Tag: اسرائیلی فورسز

  • اسرائیلی فورسز نے رفح میں تینوں جانب سے حملہ کر دیا

    اسرائیلی فورسز نے رفح میں تینوں جانب سے حملہ کر دیا

    غزہ: اسرائیلی فورسز نے رفح میں تین اطراف سے حملہ کر دیا ہے، ایف 16 طیاروں سے رہائشی ٹاور اور عوامی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے رفح شہر کو جنوب سے سیل کر دیا ہے اور ’’ریڈ زون‘‘ کا گھیراؤ مکمل کر لیا۔ اسرائیلی جنگی کابینہ کی جانب سے جنوبی شہر میں کارروائیوں میں توسیع کی اجازت دینے کے بعد اسرائیلی فوج نے ریڈ زون سے 1 لاکھ بے گھر فلسطینی باشندوں کو فوری نکل جانے کا حکم بھی دے دیا ہے۔

    مشرقی رفح میں حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی ٹینکوں اور فوجیوں پر دیسی ساختہ دھماکا خیز ڈیوائسز، راکٹوں اور اسنائپرز کے ساتھ گھات لگا کر حملے شروع کر دیے ہیں، رفح میں اس وقت شدید لڑائی جاری ہے کیوں کہ اسرائیلی فورسز 1.4 ملین فلسطینیوں کو پناہ دینے والے اس شہر میں اندر تک گھس گئی ہیں۔

    گزشتہ روز اسرائیلی بمباریوں میں خواتین اور بچوں سمیت 109 فلسطینی شہید اور 296 افراد زخمی ہوئے۔ جب کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34,943 فلسطینی شہید اور 78,572 زخمی ہو چکے ہیں۔

    اسرائیل کی بڑھتی ہوئی بربریت کے نتیجے میں 1 لاکھ فلسطینی رفح سے نقل مکانی کر چکے ہیں، رفح بارڈر کراسنگ پر قائم النجر اسپتال میں اسرائیل کے کنٹرول کے سبب سروسز معطل ہو گئیں، چوبیس گھنٹوں میں غزہ جھڑپوں میں مزید 13 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے ہیں جب کہ اسرائیل نے 4 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    غزہ: شہد کی مکھیوں کے حملے میں 12 اسرائیلی فوجی زخمی

  • غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فورسز کو مسلسل ناکامی کا سامنا

    غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فورسز کو مسلسل ناکامی کا سامنا

    غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فورسز کو مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے۔

    فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینکوں کو جلانے کی نئی ویڈیو جاری کی ہے، ویڈیو میں اسرائیلی مرکاوا ٹینکوں کو یاسین ون او فائیو میزائلوں سے تباہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    https://twitter.com/JaanBilal113965/status/1737987199117774989

    ویڈیو میں اسرائیلی فوجی گاڑی کو مجاہدین کو دیکھ کر بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، القسام بریگیڈز نے ایک اور ویڈیو جاری کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ کس طرح "الغول رائفل” تیار کر رہے ہیں۔

    حماس مجاہدین نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ کیمپ کے مشرق میں قسام "غول” رائفل سے ایک صہیونی افسر کو گولی مارنے کا منظر بھی نشر کیا۔

    https://twitter.com/Vpalestina71023/status/1737623234034417746

     القسام بریگیڈ نے تین روز میں 41 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے، تازہ حملوں کے بعد ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 138 ہو گئی ہے۔

    https://twitter.com/JaanBilal113965/status/1737879474233106749

    واضح رہے کہ حماس نے مستقل جنگ بندی سے پہلے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا، حماس نے اسرائیلی حملوں میں مرے جانے والے تین یرغمالیوں کی وڈیو بھی جاری کر دی۔

