے 98 افراد زخمی ہوگئے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مظاہرین گریٹ مارچ آف ریٹرن کے تحت ریلی میں شریک تھے۔

    اقوام متحدہ کے مشن نے رواں سال مارچ میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مشن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں فلسطینی مظاہرین کے خلاف کی گئی کارروائیاں جنگی جرائم میں شمار ہوسکتی ہیں۔

    فلسطینیوں کی جانب سے گزشتہ 30 برس سے اسرائیل کو فلسطین کا قبضہ چھوڑ کر واپس جانے کے لیے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور ہرجمعے کو مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جب 1948 میں فلسطین کے وسیع علاقے میں قبضہ کیا گیا تو متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد غزہ پہنچی تھی جو موجودہ اسرائیل میں اپنی جائیدادیں اور زمینیں چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

  • اسرائیلی فوج کے مظالم، درجنوں نہتے فلسطینی گرفتار

    اسرائیلی فوج کے مظالم، درجنوں نہتے فلسطینی گرفتار

    غزہ: قابض اسرائیلی فوج کے فلسطین میں مظالم جاری ہیں، درجنوں نہتے اور معصوم فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے گھر گھر چھاپے کے دوران 22 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قابض صہیونی فوج کے الزام عائد کیا ہے کہ محروسین میں بعض اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کو مطلوب تھے، حراست میں لئے گئے تمام فلسطینیوں کو تفتیش کے لیے حراستی مراکز اور عقوبت خانوں میں ڈال دیا گیا ہے۔

    قابض فوج نے پیر کو غرب اردن کے جنوبی شہروں الخلیل اور بیت لحم میں گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

    الخلیل میں بیت امر کے مقام پر چھاپے کے دوران 25 سالہ یوسف احمد حمدان، 22 سالہ محمد حسین جعفر عادی اور 17 سالہ احمد کریم محمد اخلیل کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

    فلسطینی سماجی کارکن محمد عوض نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے گھروں پر اشتعال انگیز انداز میں چھاپے مارے، الخلیل میں تلاشی کے دوران قابض فوج نے ابو اسنینہ خاندان کے گھر میںتلاشی لی، تلاشی کے دوران قیمتی سامان کی توڑپھوڑ اور لوٹ مار کی گئی۔

    اسرائیل کی جارحیت، غزہ میں فضائی بمباری شروع

    ادھر جنوبی شہر بیت لحم میں تلاشی کے دوران 7 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں شاہراہ الناصرہ پر فلسطینیوں کی تلاشی کے دوران متعدد شہریوںکو حراست میں لیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ پٹرولیم پولیس پر فلسطینیوںکی طرف سے دیسی ساختہ دسی بم پھینکے گئے۔

  • اسرائیلی فوج نے 20 فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا

    اسرائیلی فوج نے 20 فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا

    یروشیلم: اسرائیلی فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر حماس کے رہنما سمیت 20 فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین میں قابض صہیونی فوج نے دریائے اردن کے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے میں گھر گھر تلاشی کے نام پر حماس کے رہنما سمیت 20 بے گناہ فلسطینی نوجوانوں کو بغاوت کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

    فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز قابض صہیونی فوج نے فلسطینیوں کے گھروں میں گھس کر لوٹ مار، توڑپھوڑ اور خواتین اوربچوں کو ہراساں کیا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے غرب اردن اور القدس میں تلاشی کے دوران 18 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا جن میں سے بعض فوج کو مطلوب تھے۔

    مزید پڑھیں: مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینی جاں بحق

    غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں ایک کارروائی کے دوران حماس رہنما اور سابق اسیر رافت ناصیف جبکہ طولکرم پناہ گزین کیمپ سے بھی اسرائیلی فوج نے سابق اسیر عدنان الحصری، نور الشمس پناہ گزین کیمپ سے اسحاق محامید کو بھی حراست میں لے لیا۔

    اردن کے شمالی شہر نابلس میں تلاشی کے دوران اسرائیلی فوج نے 28 سالہ سامح الجبری کو حراست میں لیا۔ الضاحیہ کے مقام سے عمر فتحی کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ قلقیلیہ میں تلاشی کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔

    رام اللہ کے شمالی علاقے العارورہ سے محمد العاروری اور یحییٰ حسن لدادوہ کو حراست میں لیا گیا۔غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے 15 سالہ مصطفی سھیل الرجبی اور احمد فواز الرجبی کو گرفتار کیا گیا۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکام نے جیلوں میں قید فلسطینی نوجوانوں کے اہل خانہ کی ملاقات کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پابندی کو برقرار رکھنے کا اعلان کردیا،  فلسطین میں انسانی حقوق کےلئے کام کرنےوالے ایک گروپ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام نے انتقامی پالیسی کے تحت متاثر خاندانوں پر جیلوں میں قید ان کے اقارب سے ملاقات پر دو سال سے پابندی عائد کر دی۔

     

  • مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینی جاں بحق

    مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینی جاں بحق

    یروشلم : اسرائیلی پولیس نے مغربی کنارے پر باڑ کے قریب 16 سالہ جبکہ ایک علیحدہ واقعے میں 21 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر جاں بحق کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے بتایاکہ اسرائیلی پولیس نے 16 سالہ عبداللہ غیث کو مغربی کنارے کے قریب بیت لحم شہر میں گولی ماری جبکہ ایک علیحدہ واقعے میں 21 سالہ فلسطینی نوجوان کے پیٹ پر گولی مار کر جاں بحق کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فلسطینی بچہ بیت لحم سے یروشلم میں داخل ہونے کے لیے باڑ کو پھلانگنے کی کوشش کر رہا تھا جہاں اسے روکنے کے لیے گولی ماری گئی۔بچے کے والد لوائی غیث کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا مسجد الاقصیٰ میں نماز پڑھنے کے لیے یروشلم میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا بچے کی لاش کو بیت لحم ہسپتال لایا گیا جہاں اس کے اہلخانہ نے اس کی شناخت کی۔بچے کے والد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مذہبی فریضے کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

    انہوں نے اس کے دل پر گولی ماری جیسے کوئی کھیل ہو، 16 سال میں نے اسے پال کر بڑا کیا تھا۔

    فلسطینی شہریوں کے امور کے ذمہ دار اسرائیلی دفاعی ادارے سی او جی اے ٹی کا کہنا تھا کہ اس نے مغربی کنارے پر فلسطینی شہریوں کے مسجد الاقصیٰ میں داخلے پر پابندیوں میں نرمی کی ہے، جس دوران تمام عمر کی خواتین اور 40 سال سے زائد عمر کے مرد داخل ہوسکتے ہیں تاہم نوجوان فلسطینیوں کو فوج سے اجازت لینی ہوتی ہے جو بہت مشکل سے ملتی ہے۔

    ایک علیحدہ واقعے میں اسرائیلی پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے 19 سالہ فلسطینی کو دمشق دروازے کے قریب 2 اسرائیلیوں پر چاقو سے حملہ کرنے پر مشتبہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ دمشق دروازے کے قریب شہر کے حصے میں زیادہ تر فلسطینی آباد ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ایک اسرائیلی کی حالت نازک ہے جبکہ دیگر کی حالت خطرے کے باہر ہے۔پولیس کے مطابق مشتبہ شخص کو سیکیورٹی فورسز نے مسلمانوں کے علاقے میں بھاگتے ہوئے گولی ماری تھی۔

    خیال رہے کہ مشرق وسطیٰ سمیت دیگر ممالک میں جمعہ الوداع کے دن یوم القدس منایا گیا اور اس سلسلے میں ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔اسرائیل نے یروشلم پر 1967 میں مشرق وسطیٰ سے جنگ کے بعد قبضہ کیا تھا۔

    زیادہ تر بین الاقوامی برادری نے اسرائیل کے شہر کے مشرقی حصے پر قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے جس کے بارے میں فلسطین کا دعویٰ ہے کہ یہ ان کی ریاست کا مستقبل میں دارالحکومت بنے گا۔

    واضح رہے کہ یروشلم مسلمانوں کے لیے مکہ اور مدینہ کے بعد تیسرا بڑا مذہبی مرکز ہے۔

  • رملہ، قابض اسرائیلی فوج کے گھروں پر چھاپے، 12 فلسطینی اغوا کر لئے

    رملہ، قابض اسرائیلی فوج کے گھروں پر چھاپے، 12 فلسطینی اغوا کر لئے

    رملہ : قابض اسرائیلی فوج نے گھروں پر چھاپوں کے دوران مغربی کنارے کے مختلف علاقوں سے12 فلسطینی اغوا کر لئے،اسرائیلی فوج نے جنین کے پناہ گزین کیمپ پر فائرنگ کرکے کئی فلسطینیوں کو زخمی کردیا  ۔

