Tag: اسرائیلی میڈیا

  • اسرائیل کی فضائی حدود کو کھول دیا گیا، اسرائیلی میڈیا

    اسرائیل کی فضائی حدود کو کھول دیا گیا، اسرائیلی میڈیا

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہونے کے بعد اسرائیل کی فضائی حدود کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی حدود جنگ بندی معایدے کے بعد فلائٹ آپریشنز کے لیے کھول دی گئی ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کیخلاف جنگ کے تمام اہداف حاصل کرلئے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کیخلاف جنگ کے تمام اہداف حاصل کرلئے گئے ہیں، سفارتی اور سیکیورٹی سطح پر ایران کے ساتھ مکمل جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچا گیا ہے، یہ معاہدہ بتدریج نافذ العمل ہو گا جس سے بارہ روزہ جنگ کا خاتمہ کرے گا۔

    نیتن یاہو نے واضح کیا اسرائیل اپنے تحفظ کیلئے کہیں بھی اور کسی بھی وقت کارروائی کی آزادی کو برقرار رکھے گا۔

    جنگ بندی کے اعلان کے بعد قطر، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین نے بھی اپنی فضائی حدود کھول دی ہیں، قطر ائیرویز کا کہنا ہے فضائی آپریشن دوبارہ شروع کردیا ہے۔

    کویت اور بحرین کے ایوی ایشن حکام اور ایئرلائنز کا کہنا ہے صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مسافروں کو سفر سے قبل ایئرلائنز سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا بیان:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کے باقاعدہ آغاز کے بعد نیا بیان جاری کردیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی ویب سائٹ پر پیغام میں لکھا کہ دنیا اور مشرق وسطیٰ حقیقی فاتح ہیں، اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے، دونوں قومیں مستقبل میں زبردست محبت، امن، خوشحالی دیکھیں گی، ان کے پاس حاصل کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔

  • اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز ہوگیا، اسرائیلی میڈیا

    اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز ہوگیا، اسرائیلی میڈیا

    اسرائیلی میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہونے کا اعلان کیا، امریکی صدر کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کریں۔

    جنگ بندی کے اعلان کے بعد قطر، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین نے اپنی فضائی حدود کھول دی ہیں، قطر ائیرویز کا کہنا ہے فضائی آپریشن دوبارہ شروع کردیا ہے۔

    کویت اور بحرین کے ایوی ایشن حکام اور ایئرلائنز کا کہنا ہے صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مسافروں کو سفر سے قبل ایئرلائنز سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا بیان:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کے باقاعدہ آغاز کے بعد نیا بیان جاری کردیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی ویب سائٹ پر پیغام میں لکھا کہ دنیا اور مشرق وسطیٰ حقیقی فاتح ہیں، اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے، دونوں قومیں مستقبل میں زبردست محبت، امن، خوشحالی دیکھیں گی، ان کے پاس حاصل کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیغام میں مزید لکھا کہ اسرائیل، ایران کا مستقبل لامحدود، عظیم وعدوں سے بھرا ہوا ہے، خدا اسرائیل اور ایران دونوں کو برکت دے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے اور اگلے 6 گھنٹوں میں حملے بند کردیے جائیں گے۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    بعد ازاں، غیر ملکی خبررساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا کہ قطر کے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے ایرانی قیادت کے ساتھ بات چیت کے بعد تہران کی جانب سے امریکا کی جنگ بندی کی تجویز پر رضامندی حاصل کر لی۔

    اس رابطے سے قبل، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کے امیر کو ٹیلی فون کیا اور انہیں بتایاکہ اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہو چکا ہے اور انہوں نے تہران کو قائل کرنے کے لیے دوحہ سے مدد طلب کی تھی۔

  • اسرائیل ایران کے خلاف جنگ ختم کرنے کو تیار، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    اسرائیل ایران کے خلاف جنگ ختم کرنے کو تیار، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    اسرائیلی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل  نے ایران کو پیغام دیا ہے کہ وہ جنگ کو چند دنوں میں ختم کرنا چاہتا ہے اور وہ بہت جلد حملے کرنا بند کردے گا۔

    اس حوالے سے ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں انتہائی معتبر سیکیورٹی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیل ایران کی حکومت کا تختہ اُلٹنے اور اس کا موجودہ نظام تبدیل کرنے میں ناکام رہا ہے اور اب وہ جنگ ختم کرنے کو بھی تیار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے سینیئر حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنے جنگی اہداف کے قریب پہنچ چکا ہے، لیکن اگر ضرورت پڑی تو وہ جنگ کو مزید بڑھا بھی سکتا ہے۔