  • غزہ میں صہیونی فورسز نے اپنے ہی 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    غزہ میں صہیونی فورسز نے اپنے ہی 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    غزہ میں صہیونی فورسز نے اپنے ہی 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں حماس کے جاں بازوں کے ساتھ لڑتے ہوئے بیس اسرائیلی فوجی ’فرینڈلی فائر‘ کی بھینٹ چڑھ گئے، اسرائیلی فوج نے تصدیق کر دی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ نئے اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے 105 اسرائیلی فوجیوں میں سے 20 دوستانہ فائرنگ اور اسی طرح کے دیگر واقعات میں مارے گئے۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا کہ ان میں سے 13 فرینڈلی فائر سے مارے گئے، جس میں فضائی حملے، ٹینک فائر اور گولہ باری شامل ہے۔ جب کہ کچھ فوجی حادثاتی طور پر غلطی سے گولی چلنے کی وجہ سے اور کچھ اسرائیلی فورسز کی طرف سے نصب کیے گئے دھماکا خیز مواد پھٹنے کے بعد ٹکڑے لگنے سے مارے گئے۔

    اسرائیلی میڈیا نے مزید کہا کہ کچھ فوجیوں کو اس لیے گولیاں ماری گئیں کیوں کہ ان پر حماس کے جنگجو ہونے کا شبہ ہو گیا تھا۔

  • اسرائیلی فورسز غزہ پر امریکی میزائل داغنے لگے

    اسرائیلی فورسز غزہ پر امریکی میزائل داغنے لگے

    انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں امریکی ساختہ میزائل استعمال ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تحقیقات میں انکشاف کیا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج امریکی ساختہ میزائل استعمال کر رہی ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ غزہ میں 2گھروں پر اسرائیلی حملوں میں امریکی میزائلوں سے حملے کئے گئے ہیں، 13 اکتوبر کو 2 گھروں پر کی گئی بمباری میں 43 شہری شہید ہوئے تھے۔

    انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ غزہ میں امریکی ساختہ گولہ بارود سے حملے جو بائیڈن کیلئے ویک اپ کال ہونی چاہیے اور غزہ میں شہریوں پر حملوں میں جنگی جرائم کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔

    یاد رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ پر جاری اسرائیلی فوج کی بمباری میں 16 ہزار سے فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ 40 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ شہدا اور زخمیوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

     قطر اور مصر کی ثالثی میں 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، جنگ بندی کے بعد یکم دسمبر کو بمباری کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا جس میں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

  • اسرائیلی فورسز غزہ میں بچوں کو کیوں نشانہ بنا رہے ہیں؟ ایک یہودی نے بتا دیا

    اسرائیلی فورسز غزہ میں بچوں کو کیوں نشانہ بنا رہے ہیں؟ ایک یہودی نے بتا دیا

    ایک یہودی نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فورسز فلسطین کے محصور شہر غزہ میں بچوں کو کیوں نشانہ بنا رہے ہیں؟ ایک یہودی کا یہ تبصرہ آباد کاروں کے نفسیاتی خوف کو آشکار کرتا ہے، جس میں وہ اپنے بھیانک جرم کی وجہ سے مبتلا ہو چکے ہیں۔

    صہیونی فورسز نے عارضی جنگ بندی کے بعد جس شدت سے غزہ کے رہائشی علاقوں کو وحشیانہ بمباری کا ہدف بنایا ہے ہوا ہے، اس پر ساری دنیا کے لوگ چیخ پڑے ہیں، لیکن امریکا اور برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک اسرائیل کا ہاتھ سختی سے پکڑنے کے لیے تیار دکھائی نہیں دیتے۔

    لوگ حیران ہو کر یہ سوال کرتے ہیں کہ آخر صہیونی فورسز اتنی درندگی کے ساتھ جان بوجھ کر بچوں کو کیوں نشانہ بنا رہے ہیں، اسپتالوں کو کیوں تباہ کر رہے ہیں؟ انکیوبیٹرز کو کیوں بند کرنے پر زور ڈال رہے ہیں؟

