Tag: اسرائیلی فوج

  • اسرائیلی فوج کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بمباری، 57 شہید

    اسرائیلی فوج کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بمباری، 57 شہید

    غزہ: اسرائیلی فوج کی جانب سے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ اور بمباری کے نتیجے میں مزید 57 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے امداد کے منتظر 38 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جبکہ غزہ کے ال اہلی اسپتال پر بمباری کے نتیجے میں بھی کئی افرادشہید ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق فلسطینی وزارتِ صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک اور قحط کے باعث مزید 11 فلسطینیوں کی شہادت ہوئی، جس کے بعد بھوک سے شہید ہونے والوں کی تعداد 251 تک پہنچ گئی ہے۔

    شہید ہونے والوں میں 108 بچے بھی شامل ہیں۔ قحط کی صورتحال غزہ کے بیشتر حصوں میں سنگین ہوگئی ہے اور انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے پانچ لاکھ افراد قحط سالی کا شکار ہوچکے ہیں، صرف فوری جنگ بندی سے ہی اس بحران کو حل کیا جاسکتا ہے، اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے غزہ کے انسانوں کے لیے فوری امداد کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ تاحال جاری ہے، ایسے میں اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری بھی دے دی ہے۔

    اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال ضامر نے اتوار کو غزہ جنگ کے اگلے مرحلے کی منظوری دی۔

    اسرائیلی مظالم: غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکار

    اس حوالے سے ان کے فیلڈ ٹور کے موقع پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر حملوں کی شدت میں اضافہ کیا جائے گا اور علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا۔

    اسرائیلی آرمی چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے آپریشن گڈیون چاریوٹس کے مقاصد حاصل کر لیے ہیں، جو مئی میں ایک زمینی حملہ تھا جس کا مقصد غزہ کی پٹی کے مقبوضہ علاقوں کو مزید بڑھانا اور شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو مکمل طور پر نکالنا تھا۔

  • اسرائیلی فوج کے سربراہ نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دیدی

    اسرائیلی فوج کے سربراہ نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دیدی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ تاحال جاری ہے، ایسے میں اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری بھی دے دی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال ضامر نے اتوار کو غزہ جنگ کے اگلے مرحلے کی منظوری دی۔

    اس حوالے سے ان کے فیلڈ ٹور کے موقع پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر حملوں کی شدت میں اضافہ کیا جائے گا اور علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا۔

    اسرائیلی آرمی چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے آپریشن گڈیون چاریوٹس کے مقاصد حاصل کر لیے ہیں، جو مئی میں ایک زمینی حملہ تھا جس کا مقصد غزہ کی پٹی کے مقبوضہ علاقوں کو مزید بڑھانا اور شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو مکمل طور پر نکالنا تھا۔

    دوسری جانب حماس نے اپنے بیان میں خبردار کیا ہے کہ صہیونی فوج کا آج غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری اور عسکری کارروائیوں میں تیزی لانا، دراصل ایک نئے اور بڑے پیمانے کی نسل کشی اور جبری ہجرت کا اعلان ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اعلان صہیونی عناد، عالمی قوانین کی بیحرمتی اور امریکی پشت پناہی کے سائے میں ہونے والی 22 ماہ سے جاری جنگِ نسل کشی کا تسلسل ہے۔

    جنوبی غزہ میں خیمے لگانے کے نام پر نام نہاد ”انسانی انتظامات”دراصل ایک مجرمانہ دھوکہ ہیں تاکہ بڑے پیمانے پر بے دخلی اور قتلِ عام کو چھپایا جا سکے۔

    حماس نے کہا کہ غزہ کی تباہی، مغربی کنارے میں روزانہ کی یلغار اور مسلح بستیوں کی دہشت گردی ایک ہی منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنا اور مقدسات کو یہودیانا ہے، نتنیاہو اور اس کی حکومت اپنے اصل عزائم کھل کر ظاہر کر رہی ہے کہ وہ نام نہاد ”گریٹر اسرائیل”کا منصوبہ اردن، مصر، شام، لبنان اور حتیٰ کہ عراق تک پھیلانا چاہتے ہیں۔

