Tag: اسرائیلی فوج

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 111 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 111 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 111 فلسطینی شہید اور 820 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی خاتمے کے بعد اسرائیلی حملوں میں 9081 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 35048 افراد زخمی ہوئے۔

    فلسطینی حکام کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60249 فلسطینی شہید جبکہ 1 لاکھ 47 ہزار 89 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

    فاقہ کشی اور غذائی قلت سے 24 گھنٹوں میں 7 فلسطینی شہید ہوئے۔ غزہ میں فاقہ کشی اور غذائی قلت سے ابتک 89 بچوں سمیت 154 فلسطینی شہید ہوچکے۔

    دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کرگیا ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت کے باعث مزید 7 افراد جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔

    حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 2023ء میں اسرائیل-حماس جنگ کے آغاز سے اب تک 154 افراد قحط اور غذائی قلت کے باعث اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جن میں 89 بچے شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اقوام متحدہ کے تعاون سے کام کرنے والے عالمی ماہرینِ غذائی تحفظ نے خبردار کیا کہ غزہ میں قحط کا بدترین منظرنامہ اب عملی طور پر رونما ہو رہا ہے۔

    اسرائیلی فنکاروں، دانشوروں کو اپنے ہی ملک کے خلاف بین الاقوامی برادری سے بڑا مطالبہ کرنا پڑ گیا

    اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر کوئی پابندی عائد نہیں کر رہا، تاہم اس بیان کو یورپی اتحادیوں، اقوام متحدہ اور غزہ میں سرگرم امدادی تنظیموں نے مسترد کر دیا ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 60 ہزار 138 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ان حملوں میں اب تک ایک لاکھ 46 ہزار 269 افراد زخمی ہوئے ہیں۔شہداء میں 18 ہزار 500 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی درندگی، خوراک کے منتظر فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ، 92 شہید

    اسرائیلی فوج کی درندگی، خوراک کے منتظر فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ، 92 شہید

    (21 جولائی 2025): غزہ میں اسرائیلی فوج کی درندگی جاری ہے ایک روز میں مختلف علاقوں میں فضائی حملوں میں مزید 120 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں اقوامِ متحدہ کی امدادی گاڑیوں کے منتظر شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ سے 92 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

    جنگ میں شہدا کی مجموعی تعداد 58 ہزار 895 تک جا پہنچی جبکہ ایک لاکھ 40 ہزار 980 فلسطینی زخمی ہو چکے۔

    غزہ میں اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث غذائی قلت کا شکار 35 دن کے نومولود سمیت دو بچے انتقال کرگئے، وزارت صحت غزہ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے میں بھوک کے باعث مزید 18 افراد شہید ہو چکے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق، مئی سے اب تک ان مراکز پر خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں کم از کم 875 فلسطینی زندہ گولیوں سے شہید ہو چکے ہیں۔

    نک مینارڈ نے مزید کہا کہ ’غذائی قلت کی وجہ سے زخمی بچے صحتیاب نہیں ہو پا رہے، ہم جن زخموں کا علاج کرتے ہیں وہ دوبارہ خراب ہو جاتے ہیں، مریضوں میں شدید انفیکشن ہو جاتے ہیں، اور وہ مر جاتے ہیں، میں نے کبھی اتنے مریض صرف اس لیے مرتے نہیں دیکھے کیونکہ انہیں صحتیابی کے لیے مناسب خوراک نہیں ملتی‘۔

    بی بی سی کے مطابق، وسطی اور جنوبی غزہ میں کام کرنے والے دیگر طبی ماہرین نے بھی جی ایچ ایف مراکز پر گولیوں سے زخمی ہونے والوں میں اسی نوعیت کے پیٹرن کی تصدیق کی ہے۔

  • القدس بریگیڈ کا اسرائیلی کمانڈ پوسٹ پر حملہ، انخلا کے اسرائیلی ہیلی کاپٹر کی آمد