    اس کی وجہ ایک یہودی نے خود بتا دی ہے، شولمو یزچک نے کہا اسرائیلی جانتے ہیں کہ اگر یہ بچے زندہ رہ گئے تو یہ دنیا کی تاریخ کے سب سے بڑے آزادی پسند ہوں گے اور ان میں سے کوئی ایک بچہ فلسطین کو آزاد کروا سکے گا۔

    اسرائیلی فوج کی غزہ کے اسکولوں پر بمباری، 50 فلسطینی شہید، متعدد زخمی

    یہودی نے کہا یہاں تک کہ اگر اسرائیل حماس کو تباہ کر بھی دے تب بھی وہ جانتے ہیں کہ یہ بچے جن کے سامنے ان کے خاندانوں کی نسل کشی کی گئی کبھی نہیں بھولیں گے اور جو کچھ آباد کاروں نے ان کے گھر والوں کے ساتھ کیا ہے وہ اس کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔

    اس نے بتایا کہ یہ بچے ایسے سخت گیر جنگجو بن کر سامنے آئیں گے، ایسے مزاحمت کار بنیں گے جو دنیا کی تاریخ میں کبھی پیدا نہیں ہوئے، اسی وجہ سے اسرائیل ان بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

  • اسرائیلی فورسز  نے غزہ کو بچوں کے لیے جہنم بنا دیا

    اسرائیلی فورسز  نے غزہ کو بچوں کے لیے جہنم بنا دیا

    غاصب اسرائیلی فورسز نے غزہ کو بچوں کے لیے جہنم بنا دیا ہے اور عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد تین روز سے جاری بمباری میں 60 سے زائد بچے شہید کر دیے ہیں۔

    غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی بربریت جاری ہے اور فورسز نے غزہ کو بچوں کے لیے جہنم میں تبدیل کر دیا ہے۔ عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل کی سفاکیت مزید بڑھ گئی ہے اور تین روز سے جاری بمباری میں 60 سے زائد بچے شہید کر دیے ہیں۔

    بمباری سے سینکڑوں بچے زخمی بھی ہوئے ہیں جو اسپتالوں میں موت وزندگی کی کشمکش میں مبتلا اور زخموں سے تڑپ رہے ہیں۔ حالات نے بچوں کو شدید خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔

    جبالیہ کیمپ میں حملے کے بعد مٹی میں اٹے بچے روتے ہوئے ملبے میں اپنے والد کو ڈھونڈتے رہے۔ بابا، بابا پکارتے بچے کی آہ و فغاں نے دل دہلا دیے۔ ایک بچے کا کہنا تھا پہلے بھائی شہید ہوا اب بابا بھی چلے گئے۔

    اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 16 ہزار سے تجاوز کرگئی

    واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو لگ بھگ دو ماہ ہو رہے ہیں اس دوران صہیونی فورسز کے حملوں میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 40 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کا   الشفا اسپتال  کو ایک گھنٹے میں خالی کرنے کا حکم

    اسرائیلی فورسز کا الشفا اسپتال کو ایک گھنٹے میں خالی کرنے کا حکم

    غزہ : اسرائیلی فورسز نے ایک گھنٹے میں غزہ کے سب سے بڑے الشفااسپتال کو خالی کرنے کا حکم دے دیا ، جس سے ڈاکٹرز اور مریض پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی برادری غزہ میں تینتالیسویں روز بھی اسرائیلی بمباری روکنے میں ناکام ہے،،رات بھراسرائیلی فورسزغزہ کی پٹی پر بم برساتی رہیں۔

    الشفااسپتال میں اسرائیلی فورسزکا قبضہ برقرار ہے، اسرائیلی فورسز نےایک گھنٹے میں پورا اسپتال خالی کرنےکاحکم دے دیا، جس کے بعد ڈاکٹرزاور مریض پریشان ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق ایک ہفتےمیں بجلی نہ ہونے سےالشفااسپتال میں چار بچوں سمیت چالیس مریض جان سے گئے، الشفااسپتال کے منیجر کا کہنا ہے کہ ہم تباہ ہورہے ہیں، جنگ روکی جائے۔

