Tag: اسرائیلی فوج

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 80 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 80 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 80 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز غزہ میں اسرائیلی فوج نے امداد کے لیے جمع لوگوں پر فائرنگ اور گولہ باری کی جبکہ بے گھر فلسطینیوں پر بم برسائے۔

    غزہ کے اسپتالوں میں موجود طبی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فورسز اور ڈرونز نے غزہ میں منگل کی صبح سے اب تک کم از کم 86 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، جن میں 56 بے گھر افراد تھے جو امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

    خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے جنوب میں کم از کم 25 افراد شہید جبکہ 140 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں 62 کی حالت تشویشناک ہے۔

    دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے 7 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا جس کی فوٹیج بھی جاری کر دی گئی۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں 7 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی جن کا تعلق 605ویں کمبیٹ انجینئرنگ بٹالین سے تھا، 6 فوجیوں کی شناخت ظاہر کر دی گئی جبکہ 7ویں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

    اسرائیلی دفاع فورسز (آئی ڈی ایف) کی ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ حماس کی القسام بریگیڈز نے خان یونس میں فوجیوں سے بھری بکتر بند گاڑی کو دھماکا خیز مواد نصب کر کے اڑا دیا۔

    دھماکے سے سی ای وی میں آگ لگ گئی اور اسے بجھانے کی کوششیں ناکام رہیں۔ اندر موجود تمام فوجی آگ سے جھلس کر ہلاک ہوئے، بکتر بند کی باقیات کو غزہ سے اسرائیل منتقل کر دیا گیا۔

    القسام بریگیڈز نے اسرائیلی فوجیوں سے بھرے گھر کو بارودی مواد سے تباہ کر دیا؛ ہلاکتیں

    قبل ازیں خان یونس میں القسام بریگیڈز کی ایک اور اہم کارروائی میں 605ویں بٹالین کے دو فوجیوں کو مقابلے میں شدید زخمی کیا گیا جن میں سے ایک کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

  • اسرائیلی فوج کے حملوں میں ایک اور ایرانی نیوکلیئر سائنسدان شہید

    اسرائیلی فوج کے حملوں میں ایک اور ایرانی نیوکلیئر سائنسدان شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ روز دارالحکومت تہران کے قلب میں ایک اور ایرانی نیوکلیئر سائنسدان کے قتل کی تصدیق کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک اسرائیلی اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ قتل ایک ڈرون کے ذریعے کیا گیا۔ سائنسدان کو ان کے اپارٹمنٹ سے دوسرے مقام کی طرف لے جایا گیا تھا۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اہلکار نے انکشاف کیا کہ ڈرون نے اس شخص کو اس وقت نشانہ بنایا جب انہیں ان کے اپارٹمنٹ سے دارالحکومت میں کسی دوسرے گھر میں لے جایا گیا۔ اہلکار نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کیا۔

    ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق گیشا کے پڑوس میں ایرانی عینی شاہدین نے ایک شخص کو عمارت کے اوپر سے گرتے ہوئے دیکھا۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللّٰہ کے انفرااسٹرکچر سائٹ کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیل نے لبنان کے جنوبی شہر ناقورہ کے قریب لبنانی تنظیم حزب اللّٰہ کے انفرااسٹرکچر سائٹ پر حملہ کیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق گزشتہ رات اسرائیلی بحریہ نے جنوبی لبنان کے علاقے ناقورہ میں حزب اللّٰہ کی رضوان فورس کے انفراسٹرکچر سائٹ کو نشانہ بنایا تھا۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ مقام حزب اللّٰہ کی جانب سے اسرائیلی شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی تیاری کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    یاد رہے کہ لبنانی تنظیم حزب اللّٰہ کی انفرااسٹرکچر سائٹ کو ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا ہے جب گزشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع نے حزب اللّٰہ کو ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت سے خبردار کیا تھا۔

  • ایران کے خلاف ہماری لڑائی طویل عرصے تک چل سکتی ہے، اسرائیلی فوج

    ایران کے خلاف ہماری لڑائی طویل عرصے تک چل سکتی ہے، اسرائیلی فوج

    اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ایران کے خلاف ہماری لڑائی طویل عرصے تک چل سکتی، فوج ایرانی جوہری مقامات پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے اور ان کارروائیوں میں توسیع ہوگی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تہران ہم پر حملے جاری رکھے گا اور فوجی آپریشن ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ ایرانی میزائل لانچروں کو تباہ کرنے سے اسرائیل کو اپنے جنگی مقاصد حاصل کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

    انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج سات محاذوں پر لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیل کے لیے موجود ایرانی خطرے کو ختم کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایرانی قدس فورس کے سربراہ سعید یزد کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ ایران پر حملوں میں ایرانی قدس فورس کے سربراہ سعید یزد مارے گئے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق سعید یزد قم شہر میں ایک اپارٹمنٹ پر کیے گئے حملے میں مارے گئے۔

    اس سے قبل ایران نے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ کردیا، تل ابیب پر متعدد میزائل داغ دیئے، میزائلوں نے اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے اسرائیل پر ایک بار پھر میزائلوں سے حملہ کردیا، تل ابیب میں مسلسل سائرن بجنے لگے۔

    شدید دھماکوں اور تباہی سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، حکومت کی جانب سے عوام کو بنکرز میں جانے کی ہدایت سے دی گئی۔

    اسرائیلی دفاعی نظام آئرن ڈوم بھی ناکام ہوگیا، ایرانی میزائلوں کو روکنے کی کوششیں کام نہ آسکیں، تل ابیب میں دھماکوں کی مسلسل آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

    الجزیرہ میں شائع ہونے والے قدس نیوز نیٹ ورک کی ایکس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایرانی میزائل حملے کے بعد تل ابیب کے قریب واقع مقبوضہ فلسطینی شہر ہولون میں شدید آگ بھڑک اُٹھی ہے۔ اسرائیلی قابض ریسکیو ٹیمیں آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    گزشتہ روز ایران نے اسرائیل کے شہر بیر سبع پر بھی میزائل حملہ کیا تھا جس میں 18 صہیونی زخمی ہوئے تھے جبکہ صہیونی ٹیکنالوجی سینٹر سمیت متعدد عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔

  • اسرائیل کی غزہ میں امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر فائرنگ، مزید 11 شہید

    اسرائیل کی غزہ میں امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر فائرنگ، مزید 11 شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے باعث 11فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امدادی کارکنوں اور طبی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فائرنگ اور حملوں میں کم از کم 33 افراد شہید ہوئے، جن میں 11 فلسطینی بھی شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ہزاروں افراد پر فائرنگ کی اور متعدد گولے داغے، یہ لوگ مرکزی صلاح الدین روڈ پر امداد کے منتظر تھے۔

    اسرائیلی فوج نے شمالی اور جنوبی غزہ میں بھی حملے کیے جس کے نتیجے میں 19 افراد جام شہادت نوش کرگئے۔

    فلسطینی وزرات صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 140 افراد شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے ایران کے شہر خنداب میں اراک جوہری ری ایکٹر پر حملہ کیا ہے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ لڑاکا طیاروں نے رات بھر ایران کے درجنوں مقامات پر حملہ کیا جن میں اراک ہیوی واٹر جوہری ری ایکٹر بھی شامل ہے۔

    فوج نے دعویٰ کیا کہ حملے میں خاص طور پر ری ایکٹر کی کور سیل کو نشانہ بنایا جو پلوٹونیم کی پیداوار میں ایک اہم جزو ہے۔

    اسرائیل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نطنز میں جوہری ہتھیاروں کے مقام کو نشانہ بنایا اور بیلسٹک میزائلوں کیلیے ضروری اجزاء تیار کرنے والی متعدد فیکٹریوں پر حملے کیے۔

    ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے تہران میں ایران کے داخلی سلامتی کے ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا، ایران کے شہر کراج اور پیام ہوائی اڈے کے قریب حملے کئے گئے جبکہ ایرانی فورسز کا کہنا ہے کہ متعدد اسرائیلی ڈرونز مار گرائے گئے۔

  • اسرائیلی فوج نے امریکی صحافی کو ایرانی حملے کی کوریج سے روک دیا

    اسرائیلی فوج نے امریکی صحافی کو ایرانی حملے کی کوریج سے روک دیا

    اسرائیلی فوج نے امریکی صحافی کو ایران کے میزائل حملے کی تل ابیب میں کوریج سے روک دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ رپورٹر ایران کی جانب سے کیے گئے حملے کے بعد متاثرہ علاقے کی براہ راست کوریج کرنے کیلیے متاثرہ جگہ پر پہنچا تھا۔

    اس موقع پر اسرائیلی فوج نے امریکی صحافی کو وہاں سے لائیو کوریج میں حملے سے ہونے والے نقصانات دکھانے سے روک دیا۔