    القدس بریگیڈ کا اسرائیلی کمانڈ پوسٹ پر حملہ، انخلا کے اسرائیلی ہیلی کاپٹر کی آمد

    غزہ: القدس بریگیڈ نے خان یونس میں اسرائیلی کمانڈ پوسٹ پر حملہ کیا ہے، جس میں ممکنہ طور پر اسرائیلی فوجی زخمی یا ہلاک ہوئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطینی اسلامی جہاد کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے جنوبی غزہ کی پٹی میں شمالی خان یونس میں اسرائیلی فوجی کمانڈ پوسٹ کو نشانہ بنایا۔

    گروپ کے بیان کے مطابق حملے کے فوراً بعد ایک اسرائیلی انخلا کا ہیلی کاپٹر اس جگہ پر اترا، اور اس نے علاقے میں گولہ باری کی اور دھویں کے دستی بموں کا استعمال کیا، جس سے اسرائیلی فورسز میں ممکنہ ہلاکتوں یا زخمیوں کا خدشہ ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی میڈیا رپورٹس کہہ رہی ہیں کہ اسرائیل غزہ میں ایک سسٹم کے تحت نسل کشی کر رہا ہے، حالیہ طور پر بھوک اور پیاس سے 70 فلسطینی بچوں کی اموات انسانیت کے لیے لمحہ فکریہ ہے، نیز غزہ میں ایک روز کے دوران 120 فلسطینی مارے گئے ہیں، جن میں 92 غذائی امداد کے منتظر فلسطینی بھی شامل ہیں۔


    ایک اور اسرائیلی فوجی نے اپنے جان لے لی


    غزہ میں اسرائیلی فوج کی درندگی جاری ہے، ایک روز میں مختلف علاقوں میں فضائی حملوں میں مزید ایک سو بیس فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، شمالی غزہ میں اقوامِ متحدہ کی امدادی گاڑیوں کے منتظر شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ سے بانوے فلسطینی شہید جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

    غزہ میں اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث غذائی قلت کا شکار نومولود سمیت دو بچے انتقال کر گئے، وزارت صحت غزہ کے مطابق بھوک کی شدت سے شہید ہونے والوں کی تعداد چھیاسی ہو گئی ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں ہر تین میں سے ایک فلسطینی کئی کئی روز بھاکا رہتا ہے۔

    لاکھوں فلسطینی تباہ کُن بھوک سے دوچار ہیں، جنگ میں شہدا کی مجموعی تعداد 58 ہزار 895 تک جا پہنچی ہے، ایک لاکھ 40 ہزار 980 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں، مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے غزہ جنگ فوری بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، نیز اٹلی سے امدادی جہاز فریڈم فلوٹیلا غزہ کی جانب گامزن ہے۔

  • غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، خواتین سمیت 18 شہید

    غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، خواتین سمیت 18 شہید

    غزہ میں قائم شہری دفاع کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مزید 18 فلسطینیوں کو شہید کردیا، جن میں وہ خواتین بھی شامل ہیں جو امدادی مرکز سے اپنے بھوکے اور قحط زدہ بچوں کے لیے خوارک لینے آئی تھیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہری دفاع کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مزید 18 فلسطینیوں کو شہید کرنے کے علاوہ بہت سوں کو زخمی کر دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق زیادہ تر افراد کو اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں بمباری کر کے نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ بمباری کا نشانہ کچھ فلسطینیوں کو غزہ سٹی میں بھی بنایا گیا ہے۔ جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید ہوئے۔

    رفح کے علاقے میں امدادی مرکز آنے والے افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو خواتین جاں بحق اور 13 دیگر زخمی ہو گئے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اب تک اسرائیلی فوج نے 875 فلسطینیوں کو امداد لینے آنے پر امدادی پوائنٹس کے نزدیک ہلاک کیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ میں بسے مظلوم فلسطینیوں کے لیے سمندر تک رسائی پر بھی پابندی لگادی ہے۔ اسرائیلی فوج نے وارننگ جاری کردی ہے کہ غزہ کے ساحل پر بیٹھنا یا مچھلی پکڑنا خطرناک ہے۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کا غزہ کے ساحل پر جانا، نہانا اور بیٹھنا ’موت کو دعوت‘ دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔

    بھوک و افلاس کا شکار فلسطینیوں پر خوراک کا آخری سمندری ذریعہ بھی بند کر کے ان کی سمندر تک رسائی پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے، ماہی گیری پر پابندی کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی واحد روزگار سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

    سمندر کنارے بیٹھے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج متعدد ہولناک حملے کرچکی ہے۔

    اسرائیل نے بمباری سے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیاں تک تباہ کردی ہیں، اسرائیل اب تک فلسطینیوں کی 95 فیصد کشتیاں تباہ اور 210 فلسطینی ماہی گیروں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔

  • اسرائیلی فوج نے مظلوم فلسطینیوں پر بڑی پابندی لگادی

    اسرائیلی فوج نے مظلوم فلسطینیوں پر بڑی پابندی لگادی

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں بسے مظلوم فلسطینیوں کے لیے سمندر تک رسائی پر بھی پابندی لگادی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے وارننگ جاری کردی ہے کہ غزہ کے ساحل پر بیٹھنا یا مچھلی پکڑنا خطرناک ہے۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کا غزہ کے ساحل پر جانا، نہانا اور بیٹھنا ’موت کو دعوت‘ دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔

    بھوک و افلاس کا شکار فلسطینیوں پر خوراک کا آخری سمندری ذریعہ بھی بند کر کے ان کی سمندر تک رسائی پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے، ماہی گیری پر پابندی کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی واحد روزگار سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سمندر کنارے بیٹھے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج متعدد ہولناک حملے کرچکی ہے۔

    اسرائیل نے بمباری سے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیاں تک تباہ کردی ہیں، اسرائیل اب تک فلسطینیوں کی 95 فیصد کشتیاں تباہ اور 210 فلسطینی ماہی گیروں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔

    اماراتی اخبار کے مطابق فلسطینیوں نے شکوہ کیا ہے کہ سمندر کے بغیر بھوک سے مر جائیں گے، سمندر ہمارا واحد سہارا تھا، وہ بھی چھین لیا گیا ہے۔

    دوسری جانب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ تھم نہ سکا، پیر کو فجر کے وقت سے اب تک جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر شہادتوں کی تعداد 32 بتائی گئی تھی، جو وقت گزرنے کے ساتھ بڑھ کر 88 ہوئی اور اب 100 سے تجاوز کر چکی ہے۔

    شام، سویدا میں دو گروپوں میں مسلح تصادم، ہلاکتوں کی تعداد 89 ہوگئی

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بم باری غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں پر کی گئی، جہاں گزشتہ رپورٹوں کے مطابق 15 افراد شہید ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ جنوبی علاقوں میں خان یونس اور رفح، اور مشرقی جانب التفاح اور الشجاعیہ کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 100 فلسطینی شہید

    غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ تھم نہ سکا، پیر کو فجر کے وقت سے اب تک جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر شہادتوں کی تعداد 32 بتائی گئی تھی، جو وقت گزرنے کے ساتھ بڑھ کر 88 ہوئی اور اب 100 سے تجاوز کر چکی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بم باری غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں پر کی گئی، جہاں گزشتہ رپورٹوں کے مطابق 15 افراد شہید ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ جنوبی علاقوں میں خان یونس اور رفح، اور مشرقی جانب التفاح اور الشجاعیہ کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح میں امدادی سامان کی تقسیم کے مقام الشاکوش کے قریب فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور نو زخمی ہوئے۔