    اسرائیلی مظالم: غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکار

    حماس نے زور دیا کہ یہ خطرناک منصوبے صرف فلسطین نہیں بلکہ پورے عالمِ عرب و اسلام کے لیے ایک براہِ راست خطرہ ہیں، اس لیے عرب اور اسلامی ممالک پر لازم ہے کہ وہ واضح عملی اقدامات کریں اور فلسطینی عوام اور مزاحمت کا بھرپور ساتھ دیں۔

  • قطر کی غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کی شدید مذمت

    قطر کی غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کی شدید مذمت

    قطر نے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں جان بوجھ کر صحافیوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قطر کے وزیراعظم نے صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں خلیجی چینل کے نیٹ ورک کے صحافیوں کا قتل تصور سے بالاتر ہے۔

    اس کے علاوہ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے بھی خلیجی چینل کے صحافی انس الشریف کی اسرائیل کے ہاتھوں قتل کی مذمت کی۔

    تنظیم کے بیان کے مطابق انس الشریف غزہ کے سب سے مشہور صحافیوں میں سے ایک تھے، انس اس درد کی آواز تھے جو اسرائیل نے غزہ کے فلسطینیوں پر مسلط کیا۔

    رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق 2023 سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تقریباً 200 صحافی مارے جاچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 46 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    پیر کی صبح سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 46 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 6 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔

    اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ کے نواحی علاقے زیتون میں ایک گھر پر کئے گئے حملے میں پورا خاندان شہید ہو گیا، شہید ہونے والوں میں ماں باپ اور ان کے 6 بچے شامل ہیں۔

    اسرائیل کو بڑا دھچکا، ناروے نے اہم معاہدہ ختم کر دیا

    الاقصیٰ اسپتال کے مطابق وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح کے جنوب اور مشرق میں اسرائیلی افواج نے 4 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

    فلسطینی ریڈ کراس نے بتایا کہ غزہ شہر کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی حملے میں مزید 3 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 46 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 46 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 46 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیر کی صبح سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 46 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 6 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔

    اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ کے نواحی علاقے زیتون میں ایک گھر پر کئے گئے حملے میں پورا خاندان شہید ہو گیا، شہید ہونے والوں میں ماں باپ اور ان کے 6 بچے شامل ہیں۔

    الاقصیٰ اسپتال کے مطابق وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح کے جنوب اور مشرق میں اسرائیلی افواج نے 4 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

    فلسطینی ریڈ کراس نے بتایا کہ غزہ شہر کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی حملے میں مزید 3 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔

    دوسری جانب امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیل کو امریکی فوجی امداد روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    برنی سینڈرز نے واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ نیتن یاہو کی حکومت پر جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کا الزام کے تحت اسے فوجی امداد روک دے۔

    ورمونٹ کے سینیٹر نے یہ تبصرہ CNN کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا جس کے دوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اسرائیل کے یہودی ریاست کے تصور پر یقین رکھتے ہیں۔

    سینڈرز نے جواب دیا کہ وہ ایسا کرتے ہیں لیکن واضح ہے کہ نیتن یاہو کے اقدامات نے عالمی خیرسگالی کو ختم کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے جو کچھ کیا ہے وہ تقریباً ایک پاریہ ریاست بن گیا ہے مجھے بہت خوف ہے کہ اسرائیل کو نہ صرف امریکا میں بلکہ اب پوری دنیا کے لوگوں کی طرف سے انتہائی ناموافق نظر سے دیکھا جاتا ہے۔

    اسرائیلی حکومت نے انسانیت کھو دی ہے، اطالوی وزیردفاع

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی منتقلی کو روکنے کی ان کی حالیہ قرارداد کو سینیٹ کے 27 ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہے لیکن کسی بھی ریپبلکن نے نہیں، امریکا کے ٹیکس دہندگان کو نیتن یاہو کو فنڈ نہیں دینا چاہیے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 52 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 52 فلسطینی شہید

    غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 52 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے جبری قحط کے باعث غذائی قلت سے اموات 100 بچوں سمیت 217 ہوگئیں۔

