Tag: اسرائیلی فورسز

  • اسرائیلی فورسز کی نابلس اور رام اللہ میں بھی وحشیانہ کارروائی، 4 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی نابلس اور رام اللہ میں بھی وحشیانہ کارروائی، 4 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی جنین میں وحشیانہ کارروائیوں کے بعد نابلس اور رام اللہ پر بھی حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 4 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جنین میں وحشیانہ کارروائیوں کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس اور راملہ پر حملہ کردیا جہاں فورسز کی جارحیت سے چار فلسطینی شہید ہو گئے۔

    قابض اسرائیلی فورسز نے 2  افراد حمزہ مقبول اور خیری شاہین کو نابلس میں گھر کا محاصرہ کر کے شہید کیا جبکہ عبدالجواد کو سفاعت کیمپ کے قریب غیر قانونی اسرائیلی چوکیوں کے خلاف احتجاج کے دوران گولی ماری۔

    مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں قائم ابو دیس قصبے کے پہاڑی کیمپ کے قریب بھی قابض فوج نے ببمباری کی۔

    فلسطین کے علاقے جنین میں جنونی صیہونی فوج کا آپریشن ختم ہونے کے بعد جہاں ہر سو تباہی کے مناظر وہیں جنازے بھی اٹھے۔ کوئی اپنے گھر کی تباہی کو دیکھ کر پریشان ہے تو کوئی اپنے پیاروں کے شہید ہونے پر غمزدہ ہے۔

    آپریشن ختم ہونے کے بعد میتیں گھروں سے نکلیں تو ہر آنکھ اشک بار تھی، شہداء کے جنازوں میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ اس موقع پر صیہونی مخالف نعروں سے فضا گونج اٹھی ، شہداء کو اجتماعی قبر میں سپردِ خاک کرنے کے بعد فلسطینیوں نے احتجاج کیا

  • فلسطین میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 2 سالہ بچہ شہید

    فلسطین میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 2 سالہ بچہ شہید

    فلسطین میں صیہونی فورسز کی بربریت نہ رکی، مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 سالہ فلسطینی بچہ شہید ہوگیا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق راماللہ کے قریب نبی صالح قصبے میں ایک فلسطینی کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 سالہ محمد ہیثم تمیمی اور اس کے والد شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    محمد ہاتھیم التمیمی کو یکم جون کو گولی لگی تھی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم تور گیا۔

    واضح رہے کہ 2023 کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں کم از کم 156 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق تقریباً نصف ہلاکتیں عام شہری تھیں، جن میں 26 بچے بھی شامل تھے۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 17 سالہ فلسطینی نوجوان شہید، متعدد زخمی

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 17 سالہ فلسطینی نوجوان شہید، متعدد زخمی

    اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشتگردی کے تازہ واقعے میں 17 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

    اسرائیلی فوج کی معصوم اور نہتے فلسطینیوں کے خلاف ظلم و بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، پناہ گزین کیمپ پر آپریشن کی آڑ میں 17 سالہ جبرائیل محمد کی شہید کر دیا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق قابض اسرائیلی فورسز نے فلسطینی نوجوان کے سر میں گولی ماری، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 6 افراد زخمی بھی ہوئے جس میں 3 فلسطینیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق رواں سال اسرائیل کی پُر تشدد کارروائیوں میں اب تک ایک سو ایک فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی  فورسز نے رمضان  میں فلسطینیوں پر قیامت ڈھادی، غزہ اور لبنان پر شدید بمباری

    اسرائیلی فورسز نے رمضان میں فلسطینیوں پر قیامت ڈھادی، غزہ اور لبنان پر شدید بمباری

    غزہ : صیہونی فورسز نے رمضان میں آبادیوں پر بم برسادیے، جس سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور اسپتالوں میں ایمرجنسی لگا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل بدترین جارحیت پر اتر آیا ، مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے فلسطینیوں پر حملوں کی مسلسل تیسری رات گزری۔