    مزید یہ کہ جنوبی علاقوں پر مختلف حملوں میں سات فلسطینی جاں بحق ہوئے، جبکہ خان یونس کے مشرقی علاقے سے تین لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔ اسی طرح غزہ شہر کے مشرقی علاقے پر حملے میں چار افراد جاں بحق اور دیگر زخمی ہوئے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جنگ روکنے کے لیے ایک معاہدے کے بارے میں اُمید کا اظہار کیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ”ہم غزہ پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسٹیو وٹکوف یہاں ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پاس جلد ہی بات کرنے کے لیے کچھ ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے جون کے آخر میں کہا تھا کہ اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیا ہے، اور غزہ پر اسرائیل کی 21 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے قطر میں مذاکرات جاری ہیں۔

    شام، سویدا میں دو گروپوں میں مسلح تصادم، ہلاکتوں کی تعداد 89 ہوگئی

    حماس مبینہ طور پر امریکی ضمانت چاہتی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے اور زمینی حملے، جن میں دسیوں ہزار فلسطینی شہید ہوئے ہیں ہیں، دوبارہ شروع نہیں ہوں گے یہاں تک کہ جنگ کے مستقل خاتمے کے بغیر جنگ بندی ختم ہو جائے۔

  • اسرائیلی فوج کا پانی کی لائن میں کھڑے فلسطینی بچوں پر میزائل حملہ، 10 شہید

    اسرائیلی فوج کا پانی کی لائن میں کھڑے فلسطینی بچوں پر میزائل حملہ، 10 شہید

    (14 جولائی 2025) قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملے میں مصروف مارکیٹ اور پانی کی تقسیم کے مرکز کو ٹارگٹ کیا گیا، جس کے باعث مجموعی طور پر کم از کم 95 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کے دوران غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 58,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ سٹی کی مارکیٹ پر اسرائیلی حملے میں گزشتہ روز کم از کم 17 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں معروف ڈاکٹر احمد قندیل بھی شامل تھے۔

    مرکزی نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی میزائلوں نے ایک پانی جمع کرنے والے مرکز کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم 10 بچے جام شہادت نوش کرگئے جو پینے کا پانی جمع کرنے کے لیے قطار میں لگے ہوئے تھے، حملے میں کم از کم 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    غزہ سٹی کی مارکیٹ پر حملے پر اسرائیلی فوج نے کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن نصرات پر حملے کو ایک فلسطینی جنگجو کو نشانہ بنانے کی کوشش قرار دیا، جس میں تکنیکی خرابی کے باعث میزائل اپنے ہدف سے منحرف ہوگیا۔ تاہم اسرائیلی دعویٰ کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

    رپورٹس کے مطابق یہ حملے ایسے وقت میں کئے گئے ہیں جب غزہ میں پانی کی کمی شدید تر ہو گئی ہے، اور اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے پانی صاف کرنے اور صفائی کے ادارے بند ہو گئے ہیں۔

    اب غزہ کے رہائشی محدود پانی جمع کرنے کے مراکز تک پہنچنے کے لیے خطرناک سفر اختیار کرنے پر مجبور ہیں۔

    اتوار کو فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیل کی جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 58,026 تک پہنچ چکی ہے، جن میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ کم از کم 138,500 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

    سابق اسرائیلی وزیراعظم نے بڑا اعتراف کرلیا

    غزہ کے 21 لاکھ افراد کو اس جنگ اور اسرائیل کی ناکہ بندی نے قحط کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، اور اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لیے ایجنسی (UNRWA) نے ایک اور شیر خوار بچے کی غذائی قلت سے موت کی تصدیق کی ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 60 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 60 فلسطینی شہید

    12 جولائی 2025: غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق غزہ پر صبح سے جاری اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 60 فلسطینی شہید ہوگئے، ان شہداء میں امداد لینے کے لیے آنے والے 27 فلسطینی بھی شامل تھے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں صبح سے جاری اسرائیلی حملوں میں 180 فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں میں غزہ پر 250 مرتبہ حملے کیے، فوج کی 5 ڈویژن غزہ میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    انروا چیف کا اہم بیان:

    فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ انروا چیف کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا ہے۔

    انروا چیف کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں، ایک طرف موت ہے تو دوسری طرف بھوک، ہمارے اصول اور اقدار دفن ہو رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا لبنان میں اہم شخصیت کو ٹارگٹ کرنے کا دعویٰ

