Tag: اسرائیلی قیدی

  • ان تین اسرائیلی قیدیوں کو کس نے ہلاک کیا؟ عبرانی ٹی وی کا انکشاف

    ان تین اسرائیلی قیدیوں کو کس نے ہلاک کیا؟ عبرانی ٹی وی کا انکشاف

    تل ابیب: اسرائیلی چینل 12 نے دعویٰ کیا ہے کہ قابض فوج نے تقریباً 9 ماہ قبل غزہ پر بمباری کے دوران مزاحمت کاروں کے زیر حراست تین اسرائیلی قیدیوں کو ہلاک کر دیا تھا، لیکن ان کے بارے میں معلومات خفیہ رکھی تھیں۔

    یرشلم پوسٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز (آئی ڈی ایف) نے منگل کو عوامی طور پر اعتراف کر لیا ہے کہ اس نے نومبر میں حماس کے شمالی غزہ بریگیڈ پر حملے کے دوران غلطی سے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی ہلاک کر دیا تھا، جس کا اب تک حکام نے صرف اشارہ دیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق تین قیدیوں کی لاشیں دسمبر میں برآمد ہوئی تھیں، ان کی شناخت سپاہی رون شرمین، نک بیزر، اور آباد کار ایلیاہو ٹولیڈانو کے نام سے کی گئی تھی، یہ غزہ کی پٹی میں صہیونی وحشیانہ بمباری کے دوران مارے گئے تھے، اسرائیلی میڈیا کے مطابق قابض فوج کو یہ تفصیلات گزشتہ فروری سے معلوم ہیں اور انھوں نے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو مطلع کر دیا تھا تاہم عوام سے انھیں چھپائے رکھا گیا۔

    6 مغویو ں کی لاشیں، اسرائیلی فوج نے سرنگ کی ویڈیو جاری کردی

    ٹی وی چینل کے مطابق چیف آف اسٹاف (ہرزی) ہیلیوی سمیت اعلیٰ فوجی حکام نے اس معاملے کو عام نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے چینل 12 کے جان بوجھ کر چھپانے والی بات سے تو اختلاف کیا لیکن کوئی مربوط وضاحت بھی نہیں کی گئی، کہ اس نے تحقیقات کے نتائج عوام کے سامنے کیوں ظاہر نہیں کیے۔

  • حماس اہلکار  نے اسرائیلی قیدی کو کیوں مار ڈالا؟ وجہ سامنے آگئی

    حماس اہلکار نے اسرائیلی قیدی کو کیوں مار ڈالا؟ وجہ سامنے آگئی

    فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے اہلکار نے اسرائیلی قیدی کو قتل کردیا، اسرائیلی قیدی کو قتل کیے جانے کی اہم وجہ بھی سامنے آگئی۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی قیدیوں کی حفاظت پر معمور اہلکار کو جب یہ معلوم ہوا کہ اس کے 2 بچوں کو شہید کردیا گیا ہے تو طیش میں آکر اس نے اسرائیلی کو ہلاک کردیا۔

    ابوعبیدہ کے مطابق یہ واقعہ قیدیوں کے ساتھ برتاؤ کے حوالے سے ہماری اقدار اور مذہبی تعلیمات کی عکاسی نہیں کرتا ہے اور قیدیوں پر حملے کے 2 واقعات کے بعد ہم اس حوالے سے ہدایات کو سخت کریں گے۔

    ابوعبیدہ نے بتایا کہ فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیلی فوج کے مظالم کے باعث اسرائیلی قیدیوں کو جن خطرات کا سامنا ہے اس کی مکمل ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔

    سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر حماس کی جانب سے قتل ہونے والے اسرائیلی کی تصویر بھی شائع کی گئی ہے۔

    غزہ میں ظلم جاری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی

    واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ اس کے ایک محافظ کی جانب سے حماس کی قید میں موجود ایک اسرائیلی کو مار دیا گیا ہے۔

  • اسرائیلی قیدیوں کو ادویات کی فراہمی کی درخواست پر حماس کا بڑا مطالبہ؟

    اسرائیلی قیدیوں کو ادویات کی فراہمی کی درخواست پر حماس کا بڑا مطالبہ؟

    حماس کے مرکزی رہنما اور مذاکرات کار موسیٰ ابو مرزوق نے انکشاف کیا ہے کہ ریڈ کراس نے حماس کے پاس اسرائیلی جنگی قیدیوں کو دوا فراہمی کی درخواست کی تھی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے مرکزی رہنما موسیٰ ابومرزوق نے کہا کہ حماس کی قید میں موجود اسرائیلی قیدیوں کے لیے 140 قسم کی ادویات دی گئیں۔