    اسرائیلی فورسز نے رات گئے غزہ اور لبنان پر فضائی حملے کیے ، اس دوران صور میں مہاجر کیمپ پر راکٹ برسائے اور غزہ دھماکوں سے گونجتا رہا۔

    غزہ کی پٹی پراسرائیلی جنگی طیاروں نے آبادی کونشانہ بنایا، ، جس سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا، جس کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی لگا دی گئی۔

    اسرائیلی فورسز نے غزہ پر فضائی حملوں کیساتھ لبنان پر بھی حملہ کردیا، لبنانی میڈیا کے مطابق جنوبی شہر طائر میں تین زور دار دھماکے سنے گئے، دو شیل فلطسینی پناہ گزینوں کے کیمپ پاس گرے اور ایک میزائل فارم ہاؤس پر داغا گیا۔

    حملے میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، ترجمان اسرائیلی فورسز نے حملے میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ایسے حملے کرتے رہیں گے۔

    یاد رہے صیہونی فورسز نے گزشتہ دو دن سے مسجد اقصی کو میدان جنگ بنا رکھا تھا، فورسز نے عبادت میں مصروف فلسطینیوں پر بہیمانہ تشدد کیا اور پانچ سو سے ز یادہ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا جبکہ چالیس سال سے کم عمر افراد کو مسجد میں داخل ہونے سے بھی روک دیا۔

    اقوام متحدہ کی امن فوج نے جنوبی لبنان کی صورتحال انتہائی سنگین قرار دیا ہے ، دوسری جانب سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بے نتیجہ رہا، مذمتی بیان تک جاری نہیں کیا گیا کیونکہ امریکا نے سلامتی کونسل کواسرائیل کے خلاف مذمتی اعلامیہ جاری کرنے سے روک دیا۔

  • اسرائیلی فورسز کا مسلسل دوسرے روز بھی مسجد اقصیٰ پر دھاوا ، 6 فلسطینی زخمی

    اسرائیلی فورسز کا مسلسل دوسرے روز بھی مسجد اقصیٰ پر دھاوا ، 6 فلسطینی زخمی

    یروشلم : اسرائیلی فورسز نے مسلسل دوسرے روز بھی مسجد اقصی پر حملہ کردیا اور نمازیوں پر تشدد کیا ، جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صیہونی فورسز باز نہ آئی اور دوسرے دن بھی مسجدِ اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، قابض فوج دروازہ توڑ کر مسجد میں داخل ہوئی اور عبادت کرنے والے نمازیوں پراسٹن گرنیڈ فائر کیے اور ربڑ کی گولیاں برسا دیں۔

    فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اس دوران قابض فورسز کے تشدد سے چھ افراد زخمی ہوئے جبکہ مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج اور پولیس نے مسجد القبلی کا محاصرہ کر کے وہاں پر نمازیوں کو داخلے سے روک دیا۔

    گذشتہ روز بھی صیہونی فوج نے مسجدِ اقصیٰ میں نمازیوں پر حملہ کر کے اسے میدان جنگ بنادیا تھا، اسرائیلی فورسز نے عبادت میں مصروف لوگوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد فلسطینی زخمی ہوئے جبکہ تین سو سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے ترجمان کا کہنا تھا مسجد اقصیٰ پرحملہ سُرخ لکیرعبورکرنے کی کوشش ہے، ایسا کرکےصیہونی فوج خانہ جنگی کودعوت دے رہی ہے جبکہ سعودی عرب ، مصر اور اردن نے مسجد اقصی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابلِ قبول قرار دیا۔

  • رمضان میں بھی اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید

    رمضان میں بھی اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید

    اسرائیلی فورسز نے رمضان کے پہلے دن جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپے کے دوران ایک 25 سالہ فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا۔

    روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق فائرنگ کے متعدد واقعات میں ملوث ہونے کے شبہ میں اسرائیلی فورسز نے  ایک فلسطینی کو  گرفتار کرنے کے لیے خفیہ یونٹ کی مدد سے چھاپہ مارا گیا تھا۔

    فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ 25 سالہ امیر ابو خدیجہ کو چھاپے کے بعد تلکرم شہر میں سر میں گولی ماری گئی۔

    اسرائیلی فورسز نے مزید 4 فلسطینیوں کو شہید کر دیا

    اسرائیل فورس کے مقابلے کے لیے فلسطین میں تشکیل دیئے نئے گروپ طولکرم بریگیڈ نے امیر ابو خدیجہ کی موت کو ‘قتل’ قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ابو خدیجہ  گروپ کے بانیوں میں سے تھے۔

    خیال رہے کہ اتوار کے روز، اسرائیلی اور فلسطینی حکام نے شرم الشیخ کے ریزورٹ میں امریکی، مصری اور اردنی وفود کی ایک میٹنگ میں تشدد کو کم کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

    اس کے باوجود اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں حالیہ مہینوں میں تصادم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    گذشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں 250 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں جنگجو اور عام شہری بھی شامل ہیں۔

  • ویڈیو: فلسطینی نوجوان امیر کی قبر پر دوست رات بھر روتے رہے

    ویڈیو: فلسطینی نوجوان امیر کی قبر پر دوست رات بھر روتے رہے

    رام اللہ: قابض صہیونی فورسز نے فلسطین میں ظلم کی انتہا کر دی ہے، مسلمانوں کی نسل کشی پر بہ ضد اسرائیلی فورسز نے ایک اور نوجوان امیر عودہ کو شہید کر دیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق صہیونی فورسز نے 4 روز کے دوران 80 سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، اسرائیلی فوجی چن چن کر فلسطینی نوجوانوں کو مارنے لگی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق قابض اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے علاقے قلقیلیہ میں 16 سالہ فلسطینی لڑکے امیر مامون عودہ کو سینے میں گولی مار کر شہید کیا۔

    آہوں اور سسکیوں میں امیر عودہ کی تدفین کی گئی، امیر کے دوست رات گئے ان کی قبر پر بیٹھے روتے رہے۔

    گزشتہ چند روز میں اسرائیلی فورسز نے نوجوانوں سمیت متعدد بچوں کو بھی گرفتار کرنے سے گریز نہیں کیا ہے، بچوں کی گرفتاری کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر سامنے آ رہی ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز نے 22 سالہ فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا

    اسرائیلی فورسز نے 22 سالہ فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا

    سیہونی فورسز نے پناہ گزین کیمپ پر تلاشی کے دوران نوجوان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، فائرنگ کے نتیجے میں 22 سالہ نوجوان شہید ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مقامی طبی ماہرین نے بتایا کہ 22 سالہ محمد جوابریح کو جمعرات کی سہ پہر ہیبرون کے شمال میں واقع عروب پناہ گزین کیمپ میں تصادم کے دوران سر میں گولی لگی تھی، اور جمعہ کو صبح ہونے سے پہلے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

    مقبوضہ بیتِ المقدِس میں ہزاروں فلسطنیوں نے نوجوان بوابریح کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی، دوسری جانب راملہ میں دو فلسطینی نوجوانوں کو زدوکوب کیا۔

    فلسطینی اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی اس دوران صیہونی فوج نے آنسو گیس کی شیلنگ کر دی، صورتحاک کی وڈیو بنانے پر اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی صحافی پر بندوقیں تان لیں اور  مارنے کی دھمکی دیتے رہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال اب تک قابض اسرائیلی فوج 64 فلسطینیوں کو شہید کر چکے ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز نے مزید 7 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا

    اسرائیلی فورسز نے مزید 7 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا

    رام اللہ: اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں چھاپے کے دوران مزید 7 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے یریحو پر چھاپے کے دوران سات فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔

    چھاپا پیر کی صبح عاقبت جبر پناہ گزیش کیمپ میں بڑے پیمانے پر مارا گیا، جو کہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے اسرائیلی فورسز کے محاصرے میں ہے۔

    اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مجموعی طور پر سات افراد کو مارا ہے، جن میں 28 جنوری کو یریحو میں فائرنگ کے حملے کی کوشش کے دو ذمہ دار اور پانچ دیگر شامل ہیں۔

    فلسطینی وزارت صحت نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فورسز نے چھاپے کے دوران نوجوانوں پر سیدھی گولیاں چلائیں، رواں برس اب تک صہیونی فورسز 43 نہتے فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہے۔

    بتایا گیا کہ فلسطینی نوجوان چھاپے کے وقت وہاں کھڑے تھے، فورسز نے انھیں اغوا کیا اور پھر گولیاں ماریں۔ 4 فلسطینی ایک ہی خاندان سے تھے۔

    پانچ شہید فلسطینیوں کی شناخت 21 سالہ رفعت اوادات، 22 سالہ ملک لافی، 22 سال ادھم اویدات، 27 سالہ ابراہیم اویدات، 28 سالہ طاہر اوادات کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ 4 فروری کو بھی اسرائیلی فورسز نے یریحو میں عاقبت جبر پناہ گزین کیمپ پر چھاپا مارا تھا، جس پر کیمپ کے مکینوں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہوگئیں، فورسز نے گولیاں مار کر 6 فلسطینیوں کو زخمی اور چھ فلسطینیوں کو گرفتار کیا تھا۔

  • اسرائیلی فورسز کے بدترین آپریشن کے بعد مقبوضہ یروشلم میں مہلک حملہ، 7 یہودی ہلاک

    بیت المقدس: جینین میں فلسطینیوں‌ پر اسرائیلی فورسز کے بدترین آپریشن کے بعد مقبوضہ مشرقی یروشلم میں 7 یہودیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کو مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں ایک مبینہ مسلح فلسطینی کے حملے میں کم از کم 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، فائرنگ کا یہ واقعہ مقبوضہ مغربی کنارے کے جینین پناہ گزین کیمپ میں ایک مہلک اسرائیلی حملے کے بعد رونما ہوا ہے جس میں 10 فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔

    واقعہ اسرائیلی آبادکاروں کی ایک بستی میں یہودی عبادت گاہ کے پاس پیش آیا، حملہ آور کو بھی گولی ماری گئی، فائرنگ سے 10 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔

    روئٹرز کے مطابق فائرنگ کے وقت ہولوکاسٹ کے متاثرین کی یاد میں منائے جانے والے دن کے موقع پر عبادت گاہ میں دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔

    اسرائیلی پولیس کے مطابق مسلح شخص جمعے کی رات 8 بج کر 15 منٹ پر موقع پر پہنچا اور فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے مسلح شخص کو موقع پر ہی گولی مار دی۔

    حملے کی ذمہ داری فی الحال کسی نے بھی قبول نہیں کی، تاہم اسلامی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ واقعہ جینین کیمپ پر حملے کا جواب ہے، اسرائیلی پولیس نے واقعے کو دہشت گردی قرار دے دیا ہے۔ دوسری جانب غزہ میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر فائرنگ کی خبر ملتے ہی ریلیاں نکالی گئیں اور خوشی میں ہوائی فائرنگ کی گئی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق مسلح شخص مشرقی یروشلم کا رہنے والا فلسطینی تھا، سوشل میڈیا پر حملہ آور کی تصویر اور شناخت بھی سامنے آ گئی ہے، جس کے مطابق حملہ آور الطور کا رہائشی 21 سالہ خیری علقم تھا، پولیس کے مطابق علقم کا کوئی ’مجرمانہ ریکارڈ‘ نہیں تھا، اس کے والد کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو ’دہشت گردی کا خوفناک حملہ‘ قرار دیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مغربی کنارے میں واقع فلسطینیوں کے پناہ گزین جینین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کارروائی میں 10 فلسطینی شہید اور 20 زخمی ہوئے تھے۔