    دوسری جانب الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اسرائیلی فوج کے غزہ پر کیے گئے ایک حملے میں پانچ ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے 28 سالہ صحافی انس الشریف اس وقت شہید ہوئے جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لئے لگائے گئے ایک خیمے میں موجود تھے جس کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

    صحافی انس الشریف

    حملے کے نتیجے میں الجزیرہ کے 2 صحافی اور 3 کیمرا آپریٹر شہید ہوئے جن میں انس الشریف، محمد قریقہ، محمد ظاہر، محمد نوفل اور مومین علیوا شامل ہیں

    اسرائیلی فوج نے حملے میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف اور دیگر کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے ایک خفیہ سیل کی سربراہی کر رہے تھے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق انس الشریف اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

    حماس کا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے الزامات پر شدید ردعمل

    ترجمان اقوام متحدہ نے غزہ میں صحافیوں کونشانہ بنانے کی شدید مذمت اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

    دریں اثناء غزہ کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 237 ہوگئی ہے۔

  • اسرائیلی فوج کا حملہ: الجزیرہ کے صحافی انس الشریف 5 ساتھیوں سمیت شہید

    اسرائیلی فوج کا حملہ: الجزیرہ کے صحافی انس الشریف 5 ساتھیوں سمیت شہید

    غزہ : الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اسرائیلی فوج کے غزہ پر کیے گئے ایک حملے میں پانچ ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے میں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے 28 سالہ صحافی انس الشریف اس وقت شہید ہوئے جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لئے لگائے گئے ایک خیمے میں موجود تھے جس کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

    صحافی انس الشریف

    حملے کے نتیجے میں الجزیرہ کے 2 صحافی اور 3 کیمرا آپریٹر شہید ہوئے جن میں انس الشریف، محمد قریقہ، محمد ظاہر، محمد نوفل اور مومین علیوا شامل ہیں

    اسرائیلی فوج نے حملے میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف اور دیگر کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے ایک خفیہ سیل کی سربراہی کر رہے تھے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق انس الشریف اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

    ترجمان اقوام متحدہ نے غزہ میں صحافیوں کونشانہ بنانے کی شدید مذمت اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

    دریں اثناء غزہ کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 237 ہوگئی ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 36 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 36 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے بعد جمعے کو بھی دن بھر غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری سے امداد کے منتظر 21 فلسطینیوں سمیت مزید 36 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک سے مزید 4 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، جس کے بعد اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت سے ہونے والی مجموعی اموات کی تعداد 201 ہو گئی ہے، جن میں 98 بچے بھی شامل ہیں۔

    اسرائیل نے غزہ میں غیر ملکی امدادی ایجنسیوں کو کام کرنے سے روک دیا ہے اور خوراک کی تقسیم صرف اسرائیلی اور امریکی انتظامیہ کے تحت کی جارہی ہے۔

    اسرائیلی فوج اور امریکی کانٹریکٹرز کی جانب سے غزہ میں خوراک کی تقسیم کے دوران خوراک کے لیے کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ کرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے جن کی ویڈیوز بھی سامنے آچکی ہیں۔

    5 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے پلان کی مذمت کر دی

    رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جنگ میں 61 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔

  • اسرائیلی فوج کی بربریت، فلسطینی فٹبال ٹیم کا معروف کھلاڑی شہید

    اسرائیلی فوج کی بربریت، فلسطینی فٹبال ٹیم کا معروف کھلاڑی شہید

    غزہ پر اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، 24 گھنٹوں میں فلسطینی فٹبال ٹیم کے کھلاڑی سلیمان العبید سمیت مزید 150 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شہداء میں امداد کے منتظر 90 فلسطینی بھی شامل ہیں۔ فلسطینی فٹبال ٹیم کا کھلاڑی سلیمان العبید بھی کھانا ملنے کی آس میں اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہوا۔

    سلیمان العبید فلسطینی فٹبال ٹیم کے سابق کپتان بھی تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں مختلف کھیلوں کے 662 کھلاڑی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے امدادی ٹرکوں کو بمباری سے تباہ سڑکوں کی طرف موڑ دیا، امدادی ٹرک اُلٹنے سے 20 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق غذائی قلت سے اب تک 96 بچوں سمیت 193 فلسطینی زندگیاں ہار چکے ہیں۔