    موسیٰ ابومرزوق نے کہا کہ ادویات کی فراہمی کیلئے ہم نے متعدد شرائط رکھیں، اسرائیلی قیدیوں کیلئے دوائی کے ہر ڈبے کے بدلے ہمارے لوگوں کیلئے دوائیوں کے ایک ہزار ڈبے دینے ہوں گے۔جس ملک پر ہم بھروسہ کرتے ہیں صرف اس کے ذریعے دوا فراہم کرنا ہوگی۔

    دوسری جانب حماس کے عہدیدار نے عرب اور مسلمان ممالک پر غزہ محاصرے کو توڑنے کی درخواست کی ہے۔

    اسامہ حمدان نے غزہ کے لوگوں کی مدد کرنے کے لئے اسرائیل اور بائیڈن انتظامیہ پر ”فوری اور سنجیدہ”دباؤ کا مطالبہ کیا ہے۔

    روس اور ایران میں اہم معاہدے کا امکان، امریکا اور اسرائیل کو تشویش

    انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی تعاون کی تنظیم اور عرب لیگ سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے محاصرے کو تیزی سے اور فوری طور پر توڑ دیں اور غزہ کے تمام علاقوں میں طبی اور شہری دفاعی سازوسامان اور انسانی امداد کے ساتھ سرکاری اور مقبول قافلوں کی اجازت دینے کے لئے قابض صہیونیوں کو مجبور کریں۔

  • جنگ ختم ہونے تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوگا، قیمت حماس طے کرے گی: اسماعیل ہانیہ

    جنگ ختم ہونے تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوگا، قیمت حماس طے کرے گی: اسماعیل ہانیہ

    غزہ: فلسطین کے مزاحمتی گروپ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق دو ٹوک مؤقف پیش کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کا تبادلہ جنگ ختم ہونے کے بعد ہی ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ جنگ ختم ہونے تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوگا، اور اسرائیلی قیدیوں کی قیمت حماس طے کرے گی۔

    حماس نے جمعہ کو ’یومِ طوفان الاقصیٰ‘ منانے کی اپیل بھی کر دی ہے، حماس رہنما نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان نماز جمعہ کے بعد اللہ کے شکر گزار ہوں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کریں تاکہ عالمی سطح پر دنیا قابض اسرائیلی فوج کے مظالم سے آگاہ ہو۔

    حماس نے اسرائیلی شہر عسقلان پر راکٹ برسا دیے

    اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی اپنے گھروں سے باہر نکلیں اور اسرائیل کے ناجائز قبضے کے خلاف مزاحمت کریں، قابض فوج کو اپنی سرزمین سے نکال باہر کریں۔

    روسی وزیر خارجہ کی طنز سے بھرپور ویڈیو وائرل

    امریکی جیوش کمیٹی کے مطابق اسرائیلی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس وقت کم از کم 100 افراد کو حماس نے قیدی بنایا ہوا ہے، جب کہ حماس کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 130 افراد زیر حراست ہیں، تاہم دیگر جائزوں میں تعداد 150 کے لگ بھگ ہے۔

  • بیت المقدس کی آزادی تک جنگ جاری رہے گی، حماس

    بیت المقدس کی آزادی تک جنگ جاری رہے گی، حماس

    غزہ : حماس کے نائب سربراہ صالح العروری نے کہا ہے کہ یہ جنگ ہماری آزادی کی جنگ ہے جب تک بیت المقدس آزاد نہیں ہوتا جنگ جاری رہے گی۔

    قطر کے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو میں حماس کے نائب سربراہ نے کہا کہ حماس "بدترین صورت حال” کے لیے تیار ہے، اب تمام منظرنامے ممکن ہیں اور ہم اسرائیلی زمینی حملے کے لیے تیار ہیں۔

    حماس کے نائب سربراہ نے کہا کہ ہم آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ ایک ’’ہٹ اینڈ رن‘‘ آپریشن نہیں۔ ہم نے ایک مکمل جنگ شروع کی۔ لڑائی جاری رہے گی اور لڑائی کا محاذ پھیلے گا۔ ہمارا ایک بنیادی ہدف ہمارے قیدیوں اور ہمارے مقدس مقامات کی آزادی ہے۔

    العروری نے کہا کہ فلسطینیوں کو آزادی، اسرائیلی قبضے کے خلاف لڑنے اور اپنے مقدس مقامات کی حفاظت کا حق حاصل ہے۔ ہم اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک ہمیں فتح، آزادی اور آزادی نہیں مل جاتی۔

    صالح العروری کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس کافی اسرائیلی قیدی ہیں جن کے تبادلے میں اسرائیل سے اس کی جیلوں میں قید تمام فلسطینی قیدیوں کو آزاد کراسکتے ہیں۔

    حماس کے نائب سربراہ نے کہا ہم بہت سے اسرائیلی فوجیوں کو مارنے اور پکڑنے میں کامیاب ہو گئے۔ لڑائی اب بھی جاری ہے۔ جتنی طویل لڑائی جاری رہے گی، قیدیوں کی تعداد اتنی ہی زیادہ ہوتی جائے گی۔