Tag: اسرائیلی فورسز

  • اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی

    اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی

    فلسطین: اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی، اور مسجد کے صحن میں عبادت میں مصروف فلسطینوں کوشدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی پولیس مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ایک بار پھر داخل ہوئی جب نمازی صبح کی نماز کے لیے جمع ہوئے تھے، دو دن قبل جمعہ کو مسجد میں چھاپے کے دوران سینکڑوں مسلمانوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    اسرائیلی اہل کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں عبادت میں مصروف فلسطینیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، اور 2 فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر کے لے گئی، جمعے کے روز ہونے والے حملے میں بھی ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی انتہا پسند گروہ نے مسجد اقصیٰ پر حملے کی دھمکی دی تھی۔

    انتہائی دائیں بازو کے یہودی گروپ ”ریٹرن ٹو دی ٹیمپل ماؤنٹ‘ کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور بکرے کی قربانی دینے والے کو نقد انعام دینے کی پیشکش کے بعد کشیدگی بہت زیادہ ہو گئی ہے، یہ یہودیوں کی مذہبی رسم ہے جو مسجد کے اندر ممنوع ہے اور اس سے مزید اشتعال پیدا ہوگا۔

    جمعے کے روز 300 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا تھا جس کے بارے میں حقوق پر نظر رکھنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ 20 سال سے زائد عرصے میں ایک گھنٹے کے دوران، اور کسی ایک مقام پر یہ سب سے بڑی اجتماعی گرفتاری تھی۔

    جمعے کو آن لائن گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ پولیس آنسو گیس اور سٹن گرینیڈز پھینک رہی ہے جب کہ جواب میں فلسطینی پتھر پھینک رہے ہیں۔


    اسرائیل نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے درمیان رابطے کے لیے استعمال ہونے والی تمام گزرگاہیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے، یہودیوں کے مذہبی تہوار کی آڑ میں فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال شروع کر دیا گیا ہے، اس نام نہاد تہوار کے موقع پر یہودیوں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ میں داخل ہو گئی تھی، دوسری طرف فلسطینی روزہ داروں نے انتہا پسند یہودیوں کو روکنے کی کوشش کی، اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ یہ بندش ہفتے کی شام تک جاری رہے گی۔

  • اسرائیلی فورسز کا ایک بار بھر مسجدالاقصیٰ پر دھاوا ،  متعدد نمازی زخمی

    اسرائیلی فورسز کا ایک بار بھر مسجدالاقصیٰ پر دھاوا ، متعدد نمازی زخمی

    غزہ: اسرائیل ایک بار پھر بربریت پر اتر آیا اور نماز جمعہ کیلئے آئے فلسطینیوں پر ربر بلٹس فائر کئے ، جس کے نتیجے میں متعددنمازی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ایک بار بھر مسجدالاقصیٰ پر دھاوا بول دیا ، اسرائیلی فورسز کی جانب سے نماز جمعہ کیلئے آئےفلسطینیوں پر ربر بلٹس کا استعمال کیا گیا، ربربلٹس فائرکرنے پر متعدد نمازی زخمی ہوگئے۔

    یاد رہے دو روز قبل نئے اسرائیلی وزیراعظم کے اقتدار سنبھالتے ہی اسرائیلی فورسز نے غزہ پر بمباری شروع کردی تھی ، سیزفائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی طیاروں نے رات گئے غزہ اور خان یونس پربم برسائے، اسرائیلی بم باری سے متعدد عمارتیں ملبےکا ڈھیر بن گئیں۔

    حماس کے ترجمان نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی یروشلم میں مقدس مقامات کے دفاع کے لیے مزاحمت جاری رکھیں گے۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی گیار روزہ لڑائی کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، مئی کے مہینے میں ہونے والی جنگ میں درجنوں کم سن بچوں اور خواتین سمیت تقریباً ڈھائی سو فلسطینی شہید ہوئے تھے۔