    دوسری حماس کی جانب سے اہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ تشکیل دی جانے والی حکومتی انتظامیہ میں حصہ نہیں لیا جائے گا۔

    حماس رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عرب ٹی وی کو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ حماس کو غزہ پٹی کی گزرگاہیں اور امدادی کارروائیوں کا کنٹرول سنبھالنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔

    وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ اور پیوٹن کی متوقع ملاقات کی تصدیق کر دی

    اُنہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے بے دخلی روکنے کیلئے بین الاقوامی برادری کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔

    حماس رہنما کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام اور حماس پر بہت زیادہ دباؤ ہے، جنگ بندی کے لئے مثبت رویہ اختیار کرلیا گیا ہے۔

  • اسرائیلی فوج کے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملے، مزید 74 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملے، مزید 74 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قتل عام کا سلسلہ تاحال جاری ہے، غزہ میں امداد لینے آئے کمزور و بے بس فلسطینیوں پر وحشیانہ فائرنگ اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری سے مزید 74 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز غزہ میں امداد کیلئے کھڑے بے بس فلسطینیوں پر فائرنگ کی گئی جبکہ پناہ گزین کیمپوں پر بھی شدید بمباری کی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں پیر کی صبح سے اب تک 74 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، جن میں 36 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری اور امداد کی کمی کے باعث روزانہ 28 بچے جان سے جارہے ہیں۔

    حماس کے مطابق اگر اسرائیل غزہ کے تمام شہریوں تک امداد پہنچانے کے لیے انسانی راہداریوں کو کھول دے تو وہ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (ICRC) کو غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں تک امداد پہنچانے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے۔

    یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، اسرائیلی فوج کا دفاع کا دعویٰ

    غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں اب تک 60 ہزار 839 افراد شہید جبکہ ایک لاکھ 49 ہزار 588 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

    ترک میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں اب تک 18 ہزار 592 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں جو گزشتہ 22 ماہ کے دوران غزہ میں ہونے والی کل ہلاکتوں کا 31 فیصد ہیں۔

  • یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، اسرائیلی فوج کا دفاع کا دعویٰ

    یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، اسرائیلی فوج کا دفاع کا دعویٰ

    اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یمن کی جانب سے میزائل فائر کیا گیا جسے تباہ کر دیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آرمی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ یمن کے ہوثیوں کی جانب سے داغے جانے والے میزائل کی وجہ سے اسرائیل میں مختلف علاقوں میں سائرن بج اُٹھے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ فضائی دفاعی نظام خطرے سے نمٹنے کے لیے متحرک ہے۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 18 مارچ سے اب تک یمن سے 67 بیلسٹک میزائل اور 17 ڈرون اسرائیل کی جانب لانچ کیے گئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز یمن میں ایک افسوس ناک حادثے میں کشتی ڈوبنے سے 68 افریقی تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ یمن کے ساحل پر ایک کشتی الٹنے سے کم از کم 68 افریقی مہاجرین اور تارکین وطن ہلاک اور 74 لاپتا ہو ئے۔

    یمن میں اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (IOM) کے سربراہ عبدالستور ایسویف نے اتوار کے روز خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ یہ کشتی، جس میں 154 ایتھوپیائی باشندے سوار تھے، یمن کے صوبے ابیان کے قریب الٹ گئی۔

    نیتن یاہو کا غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید وسعت دینے کا ارادہ

    انھوں نے بتایا کہ بحری جہاز غرق ہونے کے واقعے میں 12 افراد زندہ بچ گئے ہیں، جنھیں بچا لیا گیا ہے، 54 مہاجرین اور تارکین وطن کی لاشیں ضلع خانفر میں ساحل پر بہہ کر آ گئی تھیں، اور 14 دیگر کی لاشیں مختلف جگہوں پر مردہ پائی گئیں، جنھیں اسپتال کے مردہ خانے منتقل کیا گیا۔ ڈوبنے والے دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