    اسرائیلی دفاعی مبصرین کے مطابق اسرائیل ’چند دنوں‘ میں ایران کے خلاف جنگ ختم کرنے کا ارادہ تو رکھتا ہے لیکن ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کو ہٹانے کے لیے ایرانی اپوزیشن جماعت سے مکمل تعاون کیا جائے گا۔

    رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اب یہ طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس جنگ کو کیسے ختم کیا جائے تاکہ ایران کی جانب سے بھی میزائل اور ڈرون حملوں کا سلسلہ بند ہو۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے 13 جون سے ایران پر اچانک حملے شروع کیے، جن میں کئی اہم ایرانی جنرل، ایٹمی سائنسدان، دفاعی نظام اور بیلسٹک میزائل تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    ایران نے بھی اتوار اور پیر کو اسرائیل پر کئی بیلسٹک میزائل داغے جن سے 24 عام شہری ہلاک، سیکڑوں عمارتیں تباہ اور کئی ہزار لوگ بےگھر ہوگئے۔

  • ایران اسرائیل جنگ، 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہوگئے

    ایران اسرائیل جنگ، 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہوگئے

    ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ تشویشناک ہوتی جارہی ہے، ایران کے اسرائیل پر حملوں کے باعث 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہو چکے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ ایران کے جوابی حملوں کے نتیجے میں 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہو چکے ہیں۔

    یہ معلومات اسرائیلی پراپرٹی ٹیکس کمپنسیشن فنڈ کے اعداد و شمار پر مبنی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق 30 ہزار سے زائد درخواستیں اب تک عمارتوں اور گاڑیوں کو ہونے والے نقصان کے ازالے کیلیے جمع کروائی جا چکی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حملوں سے متاثرہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کے باعث شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے جوابی حملوں میں نہ صرف اسرائیل کی معیشت غیر مستحکم ہوئی ہے بلکہ اسے روزانہ بھاری نقصان بھی ہو رہا ہے۔

    تسنیم نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مغربی اور اسرائیلی میڈیا اپنی رپورٹس میں کہہ رہا ہے کہ ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل کو روزانہ لگ بھگ 200 ملین ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ جنگ کے دوران اس کے دفاعی اخراجات بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل نے دفاعی تجزیہ کاروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ صہیونی حکومت کو مالی نقصان کا سامنا ہے کیونکہ ایران کے ساتھ تنازع میں اضافہ ہوا ہے۔

    رپورٹ میں اخراجات کا سب سے زیادہ حصہ اسرائیل کے فضائی دفاع نظام سے منسلک ہیں جو ایرانی حملوں کا مقابلہ کرنے کیلیے جدوجہد کر رہا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق صرف میزائل دفاعی نظام کی تعیناتی کی لاگت روزانہ 200 ملین ڈالر تک ہو سکتی ہے۔

    دریں اثنا، ایرانی حملوں کے معاشی اثرات کو اسرائیلی مقبوضہ شہروں میں محسوس کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی اخبار ماریو (Maariv) نے اعتراف کیا کہ تل ابیب میں ایرانی میزائل حملوں کی وجہ سے نصف کاروبار بند ہے۔

    اس رپورٹ میں شہر کے بازاروں کو خالی اور خاموش قرار دیا گیا جو روزمرہ کی زندگی میں وسیع پیمانے پر رکاوٹ کی عکاسی کرتا ہے۔

  • اسرائیلی میڈیا نے صیہونی حکومت کے خفیہ منصوبے کا بھانڈا پھوڑ دیا

    اسرائیلی میڈیا نے صیہونی حکومت کے خفیہ منصوبے کا بھانڈا پھوڑ دیا

    اسرائیلی میڈیا نے صیہونی حکومت کے خفیہ منصوبے کا بھانڈا پھوڑ دیا کہا کہ اسرایئل فلسطینیوں کو شام میں بسانا چاہتا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ کے شہریوں کیلئے شام میں ترکیے کی سرحد کے قریب خیمہ بستیوں کی بحالی جاری ہے، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ خیمہ بستیاں جنگ کے دوران شام کے  شمالی سرحدی علاقے میں قائم کی گئی تھیں۔

    اسرائیل میڈیا کا دعویٰ ہے کہ غزہ کے شہریوں کو بسانے کے منصوبے پر قطر اور ترکیہ شامی حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کا دعوی ہے کہ غزہ کے شہریوں کو بسانے کے منصوبے کی نگرانی ترکیہ کے دو ادارے کر رہے ہیں، دوسری جانب ترکیہ کے دونوں اداروں نے اس خبر کی تردید یا تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے۔