  • اسرائیلی فورسز کے حملوں میں تیزی، فلسطینی شہدا کی تعداد 32 ہو گئی

    اسرائیلی فورسز کے حملوں میں تیزی، فلسطینی شہدا کی تعداد 32 ہو گئی

    غزہ: فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی افواج کے حملوں میں شدت آ گئی ہے، گزشتہ دو روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 32 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں بے رحم صہیونی فورسز آبادیوں کو نشانہ بنانے لگے ہیں، فورسز کی جانب سے فضائی حملے بھی جاری ہیں، اب تک بتیس فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورسز کے حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کی حریت پسند اسلامی جہاد کے اہم کمانڈر بہا ابوالعطا کے گھر کو اس وقت فضائی حملے کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہم راہ گھر میں موجود تھے۔ اس حملے میں سپریم رہنما بہا ابوالعطا اور ان کی اہلیہ موقع ہی پر شہید ہو گئے تھے جب کہ 4 بچے اور ایک ہمسایہ زخمی ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیل کا فضائی حملہ، اسلامی جہاد کے کمانڈر شہید

    اسرائیلی شدت پسند وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ بہا ابوالعطا اسرائیل پر نئے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ انھوں نے اپنے بیان میں غزہ کی پٹی پر بم باری سلسلہ جاری رکھنے کا بھی عندیہ دیا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ دو روز میں اسرائیلی طیاروں کی بم باری میں اسلامی جہاد کے ملٹری ونگ القدس بریگیڈ کے 38 سالہ کمانڈر خالد فرج بھی شہید ہوئے ہیں۔

    رہنما کی شہادت کے بعد اسلامی جہاد نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل سے اپنے رہنما کی شہادت کا بدلہ لیں گے، تنظیم کا کہنا تھا کہ ہم صہیونی وجود کو چکنا چور کر دیں گے، مجاہدین نے رہنما کی شہادت کے بعد اسرائیل پر راکٹوں کی بارش کر دی ہے، ادھر حماس نے بھی کہا ہے کہ ابو العطا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، اسرائیل کو اس کے نتایج بھگتنا پڑیں گے۔

  • گولان ہائٹس پر اسرائیلی فورسز کی اپنے ہی طیارے پر فائرنگ

    گولان ہائٹس پر اسرائیلی فورسز کی اپنے ہی طیارے پر فائرنگ

    تل ابیب : صیہونی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہونے والے طیارے کو دشمن طیارہ سمجھ فائرنگ کی تاہم واقعے میں کوئی زخمی یا نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گولان کی پہاڑیوں کے مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی دستوں نے غلطی سے اسرائیل ہی کے ایک طیارے پر فضا میں فائرنگ شروع کر دی، یہ واقعہ گزشتہ روز آیا اور ملکی دستوں نے اس ہوائی جہاز کو ایک دشمن طیارہ سمجھ لیا تھا۔

    اسرائیلی فوجیوں نے اس سویلین ہوائی جہاز کو جنگ زدہ ہمسایہ ملک شام سے خفیہ طور پر اور بری نیت سے اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہونے والا ایک دشمن طیارہ سمجھ لیا تھا۔

    صیہونی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے ہوئے کہ یہ طیارہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے فوری نوعیت کا ایک خطرہ تھا، سکیورٹی دستوں نے اس ہوائی جہاز پر فائرنگ شروع کر دی اور ایسا تب تک کیا جاتا رہا، جب تک یہ محسوس نہ ہوا کہ یہ تو اسرائیل ہی کا ایک سویلین طیارہ تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا بعد ازاں اس طیارے کے پائلٹ نے اسرائیلی نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ اس واقعے کے دوران وہ ‘مکمل تباہی سے صرف ایک یا ڈیڑھ میٹر دور ہی رہ گیا تھا۔