    گذشتہ روز ڈائریکٹر الشفا اسپتال کا کہنا تھا کہ آئی سی یو میں موجود تمام مریض دم توڑ گئے ہیں اور قابض فوج نے الشفا اسپتال کے مختلف حصوں کو مکمل تباہ کردیا ہے۔

    اسرائیلی فوجی شہید فلسطینیوں کی لاشیں بھی اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے ہیں جبکہ افواج کی جانب سے اسپتال کے احاطے میں گاڑیوں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے عالمی برادری غزہ میں تینتالیسویں روز بھی اسرائیلی بمباری روکنے میں ناکام ہے، خان یونس میں بمباری سے مزید چھبیس فلسطینی شہید ہوگئے، جس میں اکثریت بچوں کی تھی۔

    النصرت میں رہائشی عمارت پر بمباری ہوئی ، جس میں بیس فلسطینی شہیدہوئے جبکہ الفلاح اسکول میں بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد بیس ہوگئی ہے۔

  • اسرائیلی فوجی ٹینکوں سمیت غزہ کے اسپتال الشفاء میں  داخل

    اسرائیلی فوجی ٹینکوں سمیت غزہ کے اسپتال الشفاء میں داخل

    غزہ : اسرائیلی فورسز غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفاء میں داخل ہوگئی اور اسپتال کی بیسمنٹ میں تلاشی لے رہی ہے، جس سے مریضوں، طبی عملے اور پناہ لینے والے افراد میں خوف وہراس پیدا ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطانق اسرائیلی فورسز ٹینکوں سمیت غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفاء کے ایک حصے میں داخل ہوگئی ہیں، جس سے مریضوں، طبی عملے اور پناہ لینے والے افراد میں خوف وہراس پیدا ہوگیا ہے، اسپتال میں ہزاروں مریض اور عام شہری پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتال میں خوف ہراس پھیلا دیا ہے، اب کچھ بھی ہو ہم الشفا اسپتال نہیں چھوڑیں گے، مریضوں کیساتھ ہیں ، ہم مرگئے تو جنت میں ملیں گے۔

    عینی شاہد نے بتایا ہے کہ اسپتال کے اندر 6اسرائیلی فوج کے ٹینک اور 100سے زائد اسرائیلی فوجی دیکھے ہیں، اسرائیلی فوج ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے مرکزی گیٹ سے داخل ہوئے۔

    چیف الشفا اسپتال نے کہا کہ اسرائیلی فورسز اسپتال کےسرجیکل اور ایمرجنسی عمارتوں میں بھی داخل ہوئیں اور اسپتال کی بیسمنٹ میں تلاشی لے رہے ہیں۔

    اسرائیلی فورسز کا دعویٰ ہے کہ اسپتال کے نیچےحماس کا خفیہ ٹھکانہ ہے تاہم حماس نے اسپتال کو کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ الشفا اسپتال پر حملہ اسرائیلی فورسز کی ناکامی کو ثابت کرتا ہے اور اسرائیلی دعویٰ قتل عام کو درست قرار دینے کی کوشش ہے۔

    دوسری جانب وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ ہم اسپتال پربمباری کی حمایت نہیں کرتےاورنہ ہی اسپتال مسلح لڑائی نہیں دیکھناچاہتے۔

    خیال رہے شمالی غزہ کے تمام اسپتالوں پر غاصب اسرائیلی فوج کا قبضہ ہوچکا ہے۔ اسپتالوں میں علاج کی سہولتیں ختم ہونے کے باعث زندگیاں بچانےکا عمل رک گیا ہے، مریض اور زخمی بے یار ومددگار ہیں۔ ہر گھنٹے نومولود اور مریض انتقال کر رہے ہیں۔ اسپتال قبرستان بن چکے ہیں جہاں میتوں کے ڈھیر لگے ہیں لیکن ان کو دفنانے والا کوئی نہیں۔