    اس سے قبل امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل اور امریکاغزہ کے لوگوں کو شام میں بسانے کا منصوبہ بنارہے ہیں، اسرائیل اور امریکا غزہ کے شہریوں کو شام میں دوبارہ آباد کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کے مظلوم فلسطینیوں پر مظالم کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید 48 فلسطینی لقمہ اجل بن گئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے غزہ سے گرفتار درجنوں فلسطینیوں کو رہا کردیا ہے، رہا ہونے والے 10 فلسطینیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جن کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے اس کے علاوہ اسرائیل نے 2015 میں گرفتار کیے گئے 13 سالہ لرکے احمد وک بھی رہا کر دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/israeli-forces-kill-22-people-in-south-lebanon/

  • اسرائیلی میڈیا نے غزہ میں اپنی فوج کی ناکامی کا اعتراف کرلیا

    اسرائیلی میڈیا نے غزہ میں اپنی فوج کی ناکامی کا اعتراف کرلیا

    اسرائیلی میڈیا اور اخبارات کے تبصروں میں غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے کے بعد کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے حماس کی 20 بٹالینز ختم کیں مگر وہ تباہ نہیں ہوئی۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد حماس غزہ پر کنٹرول برقرار رکھنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حماس غزہ میں سرنگوں سے نکل کر دوبارہ کنٹرول ظاہر کرتی دکھائی دے رہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق فلسطینی میڈیا جنگ بندی کو حماس کی فتح کے طور پر پیش کررہا ہے جبکہ حماس کی پولیس دوبارہ منظم ہوتی اور غزہ کا انتظام سنبھالتی نظر آرہی ہے۔

    دوسری جانب حماس کی جانب سے 3 یرغمالی خواتین رہا کرنے کے چند گھنٹے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہائی مل گئی۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو ہلال احمر کی ٹیم نے اسرائیل کی عوفر جیل سے مغربی کنارے تک منتقل کیا۔

    ایران نے زیر آب میزائل کمپلیکس کی ویڈیو جاری کردی

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جیل سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کا مغربی کنارے پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔

  • تل ابیب میں فائرنگ اور چاقو زنی، 7 اسرائیلی ہلاک

    تل ابیب میں فائرنگ اور چاقو زنی، 7 اسرائیلی ہلاک

    تل ابیب کے علاقے جافا میں فائرنگ اور چاقو کے حملے میں سات اسرائیلی ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں فائرنگ اور چاقو زنی کا واقعہ پیش آیا ہے، واقعے میں 7 اسرائیلی ہلاک ہوگئے جبکہ 7  اسرائیلی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے دو حملہ آوروں نے تل ابیب ریلوے اسٹیشن پر اندھا دھند فائرنگ کی، شہریوں اور انسپکٹرز نے اپنے ذاتی ہتھیاروں سے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں فائرنگ کا واقعہ اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے سے کچھ دیر قبل پیش آیا تھا۔

  • اسرائیلی میڈیا کا نیتن یاہو کو درپیش پارٹی بغاوت کا انکشاف

    اسرائیلی میڈیا کا نیتن یاہو کو درپیش پارٹی بغاوت کا انکشاف

    تل ابیب: اسرائیلی میڈیا نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو درپیش پارٹی بغاوت کا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو کو خدشہ ہے کہ ان کی لیکود پارٹی میں مایوسی بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر انھیں ہٹانے کی مشترکہ کوشش کر سکتے ہیں۔

    پیر کے روز حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی یش اٹید پارٹی نیتن یاہو کی جگہ لیکود پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے حق میں ووٹ دینے کے لیے تیار ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں لیکود پارٹی میں نیتن یاہو کے خلاف بغاوت اور حزب اختلاف کے ساتھ مل کر انھیں ہٹانے کے لیے ایک مشترکہ اقدام کے خدشات بڑھ گئے ہیں، دوسری طرف لیکود کے اراکین کی جانب سے اپنی ہی پارٹی اور حکمران اتحاد پر تنقید میں زبردست اضافہ ہو گیا ہے۔

    96 دن ہو گئے اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری نہ روکی جا سکی، صحافی بیٹی سمیت شہید

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے سرحد پار حملے کی ذمہ داری قبول کرنے میں ناکامی پر نیتن یاہو سخت تنقید کی زد میں ہیں، اور اسرائیل میں نئے انتخابات کرانے کے مطالبات بھی بڑھ گئے ہیں، اور نیتن یاہو سے مستفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ دنوں اسرائیلی میڈیا میں کرائے گئے رائے عامہ کے جائزوں میں یہ نکتہ سامنے آیا کہ اگر قبل از وقت انتخابات کرائے گئے تو نیتن یاہو حکومت نہیں بنا پائیں گے، اور گانٹز کے کامیاب ہونے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