    جہاز کے پائلٹ نے بتایا کہ اس نے اپنے ہوائی جہاز کے پروں میں سے ایک پر ایک دھماکے جیسے آواز سنی تھی، لیکن شروع میں اس کا خیال تھا کہ شاید کوئی پرندہ ہوائی جہاز سے ٹکرا گیا تھا، ہوائی جہاز کے پائلٹ کو معاملے کی سنجیدگی کا علم تب ہوا جب اس کو پتہ چلا کہ طیارے کے پٹرول ٹینک سے ایندھن بہنا شروع ہو گیا تھا۔

    اس بارے میں فوج کے ترجمان نے کہاکہ یہ بہت سنجیدہ نوعیت کا واقعہ ہے، جس کی چھان بین کی جا رہی ہے۔

  • اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ، 16 بچے ماورائے عدالت شہید

    اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ، 16 بچے ماورائے عدالت شہید

    رام اللہ:عالمی تحریک دفاع اسرائیل کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی فوجی ریاستی دہشت گردی کےدوران رواں سال 16 فلسطینی بچوں کو بےدردی کےساتھ شہید کردیا گیا۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قبل ا زیں انسانی حقوق کی تنظیم المیزان مرکز برائے انسانی حقوق کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ رواں سال کی پہلی شش ماہی کے دوران غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 16 بچے شہید اور 1233 زخمی ہوگئے۔

    ان میں غرب اردن ،غزہ اور بیت المقدس کے فلسطینی بچے شامل ہیں۔ شہید ہونےوالے فلسطینی بچوں میں 10 سالہ عبدالرحمان شتیوی، 11 سالہ البراءالکفارنہ اور 12 سال کی عمر کے 4 بچے شامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالیوں، بچوں کے قتل عام اوران کے حوالے سے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم کا کہنا تھا کہ قابض فوج فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت بڑی عمرکے شہریوں کی شہادتوں کےواقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن میں تلاشی کے دوران19 فلسطینیوں کو حراست میں لیا تھا۔فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے تلاشی کی آڑ میں فلسطینیوں کے گھروں میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا اور گھروں میں گھس کر لوٹ مار، توڑپھوڑ اور خواتین اور بچوں کو زدوب کوب کیا تھا۔

    اس سے قبل فلسطین کی غزہ پٹی میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے ہفتہ وار احتجاج کے دوران اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں 98 افراد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے۔

    اقوام متحدہ کے مشن نے رواں سال مارچ میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مشن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں فلسطینی مظاہرین کے خلاف کی گئی کارروائیاں جنگی جرائم میں شمار ہوسکتی ہیں۔

    فلسطینیوں کی جانب سے گزشتہ 30 برس سے اسرائیل کو فلسطین کا قبضہ چھوڑ کر واپس جانے کے لیے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور ہرجمعے کو مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جب 1948 میں فلسطین کے وسیع علاقے میں قبضہ کیا گیا تو متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد غزہ پہنچی تھی جو موجودہ اسرائیل میں اپنی جائیدادیں اور زمینیں چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

  • اسرائیلی فورسز کا خاتون قلم کار سے انتقام، تعلیم یافتہ بیٹا گرفتار

    اسرائیلی فورسز کا خاتون قلم کار سے انتقام، تعلیم یافتہ بیٹا گرفتار

    یروشلم : اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم بیرزیت یونیورسٹی پر چھاپہ مارکرایک نوجوان فلسطینی طالب علم اسامہ حازم الفاخوری کو حراست میں لے لیا ۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فوجیوں نے ڈھٹائی اور ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیرزیت یوبیورسٹی کے ممتاز نمبروں کے ساتھ امتحانات میں کامیاب ہونے والے طالب علم اسامہ الفاخوری کو دیگرسات دیگر ساتھیوں سمیت حراست میں لیا،اسامہ الفاخوری اگرچہ صہیونی ریاست کا نشانہ انتقام بننے والا پہلا فلسطینی طالب علم نہیں مگراس کی کہانی تھوڑی مختلف ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسامہ الفاخوری اپنے پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہے، اس کی والدہ لمیٰ خاطر فلسطینی حلقوں میں ایک مشہور قلم کار، سماجی کارکن اور اسرائیلی ریاست کے خلاف متحرک سماجی کارکن ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل جب لمیٰ خطر اسرائیلی زندانوں میں قید تھیں تو صہیونی انٹیلی جنس حکام نے اسے دھمکی دی تھی کہ بہت جلد اس کی جگہ اس کا بیٹا اسامہ الفاخوری بھی قید ہوگا۔