  • اسرائیلی فورسز نے گولی مارنے کے بعد فلسطینی لڑکی کو اسپتال لے جانے نہیں دیا، گھر کی دہلیز پر شہید

    اسرائیلی فورسز نے گولی مارنے کے بعد فلسطینی لڑکی کو اسپتال لے جانے نہیں دیا، گھر کی دہلیز پر شہید

    جنین: مقبوضہ مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپ میں آج بھی صہیونی فورسز نے مزید 6 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و ستم کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، صہیونی فورسز نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک فلسطینی لڑکی کو گولی مارنے کے بعد اسے اسپتال لے جانے نہیں دیا، اور وہ گھر کی دہلیز پر شہید ہو گئی۔

    اسرائیل سے فلسطینیوں کے حق میں عالمی بینک نے بڑا مطالبہ کر دیا

    قابض سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں پناہ گزین کیمپ جنین اور غزہ کی پٹی کو نشانے پر رکھ لیا ہے، فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی تازہ کارروائی میں 6 فلسطینی مزید شہید ہو گئے ہیں۔ گولیاں لگنے سے ایک 22 سالہ لڑکی زخمی ہو گئی تھی لیکن صہیونی فورسز نے ایمبولینس کو اسپتال نہیں جانے دیا، جس کی وجہ سے اس نے گھر کی دہلیز پر تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔

    اسرائیلی فورسز نے نہتے فلسطینیوں پر ڈرون حملے شروع کر دیے، 4 شہید

    یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز جنین میں 4 فلسطینیوں کو شہید کیا تھا۔

  • اسرائیلی فورسز نے نہتے فلسطینیوں پر ڈرون حملے شروع کر دیے، 4 شہید

    اسرائیلی فورسز نے نہتے فلسطینیوں پر ڈرون حملے شروع کر دیے، 4 شہید

    جنین: اسرائیلی فورسز نے نہتے فلسطینیوں پر ڈرون حملے شروع کر دیے ہیں، صہیونی فورسز کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین اور غزہ کی پٹی میں 4 فلسطینی شہید کر دیے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین پر ڈرون حملے میں اور مشرقی غزہ کی پٹی میں صہیونی قابض افواج کی تازہ وحشیانہ کارروائیوں میں کم سے کم چار فلسطینی نوجوان شہید اور 41 زخمی ہو گئے۔

    جنین میں وزارت صحت نے بتایا کہ شہر کے خلیل سلیمان سرکاری اسپتال اور ابن سینا اسپیشلائزڈ اسپتال میں تین شہدا کی لاشیں اور 30 زخمی لائے گئے، ان میں بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق شہید ہونے والوں کی شناخت 23 سالہ محمود علی نافع السعدی، 24 سالہ محمود خالد عرعراوی اور 22 سالہ رفعت عمر خمایسہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔ غزہ کی پٹی میں اندھا دھند فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی کی شناخت 25 سالہ یوسف سالم رضوان کے نام سے ہوئی ہے۔

    قابض فوج نے شہدا الاقصیٰ بریگیڈز کے رہ نما محمد ابو البھاء کے گھر کو گھیرے میں لے لیا اور گھر کی طرف فائر اور راکٹ سے چلنے والے دستی بم داغے جس سے گھروں کو آگ لگ گئی، جھڑپوں کے ساتھ اسرائیلی فوجی طیارے جنین کے اوپر سے پرواز کر رہے تھے، قابض فوج نے اعلان کیا کہ معوز ڈرون نے جنین کیمپ پر حملہ کیا۔

    ادھر غزہ کی پٹی میں قابض فوج نے چار مقامات پر احتجاجی مظاہروں کو کچلنے کے لیے آپریشن کیا جس میں ایک نوجوان شہید اور 11 شہری زخمی ہو گئے۔