    اُنہوں نے کہا کہ بے عملی مزید انتشار لائے گی، مئی سے اب تک تقریباً 800 فلسطینی امداد کی تلاش میں مارے جا چکے۔

    اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں بھوک کا بحران غیر معمولی سطح پر پہنچ چکا، صورتحال مزید بدتر ہورہی ہے، غزہ میں ہر تین میں سے ایک شخص بغیر کچھ کھائے دن گزارتا ہے۔

  • اسرائیلی فوج کا لبنان میں اہم شخصیت کو ٹارگٹ کرنے کا دعویٰ

    اسرائیلی فوج کا لبنان میں اہم شخصیت کو ٹارگٹ کرنے کا دعویٰ

    لبنان 12 جولائی 2025: وزارت صحت نے گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں ایک شخص کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ یہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے باوجود اس نوعیت کا حالیہ حملہ ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ النبطیہ کے مضافات میں النمیریہ کے علاقے میں ایک گاڑی پر اسرائیلی ڈرون حملے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور پانچ افراد زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق انہوں نے محمد شعیب کو قتل کر دیا ہے۔ اسرائیل نے شعیب پر لبنان اور مغربی کنارے میں ہتھیاروں کی سمگلنگ میں مدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق ہدف بنانے کا عمل اسرائیلی فضائیہ کے ایک طیارے کے ذریعے کیا گیا۔ یہ کارروائی اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس، شمالی کمان اور اسرائیلی جنرل سکیورٹی سروس (شاباک) کی جانب سے درست انٹیلی جنس رہنمائی کی مدد سے کی گئی۔

    اویچائی ادرائی نے دعویٰ کیا کہ محمد شعیب اسرائیل کے اندر کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں ایک مرکزی کردار تھا۔ وہ حملے کرنے کے لیے ملک کے اندر جنگی سازوسامان کی سمگلنگ اور لبنان میں فوجی انفرا سٹرکچر بنانے میں مصروف تھا۔

    کرد جنگجوؤں کا علامتی طور پر اسلحہ جلا کر مسلح جدوجہد کے خاتمے کا اعلان

    دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی طور پر آباد یہودیوں نے امریکی شہری کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقتول امریکی شہری کے اہل خانہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں نے اسے تشدد کر کے قتل کیا۔

  • غزہ: خان یونس میں اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر ہلاک

    غزہ: خان یونس میں اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر ہلاک

    فلسطینی مزاحمت کاروں سے غزہ کے علاقے خان یونس میں جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر واصل جہنم ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے اسکواڈ کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

    غزہ میں مزاحمت کاروں کی جانب سے گزشتہ روز اسرائیل فوج پر حملوں اور ایک اسرائیلی فوجی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی۔

    القسام بریگیڈز کے مطابق کل صبح خان یونس میں مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروہ پر حملہ کیا اور ایک ٹینک اور 2 بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔

    ویڈیو دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجی کو جہنم واصل کرنے کے بعد اس کا اسلحہ بھی قبضے لے لیا ہے۔

    نیتن یاہو کا جنگ بندی سے متعلق اہم بیان:

    اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے دوران مستقل جنگ بندی کیلیے بات چیت کریں گے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی شروع ہو گی تو مستقل جنگ ختم کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔

    رپورٹس کے مطابق اُنہوں نے کہا کہ حماس کی طرف سے ہتھیار ڈالنا اسرائیل کی بنیادی شرائط میں سے ہے، حماس کے پاس غزہ کی حکمرانی اور فوجی صلاحیتیں نہ ہونا بھی اسرائیل کی شرائط میں شامل ہے۔

    حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ یہ شرائط 60 روز میں پوری ہو گئیں تو بہت اچھا ورنہ فوجی طاقت سے انہیں پورا کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل حماس بلواسطہ مذاکرات اتوار سے جاری ہیں۔