    اسامہ الفاخوری کے والد حازم الفاخوری نے کہا کہ قابض صہیونی حکام نے اس کے بیٹے کی حراست میں مزید توسیع کردی ہے، اسے بدترین جسمانی اذیت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    فلسطین کی معروف کالم نگار اور سماجی کارکن لمیٰ خاطر نے بتایا کہ صہیونی حکام نے اس کے بیٹے کو 27 جولائی کو رہا کرنے کا کہا ہے مگر اسے یقین نہیں کہ صہیونی اپنے وعدے پور عمل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کی گرفتاری کا تعلق مجھے دی گئی ایک دھمکی کے ساتھ ہے، کچھ عرصہ قبل صہیونی فوجی تفتیش کار نے مجھے دھمکی دی تھی کہ تمہارا بیٹا اسامہ ایک دن تمہاری جگہ یہاں قید ہوگا۔

  • اسرائیلی فورسز نے جون 2019 میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیاں کیں

    اسرائیلی فورسز نے جون 2019 میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیاں کیں

    یروشلم : ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کی صیہونی فورسز کی جانب سے جون 2019 میں 2 فلسطینیوں کو شہید ،173 کو زخمی ،خواتین، بچوں سمیت 401 کو حراست میں لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس جون میں قابض صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 2 فلسطینی شہید اور انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا، اس موقع پرفلسطینیوں کی جانب سے328 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔

    حماس کے شعبہ اطلاعات ونشریات کی طرف سے جاری ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2019ءکے دوران ناجائز ریاست اسرائیل کی ظالم افواج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور 173 زخمی ہوئے جبکہ 401 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا، ان میں بچے، خواتین دیگر شہری شامل ہیں۔

    قابض صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں پرچھاپے مارے جانے کے ساتھ مقدس مقامات کی بے حرمتی، املاک پرقبضے، بیرون ملک سفرپر پابندیوں اور فلسطینی شہریوں کو ہراساں کیے جانے کے واقعات سامنے آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جون کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے القدس کے 60 سالہ موسیٰ ابو میالہ بھی شامل ہیں، انہیں شعفاط پناہ گزین کیمپ میں ان کے گھر کے سامنے تشدد اور گولیاں مارکر شہید کیا گیا۔اسی طرح اسرائیلی فوج نے القدس میں 20 سالہ فلسطینی سمیر عبید کو العیساویہ کے مقام پر شہید کیا گیا۔

    بیت المقدس اور غرب اردن میں جون کے دوران اسرائیلی فوج نے 413 مرتبہ چھاپے مارے، 180 گھروں کی تلاشی کےدوران لوٹ مار اور توڑپھوڑ کی گئی، قابض فوج نے غرب اردن اور القدس میں 303 مقامات پر ناکے لگا کر فلسطینیوں کی تلاشی لی۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے شعبہ اطلاعات و نشریات نے جاری بیان میں بتایا ہے کہ جون 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے 25 مکانات مسمار کئے جب کہ 228 فلسطینیوںکو بیرون ملک سفر سے روکا گیا۔