    قابض صہیونی فوج نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے صہیونی آباد کاروں اور اسرائیلی فوجیوں پر حملوں میں مطلوب12فلسطینی شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

    مقامی ذرائع کے مطابق 12فلسطینیوں کو قلقیلیہ ، نابلس، جنین، بیت الالحم اور الخلیل میں کاروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔ قلقیلیہ کے ساتھ واقع سوڈان اور فار سابا میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان پر تشدد جھڑپیں پھوٹ پڑیں جس کے دوران کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا،۔

    مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں روزے داروں پر گولیاں برسادیں

    اسی دوران اسرائیلی فوج نے جنین کے پناہ گزین بکیمپ پر دھاوا بولا اور بھاری مقدار میں اشک آور گیس کے پھینکے اور ربڑ کے خول میں لپٹی دھاری گولیاں برسائیں جس کے دوران بارہ فلسطینی نوجوان زخمی ہوئے۔

  • اسرائیلی فوج کے مظالم جاری،17فلسطینی گرفتار، آٹھ اغواء، گھروں میں لوٹ مار

    اسرائیلی فوج کے مظالم جاری،17فلسطینی گرفتار، آٹھ اغواء، گھروں میں لوٹ مار

    رملہ  : قابض صہیونی فوج نے فلسطین میں مظالم کی انتہا کردی، مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران سترہ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

    زیرحراست فلسطینی رہنماﺅں میں سابق اسیران اور سرکردہ مزاحمت کار بھی شامل ہیں جنہیں صہییونی فوج نے مطلوب اور اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پیر کی صبح غرب اردن اور القدس میں تلاشی کے دوران 14 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔

    ان میں اسرائیلی فوج کو سیکیورٹی فورسز اور یہودی آبادکاروں پرحملوں میں ملوث فلسطینی بھی شامل ہیں۔ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں میں العین پناہ گزین کیمپ میں تلاشی کے دوران سابق اسیرحاتم شاہین کو حراست میں لے لیا گیا۔

    اس کے علاوہ اسی شہر کے مشرق میں تقوع کے علاقے میں کارروائی کے دوران دو نوجوانوں ناجی محمود اور مجاھد یوسف طقاطقہ کو گرفتارکیا گیا۔

    بیت فجار سے سابق اسیر قصی خالد ابو سالم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ وسطی شہر رام اللہ سے سلواد کے مقام سے عزام واصل اور اسامہ اسلیم حراست میں لیا جب کہ مغربی رام اللہ سے سابق اسیراسلام دار صالح موسی کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

  • اسرائیلی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاﺅن ،21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

    اسرائیلی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاﺅن ،21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

    مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاﺅن کے دوران 21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں عروج پر ہیں، وحشیانہ کریک ڈاؤن میں گزشتہ روز صبح کے وقت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار فلسطینیوں میں بعض اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں سیکورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیلی وزیراعظم کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا

    قابض اسرائیلی فوج نے اسلحے کی تلاش کے بہانے گھروں میں گھس کر فلسطینیوں کو لوٹا، اور ہزاروں شیکل کی رقم قبضے میں کر کے لے گئے۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے طولکرم میں تلاشی کے دوران سابق اسیر قسام ریاض بدیر کو اس کے گھر سے حراست میں لے لیا، اس کے علاوہ طالب علم باسم عصام عید کی گرفتاری بھی اسی شہر سے عمل میں لائی گئی۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں:  یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو نیتن یاہو مشکل میں پھنس جائیں گے، فلسطین

    قابض فوج نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے النبی الصالح سے 15 سالہ محمد باسم تمیمی اور بیت سیرا سے 16 سالہ علی محمد ابو صفیہ کو حراست میں لیا۔

    ادھر سلوا کے علاقے سے اسرائیلی فوج نے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا، عینی شاہدین نے کہا کہ شمالی الخلیل سے طول کے مقام سے ایک فلسطینی طالب علم اور سابق اسیر عمار القواسمی کو حراست میں لیا گیا۔