Tag: اسرائیلی وزرا

  • وزیر اعظم کی اسرائیلی وزرا اور آباد کار گروہوں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کی شدید مذمت

    وزیر اعظم کی اسرائیلی وزرا اور آباد کار گروہوں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کی شدید مذمت

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی وزرا اور آباد کار گروہوں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی قوانین اور انسانیت کے ضمیر پر حملہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی وزراء اور آبادکاروں کی دراندازی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین اور انسانیت کے ضمیر پر حملہ قرار دیا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں حکومتی وزراء اور آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی، جو دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری اور توہین کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ اشتعال انگیز اقدام نہ صرف بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ خطے کے امن اور استحکام کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔ شہباز شریف کے مطابق، اسرائیل کی منظم اشتعال انگیزیاں مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی اور بداعتمادی کو بڑھا رہی ہیں۔

    وزیراعظم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت کا سخت نوٹس لے اور اسرائیل کو انسانی حقوق اور عالمی اصولوں کا پابند بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی روشنی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک آزاد، خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرتا ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

  • اسرائیلی وزرا پر پابندی، امریکا برطانیہ سے ناراض ہو گیا

    اسرائیلی وزرا پر پابندی، امریکا برطانیہ سے ناراض ہو گیا

    واشنگٹن: اسرائیلی وزرا پر پابندی کے سلسلے میں برطانیہ اور اتحادیوں کے اقدام پر ناراض امریکا نے اسرائیل کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزرا پر برطانیہ اور دیگر اتحادی ملکوں کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سخت ردعمل دیتے ہوئے برطانوی و دیگر اتحادی ملکوں کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔

    مارکو روبیو نے مذکورہ اتحادی ملکوں کے اس فیصلے پر منگل کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا ’’ان پابندیوں سے غزہ میں جاری جنگ کو رکوانے کی کوششیں اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے جاری امریکی کوششیں آگے نہیں بڑھ سکیں گی۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا کہ امریکا ان پابندیوں کے خاتمے پر زور دیتا ہے اور یہ بتانا چاہتا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے۔


    برطانیہ اور دیگر ممالک کا اسرائیلی وزرا پر پابندیاں لگانے اور اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ


    یاد رہے امریکا نے محض چند روز قبل ہی غزہ میں جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل میں پیش کردہ ایک قرارداد کی حمایت میں 14 ووٹ پڑنے کے باوجود اسے ویٹو کیا، امریکا مجموعی طور اب تک 5 قراردادوں کو ویٹو کر کے غزہ میں جنگ بندی کا راستہ روک چکا ہے تاکہ اسرائیل کو کھلی چھٹی ملی رہے، اور وہ ہزاروں فلسطینی بچوں اور عورتوں کا قتل عام کرتا رہے۔

    انتہا پسند اسرائیلی وزرا ایتمار بن گویر اور بذلیل سموٹریچ پر برطانیہ، کینیڈا، ناروے، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا نے پابندیاں عائد کی ہیں، یہ ملک اسرائیل کے سخت حامی، اتحادی اور معاون ہیں، تاہم اب غزہ میں جنگ کو 21 ماہ ہو جانے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کی مسلسل نسل کشی جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ بھوک کو بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کی خاطر بطور ہتھیار استعمال کیے جانے پر ان ملکوں نے اپنے عوام کے جذبات کو بھی اہمیت دینا شروع کر دی ہے۔

  • غزہ کی تباہی کے ذمہ دار اسرائیلی وزرا نے استعفے دے دیے

    غزہ کی تباہی کے ذمہ دار اسرائیلی وزرا نے استعفے دے دیے

    تل ابیب: غزہ کی تباہی کے لیے وزیر اعظم نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنے والے اسرائیل کے 3 انتہا پسند وزرا نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر استعفے دے دیے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے استعفیٰ جمع کرا دیا ہے، بین گویر نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی مخالفت میں استعفیٰ پیش کیا۔

    اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر بین گویر کے ساتھ ساتھ ان کی قوم پرست مذہبی جماعت کے 2 دیگر وزرا نے جنگ بندی معاہدے پر نیتن یاہو کی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تاہم حیران کن امر یہ ہے کہ نیشنل یونین پارٹی کے انتہاپسند وزیر خزانہ بیزلیل سموٹرچ نے حکومت نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بین گویر کی پارٹی ’اوٹزما یہودیت‘ اب حکمران اتحاد کا حصہ نہیں رہی ہے، تاہم اس نے کہا ہے کہ وہ حکومت گرانے کی کوشش نہیں کرے گی۔

    اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کر دیا

    واضح رہے کہ بین گویر اور بیزلیل سموٹرچ ہمیشہ غزہ جنگ بندی کے مخالف رہے ہیں، غزہ کو مکمل طور پر تباہ کیے جانے کے بعد بھی ان کا خیال ہے کہ جنگ کے مقاصد پورے نہیں ہوئے، الجزیرہ کے مطابق یہ وہ لوگ ہیں جن کا نظریہ ہے کہ غزہ پر دوبارہ قبضہ، اسرائیلیوں کی آباد کاری اور مقبوضہ مغربی کنارے کا الحاق ہو۔

    الجزیرہ کے مطابق ان دونوں انتہاپسند صہیونی وزرا کے دباؤ کی وجہ سے نیتن یاہو نے پچھلے 15 مہینوں سے غزہ جنگ بندی معاہدے کو پیچھے دھکیلا ہے، یہ دونوں شروع ہی سے مستعفی ہونے کی دھمکیاں دیتے آ رہے ہیں۔ اب بین گویر نے کہا ہے کہ اگر پہلے مرحلے کے بعد جنگ میں اسرائیل کی واپسی ہوئی تو وہ دوبارہ حکومتی اتحاد میں شامل ہو جائیں گے۔