  • اسرائیلی فورسز غزہ پر حملے کیلئے تیار ہیں، تین یاہو کی دھمکی

    اسرائیلی فورسز غزہ پر حملے کیلئے تیار ہیں، تین یاہو کی دھمکی

    یروشلم : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل متعصب وزیر اعظم دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ضرورت پڑنے پر غزہ پر حملہ کرنے کے لئے مکمل تیاری ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں جارحیت اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے والی ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کے شدت پسندوزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے صیہونی کابینہ کے منعقدہ اجلاس کے بعد کہا کہ غزہ پر حملہ کرنے کی ضرورت پڑی تو اسرائیلی فوج اس حملے کے لئے مکمل تیار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نتن یاہو نے غزہ پر حملہ کرنے کے بارے میں یہ جارحانہ اور اشتعال انگیز بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ حالیہ جھڑپوں کے دوران صیہونی فوج تحریک مزاحمت کے راکٹ حملوں کے مقابلے میں بے بس رہی ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس مئی میں ہونے والی جھڑپوں میں چار روز کے بعد ہی صیہونی حکومت نے مصر کی ثالثی سے فائر بندی کی پیشکش کر دی تھی۔

    واضح رہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت نے بارہا تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی ہر طرح کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی حکومت برطانیہ کو اسلامی تحریک مزاحمت حماس پر پابندیاں عاید کرنے اور اسے خلاف قانون ایک دہشت گرد تنظیم قرار دلوانے کی کوشش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان اور برطانیہ کے پاکستانی نڑاد وزیر داخلہ ساجد جاوید کے درمیان تل ابیب میں ملاقات ہوئی۔

    اس ملاقات میں اسرائیلی وزیر داخلہ نے برطانیہ میں حماس کے مقربین کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیرداخلہ ساجد جاوید سے مطالبہ کیا کہ وہ برطانیہ میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عاید کرے۔

  • یہودی آباد کاروں کی اسرائیلی فورسز کے حصار میں مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی

    یہودی آباد کاروں کی اسرائیلی فورسز کے حصار میں مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی

    یروشلم : یہودی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز دسیوں یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کی ، 60 یہودی آباد کاراور 40 یہودی طلبا مراکشی دروازے کے راستے داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں قبلہ اول کی بے حرمتی کرتے رہے۔

    اس موقع پر مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی دروازے بند کر دیے گئے اور فلسطینیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔اس موقع پر یہودی آبادکاروں کو اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ناجائز صیہونی ریاست کے درجنوں یہودی آبادکاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی، ان میں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکار شامل تھے۔

    خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کا باب المغاربہ 1967ءکے بعد قابض صہیونیوں کے نرغے میں ہے اور یہودی اسی دروازے کو قبلہ اول میں دھاووں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ کل سوموار کو قبلہ اول پر دھاوے بولنے والے آباد کاروں میں مذہبی پیشوا بھی شامل تھے۔

  • اسرائیلی فورسز کی غزہ میں فضائی بمباری، 4 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیلی فورسز کی غزہ میں فضائی بمباری، 4 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    یروشلم : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی دفاعی افواج نے مقبوضہ غزہ کی پٹی پر فضائی بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض اسرائیل کی ایئر فورس کی جانب سے اتوار کے روز غزہ کی پٹی پر رہائشی آبادی کو شدید فضائی بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ظالم اسرائیلی فورسز کی جانب سے مقبوضہ غزہ کی پٹی میں علیٰ الصبح بم گرائے گئے تھے جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ 4 نوجوان شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والوں کی شناخت 22 سالہ عماد نصیر اور چار افراد سمیت ایک حاملہ خاتون اپنے ایک سالہ بچے کے ہمراہ شہید ہوگئی جبکہ ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب صیہونی ریاست کی درندہ صفت فورسز کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ آج کی جانے والی فضائی بمباری میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے 200 راکٹ حملوں کے نتیجے میں کی گئی ہے۔

    اسرائیلی فورسز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے راکٹ حملوں کے نتیجے میں 80 سالہ فلسطینی خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    یاد رہے کہ اپریل کے اواخر میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی میں واقع اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی ہے تاہم اسرائیل کی فضائی کارروائی کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