    دوسری جانب امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان حملوں کی مخالفت کردی ہے۔

    امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ایران پر یکطرفہ حملے کی مذمت کی اور خبردار کیا کہ اسرائیل کا حملہ وسیع علاقائی جنگ کو جنم دے سکتا ہے۔

    امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکا کو اسرائیل کی ایک اور جنگ میں گھسیٹا نہیں جاسکتا، ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات اتوار کو ہونے تھے اور اسرائیل نے حملہ کردیا۔

    امریکی سینیٹر نے کہا کہ نیتن یاہو نے جنگ بندی کے سب سے بڑے مذاکرات کار کو مار دیا، نیتن یاہو نے ایسا کر کے امریکا کی سفارتکاری کو نیچا دکھایا ہے۔

    امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے مزید کہا کہ نیتن یاہو نے ہزاروں شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا ہے۔

    مہر آباد ایئرپورٹ کے قریب اسرائیل کا فضائی حملہ

    سینڈرز نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے نتین یاہو نے غزہ میں بھوکے بچوں کو جنگ کے آلے کے طور پر استعمال کیا اور جنیوا کنونشنز کی وحشیانہ خلاف ورزی کی اب اس نے ایران پر یکطرفہ غیر قانونی حملہ کردیا۔

  • ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا، اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا، اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    اتل ابیب : اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے دعویٰ کیا کہ ایران نے سو سے زائد ڈرونز سے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا تاہم تہران کی جانب سے بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کی فضائی حدود بند کرکے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے اور ریزرو فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔

    اسرائیلی شہریوں کو محفوظ مقامات میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اہم رہنماوں نے بھی محفوظ مقامات پر پناہ لے لی ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ شہری فوج کی ہدایات پر عمل کریں،شہریوں کو طویل عرصے تک پناہ گاہوں میں رہنا پڑسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو کیسے نشانہ بنایا؟ فوٹیج جاری

    اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے ایران پر حملے کی کامیابی کا دعوی کرتے ہوئے کہا حملوں میں ایران کے جوہری افزدوگی نظام اور نطنزجوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران کے پاس نو ایٹم بم تیار کرنے کیلئے درکار یورینیم موجود ہے۔ یہ آپریشن اتنے دنوں تک جاری رہے گا جتنے دن اس خطرے کو دور کرنے کیلئے لگیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اپنی بقاکی خاطرایرانی خطرےکوختم کرنےکیلئے ٹارگٹڈ ملٹری آپریشن شروع کیا، تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر اور کئی جوہری سائنسدانوں کوبھی نشانہ بنایا، ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ہماری لڑائی ایرانی عوام نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے۔

  • حماس کمانڈر محمد سنوار کی لاش ہمارے قبضہ میں ہے: اسرائیلی فوج

    حماس کمانڈر محمد سنوار کی لاش ہمارے قبضہ میں ہے: اسرائیلی فوج

    اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد سنوار کی لاش کی شناخت کرلی گئی، لاش ہمارے قبضے میں ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے شاباک کے تعاون سے ایک درست آپریشن کیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ سنوار کی لاش خان یونس میں یورپی ہسپتال کے نیچے واقع زیر زمین سرنگ کے راستے سے ملی ہے۔

    واضح رہے کہ حماس کمانڈر حماس کمانڈر محمد سنوار کو رفح بریگیڈ کے کمانڈر محمد شبانہ کے ساتھ 13 مئی کو فوج اور شاباک کے مشترکہ آپریشن میں اس وقت شہید کردیا گیا تھا جو جب وہ زیر زمین کمانڈ اینڈ کنٹرول کمپلیکس کے اندر تھے۔

    محمد سنوار کون ہیں؟

    محمد سنوار اکتوبر 2024 میں اسرائیلی فورسز سے مقابلے میں شہید ہونے والے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کے چھوٹے بھائی ہیں۔

    محمد سنور 1975 میں خان یونس کے ایک مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان اُن لاکھوں فلسطینیوں خاندانوں میں شامل تھا جنہوں نے 1948 کی جنگ کے دوران آج کے اسرائیل سے ہجرت کی۔ مہاجرین اور ان کی اولادیں آج غزہ کی آبادی کی اکثریت پر مشتمل ہیں۔

    اپنے بڑے بھائی یحییٰ سنوار کی طرح محمد سنوار نے 1980 کی دہائی کے آخر میں اخوان المسلمون کی فلسطینی شاخ کے طور پر حماس میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    بعد میں وہ تنظیم کے عسکری ونگ کے رکن بنے جسے القاسم بریگیڈز کے نام سے جانا جاتا ہے، وہ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے رکن بنے اور سینئر کمانڈر محمد ضیف انتہائی قریب ہوگئے۔

    محمد سنوار 2006 میں اسرائیلی فوج کی ایک چوکی پر سرحد پار حملے کے منصوبہ سازوں میں سے ایک ہیں۔ اس حملے میں انہوں نے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کو گرفتار کیا تھا جسے پانچ سال تک قید میں رکھنے کے بعد یحییٰ سنوار سمیت ایک ہزار سے زائد فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں رہا کیا گیا۔

    تین سال قبل قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں محمد سنوار نے کہا تھا کہ جب حماس اسرائیل کو دھمکی دیتی ہے تو ہم جانتے ہیں کہ کس طرح اس پر دباؤ ڈالا جائے۔

    حماس کے مطابق محمد سنوار کو اسرائیل نے متعدد مواقع پر نشانہ بنایا جبکہ خیال کیا گیا کہ وہ 2014 میں شہید ہوگئے تھے۔

    کہا جاتا ہے کہ وہ حماس/القسام بریگیڈز کے اُن اعلیٰ کمانڈروں میں سے ایک ہیں جنہیں 7 اکتوبر 2023 حملے کے بارے میں پہلے سے علم تھا۔

    غزہ میں اسرائیلی بربریت، حماس رہنما سمیت 40 فلسطینی شہید

    دسمبر 2023 میں اسرائیلی فوج نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ محمد سنوار کو غزہ کی پٹی میں ایک سرنگ کے اندر جاتے ہوئے دیکھا گیا، وہ گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ بیٹھے تھے، لیکن حماس نے کبھی اس کی تصدیق نہیں کی۔

  • غزہ غِذا کو ترس رہا ہے، دل دہلا دینے والی رپورٹ

    غزہ غِذا کو ترس رہا ہے، دل دہلا دینے والی رپورٹ

    اسرائیلی فوج کی بربریت اور پے در پے فضائی حملوں کے بعد غزہ ملبے کا ڈھیر بن گیا ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن گئے اور جو لوگ موت کے منہ سے بچ گئے وہ غِذا کی قلت کے سبب شدید بھوک اور افلاس کا شکار ہیں۔

    غزہ کی پٹی اس وقت دنیا کی وہ واحد جگہ بن چکی ہے جہاں بھوک بھیانک شکل اختیار کرچکی ہے، پوری آبادی قحط کے خطرے کی زد میں ہے، یہاں کے ہر فرد کو غِذا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں ماریہ میمن نے غزہ کی تازہ صورتحال کے تناظر میں غزہ میں امداد کی تقسیم کے سانحے میں بدلنے کے حوالے سے ایک ہوشربا رپورٹ پیش کی۔

    غزہ میں قحط

    انہوں نے عرب نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے بھوک پیاس سے بے حال فلسطینیوں پر فائرنگ کی تھی جس سے متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غزہ میں شدت اختیار کرنے والے غذائی بحران پر قابو پانے کے لیے اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ نئی تنظیم "غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن” نے محدود امدادی مراکز قائم کیے۔

    غزہ میں قحط

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ان مراکز تک پہنچنے کےلیے ہزاروں بھوکے فلسطینیوں کو شدید گرمی میں طویل فاصلہ طے کرنا پڑا، بھوک سے تنگ افراد نے جی ایچ ایف نامی امدادی مراکز پر لگی رکاوٹیں توڑیں جس کے بعد فائرنگ ہوئی اور بھوک سے مرتے کئی فلسطینیوں کو بندوق کی گولیاں کھا کر بھی مرنا پڑا۔

    غزہ غذا کی قلت

    اقوام متحدہ اور امدادی اداروں نے اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ نئی تنظیم امدادی تنظیم "غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن” پر امداد کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق 93 فیصد آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہے، غزہ میں پانی، بجلی اور خوراک کی شدید قلت ہے گزشتہ کئی ماہ سے ہے۔

    غزہ کے بھوکے بچے

    یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے تاحال جاری ہیں اور 17ماہ سے زائد عرصے کی جنگ میں شہدا کی تعداد 54 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

    یہ تمام حقائق اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہیں کہ غزہ میں انسانی بحران اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے، اور اگر فوری، منظم اور غیر جانبدار انسانی امداد فراہم نہ کی گئی تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔

  • غزہ میں صحافی کے گھر پر اسرائیلی بمباری سے 8 افراد شہید

    غزہ میں صحافی کے گھر پر اسرائیلی بمباری سے 8 افراد شہید

    آج صبح شمالی غزہ کے علاقے میں صحافی Osama al-Arbid کے گھر پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے کم از کم 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح سویرے سے پوری پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں مجموعی طور پر 15 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

    حماس کا کہنا ہے کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل سے پکڑے گئے تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے، اور اگر اسرائیل غزہ سے مکمل طور پر انخلاء کرتا ہے تو وہ مستقل جنگ بندی پر راضی ہے۔

    واضح رہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے 90,000 ٹن سے زیادہ فوجی سازوسامان اسرائیل لایا گیا۔ جسے تہتے فلسطینیوں کا خون بہانے کے لئے استعمال کیا گیا۔

    اسرائیل کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد سے فوجی سازوسامان اور گولہ بارود لانے والی 800ویں پرواز ملک میں اتری ہے۔

    ایک بیان میں وزارت نے کہا کہ فوجی سازوسامان اور ہتھیاروں کے ہوائی جہاز اسرائیل کے اتحادی امریکا اور اسرائیلی فوج کے دیگر حصوں میں وزارت کے مشن کے تعاون سے کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس پورے آپریشن کے دوران 800 پروازوں اور تقریباً 140 سمندری کھیپوں کے ذریعے 90,000 ٹن سے زیادہ فوجی سازوسامان اسرائیل کو پہنچایا گیا ہے۔

    حاصل شدہ اور نقل و حمل کے سامان میں گولہ بارود، بکتر بند گاڑیاں، انفرادی حفاظتی سامان اور طبی سامان شامل ہیں۔

    غزہ میں امداد کا امریکی و اسرائیلی منصوبہ ناکام، نہتے شہریوں پر گولیاں چلادیں

    سابق امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے جانشین ڈونالڈ ٹرمپ کی ڈیموکریٹک اور ریپبلکن انتظامیہ کو اسرائیل کو مسلح کرنے کی اپنی پالیسیوں پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے جسے ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے جو کہ حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ممالک کو فوجی امداد اور ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ کی سب سے کم عمر انفلوئنسر کو بھی موت کی نیند سلا دیا

    اسرائیلی فوج نے غزہ کی سب سے کم عمر انفلوئنسر کو بھی موت کی نیند سلا دیا

    باتوں میں معصومیت، آنکھوں میں چمک اور چہرے پر مسکراہٹ لیے غزہ کی سب سے کم عمر انفلوئنسر موت کی نیند سو گئی۔

    غزہ کی سب کم عمر انفلونسر جو اپنی ویڈیوز سے ملبوں کے بیچ زندگی کی امید جگاتی تھیں صیہونی دہشت گردوں نے اس معصوم کلی کو بھی نہ بخشا۔

    فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی کم عمر میڈیا رضاکار اور مقامی فلاحی تنظیم کی سب سے کم عمر رضا کار 11 سالہ یقین حماد اسرائیلی فضائی حملے میں شہید کردیا۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ یقین حماد ناصرف معصوم بچی تھی بلکہ جنگ زدہ بچوں کے لیے امید کی علامت بن چکی تھی لیکن بے حس فوج نے غزہ کی امیدیں اور ننھی سے روشینی بھی چھین لی۔

    رپورٹ کے مطابق جمعے کی رات دیر البلح کے علاقے میں ایک اسرائیلی فضائی حملے نے اس کی زندگی کا چراغ گل کر دیا، حملے میں شہید یقین کے گھر کو نشانہ بنایا گیا اور وہ ملبے تلے دب کر شہید ہو گئی۔

    اسرائیلی فوج کے حملے میں شہید ہونے والی 11 سالہ یقین اکثر اپنے بڑے بھائی محمد حماد کے ساتھ امدادی مہمات میں شریک ہوتی تھی، جہاں وہ غزہ کے متاثرہ خاندانوں میں خوراک، کپڑے اور کھلونے تقسیم کرتے تھے۔

    یقین کی شہادت پر غزہ اور سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا، صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور ان کے چاہنے والوں نے ایک ایسی بچی کو خراجِ عقیدت پیش کیا جو اپنی کمسنی کے باوجود ایک بڑا پیغام دے رہی تھی۔